Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح کے گوشت کو کھانا اور خون کو پینا

EATING THE FLESH AND DRINKING THE BLOOD OF CHRIST
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 8 مارچ، 2009
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, March 8, 2009

’’تب یسوع نے اُن سے کہا، میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

یسوع نے پانچ جَو کی روٹیاں اور دو مچھلیاں لیں۔ اُس نے شکر ادا کیا اور خوراک کی یہ تھوڑی سی مقدار تعداد میں بڑھتی چلی گئی۔ معجزانہ طور پر اُس دِن اُن پانچ روٹیوں اور دو مچھلیوں سے پانچ ہزار لوگوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا۔ اُس نے گلیل کی جھیل کو پار کیا اور پھر واپس آ گیا۔ لوگ دوبارہ اکھٹے ہو کر جمع ہو گئے اور یسوع نے زندگی کی روٹی پر اپنا واعظ پیش کیا۔ اِس کے آخر میں اُس نے کہا،

’’میں وہ زندگی کی روٹی ہوں جو آسمان سے اُتری ہے: اگر کوئی اِس روٹی میں سے کھائے گا تو ہمیشہ زندہ رہے گا۔ یہ روٹی میرا گوشت ہے جو میں ساری دُنیا کی زندگی کے لیے دوں گا۔ یہودیوں میں جھگڑا شروع ہو گیا اور وہ کہنے لگے: یہ آدمی ہمیں کیسے اپنا گوشت کھانے کے لیے دے سکتا ہے؟‘‘ (یوحنا6:51۔52)۔

لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بحث کرنے لگے۔ کچھ کو سمجھ آ چکی تھی یسوع کے کہنےکا مطلب کیا تھا۔ باقیوں نے مکمل طور پر اُسے غلط لیا تھا۔ اُن میں سے زیادہ تر اُس کے خلاف تھے۔ وہ چیخ اُٹھے، ’’یہ آدمی ہمیں کیسے اپنا گوشت کھانے کے لیے دے سکتا ہے؟‘‘ تب یسوع نے اُن سے کہا،

’’میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

یہ بات دلچسپی کا باعث ہے کہ کیسے یسوع کی اس تعلیم کو اکثر گھوما پھرا کر اور مسخ کر کے پیش کیا جا چکا ہے۔ کافر رومی شہنشاہوں نے ابتدائی مسیحیوں پر آدم خور ہونے کا اِلزام لگایا۔ ’’یہ لوگ رات میں خُفیہ طور پر ملتے ہیں اور ایک آدمی کا گوشت کھاتے اور اُس کا خون پیتے ہیں،‘‘ کچھ نے کہا۔ ’’یہ ایک مُردہ یہودی کا بدن کھاتے اور اُس کا خون پیتے ہیں،‘‘ دوسروں نے کہا۔ پھر، عجیب طور پر، گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ خود مسیحیوں نے یہی بات کہنی شروع کر دی تھی۔ میرا قیاس ہے کہ مسیح میں غیرتبدیل شُدہ کافر لوگ کلیسیاؤں میں گھس آئے تھے۔ اِن آیات کے روحانی رُخ کو نہ سمجھتے ہوئے، اُنہوں نے تعلیم دینی شروع کر دی کہ عبادت کے دوران روٹی اور مَے اصل میں حقیقی بدن اور یسوع کے خون میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ لیکن بائبل کی یہ آیات اِس بات کے بارے میں بات نہیں کرتی۔

’’تب یسوع نے اُن سے کہا، میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

آئیے غور کرتے ہیں یسوع کا کہنے کا کیا مطلب نہیں تھا، اور پھر غور کرتے ہیں اُس کا اصل میں مطلب تھا کیا۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

I۔ پہلی بات، اُس کے گوشت کو کھانا اور اُس کے خون کو پینے کا کیا مطلب نہیں ہوتا ہے۔

اِس کا یہ مطلب نہیں ہوتا ہے کہ خُدا کے کھانے [آخری کھانے] میں تقلیب کا عمل رونما ہوا تھا۔ کاتھولک واقعی میں اُن الفاظ کا ترجمہ کرتے ہیں جب مسیح نے کہا، ’’یہ میرا بدن ہے‘‘ (متی26:26)، ’’یہ میرا خون ہے‘‘ (متی26:28)۔ ڈاکٹر تھائیسن Dr. Thiessen نے کہا،

