Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


موت اور عدالت – یا مسیح میں زندگی!

DEATH AND JUDGMENT – OR LIFE IN CHRIST!
(Urdu)

مسٹر جان سموئیل کی جانب سے
by Mr. John Samuel Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی صبح، 18 جون، 2017
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, June 18, 2017

’’اور جس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

آپ کی زندگی کبھی برقرار نہیں رہے گی۔ یہ آپ کے لیے نئی بات نہیں ہے۔ آپ اِس حقیقت کو زندگی کی اصلیت کی حیثیت سے جانتے ہیں۔ آپ موت سے آگاہ ہیں، لیکن اِس کی سچائی کی اہمیت سے آپ واقف نہیں ہیں۔ آپ جانتے ہیں آپ مر جائیں گے، اور اِس کے بارے میں پرواہ کرتے ہیں، لیکن آپ اِس بارے میں کچھ بھی نہیں کریں گے: کم از کم، آج نہیں۔ آپ تصور کر لیتے ہیں کہ کرنے کے لیے ابھی بھی بہت زیادہ زندگی بسر کرنی باقی ہے اِس سے پہلے کہ آپ مرنے کے عمل کی شروعات کی پہنچ تک آئیں۔ آپ کو ابھی کالج سے گریجوایشن کرنی ہے۔ آپ کو ابھی محبت میں پڑنا ہے۔ آپ کو ابھی خاندان بنانا ہے۔ آپ کے پاس بھی بے شمار اچھے لمحات باقی ہیں۔ آپ کے پاس کسی بھی وقت جلد مر جانے کے لیے کوئی منصوبے نہیں ہوتے۔ اِس ہی وجہ سے، آپ کی موت، کسی اور دِن کے لیے، اِس مخصوص معاملے [تصور] سے نمٹنے کے لیے علیحدہ ہوتی ہے۔ لیکن آپ مر جائیں گے۔ آپ یہ بات جانتے ہیں۔ آپ اِس کے بارے میں پرواہ کرتے ہیں۔ لیکن آپ اِس کے بارے میں کرتے کچھ بھی نہیں ہیں۔ بائبل کہتی ہے،

’’اور جس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

شاید آپ سوتے ہی میں مر جائیں۔ شاید آپ تکلیف سہتے ہوئے مر جائیں۔ حالات چاہے جیسے بھی ہوں، آپ کی زندگی خاموشی سے موت کے خلاف احتجاج کرتی ہے۔ آپ اِس کے خلاف لڑتے ہیں۔ آپ موت کے بارے میں سوچنا نہیں چاہتے۔ آپ کے پاس کرنے کے لیے ابھی بھی بہت کچھ باقی ہوتا ہے۔ اِس لیے آپ اپنے ذہن میں اپنی زندگی کے ممکنہ طور پر ہونے والے نتائج کے بارے میں غور کرتے ہیں۔ آپ اپنے خیالات کو آنے والے کل سے بھی آگے تک لے جاتے ہیں اور اُن دِنوں میں پہنچ جاتے ہیں جو آنے والے ہوتے ہیں، اور آپ کسی حد تک محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ آپ تصور کرتے ہیں کہ فکر کرنے کے لیے موت ابھی نہایت دور ہے۔ چونکہ موت اِس قدر دور دکھائی دیتی ہے، آپ اِس کی سوچ تک کو ملتوی کر دیتے ہیں۔ زیادہ تر اوقات تو آپ اصل میں یہی سوچتے ہیں کہ آپ کی زندگی ہمیشہ تک قائم رہے گی۔

یہاں تک کہ اِس وقت بھی آپ اُس وعدے والے جواب پر جس کے ساتھ آپ واپس آتے ہیں شاید خود کو تسلی دے رہے ہوں جب آپ کا ذہن آپ کی زندگی کے کونوں میں سے سُبک رفتاری سے آپ کی موت کے کسی مخصوص نتیجے کے اِمکان کا حِساب لگاتا ہے۔ اِس کے باوجود، آپ کے حِساب کو ہمیشہ بدلتے رہنا چاہیے، جیسا کہ ہر بدلتے ہوئے لمحے کے ساتھ، آپ کی موت کا اِمکان بڑھتا جاتا ہے۔ آپ موت کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لیتے، اور ایسا کرنے سے، آپ اپنی موت کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ آپ کی لاپرواہی میں، موت خاموشی کے ساتھ انچ انچ کر کے نزدیک سے نزدیک ترین ہوتی جاتی ہے۔ آپ دیکھنے یا تیاری کرنے کے لیے پریشان نہیں ہوتے، اور اِس طرح سے موت آپ کو حیرت ہی میں جکڑ لے گی۔ آپ اِس زندگی سے پھسل جائیں گے، اور موت آپ کو لے جائے گی، اور آپ کی قیادت کرے گی اور آپ کو خُدا کی عدالت میں گھسیٹ لائے گی۔

