Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مجھے اپنا جلال دکھا

SHOW ME THY GLORY
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونئیر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتہ کی شام، 12 اگست، 2017
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, August 12, 2017

مہربانی سے میرے ساتھ اپنی بائبل کو خروج باب 33 کے لیے کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعہ بائبل کے صفحہ115 پر ہے۔ اب کھڑے ہو جائیں اور خروج33:18 پر نظر ڈالیں۔ یہاں خدا سے موسیٰ کی دعا ہے،

’’اور اُس نے کہا، میں تجھ سے التجا کرتا ہُوں [میں التماس کرتا ہوں] اب مجھے اپنا جلال دکھا‘‘ (خروج 33:18).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کو جان سیموئیل کیگن کا واعظ ’’دعا میں ترتیب اور دلیلOrder and Argument in Prayer‘‘ یاد ہو۔ تو آپ کو اُس جیسی بے شمار دعائیں خروج32 اور 33 باب میں مل سکتی ہیں۔ موسیٰ کی خدا سے دعائیں، آیات15 اور 18 میں بُلند ترین مقام تک پہنچی ہوئی ہیں۔ آیت 15 میں موسیٰ کہتا ہے، ’’اگر تیری حضوری ہمارے ساتھ نہ ہوگی تو توُ ہمیں آگے نہ بھیج۔‘‘ آیت 18 میں موسیٰ کہتا ہے، ’’میں تجھ سے اِلتجا کرتا ہوں مجھے اپنا جلال دکھا۔‘‘ ’’جلالglory‘‘ کے لیے عبرانی میں لفظ کاواڈ kavōd ہے، جس کا واقعی میں مطلب ’’خُدا کا وزن‘‘ ہوتا ہے۔ میں نے ذاتی طور پر اُس ’’وزن‘‘ کو اپنی زندگی میں چند ایک بار محسوس کیا تھا۔ جب میں جنگل میں قبرستان کے لان میں ہانپتا ہوا پڑا ہوا تھا جب میں 15 برس کی عمر کا تھا، میں نے بستر کی ایک ہلکی سی چادر کی مانند خُدا کے دھیمے سے وزن کو نیچے مجھ پر آتے ہوئے محسوس کیا تھا۔ تین محتلف حیاتِ نو میں، مَیں خود دیکھ چکا ہوں، اُس کاواڈ kavōd کو میرے اِردگِرد محسوس کیا جا سکتا تھا۔ برائن ایچ۔ ایڈورڈز Brian H. Edwards نے کہا، ’’خُدا کی ’حضوری‘ انسانی وضاحت کو للکارتی ہے، لیکن یہ حیاتِ نو کے غیرمعمولی تجربات کے لیے مانی جاتی ہے‘‘ (حیاتِ نو: خُدا کے ساتھ لبریز لوگ Revival: A People Saturated With God، صفحہ136)۔ ’’آدم اور حوّا خُدا کی حضوری سے چُھپ گئے تھے، اور قائین ’خُداوند کی حضوری سے نکل گیا‘ تھا‘‘ (ibid.، صفحہ135)۔ حیاتِ نو خُدا کی حضوری ایک چھو کر [چھونے کے قابل] احساس کرنے جیسا تجربہ بن جاتا ہے‘‘ (ibid.، صفحہ134)۔ ’’حیاتِ نو میں [خُدا کی حضوری] اِس قدر واضح ہو جاتی ہے کہ بعض اوقات یہ انتہائی شدید ہو جاتی ہے‘‘ (ibid.، صفحہ135)۔