یہ کلیسیا [کاتھولک کلیسیا] اِس بات پر قائم ہے کہ کاہن کی تقدیس کے وسیلے سے وہ روٹی اور مَے سچ مچ مسیح کے خون اور بدن میں تبدیل ہو جاتی ہے؛ اور کہ یہ تقدیس مسیح کی قربانی کا ایک نیا نزرانہ ہے (ھنری سی۔ تھائیسن، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry C. Thiessen, Ph.D.، سلسلہ بہ سلسلہ علم الہٰیات میں تعارفی لیکچرز Introductory Lectures in Systematic Theology، عئیرڈ مینز پبلیشنگ کمپنی، 1949، صفحات427۔428)۔

بپتسمہ یافتہ ہونے کی وجہ سے، ہم اِس نظریہ پر قائم نہیں ہیں۔

اِس کے علاوہ، ہم لوتھر مشن والوں اور اینجیلیکل مشن والوں کے ساتھ بھی متفق نہیں ہیں، جو کہتے ہیں کہ یوخرست کی تقدیس کے بعد یسوع کے بدن اور خون کا روح رواں تقدیس کی گئی روٹی اور مَے کے ساتھ ہی باہمی طور رہتا ہے۔ لوتھر نے ایک بیچ کی راہ اپنائی۔ اُس نے کہا کہ،

یوخرست لینے والا مسیح کے سچے بدن اور خون میں، اُس کے ساتھ اور اُس کے تحت روٹی اور مَے میں باہمی شراکت کرتا ہے۔ وہ اِجزا بذات خود غیر تبدیل شُدہ رہتے ہیں، لیکن تقدیس کی دعا کے بعد علامتی طور پر اُن کا محض بانٹنا شرکت کرنے والے کے لیے مسیح سے مِلانا ہوتا ہے۔ یہ تقلیب عمل [یوخرست کی تقدیس کے بعد مسیح کے بدن اور خون کا روحِ رواں تقدیس کی گئی روٹی اور مَے کے ساتھ ہی باہمی طور پر رہتا ہے] کی حیثیت سے جانا جاتا ہے… اور بدن اور خون، کسی پُراِسرار طریقے سے، اصل میں یوخرست لینے والے کو ملتے ہیں، چاہے وہ ایماندار ہو یا نا ہو… [لیکن] یسوع یہ اصول بتاتا ہے: ’’روح زندگی بخشتی ہے؛ جسم سے کوئی فائدہ نہیں ہے‘‘…، یوحنا6:63) (تھائیسنThiessen، ibid.، صفحات 428۔429)۔

تاہم، بپٹسٹ اور اصلاح پرستوں میں سے زیادہ تر زوونگلی Zwingli کے نظریے پر قائم ہیں، کہ وہ

… روٹی اور مَے آسمان میں مسیح کے بدن کی غیرموجودگی کی محض یادگاریں ہیں۔ اُس کا نظریہ [زوونگلی کا] شروع شروع میں اصلاح پرست کلیسیاؤں میں مؤثر ہوتا گیا… بائبل کا نظریہ مسیح کی موت کے لیے یادگار کی حیثیت سے خُداوند کے اُس آخری کھانے کی [نمائندگی کرتا ہے] (تھائیسن Thiessen، ibid.، صفحات 429، 431):

یسوع نے روٹی سے تعلق رکھتے ہوئے کہا،

’’میری یاد میں یہی کیا کرو‘‘ (1کرنتھیوں11:24)۔

اور پیالہ سے تعلق رکھتے ہوئے، یسوع نے یہ بھی کہا،

’’جب بھی اِسے پیو، میری یادگاری کے لیے پیا کرو‘‘ (1کرنتھیوں11:25)۔

چونکہ خُدا کا آخری کھانا ایک یادگاری ہے، ہماری تلاوت اِس کے بارے میں بات نہیں کر سکتی۔ تلاوت کا خُدا کے آخری کھانے کے مقابلے میں کہیں زیادہ گہرا مطلب ہے۔

