اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
آپ کا مکمل اخلاقی زوالYOUR TOTAL DEPRAVITY ڈاکٹر سی۔ ایل۔ کیگن کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’سب کے سب گناہ کے قابو میں ہیں‘‘ (رومیوں 3:9). |
یہ نسل انسانی ’’گناہ کے قابو‘‘ میں ہے۔ بائبل یہ بات بے شمار مرتبہ کہتی ہے۔ یہ کہتی ہے ہم ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں (افسیوں2:5)۔ ہم ’’قصوروں اور گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں (افسیوں2:1)۔ پولوس رسول نے لکھا، ’’گناہ … میرے اندر بسا ہوا ہے‘‘ (رومیوں7:20)۔ ہم سب کے سب ایک ہولناک حالت میں ہیں۔ آپ ایک ہولناک حالت میں ہیں۔
اِس حالت کو مکمل اخلاقی زوال کہتے ہیں۔ ہر کوئی بُرے طور سے اخلاقی زوال میں گھرا ہوا ہے۔ آپ اخلاقی زوال میں گِھرے ہوئے ہیں۔ ہم آج کی رات دیکھنے جا رہے ہیں کہ کیا اخلاقی زوال نہیں ہے، اور پھر یہ دیکھیں گے کہ یہ ہے کیا۔
I۔ پہلی بات، مکمل اخلاقی زوال کیا نہیں ہے۔
مکمل اخلاقی زوال ویسا ہی نہیں ہوتا ہے جیسا کہ وہ انفرادی گناہ ہوتے ہیں جو آپ نے سرزد کیے ہوتے ہیں۔ اِس بات میں کوئی غلطی مت کیجیے گا – آپ بے شمار گناہ کر چکے ہیں، اور وہ ہولناک ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’گناہ شریعت [کو توڑنا] کی مخالفت ہے‘‘ (1یوحنا3:4)۔ جب آپ خُدا کی شریعت کو توڑتے ہیں تو آپ گناہ کرتے ہیں۔
جب خُدا کوئی بات نہ کرنے کے لیے کہتا ہے اور آپ اُسے کرتے ہیں تو آپ گناہ کرتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’جھوٹی گواہی مت دینا [تمہیں جھوٹ نہیں بولنا چاہیے]‘‘ (خروج20:16)۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کو جھوٹ نہیں بولنا چاہیے، لیکن آپ پھر بھی اِس کو کرتے ہیں۔ آپ خُدا کے خلاف گناہ کرتے ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’تو چوری مت کر‘‘ (خروج20:15)۔ جب آپ چوری کرتے ہیں تو آپ خُدا کے خلاف گناہ کرتے ہیں۔
جب خُدا کوئی بات کرنے کے لیے کہتا اور آپ اِس کو نہیں کرتے تو آپ گناہ کرتے ہیں۔ یسوع نے کہا، ’’خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل، اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھ‘‘ (متی22:37)۔ اِس کے باوجود آپ سالوں ایسے زندگی بسر کرتے ہیں جیسے کہ خُدا کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہوتی۔ ہر مرتبہ جب آپ اِتوار کو گرجہ گھر میں حاضر ہونے سے قاصر ہوتے ہیں تو آپ اُس حکم کو توڑتے ہیں۔ آپ گناہ کرتے ہیں۔
بائبل کہتی ہے، تو زنا مت کر‘‘ (خروج20:14)۔ اور یسوع نے کہا، ’’جو کوئی کسی عورت پر بُری نظر ڈالتا ہے وہ اپنے دِل میں پہلے ہی اُس کے ساتھ زنا کر چکا ہے‘‘ (متی5:28)۔ ہر مرتبہ جب آپ اپنے کمپیوٹر پر فحش فلموں کو دیکھتے ہیں، آپ وہ ہولناک گناہ کرتے ہیں۔
