Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


ایک شاگرد کیا ہوتا ہے؟

WHAT IS A DISCIPLE?
(Urdu)

ڈاکٹر کرسٹوفر ایل۔ کیگن کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے

والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 13 اکتوبر، 2019
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, October 13, 2019

’’کوئی شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا لیکن جب پوری طرح تربیت پائے [بالکل تیار، مکمل ہو جائے] گا تو اپنے اُستاد جیسا ہو جائے گا‘‘ (لوقا6:40)۔

ایک شاگرد کیا ہوتا ہے؟ ایک شاگرد وہ انسان ہوتا ہے جو اپنے اُستاد کی پیروی اور نقل کرتا ہے۔ اگر آپ ویسا کرتے ہیں، تو آپ اپنے اُستاد جیسے ہو جاتے ہیں۔ ایک شاگرد مسیح کی پیروی کرتا اور نقل کرتا ہے، کیونکہ وہی ہمارا خُداوند ہے۔ اگر آپ ویسا کرتے ہیں، تو آپ یسوع کی مانند ہو جائیں گے۔ کتنی شاندار بات ہے! اُس کا تصور کریں – میں یسوع کی مانند ہو سکتا ہوں! آپ یسوع کی مانند بن سکتے ہیں! آپ کہتے ہیں، ’’لیکن میں تو محض ایک عام سی ہستی ہوں۔ میں نوجوان ہوں۔ میں کوئی اعلیٰ درجے کا مسیحی نہیں ہوں۔‘‘ آپ کو ہونے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ کوئی بھی مسیحی – آپ، چاہے آپ کوئی بھی ہوں، یسوع کی مانند بننے کی برکات پا سکتے ہیں!

یسوع نے کیا کِیا تھا؟ اُس نے زندگی کیسے بسر کی تھی؟ بائبل کہتی ہے،

’’مسیح نے ہمارے لیے دُکھ اُٹھا کر ایک مثال قائم کر دی تاکہ تم اُس کے نقشِ قدم پر چل سکو‘‘ (1پطرس 2:21)۔

مسیح نے آپ کے لیے دُکھ اُٹھائے۔ اُس نے آپ کو دُکھ اُٹھانے کی ایک مثال پیش کی۔ بائبل آپ کو اُس [یسوع] کے نقشِ قدم پر چلنے کے لیے بُلاتی ہے۔ میں آپ سے کہتا ہوں، ’’دُکھ اُٹھانے کے لیے تیار رہیں۔ یسوع کی پیروی کریں۔‘‘ اگر آپ یسوع کی پیروی کرتے ہیں تو یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوگا۔ آپ کو وہ کام کرنے پڑیں گے جنہیں آپ کرنا پسند نہیں کرتے۔ لیکن آپ ایک مضبوط مسیحی بن جائیں گے۔ آپ یسوع کی مانند بن جائیں گے۔ اور آپ اُس کی بادشاہت میں اُس کے ساتھ حکمرانی کریں گے!

یسوع کے بارہ شاگرد تھے۔ وہ اُس کے ساتھ تین سالوں تک تھے، لیکن اُنہوں نے اچھا کام نہیں کیا۔ یہوداہ نے پیسوں کی خاطر یسوع کو دھوکہ دیا۔ پطرس نے یسوع کا تین مرتبہ انکار کیا۔ دوسرے شاگردوں نے اُس کا ساتھ چھوڑ دیا اور فرار ہو گئے۔ وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔

وہ بُرے شاگرد کیوں تھے؟ وہ اُس بات سے بھاگ کھڑے ہوئے تھے جو دشوار تھی۔ وہ اُس بات سے بھاگ کھڑے ہوئے تھے جو اُنہیں اچھا بنا سکتی تھی – یسوع کے ساتھ ڈٹے رہنا تب وہ آسان بات نہیں تھی۔ جب امتحان آیا تو وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔ وہ ناکام ہو گئے جب کہ اُنہیں یسوع کے ساتھ رہنے کے لیے کچھ نہ کچھ قیمت چکانی پڑتی۔

