Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

حیاتِ نو اور یسوع کا خون

(حیاتِ نو پر واعظ نمبر23)
REVIVAL AND THE BLOOD OF CHRIST
(SERMON NUMBER 23 ON REVIVAL)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 18 اکتوبر، 2015
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Morning, October 18, 2015

’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے۔‘‘ (کلسیوں1:14).

کوئی بھی جس نے حیاتِ نو کی تاریخ پڑھی ہے جانتا ہے کہ آج مغربی دُنیا میں کوئی بھی حیاتِ نو نہیں ہے۔ ہم حیاتِ نو کی بات کرتے ہیں – یا کم از کم ہم اِس کے بارے میں بات کیا کرتے تھے۔ ہم جانتے ہیں کہ ماضی میں عظیم حیاتِ نو ہوتے رہے ہیں۔ اور وہ جنہوں نے موضوع کا مطالعہ کیا ہوا ہے جانتے ہیں کہ آج کوئی بھی حیات نو نہیں ہے۔ لیکن نہایت ہی کم لوگ پوچھتے ہیں کہ کیوں کوئی حیاتِ نو نہیں ہے۔

گذشتہ اِتوار میں نے آپ کو بتایا کہ حیاتِ نو نہ ہونے کی ایک وجہ ہمارے زمانے میں منادی کرنے کی ہولناک صورتحال ہے۔ تبلیغ اُکتا دینے والی ہوتی ہے۔ یہ اتنی ہی سادہ سی بات ہے۔ مبلغین ضرورت سے زیادہ وقت لیتے جاتے ہیں اور لوگ شاذونادر ہی سُن رہے ہوتے ہیں۔ اگر عبادت کے فوراً بعد آپ پچاس لوگوں سے پوچھیں کہ واعظ کس بات کے بارے میں تھا، تو مجھے شک ہے کہ اُن میں سے دس ہی آپ کو کچھ نہ کچھ بتا پائیں گے۔ وہ نیند کی سی کیفیت میں وقت گزارنے کے عادی ہو چکے ہیں جبکہ مذھبی خادم ہلکی آواز سے بولنا جاری رکھتا ہے۔ آج تبلیغ کے اِس قدر غیرمؤثر ہونے کی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ مبلغین اُن لوگوں کو مسیحی زندگی جینے کے لیے تعلیم دے رہے ہوتے ہیں جو کبھی بھی نئے سرے سے پیدا ہی نہیں ہوئے، جنہوں نے کبھی بھی نجات نہیں پائی، جو مسیح میں ایمان لا کر کبھی بھی تبدیل نہیں ہوئے۔ یہ بات ہر اِتوار کو ہمارے بپتسمہ دینے والے اور انجیلی بشارت کا پرچار کرنے والے زیادہ تر گرجہ گھروں میں جاری ہے۔ ایک شخص کو واعظ گاہ میں کھڑا ہو لینے دیں اور چیخنے دیں، ’’آپ گمراہ ہیں! آپ کو مسیح کے پاس آنا چاہیے! آپ جہنم کے خطرے میں ہیں!‘‘ کیا ہو جائے گا؟ کیوں، لوگ عبادت کے بعد مذاکرات کے لیے اکٹھے ہوں اور اصل میں واعظ کے بارے میں بات کریں! اگر آپ اُن میں سے 50 سے پوچھیں مبلغ نے کیا تبلیغ کی، اُن میں سے ہر ایک آپ کو بتانے کے قابل ہوگا! حالانکہ، اُن میں سے بے شمار تو ناراض ہونگے۔ وہ اپنی اُسی کُہر آلُود، خوابیدہ حالت میں واپس جانا چاہیں گے – نشے کے سے احساس کی قسم جو اُنہیں پہلے تھی! نام نہاد کہلائی جانے والی آیت بہ آیت تفسیراتی تبلیغ کے ذریعے سے سونے کے بجائے وہ نشے کے عادی بننا چاہیں گے۔ یہ پہلی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں کوئی حیاتِ نو نہیں ہے۔ اور یہ پہلی وجہ ہے کہ ہم ہمارے دورِ حاضرہ کے گرجہ گھروں میں حیاتِ نو نہیں لا پا رہے ہیں۔