بائبل کہتی ہے، ’’اپنے ماں اور باپ کی عزت کر‘‘ (خروج20:12)۔ یہ آیت یہ نہیں کہتی ہے کہ تو اُن کی عزت کر اگر وہ مسیحی ہیں یا اگر وہ ہر بات میں دُرست ہوتے ہیں – یہ صرف اُن کی عزت کرنے کے لیے کہتی ہے۔ ہر مرتبہ جب آپ اُس حکم کی عدولی کرتے ہیں تو آپ گناہ کرتے ہیں۔ آج کی رات یہاں آپ میں سے کچھ ہیں جو دراصل اپنے باپ یا اپنی ماں کے ساتھ نفرت کرتے ہیں۔ وہ ایک ہولناک گناہ ہے۔
آپ کے گناہوں کا ایک طویل، دھشت ناک ریکارڈ بن چکا ہے۔ وہ ریکارڈ آپ کو آخری فیصلے کے موقع پر سزا دے گا۔ بائبل کہتی ہے کہ ہر وہ کام جو آپ کرتے ہیں کہتے ہیں اور سوچتے ہیں خُدا کے ریکارڈ میں لکھا جاتا ہے – خُدا کی ’’کتابوں‘‘ میں۔ آخری فیصلے کے موقع پر، ’’تمام مُردوں کا انصاف اُن کے اعمال کے مطابق کیا [جائے گا] جو اُن کی کتابوں میں درج تھے‘‘ (مکاشفہ20:12)۔ آپ خُدا کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ آپ کی زندگی کا ریکارڈ سب کے سامنے پڑھا جائے گا۔ بائبل کہتی ہے، ’’بزدلوں [لوگ کیا کہیں گے اِس بات سے بے انتہا خوفزدہ لوگ]، اور بے ایمانوں، اور گِھنونے لوگوں، اور خونیوں، اور حرامکاروں [یونانی میں پورنوئیس pornois، وہ جو عُریانی کو دیکھتے ہیں، یا شادی شُدہ ہوتے ہوئے بھی دوسری عورت کے ساتھ جنسی ملاپ کرتے ہیں]، اور جادگروں، اور بُت پرستوں، اور تمام جھوٹوں [ہر کوئی جو جھوٹ بولتا ہے – کیا آپ جھوٹ بول چکے ہیں؟] کی جگہ آگ اور گندھک سے جلنے والی جھیل میں ہوگی‘‘ (مکاشفہ21:8)۔ آپ کو خود سے شرمندگی ہوگی۔ آپ کو آگ کی جھیل میں جھونک دیا جائے گا۔
آپ کے لیے یہ کہنا مدد گار ثابت نہیں ہوگا کہ آپ انتے ہیں نیک یا اچھے ہیں جتنے کہ زیادہ تر لوگ ہیں۔ یہ کہنا آپ کی مدد نہیں کرے گا کہ آپ ایک ’’نفیس ہستی‘‘ ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ ایک گنہگار ہیں۔ خُدا بھی یہ بات جانتا ہے۔ یہ کہنا آپ کی مدد نہیں کرے گا کہ کوئی دوسرا آپ سے بدتر ہے۔ آپ دونوں کو ہی آگ کی جھیل میں جھونک دیا جائے گا۔
چند ایک گناہوں کو چھوڑ دینا یا ایک اچھا شخص بننے کی کوشش کرنا آپ کی مدد نہیں کرے گا۔ ماضی میں سے آپ کے گناہ پہلے سے ہی خُدا کی کتاب میں موجود ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ دوبارہ گناہ نہ بھی کریں تب بھی آپ آگ کی جھیل میں اُس بات کے لیے ڈالے جائیں گے جو آپ پہلے سے ہی کر چکے ہیں۔ یہ بات کہنی آپ کی مدد نہیں کرے گی کہ آپ اِس سے بدترین ہو سکتے تھے۔ آپ پہلے سے ہی کافی بُرے رہ چکے تھے۔ آپ ایک ہولناک مصیبت میں ہیں، اور بچنے کے لیے کچھ بھی نہیں کر سکتے۔
