اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
ڈاکٹر روئے برینسن کی جانب سے مذید اور اسباقMORE LESSONS FROM DR. ROY BRANSON ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے واعظ سے پہلے حمدوثنا کا گیت گایا: |
کیا آپ نے کبھی بھی کرسمس ایوانزChristmas Evans (1766۔1838) کی سوانح حیات پڑھی ہے؟ یہ آپ کو اِسے پڑھنے میں مدد دے گی۔ عظیم مبلغین کے بارے میں پڑھیں۔
اب زبور 27 کو کھولیں اور آپ کو ایک اندازہ ہو جائے گا کہ کرسمس ایوانز کن [حالات] میں سے گزرے۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔
’’خُداوند میری روشنی اور میری نجات ہے؛ مجھے کس کا ڈر ہے؟ خُداوند میری زندگی کا قلعہ ہے؛ مجھے کس کی ہیبت ہے؟ جب بدکار مجھے کھا ڈالنے کے لیے مجھ پرچڑھ آئیں گے، جب میرے دشمن اور میرے مخالف مجھ پر حملہ کریں گے، تو وہ ٹھوکر کھا کر گر پڑیں گے۔ خواہ لشکر میرا محاصرہ کر لے، میرا دِل نہ گھبرائے گا؛ خواہ میرے خلاف جنگ چھڑ جائے تب بھی میں خاطر جمع رکھوں گا۔ میں نے خداوند سے ایک درخواست کی ہے، میں یہ چاہتا ہوں کہ عمر بھر میں خداوند کے گھر میں رہوں، خداوند کا جمال دیکھتا رہوں اور اُسے اُس کے مقدس میں ڈھونڈتا رہوں۔ کیونکہ مصیبت کے دِن وہ مجھے اپنے مَقدس میں محفوظ رکھے گا؛ وہ مجھے اپنے خیمہ میں پناہ دے کر چھپائے رکھے گا اور مجھے چٹان پر چڑھا دے گا۔ تب میرا سر اُن دشمنوں سے اُونچا ہوگا جنہوں نے مجھے گھیر رکھا ہے اور میں خوشی سے للکار کر اُس کے خیمہ میں قربانی گزرانوں گا؛ میں خداوند کے لیے گاؤں گا اور مداح سرائی کروں گا۔ اے خُداوند جب میں پکاروں تو میری آواز سُن؛ مجھ پر رحم فرما اور مجھے جواب دے۔ میرا دِل تیرے متعلق کہتا ہے کہ اُس کے دیدار کا طالب ہو! اے خداوند! میں تیرے دیدار کا طالب رہوں گا۔ مجھ سے روپوش نہ ہو، اپنے خادم کو غصے میں آ کر نہ نکال؛ کیونکہ تو میرا مدد گار رہا ہے اے میرے منجی خُدا، مجھے مسترد نہ کر اور نہ ہی مجھے ترک۔ خواہ میرے ماں باپ مجھے ترک کر دیں، تو بھی خُداوند مجھے قبول فرمائے گا۔ اے خداوند! مجھے اپنی راہ بتا؛ اور مجھ پر ظلم ڈھانے والوں کے سبب سے مجھے راہ راست پر چلا۔ مجھے میرے مخالفوں کی مرضی پرنہ چھوڑ، کیونکہ جھوٹے گواہ اور تشّدد بھڑکانے والے، میرے خلاف اُٹھے ہیں۔ مجھے اب بھی اِس بات کا یقین ہے کہ میں زندوں کی زمین پر خداوند کے احسان کو دیکھ لوں گا۔ خُداوند کا انتظار کر، مضبوط ہو، اور حوصلہ رکھ اور خُداوند کی آس رکھ‘‘ (زبور27:1۔14)۔
ٓ اپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
کرسمس ایوانز کی سوانح حیات پڑھنے نے حال ہی میں مجھے حیرت میں مبتلا کر دیا۔ جن مشکلات سے وہ گزرے وہ کافی حد تک میری ہی طرح کی تھیں۔