اُوہ، اُن کی مانند مت بنیں! اگر آپ بھاگ کھڑیں ہوں جب دشواری ہو، تو آپ کبھی بھی ایک اچھے مسیحی نہیں بن پائیں گے۔ وہ اِمتحان نہیں ہوتا ہے جب وہ آسان ہوتا ہے۔ سارے شاگردوں نے کہا تھا وہ یسوع کے ساتھ ڈٹے رہیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ پطرس نے کہا تھا، ’’اگر تیرے ساتھ مجھے مرنا بھی پڑے تب بھی تیرا انکار نہ کروں گا اور سارے شاگردوں نے بھی یہی کہا‘‘ (متی26:35)۔ اِس کے باوجود پطرس نے اُسی رات مسیح کا تین مرتبہ انکار کیا۔ وہ بالکل ٹھیک تھا جب وہ اکٹھے آخری کھانا کھا رہے تھے۔ پھر بھی جب امتحان کا وقت آیا تو وہ ناکام ہو گیا۔ آپ کیا کریں گے؟ کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ یسوع پر بھروسہ کرتا ہے۔ کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ وہ وفادار ہے – جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ شام کا کھانا کھا رہا ہوتا ہے! آپ خوبصورت الفاظ ادا کر سکتے ہیں۔ آپ ایک گواہی دے سکتے ہیں۔ آپ تالی بجا سکتے ہیں۔ لیکن آپ کیا کریں گے جب اِمتحان ہوئے گا؟ اِمتحان اُس وقت میں نہیں ہوتا ہے جب آپ توقع کرتے ہیں۔ وہ اُس طریقے سے نہیں ہوتا ہے جس کی آپ توقع کرتے ہیں۔ لیکن اِمتحان آئے گا۔ کیا آپ اُس کے لیے تیار ہونگے؟ کیا آپ کی آنکھیں کُھلی ہونگی؟ کیا آپ مسیح کے نزدیک کھڑے رہیں گے؟ آپ یہ کر سکتے ہیں۔ جی ہاں، آپ کر سکتے ہیں! میں اُمید کرتا ہوں آپ کریں گے۔

بعد میں رسولوں کے خود اپنے شاگرد تھے۔ پولوس رسول نے کہا، ’’تم میرے نمونے پر چلو جیسے میں مسیح کے نمونہ پر چلتا ہوں‘‘ (1 کرنتھیوں11:1)۔ اُس نے کرنتھیوں کو لوگوں کو اُس کا شاگرد بننے کے لیے کہا تھا، اُس کی (پولوس کی) نقل کرنے کے لیے کہا تھا جیسے اُس نے مسیح کی نقل کی تھی۔

پولوس کے شاگردوں میں سے تیمُتھیئس نامی ایک نوجوان شخص تھا۔ وہ پولوس کا ایک اچھا شاگرد تھا۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں آپ بھی کیسے ایک اچھے شاگرد بن سکتے ہیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

I۔ پہلی بات، مسیح کی خاطر بالکل ابھی کام کے لیے نکل پڑیں۔

جب پولوس دربے اور لُسترہ پہنچا، ’’تو تیمُتھیئس نامی ایک خاص شاگرد وہاں پر تھا… جو مسیحی بھائیوں میں نیک نام تھا‘‘ (اعمال16:1۔2)۔ تیمُتھیئس ایک نیا مسیحی تھا۔ وہاں پر خوشخبری کی منادی زیادہ عرصہ نہیں کی گئی تھی (دیکھیں اعمال14:6)۔ تیمُتھیئس ایک نوجوان شخص تھا۔ بائبل کہتی ہے کہ کچھ ہی عرصہ پہلے اُس کی دادی بھی نجات پا چکی تھی (دیکھیں2 تیمُتھیئس1:5)۔ تیمُتھیئس کو جوان ہی ہونا تھا ورنہ اُسکی دادی حیات نہ ہوتیں۔

پولوس کے اُس کو ملنے سے پہلے ہی سے تیمُتھیئس ایک نفیس مسیحی تھا۔ مسیحی بھائیوں میں وہ نیک نام تھا۔ یہ نوجوان شخص مسیح کی خاطر کام کرنے کے لیے اُسی وقت نکل پڑا تھا!