حیاتِ نو کیا ہے یہ اُس کو سمجھنے کے لیے چابی ہے۔ اگر آپ پرستش کا کوئی ایک پہلو ہے جس کی قلت ہے تو وہ خُدا کی حضوری کو محسوس کرنے کا ہے… یہ ہی وجہ ہے کہ ہم پرستش میں اِس قدر لاپراہی سے پیش آ سکتے ہیں۔ حیات نو میں اُس تجربے کے لیے جو ہمیں قائل کرتا ہے کہ خُدا موجود ہے پاک روح کے گہرے کام پر ہمیشہ غور کیا جاتا ہے… حیاتِ نو محتلف ہوتا ہے۔ وہاں خُدا پہچانا جاتا ہے، اور یہاں تک کہ بے اعتقادے بھی تسلیم کرنے پر موجود ہو جاتے ہیں کہ ’آپ کے درمیان خُدا موجود ہے،‘ 1کرنتھیوں14:25‘‘ (ibid.، صفحہ134)۔ ’’جب خُدا کا روح [نیچے] نازل ہوتا ہے تو وہ کلیسیا کی دعاؤں کو اوپر لے جاتا ہے اور اُن میں ایک نئی زندگی پھونکتا ہے‘‘ (ibid.، صفحہ129)۔ ’’حیاتِ نو میں، اعترافات کے مسیحیوں کو مسیح کے خون کے ساتھ ایک نئی پاک صاف زندگی میں لا چکنے کے بعد، دعا ایک خوشی اور مسرت بن جاتی ہے‘‘ (ibid.، صفحہ128)۔

سیکسونی Saxony کے مقام پر، ’’ہم تمام کو ایک ہی لمحے میں مسیح کی قربت کا احساس پیش کیا گیا تھا… [وہاں] جو خُداوند نے کیا تھا، اُس وقت سے لیکر اُسی سال کی سردیوں تک، ناقابل بیان یا ناقابلِ اِظہار ہے۔ ساری کی ساری جگہ لوگوں کے ساتھ خُدا کی ایک عبادت گاہ کی مانند نمودار ہو گئی تھی‘‘ (ibid.، صفحہ135)۔ کوریا میں، 1907 میں، ’’ہر [شخص] نے جب وہ گرجا گھر میں داخل ہوتا، محسوس کیا تھا کہ کمرہ خُدا کی حضوری سے بھرا ہوا تھا… اُس رات خُدا کی قربت کے احساس کو بیان کرنا ناممکن تھا‘‘ (ibid.، صفحات135، 136)

۔

1980 کے نومبر میں ایک دوست اورمیں ٹینیسیTennessee کے شہر، مرفریسبرو Murfreesboro گئے، ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice کو ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں انٹرویو دینے کے لیے بُلانے کے لیے گئے تھے جس کو ہم بنا رہے تھے۔ ڈاکڑ رائس نہایت بزرگ تھے، اور بیماری کے حملے کی وجہ سے مفلوج تھے۔ 85 برس کی عمر میں اُنہیں ایک وھیل چئیر پر ہمیں دیکھنے کے لیے لایا گیا تھا۔ جب وہ اُنہیں وھیل چئیر پر اندر لا رہے تھے، میرے دوست اور میں نے اُس کاواڈ kavōd کو ہوا میں ایک ہلکے سے بھاری پن کے ساتھ محسوس کیا تھا۔ میں جانتا تھا کہ خداوند نازل ہوا تھا کیونکہ بالکل اُس ہی جیسا محسوس ہوا تھا جس کی گواہی میں اعلیٰ درجے کے تینوں حیات نو میں دیکھ چکا تھا۔

