اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
کنواری پیدائش کے ثبوتPROOFS OF THE VIRGIN BIRTH ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’دیکھو، ایک کنواری حاملہ ہوگی، اور اُس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا، اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھے گی‘‘ (اشعیا 7:14). |
پرانے عہدنامے کے پاک صحائف میں پیش کی گئی – مسیح کی کنواری پیدائش کے بارے میں یہ ایک واضح پیشن گوئی ہے۔ کچھ لوگوں کو مسیحیوں کے اِس عظیم عقیدے کے ساتھ مسئلہ ہوتا ہے۔ مگر اُن کا اصلی مسئلہ یہ ہے کہ وہ کسی قسم کے معجزوں میں یقین نہیں رکھتے ہیں۔ دُنیاوی اِنسان دوستی معجزات کی ممکنات کے بارے میں اُنہیں لُوٹ چکی ہے – اور خُداوند بخود کے بارے میں اُن پر ڈاکا ڈال چکی ہے!
کچھ عرصہ پہلے ہم نے اپنے گرجہ گھر میں بعین سٹائین Ben Stein کی فلم ’’بے دخل کیا گیا Expelled‘‘ دکھائی تھی۔ فلم کا سب سے دلچسپ حصہ، میرے لیے، ڈاکٹر رچرڈ ڈاؤکِنزDr. Richard Dawkins کے ساتھ مسٹر سٹائین کا انٹرویو تھا۔ ڈاکٹر ڈاؤکِنز ہمارے زمانے کے نظریہ ارتقاء کے ماننے والوں میں سب سے پہلے شخص تھے۔ وہ اِرتقائی عمل کے لیے ایک مقدمہ بناتے ہیں جو وقت کے ادوار میں سے ماضی میں چلا جاتا ہے۔ مگر، دوسرے تمام نظریہ اِرتقاء کے ماننے والوں کی مانند، اُنہیں زندگی کی ابتداء کی تشریح کیسے کی جائے کے تذبذب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسٹر سٹائین نے اُنہیں اِس سوال کا جواب دینے کے لیے بہت شدید اصرار کیا۔ آپ قریب سے فلمائے گئے منظر میں ڈاؤکِنز کے ہونٹ کپکپاتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ سٹائین نے دباؤ جاری رکھا – ’’سب سے پہلے زندگی آئی کہاں سے؟‘‘ پسینے کے موتی ڈاؤکِنز کے ماتھے پر نمودار ہو گئے۔ آخرکار ڈاؤکِنز نے کہا کہ دوسرے سیارے سے غیر ارضی وجود رکھنے والے aliens شاید آئے اور زمین پر زندگی کا ’’بیج بویا۔‘‘ مسٹر سٹائین اِس بات پر اُچھل پڑے۔ ’’آپ کا مطلب ہے کہ دوسرے سیارے سے غیر ارضی وجود رکھنے والے زمین پر زندگی لائے ہونگے؟‘‘ میرے خیال میں ڈاؤکِنز بھول گئے تھے کہ اُنہیں فلمایا جا رہا تھا جب اُنہوں نے کہا، ’’جی ہاں۔‘‘ بعد میں اُنہوں نے مسٹر سٹائین پر فلم کا وہ حصّہ نکالنے کے لیے مقدمہ دائر کر دیا۔ مگر وہ معاہدہ جس پر اُنہوں نے دستخط کیے تھے اُس نے اُنہیں مقدمہ جیتنے سے باز رکھا۔
کس قدر مُضحِکہ خیز! ایک خلائی جہاز میں چھوٹے چھوٹے آدمی ہمارے سیارے پر پہلی زندگی لائے! یہ بچوں کے لیے ایک سائنس فیکشن کہانی کی مانند لگتا ہے! اگر ڈاؤکِنز کے احمقانہ تصورات سچے بھی تھے، تو بھی اِس بات کی پھر بھی تشریح نہیں ہوتی کہ دوسرے سیارے پر زندگی کا آغاز کیسے ہوا! لہٰذا ہم نے مسٹر سٹائین کی فلم میں، وہ غیر طبعی اور عجیب وسعت دیکھی جس کی حد تک دُنیاوی انسانی دوستی رکھنے والوں کو ہمارے سیارے پر زندگی تخلیق کرنے کے خُدا کے معجزے سے پرھیز کرنے کے لیے جانا چاہیے۔