آپ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیوں نہ مسیح کی خاطر کام کے لیے ابھی نکلا جائے؟ انتظار کیوں کیا جائے! اگر آپ اپنے بوڑھے ہونے تک کا انتظار کریں گے، تو آپ کبھی بھی کچھ زیادہ نہیں کر پائیں گے۔ جب آپ بوڑھے ہونگے تو آپ مصروف ہو جائیں گے اور آپ کچھ زیادہ نہ کرنے کے عادی ہو چکے ہونگے۔ اور آپ کبھی بھی کر نہیں پائیں گے۔

آپ شاید کہیں، ’’میں ایک پادری نہیں ہوں۔‘‘ کسی نے بھی نہیں کہا کہ آپ ایک پادری تھے۔ لیکن آپ بشروں کو جیتنے والے ہو سکتے ہیں! کیوں نہیں؟ کوئی بھی مسیحی بشروں کو جیتنے والا ہو سکتا ہے! کیوں نہ ایک بندے کو گرجا گھر میں لایا جائے؟ میں جلسوں میں آپ کے آنے کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہوں۔ میں ایک شخص کو گرجا گھر میں لانے کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ ہم سان گیبرئیل وادی میں ایک نیا چینی گرجا گھر شروع کرنے جا رہے ہیں۔ کیا آپ ایک شخص کو وہاں پر لائیں گے؟ کیوں نہ ابھی سے شروع کیا جائے؟ کیوں نہ اِس کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا جائے کہ کسی نہ کسی کو مدعو کریں اور گرجا گھر لے کر آئیں؟ اِس میں وقت لگے گا۔ اِس میں منصوبہ بنانے پڑے گا۔ لیکن آپ یہ کر لیں گے! اور یہ ابھی کریں!

II۔ دوسری بات، اپنی انسانی کمزوریوں کے باوجود مسیح کی خاطر کام کریں۔

یہی تھا جو تیمُتھیئس نے کیا۔ وہ کوئی صحت مند شخص نہیں تھا۔ اُس کو پیٹ کی تکلیف تھی۔ وہ اکثر بیمار رہا کرتا تھا۔ پولوس کو اُسے بتانا پڑتا تھا، ’’صرف پانی ہی نہیں بلکہ تھوڑی سی مَے بھی پی لیا کر تاکہ تیرا معدہ ٹھیک رہے اور وہ کمزوریاں دور ہو جائیں جو اکثر اوقات تجھے پریشان کیے رکھتی ہیں‘‘ (1 تیمُتھیئس5:23)۔ لیکن وہ کسی نہ کسی طرح مسیح کی پیروی کرتا رہا۔ وہ رُکا نہیں تھا! شاید آپ میں کمزوریاں ہوں۔ لیکن اگر خُدا تیمُتھیئس کو استعمال کر سکتا تو وہ آپ کو بھی استعمال کر سکتا ہے!

تیمُتھیئس قدرتی طور پر حوصلہ مند نہیں تھا۔ وہ جرأت مند بھی نہیں تھا۔ وہ لوگوں میں زیادہ گھلتا مِلتا بھی نہیں تھا۔ وہ خاموش طبعیت کا شخص تھا۔ وہ خوفزدہ تھا۔ پولوس نے کرنتھیوں کی کلیسیا کو لکھا، ’’اگر تیمُتھیئس وہاں پہنچے تو اُس خوشی کے ساتھ قبول کرنا‘‘ (1 کرنتھیوں16:10)۔ اِس کا ترجمہ یوں بھی کیا جا سکتا ہے، ’’اُسے خوفزدہ مت کرنا‘‘ یا ’’اُسے اپنے درمیان خوش رکھنا۔‘‘ پولوس نے تیمُتھیئس سے ڈٹے رہنے کو کہا تھا کیوںکہ وہ نوجوان تھا، ’’کوئی بھی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے‘‘ (1تیمُتھیئس4:12)۔ پولوس نے تیمُتھیئس کو اُس کے خوف کی وجہ سے پیچھے نہ ہٹنے کی [ڈٹے رہنے] کی تاکید کی تھی، جب اُس نے کہا،

’’یہی وجہ ہے کہ میں تجھے یاد دلاتا ہوں کہ خُدا کی اُس نعمت [منادی کی خدمت] کو چمکا دے جو میرے ہاتھ رکھنے سے تجھے حاصل ہوئی ہے کیونکہ خُدا نے ہمیں بزدلی کی روح نہیں دی بلکہ قوت، محبت اور نفس پر قابو پانے کی روح دی ہے‘‘ (2تیمُتھیئس1:6۔7)۔