’’اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

I. پہلی بات، آپ مر جائیں گے۔

بائبل کہتی ہے،

’’سب ایک ہی جگہ جاتے ہیں؛ سب خاک سے ہیں، اور سب خاک میں لَوٹ جاتے ہیں‘‘ (واعظ 3:20).

آپ موت سے فرار نہیں پا سکتے۔ آپ موت پر فتح نہیں پا سکتے۔ یہ انسان کے گناہ میں برگشتہ ہونے کی ایک لعنت ہے۔ گناہ کی وجہ سے، آپ کی زندگی کو ایک اِختتامی تاریخ کے ساتھ بسر ہونا چاہیے۔ حالانکہ یہ زندگی کی ایک مستند حقیقت ہے، یہ آپ کے لیے حقیقی نہیں ہوتی۔ آپ یقین کرتے ہیں کہ ہر دِن اُنہی موقعوں کے ساتھ بھری ہوتا ہے جیسا کہ وہ دِن تھے جو اِس سے پہلے گزر چکےہیں۔

آپ بہت زیادہ اُمید اور وعدے کی خوش فہمی کے تحت زندگی بسر کرتے ہیں۔ یہ زندگی بسر کرنے کے لیے آپ کا نمونہ اور عادت ہوتی ہے جیسا کہ آپ کبھی بھی نہیں مریں گے۔ اِس ہی وجہ سے، آپ بغیر کسی فوری ضرورت یا سمت یا مقصد کے زندگی بسر کرتے ہیں۔ آپ ضمنی طور پر زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں، اور اِس طرح سے آپ کی زندگی آپ کے پاس سے یوں گزر جائے گی جیسے ایک خواب گزر جاتا ہے اور پھر آپ مر جائیں گے۔ آپ مر جائیں گے اور موت آپ کی اِجازت کا انتظار نہیں کرے گی۔ موت آپ کے تیار ہونے کا انتظار نہیں کرے گی۔ جب وہ [یسوع] زمین پر تو یسوع نے ایک شخص کے بارے میں بتایا، جس کے پاس زندگی کے لیے بے شمار منصوبے تھے لیکن اپنی موت کے لیے کوئی بھی منصوبہ نہیں تھا۔

’’تب اُس نے اُنہیں یہ تمثیل سُنائی، کسی دولتمند کی زمین میں بڑی فصل ہُوئی۔ اور وہ دل ہی دل میں سوچ کر کہنے لگا…اَے جان، تیرے پاس کئی برسوں کے لیے مال جمع ہے۔ آرام سے رہ، کھا پی اور عیش کر۔ مگر خدا نے اُس سے کہا، اَے نادان، اِسی رات تیری جان تجھ سے طلب کر لی جائیگی‘‘ (لوقا 12:16۔17ب، 19۔20).

’’اِنسان کا ایک بار مَرنا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

آپ کی موت کا لمحہ ہولناک ہوگا۔ چاہے آپ کی موت کسی وقت بھی آئے، یہ آپ کے لیے نہایت جلد آ جائے گی۔ آپ کی زندگی موت میں گم ہونا شروع ہو جائے گی۔ آپ کی طاقت آپ کو چھوڑنا شروع کر دے گی۔ یہ پہلے ہی سے بالکل ابھی شروع ہو چکا ہے۔ آپ کی قوت، آپ کی توانائی، آپ کی اہلیتیں قابلِ زوال ہوتی ہیں۔ وہ کبھی بھی بہتر نہیں ہوتیں، بلکہ صرف بدترین ہوتی چلی جاتی ہیں۔

