Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


بشروں کو جیتنے کے لیے جنتی انعامات

HEAVENLY REWARDS FOR WINNING SOULS
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز، جونیئر
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتے کی شام، 25 نومبر، 2017
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, November 25, 2017

’’اور کثیر التعداد جو خاک میں سو رہے ہیں، جاگ اُٹھیں گے، اور بعض حیاتِ ابدی کے لیے اور بعض رسوائی اور ذلتِ ابدی کے لیے۔ اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 2۔3)۔

ڈاکٹر ایڈورڈ جے ینگ میرے دیرینہ چینی پادری اور استاد ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin کے دوست تھے۔ ڈاکٹر لِن نے میرے پادری بننے سے پہلے باب جونز یونیورسٹی کے گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ میں عہد نامہ قدیم کی زبانیں اور مطالعہ سکھایا۔ ڈاکٹر ینگ عہد نامہ قدیم کے اسکالر تھے۔ وہ 1936 سے 1968 تک اپنی موت کے وقت تک فلاڈیلفیا میں ویسٹ منسٹر تھیولوجیکل سیمینری میں عہد نامہ قدیم کے پروفیسر رہے۔ اُنہوں نے دانی ایل12: 3 آیت پر تبصرہ کرتے ہوئے،

’’اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 3)۔

ڈاکٹر ینگ نے کہا، ’’جن لوگوں نے… اِس بات میں دانشمندی اور ہوشیاری سے کام لیا ہے … انہوں نے بہت سے لوگوں کی راستبازی کی راہ کی جانب نشاندہی کی ہے، انہیں ان کی محنت کا شاندار صلہ ملے گا کہ وہ آسمان کی چمک کی طرح ہمیشہ کے لیے منور ہوں گے۔ اور ستاروں کی مانند چمکیں گے... جو کہ آسمانی اور ابدی انعام ہے‘‘ (ایڈورڈ جے ینگ، پی ایچ ڈی، دانی ایل پر ایک تبصرہA Commentary on Daniel ، سچائی کا بینر، 1977 دوبارہ اشاعت، صفحہ 256-257)۔

یہ واعظ ڈاکٹر جان آر رائس کی کتاب، بشروں کو جیتنے کے لیے ذاتی کامیابی کی جانب سہنری راہ The Golden Path to Successful Personal Soul Winning (جان آر رائس، ڈی۔ ڈی۔ John R. Rice, D.D.، سورڈ آف دی لارڈ پبلیشرزSword of the Lord Publishers، 1961، صفحات297۔307) کے ایک باب میں سے مختصر اور ترمیم کیا گیا ہے۔

اس زندگی میں روح کا فاتح بننا بہت بڑی بات ہوتی ہے۔ لیکن اِس سے بڑھ کر اور بھی ہے! بشروں کو جیتنے والے کے پاس موت کے بعد بہت سی نعمتیں ہوتی ہیں جو دوسروں کو حاصل نہیں ہوسکتی ہیں۔

’’اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 3)۔

I۔ پہلی بات، بشر جیتنے والے کو مسیح کی طرف سے خوشی سے قبولیت اور تعریف ملے گی۔

پولوس رسول کے پاس ایک مقصد اور خواہش تھی جو اس کی پوری زندگی کو کنٹرول کرتی تھی۔ اسی لیے اس نے کسی بھی دوسرے رسول کے مقابلے میں دن رات ’’زیادہ محنت سے‘‘کام کیا۔ پولوس اُس وقت کا انتظار کر رہا تھا جب وہ یسوع مسیح کے سامنے آئے گا۔ اُس نے کہا، ’’چنانچہ ہم محنت کرتے ہیں، کہ خواہ حاضر ہوں یا غیر حاضر، ہم اُس کی جانب سے قبول کیے جائیں۔ کیونکہ ہم سب کو مسیح کے تختِ عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے...‘‘ (2 کرنتھیوں5: 9۔10)۔ اوہ، یسوع کے لیے قابل قبول ہونے کے لیے – خُداوند یسوع کے مسکرانے اور خوش ہونے اور پولوس کو خوشی سے سلام کرنے کی خاطر!

