اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
نجات یا عذاب – کونسا؟SALVATION OR DAMNATION – WHICH? ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ |
ہوسیع نے اسرائیل کی شمالی سلطنت میں اپنی زیادہ تر زندگی کی منادی کی۔ ہوسیع کو ’’ٹوٹے ہوئے دِل والا نبی‘‘ کہا جاتا ہے۔ اُس کا پیغام اُس کی بے وفا بیوی کے لیے اُس کے پیار کی بنیاد پر تھا، جو کہ بے وفا اسرائیل کے لیے خُدا کی محبت کی مانند تھا۔ افرائیم اسرائیل کے قبیلوں میں سے سب سے بڑا تھا۔ اِس لیے افرائیم نام کا مطلب سارے کا سارا اسرائیل بنا۔ وہ اِس قدر بت پرستی میں پڑ چکے تھے کہ حیاتِ نو کی اُمید سے بہت پرے ہو گئے تھے۔ ہماری تلاوت میں خُدا ہوسیع سے اُنہیں تبلیغ کرنے سے منع کرتا ہے کیونکہ اُس نے اُنہیں اُن کے حال پر چھوڑ دیا تھا۔
’’افرائیم بُتوں سے مل گیا: اسے اکیلا چھوڑ دو‘‘ (ہوسیع 4:17).
گذشتہ سال ہمیں حیاتِ نو کا ’’لمس‘‘ ملا تھا۔ خُدا اِجلاسوں میں سے چند ایک میں نازل ہوا تھا اور تقریباً دس لوگ اُمید کی بھرپوری کے ساتھ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے تھے! لیکن تیرہ لوگوں کی مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی جھوٹی تھی۔ وہ ابھی تک گمراہ ہیں اور جہنم میں جا رہے ہیں۔
اِن اِجلاسوں میں خُدا نے جو اہم بات ہمیں سیکھائی وہ تھی کہ ابلیس طیش میں آ جاتا ہے جب خُدا نازل ہوتا ہے۔ ہم نے تجربے سے سیکھا ہے کہ دونوں خُدا اور ابلیس انتہائی حقیقی ہیں۔ کم از کم وہ جو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکے ہیں شاید وہ سبق سیکھ چکے ہیں۔
ہم نے چالیس سالوں سے حیات نو میں خُدا کی حضوری کا تجربہ نہیں کیا تھا۔ میں اکثر اِس موضوع پر منادی کرتا ہوں۔ لیکن جب میں نے منادی کی تو ہمارے گرجا گھر کے بے شمار اِراکین نے بغاوت کی، بالکل جیسے اسرائیل نے ہوسیع کی منادی کے خلاف بغاوت کی تھی۔ اور اُن میں سے بے شمار لوگوں نے دو بڑی تقسیموں میں ہمارے گرجا گھر کو چھوڑ دیا۔ ابلیس نے اُنہیں کہا تھا کہ یہاں کبھی بھی حیات نو نہیں ہوگا۔ اُنہوں نے بائبل کے مقابلے میں ابلیس کا یقین کیا تھا۔ اُںہوں نے بڑی تعداد میں گرجا گھر کو چھوڑا تھا۔ ماضی میں دیکھتے ہوئے ڈاکٹر کیگن یقین رکھتے ہیں کہ اُن میں سے تقریباً کسی کی بھی حقیقی تبدیلی نہیں ہوئی تھی۔ لہٰذا جب میں نے حیات نو پر تبلیغ کی تو وہ دعا نہ کر پائے۔ وہ صرف بغاوت ہی کر پائے۔
’’افرائیم بُتوں سے مل گیا: اسے اکیلا چھوڑ دو‘‘ (ہوسیع 4:17).