کسی نہ کسی دِن، کوئی لمحہ آئے گا، جب آپ کو موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کمزور اور بیمار اور مزید اور زیادہ تھک چکے ہونگے، جب تک کہ بالآخر، آپ کو احساس نہ ہو جائے کہ وہ بستر جس پر آپ آرام کر رہے ہیں وہ بستر ہو گا جس پر آپ مر جائیں گے۔ آپ موت کو اپنی روح پر کھینچاؤ ڈالتا ہوا پائیں گے۔ آپ کا طبّی علاج ہو گا، لیکن آپ پھر بھی اِسی قدر زیادہ درد میں مبتلا ہونگے۔ آخر کار، آپ مشکل سے سانس لینے کے قابل رہ جائیں گے۔ ہر گزرتی ہوئی سانس کے ساتھ، آپ تھوڑی بہت قوت کھوتے جائیں گے، اِس طرح کہ اگلی سانس لینا دشوار ہوتا چلا جائے گا، اور پھر اور دشوار اور پھر ناممکن ہو جائے گا۔ آپ اپنی زندگی کے افق پر اپنی آخری سانس کی پیشنگوئی کرنے کے تقریباً قابل ہونگے، اور یہ بات آپ کو خوف میں مبتلا کر دے گی۔ آپ جان جائیں گے کہ آپ ہمیشہ تک یہ نہیں کر سکتے، لیکن اِس وقت کے لیے، اِس سانس کے لیے – آپ کر سکتے ہیں۔ ہر سانس کے بعد، آپ اگر کچھ چاہیں گے تو دوبارہ سانس لینا چاہیں گے، ایک اور مرتبہ، تاکہ آپ زندہ رہ سکیں، محض کچھ اور دیر کے لیے۔

آپ اندر سانس لیں گے اور ہوا آپ کے جسم کو بھر دے گی، اور پھر موت اِس کو آپ میں سے زبردستی نکال دے گی۔ یہاں ایک غیر یقینی سا وقفہ ہوگا، جس کے دوران آپ ہر اُس چیز کے ساتھ جو آپ کے پاس ہوتی ہے اپنے پھیپھڑوں میں زندگی کو واپس کھینچنے کے لیے لڑیں گے۔ آپ کی زندگی اپنے خاتمے کی جانب مُرجھا رہی ہوتی ہے۔ آپ اپنی آنکھیں کھولیں گے۔ آپ کمرے کے اِردگرد دیکھیں گے، بالکل ایسے جیسے آپ یہ دیکھنے کے لیے جانچ کر رہے ہوں کہ آیا آپ ابھی تک زندہ بھی ہیں۔ آپ محض جینا چاہیں گے، مزید کچھ تھوڑی دیر اور۔ آپ اِس قدر شدید کوشش کریں گے۔ اور تب آپ مر جائیں گے۔

’’اِنسان کا ایک بار مَرنا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

اور موت ہی اختتام نہیں ہوتی۔ موت کے بعد کچھ مذید اور بدترین ہوتا ہے۔ آپ نے کیسے اپنی زندگی گزار دی اور موت کے لیے تیاری نہیں کی؟ آپ کی کیسے دُنیا کی لذت اور چمک کے ذریعے سے اِس قدر توجہ بٹی رہی کہ آپ موت کے بارے میں بھول گئے؟ آپ نے کیسے اِس قدر بے شمار سالوں تک زندگی بسر کر لی اور مسیح پر بھروسہ کرنے کے لیے اِس قدر بے شمار مواقعوں میں سے گزر گئے اور یہ بات بھول گئے کہ یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا؟ آپ توجہ دینا بھول گئے۔ آپ تیار ہونا بھول گئے۔ آپ اپنی روح کو سنجیدگی سے لینا بھول گئے۔ آپ نے سوچا آپ کے پاس ہمیشہ ایک اور دِن ہوگا، ایک اور سال ہو گا، ایک اور موقعہ ہوگا، جب تک کہ اچانک، آپ کے پاس کچھ بھی نہیں رہتا۔ آپ اپنی روح کھو دیتے۔ آپ یہ سب کچھ کھو چکتے ہیں۔ موت آپ سے سب کچھ ہتھیا لیتی ہے۔ اور اب، آپ کو جیسا کہ آپ ہیں ایک منصف اور پاک خُدا کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔ آپ کو ویسے ہی پیش کیا جائے گا جیسے کہ آپ سچے طور پر ہوتے ہیں: اُتنے ہی گناہ سے بھرپور، اور خودغرض اور ناقابلِ معافی۔ آپ تیار نہیں تھے۔ آپ مر جائیں گے، اور تب، آپ کا انصاف کیا جانا چاہیے۔

’’اور جس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

II. دوسری بات، آپ کا انصاف کیا جائے گا۔

اگر آپ مسیح کے بغیر مر جاتے ہیں، تو آپ آخری عدالت میں خُدا کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ بائبل کہتی ہے،

’’تب میں نے ایک بڑا سا سفید تخت اور اُسے جو اُس پر بیٹھا تھا دیکھا، زمین اور آسمان اُس کی حضُوری سے بھاگے؛ اور اُنہیں کہیں ٹھکانا نہ ملا‘‘ (مکاشفہ 20:11).

