اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
نیا جنم!THE NEW BIRTH! ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے تحریر کیا گیا ایک واعظ |
اب میں آپ سے چاہتا ہوں کہ میرے ساتھ بائبل میں سے سب سے پیاری آیت یوحنا3:16 کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل کے صفحہ 1117 پر ہے۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں اُس آیت کو باآوازِ بُلند پڑھوں گا۔
’’کیونکہ خدا نے دنیا سے اِس قدر محّبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا3:16).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
یسوع منادی کر رہا تھا اور تعلیم دے رہا تھا۔ لوگوں کے بہت بڑے بڑے ہجوم اُس کے نزدیک آنے اور اُس کے واعظ سُننا چاہتے تھے۔ لیکن بائبل کہتی ہے،
’’یسوع کو اُن پر اعتبار نہ تھا۔ اِس لیے کہ وہ سب اِنسانوں کا حال جانتا تھا۔ اُسے یہ ضرورت نہ تھی کہ کوئی آدمی اُسے کسی دُوسرے آدمی کے بارے میں بتائے کیونکہ وہ اِنسان کے دل کا حال جانتا تھا‘‘ (یوحنا 2:24۔25).
مسیح انسان کے دِل کا حال جانتا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ انسانی فطرت کے ساتھ بنیادی طور پر کچھ نہ کچھ گڑبڑ تھی۔ وہ جانتا تھا کہ نوع اِنسانی مکمل طور پر اخلاقی زوال کا شکار تھی اور گناہ کی وجہ سے خُدا سے کٹی ہوئی تھی۔
اب اُس ہجوم میں نیکودیمس نامی ایک شخص تھا۔ وہ بائبل کا ایک بہت بڑا اُستاد تھا۔ وہ انتہائی مشہور اور دولت مند شخص تھا۔ عبادت کے ختم ہو جانے کے بعد اور لوگوں کے بہت بڑے ہجوم کے گھروں کو چلے جانے کے بعد، وہ اپنے گھر سے چوری چُھپے نکلا اور واپس انتہائی رات گئے یسوع سے ملنے کے لیے گیا۔ وہ دونوں گفتگو کرنے کے لیے بیٹھ گئے، اور یسوع نے نیکودیمس کو کچھ ایسا بتایا جس نے اُسے حیرت زدہ کر دیا۔ مسیح نے کہا،
’’جب تک کوئی نئے سرے سے پیدا نہ ہو، وہ خدا کی بادشاہی نہیں دیکھ سکتا‘‘ (یوحنا 3:3).
یسوع نے اُس کو بتایا کہ اُسے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے۔
اُس سادہ سے بیان میں، مسیح نے نسل انسانی کی سب سے بڑی ضرورت کے بارے میں نیکودیمس کو بتایا۔ وہ بات اُس رات بھی سچی تھی اور آج کی صبح بھی سچی ہے۔ جس بات کی سب سے زیادہ ضرورت آپ کو ہے وہ نئے سرے سے جنم لینا ہے!