یہ مسیح کی اس مستقبل کی منظوری کا انتظار کر رہا تھا جس کی وجہ سے پولوس نے بشروں کو جیتنے کے لیے دن رات کام کیا۔ بشروں کو جیتنا وہ اہم بات تھی جس کے لیے پولوس نے اپنی پوری مذہبی زندگی میں کام کیا۔ اس نے بشروں کو جیتنے کے لیے مسلسل کام کیا! اس نے دوسروں کو بشروں کو جیتنا سکھایا۔ اُس نے کہا، ’’میں سب لوگوں کی خاطر سب کچھ بنا ہوا ہوں، تاکہ کسی نہ کسی طرح سے بعض کو بچا سکوں‘‘ (1 کرنتھیوں9: 22)۔

پولوس کے پاس کتنی فاتحانہ ظہور پزیری تھی جب وہ جنت میں داخل ہوا اور یسوع کو یہ کہتے ہوئے سنا، ’’شاباش، اے اچھے اور دیانتدار بندے... اپنے مالک کی خوشی میں داخل ہو جا‘‘ (متی 25:21)۔ یہ خوشی ہر وفادار بشر جیتنے والے کی خوشی ہوگی جب وہ جنت میں داخل ہوں گے۔ پولوس نے یہ بات تسالونیکا میں [بشروں کو] جیتنے والوں سے کہی، ’’ہماری امید، خوشی، یا فخر کا تاج کیا ہے؟ کیا جب ہم سب اپنے خُداوند یسوع مسیح کی آمد کے وقت اُس کی حضوری میں پیش ہوں گے تو کیا تم ہی ہماری اُمید، خوشی اور فخر کا باعث نہ ہو گے؟ یقیناً ہمارا جلال اور ہماری خوشی تم ہی ہو‘‘ (1 تیسالونیکیوں2: 19۔20)۔

عشائے ربانی کی تمثیل میں، لوقا14: 16۔24 آیات میں، یہ بات اہم ہے کہ جس واحد خادم کی مسیح نے تصویر کشی کی ہے وہ بشروں کا فاتح تھا – جس نے کھوئے ہوئے گنہگاروں کو جنت میں عظیم دعوت میں آنے پر مجبور کیا۔ مسیح اور اُس کے بشروں کے فاتحین کو کتنی خوشی ہوگی جب وہ اُن لوگوں کو دیکھیں گے جنہیں اُنہوں نے آسمانی شادی کی دعوت میں زمین پر جیتا ہے! ’’آج ہم چھانٹی کرتے ہیں۔‘‘ کورس گائیں!

آج ہم چھانٹی کریں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
   آج ہمیں کھوئے ہوئے بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جلائے جانے سے بچانے کے لیے،
   آج ہم جائیں گے کچھ گنہگاروں کو گرجا گھر میں لانے کے لیے۔
(’’کتنا کم وقت So Little Time‘‘ شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1980)۔

’’اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 3)

II۔ دوسری بات، بشروں کے فاتح کو پائے عدالت میں سب سے بڑے انعامات ملیں گے۔

1 کرنتھیوں3: 10۔15 آیات آسمان میں مسیحیوں کے فیصلے کے بارے میں بات کرتی ہیں، ریپچر کے بعد، پائے عدالت کے سامنے، مسیح کی فیصلے کی نشست پر۔ یہ غیر نجات یافتہ مُردوں کی آخری سزا نہیں ہے۔ نہیں، یہ حقیقی مسیحیوں کی فیصلہ سازی ہے۔

’’اب اگر کوئی اِس عمارت کی بنیاد اُٹھاتے وقت سونے، چاندی، قیمتی پتھروں، لکڑی گھاس پھوس یا بھوسے کو استعمال میں لائے تو انصاف کے دِن اُس کا کام صاف ظاہر ہو جائے گا کیونکہ وہ دِن آگ کے ساتھ آئے گا اور آگ اپنے آپ ہر ایک کا کام آزما لے گی کہ کیسا ہے۔ اِس بنیاد پر جس کسی بنانے والے کا کام آگ سے سلامت بچ رہے گا وہ اجر پائے گا۔ اور جس کا کام جل جائے گا وہ نقصان تو اُٹھائے گا مگر خود جلتے جلتے بھی بچ نکلے گا‘‘ (1کرنتھیوں3: 12۔15)۔

ہر مسیحی کا کام آزمایا جائے گا۔ جو چیز دائمی ہے – سونا، چاندی اور قیمتی پتھر – اُس کو انعام ملے گا۔ جو کچھ عارضی ہے – لکڑی، گھاس اور پُھوس – جلا کر تباہ کر دی جائے گی۔ یہ نجات کے لیے نشاندہی نہیں کرتا۔ اس سے مراد وہ انعامات ہیں جو چند ایک نجات یافتہ لوگوں کو ملیں گے، اور جو دوسرے لوگوں کو نہیں ملیں گے۔

کچھ لوگوں نے گرجا گھر کی ایک خوبصورت اور مہنگی عمارت بنوائی۔ لیکن اس کی کوئی ابدی قیمت نہیں ہوگی اگر اسے بشروں کو جیتنے کے لیے مزید استعمال نہ کیا جائے۔ جب تک یہ جیتے ہوئے بشروں کی تعداد میں اضافہ نہیں کرتی، اس پر خرچ ہونے والی رقم، وقت اور توانائی کی مسیح کی عدالتی نشست پر کوئی قیمت نہیں ہوگی۔ اسے جلا دو! اسے جلا دو! اسے جلا دو!

