اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
ایمان والوں کا مسیح کے ساتھ اتحادTHE BELIEVER’S UNION WITH CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’میں مسیح کے ساتھ مصلوب ہو چکا ہوں اور میں زندہ نہیں ہوں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے اورجو زندگی میں اب گزار رہا ہوں وہ خُدا کے بیٹےپر ایمان لانے کی وجہ سے گزار رہا ہوں جس نے مجھ سے محبت کی اور میرے لیے اپنی جان دے دی‘‘ (گلِتیوں2:20)۔ |
مسیحیوں کا مسیح کے ساتھ ایک گہرا بلکہ معتمد رشتہ ہو چکا ہے۔ ہماری تلاوت میں یوحنا رسول نے لکھا، ’’میں زندہ نہیں ہوں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے۔‘‘ اِس کو مسیح کے ساتھ اتحاد کہتے ہیں۔ ’’اتحاد‘‘ کا مطلب کیا ہوتا ہے۔ ہم امریکہ کی متحد ریاستوں میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ یہ پچاس ریاستیں کوئی علیحدہ علیحدہ ممالک نہیں ہیں۔ وہ ایک اتحاد میں اکھٹی بندھی ہوئی ہیں – متحدہ ریاستیں۔ ایک شادی پر، ایک مرد اور ایک عورت رشتۂ ازدواج میں متحد ہوتے ہیں۔ وہ ایک اتحاد میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ اور ایسا ہی یسوع کے ساتھ بھی ہے۔ مسیحی، مسیح کے ساتھ متحد ہوتے ہیں، اُس کے ساتھ اکٹھے، اُس کے ساتھ منسلک۔
زندگی میں نزدیک ترین رشتہ شادی میں شوہر اور بیوی کے درمیان محبت اور جذباتی تعلق ہوتا ہے۔ بائبل رشتۂ ازدواج کی محبت کو نجات دہندہ یسوع مسیح اور ایک مسیحی کے درمیان محبت والی شادی کی ایک عکاسی کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ ’’مرد اپنے ماں اور باپ کو [چھوڑے گا] اور اپنی بیوی کے پاس رہے گا، اور وہ دونوں مل کر ایک تن ہوںگے۔ یہ ایک عظیم بھید ہے: لیکن میں مسیح اور کلیسیا سے تعلق رکھتے ہوئے بات کرتا ہوں‘‘ (افسیوں5:31، 32)۔ وہ یونانی لفظ جس نے ’’بھید یا اِسرارmystery‘‘ کا ترجمہ کیا مسٹیرئین musterion ہے۔ یہ ایک گہری سچائی کی جانب حوالہ دیتا ہے جو کہ ذہن کے ذریعے سے مکمل طور پر سمجھی نہیں جا سکتی۔ مرد اور عورت کے درمیان تعلق ایک مسیحی اور مسیح کے درمیان اتحاد کی ایک تصویر ہے۔
