اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
ایک منتظم کا کامTHE WORK OF AN OVERSEER ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
ہفتے کی شام، 26 مئی، ’’جو شخص کلیسیا میں نگہبان کا عہدہ چاہتا ہے وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے‘‘ (1۔ تیموتاؤس 3:1). |
وہ یونانی لفظ جس سے ہماری تلاوت میں ’’بشپ یعنی نگہبان‘‘ کا ترجمہ ہوا ایپیس کوپسepiskopos ہے۔ اِس کا مطلب ’’منتظم، نگران‘‘ ہوتا ہے (سٹرانگ کانکورڈنس# 1985)۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ خُدا کی جانب سے ریوڑ پر نظر رکھنے کے لیے بُلایا گیا ایک شخص‘‘ (ھیلپز ورڈ سٹڈیز)۔ سب سے بُلند مرتبہ منتظم خُداوند یسوع مسیح ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’پہلے تم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پھرتے تھے لیکن اب اپنی روحوں کے چرواہے اور نگہبان (ایپیس کوپس) کے پاس لوٹ آئے ہو‘‘ (1پطرس2:25)۔ لوگوں کو ’’بھیڑیں‘‘ بُلایا جاتا ہے اور مسیح ’’چرواہا یا نگہبان‘‘ ہے۔
ایک مقامی گرجا گھر میں وہ چرواہا، وہ نگہبان، وہ منتظم پادری صاحب ہوتے ہیں۔ پادری منتظم، نگہبان کا عہدہ سنبھالے ہوئے ہوتا ہے۔ ہماری تلاوت کہتی ہے کہ پادری صاحب (منتظم) کا عہدہ ’’ایک اچھا کام ہے‘‘ (1تیموتاؤس3:1)۔
بائبل میں وہ یونانی لفظ جس سے ’’پادری یا پاسٹر‘‘ کا ترجمہ ہوا پوئیمین poimen ہے۔ اُس لفظ کا مطلب ’’چرواہا‘‘ ہوتا ہے۔ یسوع نے کہا، ’’اچھا چرواہا میں ہوں (پادری، پوئیمین)‘‘ (یوحنا10:14)۔ وہ بھیڑیں – وہ مسیحی لوگ – یسوع کی آواز کو سُنیں اور اُس کی پیروی کریں۔ مسیح نے کہا، ’’میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں، اور میں اُنہیں جانتا ہوں اور وہ میرے پیچھے پیچھے چلتی ہیں‘‘ (یوحنا10:27)۔
ایک مقامی گرجا گھر میں وہ چرواہا، وہ پوئیمین پادری صاحب ہوتا ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ مسیح نے ’’کچھ کو پادری (پوئیمینpoimen)…. مقرر کیا‘‘ (افسیوں4:11)۔ کچھ لوگوں کو پادری صاحب ہونے کا، چرواہا ہونے کا، بھیڑوں کی نگرانی کرنے کا اور اُن کی دیکھ بھال کرنے کا تحفہ بخشا گیا ہے۔ پادری صاحب کی مذہبی خدمت کلیسیا یعنی گرجا گھر کی ’’نگرانی کرنا‘‘ اور لوگوں کا ’’چرواہا‘‘ ہونا ہوتی ہے۔
پادری صاحب کا تحفہ اور اُن کا کام گرجا گھر میں کسی دوسری پوزیشن سے مختلف ہوتا ہے۔ بے شمار لوگوں کو انجیلی بشارت کرنے پر نام حاصل ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ اُنہیں فون کرتے ہیں اور اُن کے لیے گاڑی کا بندوبست کرتے ہیں کہ وہ گرجا گھر آ پائیں۔ میں واعظوں کو ٹائپ کرتا ہوں اور گرجا گھر میں زیادہ تر کاغذوں پر کام کرتا ہوں۔ وہ سارے کام کیے جانے چاہیں، لیکن وہ گرجا گھر کو تعمیر نہیں کریں گے۔ یہ لوگوں کی دیکھ بھال نہیں کریں گے۔
