Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


جہنم کا سال – حیاتِ نو کا سال!

!A YEAR OF HELL – A YEAR OF REVIVAL
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دن کی شام، یکم جنوری، 2017
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, January 1, 2017

’’کاش کہ تُو آسمان کو چاک کردے اور نیچے اُتر آئے، اور پہاڑ تیرے حضور میں لرزنے لگیں‘‘ (اشعیا 64:1).

ہم آج کی رات کلامِ پاک کی اِس عظیم آیت کی جانب واپس آ رہے ہیں۔ میں شکرگزار ہوں کہ خُداوند نے گذشتہ سال ہماری اِس قدر زیادہ دعاؤں کا جواب دیا۔ اِس کے باوجود جان کیگن اِس کو ’’جہنم کا سال‘‘ کہتے ہیں۔ میں اُن سے اِختلاف رائے نہیں رکھتا۔ وہ تھوڑا بہت دُرست ہیں۔ کچھ طرح سے وہ جہنم کا سال تھا۔ مگر وہ برکات کا بھی سال تھا۔ جان ایک طویل دِن کی وجہ سے نہایت تھکے ہوئے تھے جب اُںہوں نے اِس کو جہنم کا سال کہا تھا۔ جب ہم تھکے ہوئے ہوتے ہیں تو ہم بُری باتوں کو یاد کرتے ہیں۔ لیکن جب ہم آرام کر چکے ہوتے ہیں تب ہم برکات کو یاد کرتے ہیں۔ ہم سب کے سب ایسے ہی ہیں۔ ہم انسان ہیں۔ ہم موڈ بدلتے رہتے ہیں۔ اپنی نقاہت میں، جان ایک لمحے کے لیے خوبصورت جولیJulie کو بھول گئے تھے، وہ لڑکی جس کے ساتھ اُنہوں نے مسیحی ملاقاتوں میں گذشتہ سال بہت زیادہ مزہ کیا تھا۔ وہ اُس دِن کو بھول گئے تھے جو اُںہوں نے ڈزنی لینڈ میں گزرا تھا۔ وہ اُس رات کو بھول گئے تھے جب وہ سانتا مونیکا کے ساحل پر ننگے پاؤں دوڑے تھے۔ وہ خوشی کے اُن اوقات کو بھول گئے جو اُنہوں نے دعا میں اکٹھے گزارے تھے۔ وہ دعا کے عظیم لمحات کو بھول گئے جو ہم نے ہارون Aaron، جیک اور نوح کے ساتھ میرے گھر میں رات گئے تک گزارے۔ وہ ہمارے درمیان وصیتوں کی جنگ کو بھول گئے تھے وہ جنگ جو باہمی احترام میں مربوط ہو جاتی ہے، پھر ہمیں بھائیوں جیسی ایک رفاقت میں اکٹھے نتھی کر دیتی ہے جو میں یقین کرتا ہوں کہ ہمیشہ کے لیے قائم رہتی ہے۔ وہ بھول گئے کہ اُنہوں نے مجھے بتایا تھا، ’’میں اپنے نانا دادا دونوں میں سے کسی کو کبھی بھی نہیں مل پایا۔ ڈاکٹر ہائیمرز، آپ نانا یا دادا کے قریب ترین وہ شخصیت ہیں جو میں سدا کے لیے پاؤں گا۔ میری زندگی میں آپ کی شمولیت کے لیے شکریہ۔ میں آپ کی تائید کرتا ہوں اور آپ میں یقین کرتا ہوں…. خُداوند آپ کو برکت دے! ڈاکٹر ہائیمرز، آپ یہ کر سکتے ہیں! – جان سیموئیل کیگن۔‘‘

جان خُداوند کے ایک قوی انسان ہیں۔ میں اُنہیں خُداوند کی فوج میں ایک کامریڈ کی حیثیت سے اعلٰی مرتبے پر رکھتا ہوں۔ مگر وہ انسان ہیں، ہم تمام کی طرح۔ جب ہم خستہ حال ہوتے ہیں تو ہم بُری باتیں یاد رکھتے ہیں۔ لیکن جب ہم نے آرام کیا ہوا ہوتا ہے اور تازہ دم ہوتے ہیں، تب ہم یاد رکھتے ہیں کہ وہ سال ہمارے لیے کس قدر اچھا رہا تھا – اور دعا اور رفاقت کے وہ شاندار لمحات، اور وہ حیران کُن قوت اور محبت جو خُداوند نے ہمیں 2016 میں عنایت کی – جب خُدا نے ہمیں جواب دیا تھا جب ہم دعا مانگتے تھے،

’’کاش کہ تُو آسمان کو چاک کردے اور نیچے اُتر آئے، اور پہاڑ تیرے حضور میں لرزنے لگیں‘‘ (اشعیا 64:1).

کبھی کبھار میں نے خود محسوس کیا جیسے وہ ’’جہنم کا ایک سال‘‘ تھا۔ جب میرا موڈ خراب ہوتا تھا، میں نے محسوس کیا جیسے میں زندگی پر اپنی گرفت کھو رہا تھا۔ میں آنسوؤں کے ساتھ رو پڑتا تھا اور سوچتا تھا میں مرنے والا ہوں – اور مجھے اپنے گرجا گھر کے لیے اِس قدر خوف محسوس ہوتے تھے کہ وہ درد میرا دِل توڑ دیتی تھی۔ اُس علاج کی وجہ سے جو اُنہوں نے کینسرکے لیے میرا کیا مجھے ہولناک ’’بدلتے روئیوں‘‘ سے گزرنا پڑا۔ کبھی بھی میں انتہائی گہرے ذہنی دباؤ میں ڈوب گیا۔ گذشتہ سال گاہے بگاہے مجھ پر واقعی میں شیطانی قوتوں نے حملہ کیا۔ اگر اُن لمحات میں ہارون ینسی Aaron Yancy میرے لیے وہاں پر نہ ہوتے تو میرا نہیں خیال میں زندہ رہ پاتا۔ ہارون جیسے قریبی دوست کا ہونا خُداوند کا ایک تحفہ تھا! کرسٹین گویعن Christine Nguyen اور مسز لو Mrs. Lee جیسے دعائیہ جنگجوؤں کا ہونا خدا کا ایک تحفہ تھا!