آپ اپنی زندگی میں خُدا کی حقیقت سے بچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ آپ نے خدا سے اِجتناب کیا کیونکہ آپ نہیں چاہتے تھے کہ وہ آپ کی زندگی میں مداخلت کرے۔ آپ خُدا کی حکمرانی میں رہنا نہیں چاہتے تھے۔ آپ خُدا کے خُفیہ دُشمن تھے۔ آپ نے گرجا گھر میں غیرحاضر ہونے سے خُدا سے اِجتناب کیا۔ آپ نے خُدا سے واعظوں اور مشاورتوں کو بھولنے کے ذریعے سے احتراز کیا۔ آپ نے اپنی زندگی کو اِس طرح سے گزارنے سے خدا سے گریز کیا جیسا کہ پاک روح کے مُرجھا ڈالنے والے عمل سے خود کی توجہ بٹائی تھی۔ آپ نے مسیح کو مسترد کرنے کے ذریعے سے خُدا سے پرھیز کیا۔ آپ نے ساری کی ساری زندگی کے دوران خُدا سے اِجتناب کیا۔ لیکن موت میں، آپ خُدا سے گریز کرنے کے قابل نہیں ہونگے۔ چُھپنے کے لیے کوئی بھی جگہ نہیں ہو گی۔ پہاڑ آپ کو نہیں چھپائیں گے۔ جھوٹ آپ کو نہیں ڈھانپیں گے۔ آپ کا دفاع کرنے کے لیے وہاں پر کوئی بھی نہیں ہوگا۔ ساری کی ساری اصلیت کُھل کر سامنے آ جائے گی، جو آپ کو اور آپ کے سارے گناہ کو خُدا کے سامنے آشکارہ کر دے گی۔ بائبل کہتی ہے،

’’اور میں نے چھوٹے بڑے تمام مُردوں کو خدا کے سامنے کھڑے دیکھا؛ تب کتابیں کھولی گئیں اور ایک کتاب جس کا نام کتابِ حیات ہے، وہ بھی کھولی گئی: اور تمام مُردوں کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مطابق کیا گیا جو اُن کی کتابوں میں درج تھا‘‘ (مکاشفہ 20:12).

ہر ایک جو کبھی زندہ رہ چکا تھا وہاں پر ہوگا۔ آپ کپکپائیں گے اور آپ کی آنکھوں سے آنسوؤں کی دھاریں بہیں گی۔ وقت کی چال خودبخود تھم جائے گی۔ آپ کے پاس گزرتے ہوئے لمحوں کا حِساب رکھنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہوگا، ماسوائے اِس کے کہ آپ کے ہر لیے ہوئے قدم کے ذریعے سے جو آپ کو قطار میں اور نزدیک کر دیتا ہے، جب تک کہ بالآخر آپ کی باری نہیں آ جاتی۔ آپ خُدا کے سامنے کھڑے ہونگے، جب آپ کا نام خُدا کے ذریعے سے دیکھا جائے گا جہاں اِس کو کتابِ حیات میں درج ہونا چاہیے، لیکن یہ وہاں پر نہیں ہوتا۔ آپ مسیح کے خُون کے وسیلے سے ڈھانپے نہیں گئے تھے، اور یوں آپ کا انصاف کیا جانا چاہیے۔ آپ بے انتہا شرمندگی کے ساتھ اپنی زندگی دوبارہ جیئیں گے، ایک وقت میں ایک گناہ۔ آپ کے گناہوں کو خُدا کے ریکارڈ کے ذریعے سے کامل تفصیل کے ساتھ دوبارہ شمار کیا جائے گا۔ آپ کے سارے خیالات اور اعمال اور خواہشات کو آپ کی روح کے خلاف ابدی اور حتمی معاملےکی حیثیت سے پیش کیا جائے گا۔ وہاں پر آپ کے پاس دفاع کے لیے کوئی بھی نہیں ہو گا۔ لمحہ کی نزاکت بڑھتی ہی چلی جائے گی، جب تک کہ آخر کار، آپ کے آخری گناہ کو پڑھا نہیں جاتا اور انصاف کا اعلان نہیں ہوتا۔ بائبل کہتی ہے،

’’اور جس کسی کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہُوا نہ ملا، اُسے بھی آگ کی جھیل میں ڈالا گیا‘‘ (مکاشفہ 20:15).

