اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
پاک کلام کا بے خطا ہوناTHE INFALLIBILITY OF SCRIPTURE محترم پادری ایمریٹس ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے لکھا گیا ایک واعظ ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘ |
مندرجہ ذیل پیغام کو 11 مارچ 1888 کو سی ایچ سپرجیئن C. H. Spurgeon کی جانب سے دیے گئے ایک واعظ سے مُرتب اور موافق کیا گیا ہے۔
جو کچھ اشعیا نے کہا، ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘، لہٰذا یہوواہ کی طرف سے، خدا کی طرف سے کہا گیا تھا۔ یہ اشعیا نامی آدمی کے لکھے گئے الفاظ تھے، لیکن یہ الفاظ دراصل خُدا کی طرف سے دیے گئے تھے۔ تمام بائبل خُدا کے الہام سے ہے، اور اِس لیے خُداوند نے یہ اپنے مُنہ سے فرمائی ہے۔
آج بہت سے لوگ بائبل کی بے عزتی کرتے ہیں، لیکن ہمارے خداوند یسوع مسیح نے جو ہمارا مالک اور خداوند ہے، اِس کا بہت احترام کیا۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ یسوع مسیح بائبل کا بہت احترام کرتا تھا۔ مسیح خُدا کا اِکلوتا بیٹا تھا، اور وہ جانتا تھا کہ بائبل قابلِ اعتبار ہے یا نہیں۔ پھر بھی وہ پرانے عہد نامے کے صحیفوں سے مسلسل حوالہ دیتا رہا۔ مسیح نے ہمیشہ بائبل کے ساتھ شدید تعظیم کا سلوک کیا۔ مسیح نے کبھی بھی بائبل کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جیسے کہ اس میں غلطیاں ہیں، جیسا کہ دورِ حاضرہ میں شکی لوگ اکثر کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم یسوع مسیح کی مثال کی نقل کرتے ہوئے غلط نہیں ہو سکتے، جس نے کہا، ’’پاک کلام غلط نہیں ہو سکتا‘‘ (یوحنا 10:35)۔
میں کہتا ہوں کہ چونکہ مسیح، خدا کے الہی بیٹے نے بائبل کا حوالہ دیا، اور اسے اپنی تعلیم میں استعمال کیا، اس لیے ہمیں اس کی مثال پر کہیں زیادہ عمل کرنا چاہیے۔ مسیح نے ہر ایک لفظ کی قدر کی جو
’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘ (اشعیا 1: 20)۔
رسولوں کو بھی بائبل کا بہت احترام تھا۔ وہ عہد نامہ قدیم کے قدیم صحیفوں کو اپنا اعلیٰ اختیار سمجھتے تھے۔ انہوں نے اپنے بیانات کی تائید صحیفوں کے حوالے سے کی۔ یسوع کے کسی شاگرد نے کبھی موسیٰ کے الفاظ، یا نبیوں، یا زبور کے اختیار پر سوال نہیں اٹھایا۔ اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کے خیال میں بائبل میں غلطیاں ہیں، تو آپ کسی بھی رسول کو آپ کے ساتھ متفق نہیں پائیں گے۔ نئے عہد نامے کے مصنفین نے پرانے عہد نامے پر یقین کیا اور اسے خدا کے کلام کے طور پر بغیر کسی سوال کے سب کچھ سمجھا۔ آپ اور میں ایک گرجا گھر سے تعلق رکھتے ہیں جو ایسا کرتا رہے گا، جو کچھ بھی دوسرے کہیں گے۔ دوسرے لوگ جو چاہیں اس کی پیروی کر سکتے ہیں، لیکن، ہمارے لیے، خدا ہمارا مالک اور خداوند ہے، اور ہم یہ مانتے ہیں کہ عبرانی اور یونانی بائبل کا ہر ایک لفظ خدا کی طرف سے دیا گیا تھا،
’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘ (اشعیا 1: 20)۔
I۔ سب سے پہلے، یہ اس بات کا اختیار ہے جو ہم مانتے اور تبلیغ کرتے ہیں
ہم تبلیغ کرتے ہیں کیونکہ
’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘ (اشعیا 1: 20)۔
