Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


ہوموتھوماڈون

HOMOTHUMADON
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
پاسٹر ایمریٹس
by Dr. R. L. Hymers, Jr.,
Pastor Emeritus


لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی دوپہر، 6 ستمبر، 2020
A lesson given at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Afternoon, September 6, 2020

سبق سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا:
   ’’مجھے دعا کرنا سیکھا Teach me to Pray‘‘، (شاعر البرٹ ایس۔ ریٹسز Albert S. Reitz ، 1879۔ 1966)۔

ڈاکٹر ٹموٹھی Dr. Timothy Lin میرے 24 سالوں تک پاسٹر رہے تھے۔ وہ چین میں ایک پاسٹر کے خاندان میں پیدا ہوئے تھے اور 19 برس کی عمر میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے تھے۔ سیمنری میں تربیت پانے کے بعد، ڈاکٹر لِن کے ابتدائی سالوں میں شنگھائی اور وانگسائی Kwangsi میں پاسبانہ اور انتظامی ذمہ داریاں شامل تھیں۔ تاہم، اُس زمانے میں چین میں علم الہٰیات کی تعلیم اتنہائی سطحی تھی۔ اِس لیے وہ 1940 میں عبرانی اور یونانی کا مطالعہ کرنے کے لیے ریاست ہائے متحدہ United States آ گئے۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران ڈاکٹر لِن نے شنگھائی میں ایک یتیم خانے کے سربراہ، ایک ہائی سکول کے پرنسپل اور ایک بائبل کالج کے صدر کی حیثیت سے خُداوند کی خدمت کی۔ جنگ کے بعد اُنہیں ھینگ چاؤ Hangchow میں ایسٹ چائنہ تھیالوجیکل کالج میں صدر بننے کے لیے بُلا لیا گیا تھا۔ 1948 میں وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کی خاطر ریاست ہائے متحدہ واپس لوٹ گئے اور فیتھ تھیالوجیکل سیمنری (ڈیلاوئیرDelaware میں) سے ڈیوینٹی Divinity اور سیکرڈ تھیالوجی [مقدس علم الہٰیات] میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ اُنہوں نے پھر ڈراپزائی Dropsie یونیورسٹی سے عبرانی میں پرانے عہدنامے میں پی ایچ۔ ڈی۔ کی ڈگری حاصل کی۔ پھر اُنہوں نے جنوبی کیرولینہ میں بوب جونز یونیورسٹی کے گریجوایٹ سکول میں درج ذیل مضامین کی تعلیم دی – اُنہوں نے عبرانی، آرامی زبان، مُلک شام کی زبان اور درجہ بہ درجہ علم الہٰیات کی تعلیم گریجوایٹ طالب علموں کو دی۔ بعد میں اُنہوں نے شیکاگو کے نزدیک ٹرنیٹی ایونجیلیکل سیمنری اور ٹالبوٹ سکول آف تھیالوجی میں پڑھایا۔ وہ NASB (نئی امریکی معیاری بائبل the New American Standard Bible) کے پرانے عہد نامے کے سیکشن کی ترجمانی ٹیم کے ایک ممبر بھی تھے۔ 1980 سے لیکر 1990 تک ڈاکٹر جیمس ہڈسن ٹیلر سوئم Dr. James Hudson Taylor III کی ریٹائرمنٹ کے بعد اُنہوں نے تائیوان میں چائنہ ایونجیلیکل سیمنری کے صدر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔

کئی سالوں تک، ڈاکٹر لِن نے ایشیا، شمالی امریکہ اور یورپ میں مختلف گرجا گھروں میں تعلیم دینے اور تبلیغ کرنے کی لیے بڑے پیمانے پر سفر کیا۔ وہ بہت سے کتابوں کے مصنف تھے جو ابھی بھی چھپ رہی ہیں اور آن لائین دستیاب ہیں،جن میں کلیسیا کی نشوونما کا رازThe Secret of Church Growth شامل ہے۔

بے شمار گرجا گھر کے قائدین اُن کی دانائی، تعلیم، قیادت اور مثال سے نوازے جا چکے ہیں۔ وہ خُدا کے کلام کے ایک عالم سے کہیں زیادہ تھے کیونکہ خُدا نے اُنہیں اپنے لیے بولنے کا اِختیار اور قوت بخشی تھی۔