وہ ہولناک لمحہ تفصیل کو چیلنج کرتا ہے۔ لیکن یہ وہ لمحہ ہوگا جو آپ نے کمایا ہوگا۔ آپ کو خُدا کے حکم پر دائمی سزا کے لیے جھونکا جائے گا۔ آپ کو تکالیف میں اُن کے بہت بڑے اظہار کے لیے غرق کر دیا جائے گا۔ اِس کو اِس طرح ہونے کی ضرورت نہیں تھی۔ آپ کے پاس مواقعے تھے۔ آپ نے خوشخبری کو سُنا تھا۔ آپ کی خصوصی توجہ اور دعائیں تھیں۔ لیکن آپ نے انکار کر دیا۔ آپ نے مزاحمت کی۔ آپ نے موت اور عدالت اور جہنم کی حقیقت کی اہمیت کو کم گردانا۔

’’اور جس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے: اُسی طرح مسیح بھی بہت سے لوگوں کے گناہ اُٹھا لے جانے کے لیے ایک ہی بار قربان ہو کر دُوسری بار گناہ کی قربانی دینے کے لیے نہیں بلکہ اُن کو نجات دینے کے لیے آئے گا جو اُس کے انتظار میں ہیں‘‘ (عبرانیوں 9:27).

III. تیسری بات، اِس کو اِس طرح ہونے کی ضرورت نہیں تھی۔

اِس کو اِس طرح ہونے کی ضرورت نہیں تھی۔ خُدا نے آپ کو اپنے ذہن میں آپ کی موت اور سزا کے ساتھ تخلیق نہیں کیا تھا۔ وہ آپ کے لیے کچھ بہتر چاہتا تھا۔ خُدا نہیں چاہتا تھا کہ آپ بے تاب ذہنی اذیت میں مریں اور جہنم میں ہمیشہ کے لیے سزا پائیں۔ ابتدائی میتھوڈسٹ لوگوں کے لیے، یہ اِس طرح سے نہیں تھا۔ یہ اُن میتھوڈسٹ لوگوں کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ ’’اچھی موت مرے۔‘‘ جان ویزلی John Wesley میتھوڈسٹ لوگوں کے بانی تھے۔ وہ تمام وقتوں کے عظیم ترین مبشران میں سے ایک تھے۔ ڈاکٹر ویزلی ڈاکٹر ہائیمرز کے ہیروز میں سے ایک ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز اور مسز ہائیمرز اُس کمرے میں گئے تھے جہاں مسٹر ویزلی نے وفات پائی تھی۔ جان ویزلی موت یا سزا کے خوف سے فوت نہیں ہوئے تھے؛ بلکہ اِس کے بجائے وہ ’’اچھی موت مرے‘‘ تھے۔ وہ کیسے مرے تھے اِس کی تفصیل سُنیئے۔

ویزلی نے کاغذ اور قلم لانے کے لیے کہا، لیکن وہ لکھ نہ پائے۔ اُن کی قوت نے اُن کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔ ایک لڑکی نے کہا، ’’محترم مجھے آپ کے لیے لکھ لینے دیجیے، مجھے بتائیں آپ کیا بتانا چاہتے ہیں۔‘‘ مسٹر ویزلی نے کہا، ’’کچھ بھی نہیں، بس یہ کہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ ایک گھنٹے کے بعد، اُنہوں نے ایک نئی قوت کے ساتھ گانا شروع کر دیا جس نے اُن تمام لوگوں کو جو وہاں پر موجود تھے حیرت میں مبتلا کر دیا۔ اُنہوں نے گایا،

’’میں اپنے بنانے والے کی ستائش کروں گا جب تک میرے پاس سانس ہے،
اور جب میری آواز موت میں گم ہو جائے گی،
ستائش میری شاندار قوتوں کو کام پر لگا دے گی؛
میری ستائش کے دِن کبھی بھی نہیں ختم ہونگے،
جبکہ زندگی اور خیال اور آخری ہونا،
یا لافانیت کو سہنا۔‘‘