ہم نے اُس قصبے میں ایک کیمرہ اور کیمرہ مین کو کرائے پر حاصل کیا تھا۔ جو شخص کیمرہ چلا رہا تھا وہ کاتھولک پس منظر سے تھا، لیکن گرجا گھر کو چھوڑ چکا تھا۔ جب ہم ڈاکٹر رائس سے انٹرویو کر رہے تھے تو اُس کیمرہ مین کی گالوں پر سے آنسو بہہ بہہ کر گِر رہے تھے، جنہیں وہ صاف کرتے رہنا جاری رکھے ہوئے تھا جب ڈاکٹر رائس رُک رُک کر اُن بہت بڑی بڑی انجیلی بشارت کے پرچار کی عبادت کے بارے میں جو اُنہوں نے کروائی تھیں بتا رہے تھے۔ پھر وہ انٹرویو ختم ہو گیا اور وہ ڈاکٹر رائس کو کُرسی پر ریڑھتے ہوئے باہر گاڑی تک لے گئے۔ میرا دوست اور میں کیمرہ مین کے ساتھ تنہا کمرے میں رہ گئے تھے۔ وہ ابھی تک رو رہا تھا۔ اُس نے مجھ سے ڈاکٹر رائس کے بارے میں پوچھا، اور میں نے اُس کو سمجھایا کہ وہ خُدا کے ایک بہت عظیم انسان تھے۔ جب میں بتا رہا تھا تو میں نے خُدا کی حضوری کے احساس کو اور زیادہ بڑھا ہوا محسوس کیا۔ وہ شخص رو رہا تھا۔ میں نے صرف اِتنا کہا تھا، ’’یسوع تم سے محبت کرتا ہے۔ اُس پر بھروسہ کرو اور وہ تمہیں تمہارے گناہوں سے پاک صاف کر دے گا۔‘‘ مجھے اُسے بتانے کی ضرورت نہیں تھی۔ وہ اپنے گھٹنوں پر گِر گیا اور اپنی آنکھوں سے بہتے ہوئے آنسوؤں کے ساتھ یسوع پر بھروسہ کیا۔ یہ اِس قدر آسان تھا کیونکہ خُدا کی حضوری وہاں پر موجود تھی۔ میں نے بائبل کی ایک آیت کے بارے میں سوچا، ’’جہاں خُداوند کا پاک روح موجود ہے وہاں آزادی ہے‘‘ (2 کرنتھیوں3:17)۔ میں جانتا ہوں آنے والے مہمانوں کو مسیح میں ایمان دلا کر تبدیل کرنا کس قدر آسان ہو جائے گا، یہاں تک کہ پہلی مرتبہ آئے ہوئے مہمانوں کو بھی، اگر ہمارے پاس خُدا کے روح کی ویسی ہی طاقت آ جائے جیسی کہ ڈاکٹر جان آر۔ رائس کے پاس تھی!

لیکن خُدا کی موجودگی کے ہونے کا ایک اور بھی بہت بڑا فائدہ ہوتا ہے۔ یہ جنت میں پہلے ہی سے ہونے کا ایک احساس ہوتا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے بے شمار لوگوں کے لیے ابھی جنت غیرحقیقی دکھائی دیتی ہے۔ لیکن جب ہمارے گرجا گھر میں خُداوند کا کاواڈ kavōd نازل ہو جائے گا، اور جب یہ آپ کو چھوئے گا، تو آپ محسوس کریں گے کہ جنت میں جانے کیسے لگتا ہے۔ یہ ’’الہٰی جلال کے رونما ہونے کی آگاہی کا ایک محدود ابتدائی احساس ہوتا ہے۔‘‘ آپ جنت کے بارے میں ایک تصوراتی خیال کی حیثیت سے نہیں سوچیں گے۔ جب آپ ہمارے گرجا گھر میں داخل ہوتے ہیں اور یہاں خُدا ہوتا ہے، آپ واقعی میں جنت کی خوشی اور حقیقت کا ’’ذائقہ‘‘ محسوس کریں گے۔ تب آپ جان ڈبلیو پیٹرسن John W. Peterson کے چھوٹے سے گیت کو خوشی کے ساتھ گانے کے قابل ہو جائیں گے!

جنت نیچے آ گئی اور جلال نے میری جان کو لبریز کر دیا،
جب صلیب پر نجات دہندہ نے مجھے تکمیل بخشی۔
میرے گناہ دُھل چکے تھے اور میری رات دِن میں بدل چکی تھی –
جنت نیچے آ گئی اور جلال نے میری جان کو لبریز کر دیا۔
   (’’جنت نیچے آ گئیHeaven Came Down‘‘ شاعر جان ڈبلیو۔ پیٹرسن John W. Peterson، 1921۔2006)۔

