اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
نجات یا عذابDELIVERANCE OR DAMNATION ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔ |
شہنشاہ نیرو نے روم کے شہر کو 64 بعد از مسیح آگ لگائی تھی۔ نیروNero (54۔68 بعد از مسیح) ایک ظالم اور خونی انسان تھا۔ اُس نے خُود اپنے ہی خاندان کے بے شمار افراد کو قتل کر دیا تھا۔ جب روم جلا تھا تو لوگوں نے اُس پر آگ لگوانے کا شک کیا تھا۔ اُسے الزام دھرنے کے لیے کسی اور کو تلاش کرنا تھا۔ اُس نے آگ لگانے کا الزام مسیحیوں پر ڈال دیا! ابتدائی دوسری صدی میں ٹاسیٹس Tacitus (56۔117) نے کہا، ’’وہ جنہوں نے مسیحی ہونے کا اعتراف کیا گرفتار کے لیے گئے…اُن کی اموات میں اُنھیں… جنگلی جانوروں کی کھالوں میں لپیٹا گیا، کتوں کے ذریعے سے مرنے تک چیرا پھاڑا گیا، مصلوب کیا گیا یا آگ میں جلا دیا گیا – تاکہ جب تاریکی چھائے تو وہ رات میں مشعلوں کی مانند جلیں‘‘ (ٹاسیٹس Tacitus، سال در سال واقعات کا تاریخ وار بیان Annals 15:44، ابتدائی دوسری صدی)۔ اُس کے کچھ ہی مہینوں بعد پطرس رسول نے پطرس کا دوسرا مراسلہ لکھا۔ پھر روایت ہمیں بتاتی ہے کہ پطرس کو خود اُس کی اپنی درخواست پر اُلٹا مصلوب کیا گیا تھا – کیونکہ خود کو جیسے یسوع کو مصلوب کیا گیا تھا وہ خود کو ویسا مصلوب کیے جانے کے قابل نہیں سمجھتا تھا۔
وحشیانہ اور ہولناک ایذارسانیوں میں سینکڑوں مسیحی مرے۔ نیرو نے مسیحیوں کو کھمبوں کی چوٹیوں پر بندھوا کر آگ لگوائی کہ اُس کے باغ میں روشنی ہو! پطرس کے گرفتار ہونے اور مصلوب کیے جانے سے کچھ پہلے ہی اُس نے 2 پطرس لکھا تھا۔
2پطرس میں رسول بائبل کی الوہیت اور اختیار کے بارے میں بات کرتا ہے (2پطرس1:19۔21)۔ وہ ہمیں خبردار کرتا ہے کہ ’’ہمارے درمیان جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہونگے‘‘ (2پطرس2:1۔3)۔ وہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خُدا نے ’’اُن فرشتوں کا جنھوں نے گناہ کیا تھا‘‘ انصاف کیا (2:4)، کہ خُدا نے ’’صدوم اور عمورہ کے شہروں کا خاکستر‘‘ کر دیا (2:6)۔ مگر اُس نے ’’راستباز لوط کو جو بے دینوں کے ناپاک چال چلن [جنسی رویے] سے تنگ آ چکا تھا بچا لیا‘‘ (2:7)۔ اور پھر رسول ہماری تلاوت پیش کرتا ہے،
’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔
اِس سے پہلے کہ میں اِس تلاوت پرمنادی کروں میں چاہتا ہوں کہ آپ جان جائیں شیطان کس قدر 2پطرس سے نفرت کرتا ہے۔ شیطان نئے عہد نامے میں تقریباً کسی دوسری کتاب کے مقابلے میں اِس چھوٹی سی کتاب سے زیادہ نفرت کرتا ہے۔ شیطان کا کام کرتا ہوں دیکھنے کے لیے آپ کو ہالی ووڈ یا لاس ویگاس جانے کی ضرورت نہیں۔ آپ کو صرف اِتنا کرنا ہے کہ کیلیفورنیا کے شہر پاساڈینہ میں فُلر سیمنری تک گاڑی چلا کر جانا ہے۔ امریکہ میں تقریباً تمام بڑی بڑی سیمنریاں آج بائبل پر حملے کر رہی ہیں۔ اور وہ نئے عہد نامے میں غالباً کسی دوسری کتاب کے مقابلے میں 2 پطرس سے زیادہ نفرت کرتے ہیں۔ جب میں سان فرانسسکو کے شمال میں مغربی بپتسمہ دینے والوں کی سیمنری میں تعلیم حاصل کر رہا تھا تو وہاں پر موجود اُستادوں نے 2 پطرس کو ’’جعلی‘‘ کہا تھا۔ بائبل کو مسترد کرنے والے آزاد خیال اُساتذہ یہ بات سالوں سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔ مگر ڈاکٹر اے۔ ٹی۔ رابرٹسن Dr. A. T. Robertson جو یونانی نئے عہد نامے کے ایک عظیم عالم ہیں اُنھوں نے 2پطرس کا دفاع کیا۔ اُنھوں نے نشاندہی کی کہ اِس سے متعلقہ حوالاجات اور اِقتباسات اریسٹائڈس Aristides (سنِ وفات 134 بعد از مسیح) میں، جسٹن شہید Justin Martyr میں (سنِ وفات165 بعد از مسیح)، ایرینئیس Irenaeus میں (130۔202)، ایگنیشیئس Ignatius میں (35۔107)، روم کے کلیمنٹ Clement of Rome (وفات 99 بعد از مسیح)، آتھانیسئیس Athanasius (296۔373)، آگسٹین Augustine (354۔430) اور مذھبی سُدھار کی عظیم ہستی مارٹن لوتھرMartin Luther (1483۔1546) کی تحاریر میں موجود ہیں، (اے۔ ٹی۔ رابرٹسن، ڈی۔ ڈی۔، لٹریچر میں ڈاکٹریت، A. T. Robertson, D.D., Litt.D.، نئے عہد نامے میں کلام کی تصاویر Word Pictures in the New Testament، جلد ہشتم، بروڈ مین پریس Broadman Press، 1933، صفحات 139۔146 – 2پطرس کے لیے ڈاکٹر رابرٹسن کا دفاع Dr. Robertson’s defence of II Peter)۔
ڈاکٹر رابرٹسن نے نشاندہی کی کہ، یہاں اِس مُراسلے میں تعجب کے باعث والے کوئی نئے تصورات نہیں ہیں… اِس کے بجائے یہ تو سمجھانے والی اور تقلید پسند تعلیمات سے بھرا پڑا ہے‘‘ (ibid.، صفحہ140)۔ ڈاکٹر جے۔ ورنن میگی جو کہ امریکہ کے سب سے زیادہ مشہورومعروف اور پیارے بائبل کے اُستاد ہیں اُنھوں نے کہا، آج یہ بات بخوبی مانی جاتی ہے کہ پطرس نے یہ 2پطرس کا خط لکھا تھا (جے۔ ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، جلد پنجم، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishers، 1983، صفحہ714)۔
مگر فُلر سیمنری جیسے سکولوں پر آزاد خیال لوگ اِس کو پھاڑ کر ٹکڑےٹکڑے کر رہے ہیں! ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس نے کہا، ’’یہ مزاحمت [2پطرس کی] کلیسیا میں جھوٹے اُستادوں کی شدید ملامتی کی وجہ سے [ہے]… [2] پطرس ’مکاری سے گھڑی گئی کہانیوں‘ کے خلاف (2پطرس1:16)، مسیح کا انکار کرنے والے منافقانہ اُستادوں کے خلاف (2پطرس2:1)، [پیسے سے پیار کرنے والے] نفع خور مبلغین کے خلاف (2پطرس2:3، 15)، اینٹی نومیئعن antinomian اُستادوں کے خلاف (2پطرس2:13، 19)، اور خصوصی طور پر نظریہ اِرتقا اور کائناتی ہم آہنگیت uniformitarianism [فطری اور قدرتی قوانین ابتدا سے ایسے ہی ہیں اور رہیں گے] (2پطرس3:3۔6) کے خلاف خبردار کرتا ہے‘‘ (ھنری ایم۔ مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph.D.، دفاع کرنے والوں کا مطالعہ بائبل The Defender’s Study Bible، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 1995، صفحہ 1401)۔
کوئی تعجب نہیں کہ شیطان اور اُس کے جھوٹے اُستاد 2پطرس پر حملے کرتے ہیں! ایک اور وجہ کہ ابلیس 2پطرس سے نفرت کرتا ہے یہ ہے کیونکہ یہ بائبل کے الہٰامی اور بے خطا ہونے کے بارے میں دو انتہائی شدید بیانات پیش کرتا ہے، ایک 2پطرس1:19۔21 میں (اور دوسرا 2تیموتاؤس3:15۔17 میں)۔ کوئی تعجب نہیں کہ ابلیس 2پطرس سے نفرت کرتا ہے!