سی۔ ایس۔ لوئیس C. S. Lewis نے کہا، ’’میں نے لفظ معجزے کا استعمال فوق البشر قوت کے وسیلے سے قدرت کے ساتھ دخل اندازی کرنے کے معنی ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا۔‘‘ دوبارہ، سی۔ ایس۔ لوئیس نے کہا، ’’اگر ہم خُداوند کا اقرار کرتے ہیں تو ہمیں معجزہ کا اقرار بھی کرنا چاہیے؟ بےشک، بِلا شُبہ۔‘‘ (معجزات Miracles، صفحات 105، 9)۔
سی۔ ایس۔ لوئیس کا مطلب تھا کہ اگر خُدا ہے تو معجزات ممکن ہیں۔ آپ کو زمین پر زندگی لانے کے لیے چھوٹے چھوٹے سبز آدمیوں کو بُلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر خُدا ہے تو وہ ایکس نیہیلوex nihilo (بے جان میں سے بھی) زندگی تخلیق کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یسوع نے کہا، ’’خُدا کے ساتھ تمام باتیں ممکن ہیں‘‘ (مرقس10:27)۔
میری ماں 80 برس کی عمر میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئیں تھی۔ کوئی تھوڑی سی بھی وجہ نہیں تھی کہ وہ کبھی بھی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں گی۔ بالکل بھی نہیں تھی۔ میں اِس بات کی تہہ میں جا سکتا ہوں اور آپ کو بتا سکتا ہوں کہ کیوں میں جانتا ہوں اُن کا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ایک معجزہ تھا، مگر میں آج کی رات ایسا نہیں کروں گا۔ میں آپ کو وہ معجزہ بتاؤں گا جو اُن کے مسیح میں ایمان لا کرتبدیل ہونے سے پہلے ہوا تھا۔ میں اپنے خاندان کے ساتھ نیویارک شہر میں تھا۔ میری ماں تین ہزار میل دور تھیں، یہاں لاس اینجلز میں۔ میں دعا مانگ رہا تھا جب اچانک، میری دعاؤں کے درمیان ہی میں، میں جان گیا میری ماں نجات پا جائیں گی۔ میں نے ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan کو فون کیا اور اُن سے کہا کہ وہ جائیں اور اُن کی مسیح تک رہنمائی کریں۔ وہ جانے کے لیے خوفزدہ تھے کیونکہ میری ماں اُن پر جب اُنہوں نے پہلے بھی کوشش کی تھی چیخ اور چِلا چُکی تھیں۔ مگر میں نے اصرار کیا کہ خُدا نے مجھے بتایا ہے کہ وہ اب نجات پا لیں گی۔ لہٰذا وہ گاڑی چلا کر اُن کے گھر تک گئے اور باآسانی اُن کی رہنمائی مسیح تک کی – اور اُن کی ساری کی ساری زندگی ہی بدل کر رہ گئی۔ جی ہاں، وہ ایک معجزہ تھا۔ مگر یہ وہ نہیں ہے جس پر میں یہاں آج زور دینا چاہتا ہوں۔ میں اچانک کیسے جان گیا تھا کہ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں گے؟ میں تو اُن سے تین ہزار میل دور تھا۔ میں نے اُن سے فون پر بات بھی نہیں کی تھی۔ مگر میں یہ بات جان گیا تھا۔ کیسے؟ یہ ایک معجزہ تھا۔ خُدا نے مجھے وہ بات ایک معجزے کے وسیلے سے بتائی تھی۔ یہ اتنی سادہ سی ہی بات ہے۔
