اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
ایک حیلہ باز دِل سے چُھٹکارہDELIVERANCE FROM A DECEITFUL HEART ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’دل سب چیزوں سے بڑھ کر حیلہ باز اور لاعلاج ہوتا ہے، اُس کا بھید کون جان سکتا ہے؟‘‘ (یرمیاہ 17:9). |
آدم میں انسان کی برگشتگی کی وجہ سے، انسانی دِل بدکار اور تباہ ہو گیا۔ آپ کے دِل میں گناہ کی بھرپوری ہوتی ہے جس کے بارے میں آپ آگاہ نہیں ہیں اور جس کے بارے میں توقع بھی نہیں کرتے کہ وہاں پر ہے۔ لوگوں کے لیے یہ سوچنا ایک عام سی بات ہے کہ اُن کے دِل واقعی میں جیسے ہیں اُس کے مقابلے میں کہیں بہتر ہیں۔ وہ خود اپنے دِلوں پر بھروسہ کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ نجات نہیں پاتے۔ وہ اہم وجہ کہ آپ نجات نہیں پاتے یہ ہے کیونکہ آپ خود اپنے دِل پربھروسہ کرتے ہیں! خُدا کو آپ کو مُرجھا ڈالنا چاہیے، اور پھوڑ ڈالنا چاہیے اور آپ کو یہ جاننے کے لیے مجبور کرنا چاہیے کہ آپ اپنے دِل پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ اگر خُدا آپ کے ساتھ ایسا نہ کرے تو آپ اپنے دِل پر بھروسہ کرتے رہنا جاری رکھتے ہیں جب تک کہ آپ مر نہیں جاتے اور جہنم میں نہیں چلے جاتے۔
’’حیلہ بازdeceitful‘‘ کے لیے عبرانی لفظ کا مطلب فریب کارانہ، بے ایمان، عیاری، گمراہ کُن ہوتا ہے۔ یہ آپ کو دھوکہ دیتا ہے۔ یہ آپ کو تباہ کر دیتا ہے۔ آپ کو پامال کر دیتا ہے۔ اور اِس کے باوجود آپ اپنے دِل پر بھروسہ کرتے ہیں! آپ کس قدر احمق ہیں!
پھر بھی، آپ کا ’’مایوسانہ طور پر بدکردار‘‘ اور ناقابلِ علاج‘‘ ہوتا ہے۔ یہ مُہلک ہوتا ہے؛ یہ مایوسانہ طور پر افسوس ناک‘‘ اور ’’بدقسمت‘‘ ہوتا ہے۔ یہ بالکل بھی قابلِ بھروسا نہیں ہوتا۔ یہ جھوٹا اور فریب سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ آپ کا دِل اِس قدر چالباز اور دھوکہ باز ہوتا ہے کہ ہم یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں، ’’کون اِس کو جان سکتا ہے؟‘‘ آپ واقعی میں اپنے دِل کو نہیں جانتے، کیا جانتے ہیں؟
1۔ پہلی بات، یقینی دہانی کے ایک احساس کی تلاش کرنا ایک شیطانی چال ہوتی ہے!