جی ہاں، 2016 میں اچھی باتیں بھی ہوئی تھیں۔ ہمارے نوجوان لوگوں میں سے بے شمار مجھ سے نفرت کیا کرتے تھے۔ اب وہ مجھ سے محبت کرتے ہیں! یہ بات میرے دِل کو خوشی سے گانے پر مجبور کر دیتی ہے جب وہ مسکراتے ہیں اور کہتے ہیں، ’’پادری صاحب، ہم آپ سے پیار کرتے ہیں!‘‘

پھر میں اُس خوبصورت کارڈ کو دیکھتا ہوں جو میری بیوی نے بھیجا تھا۔ اُس نے کہا،

پیارے رابرٹ، تمارے ایمان اور خُدا کے لیے تمہاری فرمانبرداری کی وجہ سے میں یسوع کو جاننے والی بنی۔ تمہارے بغیر ہم دونوں میں سے کوئی بھی یہاں پر نہ ہوتا… رابرٹ، میں اپنے سارے دِل و جان کے ساتھ تم سے محبت کرتی ہوں۔ ہمیشہ کے لیے پیار، علیانہIleana۔

جب میں اُس کے میٹھے الفاظ پڑھتا ہوں تو میرا دِل خوشی سے جھوم اُٹھتا ہے! ’’اے خُداوندا، علیانہ کے لیے شُکریہ! مجھے اِس قدر وفادار اور پیاری لڑکی بخشنے کے لیے شکریہ!‘‘ اُس کی محبت، اُس کے سہارے اور اُس کی دعاؤں کے بغیر میں کبھی بھی بُرے وقتوں میں سے نہ گزر پاتا۔ اور میں اپنی پہلی پوتی، ننھی حنّہ کے لیے بھی خداوند شکرگزار ہوں۔ شروع میں وہ مجھ سے تھوڑی خوفزدہ تھی، ایک بہت بوڑھا شخص جس کا سر گنجا! مگر کرسمس کی شام وہ رینگ کر میرے پاس آئی اور میں نے اُس کو اُپنے بازوؤں میں سمیٹ لیا – اور اُس نے میری ناک پر بوسہ دیا۔ میں جب تک زندہ رہوں گا اُس بوسے کو کبھی بھی نہیں بھول پاؤں گا!

جب ہم 2016 پر نظر ڈالتے ہیں تو آئیے ہم نہ بھولیں جو خُداوند نے ہمارے لیے کیا! میں نے محسوس کیا تھا جیسے گرجا گھر مر رہا تھا، کہ میں مر رہا تھا، کہ ہمارے مستقبل میں زندگی کے لیے کوئی اُمید نہیں تھی۔ لیکن پھر، جب سب کچھ کھویا ہوا دیکھائی دیا، خُدا نے ہمیں دعا مانگتے ہوئے سُن لیا،

’’کاش کہ تُو آسمان کو چاک کردے اور نیچے اُتر آئے، اور پہاڑ تیرے حضور میں لرزنے لگیں‘‘ (اشعیا 64:1).

اور خداوند نے ہمیں جواب دیا! میں نے ’’نئے‘‘ بپٹسٹ گرجا گھر کے لیے ایک منصوبہ سامنے رکھا۔ میں نے ’’اُٹھو، کھڑے ہو جاؤ، نوجوان لوگو Rise up, Young Men‘‘ کی منادی کی۔ اور نوجوان مردوں اور عورتوں نے شدید گرمجوشی کے ساتھ دعا مانگنی شروع کر دی جب ہم گاتے، اور روتے اور خُدا سے ہمارے درمیان نیچے آنے کے لیے التجا کرتے۔ اور وہ واقعی میں نیچے آیا۔ یہ اُس وقت شروع ہوا جب ڈاکٹر کیگن نے اپنی 90 سالہ والدہ کی مسیح کی جانب رہنمائی کی۔ کرسٹین گویعین Christine Nguyen کو دعا کرنے کی روح بخشی گئی۔ مسز شِرلی لی Mrs. Shirley Lee کو دعا کرنے کی روح بخشی گئی۔ اور ہمارے درمیان حیاتِ نو کی آگ نیچے نازل ہو گئی۔ چند ہی ہفتوں میں 28 لوگ گناہ کی سزایابی کے تحت آئے اور پھر اُمید کی بھرپوری کے ساتھ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے، اُس خون میں جو مسیح نے ہمارے لیے صلیب پر بہایا تھا دُھل کر پاک صاف ہو گئے۔

پھر ہم نے سوچا حیاتِ نو ختم ہو گیا۔ لیکن ہم غلطی پر تھے۔ خُداوند اب بھی ہمارے ساتھ ہے! ہم نے کم از کم ایک نئے شخص کو ہر اِتوار اُمید کی بھرپوری کے ساتھ مسیح میں ایمان دِلا کر تبدیل کیا۔ اچانک ڈاکٹر چعین نے اس قدر لبریزی کے ساتھ منادی کی کہ چار لوگ سزایابی میں آ گئے اور پُراُمیدی کے ساتھ 25 دسمبر کو – کرسمس والے دِن ایک عبادت میں نجات پائی، شام کی عبادت میں! درجِ ذیل اُن 28 لوگوں کی فہرست درج ہے جو پُراُمیدی کےساتھ 2016 میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے۔

Judy Li
Marjorie Cagan
Thomas Luong
Christine Nguyen
Adela Menjivar
Setsuko Zabalaga
Jesse Zacamitzin
Christina Lewis
Jennifer Yan
Abraham Song
Baiyang Zhang
Tom Xia
Virgel Nickell
Jason Baltazar
Emmi Hua
Tyrik Chambers
Julie Sivilay
Minh Vu
Alicia Zacamitzin
Danny Carlos
Daniel Barahona
Ayako Zabalaga
Julieta Prieto
Robert Wang
Gong Joseph
Andrew Matsusaka
Jessica Yin
Norris Menjivar
جوڈی لی
مارجوری کیگن
تھامس لواُنگ
کرسٹین گویعین
اِیڈلہ میجیوار
سیٹسوکو زبالاگا
جیسی زاکامیٹژِن
کرسٹینا لوئیس
جینیفر یعان
ابراہام سُونگ
بیعانگ زینگ
ٹام شیا
ورجِیل نِکل
جیسن بالٹازار
ایمی ہووا
تائریک چیمبرز
جولی سیوائیلے
مِنھ وو
علیشیا زاکامیٹژِن
ڈینی کارلوس
ڈانیئل باراھونا
آیاکو زبالاگا
جولیاٹا پرائیٹو
رابرٹ وینگ
جوزف گونگ
اینڈریومیٹسوساک ا
جیسیکا یِن
نورس مینجیور

