اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
بائبل اور اِرتداد!THE BIBLE AND THE APOSTASY! ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ |
مہربانی سے اپنی بائبل 2 تیموتاؤس، تین باب کے لیے کھولیں۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل Scofield Study Bible میں صفحہ 1280 پر ہے۔ اب اوپر نظریں کر لیں۔ مہربانی سے اِس تمام واعظ کے دوران اُس باب کے لیے بائبل کھولی رکھیں۔
میں ہمارے لیے آج 2 تیموتاؤس ابواب تین اور چار کو بائبل میں اہم ترین حوالوں میں سے ایک سمجھتا ہوں۔ 2 تیموتاؤس سب سے آخری بات ہے جو رسول نے بائبل کے لیے لکھی۔ یہ تقریباً 67 بعد از مسیح لکھی گئ تھی۔ پولوس کو ایک مسیحی اُستاد ہونے کی وجہ سے شہنشاہ نیرو کے ذریعے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اُس کو معمرٹائین کے قیدخانے Mamertine Prison میں زنجیروں سے نظربند رکھا گیا تھا، جو کلوزیم Colosseum سے کچھ ہی فاصلے پر تھا۔ میری بیوی اور میں وہاں اُس تاریک قید خانے میں گئے تھے۔ یہ وہیں پر تھا کہ پولوس نے وہ مراسلہ تحریر کیا تھا۔ اُس کے 2 تیموتاؤس لکھنے کے چند ہی مہینوں کے بعد اُس کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ 2 تیموتاؤس ہمیں یہ دکھانے کے لیے لکھا گیا تھا کہ اِرتداد کے زمانے میں مسیحیوں کی حیثیت سے کیسے زندگی بسر کی جائے – جو بے اعتقادی اور مسیحیت کی تردید کا ایک دور تھا۔ یہ خصوصی طور سے اُس زمانے کے لیے لکھا گیا تھا جس میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں! دُنیا کی تاریخ میں 20 ویں اور 21 ویں صدی سب سے زیادہ بے دینی کا عرصہ ہیں۔ باب 3 آیت 1 پر نظر ڈالیں۔
’’لیکن یہ بھی یاد رہے کہ آخری زمانہ میں بُرے دِن آئیں گے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:1).
مہربانی سے، اوپر نظر کریں۔ کچھ مصنفین کہتے ہیں کہ مسیح کے آسمان پر اُٹھائے جانے سے لیکر وقت کا کُل یہی دورانیہ ہے۔ میں اِس بات میں یقین نہیں کرتا۔ ڈاکٹر جے۔ ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا، ’’ہم، میں یقین رکھتا ہوں آخری ایام میں داخل ہو رہے ہیں… میں یقین کرتا ہوں کہ ہم اِس وقت اُنہی ’خطرناک‘ ایام میں [زندگی بسر کر رہے] ہیں۔ میں نہیں جانتا یہ اور کتنی دیر تک رہیں گے، لیکن میں پُریقین ہوں یہ بدترین ہوتے جائیں گے‘‘ (میگی McGee، بائبل میں سے Thru the Bible؛ 2تیموتاؤس3:1 پر غور طلب بات)۔ آیات 2۔7 پر نظر ڈالیں۔
’’لوگ خُود غرض، زَر دوست، شیخی باز، مغرور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشکرے، ناپاک، محبت سے خالی، بے رحم، بدنام کرنے والے، بے ضبط، تُند مزاج، نیکی کے دشمن، دغاباز، بے حیا، گھمنڈی، خدا کی نسبت عیش و عشرت کو زیادہ پسند کرنے والے ہوں گے۔ وہ دینداروں کی سی وضع تو رکھیں گے لیکن زندگی میں دینداری کا کوئی اثر قبول نہیں کریں گے۔ اَیسوں سے دُور ہی رہنا۔ اِن میں بعض ایسے بھی ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گھُس آتے ہیں اور نِکمّی اور چھچھوری عورتوں کو اپنے بس میں کر لیتے ہیں جو گناہوں میں دبی ہوتی ہیں اور ہر طرح کی بُری خواہشوں کا شکار بنی رہتی ہیں۔ یہ عورتیں سیکھنے کی کوشش تو کرتی ہیں لیکن کبھی اِس قابل نہیں ہوتیں کہ حقیقت کو پہچان سکیں‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:2۔7).