آپ کے گناہوں کا ریکارڈ ہولناک ہے۔ لیکن یہ نہیں ہے جو ’’مکمل اخلاقی زوال‘‘ کا مطلب ہوتا ہے۔ آپ کی گنہگار فطرت کی ہولناکی اور بُرائی کے مقابلے میں آپ کے گناہوں کا ریکارڈ کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ کی گنہگار فطرت میں سے وہ بُری باتیں نکلتی ہیں جو آپ کرتے ہیں۔ یسوع نے کہا، ’’کیونکہ اندر سے یعنی اُس کے دِل سے بُرے خیالات باہر آتے ہیں، جیسے حرامکاری، چوری، خونریزی، زنا، لالچ، بدکاری، مکروفریب، شہوت پرستی، بدنظری، بدگوئی، نخوّت اور حماقت۔ یہ سب بُرائیاں انسان کے اندر سے نکلتی ہیں‘‘ (مرقس7:21۔23)۔ اُس لفظ ’’دل سےwithin‘‘ کا مطلب ’’اندر سے یا باطن سے inside‘‘ ہوتا ہے۔ یہ آپ جو آپ باطن میں ہیں اُس کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ آپ محض ایسے ہی بُری باتیں نہیں کرتے، آپ بُرے ہیں۔ آپ بُری باتیں کرتے ہیں کیونکہ آپ بُرے ہیں۔ آپ محض گناہ نہیں کرتے ہیں، آپ گناہ سے بھرپور ہیں۔ آپ گناہ کرتے ہیں کیونکہ آپ گناہوں سے بھرپور ہیں۔ آپ جو ہیں اُسی میں سے وہ باتیں آتی ہیں جو آپ کرتے ہیں۔ اور یہ بات ہمیں دوسرے نکتے پر لے آتی ہے۔
II۔ دوسری بات، مکمل اخلاقی زوال کیا ہے۔
مکمل اخلاقی زوال نشاندہی کرتا ہے اُس بات کی جس طرح کے آپ ہیں۔ اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ باطن میں گناہ سے بھرپور اور بدکار ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آپ نے جو بُرائیاں کیں تھیں وہ کیں۔ یہ آپ کی فطرت میں سے نکلیں تھیں۔ بائبل کہتی ہے کہ آپ ’’فطرتاً غضب کے بچے‘‘ ہیں (افسیوں2:3)۔ آپ اِس ہی طرح کے ہیں۔ آپ نے یہ فطرت پہلے باپ آدم سے وراثت میں پائی ہے۔ اُس نے گناہ کیا، اور ساری نسل انسانی میں گناہ کو منتقل کر دیا، آپ کے والدین میں منتقل کیا اور پھر آپ میں منتقل کیا۔ یہ ہی وجہ ہے کہ زبور نویس نے لکھا، ’’میں بدکاری میں ڈھالا گیا تھا؛ اور اُس وقت سے میں گنہگار ہوں جب میں اپنی ماں کے رحم میں پڑا‘‘ (زبور51:5)۔ آپ اب گنہگار ہیں۔ یہ ہی سب کچھ آپ ہیں۔ یہ ہی سب کچھ آپ ہمیشہ ہی ہونگے۔ یہ ہے سب کچھ آپ ہمیشہ ہو سکتے ہیں۔
مکمل اخلاقی زوال کا مطلب ہوتا ہے کہ گناہ کی ایک مستقل حالت میں ہیں اور آپ اِس سے باہر نہیں نکل سکتے۔ بائبل کہتی ہے کہ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں (افسیوں2:5)۔ آپ ’’قصوروں اور گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں۔ ہماری تلاوت کہتی ہے کہ آپ ’’گناہ کے قابو‘‘ میں ہیں (رومیوں3:9)۔ آپ گناہ کی غلامی میں ہیں۔ یسوع نے کہا، ’’جو کوئی گناہ کرتا ہے وہ گناہ کا خادم [یونانی میں doulos غلام] ہے‘‘ (یوحنا8:34)۔ پولوس رسول نے کہا کہ آپ ’’گناہ کے خادم [غلام]‘‘ ہیں (رومیوں6:20)۔ آپ خُدا کے بچے نہیں ہیں۔ آپ شیطان سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ ’’شیطان کے پھندے میں ہیں… اُس کی مرضی سے اُس کے ذریعے سے تابع کیے گئے ہیں‘‘ (2تیموتاؤس2:26)۔