2 پطرس میں شدید روح پائی جاتی ہے! ماضی میں ستمبر1961 میں مَیں نے بائیولا کالج میں (جو اب یونیورسٹی ہے) داخلہ لیا۔ اُس خزاں کے سیمسٹر میں کالج میں ہفتہ ہفتہ بھر ہر صبح چھوٹے گرجہ گھر میں طویل عبادتیں ہوا کرتی تھیں۔ اُس سال کے خصوصی سپیکر ڈاکٹر چارلس جے۔ ووڈبریج Dr. Charles J. Woodbridge تھے۔ ڈاکٹر ووڈبریج فُلر سیمنری کے بانی اِساتذہ میں سے ایک تھے۔ اُنھوں نے اُدھر سے ابھی چند سال پیشتر ہی استیفعٰی دیا تھا کیونکہ وہ بتا سکتے تھے کہ فُلر سیمنری آزاد خیالی اور بائبل کے اختیار کی تردید کی جانب بڑھ رہی تھی۔ بِلاشُبہ فُلر سیمنری کی انتظامیہ نے اِس بات سے انکار کیا تھا۔ اُنھوں نے ڈاکٹر ووڈبریج کو مصیبتیں کھڑی کرنے والا کہا اور دوسری بُری باتیں کیں۔ مگر کسی نے بھی کبھی بھی واپس جا کر معافی نہیں مانگی – کم از کم نئے مبشران کے درمیان سے تو کسی نے بھی نہیں۔ پچاس سالوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اور جو ڈاکٹر ووڈبریج نے پیشن گوئی کی تھی وہ واقعی میں سچ ہو چکی ہے۔ آج فُلر سیمنری راب بیل Rob Bell جیسے مبلغین پیدا کر رہی ہے۔ اُس نے ایک کتاب لکھی جو کہتی ہےکہ ہر کوئی (یہاں تک کہ ہٹلر بھی) جنت میں جائے گا۔ حال ہی میں اُنھوں نے ایک اور کتاب لکھی جس میں اُنھوں نے سب سے زیادہ غلیظ ترین اور فحش جنسیاتی اعمال کی حمایت کی۔ ڈاکٹر ووڈبریج نے اِس بات کو بہت ہی پہلے 1950 کی آخری دہائی میں آتا ہوا دیکھ لیا تھا۔ ڈاکٹر چارلس جے ۔ ووڈبریج کے اعزاز میں تالیاں بجائیں! (تالیاں)
ڈاکٹر ووڈبریج بائیولا چلے آئے اور ایک ہفتے تھے ہمیں ہر روز چھوٹے گرجہ گھر کی عبادتوں میں منادی کرتے رہے۔ اُنھوں نے براہ راست 2پطرس میں سے منادی کی! وہ پہلی مرتبہ تھا کہ میں نے اِس طرح تبلیغ کرتے ہوئے سُنا! میں نے صرف موضوعاتی واعظ ہی سُنے ہوئے تھے، جن میں اتنی زیادہ ’’روحانی خوراک‘‘ نہیں ہوتی تھی۔ میرے خُدایا! ڈاکٹر ووڈبریج نے میری پوری توجہ کھینچ لی تھی جب وہ 2پطرس میں سے بیان کر رہے ہوتے تھے – پہلے باب میں بائبل کا لاخطا ہونا؛ دوسرے باب میں جھوٹے نبی؛ وہ فرشتے جنھوں نے گناہ کیا نکالے گئے؛ عظیم سیلاب اور صدوم اور عمورہ کا جلایا جانا! اُنھوں نے اُس سب کے سب کا کچّا چٹھہ نکال دیا اور اِس تمام کی تبلیغ نہایت شدید قوت کے ساتھ کی۔ میں اُس ہفتے کی جمعرات کو مسیح میں ایمان لے آیا تھا – 28 ستمبر، 1961 کو – یسوع کے نام کی ستائش ہو!! میری زندگی کی منزل کا تعین اُسی دِن سے ہو چکا تھا! میرے مسیح میں تبدیل ہونے کے بالکل پہلے ہی دِن سے میں جانتا تھا کہ میں بائبل کے خلاف آزاد خیالانہ حملوں کے خلاف، نجات پر، اور گناہ پر منادی کروں گا! میں تب بھی جانتا تھا اور میں آج کی صبح بھی جانتا ہوں! یسوع کے نام کی ستائش ہو!
پطرس نے کہا بائبل ’’پیشن گوئی ایک ایک زیادہ معتبر کلام‘‘ ہے (2پطرس1:19)۔ پطرس نے کہا کہ جھوٹے اُستاد کلیسیاؤں میں اُٹھ کھڑے ہونگے اور تباہی اور اِرتداد لائیں گے (2پطرس2:1۔3)۔ پطرس نے کہا کہ خُدا نے عظیم سیلاب میں ساری دُنیا کا انصاف کیا، ’’لیکن نوح اور آٹھ اشخاص کو بچا لیا‘‘ (2پطرس2:5)۔ پطرس نے کہا کہ خُدا نے آگ برسا کر ’’صدوم اور عمورہ کے شہروں کو راکھ میں بدل دیا‘‘ (2پطرس2:6)۔ پطرس نے کہا خُدا نے صدوم کے جلائے جانے سے ’’راستباز لوط کو بچا لیا‘‘ (2پطرس2:7)۔ اور اب پطرس ہماری تلاوت کو پیش کرتا ہے،
’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔
جی ہاں، محترم! پطرس نے اپنی بات ثابت کر دی تھی! خُدا جانتا تھا کہ کیسے نوح کو بچانا اور سیلاب کے پانیوں میں بے دینوں کی دُنیا کو ڈبو دینا تھا۔ خُدا جانتا تھا کہ کیسے راستباز لوط کو بچانا اور صدوم کے شہر کے خاکستر کرنا تھا! لہٰذا،
’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔
دوسرے لفظوں میں، خُدا کے پاس آج بھی وہی قوت ہے جو اُس کے پاس پرانے دِنوں میں تھی!
I۔ پہلی بات، خُدا کے پاس دینداروں کو آزمائش میں سے نکالنے کی قوت ہے۔
’’خُداوند دینداروں کا آزمائشوں میں سے بچانا جانتا ہے…‘‘
خُدا جانتا ہے وہ کیا کر رہا ہے – اور وہ یہ کر سکتا ہے! جب میں صرف ایک لڑکا ہی تھا مجھے جارج بیورلی شعیا George Beverly Shea کی عظیم آواز میں اُن الفاظ کا باآواز بُلند گایا جانا بہت اچھا لگتا تھا،
پھر گا اے میری جان، میرے نجات دہندہ خُداوند تیرے لیے،
تو کس قدر عظیم ہے، تو کس قدر عظیم ہے!
پھر گا اے میری جان، میرے نجات دہندہ خُداوند تیرے لیے،
تو کس قدر عظیم ہے، تو کس قدر عظیم ہے!