یہ اُن لوگوں کی ایک فہرست کی مانند لگتی ہے جنہوں نے ہمارے گرجہ گھر کو تقسیم کر دیا تھا جب مسٹر اُولیواس Mr. Olivas نے چھوڑا۔ ہم آخری ایام میں ہیں! اب آیات 12 اور 13 پر نظر ڈالیں۔
’’جی ہاں، دراصل جتنے لوگ مسیح یسوع میں دیندار زندگی گزارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے۔ اور بدکار، دھوکہ باز لوگ فریب دیتے دیتے اور فریب کھاتے کھاتے بگڑتے چلے جائیں گے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:12،13).
اوپر نظر کریں۔
یہ آیات ایک مُرتد دُنیا کو بیان کرتیں ہیں، ایک ایسی دُنیا جو خُدا اور بائبل کو مسترد کر چکی ہے، ایک بدکار اور ایذیت پسندی والی دُنیا جہاں بے شمار لوگ جنگلیوں کی مانند عمل کرتے ہیں، ایک ایسی دُنیا جہاں ’’وہ تمام جو دیندار زندگی [مسیحی زندگی] بسر کریں گے‘‘ ایک طرح سے یا دوسری طرح سے ایذائیں اُٹھائیں گے، ایک ایسی دُنیا جہاں پر نیک مسیحیوں کی تضحیک کی جائے گی [آیت3]۔ ہم یہ سب کچھ آج دیکھ رہے ہیں۔ غیر مذہبی لوگ اُن مسیحیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں جو ’’جنسی انقلاب‘‘ کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ بات گرجہ گھر کے بے شمار اراکین کو خوفزدہ کر دیتی ہے۔ 200,000 مغربی بپتسمہ دینے والے بپٹسٹ لوگ گذشتہ سال اپنے گرجہ گھروں سے بھاگ چکے ہیں۔ اِس ’’خطرناک،‘‘ سنگین اور آسیبی زمانے میں خوف کی وجہ سے – بے شمار اِس سال اپنی زندگیوں کے لیے دوڑ رہے ہیں۔ منشیات کا غلط استعمال آسمان سے باتیں کر رہا ہے۔ صلیبوں کو چیرا جا رہا ہے۔ بچوں کو کہا جا رہا ہے کہ وہ سکول میں دعا نہیں مانگ سکتے۔ ہر کسی کو یہ سمجھ میں آتا ہوا دکھائی دے رہا ہے کہ ہماری قوم میں اور ہماری دُنیا میں ہولناک باتیں رونما ہونے والی ہیں۔
آپ اور میں اِس ہولناک زمانے میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ برطانوی مبشرِ انجیل لیونارڈ ریونحِل Leonard Ravenhill نے کہا، ’’یہ آخری ایام ہی ہیں!‘‘ یہ خطرناک ادوار ہیں۔ یہ مُرتد زمانے ہیں۔ ہمارے گرجہ گھر گمراہ لوگوں سے بھرے پڑے ہیں۔ پادری صاحبان اِس قدر خوفزدہ ہیں کہ کوئی نہ کوئی اُن کے گرجہ گھر کو چھوڑ دے گا اِس لیے وہ یہاں تک کہ انجیل کی منادی بھی نہیں کرتے – اِس خوف سے کہ کہیں کوئی گمراہ ہستی ناراض نہ ہو جائے! آپ کے کالج چرس کے بھرے سگریٹ پینے والے پروفیسروں سے بھرے پڑے ہیں جو آپ کو کہیں گے کہ بائبل جھوٹوں سے بھری پڑی ہے۔ آپ یہ بات جانتے ہیں! آپ جانتے ہیں کہ میں دُرست ہوں! اِس کا جواب کیا ہے؟ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ رسول اِس بات کو جواب آیت 14 میں پیش کرتا ہے،
’’لیکن تُو اِن باتوں پر قائم رہ جو تُو نے سیکھی ہیں اور جن کا تجھے پورا یقین ہے کیونکہ تُو اِن باتوں کے سیکھنے والوں کو جانتا ہے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:14).