مسٹر ویزلی جانتے تھے کہ وہ مر رہے تھے، لیکن وہ خوفزدہ نہیں تھے۔ جب وہ اپنی نشست پر بیٹھے تو اُن کا حُلیہ بدلا ہوا اور موت کے لیے تیار دیکھا گیا تھا۔ اُنہوں نے باپ، بیٹے اور پاک روح کے لیے گایا تھا، جب تک کہ اُن کی آواز نے اُن کا ساتھ نہیں چھوڑ دیا۔ ہانپنے پر سانس لینے کے لیے رُکنے کے بعد اُنہوں نے کہا، ’’اب میں فارغ ہو چکا ہوں، آئیے ہم سب چلیں۔‘‘ اُںہوں نے اُنہیں بستر میں لِٹایا جس پر سے وہ دوبارہ نہ اُٹھے۔ کچھ دیر سونے کے بعد، اُنہوں نے بُلایا اور وہ جو اُن کے ساتھ تھے اُنہیں دعا مانگنے اور ستائش کرنے کے لیے کہا۔ وہ تمام دوزانو ہو گئے اور خُدا کی حضوری نے کمرے کو لبریز کر دیا۔ کمرہ خُدا کی حضوری سے لبریز ہو گیا۔

پھر اپنی بچی ہوئی قوت کے ساتھ، ویزلی پکار اُٹھے، ’’سب سے بہتر یہ ہے کہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ فتح میں اپنے مرتے ہوئے بازؤں کو اُٹھاتے ہوئے اور کامیابی کی پاکیزہ خوشی کے ساتھ اپنی کمزور آواز کو بُلند کرتے ہوئے اُنہوں نے دوبارہ دُہرایا، ’’سب سے بہتر یہ ہے کہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ اور پھر وہ پکار اُٹھے، ’’خُداوند ہمارے ساتھ ہے، یعقوب کا خُدا ہماری پناہ گاہ ہے!‘‘ اور اُںہوں نے ایک زبور کو دوبارہ دُہرانے کی کوشش کی، لیکن وہ صرف اِتنا ہی کہہ پائے، ’’میں ستائش کروں گا۔ میں ستائش کروں گا۔ غم یا تکلیف کا ہلکا سا بھی اِظہار کیے بغیر خُدا کے بندے نے، اپنے بھائیوں کی موجودگی میں، خُدا کے لیے اپنے پیروں کو سمیٹا! جان ویزلی خُدا کی ستائش کرتے ہوئے وفات پا گئے! جان ویزلی اوپر چلے گئے، سیدھے جنت میں۔ اُن کی روح اوپر اُٹھا لی گئی، اُس بیمار بستر سے باہر، براہ راست یسوع کی حضوری میں، جو اُنہیں کُھلی ہوئی بانہوں کے ساتھ ملے۔

مرنے کا طریقہ یہ ہے۔ ناکہ لرزش اور غیریقینی کی کیفیت سے گِھرے ہوئے مرنا، بلکہ فضل کے وسیلے سے نجات پائے ہوئے خُدا کے ایک بچے کے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے امن کے ساتھ مرنا چاہیے۔ وہ ہے مرنے کا طریقہ – جیت میں مرنا – اور ناکہ سزا میں اور خوف میں۔ یہ ہے طریقہ جو ہم سب چاہتے ہیں مرنے کے لیے – مسیح کے پاس پہنچتے ہوئے جو ہمارے پاس آتا ہے جس وقت وہ ہمیں خُدا کی حضوری کے چکاچوند نور میں کھینچتا ہے۔ وہ جو مسیح میں ہیں شدید تاریکی میں نہیں جائیں گے۔ مسیح ہمیں فوراً ہی اپنی دمکتی محبت میں پکڑ لے گا۔ خوف کرنے کا کوئی بھی سبب نہیں ہوگا کیونکہ مسیح موت پر فتح پا چکا ہے۔ بائبل کہتی ہے،

’’مگر اب وہ [نجات] ہمارے منجی یسوع مسیح کی آمد سے ظاہر ہُوئی ہے جس نے مَوت کا زور توڑ دیا اور خُوشخبری کے ذریعہ سے حیات اور بقا کو صاف روشن کر دیا‘‘ (2۔ تیموتاؤس 1:10).