اِس ہی طرح سے یہ بات آپ کے ساتھ بھی آج کی صبح ہے۔ آپ شاید خُدا میں یقین رکھتے ہیں۔ آپ شاید ایک صاف اور اچھی زندگی گزارنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ لیکن کچھ نہ کچھ موجود نہیں ہوتا ہے۔ آپ کو دوبارہ سے جنم لینے کی ضرورت ہے۔
نیکودیمس، وہ شخص جس کے ساتھ یسوع باتیں کر رہا تھا، یہودیوں کا ایک حاکم تھا۔ وہ انتہائی مذہبی تھا۔ وہ دعا کرتا تھا۔ وہ ہفتے میں دو مرتبہ روزہ رکھتا تھا۔ وہ اپنی آمدنی کا دس فیصد خُدا کو دیتا تھا۔ یہاں تک کہ وہ بائبل کی تعلیم دیتا تھا۔ لیکن وہ اپنی زندگی کے ساتھ مطمئن نہیں تھا۔ وہ جانتا تھا کہ کچھ نہ کچھ موجود نہیں تھا۔ اُس نے اندرونی طور پر گناہ سے بھرپور محسوس کیا تھا، حالانکہ وہ انتہائی مذہبی تھا۔ آج بے شمار گرجا گھر اُس کو ایک ممبر کی حیثیت سے قبول کرنے کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ لیکن یسوع نے کہا وہ کافی نہیں تھا۔ اُس نے نیکودیمس سے کہا، ’’تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے‘‘ (یوحنا3:7)۔
اب یسوع نے اُس سے یہ کیوں کہا تھا؟ اُس نے اِس لیے کہا تھا کیونکہ وہ جانتا تھا انسان کے دِل میں کیا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ نیکودیمس اپنے تمام تر مذہبی ہونے کے باوجود گناہ میں گمراہ تھا۔ نیکودیمس ایک گنہگار تھا۔ اُس کو نئے سرے سے جنم لینے کی ضرورت تھی۔
بائبل تعلیم دیتی ہے کہ آپ کا بھی یہی مسئلہ ہے۔ آپ کا مسئلہ گناہ ہے۔ آپ نے خُداوند کی شریعت کو توڑا ہے۔ آپ نے دس احکامات کو توڑا ہے۔ بائبل کہتی ہے، اگر آپ خُداوند کی شریعت کو توڑتے ہیں تو آپ گناہ کی مُرتکب ہوتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے،
’’زمین پر ایسا راستباز کوئی نہیں ہے جو…کبھی خطا نہ کرے‘‘ (واعظ 7:20).
اور بائبل کہتی ہے،
’’سب نے گناہ کیا، اور خدا کے جلال سے محروم ہیں‘‘ (رومیوں 3:23).
بائبل کہتی ہے کہ آپ ایک گنہگار ہیں۔ آپ اپنی مرضی کرنا چاہتے ہیں، اور وہ کام جو آپ کرنا چاہتے ہیں اکثر غلط اور گناہ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ گناہ آپ کو روحانی طور پر مُردہ بنانے کا سبب بن چکا ہے – خُدا کی جانب مُردہ۔
آپ ایک گنہگار ہیں۔ آپ نے خُداوند کی شریعت کو توڑا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’تو جھوٹی گواہی مت دے‘‘ (خروج20:16)۔ کیا آپ کبھی جھوٹ بول چکے ہیں؟ جب آپ نے بولا، تو آپ نے خُداوند کی شریعت کو توڑا۔ بائبل کہتی ہے، ’’تو چوری مت کر‘‘ (خروج20:15)۔ کیا آپ نے کبھی کوئی ایسی چیز اُٹھائی جو آپ کی نہیں تھی؟ جب آپ نے ایسا کیا تھا، تو آپ نے خُداوند کی شریعت کو توڑا تھا۔ آپ ایک گنہگار ہیں۔
ایک روز یسوع نے ایک شخص سے کہا، ’’خُداوند اپنے خدا سے اپنے سارے دِل، اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھ۔ سب سے پہلا اور بڑا حکم یہی ہے‘‘ (متی22:37، 38)۔ کیا آپ سے کبھی اِتوار کو گرجا گھر جانا رہ گیا؟ تب آپ نے ظاہر کیا کہ آپ خُدا سے اپنے تمام دِل کے ساتھ محبت نہیں کرتے۔ آپ نے پہلا اور سب سے بڑا حکم توڑا۔
لیکن آپ کا گناہ اُس سے بھی کہیں زیادہ گہرائی میں چلا جاتا ہے۔ آپ بُرے کام کیوں کرتے ہیں؟ آپ خُداوند کی شریعت کو کیوں توڑتے ہیں؟ کیونکہ اندرونی طور پر، اپنے دِل میں، آپ بُرے ہیں۔ آپ گناہ سے بھرپور ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’دِل سب سے بڑا حیلہ باز اور شدید دھوکے باز ہوتا ہے‘‘ (یرمیاہ17:9)۔ بائبل کہتی ہے، ’’جسمانی [غیرتبدیل شُدہ انسان] نیت خُدا کی مخالفت کرتی ہے‘‘ (رومیوں8:7)۔ اپنے دِل میں آپ خودغرض ہیں۔ اپنے دِل میں آُپ خُداوند کے ایک دشمن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے وہ بُرے کام کیے جو آپ کرتے تھے۔ اپنے دِل میں آپ نہیں چاہتے تھے کہ آپ کی زندگی میں خُدا پہلی جگہ لے۔ یہ ہی وجہ تھی کہ آپ نے اُس کی شریعت کو توڑا۔ آپ اپنے دِل میں ایک گنہگار ہیں۔ آپ کی ایک گنہگار فطرت ہے۔
