اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
اِستوار دِلTHE FIXED HEART ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’میرا دِل اِستوار ہے، اے خُداوندا، میرا دِل اِستوار ہے‘‘ ’’اے خُداوند، میرا دِل اِستوار ہے‘‘ (زبور108:1)۔ |
اِن آیات میں ’’دِل‘‘ جو ہے وہ ذہن کی جانب حوالہ دیتا ہے۔ ایمان سے برگشتگی کے اِس دور میں ایک ’’اِستوار‘‘ ذہن رکھنا کوئی آسان بات نہیں ہے۔ لیکن حالانکہ یہ آسان نہیں ہے، یہ سادہ ہے۔ ایک کٹر مسیحی نے اپنے ذہن کو بائبل پر ثابت قدمی کے ساتھ اِستوار کیا ہوا ہوتا ہے۔ اُس کٹر مسیحی نے اپنے ذہن کو ثابت قدمی کے ساتھ مقامی کلیسیا پر اِستوار کیا ہوا ہوتا ہے جہاں وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوا تھا اور اُس نے تعلیم پائی تھی۔ اُس کٹر مسیحی نے اپنے ذہن کو ثابت قدمی کے ساتھ خُدا کی فرمانبرداری اور اُس کے کلام کی فرمانبرداری کرنے پر اِستوار کیا ہوا ہوتا ہے۔
داؤد نے اپنے بادشاہ بننے سے پہلے زبور 57 لکھا تھا۔ وہ آسیب زدہ ساؤل بادشاہ سے ایک غار میں چُھپ رہا تھا، جو اُسے قتل کرنے کے لیے ڈھونڈ رہا تھا۔ اِس پریشانی کے وقت میں، داؤد نے فیصلہ کیا کہ اُس کا دِل اور ذہن خُدا کی فرمانبرداری کے لیے ثابت قدمی کے ساتھ اِستوار رہے گا۔ ایک سچے مسیحی کا دِل ’’اِستوار‘‘ ہوتا ہے، خُدا اور بائبل پر اِس قدر اِستوار ہوتا ہے کہ اُس کے ہلایا نہیں جا سکتا۔ پولوس رسول نے کہا،
’’بھائیو! میں اب ہمارے خُداوند یسوع مسیح کے نام سے تم سے اِلتماس کرتا ہوں کہ تم ایک دوسرے سے موافقت رکھو تاکہ تم میں تفرقے پیدا نہ ہوں اور تم سب ایک دِل اور ایک رائے ہو کر مکمل طور پر متحد رہو‘‘ (1 کرنتھیوں1:10)۔
یہ اِتحاد اُن مسیحیوں پر مشتمل ہوتا ہے جن کے دِل اِستوار ہوتے ہیں۔
I. پہلی بات، یہ اِتحاد ایک کلیسیا میں ٹوٹ جاتا ہے جب رہنمائی کرنے والے اراکین غیرنجات یافتہ اور جسمانی نیت رکھنے والے ہوں۔
’’جس میں خُدا کا روح نہیں وہ خدا کی باتیں قبول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدیک بیوقوفی کی باتیں ہیں اور نہ ہی اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ صرف پاک روح کے ذریعہ سمجھی جا سکتی ہیں‘‘ (1کرنتھیوں2:14)
خُلاصہ یہ ہے کہ دماغ کے گناہ کے سوا کوئی گناہ نہیں ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ ’’جسمانی نیت خُدا کی مخالفت کرتی ہے‘‘ (رومیوں8:7)۔ جسمانی نیت کے پاس عداوت نہیں ہوتی – یہ عدوات ہے۔
پاک صحائف جب ’’ذہن‘‘ کی بات کرتے ہیں تو وہ تنہا دماغی اِستعداد کی جانب حوالہ نہیں دیتے۔ جسمانی نیت رکھنے والے ایک شخص کا ذہن خُدا کے خلاف ہوتا ہے۔ اِس میں ’’شخصیت، مرضی، روحانی سمجھ بوجھ اور درد مندی کے ساتھ ساتھ دماغی استعداد بھی شامل ہوتی ہے – سب کے سب فطری طور پر ’’خُدا کی مخالفت‘‘ کرتے ہیں (رومیوں8:7)۔