میرے دوستو، خُدا نے ہمیں چھوڑا نہیں تھا! وہ ہمارے گرجا گھر میں بار بار نازل ہوا، اگست میں، ستمبر میں، اکتوبر میں، نومبر میں – اور تنہا دسمبر ہی میں نو افراد پُراُمیدی کے ساتھ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے۔ ایک سال میں اٹھائیس افراد! کھڑے ہو جائیں اور خُدا کی ستائش و جلال میں حمدوثنا کا گیت گائیں!

خُداوند کی ستائش ہوجس سے تمام برکات نکلتی ہیں؛
یہاں نیچے تمام مخلوقات اُس کی ستائش کرو؛
اے آسمانی میزبان، اوپر اُس کی ستائش ہو؛
باپ، بیٹے اور پاک روح کی ستائش ہو! آمین۔
   (’’خُدا کے جلال کے لیے حمد The Doxology‘‘ شاعر تھامس کین Thomas Ken، 1637۔1711)

خواتین اِسے گائیں! اب مرد حضرات اِسے گائیں! آئیں اب ہم سب اِس کو جتنا بُلند گا سکتے ہیں گائیں! اب ہمارا حیاتِ نو کا مرکزی موضوع والا گیت گائیں، ’’میرے سارے تخّیل کو پورا کر Fill All My Vision۔‘‘ اِس کو یاداشت سے گائیں، یا اِس کو دیکھ کر گائیں۔ یہ آپ کے گیتوں کے ورق پر گیت نمبر 4 ہے۔ اب اِسے گائیں!

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، نجات دہندہ، میں دعا مانگتا ہوں،
   آج مجھے صرف یسوع کو دیکھ لینے دے؛
حالانکہ وادی میں سے تو میری رہنمائی کرتا ہے،
   تیرا کھبی نہ مدھم ہونے والا جلال میرا احاطہ کرتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
   جب تک تیرے جلال سے میری روح جگمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
   تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، ہر خواہش
   اپنے جلال کے لیے رکھ لے؛ میری روح راضی ہے
تیری کاملیت کے ساتھ، تیری پاک محبت سے
   آسمانِ بالا سے نور کے ساتھ میری راہگزر کو بھر دیتی ہے
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
   جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
   تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، گناہ کے نتیجہ کو ناکام کر دے
   باطن میں جگمگاتی چمک کو چھاؤں دے۔
مجھے صرف تیرا بابرکت چہرہ دیکھ لینے دے۔
   تیرے لامحدود فضل پر میری روح کو لبریز ہو لینے دے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
   جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
   تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
(’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘ شاعر ایوس برجیسن کرسچنسن
    Avis Burgeson Christiansen، 1895۔1985)۔

بھائیو اور بہنو، میں یقین رکھتا ہوں کہ حیاتِ نو کا بہت بڑا حصہ خُدا کی جانب سے ہم پر 2017 میں نازل ہو گا۔ اِس کے لیے روزانہ دعا مانگا کیجیے۔ کبھی روزہ رکھیں اور آنے والے سال میں خُدا کی حضوری کی مذید اور دعا مانگیں۔

اب اپنی بائبل 1 کرنتھیوں9:24 کے لیے کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعہ بائبل کے صفحہ 1219 پر ہے۔ باقی کا یہ واعظ ڈاکٹر کیگن نے لکھا تھا،

’’کیا تُم نہیں جانتے کہ دوڑ کے میدان میں مُقابلہ کے لیے سب ہی دَوڑتے ہیں لیکن اِنعام ایک ہی پاتا ہے؟ تُم بھی ایسے دَوڑو کہ جیت سکو‘‘ (1۔ کرنتھیوں 9:24).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اب اپنی بائبل بند کریں اور احتیاط سے سُنیں۔

پولوس نے مسیحی زندگی کا ایک پُھرتیلی دوڑ [اتھلیٹک ریس] سے موازنہ کیا۔ اُس نے کہا، ’’اِس لیے دوڑو، تاکہ تم [وہ انعام] جیت پاؤ‘‘ (1 کرنتھیوں9:24)۔ پھر پولوس نے کہا، ’’وہ لوگ ایک مُرجھانے والا سہرا پانے کے لیے ایسا کرتے ہیں؛ لیکن ہم اُس سہرے کے لیے ایسا کرتے ہیں جو کبھی نہیں مُرجھاتا‘‘ (1کرنتھیوں9:25)۔ مسیحیوں کا انعام کوئی میڈل نہیں ہوتا۔ یہ اُس سے کچھ بہت ہی اعلٰی ہوتا ہے۔ وہ انعام یسوع مسیح کی جانب سے وہ صلے ہیں جو اپنی بادشاہی کو قائم کرنے کے لیے آئے گا!

پولوس نے کہا ایک ایتھلیٹ ’’ہر طرح کا پرہیز [خود پر قابو] کرتا ہے‘‘ (آیت 25)۔ ایک ایتھلیٹ موٹا نہیں ہوتا۔ وہ سُست نہیں پڑتا۔ وہ اپنا وقت ضائع نہیں کرتا۔ پولوس رسول ایسا ہی تھا۔ اُس نے کہا، ’’میں بھی جیتنے کا مقصد سامنے رکھ کر دوڑتا ہوں اور مُکّے باز کی طرح لڑتا ہوں، ہوا کو مارنے والے کی طرح نہیں‘‘ (آیت 26)۔ وہ ایک اناڑی مُکّے باز کی طرح ہوا میں مُکّے نہیں برساتا۔ اور پولوس مغرور نہیں تھا۔ وہ جانتا تھا وہ ناکام ہو سکتا ہے۔ اُس نے کہا، ’’بلکہ میں … ایسا نہ ہو کہ دوسروں کو سکھانے کے بعد میں خود انعام سے محروم رہ جاؤں‘‘ (آیت 27)۔

پولوس جانتا تھا وہ کیا چاہتا ہے۔ اُس نے اِس میں اپنی ساری کوششیں صرف کر دی تھیں۔ اُس نے اپنی زندگی ویسی ہی گزاری جیسی اُس نے ہمیں گزارنے کے لیے کہی۔

’’تُم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو‘‘ (1۔ کرنتھیوں 9:24).