یسعیاہ نے کیا کہا اس پر بات کرنا اہم نہیں ہوگا، اگر یسعیاہ نے ہمیں صرف وہی دیا جو اس نے سوچا تھا۔ نہ ہی ہمیں پولوس رسول کی نئے عہد نامے کی تحریروں کا مطالعہ کرنے میں گھنٹوں صرف کرنا چاہئے اگر پولوس کی تحریریں صرف اس کے خیالات اور نظریات تھیں۔ لیکن چونکہ ’’خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے،‘‘ یہ ہمارے لیے افسوس کی بات ہے اگر ہم بائبل میں دی گئی خوشخبری کی تبلیغ نہ کریں۔ ہم آپ کے پاس یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ ’’خداوند یوں فرماتا ہے‘‘ اور ہمارے پاس تبلیغ کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی، اگر ہمارے پاس بائبل سے یہ پیغام نہ ہوتا، ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
مارٹن لوتھر، جو کبھی بھی انسان کے چہرے سے خوفزدہ نہیں ہوئے، اُنہوں نے کہا کہ جب وہ تبلیغ کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو اپنی عظیم ذمہ داری کے احساس کی وجہ سے اکثر اپنے گھٹنوں کو ایک دوسرے سے ٹکراتے محسوس کرتے تھے۔ افسوس اگر ہم خُداوند کا کلام اپنے پورے دِل، جان اور طاقت سے کم بولنے کی ہمت کریں! اگر بائبل ہمارا اپنا کلام ہوتی تو ہم اپنی تبلیغ میں محض انسانی بیانات کو استعمال کرنے کے لیے آزما سکتے ہیں۔ لیکن اگر یہ خدا کا کلام ہے جس کی ہم تبلیغ کرتے ہیں، تو ہم اپنی بولنے کی صلاحیت اور سیکھنے کا مظاہرہ کرنے کے بارے میں سوچنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ہمیں بولنا چاہیے، ’’لفظوں کی حکمت سے نہیں، ایسا نہ ہو کہ مسیح کی صلیب بے اثر ہو جائے‘‘ (1 کرنتھیوں 1: 17)۔
ہم خوشخبری کی تبلیغ کے لیے شدید دباؤ میں رہتے ہیں۔ ہمیں یہ کہنا چاہیے، ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ بائبل کو درست کرنا مبلغ کا کام نہیں ہے۔ ایک سچا مبلغ بائبل کے الفاظ کو اس طرح دہراتا ہے جیسے ایک بچہ اسکول میں اپنے اسباق کو دہراتا ہے۔ مبلغین کے طور پر ہمارا کام صحیفوں کو درست کرنا نہیں ہے، بلکہ صرف اس کی وضاحت کرنا اور اس کی تبلیغ کرنا ہے۔
یہ مانتے ہوئے کہ یہ خدا کا کلام ہے، مجھے اپنے نئے اور اصلی خیالات کی تبلیغ نہیں کرنی چاہیے، بلکہ یسوع کے ساتھ کہنا چاہیے، ’’جو کلام تم سنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے‘‘ (یوحنا 14: 24)۔ یہ یقین رکھتے ہوئے کہ ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘، یہ میرا فرض ہے کہ میں بائبل کے الفاظ کو آپ کے سامنے صحیح طریقے سے دہراؤں، اسے سننے اور اسے اپنی روح میں محسوس کرنے کے بعد۔ میرے لیے خوشخبری کو تبدیل کرنا یا موافق بنانا درست نہیں ہے۔ کیا! کیا ہم اس کو بہتر بنانے کی کوشش کریں جو خدا نے صحیفوں میں نازل کیا ہے؟ بے عیب خدا کی بے نظیر وحی اس وقت کے فیشن اور خوش فہمیوں کے مطابق ہونے کے لیے اعتدال پسند یا نرم نہیں ہے!
خُدا ہمیں بتاتا ہے، ’’جس کے پاس میرا کلام ہے، وہ میرا کلام ایمانداری سے کہے‘‘ (یرمیاہ 23: 28)۔ بھوسے کا گندم سے کیا مقابلہ؟ خدا کے کلام، کی تعلیمات، بائبل کے مقابلے میں انسان کی دریافتیں کیا ہیں؟ اِس لیے ہمیں اُس کے کلام میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے ورنہ وہ اُن آفتوں کو ہم پر ڈال دے جو اِس کتاب میں لکھی گئی ہیں۔ اور ہمیں بائبل کے الفاظ کو حذف نہیں کرنا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ خدا ہمارے ناموں کو کتابِ حیات سے ہٹا دے!