ہم سب کے سب گنہگار پیدا ہوتے ہیں۔ ہم نے اپنے پہلے والد، آدم سے گناہ سے بھرپور فطرت وراثت میں پائی ہے۔ اور گناہ کے اندھے پن اور آلودگی سے فرار ہونے کی واحد راہ نئے سرے سے جنم لینا ہوتی ہے۔
نیکودیمس مسیح کے جواب سے مطمئن نہیں تھا۔ وہ جانتا تھا کہ نیا جنم کیا تھا۔ اُس نے کہا، ’’اگر کوئی آدمی بوڑھا ہو تو وہ کیسے دوبارہ جنم لے سکتا ہے؟‘‘ (یوحنا3:4)۔ وہ اپنے ذہن میں نئے جنم کو سمجھنا چاہتا تھا۔ لیکن یسوع نے کہا یہ ہوا کی مانند تھا۔ آپ ہوا کے بارے میں سب کچھ نہیں جان سکتے۔
بے شمار باتیں ہیں جنہیں میں نہیں سمجھ سکتا۔ کالج میں کچھ مضامین ہیں جنہیں میں مکمل طور پر نہیں سمجھ پاتا۔ اور ایسا ہی نئے جنم کے ساتھ ہوتا ہے۔ اِس بات کو مکمل طور پر سمجھنا ہماری انسان عقل سے پرے اور بالا ہے۔
لیکن یسوع مسیح زمین پر ہمیں نیا جنم بخشنے کے لیے آیا، حالانکہ ہم اِس بات کو مکمل طور پر سمجھ نہیں پاتے۔ مسیح ہمیں نیا جنم بخشنے کے لیے آیا اور خدا کے ساتھ ایک نیا تعلق بنانے کے لیے آیا۔ وہ ہمیں نیا جنم بخشنے کے لیے آیا۔
یسوع محض ایک عظیم اُستاد کی حیثیت سے یا ایک بہت بڑی مثال کی حیثیت سے نہیں آیا تھا۔ اوہ، جی نہیں! وہ صلیب پر قربان ہونے کے لیے اور اپنے دائمی خون کو بہانے کے لیے آیا تاکہ ہمیں معافی مل سکے اور ہم تمام گناہ سے پاک صاف ہو سکیں۔
میں نے ’’مسیح کا جنون The Passion of the Christ،‘‘ ہمارے خُداوند کی مصلوبیت پر میل گبسنMel Gibson کی بنی ہوئی بہت شاندار فلم۔ آپ میں سے کچھ اِس کو دیکھ چکے ہیں۔ کچھ پریشان تھے کیوں اِس میں بہت زیادہ تشدد کو دکھایا گیا تھا۔ لیکن زیادہ تر لوگوں نے سوچا تھا اِس نے ہمارے خُداوند کی مصلوبیت کو خوبصورتی کے ساتھ اور صحیح طور پر پیش کیا تھا۔ وہ فلم زیادہ تر باتوں میں بائبل کے انتہائی قریب تھی۔ اُس نے رومی سپاہیوں کو مسیح کو کوڑے مارتے ہوئے دکھایا، اُس کی کمر پر اُس وقت تک کوڑے مارتے ہوئے دکھایا جب تک کہ وہ ادھموا نہ ہو گیا۔ یہ بات بائبل میں ہے۔ اُس کو تقریبا دس منٹوں تک کوڑے مارے گئے اور پیٹا گیا تھا۔ اُن ظالم رومیوں کے دُرّوں نے اُس کی پیٹھ کو ہڈیوں تک زخمی کر دیا تھا۔
یسوع کے اُس تمام دُکھ اور تکلیفوں میں سے گزر چکنے کے بعد، رومی سپاہی اُس کو شہر سے باہر لے گئے تھے اور اُس کو صلیب پر کیلوں کے ساتھ جڑ کر مصلوب کر دیا تھا۔ مصلوبیت مرنے کے لیے ایک ہولناک طریقہ تھا۔ لیکن سب سے بدتر تکلیف جو مسیح کو سہنی پڑی وہ اُس وقت تھی جب خُدا نے اُس کو ہمارے گناہوں کی ادائیگی کرنے کے لیے صلیب پر تنہا چھوڑ دیا تھا۔ یسوع پُکار اُٹھا تھا، ’’اے میرے خُدا، اے میرے خُدا، تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا؟‘‘ (متی27:46)۔ خُدا باپ نے یسوع بیٹے سے مُنہ موڑ لیا تھا، اور وہ اُس صلیب پر ہمارے گناہ کی قیمت چکانے کے لیے بالکل تنہا چھوڑ دیا گیا تھا۔ اُس صلیب پر اُس نے آپ کے گناہ کو برداشت کیا اور آپ کو اِس سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنے خون کو بہایا۔ اُس صلیب پر، یسوع نے اُس سزا کو برداشت کیا جس کے مستحق اپنے گناہ کے لیے آپ تھے – اور آپ اُس پر بھروسہ کرتے ہیں، تو یسوع آپ کے گناہ معاف کر دے گا اور آپ نئے سرے سے جنم لیں گے!