خود میری ماں بھی معجزات میں یقین نہیں رکھتی تھیں۔ وہ ایک دُنیاوی انسان دوست تھیں اور نظریۂ اِرتقاء کی ماننے والی تھیں۔ یہ بات ہے جہاں پر تیسرا معجزہ سامنے آتا ہے۔ پہلا، خُدا نے مجھے بتایا کہ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں گی۔ دوسرا، وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو گئیں۔ مگر تیسرا معجزہ تھا، بہت طریقوں سے، سب سے بڑا – کم از کم یہ میرے لیے تو تھا۔
اُن کے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکنے کے کچھ مہینوں کے بعد، میں اپنے کزن سے ملنے کے لیے اُنہیں علیانہ اور ہمارے بیٹوں کے ساتھ لے گیا۔ اُس کے بہت زیادہ دوست ایسے تھے جو پکے شرابی تھے۔ اُن میں سے ایک کی بیوی آدھے نشے میں تھی۔ وہ جانتی تھی کہ میں ایک مبلغ تھا، اِس لیے وہ میز پر بیٹھ گئی، میرے سامنے، اور مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا۔ ’’وہ معجزات کیسے رونما ہوئے؟ اُس نے کیسے چند ایک مچھلیوں کے ساتھ 5,000 لوگوں کو کھانا کھلایا؟ وہ کیسے مُردوں میں سے زندہ ہو گیا؟ کیسے بحرِقلزم دو حصوں میں بٹ گیا؟ ہا، ہا، ہا!‘‘
میں نے ایک لفظ بھی ادا نہ کیا۔ میں اپنے کزن کے گھر میں جھگڑا شروع کرنا نہیں چاہتا تھا۔ میری ماں میرے ساتھ ہی بیٹھی ہوئی تھیں۔ یکدم ہی میں نے اُن کی آنکھوں میں چمک آتی ہوئی دیکھی۔ کوئی بھی اُن کے ساتھ بحث نہیں کرتا جب اُن کی آنکھوں میں وہ چمک آتی ہے! اُنہوں نے اُس شرابی عورت پر نظر ڈالی اور بڑی، اونچی آواز میں کہا، ’’تم خُدا میں یقین کرتی ہو، کیا تم یقین کرتی ہو؟‘‘ بیچاری عورت ڈر کے مارے دُبک گئی۔ اُس کا چہرہ پیلا پڑ گیا۔ باریک سی آواز میں اُس نے کہا، ’’ٹھیک ہے، اوہ… جی ہاں؟‘‘ ماں نے اُس کو گھور کر دیکھا اور اُس سے بھی زیادہ بُلند آواز میں، کہا، ’’تو پھر تمہارا مسئلہ کیا ہے؟‘‘ گھر میں مکمل خاموشی چھا گئی تھی۔ یہ معجزوں پر بحث کرنے کا اختتام تھا!
دیکھا، اگر آپ خُدا میں یقین رکھتے ہیں – تو جیسے سی۔ ایس۔ لوئیس نے نشاندہی کی – معجزات کے خلاف کوئی دلیل نہیں ہوتی! جیسا کہ یسوع نے اِس بات کو کہا، ’’خدا کے ساتھ تمام باتیں ممکن ہیں۔‘‘ اور یہ بات ہمیں مسیح کی کنواری پیدائش کی جانب لے جاتی ہے۔ میں مسیح کی کنواری پیدائش کے دو ’’ثبوت‘‘ آپ کو پیش کرنے جا رہا ہوں۔ مگر یہ ’’ثبوت‘‘ آپ کو صرف اُسی وقت قائل کر پائیں گے اگر آپ خُدا میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ کسی بھی ایسے کو قائل نہیں کر پائیں گے جو خُدا کی وجودیت میں یقین کرنے سے انکار کرتا ہے۔
I۔ پہلا ثبوت، مسیح کی کنواری پیدائش کو پرانے عہد نامے کے ذریعے ثابت کیا گیا ہے۔
یسوع کی کنواری پیدائش کی پہلی پیشن گوئی عدن کے باغ میں ہوئی تھی، ہمارے پہلے والدین کے خُدا کے خلاف گناہ کر چکنے کے کچھ ہی عرصہ بعد۔ اُنہوں نے سُنا تھا کہ شیطان نے اُنہیں آزمایا اور گناہ کیا۔ اور خُدا نے شیطان سے کہا،
’’اور میں تیرے اور عورت کے درمیان، اور تیری نسل اور اس کی نسل کے درمیان، عداوت ڈالوں گا، وہ تیرا سر کُچلے گا، اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا‘‘ (پیدائش 3:15).
