اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
حیاتِ نو میں ہمیں جُھکاBEND US IN REVIVAL ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’کیا آسمانی باپ اُنہیں پاک رُوح افراط سے عطا نہ فرمائے گا جو اُس سے مانگتے ہیں؟‘‘ (لوقا 11:13). |
یہ ایک انتہائی اہم تلاوت ہے۔ یہ ہمیں خُدا سے پاک روح کو مانگنے کے بارے بتاتی ہے۔ میں مسیح کو مرکز ماننے والا ایک مبلغ واقع ہوا ہوں۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ میں ہمیشہ مسیح کے بارے میں سوچتا ہوں، میں مسلسل چاہتا ہوں آپ مسیح کے بارے میں سوچیں۔ کیوں؟ کیونکہ ’’یسوع مسیح بخود کلیسیا کا اہم ترین پتھر‘‘ [ہے]! (افسیوں2:20)۔ لیکن ہم کبھی بھی مسیح کو جان نہیں سکتے جب تک پاک روح اُس [یسوع] کو ہم پر آشکارہ نہ کردے۔ ایسا خود یسوع نے کہا۔ پاک روح کے بارے میں مسیح نے یہ کہا،
’’وہ میرا جلال ظاہر کرے گا کیونکہ وہ میری باتیں میری زبانی سُن کر تُم تک پہنچائے گا‘‘ (یوحنا 16:14).
یا جیسا کہ دورِ حاضرہ کا ایک ترجمہ اِس کو پیش کرتا ہے، ’’وہ میرا جلال جو کچھ میرا ہے وہ لینے اور اِس کو آپ پر ظاہر کرنے کے وسیلے ظاہر کرے گا۔‘‘
اگر آپ ابھی تک گمراہ ہیں تو یہ اِس لیے ہے کیونکہ پاک روح نے آپ پر مسیح کو آشکارہ نہیں کیا۔ آپ صرف ایک احساس کو ڈھونڈنے کا کر سکتے ہیں یا آپ صرف مسیح کے بارے میں کچھ نہ کچھ جاننے کا کر سکتے ہیں۔ لیکن آپ کبھی بھی مسیح بخود کو نہیں جان سکتے جب تک پاک روح یسوع مسیح بخود کو آپ پر آشکارہ نہ کرے۔ اگر آپ اپنے گناہ کو ماننے سے انکار کرتے ہیں اور آپ کا گناہ کس قدر ناگوار ہے یہ سوچنے کے لیے انکار کرتے ہیں، تو پاک روح آپ کے لیے مسیح کو کبھی بھی حقیقی نہیں بنائے گا، اور آپ کبھی بھی یسوع مسیح بخود پر بھروسہ کرنے کے قابل نہیں ہو پائیں گے! پرانے زمانے کے لوگ اِس بات کو ’’محسوس کیا ہوا مسیح‘‘ کہتے تھے۔ آپ کبھی بھی ’’محسوس کیا ہوا مسیح‘‘ نہیں پائیں گے جب تک آپ اپنے گناہ کے لیے بہانے تراشتے رہیں گے۔ جب تک آپ اپنے لیے دُکھ محسوس کرتے رہیں گے اور آپ کبھی بھی ’’محسوس کیے ہوئے مسیح‘‘ کے سکون اور معافی کو نہیں جان پائیں گے۔ لیکن میرا آج شام کا واعظ اُن لوگوں کی جانب جو گمراہ گنہگار ہیں اشارہ نہیں کرتا۔ اِس کے بجائے، میں اُن لوگوں سے بات کر رہا ہوں جو پہلے ہی سے دوبارہ جنم لیے ہوئے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے ہوئے لوگ ہیں۔ ہمیں بھی پاک روح کی ضرورت ہے۔ ہماری زندگیوں میں پاک روح کے بغیر ہم خُشک ہو جاتے ہیں، مُرجھا جاتے ہیں اور خوشی اور طاقت کے بغیر مسیحی بن جاتے ہیں۔
اگر آپ، ایک مسیحی کی حیثیت سے، بار بار پاک روح کے ساتھ لبریز نہیں ہوتے تو آپ افسردہ، اُداس، تلخ، ذہنی دباؤ کا شکار اور بدحال ہو جائیں گے۔ میں بخوبی جانتا ہوں وہ کیسا محسوس ہوتا ہے۔ میرا ہمیشہ ہی سے اُداس اور مایوس محسوس کرنے کا رُجحان رہا ہے۔ یہ بِلاشُبہ ایک المناک بچپنے سے آتا ہے۔ مایوسی کے اوقات میں میرے لیے خوشی کو محسوس کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ اگر میں وہ جاری رکھتا ہوں تو میں چِڑچڑا اور تُنک مزاج ہو جاتا ہوں اور میرے اردگرد ہونے کا مزہ نہیں آتا۔ یہ بیزار دورانیے کسی بھی بات کے ذریعے سے عموماً قابو میں نہیں آ سکتے مگر میری زندگی میں پاک روح کے ایک تازہ لمس سے آ جاتے ہیں۔ اکثر میں حمدوثنا کے گیتوں کی کتاب اُٹھا کر اور دھیمے دھیمے عظیم پرانے حمدوثنا اور خوشخبری کے گیت گا کر آزادی ڈھونڈ لیتا ہوں۔ پھر پاک روح نازل ہوتا ہے اور میری مایوس جان کو دوبارہ سے تروتازہ کر دیتا ہے!