نشید الاناشید یا غزل الغزلات کہتی ہے، ’’میرا محبوب میرا ہے اور میں اُس کی ہوں‘‘ (2:16)۔ قطعی طور پر یہ ایک بیوی کی اپنے شوہر کے لیے محبت کو ظاہر کرتا ہے۔ روحانی طور پر یہ ایک مسیحی اور مسیح کے مابین محبت کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک شوہر اور ایک بیوی ایک دوسرے سے شدت کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔ وہ اِس قدر قریبی طور پر جُڑے ہوئے ہوتے ہیں کہ بائبل اُنہیں ’’ایک تن‘‘ کہتی ہے (پیدائش2:24)۔ جتنے کہ یہ قریب ہیں، شوہر اور بیوی کے درمیان اتحاد ایک مسیحی اور اُس کی عظیم ترین اور سچی محبت نجات دہندہ یسوع کے درمیان اُس قربت کا صرف ایک سایہ ہے۔ آج کی صبح میں اُس اتحاد کے بارے میں چار نکات یا موضوع سامنے پیش کروں گا۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔
+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +
I۔ پہلا موضوع، کیوں مسیح کے ساتھ اتحاد ایک گمشدہ یا غیرنجات یافتہ شخص سے تعلق نہیں رکھتا ہے۔
آج یہاں پر آپ میں سے کچھ [لوگ] گمشدہ یا غیرنجات یافتہ ہیں۔ آپ مسیح پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں حالانکہ وہ آپ ہی کے لیے صلیب پر قربان ہو گیا تھا اور اُس نے اپنا خون بہایا تھا۔ آپ گرجا گھر آتے ہیں، لیکن مسیح کے ساتھ آپ کا کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ چونکہ آپ مسیح پر بھروسہ نہیں کرتے، اِس لیے اُس کے ساتھ آپ کا کوئی اتحاد بھی نہیں ہوتا ہے۔ اِس واعظ کے الفاظ آپ کے لیے نہیں ہیں۔ آپ مسیح کے ساتھ متحد ہوئے بغیر ہی زندگی بسر کریں گے اور مر جائیں گے۔ آپ کیوں مسیح کے ساتھ اتحاد میں نہیں ہیں؟ کیوںکہ آپ ہونا ہی نہیں چاہتے! یسوع نے کہا، ’’تم زندگی پانے کے لیے میرے پاس آنے سے انکار کرتے ہو‘‘ (یوحنا5:40)۔ آپ یسوع کے پاس نہیں آتے ہیں۔ لہٰذا آپ کے پاس زندگی نہیں ہوتی ہے۔ آپ ہمیشہ، ہمیشہ، ہمیشہ کے لیے باہر ہیں رہیں گے، جہنم میں جلتے ہوئے، کیوںکہ یہ ہی ہے جس کا آپ نے انتخاب کیا ہے۔
آپ میں سے کچھ اپنے گناہ کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں، ’’جی ہاں، میں گنہگار ہوں۔‘‘ لیکن آپ خُدا کے خلاف اپنے ہولناک جرائم کے بارے میں سزایاب نہیں ہوئے ہوتے۔ آپ اپنے آپ کو ایک ناپسندیدہ ہستی کی حیثیت سے نہیں دیکھتے – بلکہ خُدا دیکھتا ہے۔ آپ کا دِل بدکار اور بُرا ہوتا ہے، لیکن یہ آپ کو اِسقدر پریشان نہیں کرتا ہے۔ آپ چاہتے ہیں کہ یسوع آپ کے خیالات کو درست کرے اور آپ کی تھوڑی بہت ٹیوننگ کرے۔ لیکن آپ اپنے ناگوار گناہ کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔ آپ اپنے بُرے دِل کے ساتھ زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ اور آپ ایسا ہی کرتے ہیں – مسیح کی جانب مُڑے بغیر۔ آپ مسیح پر بھروسہ اِس لیے نہیں کرتے کیونکہ آپ اُسے چاہتے ہی نہیں ہیں۔ ایک دِن وہ کہے گا، ’’میں تم سے کبھی واقف نہ تھا۔ اے بدکارو! میرے سامنے سے دور ہو جاؤ‘‘ (متی7:23)۔