اپنے دِل میں، اپنے مرکز میں، آپ خُدا کے دشمن ہیں۔ بائبل ایسا ہی کہتی ہے۔ یہ کہتی ہے، ’’جسمانی [غیر تبدیل شُدہ] نیت خُدا کی مخالفت کرتی ہے‘‘ (رومیوں8:7)۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آپ خود غرض ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے آپ وہ کرنے سے مزاحمت کرتے ہیں جو خُدا چاہتا ہے، اور باطن میں آپ کچھ اور ہی کرنا چاہتے ہیں۔ چاہے اگر آپ باآوازِ بُؒلند کوئی بات نہیں بھی کہتے، آپ باطن سے مزاحمت کرتے ہیں، کیونکہ اپنے دِل میں آپ خُدا کے دشمن ہیں۔ آپ خُدا کے خلاف ہیں۔
چاہے آپ کوشش بھی کریں تب بھی آپ روحانی باتوں کو سمجھ نہیں سکتے۔ بائبل کہتی ہے، ’’جس میں خُدا کا پاک روح نہیں وہ خُدا کی باتیں قبول نہیں کرتا: کیونکہ وہ اُس کے نزدیک بیوقوفی کی باتیں ہیں اور نہ ہی اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ صرف پاک روح کے ذریعہ سمجھی جا سکتی ہیں‘‘ (1کرنتھیوں2:14)۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اِس میں پوچھنے والی کوئی بات ہی نہیں، ’’میں یسوع پر کیسے بھروسہ کروں؟‘‘ یہ ایسا کچھ نہیں ہے جو آپ سیکھ سکتے ہوں!
آپ کے خیالات اور تصورات غلط ہیں۔ بائبل کہتی ہے، اُس کے دِل کا ہر خیال بچپن ہی سے بدی کی جانب مائل ہوتا ہے‘‘ (پیدائش8:21)۔ آپ کے خیالات بھی بُرے ہیں۔ باطن میں آپ اِس ہی طرح ہیں، اور اِس کو بدلنے کے لیے آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے۔
آپ خود کو نہیں بدل سکتے اور خود کو نیک نہیں بنا سکتے۔ بائبل کہتی ہے آپ نہیں کر سکتے! یہ کہتی ہے کہ ایک گمراہ شخص ’’وہ نہ تو خُدا کی شریعت کے تابع ہے نہ ہو سکتی ہے‘‘ (رومیوں8:7)۔ آپ اچھے نہیں ہو سکتے۔ آپ کوشش کر چکے ہیں اور ناکام ہو چکے ہیں۔ اور بارہا ناکام ہو چکے ہیں۔ اور آپ ہمیشہ ناکام ہونگے۔
آپ اپنی فطرت کو تبدیل نہیں کر سکتے – جس طرح آپ باطن میں ہیں۔ بائبل کہتی ہے، ’’کیا کوئی حبشی اپنی جلد اور چیتا اپنے داغ بدل سکتا ہے؟ اِسی طرح تم جو بدی کے عادی ہو نیکی نہیں کر سکتے‘‘ (یرمیاہ 13:23)۔ آپ اپنی جلد نہیں بدل سکتے۔ چیتا اپنے داغ نہیں بدل سکتا۔ اور آپ اپنی بُری فطرت سے چھٹکارہ نہیں پا سکتے۔ یہوداہ نے کہا، ’’وہ کون ہے جو ناپاک میں سے پاک شے نکال سکے؟ کوئی بھی نہیں‘‘ (ایوب14:4)۔ آپ خود کو ناپاک سے پاک میں تبدیل نہیں کر سکتے۔ کوشش کر کے دیکھیں! آپ کو جلد ہی پتا چل جائے گا کہ سب کچھ کر چکنے کے بعد بھی آپ گندے ہی ہیں۔
مجھے آپ سے ایک سوال پوچھ لینے دیں۔ کیا آپ انسان ہونا چھوڑ سکتے ہیں؟ کیا آپ تبدیل ہو سکتے ہیں تاکہ آپ مذید اور انسان بنے نہ رہیں؟ بِلاشُبہ آپ نہیں کر سکتے! لیکن تمام انسان گنہگار ہوتے ہیں! بائبل کہتی ہے، ’’سب نے گناہ کیا‘‘ (رومیوں3:23)۔ بائبل کہتی ہے، ’’کوئی بھی راستباز نہیں، کوئی نہیں، کوئی ایک بھی نہیں‘‘ (رومیوں3:10)۔ چونکہ آپ انسان ہونا چھوڑ نہیں سکتے اِس لیے آپ ایک گنہگار ہونے سے نہیں رُک سکتے۔ آپ اپنی گناہ سے بھرپور، مسخ فطرت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ آپ کی خود میں کوئی اُمید نہیں ہوتی۔