ڈاکٹر لِن 1961 میں لاس اینجلز کے پہلے چینی بپتسمہ دینے والے گرجا گھر کے پاسٹر کی حیثیت سے آئے۔ یہ وہیں تھا جب میں اُن سے مِلا تھا، بپتسمہ پایا اور اُن کے ذریعے سے مذہبی عہدے پر تعینات کیا اور اُن کی سرپرستی میں 24 سالوں تک تعلیم پائی تھی۔

آج کی سہ پہر ڈاکٹر لِن نے دعائیہ اِجلاسوں کے بارے میں جو تعلیم دی تھی میں آپ کو وہ پیش کرنے جا رہا ہوں۔ مہربانی سے کھڑے ہوں اور بائبل میں سے متی 18:19-20 آیات کھولیں۔

’’میں تم سے پھر کہتا ہوں کہ اگر تم میں سے دو شخص اِتفاق کر کے جو کچھ چاہیں کہ ہو جائے وہ میرے آسمانی باپ کی طرف سے اُن کے لیے ہو جائے گا۔ کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اِکٹھے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان موجود ہوتا ہوں‘‘ (متی18:19-20)۔

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

یہ سبق ڈاکٹر لِن کی کتاب کلیسیا کی نشوونما کا راز کے 7ویں باب میں سے لیا گیا ہے۔ ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’کلیسیا کے بارے میں ہمارے خُداوند [یسوع] کی [تعلیمات] میں، اُس نے جو اِختیار کلیسیا کو بخشا تھا صرف اُسی پر اُس [یسوع] نے زور دیا۔ یسوع نے کہا، ’’جو کچھ تم [کلیسیا] زمین پر باندھو گے سمجھ لو کہ آسمان پر باندھ گیا اور جو کچھ تم [کلیسیا] زمین پر کھولو گے سمجھ لو کہ آسمان پر کھول دیا گیا‘‘ (متی18:18)۔ یسوع نے ہمیں کبھی بھی کلیسیا کو پھیلانے اور قائم کرنے کے طریقے نہیں سیکھائے، نا ہی ایک مسیحی کا معائنہ کرنے اور تربیت دینے کا طریقہ کار سیکھایا۔ اِس قسم کی غلطیاں گرجا گھر کو حقیقت کا یہ پیغام مؤثر انداز میں بتا رہی ہیں: اگر [ایک گرجا گھر] اُس اِختیار کو جو اُسے دیا گیا ہے استعمال کرنے کے لیے راضی ہے اور اگر وہ خُداوند کی لامحدود نعمتوں کو وقف کرتی ہے تو پھر کلیسیا کی نشوونما کے لیے جس دانائی کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ یقینی طور پر اُس کی شخصی دانشمندی بن جائے گی بجائے اِس کے کہ [صرف] ایک معروضی آگاہی یا علم بن جائے۔‘‘ بائبل کہتی ہے،

’’اگر تم میں سے کسی میں سمجھ بوجھ کی کمی ہو تو وہ خدا سے مانگے جو فیاضی سے عطا فرماتا ہے اور ملامت کیے بغیر دیتا ہے‘‘ (یعقوب1:5)۔

اِس کےعلاوہ، مسیح نے مذید اور وعدہ کیا کہ،

’’…اگر تم میں سے دو شخص اِتفاق کر کے جو کچھ چاہیں کہ ہو جائے وہ میرے آسمانی باپ کی طرف سے اُن کے لیے ہو جائے گا۔ کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اِکٹھے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان موجود ہوتا ہوں‘‘ (متی18:19-20)۔

’’تو‘‘ کی جمع میں شکل

’’میں آسمانی بادشاہی کی چابی تجھے دوں گا اور جو کچھ تو زمین پر باندھے گا وہ آسمان پر باندھا جائے گا اور جو کچھ تو کچھ تو زمین پر کھولے گا وہ آسمان پر کھولا جائے گا‘‘ (متی16:19 NASB)۔

