Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


آپ کیسے بڑھتے ہیں؟

HOW DO YOU GROW UP?
(Urdu)

ڈاکٹر کرسٹوفر کیگن کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتہ کی شام، 10 اگست، 2019
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, August 10, 2019

’’جب میں بچہ تھا تو بچے کی طرح بولتا تھا، بچے کی سی طبیعت تھی، ایک بچے کی ہی طرح سمجھتا تھا، میں ایک بچے کا طرح ہی سوچتا تھا: لیکن جب میں جوان ہوا تو بچپن کی باتیں چھوڑ دیں‘‘ (1 کرنتھیوں13: 11)۔

بچے اپنے پسندیدہ کھلونوں سے کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ کچھ بچوں کے پاس [روئی سے] بھرے ہوئے جانور ہوتے ہیں۔ میری بہن کے پاس ایک ریچھ تھا۔ ایک اور بچے کے پاس [روئی سے] ٹھونسا ہوا ایک بڑا کُتا تھا۔ ۔ وہ کتا برسوں سے اس کی زندگی کا حصہ تھا۔ بعد میں اس نے کتے کو ’’ریٹائر‘‘ کر دیا اور اس کے ساتھ کھیلنا چھوڑ دیا۔

جب میں بچہ تھا، میرے پاس بلاکس کا ایک سیٹ تھا جس پر حروف تہجی کے حروف تھے۔ میں نے انہیں لائنوں اور نمونوں میں ترتیب دیا۔ بعد میں میں ان کے بارے میں بھول گیا، لیکن تیس سال بعد میں نے انہیں دوبارہ دیکھا جب میرے والدین نے انہیں مجھے واپس کر دیا۔ انہوں نے ان تمام سالوں میں اُنہیں بچا کر رکھا تھا!

بچپن میں، میں سیاست کے بارے میں نہیں سوچتا تھا یا صدر کون ہوگا۔ میں اپنے بچے پیدا کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا تھا۔ میں زندگی کے معنی کے بارے میں نہیں سوچ رہا تھا۔ ’’جب میں بچہ تھا... میں نے بچے ہی کی طرح سوچا تھا۔‘‘

جب میں بڑا ہوا تو میرے پاس سوچنے کے لیے دوسری باتیں تھیں۔ کالج میں میں گریڈز کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ میں روزی کمانے کا سوچ رہا تھا۔ میں اپنی زندگی کو آگے بڑھانے کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ بعد میں میں نے خدا کے بارے میں سوچنا شروع کیا، اور میری زندگی کیا تھی، اور جب میں مر گیا تو کیا ہوگا۔ میں نے مسیح پر بھروسہ کیا اور ایک شاگرد کے طور پر اس کی خدمت کرنے لگا۔ لیکن میں ایک نیا مسیحی تھا۔ میں ایک بچہ تھا. جب میں نے لوگوں کے نجات پا جانے کے لیے دعا کی تو میں نے ان لوگوں کے ناموں کی ایک لمبی فہرست کو ہلا کر رکھ دیا جن کو میں جانتا تھا، ان میں سے کسی کے لیے بھی حقیقت میں دعا کیے بغیر۔ اس گرجہ گھر میں میں نے بہتر طریقے سے دعا کرنا سیکھی۔ میں 42 سال سے مسیحی ہوں۔ اب میں واعظوں کی منادی کرنے، لوگوں کو یسوع کی طرف لے جانے، اور گرجا گھر میں مسیح کے لیے کام کرنے کے بارے میں سوچتا ہوں! میں ایک بچے کے طور پر نہیں، بلکہ ایک آدمی کے طور پر سوچتا ہوں. ’’جب میں جوان ہو گیا تو میں نے بچگانہ باتیں چھوڑ دیں۔‘‘

آج بہت سے لوگ اب بھی بچے ہیں – یہاں تک کہ جب وہ بڑے ہو چکے ہوتے ہیں۔ وہ خود پر قابو نہیں رکھ سکتے۔ وہ توقع رکھتے ہیں کہ ان کا خیال رکھا جائے گا۔ وہ دوسروں کی مدد نہیں کر سکتے کیونکہ وہ ابھی بھی اپنے دماغ میں بچے ہیں۔ وہ کبھی بڑے نہیں ہوئے۔