’’اِس لیے دوڑو، تاکہ تم [وہ انعام] جیت پاؤ‘‘ (1 کرنتھیوں9:24)۔ آج رات میں اِس آیت کا اِطلاق چار طریقوں سے کروں گا۔

I۔ پہلی بات، یہ آیت اِن سردیوں اور موسمِ بہار کے لیے لاگو ہوتی ہے۔

ہم نے ’’چھٹیوں‘‘ کے لیے شاندار تقریبات منعقد کیں۔ ہم نے کرسمس کا کھانا کھایا۔ ہم نے کرسمس کی شام کو اپنے نجات دہندہ کی پیدائش کو یاد کیا۔ ہم دوبارہ کرسمس کے روز اکٹھے ہوئے۔ ڈاکٹر چعین نے ایک شیر کی مانند منادی کی تھی۔ چار لوگوں نے نجات پائی! ہم نے عشائے ربانی کیا۔ نئے سال کی شام، گذشتہ رات، سرجیو اور یاسمین کی شادی ہوئی۔ آج نئے سال کا دِن ہے۔

مگر ’’چھٹیاں‘‘ ہمیشہ کے لیے نہیں رہتیں۔ اب یہ جنوری ہے۔ اگلے ہفتے کوئی بھی چُھٹی نہیں ہوگی۔ یہ سردیاں ہوں گی۔ ٹھنڈ ہو جائے گی۔ بارش ہو گی۔ یہ اِس قدر پُرجوش نہیں ہوگا۔ کیا آپ یہ برداشت کر لیں گے۔ یا کیا آپ برگشتہ ہو جائیں گے اور گرجا گھر کو چھوڑ دیں گے؟ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ اپنے ذہن کو انعام پر مرکوز رکھو! چاہے کچھ بھی ہو جائے اِسی گرجا گھر میں رہیں! اپنے ذہن کو مسیح اور گرجا گھر پر مرکوز رکھیں!

سردیاں ہر سال آتی ہیں، آپ جانتے ہیں۔ عظیم سیلاب کے بعد خدا نے نوح سے کہا، ’’جب تک زمین قائم ہے، تب تک بیج بونے اور فصل کاٹنے کے اوقات، خُنکی اور حرارت، گرمی اور سردی، اور دِن اور رات کبھی نہ موقوف ہونگے‘‘ (پیدائش8:22)۔ سردیاں ہر سال آتی ہیں۔ کیا آپ یہ برداشت کر لیں گے؟ ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘

سردیوں کے بعد بہار آتی ہے۔ بہار کی اپنی ہی آزمائشیں ہوتی ہیں۔ میں اِس کو ’’امریکہ کی خوشیوں کی مشین کہتا ہوں۔‘‘ ہفتے کی چھٹیاں تین ہو جاتی ہیں۔ لوگ لاس ویگاس یا سان فرانسسکو یا دوسری جگہوں پر جاتے ہیں۔ کمزور ذہنوں کے لوگ گرجا گھر چھوڑ جاتے ہیں۔ ’’بہار کی تعطیل‘‘ جو ہوتی ہے۔ لوگ باہر نکلنا چاہتے ہیں۔ معاشرتی تقریبات ہوتی ہیں۔ خاندانی تقریبات ہوتی ہیں۔ امریکی خوشیوں کی مشین جنسی گناہ اور منشیات کے مقابلے میں زیادہ جانوں کو قتل کر چکی ہے۔ کیا آپ ایک ایٹھلیٹ کی مانند مقابلہ کریں گے؟ یا آپ برگشتہ ہو جائیں گے؟ کیا آپ ایک ایٹھلیٹ کی مانند لڑیں گے؟ کیا آپ ہر مرتبہ گرجا گھر میں ہونگے؟ کیا آپ شیطان کی آزمائشوں کا مقابلہ کریں گے اور گرجا گھر پہنچیں گے؟ یا کیا آپ بھی کمزور پڑ جائیں گے اور گرجا گھر کو چھوڑ دیں گے؟ جب آپ ابلیس کے ذریعے سے آزمائش میں پڑیں گے تو کیا آپ گرجا گھر چھوڑ دیں گے اور واپس گناہ کی جانب چلے جائیں گے؟ ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘

اگر آپ مسیح اور گرجا گھر پر توجہ مرکوز کریں تو ہم 2017 میں ایک عظیم سال پا سکتے ہیں۔ ادھر اُدھر کی باتوں میں اپنا وقت برباد مت کریں۔ ایک کے بعد دوسری چیزوں کی وجہ سے توجہ مت بٹائیں جب تک وقت گزر جاتا ہے! آئیے 2017 میں ایک عظیم سال پاتے ہیں! دعا میں شیطان کا مقابلہ کریں۔ ہر مرتبہ گرجا گھر آتے رہیں۔ مسیح کے لیے ایک ایتھلیٹ کی مانند انعام جیتیں!

اور آئیے مسائل اور بحرانات کا سبب نہ بنیں۔ فیصلہ کریں کہ آپ ہمارے گرجا گھر میں مسئلہ نہیں بنیں گے۔ آئیے اعمال کی کتاب میں مسیحیوں کی مانند ’’یک جان‘‘ ہو جائیں! اگر ہم ایک ایتھلیٹ کی مانند توجہ مرکوز کریں گے – اور کسی بات سے بھی خود کو دور نہیں ہٹنے دیں گے – تو ہم ایک عظیم سال پا سکتے ہیں! تمام سردیاں اور بہار میں گرجا گھر اور مسیح پر توجہ مرکوز رکھیں۔ ایک ایتھلیٹ کی مانند جاری رہیں۔ ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو‘‘ – اور فتح حاصل کرو! ’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیوOnward, Christian Soldiers۔‘‘ کھڑے ہو جائیں اور کورس گائیں!

بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔
   (’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو Onward, Christian Soldiers‘‘ شاعرہ سابین بارنگ گوولڈ
Sabine Baring-Gould، 1834۔1924)۔

II۔ دوسری بات، اُس تلاوت کا اِطلاق حیاتِ نو پر لاگو ہوتا ہے۔

چالیس سالوں سے زیادہ کے عرصے میں پہلی مرتبہ – خُداوند نے گذشتہ سال ہمارے گرجا گھر کا حیاتِ نو کے ساتھ دورہ کیا۔ خُداوند اُن اِجلاسوں میں نازل ہوا تھا۔ اُس کا پاک روح ہمارے ساتھ موجود تھا۔ چند ایک راتوں میں بے شمار لوگ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے تھے۔ اُن میں سے چند ایک تو ناممکن معاملہ دکھائی دیتے تھے۔ وہ بے شمار واعظوں کو سُن چکے تھے۔ میں اُن کی بے شمار مرتبہ مشاورت کر چکا تھا۔ وہ سخت دِل اور سرد ہی رہے تھے۔ مگر جب خُداوند نازل ہوا تو ایک کے بعد دوسری معجزانہ مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی لوگوں میں ہوتی ہی چلی گئی! سب سے بڑا تحفہ خود خُدا کی اپنی موجودگی تھی۔ ہم نے جیتی جاگتی مسیحیت کا تجربہ کیا۔ خُداوند ہمارے ساتھ تھا۔ اے خُداوندا – ہم کس قدر زیادہ چاہت کرتے ہیں کہ تو اِس سے بھی بڑا حیاتِ نو بھیج دے!

ہمارا گرجا گھر دعا میں ہر جمعرات اور ہر ہفتے میں لوگوں سے ملاقات کرتا ہے۔ آپ میں سے بے شمار لوگ دعا کے لیے چھوٹے چھوٹے گروہوں میں حیاتِ نو کی دعا مانگنے کے لیے ملتے ہیں۔ میں خداوند کا حیاتِ نو پر منادی کرنے کی رہنمائی کرنے پر شکرگزار ہوں۔ میں خُدا کا ہمیں ایک دعائیہ گرجا گھر بنانے کی رہنمائی کرنے کے لیے شکرگزار ہوں۔ یہ نایاب خزانے ہیں، کیونکہ میں جانتا ہوں یہ امریکہ میں کہیں بھی نہیں پائے جاتے۔ اگر آپ چھوٹے گروہوں میں دعا مانگ رہے ہیں تو دعاؤں میں اپنی تمام تر توجہ حیاتِ نو اور بشروں کو جیتنے پر مرکوز رکھیں۔ اُن دو باتوں کا خیال جاری رکھیں۔ وہ دو باتیں ہیں جن کی ہمیں ضرورت ہے – خُدا کی حضوری اور انجیلی بشارت کے پرچار کی تعلیم کے ذریعے سے بے شمار نئے لوگ۔

ہمیں ایک عظیم حیاتِ نو کی چاہت کرنی چاہیے! اب جب کہ ہم خُدا کی حضوری اور کام کا تجربہ حیاتِ نو میں کر چکے ہیں، تو ہم اور کی چاہت کرتے ہیں۔ لیکن مجھے آپ کو خبردار کر دینا چاہیے۔ یہ مت سوچیں کہ اب ہم جانتے ہیں رونما ہونے کے لیے حیاتِ نو کیسے پایا جائے۔ مت سوچیں، ’’ہم اب اِسے پا چکے ہیں۔ ہم جان چکے ہیں کیا کرنا ہے۔ آئیے ایک اور حیاتِ نو کی تشکیل کریں۔‘‘ اگر آپ یہ سوچتے ہیں، تو ہم کبھی بھی اور حیاتِ ںو نہیں پائیں گے۔

خُدا کوئی مشین نہیں ہے۔ وہ ایک ہستی ہے۔ اور قادرِ مطلق اور قوی خُداوند ہے۔ اُس کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق نہیں چلا جا سکتا – حتٰی کہ دعا کے ذریعے سے بھی نہیں۔ حیاتِ نو کوئی جادو نہیں ہے۔ یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے جو ہم کام کرنے کے ذریعے سے یا یہاں تک کہ دعا مانگنے کے ذریعے سے رونما کروا سکیں۔ آسیبیت میں مبتلا جھوٹے نبی چارلس فنی نے تعلیم دی تھی کہ ایک گرجا گھر حیاتِ نو کو رونما کروا سکتا ہے – لیکن وہ غلطی پر تھا۔ خُدا حیاتِ نو کا مصنف ہے۔ خدا حیاتِ نو تب بھیجتا ہے جب وہ چُنتا ہے۔

یاد رکھیں گذشتہ گرمیوں میں حیاتِ نو کیسے شروع ہوا تھا۔ جی ہاں، لوگوں نے دعائیں مانگی تھیں۔ مگر جب خُداوند نازل ہوا تھا تو کوئی بھی دعائیں جاری نہیں تھیں۔ کوئی واعظ نہیں دیے جا رہے تھے۔ خُدا نازل ہوا، اچانک اور حیرت انگیز طور سے، جب لوگ صفحہ نمبر 748 پر اشعیا64:1۔3 آیت کی تلاوت کر رہے تھے۔ وہ اچانک اور خود مختیار طریقے سے آیا تھا۔

اور کچھ اجلاسوں میں خُدا نہیں نازل ہوا تھا۔ گاہے بگاہے، جب لوگوں نے توقع کی اور فرض کر لیا کہ حیاتِ نو اب خود ہی سے جاری رہے گا، تو خُدا موجود نہیں تھا۔ اجلاس مُردہ اور خالی تھے جب خُدا کا روح غیرحاضر تھا۔ کبھی کبھار مجھے اجلاس کو جلد ختم کرنا پڑتا تھا جب خُدا وہاں نہیں ہوتا تھا۔

