Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے لوگوں کی گواہیوں میں سے اسباق

LESSONS FROM CONVERSION TESTIMONIES
(Urdu)

ایک واعظ جسے ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر نے لکھا
اور مسٹر نوح سُونگ کے ذریعے سے منادی کی گئی
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
ہفتے کے دِن کی شام، 4 مارچ، 2017
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Mr. Noah Song
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, March 4, 2017

’’میں تم سے سچ کہتا ہوں، جب تک تم… تبدیل نہیں ہو جاتے تم آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتے‘‘ (متی18:3)۔

مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا آپ کی اِس زندگی میں وہ سب سے زیادہ اہم بات ہے جو کبھی آپ کی زندگی میں رونما ہو گی۔ یہ سب کچھ بدل ڈالنے والا لمحہ ہے۔ یہ مسیحی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے بغیر کوئی نقطۂ آغاز نہیں ہے، کوئی شروع نہیں، کوئی بنیاد نہیں۔ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے بغیر آپ ایک مسیحی ہی نہیں۔

ہمارے زمانے کی ’’فیصلہ سازیت decisionism‘‘ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کی عظیم اہمیت پر زور ہی نہیں ڈالتی۔ بے شمار مبلغین مسیح میں ایمان لانے کی ایک سچی تبدیلی کو ایک انتہائی چھوٹی اور غیراہم بات سمجھتے ہیں۔ ’’بڑی‘‘ بات وہ ہے جو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بعد رونما ہوتی ہے، چاہے وہ بائبل کا مطالعہ ہے، شاگردی میں آنا ہے، یا کوئی ’’گہرا ترین‘‘ تجربہ ہے، اِن ثانوی باتوں کو انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے، جب کہ خود مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کو اِتنا ہی چھوٹا مانا جاتا ہے اور یقینی طور پر بہت بڑا اثر نہیں مانا جاتا۔

اور اِس کے باوجود یہ نہیں ہے جس کی بائبل تعلیم دیتی ہے۔ نئے عہد نامے میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے لوگوں کو بہت زیادہ نمایاں کیا گیا ہے، خصوصی طور پر اعمال کی کتاب میں۔ اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اعمال کی کتاب کا مطالعہ کریں اور آپ دیکھ پائیں گے کہ ابتدائی مسیحیوں کے لیے مسیح میں ایمان لانے والے لوگوں کی تبدیلیاں کس قدر نمایاں کی گئی ہیں۔ دوسری بات میں آپ کو پینتیکوست کے روز تین ہزار لوگوں کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا۔ چوتھے باب میں آپ کو پانچ ہزار لوگوں کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (4:4)۔ پانچویں باب میں آپ کو مذید اور مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے لوگوں کے بارے میں پتا چلے گا (5:14) چھٹے باب میں آپ ’’کاہنوں کے ایک بہت بڑے ٹولے‘‘ کو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوتا ہوا پائیں گے (6:7)۔ آٹھویں باب میں آپ کو سامریہ میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوتی ہوئی ملے گی (8:5۔8)، اور ایتھوپیا کے خواجہ سرا کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (8:26۔39)۔ نویں باب میں آپ کو پولوس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (9:1۔8)، اور یافا میں بہت سارے لوگوں کا خُداوند پر ایمان لانا ملے گا (9:42)۔ دسویں باب میں آپ کو کُرنیلیئس اور اُس کے اہل خانہ کا خداوند میں ایمان لانا ملے گا۔ گیارھویں باب میں یونانیوں کی ایک بہت بڑی تعداد خُداوند میں ایمان لا کر تبدیل ہوتی ہوئی ملے گی (11:20۔21)۔ تیرھویں باب میں آپ کو سرگیُس پولُس (13:6۔12) اور غیریہودیوں (13:48) کی ایک تعداد کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا۔ چودھویں باب میں ’’دونوں یہودیوں اور یونانیوں کے ایک بہت بڑے ہجوم‘‘ کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (14:1)۔ سولہویں باب میں آپ کو لُدیہ (16:14۔15) اور فلّپی داروغہ اور اُس کے خاندان کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (16:30۔34)۔ ستارھویں باب میں آپ کو تسالونیکیوں کے شہر میں لوگوں کی ایک تعداد کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (17:12) اور ایتھنیاAthens میں ’’کچھ لوگوں‘‘ کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (17:34)۔ اٹھارویں باب میں آپ کو کرسِپُس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا اور کرنتھُس میں بے شمار دوسرے لوگوں کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ملے گا (18:8)۔ اُنیسویں باب میں افسُس میں بے شمار لوگ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے (19:18)۔ اعمال کی کتاب میں ایک کے بعد دوسرے باب میں، مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ہی مرکزی موضوع ہے۔ یہ اُس اعلیٰ قدر کو ظاہر کرتا ہے جو بائبل مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کو دیتی ہے، حالانکہ اِس کو آج زیادہ تر گرجا گھروں میں اصل سے کم بیان کیا جاتا اور دوسرے بے شمار گرجا گھروں میں اِس کے بارے میں سُنا ہی نہیں جاتا۔