آپ کے دِل کے بارے میں صرف ایک بات ہو سکتی ہے جس کے بارے میں آپ پُریقین ہو سکتے ہیں۔ یہ حیلہ باز، ناقابل بھروسا اور بدکار ہوتا ہے۔ جب آپ کو یسوع کے پاس آنے کے لیے کہا جاتا ہے تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ آپ کے خیالات ناقابلِ بھروسا ہوتے ہیں اور وہ مکارانہ طور پر ناقابلِ علاج ہوتے ہیں۔ ناقابلِ علاج؟ اِس سے میرا کیا مطلب ہے؟ میرا مطلب ہے فلپ چعین Philip Chan دُرست تھے جب اُنہوں نے کہا میرے خیالات گردش کرتے جا رہے تھے۔ جب وہ مسیح پر بھروسہ کرنے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات کرنے کے لیے آئے تو اُن کے خیالات اِدھر اُدھر گردش کرتے پھر رہے تھے۔ اُنہوں نے خود میں ایک ’’احساس‘‘ کو پانے کی کوشش کی تھی – کسی قسم کا تجربہ جو اُنہیں اِس بات کی یقین دہانی کرا دیتا کہ وہ نجات پا چکے تھے۔ وہ خود اپنے ہی دِل سے اِس قدر پریشان تھے کہ وہ خود کو نجات دلانے کے لیے یسوع کی بالکل بھی تلاش نہیں کر رہے تھے۔ وہ خود کے لیے ایک احساس کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہ ٹھیک تھے۔ اگر وہ صرف اپنے دِل کو راضی کر لیتے کہ اُنہیں نجات یافتہ محسوس ہوا تو وہ خوشی خوشی گھر جا سکتے۔ آپ کسی ایسی چیز کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں جس کو آپ کبھی بھی نہیں پا سکتے۔ آپ پاک روح کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں کہ وہ آپ کو یقین دہانی کرائے کہ نجات پا چکے ہیں۔ لیکن آپ کو وہ یقین دہانی کبھی بھی نہیں مل پائے گی۔ آپ کو کبھی بھی نہیں وہ سچی یقین دہانی مل پائے گی کہ آپ نے خُدا کے روح کے ذریعے سے نجات پائی ہے۔ آپ کو صرف شیطان کی طرف سے جھوٹے احساس کی یقین دہانی ملے گی۔ شیطان جھوٹی یقین دہانی کراتا ہے۔ صرف یسوع ہی گناہ سے نجات دلاتا ہے! اگر صرف یقین دہانی ہی ہے جو آپ کو چاہیے، تو شیطان وہ آپ کو دے دے گا۔ میں یہ بات کیسے جانتا ہوں؟ کیونکہ لگ بھگ وہاں باہر سڑک پر ہر کسی کو یقین دہائی ہوتی ہے کہ وہ نجات پا چکے ہیں! لیکن اُنہیں اُن کی وہ یقین دہانی ملی کہاں سے ہوتی؟ شیطان کی جانب سے۔ شیطان ’’وہ روح ہے جو ابھی تک نافرمان لوگوں میں تاثیر کرتی ہے‘‘ (افسیوں2:2)۔ جی ہاں، یہ خُدا آپ میں کام نہیں کر رہا۔ جب تک آپ ایک احساس کی تلاش کرنا نہیں چھوڑتے، تو یہ ہمیشہ آپ میں شیطان ہی ہوتا ہے جو تاثیر کر رہا ہوتا ہے، آپ کو ایک جھوٹی یقین دہانی دلانے کے لیے۔ جب آپ کہتے ہیں، ’’میں نجات یافتہ محسوس کرتا ہوں، تو شیطان آپ کو گرفت میں لے چکا ہوتا ہے! تب آپ شیطان کے ہو چکے ہوتے ہیں۔ تب آپ شیطان کے غلام ہوتے ہیں! یقین دہانی کے احساس کی تلاش کرنا ایک شیطانی چال ہوتی ہے۔ جب شیطان آپ کو وہ یقین دہانی دلاتا ہے جو آپ چاہتے ہیں، تب آپ اُس کے ہو چکے ہوتے ہیں۔ تب آپ ہمیشہ کے لیے شیطان کے غلام بن چکے ہوتے ہیں! ڈاکٹر میرل ایف۔ اُونگر Dr. Merrill F. Unger نے کہا، ’’کبھی کبھار وہ… غلامی میں جکڑا ہوا نجات میں یا مسیح کی پیروی کرنے میں کسی بھی حقیقی دلچسپی کے ساتھ کسی تسکین کی تلاش نہیں کرتا۔ اُنہیں آزاد نہیں کرایا جا سکتا‘‘ (آج کی دُنیا میں آسیب Demons in the World Today، صفحات192، 193)۔ یقین دہانی کے احساس کی تلاش کرنا ایک شیطان چال ہے۔ آپ کو صرف مسیح اور اُس کے پاک صاف کر دینے والے خون کی جانب ہی دیکھنا چاہیے!