آپ میں سے کچھ تو بالکل بھی کسی بھی بات کے بارے میں زیادہ سوچتے ہی نہیں ہیں۔ آپ یہاں بیٹھتے ہیں، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر آپ اپنے دوستوں سے بات کر رہے ہیں یا فلم دیکھ رہے ہیں – تو وہ ٹھیک ہوتا ہے۔ آپ وہ سب کچھ سارا دِن کر سکتے ہیں۔ لیکن جب آپ خوشخبری یعنی بائبل سُنتے ہیں، تو آپ مناد کے ختم ہونے کا اِنتظار کرتے ہیں تاکہ آپ بچ سکیں۔ مسیح آپ سے کہے گا، ’’میں تم سے کبھی واقف نہ تھا۔ اے بدکارو! میرے سامنے سے دور ہو جاؤ۔‘‘
آپ میں سے کچھ لوگ تو مسیح بخود کے بارے میں بھی زیادہ نہیں سوچتے۔ آپ اُس کے پاس سے گزر جاتے ہیں۔ آپ نہیں چاہتے کہ ایک پادری صاحب آپ کو نصیحت کرے یا آپ کی رہنمائی کرے۔ آپ واعظوں کے اُن مسوّدوں کو نہیں پڑھتے جو ہم آپ کو دیتے ہیں۔ آپ اپنے گناہ کے بارے میں سوچتے ہی نہیں ہیں۔ آپ ہفتے کے دوران اپنی جان کے بارے میں سوچتے ہی نہیں ہیں۔ آپ اُس [یسوع] کو نذر انداز کر دیتے ہیں۔ اُس لفظ ’’نذر انداز کرنا neglect‘‘ کا مطلب ہوتا ہے کسی بات کو گزر جانے دینا، اُس کو توجہ نہ دینا۔ آپ اپنی جان کو نذر انداز کر دیتے ہیں۔ اور بائبل کہتی ہے، ’’اتنی بڑی نجات سے غافل رہ کر ہم کیسے بچ سکیں گے؟‘‘ (عبرانیوں2:3)۔ آپ بچ نہیں سکیں گے۔ ایک دِن مسیح آپ سے کہے گا، ’’میں تم سے کبھی واقف نہ تھا۔ اے بدکارو! میرے سامنے سے دور ہو جاؤ۔‘‘
اگر آپ گمراہ یا گمشدہ یا غیرنجات یافتہ ہیں، تو مسیح کے ساتھ مِلاپ کا آپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ آپ اُس پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ لیکن اب مجھے آپ میں سے باقی تمام کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔
II۔ دوسرا موضوع، مسیح کے ساتھ مِلاپ کیا نہیں ہوتا۔
یسوع مسیح کے ساتھ ایک مسیحی کا ملاپ محض کوئی تاریخی یا عقیداتی اعتقاد نہیں ہوتا ہے۔ وہ مسیح کے ساتھ مِلاپ نہیں ہوتا ہے! کسی نے مجھے بتایا، ’’یسوع پر بھروسہ کرنا بالکل ایسا ہی ہے جیسے یہ یقین کرنا کہ وہ میرے لیے قربان ہوا۔ یہ کرنے کے لیے مجھے اُس یسوع پر انحصار کرنا ہوتا ہے [میں نے یقین کیا تھا کہ وہ مجھے بچا لے گا]۔ لاکھوں لوگ یقین کرتے ہیں جو آپ کرتے ہیں۔ شیاطین خود یقین کرتے ہیں جو آپ کرتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’یہ تو شیاطین بھی مانتے ہیں اور تھرتھراتے ہیں‘‘ (یعقوب2:19)۔ آپ شیاطین کے مقابلے میں مسیح میں اتنے ہی ہیں جتنے وہ ہیں!