خُداوند قادر مطلق ہے! خداوند ہر ایک چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ جی ہاں، دُنیا میں بہت شدید بُرائیاں ہیں۔ مگر بُرائی یہاں پر صرف اِس لیے ہے کیونکہ خُدا اِسے اجازت دیتا ہے۔ وہ کیوں اِسے اجازت دیتا ہے؟ میں نہیں جانتا۔ یہ اِتنا ہی سادہ ہے جتنا کہ وہ۔ میں نہیں جانتا۔ مگر خُدا کے ناقابل فہم اور سمجھ سے بالا تر ذہن میں، وہ بُرائی کو اجازت دیتا ہے۔
’’اُس کے فیصلے سمجھ سے کس قدر باہر ہیں، اور اُس کی راہیں بے نشان ہیں!‘‘ (رومیوں 11:33).
’’خُداوند دینداروں کا آزمائشوں میں سے بچانا جانتا ہے!‘‘ روم کے شہر میں پہلے مسیحیوں کو یقینی طور پر نہایت شدید اور ہولناک آزمائشوں اور کسوٹیوں میں سے گزرنا پڑا۔ جیسا کہ میں نے کہا، نیرو نے اُنھیں کھمبوں کی چوٹیوں کے ساتھ بندھوا کر زندہ جلا دیا تھا۔ وہ ہر رات کو اپنے باغ کو مسیحیوں کے جلانے سے روشن کرتا تھا۔
کوئی کہتا ہے، ’’وہ ایک تضاد ہے۔ اُس نے اُنھیں چُھٹکارہ نہیں دیا۔‘‘ آپ غلطی پر ہیں۔ اُس نے اُنھیں ’’آزامائش سے نکالا‘‘ تھا۔ اُس نے اُنھیں کسوٹیوں میں سے گزرنے کی ہمت بخشی تھی، اور شعلوں میں سے گزرنے کی طاقت بخشی تھی! ایک عظیم پرانا حمدوثنا کا گیت اِس کو بخوبی بیان کرتا ہے!
جب کڑی آزمائشوں میں سے تیرا گزرنا ہو،
میرا فضل، مکمل طور پر تیری ڈھال ہو؛
وہ شعلے تجھے نقصان نہ پہنچائیں، میرا واحد مقصد،
تیری غلاظت کو ہڑپ کر جائیں اور تیرے سونے کو خالص بنائیں۔
(’’کتنی مضبوط ایک بنیاد How Firm a Foundation‘‘
جارج کیتھ George Keith، 1638۔1716،
’’K‘‘ حمدوثنا کی ریبپون کی سیلیکشن میں سے
“K” in Rippon’s Selection of Hymns، 1787)۔
میرے لیے اُس شخص کو جاننا اعزاز کی بات تھی جو ایک جیتا جاگتا شہید تھا۔ اُس کا نام رچرڈ ورمبرانڈ Richard Wurmbrand تھا۔ میرے جاننے والے مسیحیوں میں سے وہ ایک عظیم ترین مسیحی تھے، اور میں اُنھیں بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں۔ پادری ورمبرانڈ کو اشتراکیت پسندوں کی جیل میں انجیل سُنانے کی وجہ سے چودہ سالوں تک قید کر دیا گیا تھا۔ اشتراکیت پسند نگرانوں نے اُنہیں قُرون وسطی کی اذیتیں دیں۔ اُن کے جسم پر تپتے لوہے کی سلاخوں کے اٹھارہ نشانات ہیں۔ اپنی اذیتوں کے سارے سالوں کے دوران اُنھوں نے اذیتیں برداشت کرتے ہوئے دوسرے قیدیوں کو انجیل کی خوشخبری میں شریک کیا اور اُن میں سے بہتوں نے نجات پا لی۔ دو سالوں تک اُنہیں قید تنہائی میں رکھا گیا۔ اُنھوں نے کبھی بھی کسی انسان کی آواز نہ سُنی۔ وہ اُن نشہ آور چیزوں سے جو وہ اُن کی خوراک میں ملا کر دیتے تھے تقریباً پاگل ہی ہو گئے تھے۔ بالاآخر اُنھوں نے اُن قیدوں کو جنھیں گاہے بگاہے اُن کے قید والے کمرے کے نزدیک رکھا جاتا تھا خوشخبری سُنانی شروع کر دی۔ اُنھوں نے مورس کوڈ میں بائبل کی دعائیں اور آیات اُنھیں دیا کرنی۔