اب میں چند پینتیکوست مشن والوں کے تُندوتیز، جنونانہ کٹرپن کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہوں، یا کرشماتی مشن والوں کے کچھ غلط تصورات کی بات نہیں کر رہا ہوں۔ اوہ، نہیں! وہ اکثر خُدا کے روح کو پانے کی کوششیں ڈھول کو پیٹنے یا غیرمرئی زبانیں بولنے کے ذریعے سے کرتے ہیں۔ اُن کا مطلب شاید بہتری ہو، لیکن خُدا اِجلاسوں میں ایسے نازل نہیں ہوا اور لوگوں کو 1905 میں پینتیکوسٹل اِزم کے شروع ہونے سے پہلے احیاء [نئی زندگی] بخشی تھی۔ ہمیں پرانی طرز پر جانے کی ضرورت ہے – کیونکہ پرانی طرز ہی سچی راہ تھی – اور ہی اب بھی سچی راہ ہے!

ہمیں کاواڈ kavōd کو نازل کرا کر پانے کی کوشش کرنے کے لیے خود کو زمین پر نہیں گِرانا چاہیے، بے شک کچھ شاید فرش پر گِر جاتے ہیں جب خُدا نازل ہوتا ہے۔ لیکن ہم جذباتی زیادتی یا چخینے میں شادمانی نہیں منائیں گے۔ اوہ، جی نہیں! ہم خوشی منائیں گے جب مسیحی لوگ گناہ کو محسوس کریں گے جو اُن کی زندگی میں رینگ چکا ہے، وہ گناہ جس سے وہ شرمندہ ہیں، لیکن وہ گناہ جس کا خُدا سے اعتراف کیا جانا چاہیے – اور غلطیاں جن کا ایک دوسرے کے ساتھ اعتراف کیا جانا چاہیے، کہ ہم شاید خُدا، ہمارے آسمانی باپ کے وسیلے سے روحانی طور پر شفا پا جائیں! مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اپنے گیتوں کے ورق میں سے حمدوثنا کا گیت نمبر10 گائیں۔

’’اَے خدا! تُو مجھے جانچ اور میرے دل کو پہچان:
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے:
اور میرے دل کو پہچان؛
مجھے آزما اور میرے مضطرب خیالات کو جان لے؛
اور دیکھ، مجھ میں کوئی بُری روش تو نہیں،
اور مجھے ابدی راہ میں لے چل۔‘‘
(زبور 139:23، 24).

خُوفزدہ مت ہوں! خُدا آپ سے محبت کرتا ہے۔ جب آپ اعتراف کر لیں گے تو وہ آپ کو سزا نہیں دے گا۔ خوفزدہ مت ہوں۔ کوئی تعجب نہیں آپ کا گناہ کِتنا ہی بُرا ہے، خُدا اُس کو شفا بخش سکتا ہے۔ خُدا اُس کو یسوع کے خُون کے وسیلے سے دھو کر پاک کرسکتا ہے۔ یہاں منبر کے پاس نیچے چلے آئیں۔ کسی نہ کسی کا ہاتھ تھام لیں اور دو دو ہو کر ایک دوسرے کے لیے دعا مانگیں۔ آج کی شام اعتراف کرنے کے لیے ایک دوسرے کے لیے دعا مانگیں۔ میں آپ سے محبت کرتا ہوں! خُداوند آپ کو برکت دے! آپ سے یہاں پر اِس قدر بخوبی محبت کی جاتی ہے کہ چاہے آپ آج کی شام کچھ بھی کہیں، آپ سے محبت کرتے رہنا ہم نہیں چھوڑیں گے! ہم پر بھروسہ کریں اور خوفزدہ مت ہوں۔ یسوع کے پاس واپس آئیں، واپس آئیں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کریں تاکہ آپ ہمارے نجات دہندہ، یسوع کے خُون کے وسیلے سے پاک صاف کیے جا سکیں۔ اور پھر چاہے آپ نوجوان نہ بھی رہیں، آپ بھی اِس شام آ سکتے ہیں۔ میں منبر کے قریب دو کرسیاں رکھواؤں گا۔ اگر آپ سوچتے ہیں کہ آپ کے اعتراف کو عوام کےسامنے نہ لایا جائے، تو سیدھے یہاں پر چلے آئیں اور مجھے اِس کے بارے میں بتائیں، اور میں آپ کو بتانے کے قابل ہو جاؤں گا کہ آیا آپ کو وہ بتانا چاہیے۔