وہ نئی امریکی معیاری بائبل NASB کا ترجمہ ہے۔

ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’یہاں پر بائبل ’’تو‘‘ کی جمع کی شکل کا استعمال کرتی ہے۔ اِس آیت میں یہ ’’تم سب‘‘ کے برابر ہے۔ ’’تجھے [تم سب کو]۔‘‘ ’’تم [سب] باندھو گے‘‘ [جمع] – اور ’’تم [سب] کھولو گے‘‘ [جمع]۔ اِس کو سادہ طریقے سے کہا جائے، ہمارے خداوند نے صرف پطرس ہی کو نہیں عطا کیا بلکہ اُس [یسوع] کی ساری کی ساری کلیسیا کو پیش کیا، وہ اِختیار جو باندھتا اور کھولتا ہے۔‘‘

ایک مجسّم کاوِش

ڈاکٹرلِن نے کہا، ’’لوگ اکثر کہتے ہیں کہ اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا چاہے آپ انفرادی طور پر دعا کریں یا کسی گروہ کے ساتھ، اور نہ ہی اِس سے کوئی فرق پڑتا ہے کہ چاہے آپ گھر میں اکیلے دعا مانگیں یا گرجا گھر میں بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ۔ اِس قسم کا بیان ایک سُست [شخص] کا خود کا دلاسہ دینا ہوتا ہے، یا مشترکہ دعا کی طاقت سے لاعلم شخص کی وضاحت ہے۔‘‘ دیکھیں ہمارے خُداوند مجسّم دعا کے بارے میں کیا کہتے ہیں،

’’…اگر تم [کلیسیا] میں سے دو شخص اِتفاق کر کے جو کچھ چاہیں …کیونکہ جہاں دو یا تین میرے نام پر اِکٹھے ہوتے ہیں وہاں میں اُن کے درمیان موجود ہوتا ہوں‘‘ (متی18:19, 20)۔

دوسرے لفظوں میں، صرف جب مسیحی گرجا گھر کے دعائیہ اِجلاس میں ’’یکجان‘‘ ہو کر دعا مانگیں، تب ہی خُدا کی قدرت حاصل کی جا سکتی ہے۔

میں یہی وہ نسلیں ہیں These Are the Generations نامی ایک کتاب پڑھ رہا تھا، جو شمالی کوریا میں ایک خاندان کے بارے میں ہے۔ شمالی کوریا میں ایک مسیحی ہونا ’’کافی دشوار گزار‘‘ ہوتا ہے۔ جو خاتون [کہانی سُنا رہی ہیں] ایک بوڑھے شخص کی پوتی ہیں جو کہ ایک مسیحی تھا اور شمالی کوریا میں اپنے لوگوں کی قیادت کرتا تھا۔ اُنہوں نے بوڑھے شخص سے اپنے ہاتھ جوڑ کر دعا مانگنا سیکھا تھا – لیکن لوگوں کے سامنے نہیں کیونکہ وہ آپ کو پکڑوا دیں گے اور آپ کو قید کر دیا جائے گا۔ اُسی سے اُنہوں نے دس احکامات سیکھے – شریعت کی دوسری تختی، پہلی والی نہیں۔ وہ ہولناک ادوار سے گزرے۔ میں نے سوچا تھا کہ چینی مسیحی ہولناک ادوار سے گزرے تھے لیکن شمالی کوریا کے مسیحیوں کے لیے وہ [زمانہ] جتنا چینیوں کے لیے تھا اُس سے بیس گُنا مشکل تھا۔ آخر کار وہ فرار ہو گئے۔ وہ عورت اور اُس کا بیٹا اور ایک دوسرا شخص – وہ تینوں کے تینوں فرار ہو گئے۔ [اُس کا] شوہر – وہ نہیں جانتے اُس کے ساتھ کیا ہوا۔ اُنہوں نے شمالی کوریا کے راستے سفر کیا۔ آخرکار وہ دور شمال میں چین کے ساتھ بارڈر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ وہ بچ نکلے، حالانکہ وہ تقریباً پکڑے ہی جانے والے تھے۔ وہ واقعی میں خوف میں مبتلا کر دینے والا تھا۔ اُس [خاتون] نے جس چینی مسیحی خاتون نے اُن کی مدد کی اُس سے کہا، ’’میں گرجا گھر جانا پسند کروں گی۔‘‘ وہ اُن بڑے گرجا گھروں کے بارے میں سُن چکی تھی۔ وہ کسی [ایسے گرجا گھر] میں کبھی بھی نہیں گئی تھی [جس میں] دو یا تین سے زیادہ افراد ہوں۔ اورمسزبائی Bae نے یہ کہا،