’’تب یسوع نے اُن سے کہا، میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

ڈاکٹر میک آرتھر نے دُرست طور پر کہا،

کھانے اور پینے کے لیے یہاں پر یسوع کا حوالہ دو وجوہات کی بِنا پر [خُداوند کے آخری کھانے] یوخرست کے فرمان کے لیے حوالہ نہیں تھا: (1) یوخرست کو ابھی تک لاگو نہیں کیا گیا تھا، اور (2) اگر یسوع یوحرست کے لیے حوالہ دے رہا تھا تو پھر حوالے کی تعلیم یہ ہو سکتی ہے کہ ہر کوئی جو یوخرست کو لیتا ہے دائمی زندگی پائے گا (جان میک آرتھر، ڈی۔ڈی۔ John MacArthur, D.D.، میک آرتھر کا مطالعہ بائبل The MacArthur Study Bible، ورڈ پبلیشنگ Word Publishing، 1997، صفحہ 1593؛ یوحنا6:53۔58 پر غور طلب بات)۔

II۔ دوسری بات، اُس کے گوشت کو کھانے اور اُس کے خون کو پینے کا مطلب ہوتا کیا ہے۔

اِس کا مطلب ہوتا ہے مسیح کے پاس آنا، جیسے یسوع نے یوحنا6:37 میں نشاندہی کی،

’’جو کچھ باپ مجھے دیتا ہے وہ مجھ تک پہنچ جائے گا اور جو میرے پاس آئے گا میں اُسے اپنے سے جُدا نہیں ہونے دوں گا‘‘ (یوحنا6:37)۔

اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والی ہستی نجات کی باقی تمام اُمیدوں کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے، اور اصل میں جی اُٹھے مسیح کے پاس آتی ہے۔ پس، مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والی ہستی مسیح کے گوشت اور خون میں شراکت کرتی ہے۔ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئی ہستی ایمان کے وسیلے سے مسیح میں متحد ہو جاتی ہے۔

اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ جو کوئی بھی مسیح کو قبول کرتا ہے اُس کے پاس اب دائمی زندگی آ چکی ہوتی ہے۔ اب آیت54 پر نظر ڈالیں۔

’’جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے…‘‘ (یوحنا6:54)۔

اب آیت 47 پر نظر ڈالیں،

’’میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں جو کوئی مجھ پر ایمان لائے گا ہمیشہ کی زندگی پائے گا‘‘ (یوحنا6:47)۔

لہٰذا، یسوع ہمیں واضح طور پر بتاتا ہے کہ ’’[اُس کے] گوشت کے کھانے اور [اُس کے] خون کے [پینے]‘‘ کامطلب اُس میں یقین کرنا ہوتا ہے! اِس کا مطلب اُس [یسوع] کے بارے میں باتوں پر یقین کرنے سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ اِس کا مطلب اُس ’’پر‘‘ یقین رکھنا ہوتا ہے – اُس پر بھروسہ رکھنا ہوتا ہے، اُس کے پاس آنا ہوتا ہے۔ جس لمحے آپ یسوع کے پاس آتے ہیں اور اُس کے ساتھ متحد ہوتے ہیں، آپ کے پاس ہمیشہ کی زندگی آ جاتی ہے!

’’میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں جو کوئی مجھ پر ایمان لائے گا ہمیشہ کی زندگی پائے گا‘‘ (یوحنا6:47)۔

اُس لمحے میں، مسیح کا خون آپ کو تمام گناہ سے پاک صاف کر ڈالتا ہے۔ اُس لمحے میں، صلیب پر اُس کی موت آپ کے گناہ کے خلاف خدا کے قہر کی تشفی کرتی ہے، اور آپ دائمی زندگی پا جاتے ہیں!

آپ کے ریکارڈ میں گناہ درج ہوچکا ہے۔ اور اپنے گناہ کے ریکارڈ سے چھٹکارہ پانے کے لیے اور کوئی دوسری راہ نہیں ہے ماسوائے آپ کی جگہ پر مسیح کی موت کے علاوہ – اور اپنے گناہ سے اُس کے پاک خون کے وسیلے سے پاک صاف ہونا!

’’تب یسوع نے اُن سے کہا، میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

اُس نے اپنے خون کے پینے اور کھانے کے اِظہار انداز کو مسیح اور ایماندار کی اعلیٰ اور افضل قربت کی عکاسی کے لیے استعمال کیا ہے۔ یہ روحانی مِلاپ، جس کے وسیلے سے مسیح ایماندار کے لیے ایک نئی زندگی اور غذائیت کو مہیا کرتا ہے، جس کی تصویر کشی بعد میں [پودے کی] بیل اور شاخوں کے ملاپ کی حیثیت سے کی گئی ہے (15:1۔8)۔ اِس کو کبھی کبھار ’’پُراِسرار ملاپ‘‘ کہا گیا ہے، کیونکہ اِس کی فطرت فہم و سمجھ سے بالا تر ہوتی ہے (مذہبی سُدھار کے مطالعہ بائبل کا روح Spirit of the Reformation Study Bible، ژونڈروان پبلیشنگ ہاؤس، 2003، صفحہ 1713؛ یوحنا6:51۔58 پر غور طلب بات)۔