جو آپ کے پاس ہے وہ مسیح میں اِتحاد نہیں ہے! وہ سراسر تعلق ہوتا ہی نہیں ہے۔ آپ یسوع کے بارے میں حقائق پر یقین رکھتے ہوئے یسوع سے دور کھڑے ہوتے ہیں۔ کیا ہو اگر ایک بندہ کہے، ’’میں بھروسہ کرتا ہوں کہ وہ [لڑکی] میرے لیے صحیح والی ہوگی‘‘؟ کیا یہ بات اُس کو شادی شُدہ کر دے گی؟ جی نہیں! اِس میں کہیں بھی شادی نہیں ہے۔ یہاں پر کہیں بھی کوئی محبت نہیں ہے، مِلاپ نہیں ہے، ’’ایک تن‘‘ ہونا نہیں ہے، سراسر تعلق ہی نہیں ہے! یہ محض آپ کے ذہن میں خیالات ہوتے ہیں۔
یسوع مسیح کے ساتھ ایک مسیحی کا مِلاپ کوئی انسانی احساسات کا معاملہ نہیں ہوتا ہے۔ بیشک ہم آج اپنی جسمانی آنکھوں کے ساتھ یسوع کو نہیں دیکھتے ہیں۔ نا ہی ہم اُس کی آواز کو باآواز بُلند سُنتے ہیں، نا ہی ہم اُس یسوع کو سونگھ پاتے ہیں، نا ہی ہم اُس یسوع کو اپنے ہاتھوں سے چھو پاتے ہیں۔ مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے چالیس دِن بعد، وہ اُوپر آسمان میں چلا گیا تھا اور وہ ابھی وہیں پر ہے۔ بائبل کہتی ہے
،’’وہ اُوپر اُٹھا لیا گیا اور ایک بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چُھپا لیا‘‘ (اعمال1:9)۔
مسیح آسمان میں ہے۔ ہم آج اُسے یہاں پر نہیں دیکھتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ چند ایک سال بعد پولوس رسول نے لکھا، ’’ہم ایمان کے سہارے زندگی گزارتے ہیں نا کہ آنکھوں دیکھے پر‘‘ (2 کرنتھیوں5:7)۔ وہ لفظ جس سے ’’ایمانfaith‘‘ کا ترجمہ ہوا اُس کا مطلب ہوتا ہے ’’بھروسہ۔‘‘ ہم ایمان کے سہارے زندگی گزارتے ہیں نا کہ آنکھوں دیکھے پر۔‘‘ ہم یسوع پر اُسے دیکھے بغیر بھروسہ کرتے ہیں۔ ہم یسوع پر اُسے محسوس کیے بغیر بھروسہ کرتے ہیں۔ تیس سال بعد پولوس رسول نے مسیحیوں کی ایک نئی نسل کے لیے لکھا،
’’اگرچہ تم نے یسوع کو نہیں دیکھا مگر اُس سے محبت کرتے ہو۔ تم ابھی بھی اُسے نظروں کے سامنے نہیں پاتے مگر اُس پر ایمان رکھتے ہو اور ایسی خوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر ہے اور جلال سے بھری ہوئی ہے‘‘ (1پطرس1:8)۔
اُنہوں نے کبھی یسوع کو نہیں دیکھا۔ اِس کے باوجود اُنہوں نے اُس پر بھروسہ کیا۔ اُنہوں نے اُس سے محبت کی۔ اُنہوں نے خوشی منائی۔ وہ مسیح کے ساتھ مِلاپ میں تھے۔ تقریباً اُس کے دو ہزار سال بعد کسی نے مجھے بتایا کہ یسوع نے تھوما سے کیا کہا تھا،
’’تُو تو مجھے دیکھ کر مجھ پر ایمان لایا، مبارک ہیں وہ جنہوں نے مجھے دیکھا بھی نہیں پھر بھی مجھ پر ایمان لائے‘‘ (یوحنا20:29)۔
میرے نجات پا چکنے سے پہلے اُس آیت نے مجھ سے بات کی تھی۔ میں یسوع پر بھروسہ کر پایا اور اُس کو دیکھے بغیر یا اُسے محسوس کیے بغیر برکت پائی۔
شادی شُدہ لوگ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں یہاں تک کہ اگر وہ سینکڑوں میل ایک دوسرے سے دور بھی ہوں۔ وہ ایک دوسرے کو دیکھتے، سُنتے یا چھوتے بھی نہیں ہیں، لیکن وہ کسی نہ کسی طور جُڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ اِکھٹے ہونے کے لیے ایک دوسرے کو محسوس نہیں کرنا پڑتا۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوتے ہیں، ’’ایک تن،‘‘ یہاں تک کہ جب اُس کے جسم دور دور ہوتے ہیں۔