روشنیاں ہر طرف جگمگا رہی تھیں کیونکہ وہ کرسمس کا وقت تھا۔ لوگوں حمدوثنا کے کتابچوں میں سے گیت گا رہے تھے۔ حمدوثنا کے وہ گیت بُلند اور خوبصورت تھے۔ میں نے بس وہی کیا جو ہر کسی نے کیا۔ یہ ایسا محسوس ہوا تھا جیسے میں جنت میں داخل ہو گئی تھی۔‘‘ (یہی وہ نسلیں ہیں These Are the Generations کا اختتام)۔

اُس نے ایسا محسوس نہ کیا ہوتا اگر وہ ہمارے گرجا گھر میں گذشتہ 45 برسوں میں آئی ہوتی کیونکہ وہاں سارا وقت مکمل پریشانی ہی رہی تھی۔ ہم 1کرنتھیوں1:10 کی پریکٹس کر رہے تھے۔ اِس کو کھول لیں۔

’’بھائیو، میں ہمارے خداوند یسوع کے نام سے تم سے اِلتماس کرتا ہوں کہ تم ایک دوسرے سے موافقت رکھو تاکہ تم میں تفرقے پیدا نہ ہوں اور تم سب ایک دِل اور ایک رائے ہو کر مکمل طور پر متحد رہو‘‘ (1کرنتھیوں1:10)۔

اُس لفظ ’’ہوموتھوماڈون‘‘ کو ہم پر ظاہر کرنے کے لیے وہ پاک کلام کا ایک شاندار حوالہ ہے۔ ’’کہ آپ سب ایک ہی بات کریں اور آپ کے درمیان کوئی تفرقہ نہ ہو‘‘ – وہی ’’ہوموتھوسماڈون‘‘ ہے۔ اُس کا مطلب ’’ایک ذہن اور ایک روح کے ساتھ‘‘ ہوتا ہے۔ ’’بلکہ یہ کہ آپ یکدِل اور ایک ہی فیصلے سے ایک ساتھ ہوں۔‘‘

مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور

’’اگر کوئی بیمار ہے تو وہ کلیسیا کے بزرگوں کو بُلائے اور وہ بزرگ خداوند کے نام سے بیمار کو تیل مل کر اُس کے لیے دعا کریں۔ ایسی دعا جو ایمان سے مانگی جائے گی اُس کے باعث بیمار بچ جائے گا۔ خداوند اُسے تندرستی بخشے گا اور اگر اُس نے گناہ کیے ہوں تو وہ بھی معاف کیے جائیں گے۔ اِس لیے تُم ایک دُوسرے کے سامنے اپنے گناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لیے دعا کرو تاکہ شفا پاؤ کیونکہ راستباز کی پُرجوش مؤثر دعا بڑی پُراثر ہوتی ہے، ایلیاہ ہماری طرح اِنسان تھا۔ اُس نے بڑے جوش سے دعا کی کہ بارش نہ ہو اور ساڑھے تین برس تک زمین پر بارش نہ ہُوئی۔ اُس نے پھر دعا کی تو آسمان سے بارش ہُوئی اور زمین نے فصلیں پیدا کیں۔ اَے میرے بھائیو! اگر تُم میں سے کوئی سچی راہ سے پھر جائے اور کوئی اُسے واپس لے آئے تو یاد رکھے کہ گنہگار کو گمراہی سے پھیر لانے والا ایک جان کو مَوت سے بچائے گا اور بہت سے گناہوں پر پردہ ڈالے گا‘‘ (یعقوب 5:14۔20).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