خدا کی حضوری کو کھو دینا آسان ہوتا ہے۔ شیطان ہمیشہ وہاں پر ہوتا ہے۔ مگر خُدا غیر حاضر ہو سکتا ہے۔ خُدا اُس جگہ پر نہیں آتا جہاں اُس کو شدت کے ساتھ چاہا نہیں جاتا۔ اگر ہم ’’چھٹیوں‘‘ کے ساتھ اور اِس زندگی کی باتوں کے ساتھ مطمئن ہوتے ہیں تو پھر خُدا ہمارے ساتھ موجود نہیں ہوگا۔ اگر ہم اپنے ساتھ خُدا کو نہیں چاہتے، تو وہ ہمارے ساتھ نہیں ہو گا۔ لیکن وہ ابھی تک ہمارے ساتھ ہے۔ میں گذشتہ رات اِس واعظ پر آدھی رات کو کام کر رہا تھا۔ فون کی گھنٹی بجی۔ وہ ووڈی تھا، گناہ کی سزایابی میں واویلہ کرتا ہوا اور روتا ہوا۔ میں نے ڈاکٹر چعین کو اُٹھایا اور وہ ووڈی کے کمرے میں گئے۔ ووڈی نے آج صبح دو بجے مسیح میں ایمان لا کر نجات پائی – سال کی آخری دِن رات کے دو بجے ہم نے ہمارے 29ونے شخص کو مسیح میں نجات دلائی! خُدا کے جلال و ستائش کے لیے کھڑے ہو جائیں!

لیکن کبھی بھی فرض نہ کریں – اِس بات کا ناجائز فائدہ مت اُٹھائیں – کہ خُداوند کو ہمارے ساتھ ہونا ہی ہوتا ہے۔ کبھی بھی مت سوچیں کہ خُدا کو حیاتِ نو بھیجنا ہی پڑے گا۔ سیمسون کی مانند نہ بنیں جو ’’پہلے ہی کی طرح‘‘ باہر نکلا اور اُسے معلوم نہ تھا ’’کہ خُداوند اُس سے جدا ہو چکا ہے‘‘ (قضاۃ16:20)۔ اسرائیلیوں کی مانند نہ بنیں جنہوں نے خُدا کی جانب سے ایک معجزے کے ذریعے سے یریحو کو فتح کیا، اور پھر عئیAi کے چھوٹے سے شہر کو فتح کرنے کے لیے نکل پڑے۔ اُںہوں نے کہا، ’’سب لوگوں کو عئی جانے کی ضرورت نہیں۔ صرف دو یا تین ہزار مرد ہی جا کر اُسے قبضہ میں لے لیں۔ سب لوگوں کو زحمت نہ دیں کیونکہ وہاں تھوڑے ہی لوگ ہیں۔ چناچہ … عئی کے لوگوں نے اُنہیں مار بھگایا‘‘ (یشوع7:3، 4)۔ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ زبور کہتا ہے، ’’جو آنسوؤں کے ساتھ بوتے ہیں خوشی کے گیتوں کے ساتھ فصل کاٹیں گے‘‘ (زبور126:5)۔ یہ تلاوت یہ نہیں کہتی، ’’وہ جو علم میں بوتے ہیں خوشی میں فصل کاٹیں گے۔‘‘ یہ تلاوت یہ نہیں کہتی، ’’وہ جو خود اعتمادی میں بوتے ہیں خوشی میں فصل کاٹیں گے۔‘‘ جی نہیں، ’’جو آنسوؤں کے ساتھ بوتے ہیں خوشی کے گیتوں کے ساتھ فصل کاٹیں گے‘‘ آئیے حیاتِ نو کے لیے اور دعا مانگیں، یہ جانتے ہوئے کہ قدرت تنہا خُدا کے پاس ہی ہوتی ہے۔ دعا مانگیں جب تک خُدا نیچے نہیں آ جاتا – لیکن اے خُداوند، ہمیں ابلیس سے لڑنے میں مدد فرما، ہمیں دعا میں لڑنے کے لیے مدد فرما جب تک تو ایک زیادہ قوت سے بھرپور حیات نو میں نیچے نہیں آ جاتا! ہم تیرے دوبارہ نیچے آنے کے لیے دعا مانگتے ہیں! ہم دعا مانگتے ہیں نیچے آ! حیاتِ نو میں نیچے آ! ’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو!‘‘ کھڑے ہو جائیں اور کورس گائیں۔

بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔

III۔ تیسری بات، یہ تلاوت بشروں کو جیتنے پر لاگو ہوتی ہے۔

اندرونی طور پر دیکھنا آسان ہوتا ہے – اندر – اُن لوگوں کو جو پہلے ہی سے گرجا گھر میں ہوتے ہیں۔ کبھی کبھار ایسا کرنا دُرست ہوتا ہے۔ لیکن اب وقت ہے کہ ہمیں اُن گمراہ لوگوں کے پیچھے جانا چاہیے جو یہاں پر نہیںہیں۔ ہمیں بشروں کو جیتنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے! ہمیں ایتھلیٹ کی مانند اور زیادہ ناموں اور فون نمبروں کو حاصل کرنے کے لیے لڑنا چاہیے۔ ہمیں ایٹھلیٹوں کی طرح زیادہ گمراہ لوگوں کو گرجا گھر میں لانے کے لیے لڑائی کرنی چاہیے۔ اگر آپ اُںہیں گرجا گھر میں اندر لانے کے لیے لڑائی نہیں لڑیں گے، تو خُدا ہم پر حیاتِ نو نازل کرتے رہنا جاری نہیں رکھے گا۔ میں نے مذید اور کچھ بھی کہنا ہے، مگر مجھے یہیں پر رُکنا پڑے گا۔ ڈاکٹر چعین نے ووڈی کو پانے کے لیے لڑائی کی تھی۔ وہ اُسے اپنے گھر لے گئے۔ اُںہوں نے ووڈی کے لیے دِن اور رات دعائیں مانگیں۔ پھر ووڈی نے مجھے روتے ہوئے ٹیلی فون پر کال کی تھی۔ میں نے ڈاکٹر چعین کو بُلایا، اُنہیں نیند سے جگایا، اور اُنہوں نے سال کے آخری روز رات کے دو بجے ووڈی کی مسیح کے لیے رہنمائی کی!