میں شاید آج کی رات انتہائی صاف گو ہو جاؤں؟ اگر آپ اپنی مایوسی سے اور غمگینی سے باہر نہیں آ سکتے تو غالباً آپ کی زندگی میں بِنا اعتراف کا کوئی نہ کوئی گناہ رہ جاتا ہے۔ اگر آپ اِس کو ایسے ہی چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کا دِل پِیپ دار زخم بن جائے گا، اور آپ تدریجی طور پر تلخ اور عذاب زدہ ہوتے چلے جائیں گے۔ صرف پاک روح کا تازہ مسّح ہی آپ کا علاج کر سکتا ہے۔ اور روح آپ کو شفا دینے کے لیے اُس وقت تک نہیں آئے گا جب تک کہ آپ اپنی خودغرضی کو پہچان نہیں لیتے، کیونکہ آخر میں ساری تلخی کے لیے ایک قسم کی یا دوسری قسم کی خودغرضی کا سراغ لگایا جا سکتا ہے۔
کبھی کبھار ایک مہربان لفظ آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ اور وہ اہم وجوہات میں سے ایک ہے کہ ہمیں حیاتِ نو کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنے اور ایک دوسرے کے لیے دعا مانگنے کی ضرورت ہے کہ ہم شفا پا جائیں۔ جب ہم اپنی غلطیوں کا اعتراف دوسرے مسیحی سے کرتے ہیں اور اُن کے وسیلے سے ہمارے لیے دعا کی جاتی ہے تو یہ اگست کے گرم دِن میں ٹھنڈے پانی کے مشروب کی مانند لگ سکتا ہے! مثال کے طور پر، میرے دوست جیک ناآن Jack Ngann نے مجھے ایک کارڈ بھیجا جو میں اپنے ڈیسک پر رکھتا ہوں۔ یہ ہے جو جیک نے مجھے کہا،
پیارے ڈاکٹر ہائیمرز،
میں اِن تمام سالوں میں آپ کی ایمانداری کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ اِس اِرتداد کے دوران کچھ نہ کچھ کا باقی بچ جانا اِس لیے ہوتا ہے کہ خُدا آپ کو استعمال کر رہا ہے، اور جوں جوں سال آتے اور گزرتے جاتے ہیں، تو یہ اور زیادہ واضح ہو جاتا ہے… اور جوں جوں ہم آخری ایام کے بہت بڑے حیاتِ نو اور ہمارے محبوب یسوع کی واپسی کی جانب کھینچتے چلے جا رہے ہیں تو وہ سچائیوں جن کی آپ تبلیغ کرتے ہیں بخوبی طور پر شاید اُس چنگاری کا حصہ ہوتے ہیں جو اُس حیاتِ نو کے شعلوں کو جلانے میں مدد کرتی ہے… خُدا کرے آپ کی مذہبی خدمت پھلنا پھولنا جاری رکھے، اور آپ کی تبلیغ کی گونج ابد تک گونجتی رہے۔ میں آپ سے پیار کرتا ہوں، پادری صاحب۔
مسیح میں آپ
جیک ناآن
مذید اور بات۔ ویسے، وہ وجہ کہ ہم اِن الفاظ ’’مسیح میں‘‘ کے ساتھ اختتام کر سکتے ہیں آپ کی مذہبی خدمات کی وجہ سے ہے۔
میں پُریقین ہوں کہ جیک ہوش میں تھا جب اُس نے اُن الفاظ کو لکھا۔ وہ میری جان کو تقویت دیتے ہیں اور ہر مرتبہ جب میں اُنہیں پڑھتا ہوں مجھے خوشی پہنچاتے ہیں۔
ہم سب کو اُس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ مذہبی خدمت سرانجام دینی چاہیے۔ یہ پاک روح ہے جو ہمیں ایک دوسرے کو حوصلہ دینے کے لیے تحریک دیتا ہے۔