یہاں خُداوند نے کنواری پیدائش کی پہلی پیشن گوئی دی تھی۔ عورت کی نسل سانپ کے سر کو کُچلے گی۔ پرانے عہدنامے کے لوتھر مشن کے عالم ڈاکٹر کلاز ویسٹرمین Dr. Claus Westermann (1909۔2000) نے کہا، ’’آئیرینیئسIrenaeus (130۔202) کے زمانے سے لیکر مسیحی تہذیب اُس حوالے کو مسیح (اور مریم) کے بارے میں ایک پیشن گوئی کی حیثیت سے سمجھ چکی ہے۔ ’عورت کی نسل‘ ایک انفرادی اولاد [مسیح] کے لیے حوالہ دیتا ہے جو سانپ [شیطان] کے سر کو کُچلے گا… یہ وضاحت کیتھولک اور ایوینجلیکل روایت دونوں ہی میں آئیرینیئس سے لیکرتفسیر کی ساری تاریخ میں چلتی چلی آ رہی ہے‘‘ (کلاز ویسٹرمین، پی ایچ۔ ڈی۔ Claus Westermann, Ph.D.، پیدائش1۔11: ایک تبصرہ Genesis 1-11: A Commentary، اوگسبرگ Augsburg، 1984، صفحہ260)۔
ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس نے کہا، ’عورت کی نسل‘ حوّا کی مستقبل میں اولاد کے لیے ہی [تزکرہ یا حوالہ] ہو سکتا ہے جس کا کوئی انسانی باپ نہیں ہوگا۔ حیاتیاتی طور سے، ایک عورت کوئی نسل پیدا نہیں کرتی… بائبل کا اِستعمال ہمیشہ صرف آدمیوں کی نسل ہی کے بارے میں بات کرتا ہے۔ تو پھر یہ وعدہ کی گئی نسل، اِسی لیے، معجزانہ طور سے [مریم کے] رحم ہی میں ڈالی جانی ہو گی۔ اِس طرح سے، اُسے [مسیح کو] وہ گناہ کی فطرت وراثت میں نہیں ملتی جو آدم کے ہر دوسرے بیٹے کو گناہ سے ایک نجات دہندہ بننے کے لیے نااہل قرار دے گی۔ یہ پیشن گوئی یوں واضح طور سے مستقبل میں مسیح کی کنواری پیدائش کی پہلے سے ہی پیش بینی کر دیتی ہے‘‘ (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph.D.، دفاع کرنے والوں کا مطالعۂ بائبل The Defender’s Study Bible، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 1995، صفحہ13؛ پیدائش3:15 پر غور طلب بات)۔
ہماری افتتاحیہ تلاوت بھی پرانے عہد نامے ہی سے ہے۔ اشعیا نبی نے کہا،
’’دیکھو، ایک کنواری حاملہ ہوگی، اور اُس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا، اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھے گی‘‘ (اشعیا 7:14).
یہاں پر انگریزی لفظ ’’کنواریvirgin‘‘ کا ترجمہ عبرانی لفظ ’’الماح almah‘‘ سے کیا گیا ہے۔ یہ پرانے عہد نامے میں ایک غیرشادی شُدہ نوجوان عورت کا حوالہ دینے کے لیے سات مرتبہ استعمال ہوا ہے۔ ایڈورڈ ای۔ ھینڈسن Edward E. Hindson نے کہا، ’’اِس کا [اِستعمال] ہمیشہ ایک کنواری کا اِظہار کرتا ہے۔ الماح کا بائبل میں استعمال واضح طور پر کبھی بھی ایک شادی شُدہ عورت کے لیے نہیں ہوا بلکہ ہمیشہ ایک غیرشادی شُدہ کے لیے ہوا ہے‘‘ (ایڈورڈ ای۔ ھینڈسن Edward E. Hindson، ’’اشعیا کا عمانوایل Isaiah’s Immanuel،‘‘ فضل کا جریدہGrace Journal 10، خزاں Fall، 1969، صفحہ7)۔ بہت بڑے عالم جے۔ گرےشام میکحن J. Gresham Machen نے کہا، ’’پرانے عہد نامے میں الماحalmah کے سات واقعات کے درمیان کوئی جگہ نہیں ہے جہاں وہ لفظ اُس عورت کے لیے استعمال کیا گیا ہے جو ایک کنواری نہیں ہے‘‘ (جے۔ گرےشام میکحن، پی ایچ۔ ڈی۔ J. Gresham Machen, Ph.D.، مسیح کی کنواری پیدائشThe Virgin Birth of Christ، بیکر کتب ہاؤسBaker Book House، 1965، صفحہ288)۔