آپ خُدا کو خوش کرنے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔ بائبل اِس بات کو نہایت واضح کرتی ہے۔ یہ کہتی ہے، ’’جو لوگ جسم کے غلام ہیں خُدا کو خوش نہیں کر سکتے‘‘ (رومیوں8:8)۔ ’’جسم کے غلام‘‘ سادگی سے گمشدہ یا گمراہ لوگوں کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔ اگر آپ گمراہ یا گمشدہ ہیں، تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے جو آپ کر کے خُدا کو خوش کر سکتے ہوں – اُس کو آپ کے ساتھ خوش ہونے کے لیے۔ یہاں تک کہ آپ کی نام نہاد کہلانے والی نیکیاں یا مذھبی کام بھی خُدا کو خوش نہیں کرتے۔ بائبل کہتی ہے، ’’ہماری راستبازی کے سارے کام گندے چھیتھڑوں کی مانند ہیں‘‘ (اشعیا64:6)۔ آپ شاید سوچ سکتے ہیں کہ آپ نے خُدا کو خوش کر دیا یا کہتے ہوں کہ آپ کر سکتے ہیں – لیکن خُدا کہتا ہے آپ نہیں کر سکتے! کیا خُدا دُرست ہے یا وہ غلط ہے؟ جب آپ سیکھنے کے ذریعے سے خُدا کے ساتھ دُرست ہونے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، یا بہتر ہونے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ خُدا غلط ہے۔ اور آپ بار بار ناکام ہونگے۔ آپ کبھی بھی کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جو خُدا کو خوش کر دے۔
آپ ایسا کچھ بھی نہیں سیکھ سکتے جو آپ کو نجات دلا دے گا۔ دوبارہ، یہ ہی وجہ ہے کہ اِس میں پوچھنے والی کوئی بات نہیں ہے، ’’مگر میں یسوع پر بھروسہ کیسے کروں؟‘‘ کچھ سیکھنا آپ کی مدد نہیں کر سکتا۔ کچھ سیکھنے سے آپ کی فطرت نہیں بدل جائے گی۔ یسوع نے آپ جیسے گمراہ لوگوں سے کہا، ’’تم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لیے کہ میرے کلام کو سُنتے نہیں‘‘ (یوحنا8:43)۔ دوبارہ، یسوع نے کہا، ’’جو خُدا کا ہوتا ہے خُدا کی باتیں سُنتا ہے، چونکہ تم خُدا کے نہیں اِس لیے سُنتے نہیں‘‘ (یوحنا8:47)۔
آپ خود اپنی کوشش کے ذریعے سے یسوع کے پاس نہیں آ سکتے یا اُس پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ یسوع نے خود کہا، ’’میرے پاس کوئی نہیں آتا جب تک کہ باپ جس نے مجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لائے‘‘ (یوحنا6:44)۔ میں نے وہ نہیں کہا – یسوع مسیح نے یہ کہا! آپ خود کو نجات دلانے کے لیے کوشش کر سکتے ہیں – مگر آپ ناکام ہو جائیں گے۔ آپ صحیح الفاظ سیکھنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ آپ اِس احساس یا اُس احساس کی تلاش کر سکتے ہیں – یا بالکل بھی کوئی احساس نہیں۔ اور کبھی بھی کہیں بھی نہیں پہنچ پائیں گے۔ آپ مسیح میں ایمان شُدہ نہیں ہو سکیں گے – کیونکہ آپ خود کو مسیح میں تبدیل شُدہ نہیں کر سکتے! آپ مُردہ ہیں۔ آپ باطن میں بدکار ہیں۔ آپ خود کو کیسے تبدیل کر سکتے ہیں؟ آپ نہیں کر سکتے۔