تب، پھر، یہ پاک روح ہے جو گرجا گھر کی عبادتوں کو بابرکت بناتا ہے۔ پاک روح کے بغیر تمام واعظ ایک جیسے سُنائی دینا شروع ہو جائیں گے۔ عبادت کے بعد لوگ تیزی سے ہمارے پاس سے گزر جاتے ہیں اور ہم گرجا گھر میں اندر آنے کے مقابلے میں گرجا سے باہر نکلنے پر بدترین محسوس کرتے ہیں۔ ہم خشک اور بوجھل دِل محسوس کرتے ہیں جب تک کہ پاک روح موجود نہ ہو۔ ڈاکٹر ٹوزر Dr. Tozer نے کہا، ’’انسان کیوں مذہب کے [پھٹے ہوئے] آثار کے ساتھ ابھی تک چمٹا ہوا رہتا ہے یہ بات کہنا مشکل ہے۔ مردانہ بات مسیح ایمان پر منحصر باتوں پر چلنا ہوتی ہے اور اِس کو تیزی سے بڑھتے ہوئے دوسرے کھلونوں کے ساتھ اور بچپن کے رسوائی والے عقائد کے ساتھ پیچھے چھوڑنا ہوتی ہے، لیکن آدمی وہ شاذونادر ہی کرتا ہے۔ وہ درخت کو قتل کر دیتا ہے لیکن پھر بھی نخلستان میں پُرامن طور پر اِس اُمید سے مُنڈلاتا رہتا ہے کہ جو کبھی بھی پوری نہیں ہوتی‘‘ (خُدا کا قہر: کیا ہے یہ؟ The Wrath of God: What Is It?‘‘)۔
میں نے گذشتہ رات ہی ایوان رابرٹس Evan Roberts کے بارے میں ایک چھوٹی سی شاندار فلم دیکھی۔ وہ چھبیس برس کا ایک لڑکا تھا جو اِس حقیقت کے بارے میں فکرمند تھا کہ گرجا گھر سرد ہوتے اور مرتے جا رہے تھے۔ پھر رات میں خُدا اُس کے پاس آتا ہے اور اُس کو اِس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ کیا کہنا ہے۔ 1904 اور 1905 میں چند ایک مہینوں کے لیے ایوان رابرٹس نے اُس بات کی منادی کی جس کی تبلیغ کرنے کے لیے خُدا نے اُس کو کہا تھا۔ اُس نے اُس کی شدید قوت اور جوش و ولولے کے ساتھ منادی کی، تمام رات، تقریباً ہر رات۔ نوجوان لوگ پہلے آئے، جیسا کہ وہ ہمیشہ حیاتِ نو میں کرتے ہیں۔ پھر دوسرے لوگ آئے۔ ایوان رابرٹس نے ایک انتہائی سادہ سے پیغام کی منادی کی تھی۔ اُس کے پیغام کے صرف چار نکات تھے۔
1. تمام معروف گناہوں کا اعتراف کرو، یسوع مسیح کے ذریعے بخشش پائیں۔
2. اپنی زندگی میں سے ہر اُس بات کو جس کے بارے میں آپ کو شک ہو یا آپ جس کے بارے میں پُریقین نہ ہوں ہٹا دیں۔
3. پاک روح کی فرمانبرداری کرنے کے لیے فوراً تیار رہیں۔
4. خُداوند یسوع مسیح کا اعتراف عوام میں کریں۔
اُنہوں نے چار نکات کا اپنا یہ چھوٹا سا پیغام شدید جوش و ولولے کے ساتھ ایک مضبوط نوجوان شخص کی حیثیت سے دیا تھا – اور لوگ اُنہیں سُننے کے لیے آئے تھے۔ پہلے چند ایک آئے۔ پھر وہاں پر سینکڑوں تھے۔ آخر کار وہاں پر ہزاروں تھے! چند ایک مہینوں کے بعد اُنہوں نے مذید اور منادی کرنا بند کر دیا۔ لیکن اُن کا چھوٹا سا پیغام وھیلز سے لیکر یورپ تک گیا، افریقہ گیا، چین گیا، اور انڈیا گیا۔ وہ حیاتِ نو جو 1904 اور 1905 میں آیا تمام زمانوں کا سب سے بڑا حیاتِ نو کہلایا جاتا رہا ہے – کیوںکہ اِس نے کوریہ میں ایک بہت بڑے حیاتِ نو کو جنم دیا، اور بعد میں چین اور انڈیا میں بہت بڑے حیاتِ نو کو جنم دیا۔
ایوان رابرٹس کے واعظ انتہائی مختصر تھے۔ اُن میں سے ایک درج ذیل ہے۔