مگر سب سے بڑا ثبوت کہ ’’الماحalmah‘‘ کا مطلب ’’کنواریvirgin‘‘ ہوتا ہے مسیح سے 200 سال پہلے کے ربّیوں سے ملتا ہے۔ دُنیا میں سب سے بڑے بڑے ربّیوں میں سے سات نے پرانے عہد نامے کی عبرانی بائبل کا ترجمہ یونانی میں کیا، وہ زبان جو رومی دُنیا میں سب سے زیادہ یہودی بولتے تھے۔ اُس زمانے میں اِن ربّیوں کو عبرانی کے عظیم ترین عالم مانا جاتا تھا، مسیح سے 200 سال پہلے۔ اِن یہودی ربّیوں نے عبرانی لفظ ’’الماحalmah‘‘ کا ترجمہ اشعیا7:14 میں یونانی لفظ ’’پارتھینوسparthenos‘‘ کے ساتھ کیا – جو کہ صرف ایک کنواری کے لیے نشاندہی کرتا ہے – ایک عورت جس نے کبھی بھی ایک آدمی کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہ کیا ہو۔ اُن 70 ربّیوں نے پرانے عہدنامے کا ترجمہ یونانی میں کیا۔ اِس کو سیپتیواجنٹSeptuagint کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر بعن وِتھراِنگٹن سوئم Dr. Ben Witherington III نے کہا کہ اگر ’’الماحalmah‘‘ کا مطلب ’’کنواریvirgin‘‘ نہیں ہوتا ہے، تو اِس بات کو دیکھنا اگر ممکن نہیں ہے تو دشوار گزار تو ضرور ہے کہ کیوں اُن LXX [سیپتیواجنٹthe Septuagint] ترجمان [ربّیوں] نے یونانی میں برابری کی اہمیت رکھنے والے لفظ ’پارتھینوسparthenos‘ کو استعمال کیا‘‘ (بعن وِتھراِنگٹن سوئم، پی ایچ۔ ڈی۔ Ben Witherington III, Ph.D.، یسوع کی پیدائشThe Birth of Jesus،‘‘ اناجیل اور یسوع کی لُغت Dictionary of Jesus and the Gospels، InterVarsity Press، 1922، صفحہ64)۔
یہ تمام ثبوت ظاہر کرتے ہیں کہ ربّی سچے تھے جب اُنہوں نے اشعیا7:14 کا ترجمہ یوں کیا
’’دیکھو، ایک کنواری حاملہ ہوگی، اور اُس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا، اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھے گی‘‘ (اشعیا 7:14).
تاریخ میں وہ واحد عورت جو کنواری تھی اور جو فوق الفطرت ذرائع سے حاملہ ہوئی، مریم تھی، مسیح کی ماں۔
II۔ دوسرا ثبوت، مسیح کی کنواری پیدائش کا ثبوت نئے عہد نامے کے ذریعے سے کیا گیا ہے۔
مہربانی سے اپنی بائبل کو متی1:23 سے کھولیں۔
’’دیکھو، ایک کنواری حاملہ ہوگی اور اُس کے بیٹا ہوگا۔ وہ عمانُوایل کہلائے گا جس کا ترجمہ ہے، خدا ہمارے ساتھ‘‘ (متی 1:23).
یوسف کی مریم سے منگنی ہو چکی تھی۔ اُن کے شادی کرنے سے پہلے ’’وہ پاک روح کی قدرت سے حاملہ ہو گئی‘‘ (متی1:18)۔ قدرتی طور پر یوسف نے سوچا ہوگا کہ مریم نے زناکاری کا اِرتکاب کیا تھا۔ وہ مریم کو چھوڑ دینے اور شادی نہ کرنے سے تذلیل نہیں کرنا چاہتا تھا۔ وہ اِس مسئلے ہی کے بارے میں سوچ رہا تھا جب وہ نیند میں ڈوب گیا۔ خُداوند کا فرشتہ اُس پر ظاہر ہوا اور اُسے بتایا، ’’اپنی بیوی مریم کو اپنے گھر لے آنے سے مت ڈر کیونکہ جو بچّہ اُس کے پیٹ میں ہے وہ پاک روح کی قدرت [سے] ہے۔‘‘ پھر فرشتے نے یوسف کو اشعیا7:14 کا حوالہ دیا،
’’دیکھ، ایک کنواری حاملہ ہوگی اور اُس کے بیٹا ہوگا۔ وہ عمانُوایل کہلائے گا جس کا ترجمہ ہے، خدا ہمارے ساتھ‘‘ (متی 1:23).