یہاں تک کہ اچھی تبلیغ بھی پادری صاحب کے بغیر ایک گرجا گھر کو تعمیر نہیں کر پائے گی بچا نہیں پائی گی۔ ایک شخص ایک اچھا بولنے والا ہوسکتا ہے۔ وہ خوشخبری کی منادی کر سکتا ہے۔ یہ اچھی بات ہے، اور اِس کو ہونا بھی چاہیے۔ لیکن پادری صاحب کے بغیر گرجا گھر ناکام ہو جائے گا۔
کیوں؟ کیونکہ ہم ایک گمراہ دُنیا میں رہتے ہیں۔ آدم کی برگشتگی سے لے کر، ساری کی ساری نسل انسانی – ہم سب کے سب، یہاں تک کہ مسیحی لوگ بھی – ایک گنہگار فطرت سے ملعون قرار دیے گئے ہیں۔ گناہ کی وجہ سے تخلیق خود لعنتی ٹھہرائی ہے۔ حالات خود سے بہتر نہیں ہو جاتے ہیں! وہ بدترین ہو سکتے ہیں – اور وہ ہو جاتے ہیں! ایک گرجا گھر کے لیے بند ہو جانا آسان ہوتا ہے۔ اخلاقی طور پر گِر جانا آسان ہوتا ہے۔ غلطیاں کرنا آسان ہوتا ہے۔ وہ حصہ آسان ہوتا ہے۔ کسی رہنمائی کی ضرورت نہیں ہوتی! لیکن لوگ اور گرجا گھر خود سے بہتر اور مضبوط نہیں ہو جاتے۔ گنہگار فطرت وہ نہیں چاہتی ہے۔ دُنیا وہ نہیں چاہتی ہے۔ ابلیس وہ نہیں چاہتا ہے۔ اِس ہی لیے ہمیں خُدا کی ضرورت ہے، صرف نجات پانے کے لیے ہی نہیں، بلکہ مسیحی زندگی کو بسر کرنے کے لیے بھی۔ اِس ہی لیے ہمیں ایک لائق چرواہے کی ضرورت ہوتی ہے، نا صرف یسوع کو ڈھونڈنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے بلکہ ہمیں ہماری زندگیوں میں مدد دینے کے لیے بھی۔
پادری صاحب نظر رکھتے ہیں – نگرانی کرتے ہیں – گرجا گھر کی۔ وہ گرجا گھر کے بارے میں سوچتے ہیں اور دعا مانگتے ہیں۔ گرجا گھر کیسا جا رہا ہے؟ وہ کیسی حالت میں، کس شکل میں ہے؟ لوگوں کو کیا سُننے کی ضرورت ہے؟ تنہا بائبل کی تعلیم دینا ہی لوگوں کی مدد نہیں کرے گی۔ تنہا بائبل کی تعلیم دینا ہی گرجا گھر کو تعمیر نہیں کرے گا یا اِس کو نہیں بچائے گا۔ لوگوں کو کیا سُننے کی ضرورت ہے؟ کیا اُس کو انجیلی بشارت کے پرچار کے اِجلاسوں کی رہنمائی کرنی چاہیے؟ کیا پادری صاحب کو حیات نو پر خصوصی زور دینے میں رہنمائی کرنی چاہیے؟ کیا اُنہیں دعا کے بارے میں بات کرنی چاہیے؟ انجیلی بشارت کے پرچار کے بارے میں؟ وابستگی کے بارے میں؟ گرجا گھر میں کیا ادھورا پن ہے؟ کونسے مسائل اور خطرات کا یہ سامنا کرتا ہے؟ ایک اچھے پادری صاحب کو ریوڑ کی حالت معلوم ہوتی ہے (دیکھیں امثال27:23)۔
ایک پادری صاحب بھیڑوں کو جانتے ہیں – گرجا گھر میں لوگوں کو۔ وہ اُن کی زندگیوں میں مسائل کو جانتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ لوگ کیا سوچ رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ اُنہیں کیا ضرورت ہے۔ اور ایک پادری صاحب بھیڑوں کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں۔ وہ اُنہیں تعلیم نہیں دیتے اور اِس بات کو ایسے ہی نہیں جانے دیتے۔ وہ بھیڑوں کے نزدیک ہوتے ہیں۔ وہ اُن کی رہنمائی کرتے ہیں۔ وہ اُنہیں بھٹک جانے سے بچائے رکھتے ہیں۔