یسوع نے کہا، ’’ابنِ آدم گمشدہ کو ڈھونڈنے اور بچانے آیا ہے‘‘ (لوقا19:10)۔ دوبارہ مسیح نے کہا، ’’لوگوں کو مجبور کرو کہ وہ آئیں تاکہ میرا گھر بھر جائے‘‘ (لوقا14:23)۔ یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس نے کہا، ’’تم جاؤ اور ساری قوموں کو [شاگرد بناؤ]‘‘ (متی28:19)۔ ڈاکٹر جان آر۔ رائس نے کہا، ’’بشروں کو جیتنا یقینی طور پر وہ سب سے اہم معاملہ ہے جو مسیحیوں کے ذہن اور کوشش کو مصروف رکھ سکتا ہے‘‘ (کامیابی کے ساتھ بشروں کو جیتنے کے لیے سنہری راہ The Golden Path to Successful Personal Soul Winning، Sword of the Lord Publishers، 1961، صفحہ55)۔ اور وہ دُرست تھے!

کبھی بھی مت بھولیں کہ گرجا گھر کا اہم کام بشروں کو جیتنا ہوتا ہے! اِس شہر کے گمراہ نوجوان لوگوں کو گرجا گھر میں لانے کے لیے جِدوجہد کریں! اور زیادہ لوگوں کو گرجا گھر میں لانے کی ابھی کوشش کریں! ایسے جدوجہد کریں جیسے ڈاکٹر چعین نے ووڈی کو جیتنے اور اُسے نجات دلانے کے لیے کی تھی! کالجوں اور بازاروں میں جائیں اور اُن کے نام اور فون نمبرز حاصل کریں۔ اُنہیں خوشخبری سُننے کے لیے گرجا گھر میں اندر لائیں۔ ہر مرتبہ جب ہم ملتے ہیں تو کم از کم ایک نام لے کر آئیں۔ اُن سے پیار کریں اور اُن کی دیکھ بھال کریں جیسے ووڈی کے ساتھ ڈاکٹر چعین نے کیا تھا۔ جب وہ آئیں تو اُن سے جان پہچان بڑھائیں۔ اُنہیں یہاں رکھنے کے لیے ہر وہ بات کریں جو آپ کر سکتے ہیں جب تک وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہ ہو جائیں – اور پھر وہ ہمارے ساتھ رہیں گے، کیونکہ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکے ہیں!

ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ پولوس نے کہا، ’’میں بھی… دوڑتا ہوں، اور مکّے باز کی طرح لڑتا ہوں؛ ہوا کو مارنے والے کی طرح نہیں۔‘‘ بشروں کو جیتنے کا یہی طریقہ ہے! اِس ہی طرح سے ڈاکٹر چعین نے ووڈی کو مسیح کے لیے جیتا تھا۔ اُنہیں گرجا گھر میں اندر لے کر آئیں۔ ڈاکٹر چعین کی مثال کی پیروی کریں!

آئیے اپنے وقت اور کوشش کو بشروں کو جیتنے کے لیے مرکوز کریں! آئیے اِس سال لوگوں کو گرجا گھر میں اندر لائیں۔ صرف اپنے دوستوں اور اپنے بارے میں مت سوچیں۔ صرف محبت کی ملاقاتیں کرنے کے بارے میں مت سوچیں۔ گمراہ لوگوں کو گرجا گھر میں لانے کے کام کو اپنا مرکزی کام بنا لیں۔ آئیے بشروں کو جیتنے پر توجہ مرکوز کریں۔ ایک لیزر بیم کی مانند توجہ مرکوز کریں۔ اِس کو بے دلی کے ساتھ مت کریں۔ ’’اُس مکے باز کی مانند ہوا میں مکے مت ماریں۔‘‘ اِس کو یوں مت کریں جیسے یہ کوئی بعد میں کرنے والا کام ہے، اور آپ کی ساری توجہ کسی دوسری بات پر مرکوز ہو۔ ہم لوگوں کو اِس طرح سے گرجا گھر میں نہیں لا سکتے۔ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ آئیے دعا میں ابلیس کا مقابلہ کریں تاکہ ہم اور نوجوان لوگوں کو گرجا گھر میں لا سکیں! ’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو!‘‘ کھڑے ہو جائیں اور کورس گائیں۔

بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیو، جنگ کے لیے قدم بڑھاتے چلو،
یسوع کی صلیب کی قیادت میں بڑھتے چلو۔

IV۔ چہارم، تلاوت کا اطلاق آپ پر ہوتا ہے جو ابھی تک گمشدہ ہیں۔

مجھے آپ میں سے اُن کو جو ابھی تک مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں چند ایک الفاظ کہنے چاہیے۔ ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ اِس کا ایک اِطلاق آپ کے لیے بنتا ہے۔

ہماری تلاوت کہتی ہے، ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو۔‘‘ محض وہاں بیٹھے ہی مت رہیں جب میں منادی کرتا ہوں! مسیح نے کہا، ’’اندر داخل ہونے کی کوشش کرو‘‘ نجات کے تنگ دروازے سے، جو خود مسیح ہے (لوقا13:24)۔ کیا آپ کوشش کر رہے ہیں؟ کیا آپ ذرا پوری کوشش کر رہے ہیں؟ ’’اندر داخل ہونے کی کوشش کرو‘‘ اُسی بات پر زور دیتا ہے جو ’’تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو‘‘ پر دیا گیا ہے۔ اگر آپ اپنی جان کے بارے میں سنجیدہ ہیں، تو خُدا آپ کو مسیح کی جانب کھینچ لے گا۔ لیکن اگر آپ نجات کے لیے کوشش نہیں کرتے، تو بچائے جانے کی توقع بھی مت کریں۔

