Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں

GOD IS RIGHT AND YOU ARE WRONG
(Urdu)

مسٹر جان سیموئیل کیگن کی جانب سے
by Mr. John Samuel Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 11 دسمبر، 2016
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, December 11, 2016

’’وہ ہماری چٹان ہے، اُس کی ضعت کامل ہے: کیونکہ اُس کی سب راہیں انصاف والی ہیں: وہ صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔

خُدا جو ہے وہ ’’صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔ زبور92:‏15 میں ہم پڑھتے ہیں، ’’اُس میں کوئی ناراستی نہیں ہے۔‘‘

آج ہم اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سُنتے ہیں، ’’خُدا کے لیے یہ اچھا نہیں ہوگا کہ وہ کسی کو جہنم میں بھیجے۔‘‘ یا، ’’یہ لوگوں کے لیے اچھا نہیں ہے کہ وہ ہمیشہ جہنم ہی میں رہیں۔‘‘ یہ لوگ خُدا پر گنہگاروں کو دائمی سزا دینے کی دھمکی دینے کے لیے غیر منصف اور غلط ہونے کا الزام دھرتے ہیں۔ لیکن وہ غلط ہیں اور خُدا صحیح ہے، جیسا کہ میں ظاہر کروں گا۔

بائبل کہتی ہے، ’’کیا ساری دُنیا کا منصف انصاف سے کام نہ لے گا؟‘‘ (پیدائش18:‏25)۔ اور اُس سوال کا جواب ہے ’’جی ہاں۔‘‘ خُدا ہمیشہ ہی صحیح کرتا ہے، اور وہ کبھی بھی غلط نہیں کرتا۔ خُدا جو ہے وہ ’’صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘

چونکہ خُدا راستباز اور عادل ہے تو اُس کے لیے یہ صحیح ہوگا کہ وہ آپ کے گناہوں کے لیے آپ کا انصاف کرے۔ بے شمار عالمین الہٰیات یہ ظاہر کر چکے ہیں کہ ہم دِل کی گہرائیوں سے گنہگار ہیں۔ اُںہوں نے ظاہر کیا کہ خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں! خُدا جو ہے وہ ’’صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔ لیکن آپ ایک ہستی ہیں جو بدی سے بھری ہوئی ہے، غیرمنصف اور گنہگار ہیں آپ! دیکھا آپ نے، خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔

اور آپ اِس قدر شدت اور ہٹ دھرمی کے ساتھ غلطی پر ہیں کہ آپ کو سزا دینا خُدا کے لیے دُرست ہے۔ یہ اُس کے لیے دُرست ہے کہ وہ آپ کو جہنم میں دائمی بدنصیبی کے لیے سزا کی حالت میں ڈال دے۔ یہ اُس کے لیے صحیح ہے کہ وہ آپ کو ہمیشہ کے لیے آگ میں جھونک دے۔

I۔ پہلی بات، خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔

’’وہ ہماری چٹان ہے، اُس کی ضعت کامل ہے: کیونکہ اُس کی سب راہیں انصاف والی ہیں: وہ صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔

آپ کو خود ہی میں دلچسپی ہوتی ہے۔ آپ ایک آسان زندگی چاہتے ہیں۔ آپ جتنی کم ممکن ہو سکتا ہے اُتنی کم مصیبتوں کے ساتھ زندگی چاہتے ہیں۔ آپ ایک مسیحی ہونا نہیں چاہتے۔ ایک مسیحی کو خود کا انکار کرنا ہوتا ہے۔ ایک مسیحی کو درد برداشت کرنا ہوتا ہے۔ آپ آرام چاہتے ہیں ناکہ درد۔