آپ کہتے ہیں، ’’میں خوشخبری کو نہیں پھیلا سکتا۔ میں ایک شخص کو گرجا گھر میں نہیں لا سکتا۔ میں جوان ہوں۔ اور میں شرمیلا ہوں۔ میں خاموش طبع ہوں۔ میں معاشرتی نہیں ہوں۔ میں لوگوں میں آسانی سے گُھلتا مِلتا نہیں ہوں۔‘‘ ہائے، لیکن خُداوند آپ کو اِسی طرح سے سمجھتا ہے جیسے اُس نے تیمُتھیئس کو سمجھا تھا۔ خدا آپ کی پرواہ کرتا ہے جیسے اُس نے تیمُتھیئس کی پرواہ کی تھی۔ خُدا آپ کی ویسے ہی مدد کرے گا جیسے اُس نے تیمُتھیئس کی مدد کی تھی۔ اگر خُداوند تیمُتھیئس کو استعمال کر سکتا ہے تو وہ آپ کو بھی استعمال کر سکتا ہے۔ تیمُتھیئس آپ کی مانند تھا۔ اُس کے پاس اپنے خوف تھے۔ وہ اِس کے بجائے خاموش ہوگا۔ لیکن تیمُتھیئس نے یسوع کی خاطر کسی نہ کسی طور کام کیا۔ کبھی کبھار مجھے بھی خدشات ہوتے ہیں۔ آخرکو، کوئی بھی مسترد کیا جانا پسند نہیں کرتا۔ کئی مرتبہ مجھے ’’اپنی ہمت جُٹانی‘‘ پڑتی ہے (یہ وہ الفاظ ہیں جو میں استعمال کرتا ہوں) اور کسی نہ کسی طرح اُس شخص تک پہنچاتا ہوں۔ مجھے یہ دوبارہ کہہ لینے دیجیے: خُدا آپ کو استعمال کر سکتا ہے۔ یہ مت سوچیں کہ آپ ایک بشر کو جیت نہیں سکتے کیونکہ آپ شرمیلے اور خاموش طبع ہیں۔ یقیناً آپ کر سکتے ہیں! اُس شخص کے پاس جائیں اور بات کریں۔ کوئی بھی یہ کر سکتا ہے۔ کوئی بھی ایک فون کال کر سکتا ہے۔ خاموش طبع لوگ سب سے زیادہ بشروں کو جیتنے والے بہترین لوگ ہو سکتے ہیں۔ خداوند آپ کو برکت دے جب آپ ایسا کریں!

III۔ تیسری بات، مسیح کی زندگی اور تعلیمات اور نیک مسیحیوں کی پیروی کریں۔

پہلے، مسیح کی نقل کریں۔ بائبل کہتی ہے،

’’مسیح نے تمہارے لیے دُکھ اُٹھا کر ایک مثال قائم کر دی تاکہ تم اُس کے نقشِ قدم پر چل سکو‘‘ (1پطرس2:21)۔

مسیح کی پیروی کریں۔ وہ کریں جو اُس نے بائبل میں کرنے کے لیے کہا۔ اگر آپ دُکھ اُٹھاتے ہیں، تو یاد رکھیں کہ اُس نے آپ کی خُاطر دُکھ اُٹھائے۔ اگلی مرتبہ، اپنے پادری صاحب کی نقل کریں۔ پولوس رسول نے کہا، ’’تم میرے نمونے پر چلو، جیسے میں مسیح کے نمونہ پر چلتا ہوں‘‘ (1کرنتھیوں11:1)۔ یہ تھا جو تیمُتھیئس نے کیا تھا۔ اپنی زندگی کے اختتام پر، پولوس نے تیمُتھیئس سے کہا،

’’تو میری تعلیم، چال چلن اور زندگی کے مقصد سے بخوبی واقف ہے۔ تومیرے ایمان، تحمل، محبت اور میرے صبر کو جانتا ہے‘‘ (2تیمُتھیئس3:10۔11)۔