اب عظیم مسیحیوں کی زندگیوں کے بارے میں سوچیں۔ وہ کیا ہے جو ہم اُن میں سے زیادہ تر کے بارے میں یاد رکھتے ہیں؟ کیوں، بیشک، اُن کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا! ہم آگسٹین کے بارے میں سب سے زیادہ کیا یاد رکھتے ہیں؟ اُس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا۔ ہم لوتھر کے بارے میں سب سے زیادہ کیا یاد رکھتے ہیں؟ اُس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا۔ ہم بنعیئن کے بارے میں سب سے زیادہ کیا یاد رکھتے ہیں؟ اُس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا۔ ہم وائٹ فیلڈ اور ویزلی کے بارے میں سب سے زیادہ کیا یاد رکھتے ہیں؟ اُن کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا۔ ہم سپرجیئن کے بارے میں سب سے زیادہ کیا یاد رکھتے ہیں؟ اُس کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا۔

اِس طرح، یہ دونوں بائبل اور تاریخ سے واضح ہو جاتا ہے کہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا کوئی چھوٹی سی یا غیراہم بات نہیں ہے۔ درحقیقت، تاریخ اور بائبل ظاہر کرتی ہے کہ یہ سب باتوں میں سب سے زیادہ اہم بات ہے! یسوع نے کہا،

’’میں تم سے سچ کہتا ہوں، جب تک تم… تبدیل نہیں ہو جاتے تم آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتے‘‘ (متی18:3)۔

ہمارے گرجا گھر میں مسیح میں ایمان لا کر بے شمار لوگوں کی تبدیلیاں ہو چکی ہیں۔ ہم لوگوں سے اُن کے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکنے کے بعد اُن کی گواہیاں لکھنے کے لیے کہتے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ اُن میں سے چند ایک کی گواہیوں میں سے کچھ حصے پیش کروں گا۔ یہ گواہیاں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بارے میں کچھ عظیم سچائیوں کی عکاسی پیش کرتی ہیں۔ اگر ایک غیر نجات یافتہ حالت میں جدوجہد کرتے رہے ہیں، تو آپ کو اِن گواہیوں کے ہر ایک لفظ کو احتیاط کے ساتھ سُننا چاہیے، اور خُدا سے ایسی ہی مسیح میں ایمان لانے والی تبدیلی پانے کے لیے دعا مانگنی چاہیے۔ اِن گواہیوں میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے کے بارے میں اشد ضروری درجے کی اہم خصوصیات ہیں۔ آپ کو ایسی ہی باتوں کا تجربہ کرنا چاہیے ورنہ آپ کی مسیح یسوع میں ایمان لانے کی تبدیلی حقیقی نہیں ہوگی۔

I۔ پہلی بات، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں تبلیغ کی اہمیت۔