میری زندگی میں سب سے بڑے مسائل میں سے ایک جس میں مَیں رہ چکا ہوں وہ گہری، تاریک افسردگی کی تکرار رہی ہے۔ اِسے پیشتر میری سوانح حیات (تمام خدشات کے خلاف Against All Fears، صفحہ 21) میں، مَیں نے اپنے ’’بدلتے ہوئے روئیوں‘‘ کے بارے میں لکھا تھا۔
نشے میں جھگڑے، چیخ و پکار اور چیختی، تنہائی اور میرے بچپن کے خوف نے میرے دماغ پر ایک مستقل نشان چھوڑ دیا جو کبھی بھی پوری طرح دور نہیں ہوتا…. تناؤ کے ادوار میں ’’روئیوں کا یہ بدلنا‘‘ تباہ کُن ثابت ہو سکتا ہے…
کبھی کبھار تو میں واقعی میں ذہنی دباؤ سے کُچلا سا جاتا ہوں۔ میں اِس پر کیسے قابو پاؤں؟
1. خُداوند کے ساتھ تنہا وقت گزارنے کے ذریعے سے۔
2. پادری رچرڈ وورمبراند کی لکھی ہوئی تحریر مسیح کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ کو دوبارہ پڑھنے کے ذریعے سے۔
3. خُداوند کی آس رکھنے کے ذریعے سے (زبور27:13۔14)۔
4. اپنی ’’زندگی کی آیت‘‘ – (فلپیوں4:13) کا دعویٰ کرنے کے ذریعے۔
5. تجربے سے سیکھنے کے ذریعے سے کہ یہ بھی گزر ہی جائے گا۔
6. جب تک ذہنی دباؤ گزر نہ جائے اچانک فیصلے نہ کرنے کے ذریعے سے۔
یہاں کلام پاک کی ایک تلاوت ہے جو عموماً میری مدد کرتی ہے:
’’لیکن جو خُداوند سے اُمید رکھتے ہیں وہ از سرِ نو تقویت پائیں گے۔ وہ عقابوں کی مانند پروں پر اُڑیں گے؛ وہ دوڑیں گے لیکن تھکنے نہ پائیں گے، چلیں گے اور نقاہٹ محسوس نہ کریں گے‘‘ (اشعیا40:31)۔
ڈاکٹر رائے برینسن نے کہا، ’’یہاں تک کہ کبھی بھی بیان کی گئیں کسی بھی شہادتوں کے مقابلے میں یہاں گہرا رنج ہے، کیوںکہ ایک غم اِتنا ہولناک ہے، جسم دماغ اور روح کے ریشوں کا اِس قدر تباہ کُن ہے کہ اِس کے بارے میں کبھی بھی کوئی نہیں بتاتا۔ ہم لوگوں میں اِسے تنہا ہی برداشت کرتے ہیں۔ اِس کے بارے میں بتانے کے لیے کوئی بھی گزرتے ہوئے ماہ و سال ہمیں قابل نہیں بنا سکتے، کیوںکہ یاد رکھنے کا درد شدید گہرا ہو جائے گا۔ اور کون سمجھ پائے گا؟ صرف خُدا‘‘ (پیارے مبلغ، مہربانی سے چھوڑ جاؤ Dear Preacher, Please Quit، صفحہ 59)۔ ’’انتظار کریں، آپ چل پائیں گے، آپ دوڑ پائیں گے، آپ ایک مرتبہ پھر سے عقابوں کی مانند پروں پر اُڑیں گے، منتظر رہیں۔‘‘
خوشخبری کی منادی کرنے پر شاگردوں کو پیٹا گیا تھا، ’’اور وہ [رسول] عدلیہ سے چلےگئے، وہ اِس بات پر خوش تھے کہ یسوع کے خاطر بے عزت ہونے کے لائق سمجھے گئے‘‘ (اعمال5:41)۔
قوت تکلیفیں برداشت کرنے سے آتی ہے۔ لوقا6:22۔23 آیت کھولیں۔ کھڑے ہوں جائیں جب میں اِسے پڑھوں۔