ہمارے بھائی جیک ناآن Jack Ngann نے میری 76ویں سالگرہ پر یہ الفاظ لکھے تھے۔

پیارے ڈاکٹر ہائیمرز،

     اِن تمام سالوں کے دوران میں آپ کی وفاداری کی بھرپوری کے لیے شکرگزار ہونا چاہتا ہوں۔ میں نے اکثر سوچا ہے کہ وہ وجہ کہ عظیم اِرتداد کے دوران کچھ لوگ باقی بچ جاتے ہیں [کم از کم کچھ حصّے میں] یہ ہے کیونکہ خُدا آپ کو استعمال کرتا ہے… وہ سچائیوں جن کی آپ منادی کرتے ہیں انتہائی بخوبی کے ساتھ اُس چنگاری کا حصہ ہوتی ہے جو حیاتِ نو کے شعلوں کو روشنی دینے میں مدد دیتی ہیں… کاش آپ کی مذہبی خدمات پھلنا پھولنا جاری رکھیں، اور [انٹرنیٹ پر] آپ کی منادی کی گونج تمام ابدیت تک رہے۔ میں آپ سے محبت کرتا ہوں، پادری صاحب۔

مسیح میں آپ کا
جیک ناآن

ضروری بات۔ ویسے، وہ وجہ کہ ہم ’’مسیح میں آپ کے‘‘ الفاظ کے ساتھ اِختتام کر سکتے ہیں وہ آپ کی مذہبی خدمات کی وجہ سے ہے [مسیح میں نجات کے لیے ہماری رہنمائی کرنے میں]۔

بھائی جیک ناآن جانتے ہیں کہ میں ہمارے گرجا گھر اور آپ میں سے ہر ایک کے لیے شدت سے پرواہ کرتا ہوں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ میں حیاتِ نو کی ضرورت پر زور دیتا ہوں۔ کوئی بھی اپنی مسیحی زندگی میں صرف تنہا اپنی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کی گواہی پر انحصار کرنے کے ذریعے سے ہی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ آپ کو فضل میں بڑھنا چاہیے – اور اکثر وہ درد سے بھرپور ہو سکتا ہے۔ آپ کو اُن گناہوں اور غلطیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو آپ کی زندگیوں میں رینگ کر چلے آتے ہیں۔ آپ اُس گیت کے بارے میں سوچنا پسند نہیں کرتے، ’’اے خُداوندا، مجھے ڈھونڈ اور میرے دِل کو جان، مجھے آزما اور میرے خیالات کو جان، اور دیکھ کہ اگر مجھ میں کوئی بھی بدکار راہ ہے…‘‘ لیکن آپ کو اِس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو خود کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے، چاہے اگر یہ دُکھ سے بھرپور ہی کیوں نہ ہو۔ آپ کو اپنے گناہوں کا اعتراف کرنے اور مسیح کے خون کے وسیلے سے دوبارہ پاک صاف ہونے کی ضرورت ہے۔ تب آپ خُدا کی حضوری کا تجربہ کریں گے، وہ کاواڈ kavōd، حیاتِ نو میں خُدا کا وہ جوشیلہ تجربہ!

’’میں تجھ سے التجا کرتا ہُوں، مجھے اپنا جلال دکھا‘‘

دعا مانگیں اور اعتراف کریں اور خُدا آپ کو جواب دیے گا جیسے اُس نے موسیٰ کو جواب دیا تھا۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلامِ پاک میں سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: اشعیا64:1۔3 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ نے گایا تھا:
’’یسوع مسیح کی ستائش ہوMay Jesus Christ be Praised‘‘ (ایڈورڈ کاسوال Edward Caswall نے ترجمہ کیا، 1814۔1878)۔