دُنیا کے لیے خُدا کے تین عظیم تحفے بائبل، اُس کا بیٹا اور پاک روح ہیں۔ کیا آپ نے اُنہیں پایا ہے؟ ہم بائبل کو بے فائدہ پڑھیں گے اگر ہم اِسے صرف اِتوار ہی کو پڑھتے ہیں۔ ایک مرتبہ آپ مسیح کو اپنے نجات دہندہ کی حیثیت سے توجہ سے دیکھیں تو آپ بائبل کو پڑھنے کے لیے بھوکے پیاسے ہو جائیں گے اور راہ میں آنے والی تمام رکاوٹوں پر قابو پاتے جائیں گے۔ خُدا کا دوسرا تحفہ اُس کا چہیتا بیٹا ہے… کیا آپ نے کبھی سوچا ابراہام کے لیے اپنے بیٹے کو الطار پر رکھنا کس قدر دشوار رہا ہو گا؟ اگر آپ نے سوچا ہے تو آپ ایک باپ کے احساسات کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جو اپنے بیٹے کو بخشتا ہے۔ یہ وہ احساس ہے جس کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اگر باپ اُسے بخش چکا ہے تو کیا آپ اُسے قبول کر چکے ہیں؟ یاد رکھیں، وہ ڈھیٹ لوگوں کے پاس نہیں آئے گا۔ اگر آپ نافرمان ہیں، تو اس سے اپنے آپ کو جُھکانے کے لیے کہیں، آپ کو جُھکانے کے لیے… جلد یا بدیر آپ کو جُھکا ہوا ہونا چاہیے۔ یا تو فضل یا پھر قہر کو آپ کو جُھکانا چاہیے۔ اگر کلیسیا اپنے گھٹنوں پر ہوتی ہے، تو دُںیا اپنے قدموں پر ہوگی۔ اُس یسوع کو جلال بخشنے کے لیے سب کچھ کریں، اور اِس کو کرنا یاد رکھیں جیسا کہ وہ کہتا ہے۔ میں وھیلز Wales میں کلیسیاؤں کو جگانے کی خواہش کے ساتھ سُلگ رہا تھا، لیکن مجھے یکدم جانے کی اِجازت نہیں تھی۔ خُدا کو جلال بخشنے کے عظیم سبق کو سیکھنے کی خاطر مجھے تین ہفتوں سے لیکر ایک مہینے تک انتظار کرنا ہوتا تھا۔ جیسے ہی میں ’’یہ سب تیرے جلال کے لیے ہو‘‘ کہنے کے قابل ہو جاتا، مجھے جانے کی اِجازت مل جاتی۔ اب پاک روح پانے کی خاطر ہمارے پاس چار چیزیں ہونی چاہیے۔ (1) آپ کو اپنی ماضی کے گناہ کے لیے پوری اور کُلی معافی پانی چاہیے۔ (2) کیا آپ کی زندگی میں کوئی شُبہ ہے؟ اگر ہے، تو اِس کو ہٹا دینا چاہیے اور اِس سے دور ہو جانا چاہیے۔ اگر آپ کے بھائیو اور بہنوں سے معافی مانگنی پڑتی ہے تو فوراً اِس کام کے لیے جُھک جائیں۔ ہمیں گرجا گھروں کو اِن تمام بُرے احساسات سے چُھٹکارہ دلانا ہے – سارے بُغض و کینہ، حسد و جلن، بدگمانی و تعصب اور ساری غلط فہمیاں۔ دعا میں مت جُھکیں جب تک دوسروں کی تمام ناراضگیاں معاف نہ کروا لیں۔ لیکن اگر آپ محسوس کریں آپ معاف نہیں کر سکتے، دھول پر جُھک جائیں، اور بخشنے والے روح کے لیے دعا گو ہوں۔ آپ اُس کو پھر پا لیں گے۔ (3) پاک روح کے لیے فوری فرمانبرداری کو پورا کریں۔ (4)۔ مسیح کا ایک ذاتی اور عوامی اعتراف کریں۔
خُداوندا، ہمیں ایک عظیم حیاتِ نو بھیج۔
خُداوندا، ہمیں ایک عظیم حیاتِ نو بھیج۔
اُس پاک روح کو بھیج جس کا تیرے کلام میں وعدہ کیا گیا،
اور خُداوندا، ہمیں ایک عظیم حیاتِ نو بھیج۔
(’’خُداوندا، ہمیں ایک عظیم حیاتِ نو بھیج Send a Great Revival to Us, Lord‘‘ شاعر ڈاکٹر بی۔ بی۔ میکینی Dr. B. B. McKinney، 1886۔1952؛
پادری صاحب کے ذریعے سے ترمیم کی گئی)۔
بائبل کہتی ہے،
’’محبت میں خوف نہیں ہوتا بلکہ کامل محبت خوف کو دُور کر دیتی ہے کیونکہ خوف کا تعلق سزا سے ہوتا ہے اور جو کوئی خوف رکھتا ہے وہ محبت میں کامل نہیں ہوتا‘‘ (1۔ یوحنا 4:18).