نوح کے دِںوں میں خُدا نے دیکھا تھا کہ اِنسان کی بدکاری زمین پر بہت پھیل گئی تھی۔ خُدا نے وہ دیکھا تھا جو بیرونی طور پر دیکھا نہیں جا سکتا تھا۔ پیدائش 6:5 میں، ترجمہ ہے، ’’[انسان] کے دِل کے خیالات ہمیشہ بدی کی طرف مائل رہتے ہیں‘‘ (پیدائش6:5)۔ اِس آیت سے ہم دیکھتے ہیں کہ گناہ اپنی جڑیں ذہن میں رکھتا ہے – وہاں سے گناہ جذبات کو، ذہنی استعداد کو اور مرضی کو آلودہ یا غلیظ کرتا ہے۔ مختصراً – سارا گناہ ذہن میں داخل ہوا، جس کو بائبل میں ’’دِل‘‘ کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ یسوع نے کہا،
’’بُرے خیالات، قتل، زنا، بدچلنی، چوری، جھوٹی گواہی، بدگوئیاں، دِل ہی سے نکلتی ہیں‘‘ (متی15:19)۔
گناہ کے ہر عمل سے پہلے ’’بُرے خیالات‘‘ آتے ہیں۔ چند ایک گناہ ہی ذہن میں خیال کے جنم لینے سے پہلے سرزد ہوتے ہیں۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
مثال کے طور پر جان والڈرِپ John Waldrip کو ہی لے لیجیے۔ اُن کا ہمارے گرجا گھر کو تقسیم کرنے کے لیے چعینChan کی مدد کرنے کا فیصلہ والڈرِپ کے اِس خیال کے ساتھ شروع ہوا تھا جو وہ سوچتے تھے کہ میں نے جان بوجھ کر اُن کے ساتھ بُری طرح پیش آتا تھا اور بے عزتیاں کرتا تھا۔ پھر، میرے عیبوں پر مہینوں کے غوروفکر کے بعد، والڈرِپ کو مجھے نقصان پہنچانے کا موقع نظر آ گیا۔ اِس طرح سے اُس کا ذہن ابلیس کے ذریعے سے ہمارے گرجا گھر کی تقسیم کے لیے چعین کی مدد کرنے کے بُرے کام کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ بائبل کہتی ہے، ’’جیسا وہ اپنے دِل میں سوچتا ہے ویسا ہی وہ ہے‘‘ (اِمثال23:7)۔ ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر Dr. A. W. Tozer نے کہا، ’’اخلاقی طرزِ عمل… ذہن کی کہیں گہرائی میں وجود میں آتا ہے‘‘ (’’اِستوار دِل کے کرمThe Blessedness of the Fixed Heart ‘‘)۔
اِس کے علاوہ، اِس بات پر بھی غور کریں چعین نے کیا کِیا۔ وہ والڈرِپ کے پاس گیا کہ اُس کو اپنے ساتھ متفق کرنے کے لیے راضی کرے۔ کیوں؟ کیوںکہ چعین جانتا تھا کہ والڈرِپ میرے خلاف کینہ رکھتا تھا۔ چعین نے اِس کے بارے میں مہینوں تک سوچا تھا، کیوں چعین خود مجھ سے کینہ رکھتا تھا۔ پس چعین نے اپنے تعصب کو مجھ سے چھپایا اور ہمارے کچھ لوگوں کو کیسے ’’چوری‘‘ کیا جائے کا منصوبہ بنایا۔ ڈاکٹر ٹوزر نے کہا، ’’خیالات ایک عمل پر پنپتے ہیں۔ یہ محبت یا رغبت کو جھنجھوڑتا ہے، جو کہ [بالاآخر] مرضی کو عمل کرنے کے لیے متحرک کرتا ہے۔ وہ گناہ جو بعد میں ہوتا ہے ’انسان کے لیے‘ شاید اِس قدر واضح ہوتا ہے کہ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا یہ دِل میں ایک خیال کی حیثیت سے شروع ہوا تھا۔ بیوقوف دولت مند نے ’خود ہی سوچ لیا تھا‘ (لوقا12:15۔21) اور نتیجے کے طور پر عمل کی وہ راہ اپنائی تھی جس نے اُس سے اُس کی جان لے لی‘‘ (ibid.)۔