مسیح میں ایمان لانے والی سچی تبدیلیاں عام طور پر مبشراتی تبلیغ کے براہ راست نتیجے میں آتی ہے۔ رچرڈ بیکسٹر Richard Baxter، جو ایک عظیم پیوریٹن مبلغ تھے، اِس بات کو قلمبند کرتے ہیں کہ ہمارا اِس سے کیا مطلب ہوتا جب اُنہوں نے مبلغین سے کہا، ’’میری تبلیغ کے وسیلے سے بشروں کے نجات پانے کی خوشگوار اور اہم سوچوں کو، یا لاپرواہی کی وجہ سے جہنم میں سزا وار ہونے اور ختم ہونے جانے کے لیے چھوڑے جانے کو ذہن میں آنے دیجیے۔ میں کہتا ہوں آئیے اِس خوشگوار اور شاندار خیال کو اپنی روح پر ہمیشہ کے لیے بسنے دیجیے۔‘‘ یہ بات واضح ہے کہ وہ اُن خاموش بائبل سٹڈیز کے بارے میں باتیں نہیں کر رہے تھے جن کو تبلیغ کی حیثیت سے آج ’’منظور‘‘ کیا جاتا ہے۔ اُس کردار پر غور کریں جو تبلیغ نے ہمارے گرجا گھر میں پیش کی جانے والی تحریری گواہیوں میں ادا کیا۔ یہ وہ اقتباسات ہیں جو اُن نوجوان لوگوں کی گواہیوں سے ہیں جو یہاں پر مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے تھے۔ اُس کردار کو سُنیں جو تبلیغ نے اُن کی مسیح میں ایمان لانے والی تبدیلی میں ادا کیا۔

میرے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے سے ایک ہفتہ پہلے، ڈاکٹر ہائیمرز نے ایک واعظ کی منادی کی جس نے مجھے واقعی میں پریشان کر دیا۔ وہ تمام ہفتے ہر دِن میرے ذہن میں بسا رہتا تھا۔ وہ تلاوت جس میں سے [اُنہوں نے بات کی] وہ یوناہ 2:9 کا آخری حصہ تھا، ’نجات خُدا کی طرف سے آتی ہے۔‘ اِس میں، اُنہوں نے واضح کیا کہ نجات کا کام مکمل طور پر صرف خُدا ہی کی طرف سے یسوع کے ذریعے سے ہوتا ہے، اور انسان اِس معجزے میں حصہ ڈالنے کے لیے کچھ بھی نہیں کر سکتا۔ وہ وجہ جس سے اِس واعظ نے مجھے پریشان کیا یہ تھی کیونکہ میں خود اپنی کوششوں کے ذریعے سے نجات پانے کی کوشش کر رہا تھا… میرے اِس واعظ کو سُننے کے بعد… میں نے اپنی خستہ حالی کو محسوس کرنا اور دیکھنا شروع کر دیا تھا۔‘‘

ایک دوسرے شخص نے کہا کہ اُس کا ذہن واعظ کے دوران ’’بھک ہو جاتا [اُڑ جاتا]‘‘ تھا۔ لیکن وہ خُدا سے اور زیادہ احتیاط کے ساتھ سُننے کی مدد دینے کے لیے دعا مانگتا تھا۔ پھر اُس نے کہا،

’’میں نے غور کیا کہ خوشخبری کی منادی میرے لیے شیشے کی طرح صاف ہوتی چلی گئی – کہ نجات خُداوند یسوع مسیح کی طرف سے ہے۔‘‘

ایک دوسرے شخص نے کہا،

ڈاکٹر ہائیمرز نے ’آپ نجات پا سکتے ہیں You Can Be Saved‘ کے عنوان سے ایک واعظ کی منادی کی۔ واعظ کے دوران، اُنہوں نے کہا کہ میرے گمراہ ہونے کی کوئی وجہ نہ تھی۔ اگر کسی کو اپنے گناہوں سے چھٹکارہ پانے کے لیے کچھ کرنا ہوتا ہے تو وہ صرف یسوع پر بھروسہ کرنا ہوتا ہے… حالانکہ میں ڈاکٹر ہائیمرز کو یہ بات سینکڑوں مرتبہ کہتے ہوئے سُن چکا تھا، میں نے اِس کو اب سُنا تھا اور اصل میں اِس کو سُنا تھا۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