ہمارے گرجا گھر میں ایک خاتون جو حال ہی میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئیں تھیں اُنہیں احساس ہوا کہ وہ خودغرض تھیں۔ اُنہیں احساس ہوا کہ وہ تو ہمیشہ سے ہی خودغرض رہیں تھیں۔ اُنہوں نے کہا، ’’میں نے خود کے بارے میں اور خود اپنی زندگی کے بارے میں سوچا، کہ کسی نے بھی مجھے گناہ کرنے کے لیے تعلیم نہیں دی تھی یہاں تک کہ جب میں چھوٹی بچی تھی۔ میں پہلے ہی سے خودپرستی کا شکار تھی۔ [میں پہلے ہی سے] گنہگار تھی کیونکہ میں گناہ میں پیدا ہوئی تھی۔ [میں] بوڑھی ہوتی گئی، اور میں نے کوئی زیادہ قصور محسوس کیے بغیر جرأت مندی کے ساتھ اور زیادہ سے زیادہ گناہ کرنا شروع کر دیا۔‘‘ یہ خاتون خودغرض پیدا ہوئی تھیں۔ وہ صرف خود کی دیکھ بھال کرنے کے لیے پیدا ہوئی تھیں، اور جوں جوں وہ عمر میں بڑھتی گئیں وہ زیادہ سے زیادہ خود پرستی میں بڑھتی چلی گئیں۔ وہ یہ غور کرنے کے لیے نہیں رُکیں کہ یہ خود اُن کا اپنا فطری رُجحان تھا جو وہ خود کو پہلے رکھتی تھیں، جب تک کہ پاک روح نے اُن کی سچائی کے لیے آنکھیں نہ کھول دیں۔ تب وہ خود کے بارے میں اور اپنی حالت کے بارے میں ایماندار ہو پائیں۔ تب وہ جان پائیں کہ خُدا صحیح اور وہ غلط ہیں۔

آپ خود کے ساتھ ایماندار نہیں ہوتے۔ آپ اُس خاتون کی مانند نہیں ہیں جس کو احساس ہو گیا تھا کہ وہ کس قدر خودغرض اور گنہگار تھی۔ آپ خود کے بارے میں وہ بالکل بھی نہیں سوچتے۔ اِس کے بجائے، آپ خود کو ایک شکار سمجھتے ہیں۔ آپ کا پسندیدہ موضوع ہر وہ منفی اور درد سے بھرپور واقعہ ہوتا ہے جو آپ کے ساتھ کبھی رونما ہوا تھا۔ آپ کو وہ وقت یاد ہوتا ہے جب آپ کی والدہ نے آپ کے ساتھ غلط کیا تھا۔ آپ اِس بات کی مشق کرتے ہیں کہ آپ کے والد آپ کے ساتھ کس قدر کینہ رکھتے تھے۔ آپ ماضی میں کسی ہولناک بات میں چلے جاتے ہیں جو آپ کے ساتھ بار بار آپ کی روحانی حالت کا انصاف کرنے کے لیے ہوتی رہی۔ آپ جیسے ہیں اُس کا الزام دوسروں پر دھرتے ہیں کہ دوسروں نے آپ کے ساتھ کیسا روئیہ اختیار کیا۔ بجائے اِس کے کہ اُن دردبھری یادوں کو اپنے ذہن سے نکالنے کے، آپ اُنہیں عزیز رکھتے ہیں۔ وہ یادیں آپ کے روحانی اور ذاتی سکون کے لیے ایک بہانہ ہوتی ہیں۔ آپ اپنی حالت کا خود کو مورداِلزام نہیں ٹھہراتے۔