دوسروں نے ایک سکول بنایا۔ وہ تعلیم، ثقافت، فنون اور سائنس کے لیے تھے۔ لیکن جب تک اسکول لوگوں کو بشروں کو جیتنے کی تربیت نہیں دیتا، مسیح کی عدالتی نشست پر اس کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔ اسے جلا دو! اسے جلا دو! اسے جلا دو!

ایک پادری صاحب کا ساری تنظیم، سارا انتظامی کام، اور سنڈے اسکول کے کارکنوں اور سیکریٹریوں کی کوئی قیمت نہیں ہے جب تک کہ یہ گمراہ یا گمشدہ بشروں کو نجات نہیں دِلا لیتے۔ ورنہ یہ لکڑی، گھاس اور پُھوس ہیں۔ اسے جلا دو! اسے جلا دو! اسے جلا دو!

ایک سنڈے اسکول، ایک گرجا گھر، گانا گانا، کسی فرقے کا کام، یہاں تک کہ مسیحیوں کو بائبل کی تعلیم دینا – یہ سب کچھ عارضی، بے نتیجہ اور مسیح کے فیصلے کی نشست پر غیر اجروثواب ہے جب تک کہ اس کے نتیجے میں کھوئے ہوئے بشروں کو بچایا نہ جائے۔ اسے جلا دو! اسے جلا دو! اسے جلا دو!

1 کرنتھیوں3: 15 آیت کہتی ہے، ’’اور جس کا کام جل جائے گا وہ نقصان تو اُٹھائے گا مگر خود جلتے جلتے بھی بچ نکلے گا‘‘ اگر آپ اپنے پیاروں کو نجات دہندہ کے پاس آنے کی سختی سے تاکید کیے بغیر جہنم میں جانے دیتے ہیں، تو وہ پھر بھی جہنم میں ہی رہیں گے۔ آپ کا تمام رونا دھونا اِس کو نہیں بدلے گا۔ ہو سکتا ہے کہ مسیح نے آپ کو معاف کر دیا ہو، لیکن اس سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوتی کہ پیارے جنت میں نہیں بلکہ جہنم میں ہیں۔ لہٰذا مسیح کے فیصلے کی نشست پر ایک مسیحی کی خوشی اور انعامات بنیادی طور پر بشروں کی جیت پر منحصر ہوں گے۔ یسوع کی صلیب پر موت کی وہ ایک اور واحد وجہ بشروں کو نجات دلانی تھی۔ وہ مسیحی جو وہ ایک اہم چیز کرنے میں یسوع کی مدد کرتے ہیں ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ انعام یافتہ ہوں گے جو بشروں کو نہیں جیتتے۔ ڈاکٹر رائس کی جانب سے ’’حیاتِ نو کی قیمت‘‘ کو سنیں۔

زمین کے خزانے، اوہ، کتنے بیکار اور کتنے مبہم،
   وہ دھند کی طرح مٹ جاتے ہیں اور پتوں کی طرح مرجھا جاتے ہیں۔
لیکن وہ بشر جو ہمارے آنسوؤں اور ہماری التجاؤں سے جیتے جاتے ہیں۔
   وہاں ہماری چھانٹی کے لیے رہیں گے۔
چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔

لکڑی، گھاس اور کھونٹی کے ساتھ اس چھانٹے جانے کے لیے،
   خُداوند کی عدالت کی نشست کے سامنے حاضر ہونا کتنا افسوسناک ہے،
ہمارے ساتھ کوئی ایسا نہیں ہے ہمارے نجات دہندہ یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے
   وہاں چھانٹے جانے کی خاطر پیش ہونے کے لئے. چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔
(’’تجدید نو کی قیمت The Price of Revival‘‘ شاعر جان آر۔ رائس John R. Rice، 1895۔1980)۔