لیکن یہاں ایک دوسری وجہ بھی ہے۔ مبلغین غلط موضوعات پر بات کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اُن میں سے بے شمار خوشحالی کی اِلہٰیات کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ’’صرف یہ کرو یا وہ کرو اور تم خوشحال ہو جاؤ گے، اور ڈھیر سارا پیسہ کماؤ گے۔‘‘ لوگ اُس کچرے کو سارا وقت سُنتے ہیں۔ وہ کبھی بھی اِس بات کا احساس کرتے ہوئے دکھائی نہیں دیتے کہ وہ اصل میں اور پیسے نہیں کما رہے ہوتے! وہ تمام کی تمام تبلیغ وقت کا مکمل ضیاع ہے۔ کیا وہ کبھی بھی بائبل نہیں پڑھتے؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ بائبل کہتی ہے، ’’زر دوستی ہر قسم کی بُرائی کی جڑ ہے‘‘؟ (1تیموتاؤس6:10)۔ دوسرے تعلیم دیتے ہیں ’’اِس کا نام لو اور اِس کا دعویٰ کرو‘‘ – جیسا کہ اِس کا نام لینا اور اِس کا دعویٰ کرنا حقیقی دعا اور حقیقی ایمان ہوتا ہے! کیا وہ نہیں جانتے کہ بائبل کہتی ہے، ’’جب مانگتے ہو تو پاتے نہیں، کیونکہ بُری نیت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی نفسانی خواہشوں کو پورا کر سکو‘‘؟ (یعقوب4:3)۔ حال ہی میں مَیں نے جوئیل آسٹین Joel Osteen کا ایک بہت بڑا اجلاس دیکھا جہاں سات یا آٹھ مبلغین نے اُس بدکار شہر پر عظیم برکات کی ’’پیشن گوئی‘‘ کی! کیا وہ نہیں جانتے کہ بائبل کہتی ہے، ’’جب لوگ کہتے ہیں کہ اب امن اور شانتی ہے؛ اُس وقت ہلاکت اچانک اِس طرح آ جائے گی جس طرح حاملہ عورت کو دردِ زہ شروع ہو جاتا ہے اور وہ ہرگز نہ بچیں گے‘‘؟ (1تسالونیکیوں5:3)۔ پھر وہ لوگ ہوتے ہیں جو سالوں تک بائبل کی آیت بہ آیت تعلیم دیتے ہیں جس کا اُن کے سُننے والوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ کیا وہ نہیں جانتے کہ بائبل کہتی ہے کہ ’’وہ سیکھنے کی کوشش تو کرتے ہیں مگر کبھی اِس قابل نہیں ہوتے کہ حقیقت کو پہچان سکیں‘‘؟ (2 تیموتاؤس3:7)۔

میں تعجب کرتا ہوں کہ کب ہمارے پاس ایسے مبلغین ہونگے جو یسوع مسیح کی مانند بات کریں گے، جس نے کہا، ’’جو ایمان لائے اور بپتسمہ لے وہ نجات پائے گا لیکن جو ایمان نہ لائے وہ مجرم قرار دیا جائے گا‘‘ (مرقس16:16)۔ کبھی بھی ایک سچا حیاتِ نو نہیں ہوگا جب تک کہ ہم اُن لوگوں کو جہنم پر واعظ نہیں سُنائیں گے جو مذھبی ہیں لیکن گمراہ ہیں۔ اور خُدا کے روح کا سچا نزول کبھی بھی نہیں ہوگا جب تک کہ خُداوند یسوع مسیح کے ٹوٹے ہوئے بدن اور بہائے ہوئے خون پر واعظ نہیں دیے جائیں گے! صلیب پر بہایا گیا مسیح کا خون ہماری تبلیغ کا مرکزی موضوع ہونا چاہیے – ورنہ ہم کبھی بھی نوجوان لوگوں کو ہمارے گرجہ گھروں میں آتا ہوا اور خُدا کی قوت کے وسیلے سے تبدیل ہوتا ہوا نہیں دیکھ پائیں گے! مسیح کا خون اُس سچی انجیل کا انتہائی دِل ہے – اور کوئی انسان جو کبھی بھی مسیح کے خون پر تبلیغ نہیں دیتا ایک جھوٹا نبی اور ایک بے ایمان خادم ہے! ٹیلی ویژن کا ایک مبلغ ہے جو نام نہاد کہلائے جانے والے ’’خونی چاندوں blood moons‘‘ پر منادی کرتا ہے۔ اُس نے ’’خونی چاندوں blood moons‘‘ پر کتابیں لکھ ڈالیں۔ وہ ’’خونی چاندوں blood moons‘‘ پر ایک کے بعد دوسرا واعظ دے چکا ہے۔ وہ کیا ہیں؟ ایک قدرتی واقعہ سے زیادہ کچھ بھی نہیں – قدرت کا ایک واقعہ۔ میں ’’خونی چاندوں blood moons‘‘ پر ایک واعظ کو ضائع کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ مجھے خُداوند یسوع مسیح کے خون پر اپنے واعظ دینے چاہیے – جو گناہوں کی مخلصی کے لیے بہایا گیا!

ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز Dr. Martyn Lloyd-Jones نے کہا، ’’ایسے مسیحی مبلغین ہیں جو سچے ہیں کہ خون کی اِس اِلہٰیات کا مذاق اُڑانے میں وہ ہوشیار ہیں۔ وہ اِس کو حقارت کے ساتھ رد کرتے ہیں… اور یہ ہی وجہ ہے کہ کلیسیا ایسی ہے جیسی [آج] ہے۔ لیکن حیاتِ نو کے ادوار میں، وہ صلیب میں فخر کرتی ہے اور خون میں اپنی بڑائی ظاہر کرتی ہے… مسیحی خوشخبری کی وہ انتہائی رَگ، وہ مرکز، وہ دِل یہ ہی ہے، ’خُدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خون بہائے اور اِنسان کے گناہ کا کفارہ بن جائے اور اُس پر ایمان لانے والے فائدہ اُٹھائیں‘ (رومیوں3:25)۔ ’کیونکہ وہ عادل بھی ہے اور ہر شخص کو جو یسوع پر ایمان لاتا ہے راستباز ٹھہراتا ہے‘ (رومیوں3:26)۔ ’ہمیں اُس فضل کی بدولت مسیح کے خون کے وسیلے سے مخلصی یعنی گناہوں کی معافی حاصل ہوتی ہے‘ (افسیوں1:7)… یہ وہ بات ہے جس میں [پولوس رسول] اپنا فخر اور اپنی شان سمجھتا ہے۔ وہ کرنتھیوں کی کلیسیا کو کہتا ہے، ’میں نے فیصلہ کیا ہوا تھا کہ جب تک تمہارے درمیان رہوں گا مسیح یعنی مسیح مصلوب کی منادی کے سوا کسی اور بات پر زور نہ دوں گا‘ (1کرنتھیوں2:2)… مجھے حیاتِ نو کے لیے کوئی اُمید دکھائی نہیں دیتی جب مرد اور عورتیں صلیب کے خون کا انکار [یا تردید] کر رہے ہیں‘‘ (مارٹن لائیڈ جونز، ایم۔ڈی۔ Martyn Lloyd-Jones, M.D.، حیاتِ نو Revival، کراسوے کُتب Crossway Books، 1994 ایڈیشن، صفحات 48، 49)۔

’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے۔‘‘ (کلسیوں1:14).

کیا آپ یسوع کے پاس پاک صاف ہونے کی قوت پانے کے لیے جا چکے ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
کیا آپ اِس لمحے اُس کے فضل میں مکمل بھروسہ کرتے ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دھوئے گئے ہیں؟
کیا آپ خون میں دُھلے ہوئے ہیں،
برّے کے روحوں کو پاک صاف کرنے والے خون میں؟
کیا آپ کے کپڑے بے داغ ہیں؟
کیا وہ برف کی مانند سفید ہیں؟
کیا آپ برّہ کے خون میں دُھلے ہوئے ہیں؟
      (’’ کیا آپ برّہ کے خون میں دُھلے ہوئے ہیں؟ Are You Washed in the Blood?‘‘ شاعر ایلشاہ اے۔ ھوفمین Elisha A. Hoffman، 1839۔1929)۔

’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے۔‘‘ (کلسیوں1:14).

