Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح کی آزمائش اور شیطان کا ناکام ہونا!

THE TEMPTATION OF CHRIST AND THE FALL OF SATAN!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

خُداوند یسوع مسیح کا شیطان سے سامنا ہوا تھا۔ متی4:1 پر نظر ڈالیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل کے صفحہ 997 پر ہے۔

’’اُس کے بعد یسوع روح کی ہدایت سے بیابان میں گیا تاکہ اِبلیس اُسے آزمائے‘‘ (متی 4:1).

اُوپر دیکھیں۔ شیطان کا پہلا نام جو یہاں پر پیش کیا گیا ’’ابلیس‘‘ ہے۔ یہ یونانی لفظ ’’ڈیابولوسdiabolos‘‘ کا ترجمہ کرتا ہے جس کا مطلب ’’تہمت لگانے والاtraducer‘‘ یا ’’بدگوئی کرنے والاslanderer‘‘ ہوتا ہے۔ اُس نے یسوع کی آزمائش کی تھی تاکہ یسوع ’’خود ہی بدنام‘‘ ہو جائے اگر وہ اُس کے چکمے میں آ جاتا۔ اب تیسری آیت پر نظر ڈالیں،

’’تب آزمائش کرنے والے نے اُس کے پاس آ کر کہا، اگر تُو خدا کا بیٹا ہے تو اِن پتھروں سے کہہ کہ روٹیاں بن جائیں‘‘ (متی 4:3).

یہاں پر شیطان کا دوسرا نام ’’آزمانے والا‘‘ ہے۔ یہ یونانی لفظ ’’پیئرازو pěirazō‘‘ کا ترجمہ کرتا ہے جس کا مطلب ’’آزمائشtempt‘‘ یا ’’اِمتحان test‘‘ ہوتا ہے۔ یسوع نے بائبل کا اِستثنا 8:3 کا حوالہ دیا، ’’انسان صرف روٹی ہی سے زندہ نہیں رہتا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نکلتی ہے‘‘ (متی4:4)۔

اب، ابلیس نے خود کلام پاک کا حوالہ دیا۔ شیکسپئیر سچا تھا جب اُس نے کہا، ’’ابلیس اپنے مقصد کے لیے کلام پاک کا حوالہ دے سکتا ہے۔‘‘ ابلیس نے زبور91:11۔12 کا حوالہ دیا تھا، حالانکہ اُس نے بالکل دُرست طور پر کلام پاک کا حوالہ نہیں دیا تھا۔ یہواہ کی گواہی دینے والے Jehovah’s Witnesses اور مورمونز جیسے فرقے بائبل کی کچھ آیات کا حوالہ دیتے ہیں، لیکن وہ اُنکا بالکل دُرست طور پرحوالہ نہیں دیتے۔ یسوع نے ابلیس کا بالکل دُرست جواب دیا تھا،

’’یسوع نے کہا، یہ بھی تو لکھا ہے کہ تُو خداوند اپنے خدا کی آزمائش نہ کر،‘‘ استثنا 6:16 (متی 4:7).

پھر ابلیس نے یسوع کا تیسری مرتبہ امتحان لیا، کہ وہ یسوع کو دُنیا کی ساری حکومتیں دے گا اگر یسوع اُس کی پرستش کرے گا۔ اب متی 4:10 پر نظر ڈالیں،

’’تب یسوع نے اُس سے کہا، اَے شیطان ، دُور ہو، کیونکہ لکھا ہے کہ تُو اپنے خداوند خدا ہی کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر،‘‘ استثنا 6:13 اور 10:20 میں سے حوالہ دیتے ہوئے (متی 4:10).

ڈاکٹر جے ورنن میگی نے کہا، ’’خُداوند یسوع نے ہر مرتبہ شیطان کو کلام پاک [بائبل] میں سے جواب دیا۔ ابلیس سوچتا ہوا دکھائی دیتا ہے کہ [بائبل] نے اچھے جوابات دیے کیونکہ بالکل اگلی ہی آیت میں ہم پڑھتے ہیں، ’تب ابلیس اُسے چھوڑ کر چلا گیا‘ (متی4:11)‘‘ (جے ورنن میگی J. Vernon McGee، بائبل میں سے Thru the Bible، متی 4:1۔11 پر غور طلب باتیں)۔