ایک بار پھر، ہم ہمت اور پوری یقین دہانی کے ساتھ خدا کی سچائی بتاتے ہیں۔ ہم مصلوب مسیح کی منادی کرتے ہیں، اور ہم دلیری سے بولتے ہیں، اور ہمارے لیے ایسا کرنا درست ہے، کیونکہ ہم خُدا کے کلام کی منادی کر رہے ہیں، نہ کہ اپنے۔ ہم پر عقیدہ پرستی کا الزام لگایا گیا ہے۔ لیکن جب ہم خداوند کے منہ سے کہی گئی بات کو دہراتے ہیں تو ہمیں اصولی طور پر بولنا چاہیے۔ ہم ’’اگر‘‘ یا ’’لیکن‘‘ نہیں کہہ سکتے کیونکہ ہم بائبل میں یقینی اور کچھ چیزوں سے نمٹ رہے ہیں۔ اگر خدا کہتا ہے کہ ایسا ہے تو ایسا ہی ہے۔ اور یہ دلیل کی انتہا ہے. جب خدا بائبل میں بات کرتا ہے تو بحث رک جاتی ہے۔
وہ لوگ جو بائبل کے اختیار کو مسترد کرتے ہیں وہ ہماری تبلیغ کو اچھی طرح سے مسترد کر سکتے ہیں۔ جب وہ ہماری تبلیغ کو مسترد کرتے ہیں تو ہم پریشان نہیں ہوتے۔ لیکن، جب ہم وہ الفاظ بولتے ہیں جو خُداوند کے منہ سے کہے گئے ہیں، تو وہ لوگ جو خُدا کے کلام کو سننے سے انکار کرتے ہیں، اپنے لیے بڑے خطرے میں ایسا کرتے ہیں۔
ایک بار پھر، اگر ہم یقین رکھتے ہیں کہ ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے‘‘ – یہ ہمیں بڑی محبت اور جوش کی طرف لے جائے گا۔ بائبل کی سچائیاں جینے اور مرنے کے لائق ہیں۔ میں پرانے عقیدے کی خاطر میں خود میں عیب پا کر بہت خوش ہوں۔ مجھے وہ پرانے زمانے کا مذہب دو۔ یہ میرے لیے کافی اچھا ہے۔‘‘ جیسا کہ ایک پرانا گانا کہتا ہے،
مسیح کی محبت مجھے مجبور کرتی ہے۔
انسانوں کی آوارہ روحوں کو تلاش کرنا؛
رونے، التجائیں، آنسوؤں کے ساتھ، بچانے کے لیے،
انہیں آگ کی لہر سے چھیننے کے لیے۔
مجھے انجیل کے پیغام کے الفاظ کو مسلسل دہرانا چاہیے، اس طرح کے الفاظ، ’’کیونکہ خُدا نے دنیا سے ایسی محبت کی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا، تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا 3: 16)۔ ہمیں اسے دلیری سے کہنا چاہیے، جب بھی ہم تبلیغ کرتے ہیں، ہر جگہ، ہمیں ہر مخلوق کو خوشخبری سنانی چاہیے، ’’کیونکہ خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ ہم خوشخبری کا اعلان کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ’’خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ اور کیا تیرا منہ بھی اس کا اعلان نہیں کرے گا؟ بیمار کے کان میں سرگوشی کریں۔ اسے چیخ چیخ کر گلیوں کے کونوں پر بتائیں، لیکن ہر جگہ یہ آپ کا مقصد ہونے دیں – آپ خوشخبری کی تبلیغ کرتے ہیں کیونکہ ’’خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ تم میں سے کوئی بھی خاموش نہ رہے، جس کی آواز ہو، پھیل جائے، تاکہ سب سن سکیں، وہ باتیں جو خُداوند نے اپنے بیٹے، خُداوند یسوع مسیح کے ذریعے دی ہیں! ’’کیونکہ خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
II۔ دوسری بات، یہ ہماری توجہ کا تقاضا کرتی ہے۔
ہر لفظ جو خدا نے ہمیں بائبل میں دیا ہے وہ ہماری توجہ کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ یہ واقعی اہم ہے۔ چونکہ ’’خُداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے،‘‘ بائبل کے الفاظ بہت اہم ہیں۔ خدا آپ کے ساتھ نہیں کھیلتا۔ خدا بہت سنجیدہ ہوتا ہے جب وہ آپ سے بات کرتا ہے۔ خدا آپ سے بائبل میں ابدی چیزوں کے بارے میں بات کرتا ہے۔ خدا جو کہتا ہے وہ اہم ہے کیونکہ آپ کی زندگی اس پر منحصر ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ آپ سننے کے لئے کافی ہوشیار ہوں گے، ’’کیونکہ خداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