آپ آدم کی مانند ہیں، جس نے ایک مرتبہ منع کیے ہوئے پھل کو کھا لیا تھا اور اپنے گناہ کے لیے حوّا پر الزام لگانا شروع کر دیا۔ آپ حوّا کی مانند ہیں، جس نے منع کیے ہوئے پھل کو کھانے کے اپنے گناہ کے ساتھ ایک مرتبہ سامنا کیا اور اِلزام سانپ پر ڈال دیا۔ بلاشک و شبہ، شیطان کے پاس بھی اپنے گناہ کے لیے ایک اچھی وجہ موجود تھی۔ ہمیشہ کوئی نہ کوئی اِلزام دھرنے کے لیے ہوتا ہی ہے، بہانے بنانے کے لیے کوئی نہ کوئی حوالہ ہوتا ہی ہے۔ کہ آپ جیسے ہیں ویسے کیوں ہیں اِس کے لیے کوئی اچھی سی وضاحت ہوتی ہی ہے۔ لیکن آپ اِس کے بارے میں کیا کریں گے؟ خود پر ذمہ داری قبول کریں – اپنی روح کے لیے – قطع نظر اِس کے کہ کسی اور نے اِس کے ساتھ کیا کچھ کیا تھا۔ آپ میرے ’’ہمارے پادری صاحب کے لیے شکریہ خُداوندا! Thank God for our Pastor!‘‘ نامی واعظ کی منادی سُن چکے ہیں۔ میں آپ کو اِس بارے میں بتا چکا ہوں کہ کیسے ڈاکٹر ہائیمرز نے اُس عظیم کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے جو اُن کے پاس ہے اُن بہت بڑی بڑی دشواریوں پر قابو پایا تھا۔ کیونکہ ہر اُس ہولناک بات کے لیے جو آپ کے ساتھ رونما ہو چکی ہے، وہ پانچ بدتر اور شدید منفی باتوں کا تجربہ کر چکے ہیں۔ خود کے ساتھ ایماندار رہیں۔ مان جائیں کہ آپ جیسے ہیں اُس کے ذمہ دار آپ ہی ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا کی بادشاہت کی شدت سے مخالفت ہوتی رہی ہے اور زور آور اُس پر قابض ہوتے رہے ہیں‘‘ (متی11:‏12)۔

خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔ آخری عدالت میں، خُدا آپ کو خود آپ کی اپنی زندگی کے لیے ذمہ دار ٹھہرائے گا۔ خُدا یہ کرنے کے لیے غلطی پر نہیں ہوگا۔ خُدا یہ کرنے پر حق بجانب ہے۔ اپنی زندگی کے لیے اور اپنے گناہ کے لیے اِلزام کو قبول کریں۔

ہمارے گرجا گھر میں ایک اور خاتون جو حال ہی میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئیں اُنہوں نے بتایا کیسے وہ ایک گمراہ حالت میں جکڑی گئیں تھی کیونکہ وہ مسیح کے بجائے ایک احساس کو ڈھونڈتی رہی تھیں۔ اُن خاتون نے کہا، ’’ایک طویل مدت تک، میں نے اپنی نجات کو ثابت کرنے کے لیے ایک احساس کو تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھی۔ [یہاں تک کہ] حالانکہ ڈاکٹر ہائیمرز اور ڈاکٹر کیگن نے مجھے بار بار بتایا – احساس کو ڈھونڈنے کی کوشش مت کریں… میں بس خود کو ایک احساس کو ڈھونڈنے کی کوشش کرنے کے سحر سے نکال نہ پائی۔‘‘ یہ خاتون خود اپنے ہی دِل میں یہ اصرار کرتی رہیں کہ وہ صحیح ہیں، اور کہ ڈاکٹر ہائیمرز اور ڈاکٹر کیگن اور خُدا غلط ہیں۔ اُنہوں نے یقین نہیں کیا کہ وہ مسیح میں ایمان کے ذریعے سے نجات پا سکتی تھیں۔ اُنہوں نے یقین کیا کہ اُنہیں مسیح میں ایک ’’احساس‘‘ کے وسیلے سے ہی نجات پانی تھی۔

بائبل کہتی ہے، ’’چونکہ ہم ایمان کی بِنا پر راستباز ٹھہرائے گئے ہیں، اِس لیے ہمارے خُداوند یسوع مسیح کے وسیلے سے ہماری خُدا کے ساتھ صُلح ہو چکی ہے‘‘ (رومیوں5:‏1)۔ مگر اِس خاتون نے اِس بات کا یقین نہیں کیا تھا۔ آپ اِس بات کا یقین نہیں کرتے۔ آپ بائبل کا یقین نہیں کرتے جب یہ آپ کو بتاتی ہے کہ مسیح میں ایمان آپ کی نجات ہے۔ آپ کا بھروسہ آپ کے محسوسات میں ہوتا ہے۔ آپ صرف اُسی میں یقین کرتے ہیں جو آپ محسوس کر سکتے ہیں۔ چونکہ آپ اپنی آنکھیں بند نہیں کر سکتے اور مسیح کو محسوس نہیں کر سکتے اِس لیے آپ اُس پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ آپ غلط ہیں۔ خُدا صحیح ہے۔ خُدا کہتا ہے کہ نجات مسیح میں ایمان کے ذریعے سے ہوتی ہے۔ آپ کو یا تو محسوسات اور احساسات میں بھروسہ کرتے رہنا جاری رکھنا چاہیے جب تک آپ جہنم کی آگ میں جل نہ رہے ہوں، یا پھر آپ کو مان لینا چاہیے کہ آپ غلط ہیں، کہ خُدا صحیح ہے اور یسوع پر ایمان کے وسیلے سے بھروسہ کرنا چاہیے اور بغیر کسی احساس کے۔