’’مبارک ہوں تم جب ابنِ آدم کے سبب سے لوگ تم سے کینہ رکھیں گے، اور تمہیں الگ کر دیں گے، تمہاری بے عزتی کریں گے، اور تمہارے نام کو بُرا جان کر کاٹ دیں گے۔ اُس دِن خوش ہونا اور خوشی کے مارے اُچھلنا، کیونکہ تمہیں آسمان پر بڑا اجر حاصل ہوگا، اِس لیے کہ اُن کے باپ دادا نے نبیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا تھا‘‘ (لوقا6:22۔23)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
یہاں پر [درج] ہے اذیتیں ہمیں کیسے قوت بخشتیں ہیں:
1. یہ ہمیں یسوع کے ساتھ شناخت کرواتی ہیں۔
2. یہ اُس [یسوع] ہی کی خاطر ہیں۔
3. یہ بادشاہی میں انعامات کو محفوظ کرتی ہیں۔
4. یہ ہمیں انبیا اور رسولوں کے ساتھ شناخت کرتی ہیں۔
5. یہ ہمیں مسیح کے نام کے لائق بناتی ہیں۔
6. یہ ہمارے عزم کو مضبوط بنا سکتی ہیں۔
دُرست کام کرنے کے ذریعے سے بھی قوت ملتی ہے۔
وہ کریں جو درست ہے۔ جب ہم خُدا کی نظر میں درست کرتے ہیں تو پھر واقعی میں باقی سب کچھ کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یوحنا اصطباغی نے درست کیا تھا جب تقریباً 33 برس کی عمر میں اُس نے اپنا سر گنوا دیا تھا۔ ابراہام نے دُرست کیا تھا اور دولتمند بن گیا تھا۔ ڈاکٹر برینسن نے کہا، ’’درست کرو اور فکر مت کرو۔‘‘ ڈاکٹر بوب جونز، سینئر نے کہا، دُرست کرو چاہے ستارے بھی اپنی جگہوں سے نکل کر گِر پڑیں۔‘‘ بہت عظیم قوت اُس سادہ سے تصور سے ملتی ہے – وہ کرو جو درست ہے چاہے کچھ بھی رونما ہو جائے!
قوت ترقی پسند اقدامات کے ذریعے سے ملتی ہے، خود سے مرنے کے ذریعے سے، بائبل میں مخصوص وعدوں کا دعویٰ کرنے سے، درست کام کرنے سے، بائبل میں دوسرے لوگوں کا مطالعہ کرنے کے ذریعے سے جنہوں نے مشکل اوقات کے دوران قوت پائی تھی۔ خُدا کی قوت ہر اُس چیز کے لیے اتنی کافی ہوتی ہے جس کا ہمیں سامنا کرنا ہوتا ہے۔
پادری صاحب کی بصیرت
مہربانی سے 2 تیموتاؤس3:15۔17آیات کھولیں۔ کھڑیں ہوں جب میں اِنہیں پڑھوں۔
’’اور کس طرح تو پچپن سے اُن مقدس کتابوں سے واقف ہے، جو تجھے یسوع مسیح پر ایمان لا کر نجات حاصل کرنے کا عرفان بخشتی ہیں۔ ہر صحیفہ جو خدا کے الہٰام سے ہے، وہ تعلیم دینے، تنبیہ کرنے سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے۔ تاکہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے‘‘ (2تیموتاؤس3:15:17)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر برینسن نے کہا، ’’غور کریں کہ پاک کلام کے اِس حوالے نے کہا کہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے۔‘‘
بے شمار مرتبہ لوگ اپنے مسائل کے بارے میں اپنے پادری صاحب کے پاس جانے کے مقابلے میں کسی اور کے پاس چلے جاتے ہیں۔ وہ دوسرا بندہ (چاہے وہ دوسرا پادری ہی ہو) بس اِس بات کا اہل نہیں ہوتا کہ اُن مسائل کے ساتھ نمٹ پائے، ’’ایک قصائی خلائی جہاز تعمیرکرنے کے لیے اہل نہیں ہو سکتا ہے،‘‘ ڈاکٹر برینسن نے کہا!