خُدا ایسی باتیں نہیں کہتا جو شاید اِن کہی رہ گئی ہوں۔ جب خدا بولتا ہے تو آپ کو سننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ شیطان کہتا ہے کہ آپ خدا کے کلام کو سنے بغیر بھی بہت اچھا کر سکتے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کا اپنا جسمانی دل آپ سے کہتا ہے کہ کاروبار اور لذت کی آواز سنو، لیکن خدا کے کلام کو نہیں۔ لیکن اگر آپ روح القدس سے سیکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو سننا چاہیے کہ خدا بائبل میں کیا کہتا ہے۔ آج، اگر آپ اس کی آواز سنیں گے، تو اسے سنیں۔ کیونکہ وہ فوری توجہ کا مطالبہ کرتا ہے۔ انتظار کیے بغیر، اپنے دل میں کہیں، ’’بول، خداوند! کیونکہ تیرا بندہ سنتا ہے‘‘ (1 سموئیل 3: 9)۔
میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ سنیں جو بائبل کہتی ہے کیونکہ یہ آپ کو بتاتی ہے کہ کیسے نجات پائی جائے۔ کوئی دوسری کتاب نہیں جو آپ کو نجات حاصل کرنے میں مدد دے سکے۔ آپ کو بائبل کو ضرور سننا چاہیے، ’’کیونکہ خداوند نے اپنے مُںہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
میں نے اس آیت سے آپ کو دکھایا ہے کہ ہم جو تبلیغ کرتے ہیں اس کے لیے بائبل اتھارٹی ہے، اور بائبل آپ کی توجہ کا تقاضا کرتی ہے۔
III۔ تیسری بات، یہ بات بہت سے لوگوں کے لیے بائبل کو انتہائی پریشان کن بنا دیتی ہے۔
کیا میں آپ کے لیے پوری آیت دوبارہ پڑھوں؟ ’’لیکن اگر تم انکار کیا اور سرکشی کی تو تم تلوار کا لقمہ بن جاؤ گے کیونکہ خداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
خُدا نے ابھی تک کبھی ایسی دھمکی نہیں دی جو سچ نہ ہوئی ہو۔ جب خُدا نے فرعون کو بتایا کہ وہ کیا کرے گا، تو اُس نے ایسا کیا – اور اُس پر آفتیں کی بھرمار آ گئی۔ اور آپ اس پر انحصار کر سکتے ہیں، جب یسوع کہتا ہے، ’’یہ ہمیشہ کی سزا میں چلے جائیں گے،‘‘ یہ بالکل ویسا ہی ہوگا جیسا کہ اس نے کہا تھا (متی 25: 46)۔ خدا کا کلام آپ کو ایسی چیزوں سے ڈرانے کے لیے نہیں دیا گیا ہے جو حقیقی نہیں ہیں۔ خُدا نے ہمیشہ اپنی دھمکیوں پر عمل کیا ہے – اور آپ اس پر انحصار کر سکتے ہیں کہ وہ ایسا کرتا رہے گا، ’’کیونکہ خُداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
آپ بائبل پر کیسے یقین کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ آپ کی مذمت کرتی ہے؟ اگر آپ اس پر یقین کریں گے، اور اس کے کہنے پر عمل کریں گے، تو آپ کو جہنم سے بچنے کا راستہ مل جائے گا۔ خُداوند کا منہ آپ کو یسوع کے ساتھ متحد ہو کر سزا سے بچنے کے لیے کہتا ہے۔ بائبل رحمت کے دودھ اور فضل کے شہد کے ساتھ بہتی ہے۔ لیکن اگر آپ بائبل کو مسترد کرتے ہیں، اگر آپ اس کے وعدوں کو پامال کرتے ہیں، اور اگر آپ اسے اپنے غصے میں جلا بھی دیتے ہیں، تب بھی بائبل غیر تبدیل شدہ اور ناقابل تبدیل ہی رہے گی، ’’کیونکہ یہ خداوند نے مُںہ سے فرمایا ہے۔‘‘ اس لیے آپ کو بائبل کے ساتھ انتہائی احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ ’’یہ اس لیے لکھی گئی ہے کہ تم یقین کرو کہ یسوع ہی مسیح ہے، جو خدا کا بیٹا ہے۔ اور یہ کہ اُس کے نام کے وسیلہ سے آپ کو ایمان لا کر زندگی ملے‘‘ (یوحنا 20: 31)، ’’کیونکہ خُداوند نے یہ اپنے منہ سے فرمایا ہے۔‘‘
IV۔ چوتھی بات، یہ بات بائبل کو ہمارے ایمان کی بنیاد بناتی ہے۔