’’تو اُن باتوں پر قائم رہ جو تو نے سیکھی ہیں۔‘‘ گرجہ گھر آتے رہنا جاری رکھیں چاہے کچھ بھی ہو جائے! 20 دسمبر، اِتوار کی شب یہاں گرجہ گھر میں کرسمس کی دعوت کے لیےموجود ہوں۔ 24 دسمبر کو یہاں گرجہ گھر میں کرسمس کی شام منانے کے لیے موجود ہوں۔ نئے سال کی شام کی عبادت کے لیے یہاں گرجہ گھر میں موجود ہوں۔ ’’تو اُن باتوں پر قائم رہ جو تو نے سیکھی ہیں۔‘‘ ڈاکٹر لی رابرسن Dr. Lee Roberson (1909۔2007) جو ایک عظیم بپٹسٹ بزرگ تھے۔ اُن کا نعرہ یا مقولہ ’’تین کے لیے فروغ کرو Three to Thrive‘‘ – اِتوار کی صبح، اِتوار کی شام، اور بُدھ کی شام‘‘ (لی رابرسن، ڈی۔ڈی۔ Lee Roberson, D.D.، ’’تین کے لیے فروغ کرنے کا بیان Three to Thrive Statement،‘‘ قید کی کمرہ نمبر 1 میں وہ آدمی The Man in Cell No. 1، خُدا کی تلوار اشاعت خانے Sword of the Lord Publishers، 1993، کتاب کی پچھلی جلد)۔
اُس میں غلط بات کیا ہے؟ اُس کے ساتھ کچھ بھی غلط نہیں ہے! بے اعتقادوں کے ساتھ ایک جنگلی دعوت میں بھاگ جانے کے بجائے یہاں گرجہ گھر میں ہوں! جوّا کھیلنے کے لیے لاس ویگاس کے لیے بھاگ جانے کے بجائے یا سان فرانسسکو کے بدکار شہر کے لیے بھاگ جانے کے بجائے یہاں گرجہ گھر میں ہوں! کرسمس کے کھانے، کرسمس کی شام اور نئے سال کی شام کے لیے یہاں گرجہ گھر میں ہوں! جوں جوں اِرتداد گہرا ہوتا جاتا ہے، ’’تو اُن باتوں پر قائم رہ جو تو نے سیکھی ہیں۔‘‘ اِس بات کے لیے آمین! اب آیت 15 پر نظر ڈالیں۔
’’اور کس طرح تُو بچپن سے اُن مُقدّس کتابوں سے واقف ہے جو تجھے مسیح یسوع پر ایمان لا کر نجات حاصل کرنے کا عرفان بخشتی ہیں‘‘ (2۔تیموتاؤس3:15).
ڈاکٹر میگی نے کہا،
اِرتداد کی دُنیا کے خلاف واحد تریاق خُدا کا کلام [یہ بائبل] ہے۔ خُدا کے بچے کے لیے واحد سہارا اور پناہ گاہ خُدا کا کلام ہے۔
اگر آپ ہر روز بائبل کا مطالعہ نہیں کرتے ہیں، تو آپ آج کے اِرتداد سے پریشان اور دم بخود رہ جائیں گے۔ اب آیت15 پر نظر ڈالیں،
’’اور کس طرح تُو بچپن سے اُن مُقدّس کتابوں سے واقف ہے جو تجھے مسیح یسوع پر ایمان لا کر نجات حاصل کرنے کا عرفان بخشتی ہیں‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:15).
ڈاکٹر میگی نے کہا،
پاک بائبل نا صرف ہمیں بچائے جانے [کی راہ] پیش کرتی ہے… بلکہ یہ ہمیں اِس موجودہ بدکار دُنیا میں بچاتی ہے… یہ میری دلیل ہے کہ خُدا کے کلام کا تسلسل کے ساتھ مطالعہ ہی [وہ جواب] ہے۔ یہ ’’ہمیں مسیح یسوع پر ایمان لا کر نجات حاصل کرنے کا عرفان بخشنے‘‘ کی اہلیت رکھتی ہے۔ اور… یہ ہمیں یہاں نیچے [اِس بدکار دُنیا میں] زندگی کیسے بسر کرنی ہے اِس بارے میں جاننے کے لیے عرفان بخشتی ہے۔
ہمیں کیوں بائبل پڑھنی چاہیے اور اِس کی فرمانبرداری کرنی چاہیے؟ یہ اِس لیے ہے کیونکہ بائبل کسی دوسری کتاب کی مانند نہیں ہے۔ آیت 16 پر نظر ڈالیں،
’’ہر صحیفہ جو خدا کے الہٰام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہہ کرنے، سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:16).
ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell (1909۔2002) بائبل کے ایک عظیم چیمپئین تھے۔ اُنہوں نے کہا،
پولوس کا معنی پیش کرنے کا واضح ترین راستہ اُس کا ترجمہ اِس طرح سے کرنا ہے: ’’تمام صحائف، کیونکہ وہ خُدا کے پھونکے گئے ہیں، مفید ہیں… صحائف کی ابتدا کو بیان کیا گیا ہے: یہ خُدا کے پھونکے ہوئے ہیں (یونانی میں، تھیوپ نیوسٹاس Theopneustos)، یعنی کہ، کلام پاک کے الفاظ خود خُداوند کی جانب سے موصول کیے گئے ہیں۔ بائبل کے وسیلے سے صحائف کی جو تعلیم برقرار رکھی گئی ہے وہ یہ ہے کہ اِس کے الفاظ ’’خُدا کا الہٰام‘‘… دوسرا پطرس1:21 اضافی ثبوت مہیا کرتی ہے کہ پاک روح نے مصنفین کو بجا طور سے اُنہی [الفاظ] سے مطلع کیا تھا جو خُدا کی مرضی سے تھے (ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل، پی ایچ۔ ڈی۔ W. A. Criswell, Ph.D.، کرسویل کا مطالعۂ بائبل The Criswell Study Bible، 2 تیموتاؤس3:16 پر غور طلب بات)۔
2 پطرس 1:21 کہتا ہے کہ ’’خُدا کے پاک بندے پاک روح کے الہٰام سے خُدا کی طرف سے کلام کرتے تھے۔‘‘ ’’کی طرف سے moved‘‘ یونانی لفظ فیرو pherōسے ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے ’’جاری رکھنا to carry along۔‘‘ بائبل لاخطا ہے کیونکہ پاک روح اُن مصنفین کو جنہوں نے بائبل کے الفاظ کہے اور لکھے ’’لا کر دیتاcarried یا اُن کے ساتھ اُٹھاتا bore along۔‘‘ پاک روح نے انسانی مصنفین کو وہ الفاظ بغیر خطا کیے پیش کیے تھے۔ یوں، انسان کے لیے عبرانی یا یونانی بائبل کا کلام خُدا کے الفاظ ہیں۔ ڈاکٹر ھنری ایم مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا، ’’’تمام پاک کلام،‘ ہر انفرادی صحیفہ شامل ہے… ناصرف خیالات بلکہ اصل تحاریر، جو الفاظ لکھے گئے۔ یوں الفاظ خُدا کے [الہٰام سے پیش] کیے گئے… وہ سچی تعلیم پاک صحائف کا کُل لفظ الہٰام ہے‘‘ (ھنری ایم مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ دفاع کرنے والوں کا مطالعہ بائبل The Defender’s Study Bible، 2تیموتاؤس3:16 پر غور طلب بات)۔
’’پلینری plenary‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’مکمل و تمام، کُل۔‘‘ ’’لفظی verbal‘‘ کا مطلب ’’الفاظ‘‘ ہوتا ہے۔ ’’الہٰام Inspiration‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’خُدا کا پھونکا ہوا۔‘‘ وہ مکمل و تمام لفظی الہٰام ہے، آرتھوڈکس [تقلید پسند] مسیحیت کی دُرست تعلیم یا فلسفہ (ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر)۔