اور بالکل ایسا ہی مسیح کے ساتھ ہوتا ہے۔ کچھ لوگ خود پر یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ یسوع کے ساتھ ہیں ایک احساس چاہتے ہیں۔ یا وہ اُس سے چاہتے ہیں کہ وہ اُن کی وہی ذہنی ٹیوننگ کرے۔ لیکن وہ اُس طریقے سے کبھی بھی مسیح کو پا نہیں سکتے۔ مسیح کے ساتھ مِلاپ کوئی ایسی بات نہیں ہوتی ہے جو کہ آپ کے ذہن میں چلتی رہتی ہے۔ جب دو لوگوں کی شادی ہوتی ہے، تو وہ بھروسے کے ایک براہ راست عمل میں اِکٹھے جُڑتے ہیں۔ یسوع کے پاس آنا بھی بالکل ایسا ہی ہوتا ہے – مسیح بخود میں ایک براہ راست بھروسہ۔
III۔ تیسرا موضوع، مسیح کے ساتھ مِلاپ ہوتا کیا ہے۔
یسوع کے ساتھ مِلاپ اُس پر بھروسہ کرنے کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور یہ ہمیشہ تک جاری رہتا ہے۔ میں کسی قوی احساس کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہوں، جیسا کہ جس کے بارے میں پینتیکوست مشن والے اور کرشماتی مشن والے بات کرتے ہیں۔ آپ شاید اُس کو بالکل بھی محسوس نہ کر پائیں۔ آپ ہر وقت اُس کے بارے میں سوچتے بھی نہیں ہیں۔ کون سوچ سکتا ہے؟ لیکن اُس کے ساتھ منسلک ہو جائیں گے۔ یہ ایک ذاتی اور روحانی مِلاپ ہوتا ہے – چاہے آپ اِس کو جان پائیں یا محسوس کر پائیں، چاہے آپ نہ کر پائیں۔ یہ گہرا ترین رابطہ ہوتا ہے جو آپ کبھی پا سکیں گے۔ یہ کوئی احساس نہیں ہوتا ہے۔ یہ ذہن میں کوئی بات نہیں ہوتی ہے۔ میں اِتنا ہی کر سکتا ہوں کہ اِس کے بارے میں بائبل میں سے کچھ الفاظ آپ کو پیش کروں۔
آخری کھانے کے موقع پر، اُس کے مصلوب کیے جانے سے ایک رات پہلے، یسوع نے کہا، ’’انگور کی بیل میں ہوں اور تم میری ڈالیاں ہو‘‘ (یوحنا15:5)۔ مسیح انگور کی بیل ہے۔ مسیحی اُس کی شاخیں ہیں۔ وہ شاخیں انگور کی بیل کے ساتھ منسلک ہوتی ہیں۔ وہ اپنی زندگی انگور کی بیل سے حاصل کرتی ہیں۔ اگر وہ انگور کی بیل میں نہ ہوتیں، تو وہ خشک ہو جاتیں اور مُرجھا جاتیں۔ اُسی رات اُس نے کہا، ’’اُس دِن تم جان لو گے کہ میں اپنے باپ میں ہوں اور تم مجھ میں ہو اور میں تم میں‘‘ (یوحنا14:20)۔
اِس کا کیا مطلب ہوتا ہے کہ ایک مسیحی یسوع مسیح ’’میں‘‘ ہوتا ہے اور یسوع مسیح اُس [مسیحی] ’’میں‘‘ ہوتا ہے؟ چونکہ ہم زمین پر ہیں اور یسوع آسمان میں ہے، تو یہ بات جسمانی نہیں ہو سکتی۔ یسوع آسمان میں ہے، ناکہ جسمانی طور پر آپ میں۔ جی نہیں، یہ ایک روحانی مِلاپ ہے اِس قدر گہرا، اِس قدر پاکیزہ، اِس قدر ذاتی کہ الفاظ اِس کی حقیقت کا صرف سایہ ہو سکتے ہیں۔ اور اِس کے باوجود، اگر آپ ایک مسیحی ہیں، تو آپ یسوع ’’میں‘‘ ہوتے ہیں، مسیح کے ساتھ متحد، اور وہ آپ کے ساتھ متحد ہوتا ہے۔ آپ شادی شُدہ ہوتے ہیں، جی ہاں، شادی شُدہ سے بھی کہیں زیادہ ہوتے ہیں، اُس کے لیے۔ وہ آپ سے ایک ’’دائمی محبت‘‘ کے ساتھ پیار کرتا ہے (یرمیاہ31:3)۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کر چکے ہیں، تو وہ آپ کو کبھی بھی نہیں چھوڑے گا۔ مسیح نے کہا، ’’میں اُنہیں ہمیشہ کی زندگی دیتا ہوں، وہ کبھی ہلاک نہ ہونگے اور کوئی اُنہیں میرے ہاتھ سے چھین نہیں سکتا‘‘ (یوحنا10:28)۔ یسوع آپ کو کبھی بھی نہیں چھوڑے گا۔ وہ آپ کو کبھی بھی دوبارہ گمراہ یا گمشدہ یا غیرنجات یافتہ نہیں ہونے دے گا۔ وہ آپ سے آپ کی تمام زندگی محبت کرے گا اور وہ آپ سے تمام ابدیت کے لیے محبت کرے گا!