ہر واعظ جو میں نے سُنا اُس نے میرے دِل میں ڈوبنا شروع کر دیا۔ پھر میں نے بالاآخر احساس کر لیا کہ گناہ اِس کا حق دار نہیں تھا۔ میں کیا پا لوں گا اگر میں جیسا تھا ایسے ہی زندگی بسر کرتا رہتا؟‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

’’’راستبازی پر مارٹن لوتھر‘ پر [ڈاکٹر ہائیمرز] نے بات کی تھی۔ اِس عرصے کے دوران اُنہوں نے مسیح کے خون پر خاصوصی توجہ دینی شروع کر دی تھی۔ خون میرے ذہن کے سامنے تھا۔ رومیوں3:25 میں وہ جہاں بائبل کہتی ہے، ’خُدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خون بہائے اور انسان کے گناہ کا کفارہ بن جائے اور اُس پر ایمان لانے والے فائدہ اُٹھائیں،‘ اِس بات نے واقعی میں مجھ پر اثر کیا۔‘‘

II۔ مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں سزایابی کی اہمیت۔

مسیح میں ایمان لانے کی سچی تبدیلی گناہ کی سزایابی کے بعد آتی ہے – جو شاید طویل یا مختصر ہوتی ہے۔ لیکن مسیح میں ایمان لانے کی حقیقی تبدیلی میں گناہ کی سزایابی میں ہونا نازک ہوتا ہے۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز نے کہا، ’’وہ خود اپنی گناہ کی بھرپوری میں دیکھ لیتے ہیں وہ کس قدر ہولناک ہیں۔ (مارٹن لائیڈ جونز، ایم۔ ڈی۔ Martyn Lloyd-Jones, M.D.، حیاتِ نو Revival، کراسوے کُتب، صفحہ41)۔ اُس کردار پر غور کریں جو گناہ کی سزایابی نے اِن گواہیوں میں ادا کیا جن کو میں پیش کر رہا ہوں۔

’’میرے اِس واعظ کو سُننے کے بعد، حالانکہ، پاک روح نے مجھے میرے گناہ کی سزایابی میں لانا شروع کر دیا۔ میں نے اپنی خستہ حالی کو دیکھنا اور محسوس کرنا شروع کر دیا۔ میں ایک گمراہ گنہگار تھا، جو خُدا سے ناواقف تھا اور اُس کی قدرت کے خلاف تھا۔ میں جہنم کے راستے پر جا رہا تھا، جس کا اِس قدر میں مستحق تھا، اور ایسا کچھ نہیں تھا جو میں اِس سے بچنے کے لیے کر پاتا۔ میں خوفزدہ تھا کہ خُدا کسی بھی لمحے مجھ پر وارد ہو سکتا ہے۔ میں مر جاؤں گا، فیصلے کا سامنا کرنے کی تیاری کیے بغیر۔ اِس سچائیوں نے ہر روز میرا تعاقب کیا۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

میرے گناہ پر سزایابی کی تعداد تقریباً بے انتہا تھی۔ میرے گناہوں کے علاوہ کسی اور بات کے بارے میں سوچنا بہت مشکل تھا – جو آسمان میں خُدا کی کتابوں میں درج تھے۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

خُدا نے مجھ پر یہ واضح کر دیا تھا کہ میں نے اُس کی شریعت کو توڑا تھا، اور اُس کا خیال نہ رکھنے میں شدید مغرور اور گُستاخ رہا تھا… وہ میں تھا، خُدا کے لیے مُردہ، انسان کے لیے مُردہ، کل کی کسی اُمید کے بغیر، ہمیشہ کی زندگی کی اُمید کے بغیر۔ معافی پائے بغیر ایک گمراہ روح… بیمار اور اُداس۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

’’تفتیشی کمرے میں، مجھے بتایا گیا تھا کہ وہ سزایابی کی مقدار نہیں تھی جس نے مجھے نجات دلائی، یا کسی بھی سزایابی کی، بلکہ یہ یسوع تھا جو ایک ہستی کو نجات دلاتا تھا اور اپنے خون کے ساتھ اُس کے گناہوں کو پاک صاف کر دیتا تھا… اگلی صبح، بیشک، میرے گناہ ناقابلِ برداشت ہو چکے تھے۔‘‘