یہاں تین وجوہات ہیں کیوں مسیح کا خون سب سے زیادہ اہم ہے۔

I۔ پہلی بات، یسوع کا خون آپ کے گناہ کے لیے کفارہ ہے۔

’’خدا نے یسوع کو مقرر کیا کہ وہ اپنا خُون بہائے اور اِنسان کے گناہ کا کفارہ بن جائے اور اُس میں ایمان لانے والے فائدہ اُٹھائیں‘‘ (رومیوں 3:25).

وہ لفظ ’’گناہ کا کفارہ propitiation‘‘ یونانی لفظ ’’ھیلاسٹیرئین hilasterion‘‘ سے ہے۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ مسیح نے خود صلیب پر خُدا کے فیصلے کو برداشت کیا تھا۔ وہ ہمارا متبادل ہے۔ وہ کفارہ ادا کرنے کا شکار ہے۔ جب ہم اُس کے خون میں اپنا ایمان قائم کرتے ہیں تو ہم ہمارے گناہوں کے لیے سزاوار نہیں ٹھہرائے جائیں گے۔ مسیح نے ہماری سزا کو برداشت کیا، ہماری جگہ پر۔ ہمیں مذید اور خوف کرنے کی ضرورت نہیں کہ ہم ہمارے گناہ کے لیے خُدا کی جانب سے سزا پائیں گے۔ مسیح کو ’’اُس کے خون میں ایمان کے ذریعے سے گناہ کا کفارہ قرار دیا گیا۔‘‘

’’پھر بھی یہ خداوند کی مرضی تھی کہ اُسے کُچلے اور غمگین کرے، اور حالانکہ خداوند اُس کی جان کو گناہ کی قُربانی قرار دیتا ہے‘‘ (اشعیا 53:10).

جب آپ مسیح کے خون میں اپنے ایمان کو قائم کرتے ہیں، تو صلیب پر اُس کی اذیتیں خُدا کے قہر کو جذب کر لیتی ہیں، اور آپ کبھی بھی اپنے گناہوں کے لیے سزا نہیں پائیں گے۔

II۔ دوسری بات، یسوع کا خون آپ کی خُدا کے ساتھ صلح کراتا ہے۔

پولوس رسول نے کہا کہ مسیح ’’کی صلیب کے خون کے سبب سے صلح کر لے‘‘ (کُلسیوں1:20)۔

تمام لوگوں کو معاف کیا گیا ہے،
   تیرے خون کی پاکیزگی کی وجہ سے؛
فردوس کے دوازے کھولے ہوئے ہیں،
   انسان اور خُدا کے ساتھ صلح ہو چکی ہے۔
(’’تیری تعریف ہو یسوع جس کی کبھی تحقیر کی گئی Hail, Thou Once-Despised Jesus‘‘ شاعر جان بیکویل John Bakewell، 1721۔1819)۔

ڈاکٹر اینڈریو میورے Dr. Andrew Murray نے کہا، ’’اِس پیغام کے لیے اپنے دِل کو کھولو کہ خون آپ کو نجات دِلا سکتا ہے، جی ہاں، آپ جیسوں کو بھی، اس ہی لمحے۔ صرف اِس پر یقین کریں… اگر آپ ایک قصوروار، گمراہ گنہگار، جو معافی کے لیے چاہت رکھتے ہوں کی حیثیت سے آتے ہیں… تو وہ خون جو پہلے ہی ایک مکمل کفارہ ادا کر چکا ہے آپ کے گناہ کو ڈھانپتا ہے اور خُدا کی محبت اور حمایت کے لیے آپ کو فوراً بحال کرتا ہے‘‘ (انیڈریو میورے، ڈی۔ڈی۔ Andrew Murray, D.D.، یسوع کے خون کی قوت The Power of the Blood of Jesus، سی ایل سی پبلیکیشنز CLC Publications، 2003 ایڈیشن، صفحہ 44)۔