ہم مسترد کیے جانے کے خوف پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟ کامل محبت کے ذریعے سے! لیکن ہم کیسے ’’کامل‘‘ محبت پا سکتے ہیں؟ ’’میں محبت کرتا ہوں! میں محبت کرتا ہوں!‘‘ کہنے کے ذریعے سے نہیں۔ 1یوحنا3:18 پر نظر ڈالیں، ’’میرے چھوٹے بچو، محض کلام اور زبان ہی سے نہیں بلکہ سچائی کے ساتھ اپنے عمل سے بھی محبت کا اظہار کریں۔‘‘ ہم وہ کیسے کریں؟ یہ آسان نہیں ہے۔ ہم یہ کرنے سے خوفزدہ ہوتے ہیں!!! ہمیں شاید مسترد کر دیا جائے!!! لیکن ہمیں یہ کرنا ہوتا ہے اگر واقعی میں اور سچے طور پر حیاتِ نو چاہتے ہیں۔ ہمیں خود کو یہ کرنے کے لیے مجبور کرنا چاہیے۔ مہربانی سے 1یوحنا1:9 اور 10 آیت پڑھیں۔
’’لیکن اگر ہم اپنے گناہوں کا اِقرار کریں تو وہ جو سچا اور عادل، ہمارے گناہ معاف کر کے ہمیں ساری ناراستی سے پاک کر دے گا۔ اگر ہم کہیں کہ ہم نے گناہ نہیں کیا تو اُسے جھوٹا ٹھہراتے ہیں اور اُس کا کلام ہم میں نہیں ہے‘‘ (1۔ یوحنا 1:9، 10).
اپنے گناہوں کا اعتراف کرنا ہی حیاتِ نو کی چابی ہے۔ اگر ہم خُدا کے خلاف گناہ کر چکے ہیں تو آنسو کے ساتھ اُس خُداوند سے اپنے گناہوں کا اعتراف کر لینا ہی کافی ہوتا ہے۔ محض لفظوں میں نہیں، بلکہ آنسوؤں کے ساتھ، جیسے وہ چین میں کرتے ہیں، جیسے وہ تمام حقیقی حیاتِ نو میں کرتے ہیں۔ برائن ایڈورڈز Brian Edwards نے بجا طور پر کہا، ’’سزایابی کے آنسوؤں کے بغیر حیاتِ نو نامی کوئی چیز نہیں ہوتی‘‘ (حیاتِ نوRevival، صفحہ 115)۔ دوبارہ، اُںہوں نے کہا، ’’گناہ کی عاجزانہ اور بے سکون، گہری سزایابی کے بغیر کوئی ٓحیاتِ نو نہیں ہوتا‘‘ (صفحہ116)۔ ’’گہری سزایابی کی وجہ اِس لیے ہوتی ہے تاکہ لوگ اپنے گناہ کو محسوس کریں اور اِس سے نفرت کریں‘‘ (صفحہ 122)۔ گناہ کی سزایابی حیات نو کے لیے چابی ہے! اگر ہم خُدا کے خلاف گناہ کر چکے ہیں، تو ہم آنسوؤں کے ساتھ خُدا سے اعتراف کر سکتے ہیں، اور وہ ’’ہمیں تمام ناراستی سے پاک صاف‘‘ کر دے گا۔ کھڑے ہو جائیں اور گائیں ’’اے خُداوندا، میری تلاش کرSearch me, O God۔‘‘
’’اِے خدا! تُو مجھے جانچ اور میرے دل کو پہچان،
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور میرے دِل کو جان لے؛
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے؛
اور دیکھ کہ مجھ میں آیا کوئی بُری روش تو نہیں،
اور میری ہمیشہ تک رہنے والی راہ میں رہنمائی کر۔‘‘
(زبُور 139:23،24).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ ہم نے کبھی بھی مکمل حیاتِ نو نہیں پایا کیونکہ ہم نے ہمیشہ خود کو دھیمے لفظوں کے پیچھے رکھا جو طنز کرتے اور مذاق اُڑاتے ہیں (ٹھٹھا، حقارت آمیز مسکراہٹ، تضحیک، لطیفے کرنا)۔‘‘
لیکن، دوسری بات، ہمیں مذید اور گہرائی تک جانا چاہیے۔ یعقوب5:16 کھولیں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں جب میں اِس کو پڑھوں۔
’’تُم ایک دُوسرے کے سامنے اپنے گناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لیے دعا کرو تاکہ شفا پاؤ‘‘ (یعقوب 5:16).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ یعقوب5:16 پر نئے عہد نامے کا لاگو تبصرہ The Applied New Testament Commentary یہ رائے پیش کرتا ہے،
سچے رفاقت پانے کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ جب ہم یہ کرتے ہیں تو ہمیں روحانی شفا مل جائے گی۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ باتوں کو چُھپانا نہیں چاہیے۔