یہی اِس بات کا مطلب تھا جب یوحنا رسول نے کہا،

’’جتنوں نے اُسے قبول کیا، خُدا نے اُنہیں یہ حق بخشا کہ وہ خُدا کے فرزند بنیں‘‘ (یوحنا1:12)۔

اُسے قبول کرنے کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ مسیح یسوع کے ساتھ ایک ’’پُراِسرار ملاپ‘‘ کا تجربہ کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سی۔ ایل۔ کیگنDr. C. L. Cagan، اپنی کتاب ڈاروِن سے تخلیق تک From Darwin to Design میں بتاتے ہیں کہ وہ کیسے مسیح کے پاس آئے تھے۔

میں یاد کر سکتا ہوں، بالکل اُن آخری لمحات تک، جب میں نے اُس پر بھروسہ کیا… یوں لگتا تھا جیسے میں فوراً ہی اُس کا سامنا کر رہا ہوں… میں یقینی طور پر یسوع مسیح کی موجودگی میں تھا اور وہ یقینی طور پر میرے لیے دستیاب تھا… اُس لمحے میں، چند ایک لمحات ہی کے اندر، میں یسوع کے پاس چلا آیا۔ میں یسوع کے پاس ’’پار کر کے‘‘ چلا گیا… میں نے رُخ بدلا اور براہ راست اور فوراً ہی یسوع مسیح کے پاس چلا آیا۔ میرا سفر مکمل ہو چکا تھا۔ ایمان حقیقی تھا۔ یہ سب سے بڑا ثبوت تھا (سی۔ ایل۔ کیگن، پی ایچ۔ ڈی۔ C. L. Cagan, Ph.D.، ڈاروِن سے ڈاروِن سے تخلیق تک From Darwin to Design، وائیٹیکر ہاؤس پبلیشرز Whitaker House Publishers، 2006، صفحہ 19)۔

آئیے کھڑے ہوں اور اپنے گیت کے ورق پر سے حمدوثنا کا گیت نمبر سات گائیں۔

اپنی غلامی، دُکھوں اور اندھیروں سے باہر،
   یسوع، میں آتا ہوں، یسوع، میں آتا ہوں؛
تیرے نور، شادمانی اور آزادی میں داخلے کے لیے،
   یسوع، میں تیرے پاس آنے کے لیے آتا ہوں؛
میری بیماری سے نکل کر، تیری تندرستی میں،
   میری چاہت سے نکل کر اور تیرے خزانوں میں،
میرے گناہ سے باہر اور خود تیری ذات میں،
   یسوع، میں تیرے پاس آنے کے لیے آتا ہوں۔
(’’یسوع، میں آتا ہوں Jesus, I Come‘‘ شاعر ولیم ٹی. سلیپر
   William T. Sleeper، 1819۔1904).


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے گیت گایا: ’’اُس نے میری جان خرید لی He Bought My Soul‘‘
(شاعر سٹیوارٹ حیمبلعن Stuart Hamblen، 1908۔1989)۔

لُبِ لُباب

مسیح کے گوشت کو کھانا اور خون کو پینا

EATING THE FLESH AND DRINKING THE BLOOD OF CHRIST

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’تب یسوع نے اُن سے کہا، میں تم سے سچ سچ کہتا ہوں کہ جب تک تُم ابنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خون نہ پیو، تم میں زندگی نہیں۔ جو کوئی میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے اُس میں ہمیشہ کی زندگی ہے اور میں اُسے آخری دِن پھر سے زندہ کروں گا‘‘ (یوحنا6:53۔54)۔

(یوحنا6:51۔52)

I.    پہلی بات، اُس کے گوشت کو کھانا اور اُس کے خون کو پینے کا کیا مطلب نہیں ہوتا ہے،
متی26:26، 28؛ یوحنا6:63؛ 1کرنتھیوں11:24، 25۔

II.   دوسری بات، اُس کے گوشت کو کھانے اور اُس کے خون کو پینے کا مطلب ہوتا کیا ہے،
یوحنا6:37، 54، 47؛ 1:12 .