Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


بپتسمہ کے لیے اُمیدواروں کو ایک سبق

A LESSON TO CANDIDATES FOR BAPTISM
(Urdu)

ڈاکٹر کرسٹوفر ایل کیگن کی جانب سے
by Dr. Christopher L. Cagan

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک سبق
جمعرات کی شام، 17 نومبر، 2016
A lesson given at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Thursday Evening, November 17, 2016

’’چنانچہ موت میں شامل ہونے کا بپتسمہ لے کے ہم اُس کے ساتھ دفن بھی ہوئے تاکہ جس طرح مسیح اپنے آسمانی باپ کی جلالی قوت کے وسیلہ سے مُردوں میں سے زندہ کیا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زندگی میں قدم بڑھائیں‘‘ (رومیوں6: 4)۔

آپ [لوگوں] کو اِس ہفتے کی شب بپتسمہ دیا جائے گا۔ جب آپ بپتسمہ یافتہ ہو جائیں گے تو آپ اِس مقامی گرجا گھر کے رُکن بن جائیں گے۔ اِس کا مطلب کیا ہوتا ہے اِس کے بارے میں مجھے آُپ کو بے شمار باتیں بتا لینے دیجیے۔

I۔ پہلی بات، بپتسمہ کیا ہوتا ہے؟

جب آپ ہمارے پادری سے بپتسمہ لیتے ہیں، تو آپ کو پانی کے نیچے ڈال دیا جائے گا اور پھر پانی سے باہر لے جایا جائے گا۔ یہ مسیح کی موت اور جی اُٹھنے کی تصویر ہے۔ یسوع کو مصلوب کر کے دفن کیا گیا۔ تیسرے دن وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ جس طرح مسیح کو زمین کے نیچے رکھا گیا اور پھر جی اُٹھا، اسی طرح آپ کو پانی کے نیچے رکھا جائے گا اور پھر پانی سے باہر آئیں گے۔ جب آپ بپتسمہ لیتے ہیں، تو آپ یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آپ نے مسیح پر بھروسہ کیا ہے، جسے دفن کیا گیا اور جو دوبارہ جی اُٹھا۔ ہماری تلاوت یہی کہتی ہے،

’’چنانچہ موت میں شامل ہونے کا بپتسمہ لے کے ہم اُس کے ساتھ دفن بھی ہوئے تاکہ جس طرح مسیح اپنے آسمانی باپ کی جلالی قوت کے وسیلہ سے مُردوں میں سے زندہ کیا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زندگی میں قدم بڑھائیں‘‘ (رومیوں6: 4)۔

بپتسمہ آپ کو پانی کے نیچے ڈال کر اور آپ کو پانی سے باہر لا کر لینا چاہیے۔ جب فلپ نے حبشی خواجہ سرا کو بپتسمہ دیا، ’’وہ دونوں پانی میں اتر گئے، فلپ اور خواجہ سرا۔ اور اس نے اسے بپتسمہ دیا۔ اور جب وہ پانی سے باہر آئے‘‘ (اعمال 8: 38-39)۔ فلپ نے خواجہ سرا کے سر پر پانی کے چند قطرے نہیں چھڑکے۔ اس نے اسے پانی کے نیچے ڈالا اور اسے پانی سے باہر نکالا۔

بپتسمہ ایسے شخص کو دینا چاہیے جو پہلے ہی مسیح پر بھروسہ کر چکا ہو۔ اسے ’’مومن کا بپتسمہ‘‘ کہا جاتا ہے۔ کچھ گرجا گھر بچے پر تھوڑا سا پانی چھڑکتے ہیں اور اسے بپتسمہ کہتے ہیں۔ لیکن ایک بچہ اپنے لیے یسوع مسیح پر بھروسہ نہیں کر سکتا، یا یہ سمجھ نہیں سکتا کہ اس کا کیا مطلب ہے کہ یسوع اس کے لیے مر گیا اور جی اُٹھا۔