خُدا کا شکر ہے کہ اب ہمارے پاس مسیحیوں کا ایک ٹھوس کُلیدی حصہ ہے۔ اگر ہمارے ہاں گذشتہ سال کا حیات نو نہ ہوا ہوتا تو ہم گرجا گھر کی ایک اور تقسیم کا نتیجہ بنتے۔ بے شمار لوگ گرجا گھر کو چھوڑ چکے ہوتے۔ وہ ایک بڑی تعداد میں گرجا گھر کو چھوڑ چکے ہوتے جیسے اُنہوں نے 1990 کی دہائی میں اُولیواس کی گرجا گھر کی تقسیم میں کیا تھا۔ مگر گذشتہ سال صرف چھ لوگوں نے گرجا گھر کو چھوڑا۔ جب وہ چھوڑ کر گئے وہ کبھی مُڑ کر واپس نہیں آئے۔ چالیس سالوں میں ایک بھی شخص مُڑ کر واپس نہیں آیا۔ وہ اپنے کمپیوٹروں پر ہمارے واعظ کو دیکھتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی واپس نہیں آتے اور نجات نہیں پاتے۔ کبھی بھی! چالیس سالوں میں ایک بھی نہیں! یہ کافی شاندار ہے کیونکہ ہم واقعی میں ہر عبادت میں مسیح کے وسیلہ سے نجات کی منادی کرتے ہیں۔ کیوں اُن میں سے کوئی ایک بھی واپس نہیں آیا اور مسیح میں بھروسہ نہیں کیا؟ ’’افرائیم بتوں سے مل گیا: اُسے اکیلا چھوڑ دو‘‘ – اِس ہی لیے!
وہ کہتے ہیں یہ اِس لیے ہے کیونکہ میں کمینہ ہوں۔ وہ کہتے ہیں کیونکہ میں اُن کے گناہ کے خلاف منادی کرتا ہوں اور وہ اِس بات کے لیے مجھ سے نفرت کرتے ہیں، بالکل جیسے اُنہوں نے ہوسیع سے نفرت کی تھی! ڈاکٹر کیگن اور میں ایک نوجوان لڑکی کی ’’گواہی‘‘ کو سُن رہے تھے۔ جب میں نے اُس کو بتایا کہ اُس کی گواہی جھوٹی تھی تو اُس لڑکی نے کہا، ’’تم کمینے یعنی بے ہودہ ہو، کُھلے دروازے کی مانند۔‘‘ وہ بچی کبھی بھی ہمارے گرجا گھر میں نہیں آئی تھی جب ہم نے اِس کو ’’کُھلا دروازہ‘‘ کہا تھا۔ میں بالکل اُسی وقت سمجھ گیا تھا کہ اُس کے والدین اُس کے سامنے ہمارے بارے میں بُری باتیں کرتے رہے ہیں۔ یہ چند ایک مہینوں کے بعد ہی کی بات ہے کہ اُس کا باپ مجھ پر ہمارے تمام نوجوان لوگوں کے سامنے ایک دھاڑتے ہوئے شیر کی مانند چِلاتا ہوا دوڑا چلا آیا۔ اُس نے صرف اُسی وقت عمارت سے نکلنے کا اِرادہ کیا جب میں نے اُس سے کہا کہ میں پولیس کو بُلانے جا رہا ہوں۔ وہ شخص ’’اُن 39‘‘ کا حصہ تھا جنہوں نے اِس عمارت کے لیے ادائیگی کی۔ اُس نے کئی سالوں تک اپنی بغاوت کو دبائے رکھا تھا، ایک مسیحی ہونے کا دکھاوا کرتا رہا۔ لیکن جب ابلیس نے اُس کے بچوں میں سے ایک کو ہتھیا لیا تو وہ مجھ پر چڑھ دوڑا جیسا کہ یہ میرا ہی قصور تھا۔ میری بیوی اُس سے چند ہفتے پہلے ہی ملی تھی۔ اُس کی داڑھی لمبی ہو چکی تھی۔ اُس کو ہپی بننے کے لیے زیادہ عرصہ نہیں لگنے والا تھا۔ سپرجئین نے کہا، بے عاجِزانہ وہ آئے، بے عاجِزانہ وہ ٹھہرے، اور اُنہوں نے گرجا گھر کو بھی بے عاجزانہ ہی چھوڑا۔‘‘ آپ اتنی طویل مدت کے لیے صرف تبدیل ہونے کا دکھاوا ہی کر سکتے ہیں۔ جلد یا بدیر ابلیس آپ کو ہتھیا لے گا اگر آپ کی تبدیلی جھوٹی ہے! تب یہ خُدا کی جانب سے کہا جائے گا،
’’افرائیم بُتوں سے مل گیا: اسے اکیلا چھوڑ دو‘‘ (ہوسیع 4:17).