ہر مسیحی کی دوسرے کی جانب غلطیاں ہوتی ہیں۔ ہماری موروثی خودغرضی کی وجہ سے ہم تمام لوگ ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت میں آہستہ آہستہ اِخلاقی طور پر گِرتے چلے جاتے ہیں۔ گرجا گھر میں کوئی آپ کے ساتھ ایک بے رحمانہ بات کہتا ہے، یا آپ کے بارے میں کہتا ہے۔ کوئی آپ کے بارے میں پرواہ کرتا ہوا دکھائی نہیں دیتا۔ کوئی آپ کے اُس کام کو جو آپ خُداوند کے لیے کرتے ہیں سراھاتا نہیں ہے۔ کوئی آپ کو پریشان کرنے کے لیے کچھ کرتا ہے۔ کوئی آپ کے احساسات کو مجروح کرتا ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی غلطیوں کو نہیں چھپانا چاہیے۔ خُدا کی حضوری کو پانا ایک انتہائی قیمتی بات ہے۔ اپنی تکلیفوں اور غموں پر ڈٹے رہنا ہمیں ایک دوسرے سے محبت کرنے سے روکتا ہے۔ ’’اکثر اوقات گناہ کی یہ گہری سزایابی کھلم کُھلا اور عوامی اعتراف کی جانب رہنمائی کرتی ہے… جہاں غلط تعلقات ایک جانب رکھ دیے جاتے [ہیں]… مسرت اور جلال کے سامنے، یہاں سزایابی ہوتی ہے، اور یہ خُدا کے لوگوں کے ساتھ شروع ہوتی ہے۔ آنسو اور خُدائی دُکھ ہوتا ہے۔ غلطیوں کو دُرست کرنا ہوتا، خُفیہ باتیں، جو لوگوں کی آنکھوں سے دور ہوتی ہیں، باہر پھینکیں جاتی ہیں، اور بُرے تعلقات کی کُھلم کُھلا اصلاح کی جاتی ہے۔ اگر ہم یہ [کرنے کے لیے] تیار نہیں ہوتے ہیں، تو ہمیں حیات نو کے لیے بہتر ہے کہ دعا نہیں مانگنی چاہیے۔ حیاتِ نو کا اِرادہ گرجا گھر کی لطف انگیزی کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ اُس کی پاکیزگی کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ آج ہمارے پاس ایک ناپاک گرجا ہے کیونکہ مسیحی گناہ کو محسوس نہیں کرتے ہیں[اور ایک دوسرے کے ساتھ اِس کا آنسوؤں میں اعتراف نہیں کرتے]‘‘ (ایڈورڈز Edwards، حیاتِ نو Revival، صفحات119، 120)۔
ہم اپنے دِلوں میں خوشی نہیں منا سکتے جب تک ہم آنسوؤں کے ساتھ ایک دوسرے کے گناہوں کا اِعتراف نہیں کرتے۔ یہ بارہا چین میں رونما ہوتا ہے۔ تو پھر ہمارے گرجا گھر میں کیوں نہیں؟ ہم اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنے کے لیے نہایت متکبر ہوتے ہیں۔ کیا ہم دوسرے کیا سوچیں گے اِس بارے میں خوفزدہ ہوتے ہیں؟ ابلیس اِس خوف کو ہمیں اعتراف کرنے سے روکنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ ابلیس جانتا ہے کہ وہ ہمیں دوسرے ہمارے بارے میں کیا کہیں گے سے خوفزدہ کر دینے کے ذریعے سے حیاتِ نو کی خوشی سے دور رکھ سکتا ہے۔ ابلیس جانتا ہے کہ ہمیں خوفزدہ کر دینا ہمارے گرجا گھر کو کمزوری میں اور نقصان میں مبتلا کر دے گا۔ دوسرے کیا سوچیں گے اِس بات کا خوف ہمیں اعتراف کرنے سے اور ہماری جانوں کو شفا پانے سے روکتا ہے۔ اشعیا نے کہا، ’’تم کون ہو جو فانی انسان سے اور آدم زاد جو محض گھاس ہیں ڈرتے ہو… اور اپنے خالق اور خداوند کو بھول جاتے ہو‘‘ (اشعیا51:12، 13)۔ بائبل کہتی ہے، ’’اِنسان کا خوف پھندا ثابت ہو سکتا ہے‘‘ (اِمثال29:25)۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اِمثال28:13 پڑھیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعہ بائبل کے صفحہ 692 پر ہے۔ ہر کوئی اِس کو باآوازِ بُلند پڑھے!