بپتسمہ کسی شخص کو نہیں بچاتا اور نہ ہی کسی گناہ کو دھوتا ہے۔ یہ مسیح کا خون ہے جو گناہوں کو دھو دیتا ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’اس کے بیٹے یسوع مسیح کا خون ہمیں تمام گناہوں سے پاک کرتا ہے‘‘ (1 یوحنا 1: 7)۔ کچھ کھوئے یا گمراہ ہوئے لوگ سوچتے ہیں کہ وہ نجات پا گئے ہیں کیونکہ انہوں نے بپتسمہ لیا تھا۔ لیکن بپتسمہ کا پانی کسی کو نہیں بچاتا۔ یہ گناہ کو نہیں دھوتا۔ صرف مسیح کا خون ایسا کرتا ہے۔ بپتسمہ صرف ایک ظاہری نشانی ہے کہ آپ نے مسیح پر بھروسہ کیا ہے جو مر گیا اور دوبارہ جی اُٹھا۔

جب آپ بپتسمہ لیتے ہیں، تو آپ اس مقامی گرجا گھر کے رکن بن جائیں گے۔ آپ بپتسمہ لینے کے بعد عشائے ربانی کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہو سکیں گے۔ اب میں اس بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں کہ مقامی گرجا گھر یا کلیسیا کیا ہے۔

II۔ دوسری بات، گرجا گھر کیا ہوتا ہے؟

بائبل کہتی ہے،

’’اور وہ ہر روز ایک دِل ہو کے ہیکل میں جمع ہوتے تھے اور گھروں میں روٹی توڑتے تھے اِکٹھے ہو کر خوشی اور صاف دِلی سے اُسے کھاتے تھے۔ وہ خداوند کی تمجید کرتے تھے اور سب لوگوں کی نظروں میں مقبول تھے اور خداوند نجات پانے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ کرتا رہتا تھا‘‘ (اعمال2: 46۔47)۔

وہ یونانی لفظ جس نے ’’کلیسیا یا گرجا گھر‘‘ کا ترجمہ کیا ’’ایکلیسیاekklesia‘‘ ہے۔ اُس لفظ ’’ایکلیسیاekklesia‘‘ کا مطلب ہوتا ہے’’بُلائے ہوئے لوگ۔‘‘ کلیسیا یا گرجا گھر وہ لوگ ہوتے ہیں جِنہیں دُنیا میں سے مسیح پر بھروسہ کرنے کے لیے بُلایا جا چکا ہوتا ہے۔ گرجا گھر لوگوں کا ایک مقامی گروہ ہے جنہوں نے مسیح پر بھروسہ کیا ہے اور جو باقاعدگی سے دعا کرنے، انجیل کی منادی سننے، رفاقت رکھنے، اکٹھے کھانا کھانے اور انجیلی بشارت کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

بائبل کہتی ہے کہ گرجا گھر بہت اہم ہوتا ہے۔ یسوع نے کہا، ’’میں اپنی کلیسیا قائم کروں گا اور موت بھی اِس پر غالب نہ آنے پائے گی‘‘ (متی16: 18)۔ بائبل کلیسیا کو ’’حق کا ستون اور بنیاد‘‘ کہتی ہے (1 تِیموتھیس3: 15)۔ سائپرین Cyprian نے تیسری صدی میں کہا، ’’جس کے پاس اپنی ماں کے لیے گرجا گھر نہیں ہے وہ اپنے باپ کے لیے خدا کو نہیں پا سکتا۔‘‘ اگر آپ گرجا گھر کا حصہ نہیں ہیں، تو آپ بائبلی مسیحی نہیں ہیں۔

بائبل سکھاتی ہے کہ ہر بائبلی مسیحی کو مقامی گرجا گھر کا حصہ ہونا چاہیے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ایک پُراسرار ’’کلیسیا یا گرجا گھر‘‘ کا حصہ ہیں جو ہر جگہ اور کہیں نہیں ہے۔ وہ مقامی گرجا گھر نہیں جاتے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ ایک ’’کلیسیا‘‘ کا حصہ ہیں۔ لیکن بائبل مقامی گرجا گھروں کے بارے میں بار بار بولتی ہے۔ نئے عہد نامے کی کتابیں افسُس کی کلیسیا، کرنتھیوں کی کلیسیا، فلپیوں کی کلیسیا، کُلسیوں کی کلیسیا، تسالونیکیوں کی کلیسیا کو لکھی گئی ہیں۔ وہ ان شہروں میں مسیحیوں کے مقامی گرجا گھروں کو لکھے گئے تھے۔ پادری جم گینٹ Jim Gent نے کہا، ’’رسولوں نے گرجا گھروں کی بنیاد رکھی اور انہوں نے کسی اور چیز کی بنیاد نہیں رکھی، اور مقامی گرجا گھر آج بھی، حق کا ستون اور بنیاد ہے!‘‘ (جم گینٹJim Gent، خدا کہتا ہے تمہیں مقامی گرجا گھر کی ضرورت پڑتی ہے God Says You Need the Local Church، سُمرنہ اشاعت خانے Smyrna Publications، 1994، صفحہ90)۔