لیکن بائبل کہتی ہے کہ مسیحی ضرور [نشوونما پاتے] بالغ ہوتے ہیں! وہ بچوں کے طور پر شروع کرتے ہیں. اگر آپ نئے مسیحی ہیں، تو آپ مسیح میں بچے ہیں۔ لوگ بعض اوقات نئے مذہب تبدیل کرنے والوں کو ’’مسیحی بچے‘‘ کہتے ہیں۔ شروع میں مسیح میں بچہ بننا بالکل ٹھیک ہے۔ یہ وہ واحد جگہ ہے جہاں سے آپ شروعات کر سکتے ہیں۔ لیکن بعد میں، خُدا توقع کرتا ہے کہ آپ ایک روحانی مرد یا عورت بن جائیں۔ پولوس رسول نے ہماری تلاوت لکھی،

’’جب میں بچہ تھا تو بچے کی طرح بولتا تھا، بچے کی سی طبیعت تھی، ایک بچے کی ہی طرح سمجھتا تھا، میں ایک بچے کا طرح ہی سوچتا تھا: لیکن جب میں جوان ہوا تو بچپن کی باتیں چھوڑ دیں‘‘ (1 کرنتھیوں13: 11)۔

انجیلی بشارت کے کچھ نئے لوگ سوچتے ہیں کہ گرجا گھر صرف محظوظ ہونے کے لیے ایک جگہ ہے۔ آپ کو محظوظ کرنے کی ذمہ داری گرجا گھر کی ہے۔ آپ کو اچھا محسوس کرانے کے لیے وہاں گرجا گھر ہوتا ہے اور جب آپ اُداس ہوتے ہیں تو آپ میں جان ڈالنے کے لیے گرجا گھر ہوتا ہے۔ گرجا گھر آپ کو کچھ باتوں کی تعلیم دیتا ہے۔ گرجا گھر آپ کو دوست فراہم کرتا ہے۔ گرجا گھر آپ کو خوشی فراہم کرنے کے لیے وہاں ہوتا ہے۔ اگر آپ وہ سوچتے ہیں تو آپ اپنی ساری زندگی ایک بچہ مسیحی ہیں اگر سرے سے کوئی مسیحی ہیں۔

بائبل بچوں سے لیکر بڑوں تک مسیح میں بڑھنے کے بارے میں بات کرتی ہے۔ جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ کی نجات ہمیشہ کے لیے طے ہو جاتی ہے۔ آپ کے گناہ معاف ہو گئے ہیں، مسیح کے خون میں دھل گئے ہیں۔ آپ خدا سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بات ہمیشہ کے لیے طے ہو جاتی ہے۔ یہ تبدیل نہیں ہوتی۔ لیکن آپ ابھی بالغ نہیں ہوئے ہو۔ آپ مسیح میں بچے ہیں۔ آپ کو مضبوط اور زیادہ مقدس اور زیادہ روحانی بننے کے عمل سے گزرنے کی ضرورت ہے۔ اسے ’’تقدس‘‘ کہتے ہیں۔ نجات ہمیشہ کے لیے طے ہو جاتی ہے جب آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں۔ لیکن تقدیس، مسیح میں پروان چڑھنا، آپ کی پوری زندگی تک جاری رہتا ہے۔

بائبل ہمیں بچوں سے لیکر بڑوں تک مسیح میں بڑھنے کے بارے میں بتاتی ہے۔ پہلا یوحنا اُس کا دوسرا باب، آیات 12 تا 14 کھولیں۔