دسویں آیت میں غور کریں کہ یسوع نے ابلیس کا ایک تیسرا نام پیش کیا، ’’یہاں سے دفع ہو جا شیطان…‘‘ یہ یونانی لفظ ’’ستاناسSatanas‘‘ کا ترجمہ کرتا ہے جس کا مطلب ’’الزام لگانے والاthe accuser‘‘ ہوتا ہے۔ یسوع کا یہ ثابت کرنے کے لیے اِمتحان لیا گیا تھا کہ وہ ہمت نہیں ہارا تھا۔ میں جانتا ہوں کہ آپ اور میں اِسقدر طاقت ور نہیں ہیں جنتا کہ خُداوند یسوع مسیح ہے۔ لیکن ہم اُس کی مثال کی پیروی کر سکتے ہیں اور اُس کے سپاہی اور شاگرد بننے کے لیے تربیت پا سکتے ہیں! غور کریں کہ یسوع نے ہر آزمائش کا جواب بائبل، یعنی خُدا کے کلام کے حوالے دینے کے ذریعے سے دیا تھا۔ اُس نے نہیں کہا تھا، ’’ٹھیک ہے، میرا خیال ہے یہ ہے یا وہ ہے،‘‘ یا ’’ٹھیک ہے، میں یقین رکھتا ہوں کہ ایک اور بہتر طریقہ ہے۔‘‘ یسوع نے تو بس بائبل کی دُرست آیات کا حوالہ ابلیس کو جواب دینے کے لیے دیا تھا۔ میں نے اپنی ماسٹرز کی ڈگری کے لیے ایک انتہائی آزاد خیال، بائبل کو مسترد کرنے والی سیمنری میں پڑھائی کی تھی۔ مجھے وہاں پر اِس لیے جانا پڑا تھا کیونکہ میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں ایک اچھی سیمنری میں جاتا جیسی کہ جان کیگن والی ہے جس میں وہ پڑھ رہے ہیں۔ لیکن میں نے اُس بُری سیمنری میں ایک بات تو سیکھی ہی تھی۔ میں نے پروفیسروں کو بس بائبل کے حوالے دینے کے ذریعے سے جواب دینا سیکھ لیا تھا۔ وہ مجھے ایک تنگ نظر بنیاد پرست کہا کرتے تھے۔ اُس بات نے مجھے کبھی بھی پریشان نہیں کیا! میں یسوع کی پیروی کر رہا تھا۔ میں اُس [یسوع] کا شاگرد تھا – ناکہ اُن پروفیسروں کا!

اِس لیے آپ کے لیے یہ انتہائی اہم ہے کہ یہاں پر واپس آئیں اور بائبل کو سیکھیں۔ کسی دوسرے گرجا گھر یا مطالعۂ بائبل کی جانب مت دوڑ پڑیں۔ اُس گروہ کی رہنمائی کرنے والا شخص ہو سکتا ہے کہ بائبل کو بہتر طور پر نہ جانتا ہو، اِس طرح سے وہ آپ کی مسیح کے ایک شاگرد کی حیثیت سے تربیت کرنے کے قابل نہیں ہونگے۔ اگر آپ یہاں پر آتے رہنا جاری رکھتے ہیں تو ہم آپ کو خالص خُدا کے کلام کی تعلیم دیں گے، اور آپ کو بے شمار کُلیدی آیات یاد کروائیں گے۔ آج یہ آیت آپ کے یاد کرنے کے لیے ہے۔

’’میں نے تیرا کلام اپنے دل میں محفوظ کر لیا ہے تاکہ میں تیرے خلاف گناہ نہ کروں‘‘ (زبور 119:11).

اب میں چاہتا ہوں کہ آپ بائبل میں سے خُدا کے کلام کو دیکھیں، شیطان کہاں سے آیا۔ اُن میں سے کچھ نئے نئے کمزور مبشران آپ سے کہیں گے کہ شیطان کے بارے میں جاننا اِتنا اہم نہیں ہے۔ لیکن آپ کو ابلیس کے بارے میں کچھ نہ کچھ جاننا چاہیے اگر آپ مسیح کے شاگرد بننا چاہتے ہیں! اشعیا14:12۔15 کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ بائبل کے صفحہ 726 پر ہے۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اِس کو خاموشی سے پڑھیں جبکہ میں اِسے باآوازِ بُلند پڑھتا ہوں۔

’’اَے [لوسیفر] صبح کے ستارے، فجر کے بیٹے، تُو کیسے آسمان سے گر پڑا، تُو جو کسی زمانہ میں قوموں کو زیر کرتا تھا، خُود بھی زمین پر پٹکا گیا، تُو اپنے دل میں کہتا تھا، میں آسمان پر چڑھ جاؤں گا، اور اپنا تخت خدا کے ستاروں سے بھی اُونچا کروں گا، میں جماعت کے پہاڑ پر تخت نشین ہُوں گا، اُس مُقدس پہاڑ کی بالائی چوٹیوں پر۔ میں بادلوں کے سروں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا، میں خدا تعالٰی کی مانند بنوں گا۔ لیکن تُو قبر میں اُتارا گیا، بالکل پاتال کی تہہ میں‘‘ (اشعیا 14:12۔15).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