میں 16ویں آیت کے آخری حصہ کو لے رہا ہوں: ’’ایک راستباز [شخص] کی پُرجوش مؤثر دعا بڑی پُراثر ہوتی ہے۔‘‘

ایلیاہ کی دعا ہمیں پرانے عہدنامے میں دعا کی قوت کی سب سے زیادہ اہم مثالوں میں سے ایک [مثال] پیش کرتی ہے۔ ایلیاہ نے دعا مانگی اور ساڑھے تین سالوں تک بارش نہ ہوئی۔ ’’اور اُس سے دوبارہ دعا مانگی اور آسمان سے بارش ہوئی۔‘‘

لوقا4:25 میں مسیح کے وسیلے سے اِس کا اندراج ہے۔ سبق واضح ہے، ’’ایک راستباز کی پُرجوش مؤثر دعا بڑی پُراثر ہوتی ہے۔‘‘ ہم اِس کی توضیح یوں کر سکتے ہیں، ’’راستباز شخص کی پُرخلوص دعا میں بہت زیادہ قوت ہوتی ہے اور شاندار نتائج لاتی ہے۔‘‘ ایلیاہ ایک کامل شخص نہیں تھا۔ وہ بھی ’’جیسےہم ہیں جذبات کا تابع‘‘ تھا (آیت 17)۔ لیکن وہ ایک ’’راستباز شخص‘‘ تھا۔ کیوں؟ کیونکہ وہ خُدا میں یقین رکھتا اور فرمانبردار تھا!

میرے پیارے پاسٹر، ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نے کہا، ’’ایک کلیسیا جس کے پاس [پھول کی طرح] کھلتی ہوئی خوبصورت دعا ہوتی ہے کبھی بھی ایک ہی وقت میں شدید برفانی طوفان کے درمیان نہیں ہو گی۔ دوسری جانب، اِس قسم کی دعا سے غفلت سے ہمیں خُدا کی حضوری سے محروم ہونا پڑے گا اور یوں، ساری کی جانے والی جدوجہد ہواؤں کا تعاقب کرنے کی کوششیں کرنا اور سایوں کو پکڑنا ہو گا۔ آخر میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ خُداوند ہم پر رحم فرمائے‘‘ (کلیسیا کی نشوونما کا راز The Secret of Church Growth، صفحہ 99)۔

تقریباً چار سال پہلے، ڈاکٹر کیگن نے ہماری مذہبی جماعت سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم بڑھ رہے ہیں۔ لوگوں میں سے زیادہ تر نے ’’ہاں‘‘ کہا۔ چونکہ ہم مہینوں سے کسی کو بھی جیت نہیں پائے، میں جان گیا کہ ہماری ہدایات سے تعلق رکھتے ہوئے لوگ اندھے ہو گئے تھے۔ یہ اُسی وقت تھا جب مجھے احساس ہوا کہ ہماری کلیسیا کے ساتھ کوئی گڑبڑ تھی۔ ہمارے لوگوں میں سے زیادہ تر لوگ بائبل کے مطالعے کے لیے دی گئی تلاوتوں کو نہیں پڑھتے تھے۔ اُن میں سے زیادہ تر تنہائی میں دعائیں نہیں مانگتے تھے۔ اُن میں سے زیادہ تر کو واعظ یاد نہیں رہتے ہیں حالانکہ وہ اُنہیں ٹائپ کر کے اُنہیں تبلیغ کرنے کے بعد دیے جاتے تھے۔ اُن میں سےکچھ کی تعداد کو تو یہاں تک یاد نہیں تھا کہ کیوں اُنہیں نجات یافتہ ہونے کے لیے یسوع پر بھروسہ کرنے کی ضرورت تھی!