دورِ حاضرہ کا ایک ترجمہ کہتا ہے، ’’تو نے میری تعلیم، چال چلن، مقصد، ایمان، صبر، محبت، اِستقامت، تکلیفوں اور دُکھوں کی پیروی کی‘‘ (NASB)۔ تیمُتھیئس نے پولوس کی تعلیمات کی پیروی کی تھی اور زندگی میں اُس کے چال چلن کو اپنایا تھا۔ لہٰذا پولوس جانتا تھا کہ تیمُتھیئس سُنے گا جب اُس نے اُسے آخری دِنوں کی خودغرضی کے بارے میں خبردار کیا تھا،

’’لیکن یاد رہے کہ آخری زمانے میں بُرے دِن آئیں گے۔ کیونکہ لوگ خودغرض، زَردوست، شیخی باز، مغرور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، ناپاک، محبت سے خالی، بے رحم، بدنام کرنے والے، بے ضبط، تُندمزاج، نیکی کے دشمن، دغاباز، بے حیا، گھمنڈی، خُدا کی نسبت عیش و عشرت کو زیادہ پسند کرنے والے ہوں گے۔ وہ دینداروں کی سی وضع تو رکھیں گے لیکن زندگی میں دینداری کا کوئی اثر قبول نہیں کریں گے‘‘ (2تیمُتھیئس3:1۔5)۔

زیادہ تر نئے ایونجیلیکلز آج اُنہی کی طرح ہیں۔ وہ خود اپنی ہی ذات سے محبت کرتے ہیں، ناشکرے اور ناپاک ہیں۔ وہ عہدشکن ہیں۔ وہ اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہتے، جیسے ایمان سے برگشتہ چعین Chan اور اُس کی پیروی کرنے والے۔ وہ دھوکہ باز ہیں، جیسے مُرتد چعین اور اُس کی پیروی کرنے والے۔ اُن کے پاس دینداری کی وضع بغیر اُس کی قوت کے ہوتی ہے، جیسے چعین اور اُولیواس ہیں جنہوں نے ’’دینداری کی وضع‘‘ پر گرجا گھروں کو قائم کیا لیکن کسی کو بھی مسیح کے لیے جیتنے کی قوت کے بغیر۔

میں خُدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈاکٹر ہائیمرز کبھی بھی ویسے نہیں رہے۔ وہ ڈٹے رہے جب دشواریاں تھیں۔ وہ ڈٹے رہے جب وہ بوڑھے اور بیمار تھے۔ وہ ڈٹے رہے جب کوئی مزہ نہیں تھا۔ وہ اپنے لفظوں پر قائم رہتے ہیں۔ وہ اپنے سے زیادہ کلیسیا اور مسیح سے محبت کرتے ہیں۔ اُن کی دینداری اصلی ہے۔ وہ کوئی خالی وضع نہیں ہے اور یہ بات آپ سب جانتے ہیں۔ اور اُن کے پاس خُداوند کی قوت ہے، کیونکہ وہ اپنی منادی کے ذریعے سے آپ لوگوں کو مسیح کے لیے جیت چکے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کے لیے خُداوند کا شکر ہو!

کیوں نہ اُن کی مانند بنا جائے؟ جی نہیں، آپ ایک پادری نہیں ہیں۔ لیکن آپ ایک مسیحی ہیں، کیا آپ نہیں ہیں؟ کیوں نہ ایک نیک اور ایماندار مسیحی بنا جائے؟ کیوں نہ ڈاکٹر ہائیمرز کی پیروی اُن کی ایمانداری میں کی جائے؟ آپ جائیں اور ویسا ہی کریں!

نئے ایونجیلیکلز کی مانند مت بنیں! مسیح کی پیروی کریں چاہے آپ کو دُکھ اُٹھانا پڑیں۔ پولوس کی پیروی کریں۔ اپنے پادری صاحب کی پیروی کریں۔ پولوس نے کہا تیمُتھیئس نے اُس کے پیروی کی اور اُسی کی مانند زندگی بسر کی۔ وہ ایک حقیقی شاگرد تھا! اُسی طرح سے بن جائیں! آپ جائیں اور ویسا ہی کریں!