ابتدائی مسیحی اپنے مقامی گرجا گھروں میں انتہائی چاک و چوبند تھے۔ وہ ’’ہر روز ایک دِل ہو کر ہیکل میں جمع ہوتے تھے اور گھروں میں روٹی توڑتے تھے اور اِکٹھے ہو کر خوشی اور صاف دِلی سے اُسے کھاتے تھے‘‘ (اعمال2: 46)۔ ’’اور خداوند نجات پانے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کرتا رہتا تھا‘‘ (اعمال2: 47)۔ یہ لوگ ہر روز اِکٹھے ہوتے تھے۔

اور اس طرح، آج، بائبلی مسیحیوں کو اپنے مقامی گرجا گھر میں بہت فعال ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر جیری فال ویل Dr. Jerry Falwell نے کہا کہ مسیحیوں کو گرجا گھر میں ہونا چاہیے ’’ہر بار دروازہ کھلا رہتا ہے۔‘‘ وہ سچے تھے۔ ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin نے کہا کہ آپ کو گرجا گھر کو اپنا ’’دوسرا گھر‘‘ بنانا چاہیے۔ وہ ٹھیک تھا. ہر ہفتے کئی بار گرجا گھر آئیں۔

ہمارے گرجا گھر میں، ہم خدا کی عبادت کرنے اور ہر اتوار کی صبح اور ہر اتوار کی رات کو انجیل کی منادی سننے کے لیے ملتے ہیں۔ ہر اتوار کی صبح اور ہر اتوار کی رات گرجا گھر میں رہیں۔ ہم جمعرات اور ہفتہ کو، اور بعض اوقات دوسرے دنوں میں، دعا اور انجیلی بشارت کے لیے ملتے ہیں۔ اعمال کی کتاب میں مسیحی ’’رسولوں سے تعلیم پاتے اور مل جل کر رہنے اور روٹی توڑنے اور دعا کرنے میں برابر مشغول رہتے تھے (اعمال 2: 42)۔ وہ رسولوں کی تبلیغ سننے کے لیے اِکٹھے ہوتے تھے۔ وہ اکٹھے کھانا کھانے کے لیے ملتے تھے۔ وہ ایک ساتھ نماز پڑھنے کے لیے ملتے تھے۔

بائبلی مسیحی انجیلی بشارت کریں گے۔ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد، یسوع نے کہا، ’’اس لیے تم جاؤ، اور تمام قوموں کو تعلیم [اور شاگرد بنا] دو‘‘ (متی28: 19)۔ مسیح نے نہ صرف رسولوں سے بلکہ ہر کلیسیا اور ہر مسیحی سے بات کی۔ اس نے ہر مسیحی کو انجیلی بشارت کا پرچار کرنے کا حکم دیا۔ اس لیے وہ الفاظ بائبل میں موجود ہیں!

جب بھی دروازہ کھلا ہو گرجا گھر میں رہیں! گرجا گھر کو اپنا دوسرا گھر بنائیں! اور اپنی آمدنی کا دسواں حصہ [دیہ یکی] دے کر مسیح سے اپنی محبت کا اظہار کریں۔

III ۔ دیہ یکی [دسواں حصہ] کیا ہے؟

لفظ ’’دیہ یکیtithe‘‘ کا مطلب ہے ’’دسواں حصہ۔‘‘ ’’دیہ یکی‘‘ کا مطلب ہے کہ اپنی آمدنی کا دسواں حصہ مقامی گرجا گھر کو دینا۔ جب آپ گرجا گھر میں آنا شروع کرتے ہیں، تو آپ تشریف لا رہے ہیں۔ آپ ہمارے مہمان ہیں۔ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ نزرانے کی پلیٹ میں کوئی رقم نہ ڈالیں۔ لیکن اگر آپ کلیسیا کے بپتسمہ یافتہ رکن ہیں، یا اگر آپ بپتسمہ یافتہ رکن بننے کے لیے مطالعہ کر رہے ہیں، یا اگر آپ برسوں سے شرکت کر رہے ہیں، تو دیہ یکی دینا صحیح چیز ہے۔