خُدا دیکھتا ہے کہ آپ اپنے گناہ سے جُڑے ہوئے ہیں اور مسیح پر بھروسہ نہیں کریں گے، اِس لیے وہ آپ کو تنہا چھوڑ دیتا ہے۔ وہ آپ کو ’’ناپسندیدہ خیالوں‘‘ کا شکار ہونے کے لیے چھوڑ دیتا ہے (رومیوں1:28)۔ جب خُدا آپ کو چھوڑ دیتا ہے، تو آپ کبھی بھی نجات نہیں پا سکتے۔ آپ اپنی زندگی گزاریں گے اور کبھی بھی نجات نہیں پائیں گے۔
تمام دائمیت میں گمراہ، دائمیت، دائمیت، تمام دائمیت میں گمراہ۔
ہوسیع نبی نے کہا، ’’وہ… خُداوند کو ڈھونڈنے نکلتے ہیں؛ لیکن وہ اُسے نہیں پائیں گے؛ کیونکہ وہ اُن سے دور ہو چکا ہے‘‘ (ہوسیع5:6)۔
اُنہوں نے گذشتہ سال اِس کو دوبارہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ چھ لوگوں نے بہتری کے لیے گرجا گھر کو چھوڑ دیا۔ ایک نوجوان شخص میرے آفس میں آیا، میری جانب اُنگلی سے اشارہ کیا اور کہا، ’’ڈاکٹر ہائیمرز، اِس گرجا گھر کے ساتھ آپ ہیں جو غلط ہیں۔‘‘ وہ کبھی بھی یہ بات نہیں جان پائے گا، لیکن اُن الفاظ نے مجھے میرے گناہوں کے لیے اعتراف کرنے پر مجبور کر دیا۔ اُس نے وہ الفاظ بغاوت میں کہہ ڈالے تھے۔ مگر خُدا نے اُنہیں استعمال کیا کہ میں اپنا خود کا معائنہ کر پاؤں۔ اور مجھے مدد ملی تھی۔ پھر چار لڑکوں نے میرے گھر میں آ کر میرے ساتھ دعا مانگنی شروع کر دی۔ ہارون Aaron، جیک Jack، جان John، اور نوح Noah نے ہر ہفتے میرے ساتھ دعا مانگی – اور میرے دوست بن گئے۔ کوئی بھی نہیں جانتا کہ ہوسیع کی مانند ایک بوڑھا مبلغ ہونا کیسا لگتا ہے، میری مانند! بالکل جب میں نے محسوس کیا میں ناکام ہو رہا تھا – وہ چار لڑکے میرے ساتھ دعا مانگنے کے لیے چلے آئے۔ اب وہ میرے دوست ہیں! خُدا نے اُنہیں میرے پاس بھیجا تھا – اور اُنہوں نے اپنی دعاؤں اور اپنی دوستی کے وسیلے سے مجھے بچا لیا تھا۔
جان کیگن نے کہا گذشتہ سال ’’جہنم کا ایک سال‘‘ تھا۔ اور وہ صحیح تھے۔ ابلیس دھاڑا تھا۔ گرجا گھر دھل گیا تھا، میری بیوی بیمار ہو گئی تھی، اور میں سو نہیں پاتا تھا، گرجا گھر ایک زلزلے کے مانند آگے پیچھے جھول رہا تھا۔ تب خُدا آسمان سے ہمارے پاس نیچے نازل ہوا۔ ہم نے دعا مانگی،
’’کاش کہ تُو آسمان کو چاک کر دے اور نیچے اُتر آئے، اور پہاڑ تیرے حضور میں لرزنے لگیں‘‘ (اشعیا 64:1).
خُدا ہمارے پاس نیچے نازل ہوا، 42 سالوں میں اُس پہلے حیات نو میں جو ہم پر ہوا تھا!
میں اُس کی ستائش کروں گی! میں اُس کی ستائش کروں گی!
گنہگاروں کے لیے ذبح کیے گئے برّے کی ستائش کرو؛
اے تمام لوگو، اُس [خُدا] کو جلال دو،
کیونکہ اُس کا خون ہر دھبہ کے داغ کو مٹا سکتا ہے۔
کھڑے ہوں اور اِس کو میرے ساتھ گائیں!
میں اُس کی ستائش کروں گی! میں اُس کی ستائش کروں گی!
گنہگاروں کے لیے ذبح کیے گئے برّے کی ستائش کرو؛
اے تمام لوگو، اُس [خُدا] کو جلال دو،
کیونکہ اُس کا خون ہر دھبہ کے داغ کو مٹا سکتا ہے۔
(’’میں اُس کی ستائش کروں گی I Will Praise Him‘‘ شاعر مسز مارگریٹ جے۔ ھیرس
Mrs. Margaret J. Harris، 1865۔1919)۔
جب میں یہ واعظ لکھ رہا تھا تو فلوریڈا سے ایک شخص نے جان کیگن کے واعظ ’’حیات نو اور مسیح کا خون Revival and the Blood of Christ‘‘ پر خوشی مناتے ہوئے مجھے ٹیلی فون کیا۔ وہ کہتا جا رہا تھا، ’’آپ کا شکریہ پادری صاحب۔ آپ کا شکریہ۔ وہ لاجواب لڑکا! اُس کے واعظ نے مجھے برکت بخشی!‘‘ اب اِس صبح نوح سُونگ انڈونیشیا اور چین میں تبلیغ کر کے واپس لوٹا ہے! مسیح کی ناقابل تلاش نعمتوں پر منادی کرنے کے لیے اِن دو نوجوان لوگوں کا ہم میں ہونا کتنی برکت کی بات ہے!