’’جو اپنے گناہ چھپاتا ہے، کامیاب نہیں ہوتا، لیکن جو اقرار کرکے اُن کو ترک کرتا ہے، اُس پر رحم کیا جائے گا‘‘ (امثال 28:13).
’’اے خُداوندا، میری تلاش کرSearch me, O God‘‘ – اسے گائیں۔
’’اِے خدا! تُو مجھے جانچ اور میرے دل کو پہچان،
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور میرے دِل کو جان لے؛
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے؛
اور دیکھ کہ مجھ میں آیا کوئی بُری روش تو نہیں،
اور میری ہمیشہ تک رہنے والی راہ میں رہنمائی کر۔‘‘
(زبُور 139:23،24).
’’جیتے جاگتے خُداوند کی روح Spirit of the Living God‘‘! اِسے گائیں!
جیتے جاگتے خُداوند کی روح، نیچے آ، ہم دعا مانگتے ہیں۔
جیتے جاگتے خُداوند کی روح، نیچے آ، ہم دعا مانگتے ہیں۔
مجھے پگھلا، مجھے ڈھال، مجھے توڑ، مجھے موڑ۔
جیتے جاگتے خُداوند کی روح، نیچے آ، ہم دعا مانگتے ہیں۔
(جیتے جاگتے خُداوند کی روح Spirit of the Living God‘‘ شاعر ڈینیئل آئیورسن Daniel Iverson، 1899۔1977؛ ڈاکٹر ہائیمرز نے ترمیم کی)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
مسیح نے کہا، ’’مبارک ہیں وہ جو ماتم کرتے ہیں۔‘‘ یہ اُن کی جانب حوالہ دیتی ہے جو اپنے گناہ کا اعتراف کرتے ہیں اور اِس پر روتے ہیں۔ گناہ اُن کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے جو حیاتِ نو کے لیے چاہت رکھتے ہیں۔ حیاتِ نو ہمیشہ ہمیں اُن اندرونی گناہوں کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے جنہیں دُنیا دیکھتی نہیں ہے۔ حیاتِ نو ہمارے دِلوں کے اندرونی گناہوں پر نور برساتا ہے۔ جب وہ اپنی مذہبی جماعت کو حیات نو کی تیاری کے لیے حوصلہ دے رہا تھا، تو ایوان رابرٹز Evan Roberts نے اُنہیں بتایا کہ پاک روح اُس وقت تک نازل نہیں ہوگا جب تک کہ لوگ تیار نہیں ہو جاتے۔ اُس نے کہا، ’’ہمیں تمام بُرے خیالات سے چُھٹکارا پانا چاہیے‘‘ – تمام کڑواہٹ، تمام اِختلافات، تمام غصّے۔ اگر آپ محسوس کرتے ہیں آپ کسی کو معاف نہیں کر سکتے، تو جُھک جائیں اور معافی مانگنے کی روح کے لیے دعا مانگیں – دوسرے شخص کے پاس جانے اور معافی مانگنے کے لیے رضامند ہو جائیں – صرف تب ہی آپ خُدا کی پیاری حضوری کو محسوس کر پائیں گے۔ صرف پاک مسیحی ہی خُدا کی پاک موجودگی اور محبت کو محسوس کر سکتا ہے۔ حیاتِ نو کی خوشی ایک ناپاک گرجا گھر میں جیسا کہ ہمارا ہے نہیں نازل ہو سکتی جب تک کہ ہم اپنے گناہ کا اقرار نہیں کرتے اور اِس کا آنسوؤں کے ساتھ اعتراف نہیں کرتے۔ صرف تب ہی ہم خُدا کی حضوری کی مسرت کو محسوس کر پائیں گے۔ ہماری بہن ’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘ بجائیں گی جب ہم آپ کو اِتوار کی رات کو اعترافات کی دعا مانگنے کا موقع پیش کریں گے۔ ایک دوسرے کے پاس جائیں، دو دو کر کے یا تین تین کر کے اور آج کی رات اعترافات کے لیے سخت دعا مانگیں۔ اب کھڑے ہو جائیں اور گائیں ’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘۔ یہ 17 نمبر ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، نجات دہندہ، میں دعا مانگتا ہوں،