ویسے، سیپتیواجنٹSeptuagint ترجمہ متی 1:23 کے لیے پاک روح کے ذریعے سے متی کو عنایت کیا گیا تھا۔ اِس لیے ’’پارتھینوسparthenos‘‘ خُدا کا اِلہٰامی کلام بن گیا۔
میں نے یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ لوگ جو یسوع کو جانتے تھے اُس کی کنواری پیدائش کے بارے میں کیا بہترین خیال رکھتے ہیں نئے عہدنامے کو کھنگالنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے محض اُن لوگوں کا کیا خیال تھا جو اُس [یسوع] کے ساتھ رہتے تھے، کاغذ کے ایک ٹکڑے پر اِظہار کیا۔
میں نے یوسف سے شروع کیا جو اُس کا سوتیلا باپ تھا۔ یوسف یسوع کی کنواری پیدائش میں یقین رکھتا تھا۔
اُس کے بعد، مریم تھی۔ یوسف ہی کی مانند، اُس نے بھی کنواری پیدائش میں یقین نہ کرنے سے آغاز کیا تھا۔ اُس نے کہا، ’’یہ کس طرح ہوگا، میں تو مرد سے واقف نہیں ہوں؟‘‘ (لوقا1:34)۔
’’اور فرشتہ نے جواب دیا، پاک رُوح تجھ پر نازل ہوگا اور خدا تعالٰی کی قدرت تجھ پر سایہ ڈالے گی۔ اِس لیے وہ مُقدّس جو پیدا ہوگا خدا کا بیٹا کہلائے گا‘‘ (لوقا 1:35).
’’کیونکہ خدا کے نزدیک کچھ بھی ناممکن نہیں‘‘ (لوقا 1:37).
تب مریم نے خود کنواری پیدائش میں یقین کیا، کیونکہ اُس نے کہا، ’’دیکھ خُدا کے اے بندے؛ جیسا تو نے کہا خُدا کرے ویسا ہی ہو۔‘‘
’’اِس لیے وہ مُقدّس جو پیدا ہوگا خدا کا بیٹا کہلائے گا‘‘ (لوقا 1:35).
پھر، یسوع خود تھا۔ خود یسوع نے کہا،
’’کیونکہ خدا نے دنیا سے اِس قدر محبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا 3:16).
یسوع نے کہا وہ ہی خُدا کا ’’اِکلوتا بیٹا‘‘ تھا۔ اِس کے بعد، خود خُدا تھا۔ یوحنا اصطباغی نے یسوع کو دریائے یردن کے پانی کے نیچے بپتسمہ میں ڈبکی دلائی۔ تب آسمان سے خُدا کی آواز آئی اور کہا، ’’یہ میرا پیارا بیٹا ہے جس سے میں بہت خوش ہوں‘‘ (متی3:17)۔ تب یوحنا اصطباغی نے کہا، ’’اب میں نے دیکھ لیا ہے اور گواہی دیتا ہوں کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے‘‘ (یوحنا1:34)۔ یوسف، مریم، یسوع بخود، یوحنا اصطباغی اور خُدا باپ – سب نے کہا وہ خُدا کا بیٹا تھا – جو ظاہر کر رہا ہے کہ اُس یسوع نے ایک کنواری سے جنم لیا تھا۔
’’اِس لیے وہ مُقدّس جو پیدا ہوگا خدا کا بیٹا کہلائے گا‘‘ (لوقا 1:35).