III۔ تیسری بات، یسوع کا خون آپ کو شیطان پر قوت بخشتا ہے۔

مکاشفہ کی کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ ’’وہ برّہ کے خون کی بدولت اُس پر غالب آئے‘‘ (مکاشفہ12:11)۔ میں آدھی صدی سے زیادہ ایک مسیحی رہا ہوں۔ ایسے ادوار بھی آئے جب میں سوچ میں ختم ہو چکا ہوں، مکمل طور سے شیطان مجھ پر غالب آ چکا تھا۔ لیکن ہر مرتبہ میں ٹھیک ہو گیا۔ لیکن خود میری اپنی قوت کے وسیلہ سے نہیں! جی نہیں، جی نہیں! یہ ہمیشہ یسوع کے خون کے وسیلہ سے ہوا تھا۔ کبھی کبھار، یہاں تک کہ اپنے ذہن میں اِس کا احساس کیے بغیر، میں اُس پر ’’برّہ کے خون کی بدولت غالب آیا‘‘ – اور آپ بھی آ جائیں گے۔ یسوع کے خون میں اپنا ایمان برقرار کریں اور آپ کبھی بھی دوبارہ گمراہ نہیں ہوں گے۔ یسوع کے خون کی قوت کے وسیلہ سے آپ تمام زمانوں اور تمام ابدیت کے لیے نجات پا جائیں گے! اُس کے پاک نام کی ستائش ہو!

وہاں قوت ہے، قوت، حیرت انگیز کام کرنے والی قوت
برّے کے قیمتی خون میں!
(’’وہاں خون میں قوت ہے There is Power in the Blood‘‘ شاعر لوئیس ای۔ جونز
      Lewis E. Jones، 1865۔1936)۔

جی ہاں، یسوع کا خون خُدا کے قہر کا کفارہ ادا کر دے گا۔ جی ہاں، یسوع کا خون آپ کی خُدا کے ساتھ صلح کرا دے گا۔ جی ہاں، یسوع کا خون آپ کو غالب آ جانے والی قوت بخش دے گا، ’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے‘‘ (کُلسیوں1:14)۔

اب ہمارے گرجہ گھر میں موجود دو لوگوں کے الفاظ کو سُنیں جو یسوع کے خون میں ایمان کے وسیلہ سے نجات پا چکے ہیں۔

ایک ہسپانوی خاتون کسی دوسرے بپتسمہ دینے والے گرجہ گھر میں جا چکی تھیں۔ جاتے ساتھ ہی اُنہوں نے اُن سے پوچھا اگر وہ بپتسمہ لینا چاہتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا، ’’جی ہاں۔‘‘ اُنہوں نے اُس کو یسوع کے بارے میں اور اُس کے گناہوں کے لیے یسوع کے کفاراتی خون کے بارے میں نہیں بتایا۔ اُنہوں نے اُس کو بپتسمہ دے دیا حالانکہ وہ ابھی تک غیرنجات یافتہ تھی۔ اُس نے کہا، ’’میں اپنی زندگی کے ساتھ ہمیشہ ہی کی طرح جاری رہی، خود کے لیے جیتے رہنا۔‘‘ بعد میں اُن کی بیٹی اُنہیں ہمارے گرجہ گھر میں لے کر آئی۔ اُس نے کہا ’’میں نے سوچا [ہم] اُس کو ہماری تمام عبادتوں میں آنے کے لیے کہیں گے، اور میں آنا نہیں چاہتی تھی کیونکہ میں نے سوچا یہ بات مجھ سے میرا وقت مانگے گی۔ میں خود غرض تھی، یہ سوچنے پر کہ خُدا مجھ سے میرا بہت زیادہ وقت لے لے گا۔ لیکن خُدا… نے مجھے میرے دِل میں دکھانا شروع کیا کہ میں تو صرف خود ہی کے لیے زندگی گزار رہی تھی… خُدا نے اپنے عظیم رحم میں مجھے دکھانا شروع کیا کہ اگر میں کسی بھی لمحے مر گئی تو میں یسوع کو مسترد کیے جانے کے لیے اور اپنے تمام گناہوں کے لیے قصوروار ٹھہرائی جاؤں گی۔ اِس بات نے مجھے پریشان کر دیا اور مجھ میں خوف سما گیا‘‘… [ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر Dr. A. W. Tozer نے کہا، ’’کوئی بھی خُدا کے فضل کو نہیں جان سکتا جس نے خُدا کے خوف کو نہیں جانا۔‘‘]۔ وہ گناہ کی سزایابی کے تحت تفتیشی کمرے میں چلی گئیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan نے اُن سے پوچھا یسوع کہاں ہے۔ اُنہوں نے کہا وہ اُس کے دِل میں تھا۔ ڈاکٹر کیگن نے کہا یسوع خُدا باپ کے داہنے ہاتھ پر آسمان میں تھا۔ اُس نے کہا، یہ اُسی لمحے تھا جب میں اُس کے قیمتی خون میں اپنے تمام گناہوں کو دھو ڈالنے کے لیے یسوع کے پاس آئی جو میرے لیے بہایا گیا تھا… آج میں خوش ہوں۔ یسوع نے اپنا قیمتی خون صلیب پر بہایا تاکہ میں نجات پاؤں۔ یسوع نے میرے تمام گناہوں کے لیے اپنے الہٰی خون سے ادائیگی کی… آج میں انجیلی بشارت کا کام کرنے سے خوش ہوں… نوجوان لوگوں کو [گرجہ گھر] میں لانے کے لیے تاکہ وہ بھی شاید ہمارے پادری صاحب کی باتوں کو سُن لیں۔ میں خوشی محسوس کرتی ہوں جب [ڈاکٹر ہائیمرز Dr. Hymers] یسوع کے خون کے بارے میں نوجوان لوگوں سے بات کرتے ہیں… میرے پاس [ایک] پادری صاحب ہیں جو لوگوں کے لیے شدت کے ساتھ پرواہ کرتے ہیں اور اُن سے یسوع کے بارے میں بات کرتے ہیں… یسوع نے صلیب پر اپنا قیمتی خون بہایا تاکہ میں نجات پاؤں… میرا خوبصورت نجات دہندہ یسوع!‘‘