1 تیموتاؤس4:11، 2 تیموتاؤس2:2، طیطُس1:9 اور 2:15 پر ڈاکٹر برینسن نے کہا، ’’یہ واضح ہے کہ پولوس نے کلیسیا کے روحانی پروگرام کے لیے ذمہ داری اُس کے مکمل ہونے پر ڈالی ہے – ناصرف منادی کرنا، بلکہ اُن لوگوں کا چناؤ اور [اُن کی] تعلیم و تربیت بھی جو کلیسیا کے روحانی پروگرام کو جاری رکھتے ہیں – صرف پادری کے کندھوں پر… پادری، اور صرف تنہا پادری ہی اُس کی کلیسیا میں ہوتا ہے اُس کا حساب کتاب دینے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔‘‘ عبرانیوں13:7 کھولیں۔
’’اپنے پیشواؤں کو یاد رکھو جنہوں نے تمہیں خدا کا کلام سیکھایا۔ غور کرو کہ وہ کیسی زندگی گزار کر رخصت ہوئے اور اُن کا سا ایمان تم بھی حاصل کرو‘‘ (عبرانیوں13:7)۔
اب عبرانیوں13:17 آیت کھولیں۔
’’اپنے رہبروں کے فرمانبردار اور تابع رہو کیونکہ وہ تم لوگوں کے روحانی فائدے کے لیے بیدار رہ کر اپنی خدمت انجام دیتے ہیں۔ اُنہیں اِس خدمت کا حساب خُدا کو دینا ہوگا۔ اگر وہ اپنا کام خوشی سے کریں گے تو تمہیں فائدہ ہوگا لیکن اگر اُسے اپنے لیے تکلیف سمجھیں گے تو تمہیں کوئی فائدہ نہ ہو گا‘‘ (عبرانیوں 13:17)۔
ڈاکٹر برینسن نے کہا، ’’لوگوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے پادری کی قیادت کی پیروی کریں جس کی روحانی حکمرانی ان پر ہو اور جو اپنے لوگوں [کی روحوں] پر نگاہ رکھے۔‘‘
افسیوں4:11۔12 آیت کھولیں۔ کھڑے ہوں جب میں اِسے پڑھوں۔
’’اور اُسی نے بعض کو رسول مقرر کیا، بعض کو نبی، اور بعض کو مبشر، اور بعض کو کلیسیا کے پاسبان اور اُستاد۔ تاکہ مقدس لوگ خدمت کرنے کے لیے مکمل طور پر تربیت پائیں اور مسیح کے بدن کی ترقی کا باعث ہوں‘‘ (افسیوں4:11۔12)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
ہمارے سینئر مناد ایک دوسرے مبلغ کے پاس گئے، اور اُس کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں قائم کیں، کیونکہ وہ مناد سوچتا تھا کہ میں غلطی پر تھا جب میں نے اُسے بتایا کہ وہ کلیسیا کا پاسبان بننے کے لیے اہل نہیں تھا۔ اِس ’’دوسرے مبلغ‘‘ کی سمجھ میں نہیں آیا کیوں میں نے اُس مناد کو بتایا تھا کہ وہ منادی کرنے کے لیے اہل نہیں تھا۔
وہ ’’دوسرا مبلغ‘‘ مجھ سے نفرت کرنے لگا اور ڈاکٹر کرسٹوفر کیگن کو کلیسیا کا ایک شریک پاسبان ہونے کی حیثیت سے مذہبی عہدے پر فائز کرنے کی وجہ سے میرے ساتھ رفاقت توڑ دی۔ تاہم، میں خوش ہوں کہ میں نے اُس ’’دوسرے مبلغ‘‘ کی نہیں سُنی۔ ہم گرجا گھر کی اُس تقسیم کو برادشت کرنے کے قابل نہ ہو پاتے جو اُس ’’دوسرے مبلغ‘‘ کے اُس مناد کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہوئی تھی جسے تبلیغ کے لیے بُلاہٹ نہیں ہوئی تھی! ویسے، یہ ’’دوسرا مبلغ‘‘ ایک ہائپر کیلوِنسٹ ہے جو کلیسیا کے دوسرے پادری صاحبان ’’پر غالبہ پائے رکھنا‘‘ چاہتا ہے!!!