تمام بائبل کے عبرانی اور یونانی الفاظ ’’تھیوپ نیوسٹاس theopneustos‘‘ تھے – خُدا کے پھونکے ہوئے – خُدا کی جانب سے الہٰام تھے۔ انبیا اور رسولوں نے وہ عبرانی اور یونانی الفاظ پاک روح کے وسیلے سے اُن کے دماغ میں الہٰام سے لکھے تھے۔ الہٰام کسی ترجمے کا محتاج نہیں ہوتا، بشمول کنگ جیمس نسخہKJV، لیکن صرف عبرانی اور یونانی الفاظ کے لیے جو انبیا اور رسولوں کے ذریعے سے لکھے گئے تھے۔ بحر مُردار کے تحریری دستاویز عبرانی بائبل کے محفوظ ہونے کے عمل کے انتہائی اعلٰی درجے کو ظاہر کرتے ہیں۔ ٹیکسٹُس ریسپٹُس یونانی Textus Receptus Greek اصلی یونانی نئے عہد نامے کی انتہائی معتبر ترسیل ہے۔ جب آپ کنگ جیمس بائبل کھولتے ہیں تو آپ عبرانی اور یونانی بائبل کے خُدا کے پھونکے ہوئے الفاظ کا معتبر ترین ترجمہ پڑھ رہے ہوتے ہیں۔
اِس سے کیوں فرق پڑتا ہے؟ ڈاکٹربی۔ بی۔ میکینی Dr. B. B. McKinney بیلر یونیورسٹی جو ایک مغربی بپٹسٹ سکول ہے اُس میں موسیقی کے ڈپارٹمنٹ کے کئی سالوں تک سربراہ رہے تھے۔ 1920 کی دہائی میں، پہلے ہی سے، بیلر اور دوسرے مغربی بپٹسٹ سکولوں میں آزاد خیال اِساتذہ تعلیم دے رہے تھے کہ بائبل میں غلطیاں تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر میکینی نے وہ گیت ’’میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے I Know the Bible is True‘‘ لکھا۔ ڈاکٹر میکینی ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice کے دوست تھے اور وہ پاک کلام کے لاخطا ہونے میں یقین رکھتے تھے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ میکینی کا گیت کہتا ہے،
میں جانتا ہوں کہ خُدا نے بائبل نازل کی تھی،
پرانے کے ساتھ ساتھ نیا عہد نامہ بھی؛
الہٰامی اور پاک، وہ زندہ کلام،
میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے۔
حالانکہ دشمن بے تکرار کے ساتھ انکار کرتے ہیں،
وہ پیغام پرانا ہے لیکن ابھی تک ہے نیا،
اُس کی سچائی شریں ہے ہر مرتبہ جب بتائی جاتی ہے،
میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے۔
میں جانتا ہوں، میں جانتا ہوں، میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے؛
تمام راہوں سے الہٰی طور پر الہٰامی،
میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے۔
(’’میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے I Know the Bible is True‘‘ شاعر ڈاکٹر بی۔ بی۔ میکینی Dr. B.B. McKinney، 1886۔1952)۔
میں نے بائبل اپنے دیرینہ پادری صاحب ڈاکٹر ٹیموتھی لِن Dr. Timothy Lin سے سیکھی تھی، جو کہ بائبل کے ایک انتہائی اثر انگیز عالم تھے اور باب جونز یونیورسٹی کے گریجوایشن ڈپارٹمنٹ میں تعلیم دیتے تھے۔ بعد میں وہ تائیوان کے شہر ٹائپی Taipei میں چینی انجیلی بشارت کی سیمنری میں ڈاکٹر جیمس ہڈسن ٹیلر سوئم، جنہیں میں کئی مرتبہ مل چکا ہوں، اُن کی صدارت سے سبکدوشی کے بعد صدر کا عہد سنبھالنے کے لیے چلے گئے تھے۔ میرے دوسرے اِستاد ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee تھے، جنہیں میں ریڈیو پر ہر روز تقریباً دس سالوں تک سُنتا رہا۔ میں نے اِن عظیم عالمین سے سیکھا کہ بائبل واقعی میں سچی ہے۔