اور یہ بات یسوع نے نیکودیمس کو بتائی تھی – نئے سرے سے جنم لینا۔ چند ایک منٹ پہلے مسٹر گریفتھ Mr. Griffith نے جو یسوع نے اُس رات کہا اُس کے بارے میں ایک گیت گایا تھا۔ مسٹر گریفتھ نے گایا تھا،
رات میں ایک مرتبہ ایک حکمران یسوع کے پاس نجات کی راہ اور نور کی راہ کا پوچھنے کے لیے آیا؛
اُس آقا نے سچے اور واضح الفاظ میں جواب دیا، ’’تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے۔‘‘
تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے، تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے،
میں بار بار، بار بار تم سے کہتا ہوں، ’’تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے۔‘‘
(’’تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے‘‘ شاعر ولیم ٹی۔ سلیپرWilliam T. Sleeper، 1819۔1904)۔
دوبارہ جنم لینے کے لیے – یہ ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے!
ہر حقیقی مسیحی نے نئے سرے سے جنم لیا ہوا ہوتا ہے۔ میں مارٹن لوتھر (1483۔1546) کے بارے میں سوچ رہا ہوں جس نے اُس حیاتِ نو کی قیادت کی جس کو لوگوں نے مذہبی سُدھار کہا۔ اُس نے ایمان کے وسیلے سے مسیح پر بھروسہ کیا تھا۔ اُس نے نئے سرے سے جنم لیا تھا! لوتھر نے کہا، ’’میں نے خود کو دوبارہ جنم لیتے ہوئے اور جنت میں کُھلے ہوئے دروازوں سے گزرتا ہوا محسوس کیا تھا‘‘ (رولینڈ بینٹن Roland Bainton، Here I Stand: A life of Martin Luther، ھینڈریکسن پبلیشرز Hendrickson Publishers، دوبارہ اشاعت2009، صفحہ 48)۔ اُنہوں نے ہمیشہ کے لیے نیا جنم لیا تھا!
جیک نعان Jack Ngann ایک شاندار مسیحی شخص ہیں۔ وہ یہاں چبوترے پر میرے پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں۔ جیک نے کہا، ’’میں نے خُداوند یسوع مسیح میں سادہ ایمان اور اُس کے گناہ کو پاک صاف کر دینے والے خون کے وسیلے سے نجات پائی تھی… میرے خُداوند نے اپنی زندگی میری خاطر [قربان کر] دی… اپنے دُشمن [میرے لیے!] کے لیے… اور [مجھے] دائمی زندگی بخشی!‘‘ جیک نے یسوع پر بھروسہ کیا تھا۔ مسیح نے اُس کو نئی زندگی بخشی۔ جیک نے نئے سرے سے جنم لیا تھا!