میں نے سارے نئے عہد نامے کو پڑھا۔ میں نے دیکھا کہ بدروحیں ’’چِلا چِلا کر کہنے لگیں، اے خُدا کے بیٹے! تجھے ہم سے کیا مطلب؟ تُو وقت سے پہلے ہی ہمیں عذاب میں ڈالنے آیا ہے؟‘‘ جی ہاں، یہاں تک کہ بدروحیں بھی جانتی تھیں وہ کنواری پیدائش خُدا کا بیٹا تھا! جب یسوع نے اپنے شاگردوں سے پوچھا، ’’تم مجھے کیا کہتے ہو؟‘‘ پطرس نے کہا، ’’تو مسیح ہے، زندہ خُدا کا بیٹا‘‘ (متی16:16)۔ ایسا ہی یوحنا رسول نے کہا جو یسوع کو سب سے زیادہ جانتا تھا۔ یوحنا رسول نے کہا، ’’جو لکھے گئے ہیں، کہ تم ایمان لاؤ کہ یسوع ہی مسیح ہے یعنی خُدا کا بیٹا ہے‘‘ (یوحنا20:31)۔ دوبارہ یوحنا نے کہا، ’’ہم خُدا باپ اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح کے ساتھ رفاقت رکھتے ہیں‘‘ (1یوحنا1:3)۔ جی ہاں، وہ یوحنا رسول، جو یسوع کو سب سے زیادہ جانتا تھا، اُس نے کہا کہ یسوع کنواری پیدائش سے خُدا کا بیٹا تھا۔ اُس نے یسوع کو خُدا کا ’’اکلوتا بیٹا‘‘ کہا تھا (یوحنا1:18)۔ جب پولوس رسول مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوا تھا، ’’اُس کے فوراً بعد اُس نے عبادتخانوں میں منادی شروع کر دی کہ یسوع ہی خُدا کا بیٹا ہے‘‘ (اعمال9:20)۔ اور ایسا ہی یسوع کے تمام شاگردوں نے کیا، کیونکہ وہ سب جانتے تھے ’’وہ مُقدّس‘‘ جو کنواری مریم سے پیدا ہوا تھا ’’خُدا کا بیٹا کہلایا‘‘ (لوقا1:35)۔ صلیب پر یسوع کے آخری الفاظ نے اِس بات کی تائید کر دی، کیونکہ وہ ’’بُلند آواز میں پکار اُٹھا اور کہا، اے باپ، تیرے ہاتھوں میں مَیں اپنی روح سونپتا ہوں‘‘ (لوقا23:46)۔ پھر رومی سپاہیوں کا وہ سپہ سالار جس نے یسوع کو صلیب پر کیلوں سے جڑا تھا اپنے گھٹنوں پر گِرا اور کہا، ’’یہ شخص درحقیقت خُدا کا بیٹا تھا‘‘ (مرقس15:39)۔
وہ واحد لوگ جنہوں نے اُس کی ولدیت کی تضحیک کی وہ بدکار لوگ تھے جنہوں نے اُس کو مصلوب کیا تھا۔ اُن بدکار لوگوں نے سوچا تھا ’’اُس کو قتل کرنے کے لیے کیونکہ اُس نے ناصرف سبت کو توڑا تھا بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ خُدا اُس کا باپ تھا‘‘ (یوحنا5:18)۔ جب اُس نے اذیت برداشت کی تو وہ اُس پر چلائے تھے، ’’اگر تو خُدا کا بیٹا ہے تو صلیب سے نیچے اُتر آ‘‘ (متی27:40)۔ لیکن اگر وہ اُس صلیب پر سے نیچے اُتر آیا ہوتا تو اِس کا بالکل اُلٹ ظاہر کرتا۔ وہ ظاہر کرتا کہ یسوع خُدا کا بیٹا نہیں تھا!
وہ پاک، کنواری پیدائش والا خُدا کا بیٹا آسمان سے نیچے آیا، مریم کے رحم میں، ہمارے گناہوں کا کفارہ صلیب پر مر کر ادا کرنے کے لیے پیدا ہوا۔ وہ ہم بیچارے گنہگاروں کے درمیان خیمہ زن ہوا اور اپنا پاک خون ہمیں ہمارے گناہوں سے پاک صاف کرنے کے لیے بہایا۔
مگر میں نے ابھی تک ہماری تلاوت کے آخری حصے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔ میں اشعیا7:14 پیش کروں گا جیسا کہ اس کا سیپتیواجنٹSeptuagint سے حوالہ متی1:23 میں دیا گیا ہے،
’’ایک کنواری حاملہ ہوگی اور اُس کے بیٹا ہوگا۔ وہ عمانُوایل کہلائے گا جس کا ترجمہ ہے، خدا ہمارے ساتھ‘‘ (متی 1:23).