اگر آپ مسیح میں داخل ہونے کے لیے کوشش نہیں کر رہے ہیں تو آپ کبھی بھی بچائے نہیں جائیں گے! اور آپ نجات ’’حاصل‘‘ نہیں کر پائیں گے۔ آپ اِسے حاصل نہیں کر پائیں گے۔ اور آپ میکینکی طور پر بُلانے پر سامنے آ جاتے ہیں، اپنے گناہ کی سزایابی کے بغیر، تو آپ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہونگے۔ اگر آپ ہر روز گھنٹوں ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کریں گے تو آپ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہو پائیں گے۔ اگر آپ اپنے کمپیوٹر پر فحش فلمیں دیکھنا جاری رکھیں گے، تو آپ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہونگے۔ خُدا آپ کو دیکھتا ہے اور جانتا ہے کہ آپ سنجیدہ نہیں ہیں۔ اگر آپ خود کے لیے صرف افسوس محسوس کر رہے ہیں تو آپ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہو پائیں گے۔ یہودہ اور قائین خود کے لیے افسوس کرتے تھے۔ وہ دونوں جہنم میں گئے۔ اگر آپ خود اپنے مسائل، احساسات اور اُلجھنوں کے بارے میں سوچنا جاری رکھیں اور اپنے گناہ کے بارے میں نہیں سوچیں گے، تو آپ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہو پائیں گے۔ یسوع کوئی نفسیات دان نہیں ہے۔ وہ آپ کے مسائل، احساسات اور اُلجھنوں کو حل کرنے کے لیے نہیں قربان ہوا تھا۔ اور آپ کو یقین دہانی کا احساس دلانے کے لیے قربان نہیں ہوا تھا۔ وہ آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے قربان ہوا تھا تاکہ خدا آپ کو سزا نہ دے۔ اِس ہی لیے ’’مسیح ہمارے گناہوں کے لیے قربان ہوا‘‘ (1کرنتھیوں15:3)۔ اگر آپ اپنے گناہ سے حقیقی طور پر بیزار نہیں ہیں – چاہے اگر آپ اِس کے بارے میں چند ایک الفاظ ہی بڑبڑاتے ہوں – پھر مسیح کی موت آپ کو نہیں بچا سکتی۔

مسیح صلیب پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے قربان ہوا۔ اُس نے اپنا خون آپ کے گناہوں کودھو کر پاک صاف کرنے کے لیے بہایا۔ وہ آپ کو زندگی بخشنے کے لیے مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ آپ کے گناہوں کو معاف کر دے گا اگر آپ اُس پر بھروسہ کریں گے۔ اپنی زندگی کے لیے لڑیں۔ خود کو اپنے گناہ کے بارے میں سوچنے کے لیے مجبورکریں۔ مسیح کے پاس آنے کے لیے اپنی زندگی کے ساتھ لڑائی کریں اور گناہ سے نجات پائیں! کھڑے ہو جائیں اور اپنے گیتوں کے ورق میں سے حمدوثنا کا گیت نمبر چار گائیں۔ ’’میرے سارے تخیل کو پورا کر Fill All my Vision‘‘ کا پہلا اور آخری بند گائیں۔ یہ گیتوں کی کتاب پر چار نمبر ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، نجات دہندہ، میں دعا مانگتا ہوں،
   آج مجھے صرف یسوع کو دیکھ لینے دے؛
حالانکہ وادی میں سے تو میری رہنمائی کرتا ہے،
   تیرا کھبی نہ مدھم ہونے والا جلال میرا احاطہ کرتا ہے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
   جب تک تیرے جلال سے میری روح جگمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
   تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔

میرے سارے تخّیل کو پورا کر، گناہ کے نتیجہ کو ناکام کر دے
   باطن میں جگمگاتی چمک کو چھاؤں دے۔
مجھے صرف تیرا بابرکت چہرہ دیکھ لینے دے۔
   تیرے لامحدود فضل پر میری روح کو لبریز ہو لینے دے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، الٰہی نجات دہندہ،
   جب تک تیرے جلال سے میری روح جمگا نہ جائے۔
میرے سارے تخّیل کو پورا کر، کہ سب دیکھ پائیں
   تیرا پاک عکس مجھ میں منعکس ہوتا ہے۔
(’’میرے سارے تخّیل کو پورا کرFill All My Vision‘‘ شاعر ایوس برجیسن کرسچنسن
     Avis Burgeson Christiansen، 1895۔1985)۔

یہاں سامنے چلے آئیں اگر آپ میرے ساتھ یا جان کیگن کے ساتھ یا ڈاکٹر کیگن کے ساتھ گناہ سے آپ کو بچانے کے لیے صلیب پر جو بہایا گیا مسیح کے اُس خون کے وسیلے سے اپنے گناہ سے نجات پانے کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
(’’بڑھتے چلو، مسیحی سپاہیوں Onward, Christian Soldiers‘‘
شاعرہ سابین بارنگ گوولڈ Sabine Baring-Gould، 1834۔1924)۔

لُبِ لُباب

جہنم کا سال – حیاتِ نو کا سال!

!A YEAR OF HELL – A YEAR OF REVIVAL

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’کاش کہ تُو آسمان کو چاک کردے اور نیچے اُتر آئے، اور پہاڑ تیرے حضور میں لرزنے لگیں‘‘ (اشعیا 64:1).

’’کیا تم نہیں جانتے کہ دوڑ کے میدان میں مقابلے کے لیے سب ہی دوڑتے ہیں لیکن انعام ایک ہی پاتا ہے؟ تم بھی ایسے دوڑو کہ جیت سکو‘‘ (1کرنتھیوں9:24)۔

(1کرنتھیوں9:25، 26، 27)

I.    پہلی بات، یہ تلاوت اِن سردیوں اور بہار پر لاگو ہوتی ہے، پیدائش8:22 .

II.   دوسری بات، تلاوت کا اِطلاق حیاتِ نو پر ہوتا ہے، قضاۃ16:20؛ یشوع7:3، 4؛
زبور126:5 .

III.  تیسری بات، تلاوت بشروں کو جیتنے پر لاگو ہوتی ہے، لوقا19:10؛ 14:23؛
متی28:19؛ 1 کرنتھیوں9:25 .

IV۔   چوتھی بات، وہ تلاوت آپ کے لیے لاگو ہوتی ہے جو ابھی تک گمشدہ ہیں،
لوقا13:24؛ 1کرنتھیوں15:3 .