ایک گمراہ گنہگار کی حیثیت سے، آپ ’’خُدا کے لیے مُردہ‘‘ ہیں – مکمل طور پر گناہ سے بھرپور اور بے اُمید۔ آپ نجات کے اہل نہیں ہیں۔ آُپ خود اپنی تبدیلی کو نہیں لا سکتے۔ آپ خُدا کے لیے مُردہ ہیں۔ آپ ’’گناہوں میں مُردہ‘‘ ہیں۔ آپ شاید اپنی گنہگاری کے بارے میں نہ سوچنے کی کوشش کر سکتے ہیں، لیکن یہ پھر بھی وہیں پر ہے۔ خُدا اِس کو اب بھی دیکھ سکتا ہے، چاہے آپ چاہیں یا نہ چاہیں۔ خُدا آپ کے گناہ سے ناراض ہے۔ خدا کو آپ کے گناہ سے کراہت ہوتی ہے۔ ایک لڑکی نے لکھا، ’’مجھے خود سے کراہت ہو گئی تھی۔‘‘ اور آپ کو بھی ہونی چاہیے۔ اگر آپ کو نہیں ہوتی، تو اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ سچائی کے لیے بیدار نہیں ہوئے ہیں۔
جواب کیا ہے؟ آپ کے باطن میں، کوئی جواب نہیں ہے اور وہاں کبھی بھی نہیں ہوگا! ’’نجات خُدا کی طرف سے آتی ہے‘‘ (یوناہ 2:9)۔ آپ کے پاس مسیح کو ہونا چاہیے! صرف مسیح کا خون ہی ’’آپ کو تمام گناہ سے [پاک صاف] کر سکتا ہے‘‘ (1یوحنا1:7)۔ آپ کا وقت کو برباد کرنا اور دکھاوا کرنا آپ کو کہیں بھی نہیں پہنچائے گا – ماسوائے جہنم کے۔ آپ کے سوال کرنا آپ کو کہیں نہیں پہنچائے گا – ماسوائے جہنم کے۔ آپ کی آوارہ گردی اور کوششیں آپ کو کہیں بھی نہیں پہنچائیں گی – ماسوائے جہنم کے۔ آپ کے پاس کوئی اُمید نہیں ہے۔
آپ کے پاس مسیح کا ہونا ضروری ہے! آپ کے پاس اُس [مسیح] کا خون ہونا ضروری ہے! آپ کے پاس مسیح کی جانب کھینچے جانے کے لیے خُدا کے رحم کا ہونا ضروری ہے۔ آپ خود کو نجات نہیں دلا سکتے۔ آپ کے پاس مسیح کا ہونا ضروری ہے! یسوع نے کہا، ’’میں راہ، حق اور زندگی ہوں: میرے وسیلہ کے بغیر کوئی باپ کے پاس نہیں آتا‘‘ (یوحنا14:6)۔ کیا وہ سچ ہے یا یہ نہیں ہے؟ کیا آپ اِس پر یقین کرتے ہیں یا آپ یقین نہیں کرتے ہیں؟ یسوع نے کہا آپ خُدا کے پاس اُس کے وسیلے کے بغیر نہیں جا سکتے – یسوع بخود کے ذریعے! اِس کے علاوہ کوئی اور راہ نہیں، کوئی دوسری سچائی نہیں، کوئی دوسری زندگی نہیں! آپ دوسری باتوں کی کوشش کر چکے ہیں اور ناکام رہے ہیں۔ وہاں پر کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ کے پاس مسیح کا ہونا ہی نہایت ضروری ہے! مسیح! یسوع مسیح بخود! مسیح! آپ کا مسیح کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہ کو معاف کروایا جانا نہایت ہی ضروری ہے! خون! خون! خون! آپ کے پاس مسیح کا ہونا ضروری ہے! مسیح! مسیح! آمین۔
اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب آپ کا مکمل اخلاقی زوال YOUR TOTAL DEPRAVITY ڈاکٹر سی۔ ایل۔ کیگن کی جانب سے ’’سب کے سب گناہ کے قابو میں ہیں‘‘ (رومیوں3:9)۔ (افسیوں2:5، 1؛ رومیوں7:20) I. پہلی بات، مکمل اخلاقی زوال کیا نہیں ہے، 1یوحنا3:4؛ خروج20:16، 15؛ II. دوسری بات، مکمل اخلاقی زوال کیا ہے، افسیوں2:3؛ زبور51:5؛ |