III۔ تیسری بات، بشروں کا فاتح ہمیشہ کے لیے ستاروں کی طرح چمکتا رہے گا۔

’’اور کثیر التعداد جو خاک میں سو رہے ہیں، جاگ اُٹھیں گے، اور بعض حیاتِ ابدی کے لیے اور بعض رسوائی اور ذلتِ ابدی کے لیے۔ اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 2۔3)۔

جنت میں انسانی اقدار کی بہت بڑی تبدیلی ہوگی۔ اوّل آنے والوں میں سے بہت سے آخری ہوں گے، اور اُس دِن آخر میں آنے والے اوّل ہوں گے۔ وہ شخص جو بشروں کو جیتنے کا اہم کام کرنے کے لیے تیار ہے، اب یسوع کے لیے اُسے معلوم ہو گا کہ وہ جنت میں مشہور ہے۔ بہت سے نامعلوم مرد یا عورت اُس دن ”آسمان کی چمک کی طرح منور ہوں گے۔‘‘ بشروں کے فاتح جو بہت سے لوگوں کو راستبازی کی طرف موڑ دیتے ہیں خدا کے پاک کلام کے مطابق ’’ستاروں کی طرح ابد تک چمکیں گے‘‘!

ہم نے اپنی سوچ کو بہتر طور پر تبدیل کرنا تھا جو حقیقت میں ابدیت میں اہمیت رکھتا ہے۔ ہم نے بہتر طور پر اپنے دلوں کو ان چیزوں پر قائم کرنا تھا جو ختم نہیں ہوتی ہیں، اور ابدیت میں بہت اہم ہیں۔

میں اس دنیا کا سب سے امیر آدمی، یا آج کا سب سے معزز شخص بننے کے بجائے ایک سادہ سا بشروں کا فاتح بنوں گا اور ستاروں کی طرح ہمیشہ اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چمکتا رہوں گا! ابدیت کے عظیم آدمی کینیڈی، بش، کلنٹن یا اوباما نہیں ہوں گے۔ ابدیت کے عظیم مرد وائٹ فیلڈز، ویسلیز، سپرجیئنز، لائیڈ جونز، جان آر رائیسز، اور مکمل طور پر خود کو حوالے کر دینے والے بشروں کے فاتحین ہوں گے!

یہ کتنی بیوقوفی ہے کہ اپنا وقت اور توانائی ان چیزوں پر ضائع کر دیں جو جلد ہی ختم ہو جائیں گی، جن کا کوئی مستقل اجر نہیں ہے۔ وہ شخص جو اپنے ممکنہ باشندوں سے جہنم کو خالی کرنے کی کوشش کرتا ہے وہی ہے جو آنے والی دنیا میں عظیم ہوگا!

بشروں کا فاتح، جو اپنا وقت اور توانائی اور پیسہ اور دعاؤں کو گنہگاروں کو جہنم سے دور رکھنے کے لیے صرف کرتا ہے، عقلمند ہے! اور اس کا اجر کتنا بابرکت ہے! وہ آسمان کی چمک کی طرح منور ہو گا۔ ’’اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘(دانی ایل12: 3)۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس آیت میں خدا بشروں کے جیتنے والوں سے وعدہ کرتا ہے جو دوسرے مسیحیوں سے نہیں کیا جاتا جو بشروں کو نہیں جیتتے۔ ’’جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے۔‘‘

اوہ، بشروں کے فاتح کتنے بابرکت ہیں، اور ان کے انعامات کتنے دائمی ہیں! کتنی احمقانہ بات ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی ان نعمتوں سے محروم ہو جائے جو خداوند خدا اپنے بشروں کے جیتنے والوں کو خصوصی طور پر عطا کرتا ہے۔ ’’آج ہم چھانٹی کریں گے۔‘‘ اسے گائیں!

آج ہم اپنی سنہری فصل چھانٹتے ہیں یا کھوتے ہیں!
   آج ہمیں جیتنے کے لیے گمشدہ بشر دیے جاتے ہیں۔
اوہ پھر کچھ عزیزوں کو جلنے سے بچانا۔
   آج ہم کسی گنہگار کو گرجا گھر میں لانے کے لیے جائیں گے۔