پرانے عہد نامے میں، خدا نے یہودی لوگوں کو دسواں حصہ دینے کا حکم دیا۔ بائبل کہتی ہے، ’’دسواں حصہ… خداوند کا ہے‘‘ (احبار27: 30)۔ نئے عہد نامے میں، یسوع نے فریسیوں سے بات کی۔ اس نے کہا کہ وہ ’’دسواں حصہ ادا کرتے ہیں۔‘‘ پھر اُس نے کہا کہ اُن کے پاس انصاف، رحم، اور ایمان ہونا چاہیے، اور ’’دوسری بات [دسویں حصے] کو ادھورا نہیں چھوڑنا چاہیے‘‘ (متی23: 23)۔ بائبل دیہ یکی ادا کرنا سکھاتی ہے۔

آپ اپنے پیسوں سے کیا کرتے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کا دل کہاں ہے۔ مسیح نے کہا، ’’جہاں تمہارا خزانہ [آپ کا پیسہ] ہے، وہاں آپ کا دل بھی ہوگا‘‘ (متی6: 21)۔ پھر یسوع نے کہا، ’’تم خدا اور [پیسہ] دونوں کی خدمت نہیں کر سکتے‘‘ (متی6: 24)۔ جو کچھ آپ اپنے پیسوں سے کرتے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آیا آپ مسیح سے محبت کرتے ہیں اور اس کی اطاعت کرتے ہیں۔

ہر ہفتے، آپ کو ملنے والی رقم (اپنی آمدنی) کا دسواں حصہ الگ کریں اور جب ہم دسواں حصہ لیں گے تو اسے ڈال دیں۔ اگر آپ کو ہر دو ہفتے یا مہینے میں ایک بار ادائیگی ملتی ہے، تو دسواں حصہ تقسیم کریں تاکہ آپ ہر ہفتے اتنی ہی رقم دے سکیں۔ اگر آپ طالب علم ہیں اور آپ کی آمدنی کم ہے تو جو کچھ آپ کو ملتا ہے اس کا دسواں حصہ دیں۔ اگر آپ کو ہفتے میں دس ڈالر ملتے ہیں، تو آپ کا دسواں حصہ ہفتے میں ایک ڈالر ہے۔ یسوع نے کہا، ’’جو کم سے کم میں دیانت دار ہے وہ زیادہ میں بھی وفادار ہے‘‘ (لوقا16: 10)۔ اگر جب آپ جوان ہیں اور دسواں حصہ دینے میں وفادار ہیں اور آپ کی آمدنی کم ہے، تو بعد میں جب آپ کے پاس نوکری ہوگی اور آپ زیادہ پیسہ کمائیں گے، تو تب بھی آپ وفادار رہیں گے۔

ایک بائبلی مسیحی اپنے پیسوں سے خدا کی خدمت کرے گا۔ اور ایک بائبلی مسیحی مسیح اور اُس کے گرجا گھر سے محبت کرے گا۔ وہ مسیح اور کلیسیا کا مخلص اور وفادار رہے گا۔

IV۔ چوتھی بات، گرجا گھر اور مسیح کے ساتھ وفاداری کیا ہے؟

ایک بائبلی مسیحی دوسرے لوگوں، یہاں تک کہ رشتہ داروں اور دوستوں سے زیادہ یسوع سے محبت کرے گا۔ یسوع نے کہا، ’’جو اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرتا ہے وہ میرے لائق نہیں‘‘ (متی10: 37)۔ مسیح نے ’’اپنا ہاتھ اپنے شاگردوں کی طرف بڑھایا، اور کہا، دیکھو میری ماں اور میرے بھائی! کیونکہ جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے وہی [یہ لوگ] میرے بھائی، بہن اور ماں ہیں‘‘ (متی12: 49-50)۔ اگر آپ کے رشتہ دار آپ کو مسیح کی پیروی کرنے اور گرجا گھر آنے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں، تو تب بھی ہر حال میں آئیں۔ آپ کو اپنے خاندان سے پیار کرنا چاہیے، لیکن آپ کو مسیح سے زیادہ محبت کرنی چاہیے۔