IV۔ چوتھی بات، آخر تک ایماندار رہیں۔

پولوس نے مسیح کی خاطر شدید تکلیفیں سہیں۔ اُسے بار بار قید میں ڈالا جاتا رہا۔ بالاآخر اُس کا شہنشاہ نیرو کی ایذارسانیوں کے تحت سرقلم کر دیا گیا تھا۔

تیمُتھیئس آخر تک پولوس سے وفادار رہا تھا۔ پولوس نے تیمُتھیئس کو دوسرا خط اُس وقت لکھا تھا جب وہ مرنے کے قریب تھا، جس میں لکھا تھا، ’’اب میں نذر کیے جانے کے لیے تیار ہوں اور میری روانگی کا وقت آ گیا ہے‘‘ (2تیمُتھیئس4:6)۔ پھر اُس نے تیمُتھیئس سے کہا تھا، ’’میرے پاس جلد پہنچنے کی کوشش کر‘‘ (2 تیمُتھیئس4:9)۔ دوسرے لوگ چلے جاتے ہیں۔ پولوس نے کہا، ’’دیماس نے دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا‘‘ (2تیمُتھیئس4:10)۔ مگر پولوس نے تیمُتھیئس کو ایک آخری مرتبہ اُس کے پاس آنے کے لیے کہا۔ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ تیمُتھیئس افسیوں میں کلیسیا کا نگہبان [پادری صاحب] بنا تھا۔ تیمُتھیئس مسیح کے ساتھ آخر تک وفادار رہا تھا۔ وہ خود ایک شہید کی موت مرا تھا۔

زیادہ تر نئے ایونجیلیکلز اُس کی مانند نہیں ہیں۔ وہ دیماس کی مانند ہیں، جو اُس وقت بھاگ نکلا جس مشکل گھڑی آئی۔ یہ تھا جو ایمان سے برگشتہ چعین اور دوسروں نے کیا تھا۔ جب زندگی ذرا تھوڑی سی مشکل ہوئی، تو وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔ ’’دیماس نے دُنیا کی محبت میں پھنس کر مجھے چھوڑ دیا۔‘‘ میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ دیماس کی مانند بنیں گے یا تیمُھیئس کی مانند بنیں گے؟ دیماس اور اُس جیسے لوگوں کی انتہا ہو چکی ہے! کیا اب تیمُتھیئس جیسے لوگوں کا وقت نہیں ہے؟ آئیے تیمُتھیئس جیسے لوگوں کو بنائیں! ایک سچے شاگرد بنیں!

آپ میں سے کچھ نے یسوع پر بھروسہ نہیں کیا ہے، حالانکہ وہ آپ کی خاطر صلیب پر قربان ہو گیا۔ کیا آپ اُس کے شاگرد بننے کے لیے تیار نہیں ہیں؟ کاش ایسا نہ ہو۔ خُدا کرے آپ یسوع پر بھروسہ کریں اور اپنی مسیحی زندگی میں اُس یسوع کی پیروی کریں۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو مہربانی سے کمرے کے سامنے ابھی چلے آئیں۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

ایک شاگرد کیا ہوتا ہے؟

WHAT IS A DISCIPLE?

ڈاکٹر کرسٹوفر ایل۔ کیگن کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan

’’کوئی شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا لیکن جب پوری طرح تربیت پائے [بالکل تیار، مکمل ہو جائے] گا تو اپنے اُستاد جیسا ہو جائے گا‘‘ (لوقا6:40)۔

(1پطرس2:21؛ متی26:35؛ 1کرنتھیوں11:1)

I.   پہلی بات، مسیح کی خاطر بالکل ابھی کام کے لیے نکل پڑیں، اعمال16:1۔2 .

II.  دوسری بات، اپنی انسانی کمزوریوں کے باوجود مسیح کی خاطر کام کریں،
1تیمُتھیئس5:23؛ 1کرنتھیوں16:10؛ 1تیمُتھیئس4:12؛ 2 تیمُتھیئس1:6۔7 .

III. تیسری بات، مسیح کی زندگی اور تعلیمات کی اور نیک مسیحیوں کی پیروی کریں،
1پطرس2:21؛ 1کرنتھیوں11:1؛ 2تیمُتھیئس3:10۔11؛ 1۔5 .

IV. چوتھی بات، آخر تک وفادار رہیں، 2 تیمُتھیئس4:6، 9، 10 .