ہمارے گرجا گھر کو تقسیم کرنے والے مناد کے درج ذیل پیراگراف سے یہ پتا چلتا ہے کہ اُس کے پاس ایک کلیسیا کی پاسبانی کرنے کا تحفہ نہیں ہے:
یہاں پر کچھ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کُھلی بغاوت یا سرکشی کے لیے اپنے دِل پیش کیے اور اپنی گناہ سے بھرپور حالت کے لیے پادری صاحب سے بات نہیں کریں گے بلکہ اِس کے بجائے اپنے دوستوں کی صحبت میں سکون کو پانے کی تلاش کریں گے۔ دوسرے یہ سوچتے ہوئے خفیہ گناہ میں زندگی بسر کرتے ہیں کہ محض گرجا گھر آ جانے سے آپ بالاآخر نجات پا ہی لیں گے۔ لیکن آپ اُس خُدا کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جس کی آنکھیں ’’ہر جگہ بُرائی کو دیکھ رہی ہیں۔‘‘ آپ میں سے کچھ سوچتے ہیں کہ آپ ایک مسیحی ہیں اِس کے باوجود آپ نے کبھی بھی خدا، جنت یا حتّیٰ کہ ایک بشر کو جیتنے کے بارے میں نہیں سوچا ہوگا۔ دوسروں کے ساتھ آپ کی تمام کی تمام گفت و شُنید ظاہر کرتی ہے کہ آپ کے پاس صرف اِس دُنیاوی [عارضی] دُنیا کے خیالات ہیں اور روحانی دُنیا آپ کے لیے بالکل بھی حقیقی نہیں ہے۔ اپنی زندگی کے بارے میں ایماندار رہیں۔ اپنے آپ سے جھوٹ مت بولیں۔ بائبل کہتی ہے کہ آپ ’’بُرائی کرنے کے لیے دانشمند ہیں لیکن نیکی کرنے کے لیے [آپ] کے پاس کوئی علم نہیں ہے۔ کیوں نہیں ہے؟ کیونکہ اپنے تکبر میں آپ جو کرنا چاہتے ہیں اُسے کرنے میں بہت زیادہ خوشی پاتے ہیں۔ لیکن آخر میں آپ وقت سے سب سے بڑے ہارے ہوئے [انسان] ہوتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں کہ آپ عقلمند ہیں لیکن آپ کو ’’گناہ کی دھوکہ دہی‘‘ صرف [دھوکہ دہی] ہی ملی ہے۔ اگر آپ اپنے گناہوں سے توبہ نہیں کرتے تو آپ کا دِل اِسقدر سخت ہو جائے گا کہ یہ صحت یاب ہونے کی ہر اُمید سے بالاتر ہو جائے گا۔
(’’بُرائی کی چالبازی The Subtilty of Evil‘‘، واعظ میں سے حوالہ، 12جولائی، 2020، مسوّدے کا صفحہ 7)۔
وہ ہے جو اِس بندے نے دعوت دینے سے بالکل پہلے کہا تھا! اِس بات سے ہمیں حیران نہیں ہونا چاہیے کہ کسی نے بھی جواب نہیں دیا تھا! اِس بات سے بھی ہمیں حیران نہیں ہونا چاہیے کہ تقریباً دو سال کی اِس قسم کی ’’منادی‘‘ کے دوران وہ کسی ایک [بندے] کو بھی مسیح میں ایمان دلا کر تبدیل نہیں کر پایا!