ایک گنہگار کے لیے قائل ہو جانا ناممکن ہوتا ہے – کہ خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔ صرف خُدا کے فضل کے وسیلے سے اور پاک روح کے عمل کے ذریعے سے ہی ایک گنہگار ایسا کر سکتا ہے۔ میں خود کتنی ہی راتیں اِس بات پر خُدا کے ساتھ آگے اور پیچھے جدوجہد کر کر کے جاگ چکا ہوں۔ میں نے اپنے بس میں ہر ایک بات کر کے دیکھی کہ خُدا کو اور اپنے گناہ کو اپنے ذہن میں سے باہر نکال دوں، کیونکہ میں جانتا تھا خُدا صحیح ہے۔ میں جانتا تھا خُدا صحیح تھا، اور میں غلط تھا، لیکن میں اِس کا اِقرار کرنا نہیں چاہتا تھا۔ میں اُسی طرح جاری رہنا چاہتا تھا جیسے میں آیا کہ صحیح تھا۔ وہ حقیقت کہ میں غلط تھا اُس نے میری روح کے جھروکوں کو چٹخانا جاری رکھا۔ میں جس قدر زیادہ اِس کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتا، اُتنی ہی زیادہ یہ ٹال مٹول واضح ہوتی جاتی۔ خُدا میری توجہ حاصل کرنے والا تھا۔

وہ تجربہ نہایت دردبھرا تھا۔ لیکن میں اِس قدر شکر گزار ہوں کہ خُدا نے مجھ پر ظاہر کیا کہ میں اپنی شیطانیت میں غلط تھا۔ آپ اِقرار کرنا نہیں چاہتے کہ آپ غلط ہیں۔ اِس لیے آپ کو قائل ہونا پڑے گا کہ آپ غلط ہیں۔ آپ کو سمجھنا پڑے گا کہ ہر ایک بات جو آپ کرچکے ہیں غلط ہے۔ آپ کو سمجھنا پڑے گا کہ یہاں تک کہ آپ کی جو شخصیت ہے وہ غلط ہے۔ آپ کو قائل ہونا پڑے گا کہ خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔

’’وہ ہماری چٹان ہے، اُس کی ضعت کامل ہے: کیونکہ اُس کی سب راہیں انصاف والی ہیں: وہ صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔

II۔ دوسری بات، خُدا کے لیے یہ بات صحیح ہے کہ آپ کو جہنم میں دائمی بدنصیبی کے لیے سزا کی حالت میں چھوڑ دے۔

ڈاکٹر ھنری سی۔ تھائسن Dr. Henry C. Thiessen نے کہا،

حتمی سختی پاک روح کے خلاف وہ گناہ ہے اور ناقابلِ معافی ہے، کیونکہ روح… الٰہی اثر نے آمادہ ہونا بند کر دیا ہے (ایچ۔ سی۔ تھائسن H. C. Thiessen، درجہ بہ درجہ علم الہٰایت میں تعارفی لیکچر Introductory Lectures in Systematic Theology، Grand Rapids: عیئرڈمینز Eerdmans، 1949، صفحہ270)۔

بائبل کہتی ہے،

’’اور نہ کوئی حرام کار ہو یا عیسو کی طرح دُنیا دار بننے پائے جس نے چند لقموں کے لیے اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔ کیونکہ تم جانتے ہو کہ بعد میں جب اُس نے برکت لینے کی کوشش کی تو ناکام رہا۔ اُسے اپنی نیت بدلنے کا موقع نہ مِلا حالانکہ وہ آنسو بہا بہا کر اُس کی تلاش کرتا رہا‘‘ (عبرانیوں12:‏ 16۔17)۔