بارھویں آیت میں ابلیس کو ’’لوسیفرLucifer‘‘ کہا گیا ہے۔ لوسیفر کا عبرانی میں مطلب ’’چمکتی روشنی‘‘ ہوتا ہے۔ صرف یہ جاننا کہ ابلیس کا نام ’’چمکتی روشنی‘‘ ہے شاید آپ میں سے کچھ کے بعد میں بہت زیادہ مدد دے۔ کچھ فرقوں اور پینتیکوسٹل گروہوں میں لوگ ’’چمکتی روشنی‘‘ کو دیکھتے ہیں اور وہ سوچتے ہیں کہ یہ پاک روح ہے۔ جی نہیں! جی نہیں! یہ شیطان ہے! یہ لوسیفر ہے! 2 کرنتھیوں11:14 میں درج ہے، بائبل کہتی ہے، ’’شیطان اپنا حُلیہ بدل لیتا ہے تاکہ نور کا فرشتہ دکھائی دے۔‘‘ جب آپ کسی کے سر پر روشنی دیکھتے ہیں، تو یہ شیطان ہوتا ہے! یہ خُدا نہیں ہے! یہ پاک روح نہیں ہے۔ یہ شیطان ہے، جو ’’نور کے فرشتے میں اپنا حُلیہ بدل لیتا ہے۔‘‘ آج مشہور کتابیں ہیں جو لوگوں کے مرنے کے بارے میں اور جنت میں جانے کے بارے میں اور پھر واپس زمین پر آنے کے بارے میں باتیں کرتی ہیں۔ وہ لگ بھگ جنت میں ایک ’’نور یا روشنی‘‘ کو دیکھنے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ لگ بھگ ہر معاملے میں وہ شیطان کے ذریعے سے دھوکہ کھا چکے ہوتے ہیں – اُنہوں نے شیطان کو دیکھا اور سوچا یہ خُدا تھا! لیکن یہ ممکن نہیں ہے۔ مسیح نے ہمیں بتایا،

’’خدا کو کسی نے کبھی نہیں دیکھا‘‘ (یوحنا 1:18).

اگر اُنہوں نے واقعی میں ایک ’’نور‘‘ کو دیکھا تو وہ خُدا نہیں تھا! وہ یا تو لوسیفر (شیطان) تھا یا اُس کے آسیبوں میں سے کوئی ایک تھا! خُدا کبھی بھی نہیں تھا!

اشعیا14:12 پر واپس چلتے ہیں۔ لوسیفر نے جب اُسے آسمان سے نکالا گیا اور زمین پر پھینکا گیا تو اُس نے ’’قوموں کو کمزور‘‘ کیا تھا۔ لوسیفر اصل میں آسمان میں ایک قوی فرشتہ تھا۔ لیکن لوسیفر کو آسمان سے خُدائے قادر مطلق کی جگہ لینے کی کوشش کی وجہ سے باہر نکالا گیا تھا۔ اشعیا14:13۔15 پر نظر ڈالیں، جب میں اِس کو دوبارہ پڑھوں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں۔

’’تُو اپنے دل میں کہتا تھا، میں آسمان پر چڑھ جاؤں گا، اور اپنا تخت خدا کے ستاروں سے بھی اُونچا کروں گا، میں جماعت کے پہاڑ پر تخت نشین ہُوں گا، اُس مُقدس پہاڑ کی بالائی چوٹیوں پر۔ میں بادلوں کے سروں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا، میں خدا تعالٰی کی مانند بنوں گا۔ لیکن تُو قبر میں اُتارا گیا، بالکل پاتال کی تہہ میں‘‘ (اشعیا 14:13۔15).

سیکوفیلڈ بائبل کے صفحہ 726 کے نچلے حصے پر غور طلب بات پر نظر ڈالیں۔ یہ کہتی ہے، آیات 12۔14 واضح طور پر شیطان کی جانب حوالہ دیتی ہیں… یہ شاندار حوالہ کائنات میں گناہ کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب لوسیفر نے کہا، ’میں کروں گا،‘ گناہ شروع ہو گیا۔‘‘ اب مکاشفہ 12:9 پر نظر ڈالیں۔ یہ بائبل کے اختتام کے قریب صفحہ 1341 پر ہے۔ میرے ساتھ ساتھ پڑھیں جب میں اِس کو پڑھوں گا۔

’’تب وہ بڑا اژدہا نیچے پھینک دیا گیا یعنی وہی پُرانا سانپ جس کا نام اِبلیس اور شیطان ہے اور جو ساری دُنیا کو گمراہ کرتا ہے، وہ خُود بھی اور اُس کے ساتھ اُس کے فرشتے بھی زمین پر پھینک دئیے گئے‘‘ (مکاشفہ 12:9).