IV۔ چوتھا موضوع، مسیح کے ساتھ مِلاپ کیا کرتا ہے۔
سادگی سے اِس کو کہا جائے تو، مسیح کے ساتھ مِلاپ ہی وہ بات ہے جو ایک ایماندار کو زندگی گزارتے رہنے پر قائم رکھتی ہے۔ یہ مِلاپ – چاہے آپ اِس کو محسوس کریں یا نا کریں – ہی ہوتا ہے جو کہ برداشت کرنے کے لیے اور آخر تک بھروسہ کرنے کے لیے برقرار کیے رکھتا ہے، حتیٰ کہ اگر زندگی ناخوشگوار اور سخت بھی ہو، حتیٰ کہ تکلیف اور پریشانی میں سے بھی، حتیٰ کہ اگر اُمید کہیں دور دکھائی دیتی ہو۔ یسوع نے کہا،
’’میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں، اور میں اُنہیں جانتا ہوں، اور وہ میرے پیچھے پیچھے چلتی ہیں‘‘ (یوحنا10:27)۔
مسیحی یسوع کی آواز کو سُنتے ہیں۔ وہ اُسے جانتے ہیں اور وہ اُنہیں جانتا ہے۔ اور وہ اُس کے پیچھے پیچھے چلتے ہیں۔ وہ کیوں نہ چلیں؟ وہ کیسے واپس مُڑ سکتے ہیں؟ کیسے ایک دُلہن اپنے دولہا سے مُنہ موڑ سکتی ہے؟ کیسے ایک محبوب اپنی محبوبہ سے مُنہ موڑ سکتا ہے؟ آپ میں سے کچھ سوچتے ہیں کہ مسیحی زندگی میں جاری رہنے اور ڈٹے رہنے کے لیے آپ کو انتہائی مضبوط ہونا ہوتا ہے۔ لیکن مسیحی جاری رہتا ہے، برداشت کرتا ہے ثابت قدم رہتا ہے، اپنے خود کے زور یا قوتِ اِرادی کی وجہ سے نہیں بلکہ مسیح کی قوت کے وسیلے سے جو اُس سے محبت کرتا ہے، اُس کی رہنمائی کرتا ہے، اُس کو اپنے پاس رکھتا ہے اور اُس کو گود میں اُٹھاتا ہے۔ وہ اِس کے علاوہ کیسے کچھ اور کر سکتا ہے؟
وہ ایماندار بھروسے میں زندگی گزارنی جاری رکھتا ہے حتیٰ کہ جب سب کچھ تاریک ہوتا ہے۔ بہت عرصہ پہلے، ایوب تکلیف برداشت کر رہا تھا اور وہ نہیں جانتا تھا کہ کیوں۔ اُس نے اپنی دولت گنوائی، اپنے بچے گنوائے اور بالاآخر اپنی صحت گنوائی۔ وہ ایک غریب بندہ تھا، ایک غلیظ مرض میں مبتلا۔ اُسے کوئی اندازہ نہیں تھا کیوں خُدا نے یہ سب کچھ اُس کے ساتھ ہونے دیا۔ لیکن ایوب نے کہا، ’’خواہ وہ میرے قتل کا حکم دے پھر بھی میں اُس سے اُمید رکھوں گا‘‘ (ایوب13:15)۔ اُس نے خُدا پر بھروسہ کیا تھا چاہے کچھ بھی رونما ہو جاتا۔
حبقُوق نبی کے زمانے میں، یروشلیم اپنے گناہ کی وجہ سے سزا کے تحت تھا۔ جلد ہی کسدی آئیں گے اور شہر کو توڑ پھوڑ ڈالیں گے اور لوگوں کو اسیر کر لیں گے۔ اِس کے باوجود حبقُوق نے کہا، ’’نیکوکار اپنے ایمان سے زندہ رہے گا‘‘ (حبقُوق2:4)۔ وہ اپنے بھروسے سے زندہ رہے گا۔ اور حبقُوق نے کہا،