ہمارے گرجا گھر میں کچھ خواتین ہمارے گرجا گھر کی تقسیم سے اِس قدر بے چین ہو گئی تھیں کہ اُنہوں نے ’’خود سے ہی سوچ لیا‘‘ کہ میں اُن کے بچوں کو نقصان پہنچاؤں گا، لہٰذا اُنہوں نے اپنے بچوں کو مجھ سے بات چیت کرنے سے منع کر دیا۔ پس، اُس طرح کی ایک خاتوں وہ بات بھول گئی، اور ساتھ ہی بیٹا بھی بھول گیا جو یسوع نے کہا تھا،
’’آدمی کے دشمن اُس کے اپنے ہی گھر کے لوگ ہونگے۔ جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے میرے لائق نہیں اور جو کوئی اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے میرے لائق نہیں‘‘ (متی10:36، 37)۔
’’اُس طرح کی ایک ماں افسیوں5:24 کے اُن الفاظ کو بُھلا بیٹھی – ’’جیسے کلیسیا مسیح کے تابع ہے ویسے بیویاں بھی ہر بات میں اپنے شوہروں کے تابع رہیں‘‘ (ترچھی لکھائی میری جانب سے)۔ اِس طرح اُن کا بیٹا ڈٓانواں ڈول ہوتا رہا تھا – جسمانی نیت رکھنے والی ماں اور روحانی باپ کے درمیان۔ آخر کار اُس نے اپنی ماں کے آگے ہتھیار ڈال دیے، اپنے باپ کی سُننے سے انکار کر دیا اور پادری کی سُننے سے انکار کر دیا۔ اُس نے گرجا گھر کو چھوڑ دیا، اور اپنی ماں کے ساتھ اُس کی واحد رہنمائی کرنی والی کی حیثیت سے، اُس نے ایک نئے ایونجیلیکل گرجا گھر میں جانے کے لیے [اپنی ماں] کی پیروی کی۔ وہ اپنے باپ کے ایمان کو کھو دیتا ہے اور ایک نیا کمزور ایونجیلیکل بن جاتا ہے۔ اِس قسم کی ماں کو یسوع کی ماں، مریم کی مثال کی پیروی کرنی چاہیے۔ اُس نے اپنے بیٹے یسوع کے بارے میں کہا، ’’جو کچھ وہ تم سے کہے کر دینا‘‘ (یوحنا2:5)۔ بائبل کہتی ہے،
’’دانا عورت اپنا گھر بناتی ہے لیکن بیوقوف اُسے اپنے ہاتھوں ہی سے گرا دیتی ہے‘‘ (اِمثال14:1)۔
’’جو دانشمندی کے ساتھ ساتھ چلتا ہے دانشمند بنتا ہے لیکن احمقوں کا ساتھ نقصان اُٹھاتا ہے‘‘ (امثال13:20)۔
’’بے وفا اپنی روشوں کا پورا اجر پائیں گے اور نیک آدمی اپنی روش کا‘‘ (امثال14:14)۔
ڈاکٹر کرسویل Dr. Criswell نے کہا، ’’وہ ’بے وفا‘ خود اپنی راہ میں چلنے سے اخلاقی لِحاظ کے باوجود لطف انگیزیاں پاتا ہے (حوالہ دیکھیں آیت 12)۔ وہ ’نیک آدمی‘ واضح طور پر برعکس ہے (اشعیا3:10)‘‘ (کرسویل مطالعہ بائبل)۔ ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو، ٹوزر نے کہا، ’’ہمارے سارے اعمال ہمارے ذہن سے جنم لیتے ہیں… یہ بات واضح طور پر کلام میں سیکھائی گئی ہے: ’سب سے بڑھ کر اپنے دِل کی حفاظت کر کیونکہ وہ زندگی کا سرچشمہ ہے‘‘‘ (امثال4:23)۔ ڈاکٹر کرسویل نے کہا، ’’زندگی کے اخلاقی اعمال اور روئیے ہمارے دِل کی حالت سے متعین ہوتے ہیں… دِل ہی کسی کی رغبت یا محبت کی نشست اور اخلاقی شعور کا مرکز ہوتا ہے‘‘ (ibid.، امثال4:23)۔