اب سُنیں میرے ساتھ کیا رونما ہوا تھا۔ یہ یسوع اور اُس کا گناہ کو پاک کر ڈالنے والا خون تھا جس نے مجھے نجات دلائی۔ میں نے اتنا کم تر محسوس کیا جتنی خاک ہوتی ہے، لیکن یسوع نے مجھے اوپر کھینچا اور مجھے نجات دلائی۔ اُس نے مجھے موت کے ڈنگ اور گناہ کی سڑاند سے نکالا۔ اُس نے میری رات کو دِن میں بدل ڈالا۔ مسیح نے مجھے دائمی زندگی بخشی۔ خدا کی ستائش کریں، میں نے دوبارہ جنم لیا تھا! اور آپ بھی دوبارہ جنم لیں گے اگر آپ یسوع پر بھروسہ کریں گے۔
آج کی صبح، آپ کو ضرورت ہے کہ خُدا آپ کے لیے کچھ کرے جو آپ خود کے لیے نہیں کر سکتے۔ آپ کو ضرورت ہے کہ خُدا آپ کو معافی دے اور آپ کے گناہوں کو معاف کرے اُس وجہ سے جو یسوع نے آپ کے لیے صلیب پر کیا تھا۔ جب آپ ایمان کے وسیلے سے مسیح پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ کے تمام گناہ معاف کیے جاتے ہیں۔ آپ کے گناہ یسوع کے خون کے وسیلے سے پاک صاف ہو جاتے ہیں – اور آپ نئے سرے سے جنم لیتے ہیں!
اور یہ بات ہمیں واپس ہماری تلاوت کی جانب لے آتی ہے، یوحنا3:16۔ سُنیں جب میں اِسے دوبارہ پڑھوں۔
’’کیونکہ خدا نے دنیا سے اِس قدر محّبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا3:16).
وہ آیت سب کچھ کہہ دیتی ہے۔ خُدا آپ سے اِس قدر محبت کرتا ہے کہ وہ آپ کی جگہ پر، آپ کے گناہوں کے لیے، اُس ظالم، درد سے بھری ہوئی صلیب پر مرنے کے لیے یسوع کو بھیجتا ہے۔ تین دِن بعد، اُس کا مُردہ بدن جسمانی طور پر مُردوں میں سے جی اُٹھتا ہے۔ وہ واپس آسمان میں اُوپر اُٹھایا جاتا ہے، جہاں پر وہ اب آپ کے لیے دعائیں مانگ رہا ہے!
لیکن نجات پانے کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ دوبارہ نیا جنم لینے کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ یوحنا3:16 اِس بات کو مکمل طور سے واضح کر دیتی ہے۔ یہ کہتی ہے،
’’کیونکہ خدا نے دنیا سے اِس قدر محّبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا3:16).
خُدا کو آپ سے یسوع پر ایمان رکھنا درکار ہے – یسوع پر بھروسہ کرنا۔ اوہ، میں جانتا ہوں آپ اُس پر اعتقاد رکھتے ہیں وہ واقعی میں زندہ اور مرا۔ آپ میں سے بے شمار اعتقاد رکھتے ہیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا اور آسمان میں واپس اوپر اُٹھا لیا گیا۔ لیکن وہ صرف عقیدے ہیں، بائبل میں تعلیمات میں یقین کرنا آپ کو نجات نہیں دلائے گا۔ آیت کہتی ہے،
’’ تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو ‘‘ (یوحنا 3:16).
آپ کو ’’اُس [یسوع]میں‘‘ یقین رکھنا چاہیے۔ آپ کو یسوع کے پاس ایمان کے وسیلے سے آنا چاہیے اور اُسی میں بھروسہ رکھنا چاہیے۔ جب آپ ایسا کرتے ہیں، تو اُس کا خون آپ کے تمام گناہوں کو پاک صاف کر دیتا ہے اور آپ نئے سرے سے جنم لیتے ہیں۔
یسوع کے پاس آئیں۔ یسوع پر بھروسہ کریں۔ خود کو اُس یسوع کے حوالے کر دیں اور آپ کو آپ کے گناہ کی معافی اور دائمی زندگی ملے گی۔ ڈاکٹر ہائیمرز، مہربانی سے آئیں اور اِس عبادت کا اِختتام کریں۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک کی تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعینDr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: یوحنا3:1۔7 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’تجھے نئے سرے سے جنم لینا چاہیے‘‘ (شاعر ولیم ٹی۔ سلیپرWilliam T. Sleeper، 1819۔1904)