’’اگرچہ انجیر کا درخت نہ پھولے اور تاک میں انگور نہ لگیں، زیتون پھل نہ دے اور کھیتوں میں پیداوار نہ ہو، اور بھیڑ خانوں میں بھیڑیں نہ ہوں اور مویشی خانے میں مویشی نہ ہوں۔ پھر بھی میں خُداوند میں مسرور رہوں گا، میں اپنے نجات دینے والے خُدا سے خوش رہوں گا‘‘ (حبقُوق3:17۔18)۔
خُداوند نے ابراہام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک عظیم قوم کا باپ ہوگا۔ خُداوند نے اُسے اِسرائیل کی سرزمین بخشی تھی۔ ابراہام زمین کے صرف ایک چھوٹے سے ٹکڑے کے ساتھ مر گیا۔ اُس کے بچے تھے لیکن کبھی بھی ایک عظیم قوم کو نہیں دیکھا۔ لیکن ابراہام خُدا کے ساتھ بھروسے میں مُتحد تھا۔ جیسا کہ بائبل کہتی ہے،
’’ہم دیکھی ہوئی چیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہوئی چیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی ہمیشہ کے لیے ہیں‘‘ (2 کرنتھیوں4:18)۔
زمین کی چیزیں تھوڑا فرق ڈالتی ہیں۔ وہ صرف وقتی ہوتی ہیں۔ ہم خُدا کی باتوں کو ابھی نہیں دیکھ پاتے، لیکن وہ دائمی ہوتی ہیں، ہمیشہ کے لیے۔ ابراہام نے ایمان کے وسیلے سے نجات پائی تھی – بھروسے کے ذریعے سے۔ اور بھروسے میں اپنی آنکھوں سے اُس وعدے کو دیکھے بغیر مر گیا تھا۔ بائبل ایوب، حبقُوق اور ابراہام جیسے لوگوں کے لیے کہتی ہے،
’’یہ سب لوگ ایمان رکھتے ہوئے مر گئے اور وعدہ کی ہوئی چیزیں نہ پا سکے، لیکن دور سے اُنہیں دیکھ دیکھ کر خوش ہوتے رہے‘‘ (عبرانیوں11:13)۔
خُدا نے آپ کو بُھلایا نہیں ہے۔ جیسا کہ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا بے انصاف نہیں ہے جو تمہارے کام اور اُس محبت کو بھول جائے جو تم نے اُس کی خاطر اُس کے لوگوں کی خدمت کرنے سے ظاہر کی اور اب بھی کر رہے ہو‘‘ (عبرانیوں6:10)۔ آپ کے شاید مسائل ہوں۔ آپ شاید حوصلہ شکنی محسوس کرتے ہوں۔ لیکن خُدا اُس کے لیے آپ کے اچھے کاموں کو نہیں بھولتا ہے۔ وہ دیکھتا ہے اور وہ یاد رکھتا ہے۔
ایک دِن آپ کو دیکھے بغیر بھروسہ اور زندگی بسر نہیں کرنی پڑے گی۔ ایک دِن بائبل کے وعدے پورے ہو جائیں گے۔ یسوع دوبارہ آئے گا! ’’اور اُس دِن وہ اپنے قدم کوہِ زیتون پر رکھے گا‘‘ (زکریاہ 14:4)۔ مسیح واپس آئے گا اور اپنے تخت سے دُنیا پر ایک ہزار سالوں تک حکمرانی کرے گا! تب دائمی حالت آئے گی۔ ہم ایک نئے یروشلیم میں زندگی بسر کریں گے، ایک شہر جو 1,500 میل اُونچا ہوگا۔ وہاں پر ایمان کی ضرورت نہیں ہوگی۔ آپ کو موتیوں کے پھاٹک اور جواہرات کی دیواریں نظر آئیں گی۔ آپ روشنی کے بغیر دیکھ پائیں گے، کیونکہ ’’وہاں پھر کبھی رات نہ ہوگی؛ اور وہ چراغ اور سورج کی روشنی کے محتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوند خود اُنہیں روشنی دے گا اور وہ ابد تک بادشاہی کرتے رہیں گے‘‘ (مکاشفہ22:5)۔ کوئی ایک کہتا ہے، ’’کیا تمہیں یقین ہے؟‘‘ جی ہاں، کیوںکہ خُداوند اِس بارے میں بتا چکا ہے! اور اِس بات کو اور زیادہ پُریقین کرنے کے لیے، اگلی آیت کہتی ہے، ’’یہ باتیں سچ اور برحق ہیں‘‘ (مکاشفہ22:6)۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کر چکے ہیں تو دور تک نظریے کو اپنائیں۔ آگے دیکھیں۔ جی ہاں، ’’تم دُنیا میں مصیبت اُٹھاتے ہو‘‘ (یوحنا16:33)، مگر مسیح نے کہا، ’’میں دُنیا پر غالب آیا ہوں‘‘ (ibid.)۔ یسوع کے لیے خُداوند کا شکر ہو! وہ آپ کو انتہائی خاتمے تک دیکھتا رہے گا!
لیکن اگر آپ نے یسوع پر بھروسہ نہیں کیا ہے، تو اِس میں سے کچھ بھی آپ کے لیے نہیں ہے۔ اگر آپ اِس واعظ کے بعد میرے ساتھ بات چیت کرنا چاہیں، تو مہربانی سے آئیں اور اگلی دو قطاروں میں تشریف رکھیں۔ آمین۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر جیک نعان Mr. Jack Ngann نے گایا: ’’ٹھوس چٹان
The Solid Rock،‘‘ شاعر ایڈورڈ موٹ Edward Mote، 1797 1874 -)۔
لُبِ لُباب ایمان والوں کا مسیح کے ساتھ اتحاد THE BELIEVER’S UNION WITH CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’میں مسیح کے ساتھ مصلوب ہو چکا ہوں اور میں زندہ نہیں ہوں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے اورجو زندگی میں اب گزار رہا ہوں وہ خُدا کے بیٹےپر ایمان لانے کی وجہ سے گزار رہا ہوں جس نے مجھ سے محبت کی اور میرے لیے اپنی جان دے دی‘‘ (گلِتیوں2:20)۔ (افسیوں5:31، 32؛ غزل الغزلات2:16؛ پیدائش2:24) I. پہلا موضوع، کیوں مسیح کے ساتھ اِتحاد ایک گمشدہ یا غیرنجات یافتہ شخص سے تعلق نہیں رکھتا ہے، یوحنا5:40؛ متی7:23؛ عبرانیوں2:3 .II. دوسرا موضوع، مسیح کے ساتھ اِتحاد کیا نہیں ہوتا، یعقوب2:19؛ اعمال1:9؛ III. تیسرا موضوع، مسیح کے ساتھ اتحاد کیا ہوتا ہے، یوحنا15:5؛ 14:20؛ IV. چوتھا موضوع، مسیح کے ساتھ مِلاپ کیا کرتا ہے، یوحنا10:27؛ ایوب13:15؛ |