اِس طریقے سے آپ کو اِس زندگی سے گزرنا چاہیے۔ اِس لیے اپنی دائمی روح کو محبت، معافی اور مسیح کی نجات کے حوالے کر دیں۔ اِس زندگی کا مطلب زندہ رہنا اور ایک المیہ کی حیثیت سے ختم ہو جانا نہیں تھا بلکہ فتح میں مرنا تھا۔ خود یسوع مسیح جی اُٹھا تھا اور اپنے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی جیت میں موت کو گُھما ڈالا۔ مسیح کی محبت سے جدا کرنے کے لیے موت دھمکی نہیں دے سکتی، کیونکہ ہم ابدیت سے اُسی یسوع کے ہیں۔ جب موت نااُمیدی کے ساتھ ایماندار کے کان میں سرگوشی کرتی ہے، ہمارا ردعمل بہادری کے ساتھ موت سے پرے ایک چاہت بھری نظر کے ساتھ وعدے کی سرزمین کی جانب دیکھنے کا ہونا چاہیے – جنت کی وعدہ کی ہوئی سرزمینِ بخود کے لیے! مسیح کی وجہ سے، ہم منور آنکھوں کے ساتھ موت سے پرے ابدیت کے مُدھر ساحلوں پر نظریں جماتے ہیں۔ ہمارے دِل موت کے پردے سے پرے دیکھتے ہیں، مسیح کی لامحدود اُمید میں۔ یہ طریقہ ہے جو ہونا چاہیے۔ یہ طریقہ ہے اچھی موت مرنے کا۔ یہ طریقہ ہے مسیح کے لیے جینے کا اور اُسی میں مرنے کا۔ موت کچھ بھی نہیں ہے ماسوائے ہماری زندگی کے بہترین دِنوں کے آغاز کے۔ ہم وعدہ کی ہوئی سرزمین کے لیے مقرر کیے جا چکے ہیں! وہ ’’وعدے کی سرزمین‘‘ آسمان [جنت] ہے! میں جنت کے لیے مقرر ہو چکا ہوں!

’’میں وعدے کی سرزمین کے لیے مقرر ہو چکا ہوں۔
اوہ کون آئے گا اور میرے ساتھ جائے گا،
میں وعدے کی سرزمین کے لیے مقرر ہو چکا ہوں۔‘‘

یسوع صلیب پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے قربان ہو گیا تھا! یسوع نے اپنے قیمتی خون کو آپ کے تمام گناہوں کو دھونے کے لیے اُنڈیلا تھا! یسوع واپس آسمان میں اُٹھا لیا گیا، جہاں وہ اِس وقت آپ کے لیے دعا مانگ رہا ہے! یسوع پر بھروسہ کریں اور وہ آپ کو آپ کے گناہوں سے نجات دلا دے گا۔ صرف اُسی یسوع پر بھروسہ کریں۔ صرف اُسی یسوع پر بھروسہ کریں۔ ابھی صرف اُسی یسوع پر بھروسہ کریں۔ وہ آپ کو نجات دے گا، وہ آپ کو نجات دے گا! وہ ابھی آپ کو نجات دے گا! ڈاکٹر ہائیمرز، مہربانی سے آئیں اور عبادت کا اختتام کریں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک میں سے تلاوت مسٹر نوح سونگ Mr. Noah Song نے کی تھی: مکاشفہ 20:11۔15۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’کیا میرا نام وہاں پر لکھا ہوا ہے؟ Is My Name Written There?‘‘
(شاعرہ میری اے۔ کیڈر Mary A. Kidder، 1820۔1905)۔

لُبِ لُباب

موت اور عدالت – یا مسیح میں زندگی!

DEATH AND JUDGMENT – OR LIFE IN CHRIST!

مسٹر جان سموئیل کی جانب سے
by Mr. John Samuel Cagan

’’اور جس طرح اِنسان کا ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرر ہے‘‘ (عبرانیوں 9:27).

I.    پہلی بات، آپ مر جائیں گے، واعظ 3:20؛ لوقا 12:16۔17ب، 19۔20۔

II.   دوسری بات، آپ کا انصاف کیا جائے گا، مکاشفہ 20:11، 12، 15؛
عبرانیوں 9:27۔28۔

III.  تیسری بات، اِس کو اِس طرح ہونے کی ضرورت نہیں تھی، 2۔ تیموتاؤس 1:10۔