آج مجھے صرف یسوع کو دیکھ لینے دے؛
حالانکہ وادی میں سے تو میری رہنمائی کرتا ہے،
تیرا کبھی نہ مدھم ہونے والا جلال میرا احاطہ کرتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
جب تک تیرے جلال سے میری روح جگمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، ہر خواہش
اپنے جلال کے لیے رکھ لے؛ میری روح راضی ہے
تیری کاملیت کے ساتھ، تیری پاک محبت سے
آسمانِ بالا سے نور کے ساتھ میری راہگزر کو بھر دیتی ہے
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
جب تک تیرے جلال سے میری روح جگمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، گناہ کے نتیجہ کو ناکام کر دے
باطن میں جگمگاتی چمک کو چھاؤں دے۔
مجھے صرف تیرا بابرکت چہرہ دیکھ لینے دے۔
تیرے لامحدود فضل پر میری روح کو لبریز ہو لینے دے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
جب تک تیرے جلال سے میری روح جگمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
(’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘ شاعر ایوس برجیسن کرسچنسن Avis Burgeson Christiansen، 1895۔1985)۔
ایک دوسرے کے ساتھ اپنے گناہوں کا اعتراف کرنے کے لیے اور ایک دوسرے کے لیے دعا مانگنے کے لیے تیار رہیں۔ اب گائیں ’’میں اِس کو آگے پھیلانا چاہتا ہوں I Want To Pass It On۔‘‘ یہ آپ کے گیتوں کے ورق پر نمبر 18 ہے۔
آگ کو جلانے کے لیے صرف ایک چنگاری کی ضرورت پڑتی ہے،
اور جلد ہی وہ جو اُس کے اِردگِرد ہیں اُس کی حدت سے گرمائش پا سکتے ہیں،
ایسا ہی خُدا کی محبت کے ساتھ ہوتا ہے، ایک مرتبہ آپ اِس کا تجربہ کر لیں،
آپ اُس کی محبت کو ہر کسی میں پھیلائیں گے، آپ اِس کو آگے پھیلانا چاہیں گے۔
بہار کیسا شاندار وقت ہے، جب سارے درخت کونپلیں نکال رہے ہوتے ہیں،
پرندے چہچہانا شروع کرتے ہیں، پھول اپنے کھلنے کو شروع کرتے ہیں،
ایسا ہی خُدا کی محبت کے ساتھ ہوتا ہے، ایک مرتبہ آپ اِس کا تجربہ کر لیں،
آپ اُس کو گانا چاہیں گے، یہ چشمے کی مانند تازہ ہوتا ہے۔ آپ اِس کو آگے پھیلانا چاہیں گے۔
میرے دوست، میں آپ کے لیے خواہش کرتا ہوں، یہ خوشی جو میں نے پائی ہے،
آپ اُس [خُداوند] پر انحصار کر سکتے ہیں، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا آپ کہاں بندش میں ہیں،
میں پہاڑوں کی چوٹیوں سے اِس کو پکاروں گا، میں چاہتا ہوں میری دُنیا جان جائے،
مسیح کی محبت میرے پاس چلی آئی ہے، میں اِس کو آگے پھیلانا چاہتا ہوں۔
(’’اِس کو آگے پھیلائیں Pass It On‘‘ شاعر کرٹ قیصر Kurt Kaiser، 1969؛ پادری صاحب نے ترمیم کی)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک میں سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: لوقا11:11۔13 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’مجھے ابھی لبریز کر دے Fill Me Now‘‘ (شاعر ایلوڈ ایچ۔ سٹوکس Elwood H. Stokes، 1815۔1895)۔