’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے،‘‘ ہمارے اعتماد کی بنیاد ہے۔ آپ کے گناہ معاف کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ خُدا نے ایسا کہا ہے۔ آپ کہتے ہیں، ’’آہ،‘‘ ’’میں اتنا کمزور محسوس کرتا ہوں کہ میں نماز نہیں پڑھ سکتا اور نہ ہی کچھ ٹھیک کر سکتا ہوں۔‘‘ کیا یہ نہیں لکھا ہے، ’’جب ہم ابھی تک بے طاقت تھے، مسیح مقررہ وقت پر بے دینوں کے لیے مر گیا‘‘ (رومیوں 5: 6)؟ لہٰذا، اپنی نااہلی کے باوجود، خُدا کی کہی ہوئی بات پر یقین کریں، ’’کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
میرا خیال ہے کہ میں نے کسی مسیحی کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے، ’’خدا نے کہا ہے، ’میں تمہیں کبھی نہیں چھوڑوں گا، نہ ہی تمہیں خود سے جُدا کروں گا،‘ لیکن میں بڑی مصیبت میں ہوں؛ میری زندگی میں ہونے والی تمام باتیں اس وعدے کے خلاف لگتی ہیں۔‘‘ پھر بھی، ’’خداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے،‘‘ تو وعدہ سچا ہے۔ برے حالات میں خداوند پر یقین رکھیں۔ اگر آپ فرار کا کوئی راستہ یا مدد کا ذریعہ نہیں دیکھ سکتے ہیں، تب بھی اندیکھے خدا پر یقین رکھیں، اور اس کی موجودگی کی سچائی پر یقین رکھیں، ’’کیونکہ خداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ جب میں تقریباً مایوسی کی حد تک افسردہ ہو جاتا ہوں، تو میں خداوند کے فقط کلام پر قائم رہنے کا عزم کرتا ہوں، اور اسے اپنے آپ میں ایک مکمل سہارا ثابت کرتا ہوں۔ خُدا کے مقاصد قائم رہیں گے، ’’کیونکہ خُداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ ان تمام لوگوں سے دور رہو جو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہمارا ایک پختہ اعتماد ہے، ’’کیونکہ خداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
کسی دن ہم مر جائیں گے۔ موت کا پسینہ ہماری پیشانیوں پر چمکے گا اور ہم بول نہیں سکیں گے۔ اوہ، پھر، عظیم بوڑھے جرمن شہنشاہ کی طرح، ہم کہہ سکتے ہیں، ’’میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھی ہے،‘‘ اور ’’اس نے اپنے نام کے ساتھ میری مدد کی ہے۔‘‘
بھائیو، ہم نے چالاکی سے تیار کی گئی کہانیوں کی پیروی نہیں کی۔ ہم ’’ہوا سے بھرے تھیلوں پر تیرنے والے بے ہودہ لڑکے‘‘ نہیں ہیں جو جلد ہی ہمارے نیچے پھٹ جائیں گے۔ ہم مضبوط زمین پر قائم و دائم ہیں۔ ہم خود خدا پر تکیہ [بھروسہ] کرتے ہیں۔ اُس کا وعدہ قائم رہنا چاہیے، کیونکہ ’’خداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘
لوگ کیا کہتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ بائبل کے پاس جاتے ہیں، آپ وہی کرتے ہیں جو یہ کہتی ہے۔ خدا کے کلام سے چمٹے رہنا؛ یسوع مسیح کی طرف رجوع کریں اس کے خون کے ذریعے گناہ سے پاک صاف ہو جائیں۔ شہداء کی خوشخبری، اصلاح پسندوں کی خوشخبری، خُدا کے تخت کے سامنے خون آلود ہجوم کی خوشخبری، ہمارے خُداوند یسوع مسیح کی خوشخبری، آپ کی خوشخبری ہو، اور اس کے سوا کچھ نہ ہو، اور مسیح آپ کو نجات دے گا۔ ’’کیونکہ خداوند نے اپنے منہ سے یہ فرمایا ہے۔‘‘ مسیح یسوع کے وسیلے سے اُس کے نام کا جلال ہو! آمین۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب پاک کلام کا بے خطا ہونا THE INFALLIBILITY OF SCRIPTURE ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے I۔ سب سے پہلے، یہ اس بات کا اختیار ہے جو ہم مانتے اور تبلیغ کرتے ہیں، II۔ دوسری بات، یہ ہماری توجہ کا تقاضا کرتی ہے، 1 سموئیل 3: 9۔ III۔ تیسری بات، یہ بائبل کو بہت سے لوگوں کے لیے انتہائی خطرناک بناتی ہے، IV۔ چوتھا، یہ بائبل کو ہمارے ایمان کی بنیاد بناتی ہے، رومیوں 5: 6۔ |