یہ اُس وقت کی بات تھی جب میں نے یہ دیکھنا شروع کر دیا تھا کہ وہ ایک اندرونِ شہر کی تہذیب سے تھے اور ایک اخبار بھی نہیں پڑھ سکتے تھے! اُن میں سے انتہائی چند ایک تو یہاں تک کہ ایک بشر کو جیتنے کے لیے کوششیں کر رہے تھے! بعد میں مجھے پتا چلا کہ سینئر مناد ایک دوسرے پادری کے ساتھ خفیہ ملاقتیں کر رہا تھا، یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ کیسے ہمارے گرجا گھر کی تقسیم کی جائے! ایک دوسرے مناد نے مجھے اپنے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کے لیے اُکسانے کی کوشش کی تھی! وہ میرے ساتھ اِس قدر تلخ ہو گیا تھا کیونکہ اُن کی بیٹی ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ کر جا چکی تھی! وہ اُس کی غلطی تھی (1تیموتاؤس3:12ب)۔ اُس کا چہرہ غصے سے آگ بگولہ ہو گیا اور اُس نے میرے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کی تھی!

یہ تقریباً اِسی وقت تھا جب میں نے پاک کلام کی دو آیتوں پر گیان لگانا شروع کیا تھا:


(1) متی7:6

’’پاک چیز کُتوں کو مت دو اور اپنے موتی سؤروں کے آگے نہ ڈالو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اُنہیں پاؤں سے روند کر پلٹیں اور تمہیں پھاڑ ڈالیں‘‘ (متی 7:6).

اور (2) مرقس6:11

’’اور اگر کسی جگہ لوگ تمہیں قبول نہ کریں اور کلام سُننا نہ چاہیں تو وہاں سے رخصت ہوتے وقت اپنے پاؤں کی گرد بھی وہاں جھاڑ دینا تاکہ وہ اُن کے خلاف گواہی دے۔ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اُس دِن اُس شہر کے حال سے سدوم اور عمورہ کے علاقے کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہوگا‘‘ (مرقس 6:11).

میں ہمارے اندرونِ شہر گرجا گھر کا 45 سالوں تک رہ چکا ہوں۔ گزرتے وقت کے ساتھ وہاں پر ایک کے بعد دوسری گرجا گھر کی تقسیم ہوتی تھی۔ میں خوشخبری کی واضح طور پر اور بارہا منادی کر چکا تھا۔ لیکن [کلیسیا کی] جماعت، اُن نام نہاد کہلائے جانے والے دو ’’منادوں‘‘ کی طرح جس کی میں نے منادی کی تھی وہ یاد رکھنے کے لیے ثقافتی اعتبار سے بھی انتہائی کمتر تھی۔

خُدا نے مجھے بتانا شروع کر دیا تھا کہ اب وقت آچکا تھا میں سؤروں کے آگے اپنے ’’موتی‘‘ ڈالنا روک دوں اور اب ’’اپنے پیروں سے مٹی جھاڑنے‘‘ کا وقت آ چکا تھا اور اندرونِ شہر کو چھوڑنا تھا۔ پھر منادوں کے چیئرمین نے اپنی شادی سے پہلے اپنی بیوی کے ساتھ خود کی گندی تصاویر کھینچ لیں – اور اِن واضح تصویروں کو اپنی ویب سائٹ پر ساری دُنیا کے دیکھنے کے لیے ڈال دیا!

’’اگر تُو ایسے شخص کو دیکھتا ہے جو اپنی نگاہ میں عقلمند بنتا ہے، تو اُس کی نسبت احمق کے لیے زیادہ اُمید ہے‘‘ (امثال 26:12).

ڈاکٹر لِن نے کہا، ’’دُنیا میں شاید اچھے اور بُرے کا آمیزہ ہو سکتا ہے لیکن کلیسیا صرف جنت کے شہریوں کی تنظیم ہونی چاہیے۔ اگر کلیسیا میں کوئی شخص غیرمتزلزل زندگی گزارتا ہے جو بائبل کے مطابق نہیں ہوتی تو ہمیں اُس سے دور ہی رہنا چاہیے (2 تسالونیکیوں3:6)؛ یا اُس کے ساتھ شریک نہیں ہونا چاہیے… یہ دعویٰ کرنا جھوٹ ہوتا ہے کہ آپ اپنے ریوڑ کے لیے اچھی صحت، خوشحالی اور روشن مستقبل کی خواہش کرتے ہیں جبکہ آپ لومڑیوں اور بھیڑیوں کو ریوڑ میں آزادانہ گھومنے دیتے ہیں!‘‘ (ibid.، صفحہ 61)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