لہٰذا، جب میں لاس اینجلز میں کیلیفورنیا ریاست میں اپنی بیچیلر کی ڈگری کی تعلیم حاصل کرنے گیا تو میں وہاں پر بائبل کو مسترد کرنے والے آزاد خیال لوگوں سے پریشان نہیں ہوا تھا جو وہاں پر تعلیم دیتے تھے۔ میں جانتا تھا وہ غلطی پر تھے اور کہ بائبل صحیح تھی۔ پھر میں نے سان فرانسسکو کے نزدیک گولڈن گیٹ بپٹسٹ تھیالوجیکل سیمنری سے الہٰیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ لگ بھگ وہاں پر ہر پروفیسر بائبل کو مسترد کرنے والا آزاد خیال تھا۔ مجھے وہاں پر ہونے سےنفرت ہوتی تھی۔ وہ سرد اور بے جان اور مُردہ سا تھا۔ مجھے وہ پروفیسرز تعلیم دیتے جو ’’قصوروں اور گناہوں میں مُردہ‘‘ تھے (افسیوں2:1) – وہ پروفیسرز تھے جن کی ’’عقل تاریک ہو گئی تھی اور وہ اپنی سخت دلی کے باعث جہالت میں گرفتار [تھے] اور خُدا کی دی ہوئی زندگی میں اُن کا کوئی حصہ نہیں تھا،‘‘ افسیوں4:18۔
میں نے اُن جھوٹوں کو جو اُنہوں نے بتایا رٹ لیا اور اُن امتحانات میں جو اُنہوں نے لیے وہی جوابات تحریر کیے جو وہ چاہتے تھے۔ لیکن میں نے آزاد خیالی کے کچرے کے ایک بھی لفظ پر یقین نہیں کیا جس کی اُنہوں نے ہمیں تعلیم دی۔ اُس بے دین سیمنری میں زبور 119ویں کی تین آیات نے مجھے تین ہولناک سال گزارنے میں مدد دی،
’’آہا، میں تیری شریعت سے کیسی محبت رکھتا ہُوں! دِن بھر میرا دھیان اُسی پر لگا رہتا ہے۔ تیرے احکام مجھے میرے دشمنوں سے زیادہ دانشمند بنا دیتے ہیں، کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔ میں اپنے تمام استادوں سے بھی زیادہ فہم رکھتا ہُوں، کیونکہ میں تیرے قوانین پر دھیان کرتا ہُوں‘‘ (زبُور 119:97۔99).
آزاد خیالی کے اُس شیطانی چوہے دان میں اپنی تعلیم کے اختتام کے قریب، میں نے تقریباً ایک مُردہ آدمی کی سی مانند محسوس کیا۔ وہ واحد بات جس نے مجھے جاری رہنے پر مجبور رکھا بائبل تھی۔ بے شمار سرد اور تنہا راتوں میں میں اجتماعی خواب گاہ میں اپنے ساتھ بائبل میں سے زبور 119 کھول کر سویا تھا – جو میری چھاتی پر پڑی ہوتی تھی۔ میں مکمل طور سے ڈاکٹر میگی کے ساتھ متفق ہوں جب اُنہوں نے کہا، ’’اِرتداد کی دُنیا کے خلاف واحد تریاق خُدا کا کلام ہے۔ خُدا کے بچے کے لیے واحد سہارا اور پناہ گاہ خُدا کا کلام ہے… یہ خُدا کا پھونکا ہوا ہے۔ یہ وہ کہتا ہے جو خُدا کہنا چاہتا ہے، اور اِس نے ہر وہ بات کہہ دی ہے جو وہ [خُدا] کہنا چاہتا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے یہ انسانی دِل کی ضروریات پر پورا اُترتا ہے‘‘ (میگی McGee، ibid.؛ 2تیموتاؤس3:14۔17 پر غور طلب بات)۔
میں آپ کی خُدا کے اُن بابرکت الفاظ کو حِفظ کرنے کے لیے رہنمائی کر چکا ہوں،
’’اپنے پُورے دل سے خداوند پر اعتقاد رکھ اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ اپنی سب روشوں میں اسے پہچان، اور وہ تیری راہیں ہموار کرے گا۔ تُو اپنی ہی نگاہ میں دانشمند نہ بن، خداوند سے ڈر اور بدی سے دُور رہ‘‘ (امثال 3:5۔7).