II. دوسری بات، ایک حقیقی مسیحی کے پاس اپنے خیالات کو قابو کرنے کی قوت ہوتی ہے۔
آنے والے سالوں میں، آپ جذبات اور احساسات کو مسترد کرنے کی دانشمندی کو دیکھ پائیں گے۔ ’’اِستوار‘‘ دِل خُدا اور اُس کے کلام کی فرمانبرداری پر ٹِکا رہتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، مرد اور خواتین جن کے دِل ’’اِستوار‘‘ ہوتے ہیں مسز ہائیمرز اور ڈاکٹر کیگن جیسے مضبوط مسیحی بن جائیں گے۔ وہ جو اپنے ’’احساسات‘‘ پر چلتے ہیں یا تو ایمان سے برگشتہ ہو جائیں گے، یا بہتر طور پر کہوں تو، جذبات میں بہتے ہوئے ایونجیلیکلز اور کرشماتی مشن والے رہیں گے۔
ڈاکٹر ٹوزر نے کہا، خُدا کا کبھی بھی اِرادہ نہیں تھا کہ انسان جیسی ہستی کو اپنے احساسات کا کِھلونا ہونا چاہیے… دِل کے خیالات اور اِرادے غلط ہوتے ہیں، اور نتیجے کے طور پر ساری زندگی غلط ہو جاتی ہے… ہر روز پاک صحائف کو پڑھیں اور اُن کی فرمانبرداری کریں… ساری زندگی کا رخ اُس [یسوع] کی ستائش گانے کے لیے مُڑ جائے گا جس نے ہم سے محبت کی اور ہمارے گناہوں کو خود اپنے خون سے دھو کر ہمیں پاک صاف کیا‘‘ (’’سچا مذہب احساس نہیں ہوتا ہے بلکہ رضامندی ہوتی ہے‘‘)۔
ڈاکٹر ٹوزر نے کہا، ’’مرضی میں خیالات کو قابو کرنے کی قوت ہوتی ہے… اگر ایسا نہ ہوتا، تو فلپیوں کے لیے پولوس کے الفاظ نفسیاتی طور پر ناقابلِ مدافعت ہو جائیں گے:
’’غرض اَے بھائیو! اِن باتوں پر غور کرتے رہا کرو جو سچ، لائق، مناسب، پاک، دلکش اور پسندیدہ ہیں یعنی جو اچھی اور قابلِ تعریف ہیں‘‘ (فلپیوں 4:8).
یہ کہیں زیادہ اہم ہے کہ ہمیں دیندار خیالات سوچنے چاہیے… کہ مقابلے میں ہم ’روحانی‘ محسوس کریں۔ احساسات پر بھروسہ کرنا کبھی بھی محفوظ نہیں ہوتا ہے۔ اُن پر بھروسہ کرنا کبھی بھی محفوظ نہیں ہوتا۔ محفوظ ترین شخص وہ ہوتا ہے جو کہہ سکے، ’’میرا دِل خُداوند پر بھروسہ کرنے کے لیے اِستوار ہے‘‘ (اِستوار دِل کا کرمThe blessedness of the Fixed Heart ‘‘)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب اِستوار دِل THE FIXED HEART ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’میرا دِل اِستوار ہے، اے خُداوندا، میرا دِل اِستوار ہے‘‘ ’’اے خُداوند، میرا دِل اِستوار ہے‘‘ (زبور108:1)۔ (1۔ کرنتھیوں 1:10)
I. پہلی بات، یہ اِتحاد ایک کلیسیا میں ٹوٹ جاتا ہے جب رہنمائی کرنے والے اراکین غیرنجات یافتہ اور جسمانی نیت رکھنے والے ہوں،1۔ کرنتھیوں 2:14؛ رومیوں 8:7؛ پیدائش 6:5؛ متی 15:19؛ امثال 23:7؛ لوقا 12:16۔21؛ II. دوسری بات، ایک حقیقی مسیحی کے پاس اپنے خیالات کو قابو کرنے کی قوت ہوتی ہے، فلپیوں 4:8 . |