کیا یہی نہیں ہے جو بھیڑیں چرواہے کے بغیر کرتی ہیں؟ وہ ادھر اُدھر آوارہ گردی کرتی پھرتی ہیں۔ وہ گم ہو جاتی ہیں۔ جلد ہی وہ کھائی جاتی ہیں! بائبل کہتی ہے کہ ابلیس ’’ایک دھاڑتے شیرببر کی مانند ڈھونڈتا پھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے‘‘ (1پطرس5:8)۔ پولوس رسول نے خبردار کیا کہ ’’پھاڑ کھانے والے بھیڑیے تمہارے درمیان آ گُھسیں گے اور گلّے کو زندہ نہیں چھوڑیں گے‘‘ (اعمال20:29)۔ شیر ببر اور بھیڑیے بھیڑوں کو کھا جائیں گے اگر وہ کھا سکے۔ اِس ہی لیے بھیڑوں کو اُن کی دیکھ بھال کے لیے، اُن کی حفاظت کے لیے، اُنہیں اِدھر اُدھر آوارہ گردی سے بچائے رکھنے کے لیے ایک پادری صاحب کی ضرورت پڑتی ہے۔
بھیڑوں کو تعلیم دینا آپ کی مدد نہیں کرے گا۔ وہ بھیڑیں ہیں۔ وہ بھٹک جائیں گی۔ یہ کافی نہیں ہے کہ کسی بات کی ایک یا دو مرتبہ تعلیم دے دی اور سوچا، ’’وہ کام ہو گیا۔ اب وہ صحیح کام کریں گی۔‘‘ جی نہیں، وہ نہیں کریں گی! وہ بھیڑیں ہیں۔ چرواہا نگرانی کرتا ہے – نظر رکھتا ہے – ریوڑ پر اور اُن کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ وہ محض ہوا ہی میں تعلیم نہیں دیتا ہے۔ وہ ہر بھیڑ پر نظر رکھتا ہے۔ وہ ہر ایک کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ وہ اُس کی اُس وقت نگہداشت کرتا ہے جب وہ بیمار یا زخمی ہوتی ہے۔ وہ اِسے آوارہ گردی کرنے سے دور رکھتا ہے۔ وہ شیر ببروں اور بھڑیوں کو دور رکھتا ہے۔
ایک پادری صاحب کے بغیر – ایک منتظم، ایک چرواہے کے بغیر – گرجا گھر ناکام ہو جائے گا۔ ایک گرجا گھر پادری صاحب کے بغیر تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔ ایک گرجا گھر پادری صاحب کے بغیر نشوونما نہیں پا سکتا۔ ایک گرجا گھر پادری صاحب کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا اور بچایا نہیں جا سکتا۔
پادری صاحب کے کام کے بغیر، لوگ گرجا گھر میں نہیں آئیں گے۔ وہ ٹھہریں گے نہیں۔ وہ کچھ عرصے کے لیے آئیں گے اور پھر چلے جائیں گے۔ اُنہیں بائبل کی تعلیم سیکھائی جا سکتی ہے۔ اُنہیں علم الہٰیات سیکھایا جا سکتا ہے۔ لیکن وہ اُس کے باوجود بھی چھوڑ جائیں گے۔ کیوں؟ کیونکہ اُس کے حقیقی مسائل اور گناہوں اور ضرورتوں کے ساتھ نمٹا نہیں گیا تھا۔ وہ باتیں جو اُن کی زندگیوں میں واقعی میں ہو رہی تھیں اُن کی دیکھ بھال نہیں کی گئی تھی۔ اِس لیے وہ چھوڑ جائیں گے کیونکہ وہ حقیقت میں کبھی بھی نہیں آئے تھے۔
پادری صاحب کے کام کے بغیر، گرجا گھر ختم ہو جائے گا بکھر جائے گا۔ ابلیس دھاڑتے ہوئے شیر ببر کی مانند ڈھونڈتا پھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے۔ پھاڑ کھانے والے بھیڑیے تمہارے درمیان آ گُھسیں گے اور گلّے کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ اور وہ بھیڑیں، گرجا گھر میں لوگ، بھٹک جائیں گے۔ وہ غلطیاں کر سکتے ہیں۔ وہ اپنی زندگیوں کو غلط سمت میں لے جا سکتے ہیں۔ وہ شاید اپنی زندگیوں – اور دوسروں کی – اور گرجا گھر کے ساتھ ہولناک نقصان کر بیٹھیں۔ اُن کا مقصد غلطی کرنا نہیں ہوتا۔ لیکن وہ بھیڑیں ہیں۔ بھٹک جانا اُن کی فطرت میں ہوتا ہے۔ بھیڑیں کہاں رہنا ہے، سکول میں یا کام پر کیا کرنا ہوتا ہے، یا کس سے شادی کرنی ہے، اِس بارے میں غلط فیصلے کر سکتی ہیں۔ اُن کا مقصد اچھا ہوتا ہے، لیکن وہ غلطی کر سکتی ہیں۔ اِس ہی لیے اُنہیں ایک تجربہ کار اور لائق منتظم کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس ہی لیے گرجا گھر کو ایک منتظم، ایک چرواہے، ایک پادری صاحب کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک منتظم کا کام ہی مذہی خدمت کا حقیقی کام ہوتا ہے۔ یہی ہے جو اصل میں لوگوں کو جیتتا ہے اور اُنہیں اکھٹا رکھتا ہے۔ یہ ہی ہے جو حقیقت میں لوگوں کی مدد کرتا ہے۔ یہی ہے جو اُنہیں اندر لاتا ہے۔ یہی ہے جو اُنہیں زندگیوں میں بڑے مسائل اور فیصلوں اور آزمائشوں کے ساتھ مدد دیتا ہے۔ یہ ہی ہے جو اُن کی زندگی کو بدل ڈالتا ہے۔ یہ ہی ہے جو گرجا گھر کو تعمیر کرتا ہے۔ یہ ہی ہے جو گرجا گھر کو ختم ہونے اور بکھرنے سے باز رکھتا ہے۔ یہ ہی ہے جو منتظم کرسکتا ہے۔ یہ ہی ہے جو حکمت اور غلطی کے درمیان، زندگی اور موت کے درمیان فرق بناتا ہے – گرجا گھر میں اور لوگوں کی زندگیوں میں۔ منتظم کا کام ہی مذہبی خدمت میں حقیقی کام ہوتا ہے۔
گرجا گھر کے باقی کے تمام کام – ساری کی ساری گرجا گھر کی ’’مشینری‘‘ – کی جا سکتی ہے اور بخوبی کی جا سکتی ہے۔ لوگ نام حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم مہمانوں کو لا سکتے ہیں۔ ہم یہاں تک کہ اچھی منادی کر پا سکتے ہیں۔ لیکن گرجا گھر ایک پادری صاحب کے بغیر ناکام ہو جائے گا۔ جیسا کہ ڈاکٹر لی رابرسن Dr. Lee Robersonنے کہا، ’’ہر ایک بات قیادت پر آ کر ترقی کرتی اور تنزلی کرتی ہے۔‘‘
ہمارے مقامی گرجا گھر کے پادری صاحب ڈاکٹر ہائیمرز ہیں۔ وہ ساٹھ سالوں سے مذہبی خدمت میں رہ چکے ہیں۔ اُنہوں نے دو گرجا گھروں کی بنیاد رکھی۔ وہ اُن آزمائشوں میں سے گزر چکے ہیں جن میں زیادہ تر لوگ ہمت ہار جاتے ہیں۔ وہ ہمارے گرجا گھر کو ایک ہولناک تقسیم میں سے بچا کر لا چکے ہیں۔ اُن کے پاس ہمارے گرجا گھر کو سمجھنے کے لیے اور لوگوں کی دیکھ بھال کرنے کے لیے بہت زیادہ تجربہ اور حکمت ہے۔ بار بار دوبارہ میں اُنہیں اُن باتوں کو پورا کرتا ہوا دیکھ چکا ہوں جو تنہا عام ’’مشینری‘‘ کے لیے ناممکن ہوتا ہے۔ میں اُنہیں اُن لوگوں کو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل کرنے کے لیے خُدا کے ذریعہ سے استعمال ہوتا ہوا دیکھ چکا ہوں جو ناممکن معاملات کی مانند دیکھائی دیتے ہیں کہ وہ کبھی بھی نجات نہیں پا سکیں گے۔ میں اُنہیں لوگوں کو مشورے دینے کے لیے استعمال ہوتا ہوا دیکھ چکا ہوں اور بہت بڑے بڑے مسائل پر قابو پاتا ہوا دیکھ چکا ہوں۔ میں اُنہیں لوگوں کو لبریز اور خوشگوار زندگیوں میں رہنمائی کرتا ہوا دیکھ چکا ہوں۔ ہمارے پادری صاحب کے لیے خُداوند کا شکر ہو!