’’پیارے بچو، میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں کہ مسیح کے نام کی خاطر تمہارے گناہ معاف کر دیے گئے ہیں۔ بزرگو، میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں، کیوں کہ تم نے اُسے جو ابتدا سے موجود ہے جان لیا ہے۔ جوانو، میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں کہ تم اِس شریر یعنی ابلیس پر غالب آ گئے ہو۔ بچو میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں کیوں کہ تم خدا باپ کو جان چکے ہو۔ بزرگو، میں تمہیں اِس لیے لکھ چکا ہوں کیوں کہ تم اُسے جو ابتدا سے موجود ہے جان چکے ہو۔ جوانو، میں تمہیں اِس لیے لکھ چکا ہوں کیوں کہ تم مضبوط ہو اور خدا کا کلام تمہارے اندر بسا ہوا ہے اور تم اُس شریر یعنی ابلیس پر غالب آ گئے ہو‘‘ (1یوحنا2: 12۔14)۔

اِن آیات میں یوحنا نے مسیح میں بڑھنے کو تین مرحلوں میں پیش کیا۔

سب سے پہلے، چھوٹے بچے ہیں. اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ابتدائی اسکول میں لوگ۔ اس کا مطلب ہے نئے مسیحی، وہ لوگ جنہوں نے صرف یسوع پر بھروسہ کیا ہے۔ اگر آپ ایک نئے مسیحی ہیں، تو آپ مسیح میں ایک ’’چھوٹا بچہ‘‘ ہیں۔ مسیح میں چھوٹے بچے مکمل طور پر بچائے گئے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے بالغ مسیحی ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’بچو، میں تمہیں لکھتا ہوں، کیونکہ تمہارے گناہ اُس کے نام کی خاطر معاف کیے گئے ہیں‘‘ (1 یوحنا 2:11)۔ یہ وہی ہے جو مسیح میں بچے جانتے ہیں۔ آپ کے گناہ معاف ہو گئے ہیں کیونکہ آپ مسیح پر بھروسہ کرتے ہیں۔

لیکن آپ ایک بچے کی ہی حیثیت سے تو نہیں رہتے۔ بائبل کہتی ہے، ’’کہ اب ہم بچے نہیں رہیں گے‘‘ (افسیوں 4: 14)۔ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’جب میں آدمی بنا۔‘‘ بچپن میں مت رہنا۔ جتنی جلدی ہو سکے بالغ ہونے کے لیے بڑھیں۔

آپ ایسا کیسے کرتے ہیں؟ جواب بہت سادہ ہے۔ ہر وہ چیز جو آپ کو بڑھنے اور ایک بہترین مسیحی بننے کے لیے درکار ہے، آپ کے لیے بالکل آپ کے سامنے دستیاب ہے۔ بائبل آپ کے سامنے ہے۔ آپ کی اپنی ایک بائبل ہے۔ یہ خدا کا کلام ہے۔ یہ ’’نفع بخش ہے... کہ خُدا کا آدمی کامل [بالغ، مکمل، بڑا] ہو، تمام اچھے کاموں کے لیے مکمل طور پر آراستہ‘‘ (2۔ تیمتھیس 3: 16، 17)۔ اسے ہر روز پڑھیں۔ جو کچھ آپ پڑھتے ہیں اس پر غور کریں۔ اس کے بارے میں سوچیں. جیسے جیسے آپ بائبل کے بارے میں سوچیں گے اور اس پر عمل کریں گے، آپ ایک مضبوط مسیحی بن جائیں گے۔

دعا آپ کے سامنے ہے۔ ہر روز دعا کریں۔ جب خدا آپ کی دعا کا جواب دیتا ہے، تو جواب کے لیے اس کا شکریہ ادا کریں۔ یہ آپ کی مدد کرے گا جب خدا آپ کو وہ دیتا ہے جو آپ مانگتے ہیں۔ یہ آپ کے ایمان کو مضبوط کرے گا تاکہ آپ اگلی بار بہتر دعا کر سکیں۔