ایک چینی کالج کے طالب علم نے کہا، ’’میں گرجہ گھر میں داخل ہوا اور میرا دِل بوجھل تھا۔ خُدا مجھے یہ محسوس کرنے کے لیے کہ میں ایک گنہگار تھا بیدار کر چکا تھا… حالانکہ میرے اِردگرد ہر کوئی خوشی سے بھرپور تھا… میں [خود کو] مذید اور دھوکہ نہیں دے سکتا تھا کہ میں ٹھیک ہوں اور ایک نیک شخص ہوں۔ میں ٹھیک نہیں تھا اور مجھ میں کوئی بھلائی نہیں تھی۔ جب میں اُس واعظ کو سُننے کے لیے بیٹھا ہوا تھا [جس کی منادی ڈاکٹر ہائیمرز کر رہے تھے] میں نے محسوس کیا جیسے کہ پادری صاحب براہ راست مجھ سے ہی بات کر رہے تھے… حالانکہ میں نے سوچا تھا کہ میں لوگوں سے اپنے گناہوں کو چھپا سکتا ہوں، لیکن میں اُن کو خدا سے نہیں چُھپا سکتا… میں نے آدم کی مانند محسوس کیا، خُدا سے چُھپنے کی کوشش کرتا ہوا…

پھر، جب واعظ اختتام کی جانب تھا، میں نے پہلی مرتبہ یسوع مسیح کی خوشخبری کو سُنا [حالانکہ وہ بہت کم عرصے کے لیے ہمارے گرجہ گھر میں آئی تھی]۔ یسوع صلیب پر مرا، میری جگہ پر، میرے گناہوں کی ادائیگی کے لیے… اُس کا خون گنہگاروں کے لیے بہایا گیا تھا۔ اُس کا خون میرے لیے بہایا گیا تھا! مجھے شدت کے ساتھ مسیح کی ضرورت تھی۔ خود میں نیکی کو تلاش کرنے کے بجائے، خُدا کے فضل کے وسیلہ سے میری نظریں خود پر سے اُٹھ چکی تھیں۔ میں نے پہلی مرتبہ مسیح کی جانب دیکھا، اور اُس ہی لمحہ میں اُس نے مجھے نجات بخشی! مسیح نے مجھے پرے نہیں دھکیلا، جیسا کہ میں نے اُس کے ساتھ ایک طویل مدت تک کیا تھا، بلکہ اُس نے مجھے قبول کیا، اور مجھے اپنے خون میں دھویا… اُس کے خون نے مجھے ڈھانپ لیا اور میرے تمام گناہوں کو دھو ڈالا۔ مسیح نے مجھے اپنے خون کا لبادہ پہنایا۔ اُس نے مجھے اپنی راستبازی کا لبادہ پہنایا۔ اُس کے خون نے میرے غلیظ دِل کو دھو ڈالا اور اِس کو نیا کر دیا… میرا ایمان اور یقین دہانی تنہا مسیح ہی میں ہے۔ اب میں سمجھ چکا ہوں جان نیوٹن John Newton کا کیا مطلب تھا [جب اُنہوں نے کہا] ’حیرت انگیز فضل Amazing grace! کسی قدر میٹھی آواز جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا! میں کبھی گمراہ تھا، لیکن اب میں ڈھونڈا جا چکا ہوں؛ اندھا تھا لیکن اب میں دیکھ سکتا ہوں۔‘ … میں ایک گنہگار تھا، اور یسوع مسیح نے مجھے بچا لیا… اُس نے مجھے قبول کیا اور مجھے اپنے خون میں دھو ڈالا۔‘‘