اُن آیات کو حِفظ کر لیں۔ خود کے لیے اِنہیں دُہراتے رہیں۔ ’’تیرے کلام کی تشریح نور بخشتی ہے؛ یہ سادہ لَوحوں کو سمجھ عطا کرتی ہے‘‘ (زبور119:130)۔ اگلا حوالہ جو میں آپ کو حِفظ کرنے کے لیے پیش کر رہا ہوں زبور119:97۔99 ہے۔ یہ سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل میں صفحہ 660 پر ہے۔ آئیے کھڑے ہوں اور اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔
’’آہا، میں تیری شریعت سے کیسی محبت رکھتا ہُوں! دِن بھر میرا دھیان اُسی پر لگا رہتا ہے۔ تیرے احکام مجھے میرے دشمنوں سے زیادہ دانشمند بنا دیتے ہیں، کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔ میں اپنے تمام استادوں سے بھی زیادہ فہم رکھتا ہُوں، کیونکہ میں تیرے قوانین پر دھیان کرتا ہُوں‘‘ (زبُور 119:97۔99).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
میں کس قدر دعا مانگتا ہوں کہ وہ الفاظ جو خُود خُدا کے ذریعے سے بخشے گئے آپ کی بدچلن، آزاد خیال پروفیسروں کے ذریعے سے راہ سے بھٹکے بغیر دُنیاوی تعلیم میں سے گزرنے میں مدد کریں۔ وہ الفاظ آپ کی خُدا کا انکار کرنے والی کتابوں سے جنہیں ایک دُنیاوی کالج سے گریجوایشن کرنے کے لیے آپ کا پڑھنا ضروری ہے حفاظت کریں گے۔
ارتداد اور گناہ کے ان بُرے ایام میں، میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ ہر روز بائبل کا مطالعہ کریں۔ آپ اِس سے محبت کرنا سیکھ جائیں گے۔ یہ آپ کی تنہائی اور دِل دُکھانے والے اوقات میں جن سےہم سب زندگی میں سے گزرتے ہیں پیاری ترین دوست بن جائے گی۔ میرے گرُو اور دوست ابراہام لنکن نے کہا، ’’بائبل وہ بہترین تحفہ ہے جو خُدا نے انسان کو بخشا۔ اِس تمام کتاب کو اُن تمام وجوہات میں جو آپ کر سکتے ہیں اور ایمان کے وسیلے سے توازن میں اپنائیں اور آپ ایک بہتر انسان کی زندگی جیئیں اور مریں گے۔‘‘
اور مذید ایک اور بات۔ وہی کریں جو بائبل کہتی ہے اور آپ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں گے۔ بائبل کہتی ہے، ’’خُداوند یسوع مسیح میں ایمان لا اور تو نجات پا لے گا‘‘ (اعمال16:31)۔ جب آپ یسوع پر یقین کرتے ہیں، جب آپ اپنے تمام دِل کے ساتھ اُس پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ نجات پا لیں گے۔ وہ آپ کی جگہ پر صلیب پر کیلوں سے جڑا ہوا مر گیا، آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے۔ اُس کے بدن کے پانچ درد سے بھرپور زخموں سے اُس کا خون اُبل اُبل کر نکلا تھا۔ وہ خُون آپ کو تمام گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے بہایا گیا تھا۔ آئیں اور یسوع پر بھروسہ کریں، اور آپ تمام ابدیت کے لیے نجات پا لیں گے۔ بائبل ایسا ہی کہتی ہے – اور بائبل جھوٹ نہیں بول سکتی، کیونکہ یہ ایک زندہ خُدا کا کلام ہے!
تجھ سا سچا دوست میں نے کبھی نہیں دیکھا،
تیری اِستقامت کو میں آزما چکا ہوں؛
جب سب جھوٹے تھے میں نے تجھے سچا پایا،
میرے مشیر اور رہنما۔
زمین کی کانیں وہ خزانہ نہیں دے سکتیں،
جو یہ حجم خرید پائے،
زندگی کو گزارنے کے لیے مجھے تعلیم دینے میں،
اِس نے مجھے کیسے مرنا ہے سیکھا دیا!
وہ بیش قیمت، ناقابلِ تبدیل نجات دہندہ یسوع اِس پاک کتاب کے صفحات میں ہم پر ظاہر کیا گیا ہے! آمین!
اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme
نے کی تھی: 2تیموتاؤس3:13۔17 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
“Thy Word is a Lamp to My Feet” (by Ernest O. Sellers, 1869-1952).
’’تیرا کلام میرے قدموں کے لیے چراغ ہے Thy Word is a Lamp to My Feet‘‘
(شاعر ارنسٹ او۔ سیلرز Ernest O. Sellers، 1869۔1952)۔
|