کلام کی تبلیغ – واعظ – آپ کے سامنے ہیں۔ صرف عبادتوں میں ہی نہ بیٹھے رہیں۔ ہر واعظ کو غور سے سنیں، یہاں تک کہ اگر آپ کو لگے کہ آپ نے پہلے بھی کچھ کچھ سنا ہوا ہے۔ ہمارے گرجا گھر میں ہم آپ کی مدد کرتے ہیں جو میں نے کہیں اور نہیں دیکھی۔ ہم آپ کو ہر واعظ کی مکمل نقل یا کاپی [مسوّدہ] دیتے ہیں – آپ کی اپنی زبان میں۔ اس نعمت کو ضائع نہ کریں۔ مخطوطات یا مسوّدات گھر لے جائیں اور انہیں غور سے پڑھیں۔ آپ جلد ہی ایک بہترین مسیحی بن جائیں گے۔

پادری صاحبان کو سُنیں۔ خدا نے انہیں آپ کو ایک مضبوط، بالغ، عمر میں بڑھے ہوئے مسیحی بننے میں مدد کرنے کے لیے بھیجا ہے۔ افسیوں، باب 4، آیات 11 اور 12 کو کھولیں۔ بائبل کہتی ہے،

’’اور اُس [خدا] نے بعض مبشر اور بعض کو اُستاد مقرر کیا؛ تاکہ مقدس لوگ خدمت کرنے کے لیے مکمل طور پر تربیت پائیں اور مسیح کے بدن کی ترقی کا باعث بنیں‘‘ (افسیوں4: 11، 12)۔

اپنی بائبل کو اس جگہ کھلا رکھیں۔ انگریزی لفظ ’’مکمل طور پرperfect‘‘ سے الجھن میں نہ پڑیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ خدا کی طرح کامل ہوں گے۔ وہ یونانی لفظ جس نے ’’کامل‘‘ کا ترجمہ کیا ہے اس کا مطلب ہے ’’بالغ، وہ شخص جو مقصد تک پہنچ گیا ہو۔‘‘ مسیح نے کلیسیا کو پادری اور اساتذہ دیے تاکہ مسیحیوں کو بالغ اور بڑا ہونے میں مدد ملے۔ مسیح نے پادری اور اساتذہ دیے تاکہ آپ مسیحی زندگی کے مقصد تک پہنچ سکیں اور ایک ٹھوس، بالغ مسیحی بن سکیں۔

پادریوں کو سنیں۔ وہ واعظ سنیں جو وہ دیتے ہیں۔ جب آپ کو کوئی سوال ہو تو ان سے بات کریں۔ جب آپ کو کوئی مسئلہ ہو تو ان سے بات کریں۔ جب آپ اپنی زندگی میں کوئی بڑا فیصلہ کرنے جا رہے ہوں تو ان سے بات کریں۔ وہ آپ کو غلطی نہ کرنے میں مدد کریں گے۔ اس لیے خدا نے انہیں آپ کو بخشا ہے۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ بہت آگے جائیں گے۔ اگلی آیت، آیت 13 پر نظر ڈالیں۔ یہ کہتی ہے کہ آپ ’’مسیح کی معموری کے قد کے مطابق ایک کامل آدمی بن جائیں گے‘‘ (افسیوں 4: 13)۔ آپ ایک مکمل، مضبوط، بالغ مسیحی ہوں گے جو مسیحی زندگی کے مقصد تک پہنچ چکے ہیں۔

اب اس کے بعد کی آیت کو دیکھیں، آیت 14۔ یہ آیت کہتی ہے کہ خُدا نے اِن آدمیوں کو کلیسیا کو کیوں دیا، ’’تب ہم آئیندہ کو ایسے بچے نہ رہیں گے کہ ہمیں ہر غلط تعلیم کی تیز ہوا پانی کی لہروں کی طرح اُچھالتی رہے اور ہم چالباز اور مکار لوگوں کے گمراہ کر دینے والے منصوبوں کا شکار بنتے رہیں‘‘ (افسیوں 4: 14)۔ خُدا چاہتا ہے کہ آپ ’’اب بچے نہ رہیں‘‘۔ اسی لیے پادری اور اساتذہ کلیسیا کو دیے جاتے ہیں۔ اگر آپ ان کی بات سنیں گے تو آپ مزید بچے نہیں رہیں گے۔ اور آپ کو ’’ادھر اُدھر اُچھالا‘‘ نہیں جائے گا اور ’’چالباز اور مکار لوگوں کے گمراہ کر دینے والے منصوبوں‘‘ سے دھوکہ نہیں دیا جائے گا جو آپ کو دھوکہ دینے کے انتظار میں جھوٹ بولتے ہیں۔ اگر آپ ان لوگوں [پادری صاحبان اور اِساتذہ] کے قریب رہیں گے جنہیں خدا نے کلیسیا کو بخشا ہے، تو آپ کو دھوکہ نہیں دیا جائے گا۔ آپ کو ادھر ادھر نہیں اُچھالا جائے گا۔ آپ اِدھر اُدھر کی باتوں سے آزمائش میں نہیں پڑیں گے۔ آپ ایک مضبوط، مکمل، بالغ مسیحی ہوں گے۔ آپ کے لیے ایسا ہی ہو!