عیسو نے توبہ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن بہت تاخیر ہو چکی تھی! وہ ایک ایسے شخص کی مثال کی حیثیت سے ہمیشہ کے لیے کھڑا رہا جس نے نجات پانے کے لیے بہت زیادہ دیر تک انتظار کیا۔ اُس نے ناقابلِ معافی گناہ کا اِرتکاب کیا۔

کیا خُدا کے لیے یہ بات صحیح تھی کہ عیسو کو جہنم میں دائمی بدنصیبی کے لیے سزا کی حالت میں چھوڑ دے؟ جی ہاں – عیسو کو چھوڑ دینے میں خُدا صحیح تھا! خُدا جو ہے وہ ’’صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔ خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں۔

III۔ تیسری بات، خُدا کے لیے یہ بات صحیح ہے کہ آپ کو جہنم میں جھونک دے۔

بائبل کہتی ہے،

’’بزدلوںاور بے اعتقادوں… اور سب جھوٹوں کی جگہ آگ اور گندھک سے جلنے والی جھیل میں ہوگی‘‘ (مکاشفہ21:‏8)۔

’’اور جس کسی کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہوا نہیں مِلا اُسے بھی آگ کی جھیل میں ڈالا گیا‘‘ (مکاشفہ20:‏15)۔

’’اور اِس نکمے نوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو جہاں وہ روتا اور دانت پیستا رہے گا‘‘ (متی25:‏30)۔

آپ کو جہنم میں پھینکنا خُدا کے لیے صحیح رہے گا؟ جی ہاں صحیح رہے گا! خُدا جو ہے وہ ’’صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:‏4)۔ ’’یہ خُدا کے شایانِ شان نہیں کہ بدی کرے‘‘ (ایوب34:‏10)۔ ’’اُس میں ناراستی نہیں ہے‘‘ (زبور92:‏15)۔ آپ کو جہنم میں بھیجنا خُدا کے لیے صحیح بات ہے۔ کیوں؟

(1)   آپ مسیح کے بارے میں سنجیدگی سے نہیں سوچتے۔ آپ اُس کی تلاش نہیں کرتے۔

(2)   آپ اپنے گناہوں کے بارے میں نہیں سوچتے یا کیسے خُدا کے ریکارڈ میں سے اپنے گناہوں کو مٹائیں۔

(3)   آپ نے آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے یسوع کی صلیب پر موت اور اُنہیں اپنے خون کے وسیلے سے دھونے کے بارے میں کم سوچا تھا۔

(4)   آپ نے جب یہ واعظ سُنا تو اپنے ذہن میں بحث کی۔ آپ اصل میں خُدا کے ساتھ بحث کرتے ہیں – جو اِن سچائیوں میں سے ہر ایک کو بائبل میں آشکارہ کرتا ہے۔

(5)   آپ سے بے شمار گناہوں کا اِرتکاب ہوا جن کے بارے میں آپ نہیں چاہتے کہ دوسروں کو پتا چلے۔ مگر خُدا اُن کے بارے میں جانتا ہے!


جی ہاں – آپ یقینی طور پر جہنم میں ہونے کے مستحق ہیں۔ خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں! یہ صحیح ہے، یہ دُرست ہے، خُدا کے لیے آپ کو شعلوں کی نظر کر دینا۔

آپ اُس شاندار نجات کی پیشکش کو جو خُدا کرتا ہے نظر انداز کر چکے ہیں، اور بائبل کہتی ہے،

’’اتنی بڑی نجات سے غافل رہ کر ہم کیسے بچ سکیں گے؟‘‘ (عبرانیوں2:‏3)۔

خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں!

مسیح آپ کے گناہوں کا مکمل کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر قربان ہوا۔ وہ صلیب پر جہنم میں سے گزرا تاکہ آپ کو دائمیت میں جہنم میں نہ جانا پڑے۔ ’’اُس کا خون ہماری تمام نسل کے لیے کفارہ ادا کرتا ہے، اور اب فضل کا تخت نچھاور کرتا ہے،‘‘ چارلس ویزلی نے کہا۔ اور وہ صحیح تھا!