ایک بائبلی مسیحی کے پاس گمراہ یا گمشدہ دوست نہیں ہوں گے – وہ دوست جو مسیحی نہیں ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’جو کوئی…دنیا کا دوست بنے گا وہ خدا کا دشمن ہے‘‘ (یعقوب4: 4)۔ ہم سب کو اسکول یا کام پر گمراہ ہوئے لوگوں سے بات کرنی ہے، لیکن وہ ہمارے دوست نہیں ہیں۔ ایک مسیحی کے دوست دوسرے مسیحی ہیں۔

ایک بائبلی مسیحی ساری زندگی اپنے مقامی گرجا گھر میں رہے گا۔ نئے عہد نامے کا معیار ’’زندگی بھر کے لیے ایک ہی کلیسیا‘‘ ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’یہ لوگ ہم ہی میں سے نکلے ہیں لیکن دِل سے ہمارے ساتھ نہیں تھے۔ اگر ہوتے تو ہمارے ساتھ ہی رہتے۔ اب جب کہ یہ لوگ ہم میں سے نکل گئے ہیں تو ظاہر ہو گیا کہ یہ لوگ دِل سے ہمارے ساتھ نہیں تھے‘‘ (1یوحنا2: 19)۔ جو لوگ اپنے مقامی گرجا گھر کو چھوڑ دیتے ہیں وہ بائبلی مسیحی نہیں ہیں۔

ایک بائبلی مسیحی بائبلی علیحدگی پر عمل کرے گا۔ جب لوگ مسیح اور گرجا گھر پر حملہ کرتے ہیں، تو آپ کو ان سے الگ ہونا چاہیے۔ بائبل کہتی ہے، ’’پس اے بھائیو! میں تم سے اِلتماس کرتا ہوں کہ جو لوگ اُس تعلیم کی راہ میں جو تم نے پائی ہے روڑے اٹکاتے ہیں اور لوگوں میں پھوٹ ڈالتے ہیں، اُن سے ہوشیار رہو اور اُن سے دور ہی رہو۔ کیونکہ ایسے لوگ ہمارے خداوند مسیح کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خدمت کرتے ہیں اور چکنی چُپڑی باتوں اور خوشامد سے سادہ دِلوں کو بہکاتے ہیں‘‘ (رومیوں16: 17-18)۔ اگر آپ ان کی بات سنیں گے تو یہ لوگ آپ کو دھوکہ دیں گے۔ پولوس رسول نے ان لوگوں کے بارے میں بات کی ’’جو دینداروں کی سی وضع تو رکھیں گے لیکن زندگی میں دینداری کا کوئی اثر قبول نہیں کریں گے‘‘ (2 تیمتھیس3: 5)۔ وہ مسیحی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ان کی ظاہری شکل یا خدوخال دینداروں کی سی ہوتی ہے، لیکن وہ بالکل بھی بائبلی مسیحی نہیں ہیں۔ پولوس نے کہا، ’’اِس طرح کے لوگوں سے منہ موڑو۔‘‘ ان سے منہ پھیر لو!

بعض اوقات مسیح کو [زندگی میں] پہلے درجے پر رکھنا آسان نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی آپ کو مسیح کے لیے تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’وہ سب جو مسیح یسوع میں دینداری سے زندگی گزاریں گے ظلم و ستم کا شکار ہوں گے‘‘ (2۔ تیمتھیس3: 12)۔ لیکن بائبل یہ بھی کہتی ہے، ’’اگر ہم دکھ سہتے ہیں، تو ہم اُس کے ساتھ بادشاہی بھی کریں گے‘‘ (2۔ تیمتھیس2: 12)۔

آپ مسیح کے لیے زندہ رہیں اور اس کے ساتھ حکومت کریں جب وہ اپنی بادشاہی قائم کرنے آئے! خُدا آپ کو برکت دے جیسا کہ آپ یسوع سے محبت کرتے اور خدمت کرتے ہیں! آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