بڑے ہونے کا ایک اور طریقہ ہے۔ لوگ اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ وہ کن اسکولوں میں گئے تھے۔ لیکن ایک اور سکول ہے جس میں نہ کتابیں ہیں اور نہ ہی کوئی کلاس۔ یہ زندگی کا درس گاہ ہے۔ لوگ کہتے ہیں، ’’میں زندگی کے سکول میں گیا تھا۔‘‘ ’’میں بُرے تجربوں کے سکول میں گیا تھا۔‘‘ جب آپ زندگی کا سامنا کرتے ہیں، آزمائشوں اور مصائب سے گزرتے ہیں، زندگی کے بُرے تجربوں سے گزرتے ہیں تو آپ تجربہ حاصل کرتے ہیں اور ایک مضبوط انسان بن جاتے ہیں جو زندگی کو سنبھال سکتا ہے۔

یوحنا رسول نے صرف بچوں کے بارے میں نہیں لکھا۔ اس نے ’’نوجوانوں‘‘ کے بارے میں لکھا۔ اُس نے کہا، ’’نوجوانو، میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں کہ تم اِس شریر یعنی ابلیس پر غالب آ گئے ہو‘‘ (1 یوحنا 2: 13)۔ دوبارہ، اُس نے کہا، ’’جوانو، میں تمہیں اِس لیے لکھ چکا ہوں کیوں کہ تم مضبوط ہو اور خدا کا کلام تمہارے اندر بسا ہوا ہے اور تم اُس شریر یعنی ابلیس پر غالب آ گئے ہو‘‘ (1 یوحنا 2: 14)۔

یہ نوجوان مضبوط ہوئے کیونکہ وہ شیطان کے خلاف لڑے! جی ہاں، ہم ابلیس اور اس کے شیاطین کے خلاف جدوجہد میں ہیں۔ بائبل کہتی ہے،

’’ہم خون اور گوشت یعنی انسان سے نہیں بلکہ تاریکی کی دُنیا کے حاکموں، اختیار والوں اور شرارت کی روحانی فوجوں سے لڑنا ہے جو آسمانی مقاموں میں ہیں‘‘ (افسیوں6: 12)۔

اس سے بچ کر آپ بھاگ نہیں سکتے ہیں. ہم شیطان کے خلاف جنگ میں ہیں۔ اگر آپ اس لڑائی سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں، تو آپ کبھی بھی جوان مرد [یا عورت]‘‘ نہیں بن پائیں گے۔ آپ ہمیشہ ایک مسیحی بچے ہی رہیں گے، اگر آپ ذرا سے بھی مسیحی ہیں۔

اور آزمائشوں میں سے گزرنے سے نہ گھبرائیں۔ دباؤ میں سے گزرنے سے نہ گھبرائیں۔ بائبل نے جس لفظ کا ترجمہ ’’مصیبت‘‘ کیا اُس کا مطلب ’’دباؤ‘‘ ہے۔ اور بائبل کہتی ہے،

’’ہم اپنی مصیبتوں میں بھی خوش ہوتے ہیں : کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مصیبت سے صبر پیدا ہوتا ہے اور صبر سے مستقل مزاجی [تجربہ]‘‘ (رومیوں5: 3، 4)۔