اگر آپ ابھی تک مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں، تو آپ آج رات یہاں آئے ہیں کیونکہ بشروں کو جیتنے والا ایک فاتح آپ کو انجیل سننے کے لیے لایا ہے۔ انہوں نے کام کیا، دعا کی، اور آپ کو آنے پر مجبور کیا۔ اس لیے مجھے آپ کو یہ بتائے بغیر اس واعظ کو بند نہیں کرنا چاہیے کہ آپ کے گناہ کا پورا کفارہ ادا کرنے کے لیے یسوع کو صلیب پر کیلوں سے جڑا گیا تھا۔ اور مجھے آپ کو بتانا ضروری ہے کہ یسوع مردوں میں سے جی اُٹھا اور واپس آسمان پر اُٹھا لیا گیا، جہاں وہ اب خدا باپ کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے۔ اور مجھے آپ کو بتانا ضروری ہے کہ یسوع آپ سے محبت کرتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ نے کتنے ہی گناہ کیے ہیں، یسوع آپ کو معاف کر دے گا کیونکہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے۔ بائبل کے مطابق مسیح یسوع گنہگاروں کو نجات دلانے کے لیے دنیا میں آیا۔ یسوع آپ کو نجات دلائے گا جب آپ اس کے پاس آئیں گے۔ اور مجھے آپ کو بتانا چاہیے کہ آپ اپنے گناہوں سے منہ موڑ لیں اور سیدھے یسوع کے پاس آئیں۔ جب آپ یسوع کے پاس آتے ہیں، اور اُس کے تابع ہوتے ہیں، اُس لمحے میں، آپ اُس کے ذریعے ہمیشہ کے لیے، اور ہمیشہ کے لیے نجات پا جائیں گے۔ آمین۔ براہِ کرم کھڑے ہو جائیں اور اپنے گانے کے ورق پر سے، ڈاکٹر جان آر رائس کا لکھا ہوا حمدوثنا کا گیت نمبر ایک گائیں۔

تجدید نو کی قیمت، لوگوں کا دِل جیتنے کی قیمت،
   کئی گھنٹوں کی دعائیں، بوجھ، آنسو؛
گنہگاروں کے ساتھ التجائیں حالانکہ اکیلا، ایک اجنبی،
   آسمان میں چھانٹے جانے کے لیے تلافی کی گئی ہے۔
چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔

زمین کے خزانے، اوہ، کتنے بیکار اور کتنے مبہم،
   وہ دھند کی طرح مٹ جاتے ہیں اور پتوں کی طرح مرجھا جاتے ہیں۔
لیکن وہ بشر جو ہمارے آنسوؤں اور ہماری التجاؤں سے جیتے جاتے ہیں۔
   وہاں ہماری چھانٹی کے لیے رہیں گے۔
چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔

لکڑی، گھاس اور کھونٹی کے ساتھ اس چھانٹے جانے کے لیے،
   خُداوند کی عدالت کی نشست کے سامنے حاضر ہونا کتنا افسوسناک ہے،
ہمارے ساتھ کوئی ایسا نہیں ہے ہمارے نجات دہندہ یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے
   وہاں چھانٹے جانے کی خاطر پیش ہونے کے لئے. چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔

دانشمند لوگ، وہ آسمانی شان کی طرح چمکیں گے۔
   جب بشروں کے فاتح کے لئے تنخواہ کا دن آئے گا!
پھر وہ جنہوں نے نجات کی کہانی کے ذریعہ بہت سے لوگوں کو بچایا ہے۔
   ستاروں کی طرح، ہمیشہ کے لیے بابرکت، چمکیں گے۔
چھانٹا جانا، جنت میں چھانٹا جانا!
   یہاں نیچے زمین پر بشروں کو جیتنے سے۔
(’’تجدید نو کی قیمت The Price of Revival‘‘ شاعر جان آر۔ رائس John R. Rice، 1895۔1980)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

بشروں کو جیتنے کے لیے جنتی انعامات

HEAVENLY REWARDS FOR WINNING SOULS

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز، جونیئر
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’اور کثیر التعداد جو خاک میں سو رہے ہیں، جاگ اُٹھیں گے، اور بعض حیاتِ ابدی کے لیے اور بعض رسوائی اور ذلتِ ابدی کے لیے۔ اور اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے؛ اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی راہ پر لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدلآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل12: 2۔3)۔

I۔   پہلی بات، بشر جیتنے والے کو مسیح کی طرف سے خوشی سے قبولیت اور تعریف ملے گی، 2 کرنتھیوں5: 9۔10؛ 1کرنتھیوں9: 22؛ متی25: 21؛ 1تسالونیکیوں2: 19۔20)۔

II۔  دوسری بات، بشروں کے فاتح کو پائے عدالت میں سب سے بڑے انعامات ملیں گے، 1 کرنتھیوں3: 12۔15

III۔ تیسری بات، بشروں کا فاتح ہمیشہ کے لیے ستاروں کی طرح چمکتا رہے گا، دانی ایل12: 2۔3 .