III۔ تیسری بات، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں مسیح پر بھروسہ کرنے کی اہمیت۔

درجِ ذیل گواہیوں کو احتیاط سے سُنیں۔

اپنے گناہوں کی معافی کے لیے میں یسوع کے لیے بہت بےچین تھا… میں نے وہ سوچنا شروع کر دیا جو یسوع میرے لیے کر چکا تھا۔ اُس کی تضحیک کی گئی تھی اور اُس پر تھوکا گیا تھا۔ اُس کو پیٹا گیا اور کوڑے مارے گئے تھے۔ اُس نے اپنے بدن پر میرے سارے گناہوں کو برداشت کیا تھا۔ اُس نے میرے جیسے تباہ حال گنہگار کے لیے اپنے خون کو بہایا تھا۔ اُس نے میرے گناہوں کے لیے سزا کو برداشت کیا تھا۔ وہ میری [جگہ] پر قربان ہو گیا تھا۔ مجھے ہمیشہ کی زندگی بخشنے کے لیے وہ مُردوں میں سے جسمانی طور پر جی اُٹھا۔ وہ اِس تمام میں سے اِس لیے گزرا کیونکہ وہ مجھ سے محبت کرتا ہے۔ میں اپنے لیے اُس کی محبت کو اُس لمحے تک جان چکا تھا۔ میں نے کبھی بھی ایسی محبت کا مظاہرہ نہیں دیکھا تھا۔ اُس صبح، خُدا کے فضل سے، میں یسوع کو جان گیا تھا… جس لمحے میں نے اُس پر بھروسہ کیا میرے گناہ اُس کے قیمتی اور طاقت سے بھرپور خون کے ساتھ دُھل کر پاک صاف ہو گئے تھے۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

مجھے [تفتیشی] کمرے میں تنہا چھوڑ دیا گیا تھا۔ اُس موقعے اور وقت پر ایسا کچھ نہیں تھا جو معنی رکھتا ماسوائے یسوع کے… میں مکمل طور پر یسوع کے حوالے کیا جا چکا تھا اور اُس نجات دلانے والے فضل کے حوالے جو اُس نے مجھے پیش کیا تھا۔ کسی اور بات کے لیے کوئی جگہ ہی نہیں تھی ماسوائے یسوع اور تنہا اُسی میں ایمان کے لیے… صرف یسوع ہی مجھے خُدا کے ساتھ براہ راست کر سکتا تھا۔ یہ بات مجھے حیرت میں ڈالتی تھی… میں اب صرف اِتنا ہی کہہ سکتا تھا کہ اپنے بیٹے کے ذریعے سے نجات کے حیرت انگیز تحفے کے لیے تمام جلال خُدا سے تعلق رکھتا ہے… میں اب یقین کے ساتھ کہہ سکتا تھا کہ میرے گناہ معاف کیے جا چکے تھے۔ میری جرأت مسیح میں اور اُس کے خون میں ہے۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

میں یسوع کے پاس خود میں کسی اُمید کے بغیر ایک تباہ حال گنہگار کی حیثیت سے آیا تھا، لیکن اُمید یسوع مسیح ہی میں ہے۔ خُدا کے ساتھ ساری باتیں ممکن ہیں۔ میرے لیے یسوع کے پاس آنا اور اُس کے خون میں اپنے گناہوں سے دُھل جانا سب سے اہم بات تھی۔‘‘

ایک اور شخص نے کہا،

تفتیشی کمرے میں، ڈاکٹر ہائیمرز نے مجھے دوزانو ہونے اور یسوع پر بھروسہ کرنے کے لیے۔ اُس لمحے، اپنے چہرے پر بہتے ہوئے آنسوؤں کے ساتھ، میں نے خود کو یسوع کے حوالے کر دیا۔ میں نے یسوع پر سادہ ایمان کے ساتھ یقین کیا اور اُس نے مجھے نجات دلا دی، اُس لمحے میں جب میں نے اُس پر بھروسہ کیا تھا۔‘‘