پریشانی اور مصیبتوں سے نہ چھپیں۔ دباؤ سے پیچھا مت چھڑائیں۔ اس کی توقع رکھیں۔ یہ آپ کو صابر بنائے گا اور آپ کو تجربہ دے گا۔ بائبل ایسا کہتی ہے! آپ ایک مضبوط، پروان چڑھے ہوئے مسیحی بن جائیں گے۔

یوحنا رسول صرف بچوں اور جوانوں کے بارے ہی میں نہیں لکھتا۔ وہ ’’بزرگوں‘‘ کے بارے میں بھی لکھتا ہے۔ اُس نے کہا، ’’بزرگو، میں تمہیں اِس لیے لکھ رہا ہوں، کیوں کہ تم نے اُسے جو ابتدا سے موجود ہے جان لیا ہے‘‘ (1 یوحنا2: 13)۔ وہ ’’جو ابتدا سے تھا‘‘ یسوع مسیح ہے (1 یوحنا1: 1)۔ آپ پوچھ سکتے ہیں، ’’کیا سارے مسیحی یسوع کو نہیں جانتے؟‘‘ جی ہاں، وہ یسوع کے وسیلے سے معاف کیے جاتے ہیں۔ جی ہاں وہ یسوع کو جانتے ہیں۔ لیکن یہ آیت اِس سے بھی بڑھ کر کسی بات کے بارے میں بتا رہی ہے۔ یہ اس تصدیق شدہ، گہرے رشتے کے بارے میں بات کر رہی ہے جو ایک بالغ مسیحی اپنے نجات دہندہ کے ساتھ رکھتا ہے۔ اس آیت پر میتھیو پول Matthew Poole کی تفسیر کہتی ہے، ’’بزرگو، کیونکہ ایسے لوگوں کا بہت زیادہ تجربہ ہوتا ہے۔‘‘ بائبل کے مبصر جان گِلJohn Gill نے کہا کہ یہ بزرگ ’’ایسے ہیں، جو دوسروں کے مقابلے میں، کامل [مکمل، بالغ] تھے... اور سمجھ میں، مرد، بزرگ تھے، نہ کہ مسیح میں بچے۔‘‘ میرے دوستو، یہ تمہارا مقصد ہے! آپ مسیح میں باپ یا ماں بن سکتے ہیں۔ آپ کام اور آزمائشوں کو سنبھال سکتے ہیں اور جو بھی زندگی آپ پر لادتی ہے۔ آپ دوسروں کے لیے مثال بنیں گے۔ آپ کو عجیب و غریب لوگوں کے عجیب و غریب الفاظ سے ادھر ادھر نہیں اُچھالا جائے گا۔ آپ مسیحی زندگی کو سنبھال سکیں گے۔ آپ ’’ثابت قدم، غیر متزلزل، ہمیشہ خُداوند کے کام میں فائدہ مند رہیں گے‘‘ (1 کرنتھیوں 15: 58)۔ ابھی سیکھنا اور بڑھنا شروع کریں۔ آپ کر سکتے ہو! یہ آپ کا مقصد ہے – اور آپ اس تک پہنچ سکتے ہیں! میری دعا ہے کہ آپ کریں گے۔

لیکن آپ میں سے کچھ یہاں مسیحی نہیں ہیں۔ یسوع نے آپ کے گناہ کو دھونے کے لیے اپنا خون بہایا، لیکن آپ نے اس پر بھروسہ نہیں کیا۔ کیا یہ اس لیے ہو سکتا ہے کہ آپ بڑا نہیں ہونا چاہتے؟ کیا آپ مسیح سے باہر، کلیسیا کی مکمل رفاقت سے باہر، خُدا سے باہر رہنے کے عادی ہو گئے ہیں؟ کیا آپ مرتے وقت اپنے گناہ کے لیے خُدا کی سزا کا سامنا کریں گے، کیونکہ آپ ابھی مسیح کے پاس نہیں آئیں گے؟ کاش ایسا نہ ہو۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں، تو براہِ کرم ابھی کمرے کے سامنے آ کر کھڑے ہوں۔ آمین


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