اب، اِس صبح میں ایک بار پھر آپ کو مسیح کی خوشخبری پیش کروں گا۔ میں آپ کو یسوع کے بارے میں دوبارہ بتاؤں گا، اور آپ کے گناہ کو دھونے کے لیے صلیب پر اُس کے خون بہانے کے بارے میں بتاؤں گا۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز نے کہا، ’’کچھ مسیح مبلغین ہیں جو سوچتے ہیں کہ وہ خون کے اِس علم الہٰیات کا مذاق اُڑانے کے لیے ہوشیار ہیں۔ وہ اِس کو تحقیر کے ساتھ ٹھکراتے ہیں… اور یہی وجہ ہے کہ کلیسیا [آج] ایسی ہے۔ لیکن حیات نو کے ادوار میں، وہ صلیب میں جلال کرتی ہے، اور خون میں اپنا فخر کرتی ہے… مسیحی خوشخبری کی انتہائی رَگ، مرکز، دِل یہی تو ہے، ’خُدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خون بہائے اور انسان کے گناہ کا کفارہ بن جائے‘ (رومیوں3:25)۔ ’ہمیں اُسی مسیح کے خون کے وسیلے سے گناہوں کی معافی حاصل ہوتی ہے‘ (افسیوں1:7)… [میں آپ لوگوں کے درمیان کوئی اُمید نہیں دیکھتا] ’ماسوائے یسوع مسیح یعنی مسیح مصلوب کے‘ (1 کرنتھیوں2:2)… میں حیاتِ نو کے لیے کوئی اُمید نہیں دیکھتا جبکہ مرد اور عورتیں صلیب کے خون کا انکار کر رہے ہیں [یا نظر انداز کر رہے ہیں]‘‘ (حیات نو Revival، کراسوے کُتب Crossway Books، 1994ایڈیشن، صفحات48، 49)۔
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
برّے کے روح کو پاک صاف کرنے والے خون میں؟
کیا آپ کے کپڑے بے داغ ہیں؟ کیا وہ برف کی مانند سفید ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دُھلے ہوئے ہیں؟
(’’ کیا آپ برّہ کے خون میں دُھلے ہوئے ہیں؟ Are You Washed in the Blood?‘‘ شاعر ایلشاہ اے۔ ھوفمین
Elisha A. Hoffman، 1839۔1929)۔
جی ہاں، یسوع کا خون خُدا کے قہر کو جذب کر لے گا اور بہلا لے [غصہ دور کر دے] گا۔ جی ہاں، یسوع کا خون آپ کی خُدا کے ساتھ صلح کرائے گا۔ جی ہاں، یسوع کا خون آپ کو سبقت لے جانے والی قوت بخشے گا، ’’اُسی کے ذریعے ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے‘‘ (کُلسیوں1:14)۔
اب ہمارے گرجا گھر میں دو لوگوں کے الفاظ کوسُنیں، وہ لوگ جو یسوع کے خون میں ایمان کے وسیلے نجات پا چکے ہیں۔
ایک ہسپانوی خاتون ایک دوسرے بپتسمہ دینے والے گرجا گھر جا چکی تھیں۔ اُن کے پہنچتے ہی اُنہوں نے اُس خاتون سے پوچھا آیا وہ بپتسمہ لینا چاہتی ہیں۔ اُس نے کہا، ’’جی ہاں۔‘‘ اُنہوں نے اُس کو یسوع کے بارے میں، اور اُس کے گناہوں کے لیے یسوع کے خونی کفارے کے بارے میں نہیں بتایا۔ اُنہوں نے اُس کو بپتسمہ دے ڈالا حالانکہ وہ ابھی تک غیرنجات یافتہ ہی تھی۔ اُس نے کہا، ’’میں نے ہمیشہ ہی کی طرح اپنی زندگی جاری رکھی، خود اپنی ذات کے لیے جینا۔‘‘ بعد میں اُس کی بیٹی اُسے ہمارے گرجا گھر میں لے کر آئی۔ اُس نے کہا اُ س نے ’’سوچا تھا ہم اُس سے سے کہیں گے کہ تمام عبادتوں میں آؤ، اور میں آنا نہیں چاہتی تھی کیونکہ میں نے سوچا تھا وہ چیز مجھ سے میرا وقت لے لے گی۔ میں خودغرض تھی، یہ سوچنے میں کہ خُدا میرا بہت زیادہ وقت لے لے گا۔ لیکن خُدا… نے مجھے میرے دِل میں دکھانا شروع کر دیا کہ میں صرف خود کی ذات کے لیے زندگی بسر کر رہی تھی… خُدا نے اپنی عظیم شفقت میں مجھے دکھانا شروع کر دیا تھا کہ اگر میں مر جاتی ہوں تو مجھے یسوع کو مسترد کر دینے اور میرے تمام گناہوں کے لیے سزا ملے گی۔ اِس بات نے مجھے پریشان کر دیا اور میں خوفزدہ ہو گئی تھی‘‘… [ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر نے کہا، ’’کوئی بھی خُدا کے فضل کو نہیں جان سکتا اگر اُس نے خُدا کے خوف کو نہیں جانا ہے۔‘‘]۔ وہ گناہ کی سزایابی میں تفتیشی کمرے میں گئیں تھی۔ ڈاکٹر کیگن نے اُن سے پوچھا یسوع کہاں پر ہے۔ اُس نے کہا وہ اُس کے دِل میں ہے۔ ڈاکٹر کیگن نے اُنہیں بتایا کہ یسوع آسمان میں خُدا باپ کے داھنے ہاتھ پر ہے۔ اُس نے کہا، ’’یہ اُسی وقت ہوا تھا کہ میں یسوع کے پاس اپنے تمام گندے گناہوں کو اُس کے قیمتی خون سے دھلوانے کے لیے آئی تھی۔ وہ خون جو میرے لیے بہایا گیا تھا… آج میں خوش ہوں۔ یسوع نے صلیب پر اپنے قیمتی خون کو بہایا تاکہ میں نجات پا سکوں… یسوع نے اپنے الوہی خون کے ساتھ میرے تمام گناہوں کے لیے ادائیگی کی… آج میں انجیلی بشارت کے کام کو کرنے سے خوش ہوں… نوجوان لوگوں کو [گرجا گھر لانے کے لیے] تاکہ وہ بھی شاید ہمارے پادری صاحب کی سُن پائیں۔ میں خوشی محسوس کرتی ہوں جب [ڈاکٹر ہائیمرز] یسوع کے خون کے بارے میں نوجوان لوگوں کے ساتھ بات کرتے ہیں… میرے [ایک] پادری صاحب ہیں جو لوگوں کی جانوں کے لیے شدت کے ساتھ پرواہ کرتے ہیں اور اُن سے یسوع کے بارے میں بات کرتے ہیں… یسوع نے صلیب پر اپنے قیمتی خون کو بہایا تاکہ میں نجات پا سکوں… میرا خوبصورت نجات دہندہ یسوع!‘‘
کالج کی ایک چینی طالبہ نے کہا، ’’میں گرجا گھر میں داخل ہوئی اور میرا دِل بوجھل تھا۔ خُدا نے مجھے یہ محسوس کرنے کے لیے کہ میں ایک گنہگار تھی بیدا کیا تھا…حالانکہ میرے اِردگرد ہر کوئی خوش تھا… میں مذید اور خود کو دھوکہ نہیں دے سکتی تھی کہ میں ٹھیک ہوں اور ایک اچھی انسان ہوں۔ میں ٹھیک نہیں تھی اور مجھ میں کوئی اچھائی نہیں تھی۔ جب میں واعظ سُننے کے لیے بیٹھی ہوئی تھی [ڈاکٹر ہائیمرز تبلیغ کر رہے تھے] میں نے محسوس کیا جیسے پادری صاحب براہ راست مجھ ہی سے بات کر رہے تھے… حالانکہ میں نے سوچا تھا میں اپنے گناہوں کو لوگوں سے چُھپا سکتی ہوں، مگر خُدا سے تو نہیں چُھپا سکتی… میں نے آدم کی مانند محسوس کیا، جو خُدا سے چُھپنے کی کوشش کر رہا تھا…
پھر، جب واعظ اختتام کے قریب ہو رہا تھا، میں نے پہلی مرتبہ یسوع مسیح کی خوشخبری کو سُنا [حالانکہ وہ ہمارے گرجا گھر میں کافی دیر سے آتی رہی تھی اُس نے اِس سے پہلے نہیں سُنا تھا!]۔ یسوع صلیب پر میری جگہ پر قربان ہو گیا تھا، میرے گناہوں کی ادائیگی کے لیے… اُس کا خون گنہگاروں کے لیے بہا تھا۔ اُس کا خون میرے لیے بہا تھا! مجھے شدت کے ساتھ مسیح کی ضرورت تھی۔ بجائے اِس کے کہ میں خود اپنی ذات میں اچھائیوں کو تلاش کرتی، خُدا کے فضل سے میری آنکھیں مجھ سے دور اُٹھتی چلی گئیں۔ میں نے پہلی مرتبہ مسیح کو دیکھا، اور اُس لمحے میں اُس نے مجھے نجات دی! مسیح نے مجھے واپس نہیں مُوڑا، جیسا کہ میں نے اتنے عرصے تک اُس کے ساتھ برتاؤ کیا تھا، بلکہ اُس نے مجھے قبول کیا، اور مجھے اپنے خون کے ساتھ دھو ڈالا… اُس کے خون نے مجھے ڈھانپ لیا اور میرے تمام گناہوں کو دھو ڈالا۔ یسوع نے مجھے اپنا لبادے میں ملبوس کر دیا۔ اُس نے مجھے اپنی راستبازی میں ملبوس کر دیا۔ اُس کے خون نے میرے غلیظ دِل کو دھو ڈالا اور اِسے نیا کردیا… میرا ایمان اور یقین تنہا مسیح ہی میں ہے۔ اب مجھے سمجھ میں آ چکا ہے جان نیوٹن کا کیا مطلب تھا [جب اُس نے کہا] ’حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی آواز، جس نے مجھ جیسے خستہ حال کو بچا لیا! میں کبھی گمراہ تھی، لیکن اب ڈھونڈی جا چکی ہوں؛ اندھی تھی، لیکن اب دیکھتی ہوں۔‘… میں ایک گنہگار تھی، اور یسوع نے مجھے نجات دلائی… اُس نے مجھے قبول کیا اور اپنے خون کے ساتھ دھو ڈالا۔‘‘
کیا لوگ مجھ سے یسوع کی صلیب اور یسوع کے خون پر منادی سے تھکتے نہیں ہیں؟ جی نہیں، وہ نہیں تھکتے! اُس وقت تک نہیں جب تک اُن کے پاس وہ پادری صاحبان نہ ہوں جو گمراہ لوگوں کو بپتسمہ دے ڈالتے ہیں – جیسے کیلیفورنیا کے شہر، آرلیٹا Arleta میں اُس مبلغ کی مانند جس نے لیڈیا ایسٹراڈا Lidia Estrada کو بپتسمہ دے ڈالا تھا، اِس بات کا یقین کیے بغیر کہ آیا اُس نے یسوع پر بھروسہ کیا بھی تھا۔ کیا اُس کو یہ بھی پتا ہے کہ کیسے یقین کیا جاتا ہے؟ مجھے اِس بارے میں شک ہے! ایسے جھوٹے نبی زمین کے چہرے سے دور ہی رہیں!
جہاں تک میری بات ہے، میں اُس وقت تک یسوع مسیح کے خون پر منادی کرتا رہوں گا ’جب تک یہ بیچاری تُتلاتی ہکلاتی زبان قبر میں خاموش نہیں ہو جاتی، تب ایک عالی شاندار ترین، پیارے گانے کو میں گاؤں گا تیری قوت کو بچانے کے لیے۔ وہاں خون کے ساتھ بھرا ہوا ایک چشمہ ہے، جو نجات دہندہ کی رگوں سے بہا تھا؛ اور گنہگار اُس خون کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں اپنے تمام قصوروار دھبوں سے پیچھا چُھڑا لیتے ہیں!
اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں۔
(’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر
William Cowper، 1731۔1800)۔
’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے‘‘ (کُلسیوں1:14).
اگر آپ نجات پانے کے بارے میں ہمارے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں تو مہربانی سے سامنے نیچے چلے آئیں، تاکہ ہم اِس بارے میں بات کر سکیں۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے دعا مسٹر ہارون ینسی Mr. Aaron Yancy نے کی تھی۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بیجنیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا:
’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا
Saved by the Blood of the Crucified One‘‘
(شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 1902)۔