2۔ دوسری بات، ایک عقیدے یا بائبل کی آیت کے لیے دیکھنا شیطانی دھوکہ بازی ہے۔
ڈاکٹر اُونگر نے کہا، ’’آسیبی دھوکہ کی موجودگی اُس شخص اور یسوع کے مسیح کے ختم شُدہ تاثیر کو مٹا ڈالتی ہے… لہٰذا وہ خوشخبری یہ ہے ’خُداوند یسوع میں ایمان لا اور تو نجات پائے گا، اعمال16:31‘‘‘ (ibid.، صفحات169، 170)۔ آسیبیوں کے سب سے زیادہ دھوکہ باز عقیدوں میں سے ایک ’’سینڈیمینئین اِزم Sandemanianism‘‘ ہے۔ اِس آسیبی تعلیم کو ماننے والا مسیح بخود پر بھروسہ کرنے کے بجائے ایک عقیدے پر یقین رکھتا ہے۔ وہ کہیں گے، ’’میں یقین کرتا ہوں کہ وہ میرے لیے قربان ہو گیا‘‘ یا ’’میں یقین کرتا ہوں کہ اُس کا خون میرے گناہ دھو ڈالتا ہے۔‘‘ اُس لفظ ’’کہ‘‘ کا استعمال ظاہر کرتا ہے مسیح کے بارے میں دی گئی ایک تعلیم میں بھروسہ رکھتی ہے، بجائے اِس کے کہ مسیح بخود پر بھروسہ کرے۔ یہ سینڈیمینئین اِزم کی بدعت ہے۔ ہم اِس کو ’’عقیداتی اعتقادdoctrinal belief‘‘ کہتے ہیں، کیونکہ یہ مسیح بخود میں ایمان کے بجائے مسیح کے بارے میں ایک عقیدے میں ایمان ہے۔ ’’یقین دہانی کے ایک احساس کو تلاش کرنے‘‘ کی جگہ پر سینڈیمینئین اِزم والی غلطی پہلے نمبر کے شیطانی عقیدے کی حیثیت سے آ چکی ہے جو ہمارے گرجا گھر میں نوجوان لوگوں کو یسوع مسیح بخود کے وسیلے سے اُن کے گناہوں سے نجات پانے سے روک رہی ہے!
آپ میں سے بے شمار لوگ فلپ چعین کی مانند ہیں۔ آپ کے خیالات ایک گردش میں محو رہتے ہیں۔ آپ ایک احساس کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ آپ دوبارہ کوشش کرتے۔ آپ دوبارہ کوشش کرتے ہیں۔ آپ دوبارہ – اور بار بار بارہا کوشش کرتے ہیں۔ لیکن آپ کو وہ یقین دہانی جو آپ چاہتے ہیں کبھی بھی نہیں ملتی۔ کیوں؟ کیونکہ یسوع آپ کو یقین دلانے یا کسی دوسرے احساس کو بخشنے کے لیے صلیب پر قربان نہیں ہوا تھا! وہ صلیب پر آپ کے گناہ کی ادائیگی کرنے کے لیے قربان ہو گیا تھا! اگر آپ کا گناہ آپ کو پریشان نہیں کر رہا، تو آپ ایک چکر میں منڈلاتے رہیں گے جب تک کہ آپ مر نہیں جاتے اور جہنم میں چلے نہیں جاتے!
یہی بات ’’سینڈیمینئین اِزم‘‘ کے بارے میں سچی ہے۔ آپ مسیح کے بارے میں باتوں پر یقین کرنے کے وسیلے سے نجات پانے کی کوششوں میں دائرے میں چکراتے پھرتے ہیں، اور مسیح بخود کے حوالے خود کو کرتے نہیں ہیں! یسوع کے بارے میں چند ایک باتوں کو جان جانا آپ کو آپ کے گناہ سے نجات نہیں دلا سکتا۔ صرف یسوع مسیح بخود ہی آپ کی جگہ پر قربان ہوا تھا، صلیب پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے! ایمی زبالاگا کی گواہی کو سُنیں۔ نجات پانے کے لیے ہر ایک بات جس کی آپ کو سُننے کی ضرورت ہے ایمی کی گواہی میں موجود ہے۔ اِس کو انتہائی احتیاط کے ساتھ سُنیں۔ خود کا جائزہ لینے کی کوشش مت کریں۔ اِس کے بارے میں نتیجے اخذ کرنے کی کوششیں مت کریں۔ آپ نہیں کر سکتے۔ آپ کا ’’دِل سب چیزوں سے بڑھ کر حیلہ باز ہے۔‘‘ یہ کے بارے میں سب کچھ جاننے کے لیے آپ کا دِل ضرورت سے بھی کہیں زیادہ دھوکہ باز ہے۔ صرف ایمی کی گواہی کو سُنیں اور یسوع بخود پر بھروسہ کریں، اور آپ نجات پا لیں گے!