کیا لوگ یسوع کی صلیب اور یسوع کے خون پر میری منادی سے تھک نہیں جاتے؟ جی نہیں، وہ نہیں تھکتے! اُس وقت تک نہیں جب تک اُن کے پاس وہ پادری نہیں ہوتے جو گمراہ لوگوں کو بپتسمہ دیتے ہیں – جیسا کہ کیلیفورنیا کے شہر آرلیٹا میں مبلغ جنہوں نے لیڈیا ایسٹراڈا Lidia Estrada کو بپتسمہ دیا، اِس بات کا یقین کیے بغیر کہ اُنہوں نے یسوع پر بھروسہ کیا ۔ کیا وہ کبھی یہ بھی جانتے ہیں کہ یقین کیسے کیا جائے؟ مجھے اِس پر شک ہے! زمین کے چہرے پر سے ایسے جھوٹے نبیوں سے دور رہیں!

جہاں تک میرا تعلق ہے، میں یسوع مسیح کے خون پر منادی کرتا رہوں گا ’جب تک یہ بیچاری تُتلاتی ہکلاتی زبان قبر میں خاموش نہیں ہو جاتی، تب مَیں بچائے جانے کے لیے تیری قوت میں ایک شاندار، پیارا گیت گاؤں گا۔ وہاں خون سے بھرا ہوا ایک چشمہ ہے، جو نجات دہندہ کی رگوں سے بہا؛ اور گنہگار اُس خون میں ڈبکی لگاتے ہیں اور اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھو لیتے ہیں!

اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں۔
   (’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر
      William Cowper، 1731۔1800)۔

’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے۔‘‘ (کلسیوں1:14).

ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے دعا میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ آمین۔

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: کُلسیوں1:14۔20 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
     ’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلہ سے بچایا گیا Saved by the Blood of the Crucified One‘‘ (شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 19 ویں صدی)۔

لُبِ لُباب

حیاتِ نو اورمسیح کا خون

(حیاتِ نو پر واعظ نمبر23)
REVIVAL AND THE BLOOD OF CHRIST
(SERMON NUMBER 23 ON REVIVAL)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’اُسی کے ذریعہ ہمیں مخلصی یعنی گناہوں کی معافی ملی ہے۔‘‘ (کلسیوں1:14).

(1تیموتاؤس6:10؛ یعقوب4:3؛ 1تسالونیکیوں5:3؛
2تیموتاؤس3:7؛ مرقس16:16؛ رومیوں3:25، 26؛
افسیوں1:7؛ 1کرنتھیوں2:2)

I.    پہلی بات، یسوع کا خون آپ کے گناہ کے لیے کفارہ ہے،
رومیوں3:25؛ اشعیا53:10 .

II.   دوسری بات، یسوع کا خون آپ کی خُدا کے ساتھ صلح کراتا ہے،
کُلسیوں1:20 .

III.  تیسری بات، یسوع کا خون آپ کو شیطان پر قوت بخشتا ہے،
مکاشفہ12:11 .