اور ایک اور شخص نے کہا،

’’میں نے خود کو اُس کے حوالے کر دیا اور اُس کے خون میں مکمل طور سے سیدھا لیٹ گیا۔ کوئی ایسا احساس نہیں جسے سمجھایا جا سکے، لیکن میں لبریز و شرشار تھا اور شکر گزار تھا کہ خُدا نے مجھ پر اپنا کرم فرمایا تھا، اور یہ جاننا کہ یسوع کا خون میرے گناہوں کو پاک صاف کر چکا تھا… اُس کا خون اب میرے لیے حقیقی تھا۔‘‘

یہ کچھ حوالہ جات ہیں اُس گواہیوں سے جو ہمارے گرجا گھر میں 17 اور 21 برس کی عمر کے درمیان کے نوجوان لوگوں کے ذریعے سے پیش کی گئی تھیں۔ میں اُمید کرتا ہوں کہ جو اُنہوں نے کہا وہ آپ کی مدد کرے گا جب آپ ہمارے خداوند یسوع مسیح کے ذریعے سے نجات کو ڈھونڈیں گے۔ آپ کو مسیح میں ایمان لانے کی ایسی ہی تبدیلی سے گزرنا چاہیے ورنہ آپ ’’کبھی بھی آسمان کی بادشاہی میں داخل‘‘ نہیں ہو پائیں گے (متی18:3)۔ وہ مبشراتی واعظ جو آپ نے سُنے اُنہیں آپ کی انتہائی روح کو جکڑلینا چاہیے۔ وہ واعظ آپ کے ذہن میں انتہائی اہم بن جانے چاہیے۔ آپ کو اندرونی طور پر اپنی انتہائی گناہ کی بھرپوری کا قائل ہونا چاہیے، آپ کی انتہائی فطرت کی خستہ حالی، اور آپ کو خود کی اصلاح کرنے کی تمام اُمید کو چھوڑ دینا چاہیے، کیونکہ آپ اندرونی طور پر اِس قدر تباہ، دھوکے سے بھرپور اور مسیح کے خلاف باغی ہو چکے ہیں۔ آپ کی ناگوار، گناہ سے بھرپور، مکمل طور پر مسخ شُدہ سچائی سے آپ کو شدید پریشان ہونا چاہیے۔ جب یہ رونما ہوتا ہے، چاہے طویل مدت کے لیے یا ایک مختصر دورانیے کے لیے، آپ کو تب ایک فقیر کی حیثیت سے، خُدا کے خلاف بغاوت کے گناہ سے بھرپور اعمال اور اپنی گناہ سے بھرپور فطرت کی اُس [خُدا] سے معافی مانگنے کی تلاش کے لیے مسیح کے پاس آنا چاہے۔

مسیح میں ایمان لانے کی جھوٹی تبدیلی آپ کو خُدا کے قہر سے نجات نہیں دلا پائے گی۔ آپ کو مسیح میں ایمان لانے کے اُن سچے تجربوں سے گزرنا چاہیے جن سے اِن ہائی سکولوں اور کالجوں کے طالب علم گزرے تھے اگر آپ کبھی بھی مسیح یسوع کے وسیلے سے نجات پانا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز، مہربانی سے آئیں اور اِس عبادت کو ختم کریں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بیجنیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا:
’’تجھ ہی میں مکمل Complete in Thee‘‘ (شاعر ہارون آر۔ ولف Aaron R. Wolfe، 1821۔1902؛ بار بار گایا جانے والے حصے کی شاعر جیمس ایم۔ گرے James M. Gray، 1851۔1935)۔

لُبِ لُباب

مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے لوگوں کی گواہیوں میں سے اسباق

LESSONS FROM CONVERSION TESTIMONIES

ایک واعظ جسے ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر نے لکھا
اور مسٹر نوح سُونگ کے ذریعے سے منادی کی گئی
A sermon written by Dr. R. L. Hymers, Jr.
and preached by Mr. Noah Song

’’میں تم سے سچ کہتا ہوں، جب تک تم… تبدیل نہیں ہو جاتے تم آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتے‘‘ (متی18:3)۔

I.    پہلی بات، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں تبلیغ کی اہمیت۔

II.   دوسری بات، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں سزایابی کی اہمیت

III.  تیسری بات، مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی میں مسیح پر بھروسہ کرنے کی اہمیت۔