اور میں آپ کے لیے کیا کہتا ہوں؟ آپ تو پادری نہیں ہیں۔ لیکن آپ پادری صاحب کی مدد کر سکتے ہیں اور اُنہیں سہارا دے سکتے ہیں۔ وہ ہر جگہ پر نہیں ہو سکتے۔ وہ ہر ایک بات کو جو رونما ہو رہی ہوتی ہے اُسی وقت نہیں دیکھ سکتے۔ اِس ہی لیے، اگر آپ کچھ دیکھتے یا سُنتے ہیں جو غلط ہوتا ہے، تو پادری صاحب کو بتائیں۔ اور آپ کو اُسی وقت پادری صاحب نہیں ملتے تو مجھے بتائیں۔ میں اُن کے ساتھ روزانہ بات چیت کرتا ہوں اور میں اُنہیں بتاؤں گا۔
اِسے خود حل کرنے کی کوشش مت کریں۔ مت فرض کر لیں کہ پادری صاحب اِس کے بارے میں پہلے ہی سے جانتے ہیں۔ وہ شاید نہ جانتے ہوں۔ یہ مت فرض کر لیں کہ کوئی اور اِس کی پرواہ کر رہا ہے۔ اگر آپ کچھ دیکھتے یا سُنتے ہیں جو غلط ہوتا ہے تو پادری صاحب کو بتائیں! یہ ہی بات گرجا گھر میں منادوں اور رہنماؤں کے لیے بھی اتنی ہی سچی ہے۔ یہ آپ کا کام ہے کہ پادری صاحب کے لیے مدد گار یا ملازم بن جائیں۔ کچھ بھی مت کریں۔ اپنا سر ریت میں مت دبائیں۔ کچھ بھی کہے بغیر حالات کو خراب مت ہونے دیں۔ محض اپنی روزمرّہ کی ذمہ داریوں کو ہی پورا مت کریں اور باقی ہر ایک بات کو نظر انداز مت کریں۔ اور مسائل کو خود ’’حل‘‘ مت کریں۔ آپ بھی غلطیاں کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کچھ دیکھتے یا سُنتے ہیں جو غلط ہے تو پادری صاحب کو بتائیں۔
کسی بھی گرجا گھر کے لیے وہ منتظم، وہ چراوہا، وہ پادری صاحب ایک تحفہ ہوتے ہیں۔ ہمارے پادری صاحب، ڈاکٹر ہائیمرز، ہمارے گرجا گھر کے لیے مسیح کی جانب سے ایک خصوصی بہت عظیم تحفہ ہے۔ اِس بارے میں کسی سوال کی کوئی گنجائش نہیں ہے! اُن کی مدد کریں۔ اُن کی ہمت بندھائیں۔ اگر آپ کچھ ایسا سُنتے یا دیکھتے ہیں جو شاید غلط ہو تو اُنہیں بتائیں۔ میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ یہ کریں گے۔ آمین۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر بیجیمن کینکیڈ گریفتھ نے گایا تھا:
’’بھروسہ اور فرمانبرداریTrust and Obey‘‘
(شاعر جان ایچ۔ سیم مسJohn H. Sammis، 1846۔1919)۔