وہ بہت بڑا اژدھا یہاں پر لوسیفر، شیطان ہے، ’’وہی پرانا سانپ، جس کا نام ابلیس اور شیطان ہے۔‘‘ دورِ حاضرہ کے زیادہ تر عالمین کہتے ہیں یہ دُنیا کے خاتمے پر کسی دوسرے شیطان کا نکالا جانا ہے۔ یہ آیت اُسی نکالے جانے کی وضاحت کرنے میں مدد دیتی ہے جس کے بارے میں ہم اشعیا14 میں پڑھتے ہیں۔ دونوں ہی معاملات میں، یہ ہے جہاں سے شیطان آیا تھا۔ ہمیں یہاں 9 آیت میں بتایا گیا ہے کہ ’’اُس کے ساتھ اُس کے فرشتے بھی زمین پر پھینک دیے گئے تھے۔‘‘ یہ باغی فرشتے اِس طرح سے وہ آسیب بن گئے جن کا سامنا یسوع نے بائبل میں کیا تھا۔ مکاشفہ 12:9 میں غور کرنے کے لیے ایک اور جملہ ہے، ’’شیطان، جو ساری دُنیا کو گمراہ کرتا ہے۔‘‘

حالانکہ ونسٹن چرچل گرجا گھر جانے والا ایک مسیحی نہیں تھا، اُس نے جان لیا تھا کہ ابلیس تھا۔ چرچل جانتا تھا کہ ھٹلر اور دوسری جنگ عظیم میں جرمنی کی بُری قوتوں کے پیچھے ابلیس تھا۔ یہی وجہ ہے کہ چرچل جان گیا تھا وہ ھٹلر کے ساتھ امن قائم نہیں کر پائے گا۔ دوسرے جیسے چیمبرلین Chamberlain، لارڈ ھیلیفیکس Lord Halifax اور ’’تقاضوں پر راضی ہو کر امن لانے کی کوششیں کرنے والےappeasers‘‘ نے سوچا تھا کہ وہ ھٹلر کے ساتھ ایک امن کا معاہدہ کر پائیں گے۔ لیکن چرچل جانتا تھا کہ اِس دُنیا کی شیطانی قوتوں کو روکنا ہی تھا ورنہ یہ اُس بات کا خاتمہ ہو جانا تھا جس کو ھٹلر کہتا تھا، ’’مسیحی تہذیب۔‘‘

یہ ہے جس کے لیے ہمیں مسیح کے شاگردوں کی حیثیت سے لڑنا چاہیے۔ میرے شریک کار، محترم جناب جان کیگن، ہمارے دشمن – اُس ابلیس – پر آج شام 6:15 پر منادی کریں گے۔ ہم آپ کے لیے ایک اچھا، گرما گرم کھانا تیار رکھیں اور آپ کو جناب پادری جان صاحب کی منادی سُننے کا موقع مل جائے گا۔ آج شام کو 6:15 پر واپس آنے کو یقینی بنائیں!

مہربانی سے کھڑے ہوں اور لوتھر کا حمدوثنا کا شاندار گیت ’’خُداوند ہمارا قوی قلعہ ہے‘‘ گائیں۔ یہ آپ کے گانوں کے ورق پر گیت نمبر ایک ہے۔ مہربانی سے کھڑیں ہوں اور اِس کو گائیں!

خُداوند ہمارا عظیم قلعہ ہے، ایک دفاعی مورچہ جو کبھی ہارتا نہیں،
   ہمارا مددگار، وہ سیلاب کے درمیان میں تھا، عام بُرائیوں کے بشر...
کیونکہ ابھی تک ہمارا قدیم دشمن ہے، جو ہماری بدقسمتی کی طرف تلاش جاری رکھتا ہے؛
   اُس کی کاری گری اور قوت بہت بڑی ہے، اور وہ ظالم نفرت سے بھرا ہوا ہے،
زمین پر اُس کی برابری کوئی نہیں کر سکتا۔

کیا ہم نے خود اپنی ہی قوت پر بھروسہ نہیں کیا، ہماری جدوجہد ہارنے والی ہوگی،
   کیا ہماری طرف دُرست لوگ نہیں تھے، جنہیں خُود خداوند ہی نے چُنا۔
مت پوچھیں وہ کون ہونگے؟ یسوع مسیح، یہ ہے وہ؛
   خُداوند صبااُوتھ ہے اُس کا نام، زمانے سے یہی رہا ہے،
اور اُسی کو جنگ جیتنی چاہیے۔
   (’’خُداوند ہمارا قوی قلعہ ہےA Mighty Fortress Is Our God ‘‘
      شاعر مارٹن لوتھر Martin Luther، 1483۔1546)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’خُداوند ہمارا قوی قلعہ ہےA Mighty Fortress Is Our God ‘‘
(شاعر مارٹن لوتھر Martin Luther، 1483۔1546)۔