وہ ہے جو لفظ عمانوایل کا مطلب ہوتا ہے۔ اِس کا مطلب ’’خُدا ہمارے ساتھ‘‘ ہوتا ہے۔ وہ ہے جو کنواری پیدائش والا بچہ ہے۔ وہ ’’خُدا ہمارے ساتھ‘‘ ہے۔
جب میں چھوٹا بچہ تھا تو میں جانتا تھا کوئی خُدا ہے، جو میری دادی کے پچھلے صحن میں پھولوں کے نیچے چھپا ہوا ہے۔ میں اُس سے بولا کرتا تھا مگر میں اُس کو جانتا نہیں تھا۔ میں صرف یہ بات جانتا تھا کہ اُس خُدا کا ضرور ہونا چاہیے جس نے وہ دَم بخود کر دینے والے خوبصورت پھول تخلیق کیے! میں جانتا تھا خُدا ہے جب میں ایریزونا میں صحرا سے باہر نکلنے والی راہ پر تنہا کھڑا ہوتا تھا – خشک اور سوختہ زمین پر گرتی ہوئی بارش کے ساتھ – زمین کے اُس شاندار سوندی سوندی خوشبو کے ساتھ جب وہ بارش سے اپنی پیاس بجھاتی ہے۔ یہاں ایک خُدا کو ہونا ہی چاہیے تھا جس نے یہ عجوبے بنائے۔ لیکن میں اُس کو جانتا نہیں تھا۔ میں جانتا تھا کہ خُدا ہے جب میں پسینے میں شرابور، چیختا چلاتا ہوا گھاس پر گِرا تھا، جس دِن میری دادی کو دفنایا گیا تھا۔ میں خُدا کو نیچے آتا ہوا محسوس کر سکتا تھا۔ وہاں خُدا ہی کو ہونا چاہیے تھا۔ لیکن میں اُس کو جانتا نہیں تھا۔
مگر ایک صبح یسوع میرے پاس نیچے آیا اور میری جان کو نجات بخشی۔ یہ ہی وہ فرق ہے! اُس کا نام عمانوایل ہے – خُدا ہمارے ساتھ! اُس کا خون ہمیں پاک صاف کرتا ہے۔ اُس کا کلام ہمیں سکون بخشتا ہے۔ اُس کی موجودگی ہمارے ڈر کو دور کر کے ہمیں سکون پہنچاتی ہے۔ یسوع – ہمارا عمانوایل – خُدا ہمارے ساتھ! مجھے چارلس ویزلی (1707۔1788) کا وہ دلکش کرسمس کا گیت بہت اچھا لگتا ہے!
مسیح، جس کی عالم بالا پر تمجید ہوتی ہے؛
مسیح، وہ دائم و قائم خُداوند!
وقت میں اُسے آتا ہوا دیکھو،
کنواری کے رحم کی وہ تجسیم ہے:
انسانی جسم کے پردے میں وہ قادرِ مطلق دیکھتا ہے؛
اُس متجسم خُدائی کی ستائش ہو،
لوگوں میں رہنے کے لیے انسان بن کر خوش ہوا،
یسوع، ہمارا عمانوایل۔
توجہ سے سُنیں، قاصد فرشتے گاتے ہیں،
’’نئے پیدا ہوئے بادشاہ کو جلال ہو۔‘‘
(’’ توجہ سے سُنیں، قاصد فرشتے گاتے ہیں Hark, the Herald Angels Sing‘‘
شاعر چارلس ویزلی Charles Wesley، 1707۔1788)۔
میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ یسوع پر بھروسہ کریں اور گناہ اور سزا سے بچائے جائیں اُس کے پاک خون کی بدولت تمام بدکاریوں سے پاک صاف ہو جائیں۔ اے آسمانی باپ، میں دعا مانگتا ہوں کہ کوئی نہ کوئی تیرے بیٹے کے پاس آئے اور آج کی رات اُس کے وسیلے سے بچایا جائے۔ آمین!
اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھومMr. Abel Prudhomme نے کی تھی: متی1:18۔25 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’ توجہ سے سُنیں، قاصد فرشتے گاتے ہیں Hark, the Herald Angels Sing‘‘ (شاعر چارلس ویزلی Charles Wesley، 1707۔1788)۔
لُبِ لُباب کنواری پیدائش کے ثبوت PROOFS OF THE VIRGIN BIRTH ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’دیکھو، ایک کنواری حاملہ ہوگی، اور اُس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا، اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھے گی‘‘ (اشعیا 7:14). (مرقس10:27) I. پہلا ثبوت، مسیح کی کنواری پیدائش کو پرانے عہد نامے کے ذریعے ثابت کیا گیا ہے، پیدائش3:15 . II. دوسرا ثبوت، مسیح کی کنواری پیدائش کا ثبوت نئے عہد نامے کے ذریعے سے کیا گیا ہے، متی1:23، 18؛ 24۔25؛ لوقا1:34، 37؛ یوحنا3:16؛ متی3:17؛ یوحنا1:34؛ متی16:16؛ یوحنا20:31؛ 1یوحنا1:3؛ یوحنا1:18؛ اعمال9:20؛ لوقا23:46؛ مرقس15:39؛ یوحنا5:18؛ متی27:40 . |