مگر آپ کو مان لینا چاہیے کہ خُدا منصف اور صحیح اور عادل ہے – اور آپ کو مان لینا چاہیے کہ آپ خُدا کے خلاف شدید بغاوت میں ایک گنہگار ہیں۔ آپ کو یہ بھی مان لینا چاہیے کہ خُدا صحیح ہے اور آپ مکمل طور پر غلط ہیں۔ تب، آپ کو یسوع پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ خُدا نے یسوع کو آپ کو سزا دینے کے لیے نہیں بھیجا۔ اُس نے اپنے بیٹے کو بھیجا تاکہ آپ ’’اُس میں نجات پا سکیں‘‘ (یوحنا3:‏17)۔

یسوع اُس صلیب پر ہی نہیں ٹھہرا رہا تھا۔ وہ جی اُٹھا تھا، پہلے ایسٹر پر گوشت پوست کے جسم کے ساتھ۔ فرشتے نے کہا،

’’وہ یہاں نہیں ہے کیونکہ وہ جی اُٹھا ہے‘‘ (متی28:‏6)۔

اور آج یسوع مسیح جسمانی طور پر زندہ ہے، آسمان میں، ایک دوسری وسعت میں، خُدا باپ کے داھنے ہاتھ پر بیٹھا ہوا (حوالہ دیکھیں مرقس16:‏19؛ عبرانیوں10:‏12؛ وغیرہ)۔

میں چاہتا ہوں کہ آج کی صبح آپ یسوع پر ایمان کے وسیلے سے نظر ڈالیں۔ اپنی گناہ کی زندگی سے مُنہ موڑیں اور یسوع پر بھروسہ کریں۔ وہ آپ کو نجات دلائے گا! وہ آپ کو نجات دلائے گا! وہ آپ کو ابھی نجات دلائے گا!

چونکہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے، یسوع اپنے خون کے وسیلے سے آپ کے گناہوں کو پاک صاف کر دے گا – اور وہ ایسا ابھی ہی کرے گا – ایک مرتبہ ہمیشہ کے لیے! ڈاکٹر ہائیمرز، مہربانی سے آئیں اور اِس عبادت کا اختتام کریں۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک کی تلاوت مسٹر نوح سوُنگ Mr. Noah Song نے کی تھی: مکاشفہ20:‏12۔15 .
واعظ سے پہلے تنہا گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’اگر آپ نےزیادہ دیر سُستی دکھائی If You Linger Too Long‘‘
(شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، ‏1895۔1985)۔

لُبِ لُباب

خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں

GOD IS RIGHT AND YOU ARE WRONG

مسٹر جان سیموئیل کیگن کی جانب سے
by Mr. John Samuel Cagan

’’وہ ہماری چٹان ہے، اُس کی ضعت کامل ہے: کیونکہ اُس کی سب راہیں انصاف والی ہیں: وہ صادق القول خُدا ہے اور بدی سے مبرّا ہے، وہ راستباز اور عادل ہے‘‘ (اِستثنا32:4)۔

(زبور92:15؛ پیدائش18:25)

I.   پہلی بات، خُدا صحیح ہے اور آپ غلط ہیں، متی11:12؛ رومیوں5:1 .

II.  دوسری بات، خُدا کے لیے یہ بات صحیح ہے کہ آپ کو جہنم میں دائمی بدنصیبی
کے لیے سزا کی حالت میں چھوڑ دے، عبرانیوں12:16۔17۔

III. تیسری بات، خُدا کے لیے یہ بات صحیح ہے کہ آپ کو جہنم میں جھونک دے،
مکاشفہ21:8؛ مکاشفہ20:15؛ متی25:30؛ ایوب34:10؛ زبور92:15؛
عبرانیوں2:3؛ یوحنا3:17؛ متی28:6؛ حوالہ دیکھیں مرقس16:19؛ حوالہ دیکھیں
عبرانیوں10:12 .