خدا کا شکر ہے کہ ڈاکٹر کرسٹوفر کیگن جانتے ہیں منادی کیسے کرنی ہوتی ہے – اگرچہ یہ چھوٹا سا ’’مناد‘‘ پہلے ہی ’’جنگل میں کھو‘‘ گیا ہے!!!
ڈاکٹر برینسن کی کتاب پیارے مبلغ، مہربانی سے چھوڑ جاؤDear Preacher, Please Quit، سے تعلق رکھتے ہوئے ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell نے یہ کہا،
ہر مذہبی خادم کے لیے پڑھنا لازمی ہے۔ آفات کے بارودی میدان سے بچنے کے لیے کلیسیا کی پاسبانہ دانشمندی کا خزانہ۔ ایسے دوٹوک، ایماندارنہ اور بائبلی چیلنج کے لیے خُداوند کا شکریہ۔‘‘
– ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل۔
میں سمجھ سکتا ہوں کہ وہ ’’مناد‘‘ جس کی تبلیغ کے لیے بُلاہٹ نہیں ہوئی تھی، اُس نے ڈاکٹر کرسویل کی جانب سے تصدیق کردہ کتاب کبھی بھی نہیں پڑھی ہو گی – جو کہ ہمارے زمانے کے دو یا تین مبلغین میں سے ایک ہیں!
ڈاکٹر برینسن کی (1) ’’پیارے مبلغ، مہربانی سے چھوڑ جاؤ Dear Preacher, Please Quit‘‘ اور (2) ’’کلیسیا کی تقسیم Church Split‘‘۔ اُنہیں حاصل کریں اور اُنہیں پڑھیں! میں ہر کسی سے جو اِس پیغام کو سُن رہا ہو ایک مرتبہ پھر سے کہہ رہا ہوں اُنہیں سارے کا سارا پڑھیں۔
کھڑے ہوں اور ہمارا حمد و ثنا کا گیت گائیں، ’’کیا میں صلیب کا ایک سپاہی ہوں؟ Am I a Soldier of the Cross?‘‘
کیا میں صلیب کا ایک سپاہی ہوں، برّے کے پیچھے چلنے والا،
اور کیا مجھے اُس کے مقصد کو اپنانے سے خوفزدہ ہونا چاہیے، یا اُس کا نام بولنے سے شرمندہ ہونا چاہیے؟
کیا مجھے آسمان پر سہولت کے پھولدار بستروں پر لے جایا جانا چاہیے،
جبکہ دوسرے انعام جیتنے کے لیے لڑیں، اور خونی سمندروں میں سے گزریں؟
کیا میرا سامنا کرنے کے لیے کوئی دشمن نہیں؟ کیا مجھے سیلاب میں شامل نہیں ہونا چاہیے؟
اِس غلیظ دُنیا میں ایک دوست کو فضل دلانے کے لیے، مجھے خُدا تک پہنچانے کے لیے؟
یقیناً مجھے لڑنا چاہیے، اگر مجھے حکومت کرنی ہے؛ خُداوندا! میرے حوصلے کو بڑھا،
میں سختیوں کو جھیلوں گا، درد کو برداشت کروں گا، تیرے کلام کے سہارے کے ذریعے سے۔
(’’کیا میں صلیب کا ایک سپاہی ہوں؟Am I a Soldier of the Cross?‘‘ شاعر ڈاکٹر آئزک واٹز Dr. Isaac Watts، 1674۔1748)۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
اگر آپ نے ابھی تک نجات نہیں پائی ہے تو میں چاہتا ہوں آپ ابھی یسوع مسیح پر بھروسہ کریں۔ وہ آسمان سے نیچے آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کی خاطر صلیب پر قربان ہونے کے لیے آ گیا۔ جس لمحے آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، اُس کا خون آپ کو تمام گناہوں سے پاک صاف کر دے گا۔ میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ ابھی یسوع پر بھروسہ کریں۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