ایمی زبالاگا کی گواہی
15 جولائی، 2012 کو میں نے یسوع مسیح کے وسیلے سے نجات پائی تھی۔ اُس دِن سے پہلے کے مہینوں کو میں صرف اپنی زندگی کے سب سے زیادہ بدنصیب دِنوں کی حیثیت سے بیان کر سکتی ہوں۔ چند ایک سال بیشتر یہ آشکارہ ہوا کہ میری مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی جھوٹی تھی۔ میں نے مایوسی اور نااُمیدی میں لُتھڑے ایک سال گزارا۔ ذہنی طور پر، میں جانتی تھی کہ میں ایک ہولناک گنہگار تھی، لیکن اپنے گناہ کے بارے میں فکر مند ہونے کے لیے میں خود ترسی میں انتہائی زیادہ گھری ہوئی تھی۔ لیکن آخر کار پاک روح نے مجھ پر نازل ہونا برداشت کیا اور مجھے میرے گذشتہ گناہوں کے لیے سزایابی میں لایا۔ وہ آسیبوں کی طرح میرا پیچھا کیا کرتے تھے اور میں کبھی بھی اُن سے پیچھا نہیں چُھڑا پاتی تھی۔ میں نے تعجب کرنا شروع کر دیا تھا، ’’میرے سے وہ گناہ کیسے سرزد ہوئے؟ میں کیسے گناہ میں اِس قدر گِر سکتی ہوں؟‘‘ پاک روح نے مجھ پر ظاہر کیا کہ یہ گناہ میرے بدکار، فریبی دِل اور میری فطرت کی قطعی اور مکمل اخلاقی گِراوٹ سے نکلے تھے۔ میں مکمل طور پر بیان نہیں کر سکتی کہ اپنے دِل کی سیاہی اور بدترین مضحکہ خیز بدلاؤ کے بارے میں رائے پیش کرنا کیسا لگتا ہے۔ میں اِس بات پر کراہت انگیز اور اِس قدر شرمندہ تھی کہ میں جانتی تھی جو خُدا نے دیکھا۔ میں نے ہر ایک بات کو جاننے والے خُدا کے سامنے خود کو ایک غلیظ مخلوق کی سی مانند دیکھا؛ وہ خُدا جو میرے خیالات اور اِرادوں کو جانتا تھا؛ وہ خُدا جو اُس تمام کو جو میں نے کیا جانتا تھا، یہاں تک کہ گرجا گھر میں کاموں کو بھی، جو خودغرضی کے گناہ میں پِنہاں تھے۔ ہر مرتبہ جب میں گرجا گھر گئی تو میں نے پاک صاف مسیحیوں کے درمیان ایک کوڑھی کی سی مانند محسوس کیا۔ لیکن اِس کے باوجود، میں نے مسیح پر بھروسہ نہیں کیا۔ ’’یسوع‘‘ محض ایک لفظ تھا، ایک مذہبی تعلیم یا عقیدہ، لیکن کوئی ایسا جس کو میں جانتی تھی کہ موجود تھا لیکن اِس کے باوجود انتہائی دور تھا۔ میرے پاس مسیح کے لیے فولاد کی سی سرد نفرت انگیزی تھی۔ مسیح کے لیے جدوجہد کرنے کی بجائے، میں نجات کے بارے میں اپنے ایمان کو حقیقی بنانے کے لیے یا اُس کی تصدیق کرنے کے لیے ایک احساس یا کسی قسم کے ’’تجربے‘‘ کی تلاش کر رہی تھی
میں خُداوند کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اُس نے مجھے اُسی حالت میں چھوڑ نہیں دیا۔ ایک رات کے آخری پہر میں جب میں اپنے کمرے میں دعا مانگ رہی تھی، مجھے اچانک احساس ہوا کہ یسوع میرے لیے قربان ہو گیا تھا۔ اِس سے پہلے تمام وقت میں باطنی طور پر یقین رکھتی تھی کہ وہ صلیب پر دُنیا کے گناہوں کے لیے جا رہا تھا۔ وہ وہاں پر جا تو رہا ہی تھا لہٰذا شاید میرے گناہ بھی اُس کے ساتھ چلے گئے تھے۔ لیکن اُس رات میں نے اُس کو گتسمنی کے باغ میں دیکھا، میرے گناہ کے بوجھ تلے پیسنہ بہاتے اور کراہتے ہوئے۔ وہ میرے ہر گناہ کے بارے میں جو مجھ سے مرتکب ہوا اور اُس کے خلاف ہر اُس تردید کو جو میں کرنے والی تھی جانتا تھا، لیکن اُس نے محبت بھرے انداز میں اُن کو خود پر لاد لیا اور اُنہیں صلیب پر کیلوں سے جڑ دیا۔ میں کُچل سی گئی تھی جب مجھے احساس ہوا کہ میں نے مسیح کو کوڑے مارے اور مصلوب کیا تھا! میں نے اُس خون بہانے والی قربانی کو دیکھا اور اُس یسوع کے بارے میں اپنی تردید کے نیزے سے میں چھیدی گئی تھی۔ لیکن میں نے اب بھی اُس یسوع پر بھروسہ نہیں کیا تھا۔ میں ابھی تک یقین دہانی کے ایک احساس کے لیے اپنی ضرورت کے ساتھ چمٹی ہوئی تھی۔
میری زندگی میں اور بھی بے شمار شیطانی کام چل رہے تھے، اور ایک رات ڈاکٹر ہائیمرز نے اُن کی نشاندہی کی۔ جیسے ہی اُنہوں نے وہ بات کہی، تو مجھے احساس ہوا کہ نجات میرے لیے محض ایک ذہنی یا جذباتی فارمولا تھی۔ آپ کے پاس یہ احساس ہو، اور وہ تجربہ ہو اور تب آپ ’’نجات یافتہ‘‘ ہوں۔ کوئی یسوع نہیں اور اُس پر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ میں نے اور زیادہ شدت کے ساتھ خُدا سے التجا کی کہ وہ مجھے شیطان سے چُھٹکارہ دلائے، میری خود اپنی گمراہ، پریشان اور بدکار ذات سے چُھٹکارہ دلائے، یسوع کی جانب لے جائے وہ واحد ہستی جو میری مدد کر سکتی ہے۔
میرے مسیح کے ایمان لا کر تبدیل ہونے والے مہینے میں، ڈاکٹر ہائیمرز نے غزل الغزلات میں سے مسیح کی دلکشی پر منادی کا آغاز کیا۔ جوں جوں میں سُنتی گئی، مسیح زیادہ سے زیادہ پیارا ہوتا چلا گیا۔ مجھے یسوع کے لیے درد ہونا شروع ہوا۔ جیسے ہی میں نے وہ آیت سُنی، ’’میرے محبوب نے مجھ سے باتیں کیں اور کہا، اُٹھ اے میری حسینہ، اے میری محبوبہ اور میرے ساتھ چلی آ‘‘ (غزل الغزلات2:10)، میں نے محسوس کیا مسیح میرے ساتھ باتیں کر رہا تھا، مجھے بلا رہا تھا، مجھے خود کی جانب اشارے کر کے بُلا رہا تھا۔ اُس رات، ڈاکٹر ہائیمرز نے شدت کے ساتھ گمراہ لوگوں پر خُدا کے ساتھ چھیڑخانی کرنے پر، اُس کے صبر کا اِمتحان لینے پر لعن طعن کی۔ میں اپنی نشست میں بیٹھی تھی، خوف کے ساتھ کپکپاتی ہوئی۔ میں جانتی تھی وہ میں ہی تھی۔ ایک گُستاخ بچے کی مانند میں نے اُس یسوع کی محبت اور رحم کو دُھتکارا تھا، اور سب سے بدترین، اُس کے بیٹے یسوع کو مسترد کیا تھا۔ ڈاکٹر ہائیمرز نے تب تلاوت میں سے کہا، ’’چلو ہم خُداوند کی طرف لوٹ چلیں: کیونکہ اُس نے ہمیں پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا لیکن وہ ہمیں شفا بخشے گا؛ اُس نے ہمیں زخمی کیا لیکن وہ ہماری چوٹوں پر پٹی باندھے گا‘‘ (ہوسیع6:1)۔ جیسے ہی اُنہوں نے بتایا، پاک روح نے مجھ پر وہ تمام تجربات آشکارہ کر دیے جن سے میں گزر چکی تھی، وہ بدنصیبی، زندگی کی وہ بے بسی، دُنیا کا وہ خالی پن، گناہ کو وہ کُچل ڈالنے والا بوجھ سب کچھ جا چکا تھا کیونکہ خُدا نے مجھ سے محبت کی اور مجھے عاجز بنانے کی کوشش کر رہا تھا کہ میں اپنے لیے یسوع کی ضرورت کو دیکھ پاؤں۔ میں تفتیشی کمرے میں گئی تو گناہ کی ایک دیوار میرے سامنے کھڑی ہوتی ہوئی دکھائی دی، وہ ناخوشگوار گناہ جو میں نے سرزد کیے، لیکن سب سے بڑھ کر، میرے دِل کی بدکاری اور کالا پن، میرے ذہن کی بُرائی کے جُھنڈ والے بُرے خیالات اور یسوع کے بارے میں کبھی نہ ختم ہونے والی تردید کی دیوار میرے سامنے کھڑی دکھائی دی۔ میرے گناہ اتھاہ گہرائیوں والے سمندر کی مانند پھیلے ہوئے تھے۔ میں اِس کو مذید اور برداشت نہیں کر پائی۔ مجھے مسیح کو پانا ہی تھا! مجھے اُس کے خون کو حاصل کرنا ہی تھا! میں اپنے گھٹنوں پر جُھک گئی اور سادگی سے مسیح بخود پر بھروسہ کیا۔ خُدا نے مجھے میرے احساسات کے بتوں، نفسیاتی تجزیوں اور یقین دہانی کی چاہت کے ساتھ کُشتی سے آزاد کر دیا۔ خُدا کے فضل سے میں نے اُنہیں اپنے میں سے نکل جانے دیا اور انتظار کرتے ہوئے نجات دہندہ کے سامنے ہار مان لی۔ بزدلانہ خوف میں، مسیح میں ایمان لانے والی ایک اور جھوٹی تبدیلی کے خوف سے یا ایک غلطی کرنے یا خود اپنی ذات میں جھانکنے، اپنے احساسات کی پڑتال کرنے یا جیسا کہ میں نے ہمیشہ پہلے کیا تاریکی میں ادھر اُدھر ٹٹولنے اور یسوع سے دور بھاگنے کی بجائے میں نے مسیح کی جانب ایمان کے وسیلے سے دیکھا۔ وہ وہاں پر موجود تھا! وہ جیتا جاگتا مسیح! اُس نے مجھے نجات دلائی؛ اُس نے اپنے قیمتی خون میں میرے گناہوں کو دھو ڈالا؛ اُس نے میرے گناہ کے بھاری بوجھ کو اُٹھا لیا! یسوع نے خُدا کے اُس قہر کو خود میں سمو لیا جس کو مستحقانہ طور پر میری زندگی میں، موت میں، آخری عدالت کے موقع پر اور جہنم میں مجھ پر نازل ہونا چاہیے تھا۔ اُس نے مجھے میرے تمام گناہوں سے معافی دی اور مجھے بخش دیا۔ میرے ریکارڈ پر ’’بے قصور‘‘ کی مہر خود اپنے خون کے ساتھ ثبت کی! وہ میرا وکیل ہے، میرا ثالث ہے، میرا ہیرو ہے اور میرا خُداوند ہے! وہ زمانوں کی میری چٹان ہے۔ بے شمار مرتبہ میں مدد کے لیے، قوت اور تحفظ کے لیے اُس کے پاس جا چکا ہوں۔ یسوع نے مجھے جینے کے لیے ایک نئی خواہش بخشی اور اپنی زندگی کے ساتھ اُس یسوع کو جلال بخشنے کا موقع دیا۔ ہفتے میں محض ایک ہی دِن نہیں، بلکہ ہر روز۔ بِلاشُبہ، جیسا کہ گیت کہتا ہے، ’’رحم نے میری زندگی کو دوبارہ لکھا Mercy rewrote my life۔‘‘ اِس سے پہلے میں ایک خودغرض ہستی تھی، صرف اُس چیز کے بارے میں فکرمند جس سے میری زندگی متاثر ہوتی تھی۔ اب، یسوع کی وجہ سے، میں وہ کرنا چاہتی ہوں جو میں اُسے خوشی دینے کے لیے کر سکتی ہوں، اُس کی خاطر بشروں کو جیتنا، اُس کے لیے ایک گواہ بننا۔ مجھے اِس قدر خوشی ملتی ہے جو کوئی دوسرا شخص مسیح کے وسیلے سے نجات پاتا ہے، جب اُس کے تاج میں اور زیادہ نگینوں کا اضافہ ہوتا ہے! میں اُس امن اور تسکین کو مکمل طور پر بیان نہیں کر سکتی جو گناہوں کے معاف کیے اور خُدا کے قہر کی تشفی کرنے سے ملتا ہے۔ میں اُن تمام کے لیے خواہش کرتی ہوں، خصوصی طور پر اُن کے لیے جنہوں نے میری مانند جدوجہد کی کہ وہ یسوع سے معافی کا تجربہ کر پائیں! اُس نے میرے گناہ کے الزام کو قبول کیا، اُس نے اِس کی مکمل ادائیگی کی! وہ انجیل، وہ ’’خوشخبری‘‘ جو اِس سے پہلے اِس قدر مبہم اور بے جان تھی اب جذبے سے بھرپور ہے اور میرا دل خوشی اور تشکر کے ساتھ بھر جاتا ہے جب میں یسوع کے بارے میں واعظ سنتی ہوں۔ اِس بے وقعت گنہگار پر رحم کرنے کے لیے، ابتری اور نفسیات کی دھند میں سے نکال باہر لانے کے لیے، مجھے میرے گناہ دکھانے کے لیے اور صبر کے ساتھ لیکن ثابت قدمی کے ساتھ مجھے اپنے [خدا] بیٹے کی جانب کھینچنے کے لیے یسوع کی شکرگزاری میں الفاظ کم پڑ جاتے ہیں۔ میں پولوس کے ساتھ صرف کہہ سکتی ہوں، ’’شکر خدا کا اُس کی اُس بخشش کے لیے جو بیان سے باہر ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 9:15)!
مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور حمد و ثنا کا گیت نمبر 9 گائیں، ’’میں آ رہا ہوں، اے خداوندI Am Coming, Lord۔‘‘
میں تیری خوش آمدیدی آواز کو سُنتا ہوں،
جو مجھے خُداوندا تیری جانب بُلاتی ہے
کیونکہ تیرے قیمتی خون میں پاک صاف ہونے کے لیے
جو کلوری پر بہا تھا۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔
حالانکہ میں کمزور اور لائق مذمت ہوں،
تیری قوت مجھے یقین دلاتی ہے؛
تو ہی میرے گھٹیا پن کو مکمل طور پر پاک صاف کرتا ہے،
جب تک کہ وہ بے داغ اور خالص نہ ہو جائے۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔
یہ یسوع ہے جو مجھے بُلاتا رہتا ہے
مکمل ایمان اور پیار کے لیے،
مکمل اُمید، اور صلح اور بھروسے کے لیے،
زمین اور اوپر آسمان کے لیے۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بیجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’میں اُس کی ستائش کروں گی I Will Praise Him‘‘
(شاعر مسز مارگریٹ جے۔ ھیرس Mrs. Margaret J. Harris، 1865۔1919)۔
لُبِ لُباب ایک حیلہ باز دِل سے چُھٹکارہ DELIVERANCE FROM A DECEITFUL HEART ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’دل سب چیزوں سے بڑھ کر حیلہ باز اور لاعلاج ہوتا ہے، اُس کا بھید کون جان سکتا ہے؟‘‘ (یرمیاہ 17:9).
1. پہلی بات، یقینی دہانی کے ایک احساس کی تلاش کرنا ایک شیطانی چال ہوتی ہے!
2. دوسری بات، ایک عقیدے یا بائبل کی آیت کے لیے دیکھنا شیطانی دھوکہ بازی ہے، |