آخرکار اُنھیں ’’کمرہ چار‘‘ میں رکھا گیا – جو ’’موت کا کمرہ‘‘ تھا۔ اُنھوں نے اُس کو وہیں پر ٹی بی سے مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ کوئی بھی ’’کمرہ چار‘‘ سے زندہ نہیں نکلا تھا۔ اُنھیں وہاں پر مرنے کے لیے بھیجا جاتا تھا۔ مگر پادری ورمبرانڈ زندہ رہے۔ اُس ’’موت کے کمرے‘‘ اُنھوں نے ایک کے بعد دوسرے مرتے ہوئے قیدی کی رہنمائی یسوع مسیح کی جانب کی۔ اُنھوں نے کہا، ’’یہ ایسا لگتا تھا جیسے کہ قید کا کمرہ خود کی قربانی اور ازسرنو ایمان کی روح کے ساتھ منور ہو گیا تھا۔ ایسے لمحات میں ہمارے اِردگرد فرشتے سے دکھائی دیتے تھے۔‘‘
جب میں اُداسی یا ذہنی دباؤ محسوس کرتا ہوں تو میں اکثر رچرڈ ورمبرانڈ کی کتاب مسیح کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ اُٹھا لیتا ہوں اور چند ایک صفحات پڑھتا ہوں۔ گذشتہ ہفتے میں نے دوبارہ اُن کی کتابوں میں سے ایک خُدا کی زیر زمین میں In God’s Underground (لیونگ سیکریفائز بُک کمپنی Living Sacrifice Book Company، 2004)۔ یہ کتابیں دھشت ناک ہیں۔ یہ مسیحیوں پر اذیتوں کے بارے میں تفصیلات بیان کرتی ہیں۔ لیکن اِنھوں نے ہمیشہ مجھے حوصلہ دیا ہے۔ میں نے اِس شخص رچرڈ ورمبرانڈ کو جاننے کی وجہ سے حوصلہ پایا جس نے ہماری تلاوت کا تجربہ کیا۔ یہ ایک تلاوت ہے جو نہایت شدید حوصلہ فراہم کرتی ہے، ’’خُداوند دینداروں کو آزمائشوں میں سے بچانا جانتا ہے…‘‘ (2پطرس2:9)۔
جب گہرے پانیوں میں سے میں تجھے جانے کے لیے پکارتا ہوں،
تو غموں کے دریاؤں میں سیلاب نہیں آئے گا؛
کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں گا، تیری آزمائشوں کو برکت دینے کے لیے؛
اور تجھ کو تیری گہری تیرین مایوسی میں پاک کرنے کے لیے۔
ہم نے تین ہفتے قبل اِس گرجہ گھر کی 40 ویں سالگرہ منائی۔ ہم نے ستائش کا اور یہاں تک کہ ہنسی مذاق کا بہت اچھا وقت گزارا! وہ لوگ جنھوں نے ویڈیو دیکھی مجھے بتایا کہ ہمارے پاس کتنی عظیم ایک کلیسیا ہے! مگر وہ اُن مصائب کو نہیں جانتے جن میں سے ہم اِس گرجہ گھر کو بنانے کے لیے گزرے۔ وہ نہیں جانتے کہ ’’وہ 39‘‘ جنھوں نے اِس گرجہ گھر کے لیے ادائیگی کی، اکثر ذہن کو جھنجھوڑ ڈالنے والے درد اور تکلیف سے گزرے جب 400 لوگوں نے ہمیں چھوڑ دیا۔ ’’اُن اُنتالیس‘‘ نے اِس عمارت کے لیے ڈھائی ملین ڈالرز کی ادائیگی کی۔ اب وہ آزمائش گزر چکی ہے۔ خُدا نے ہمیں اِس میں سے گزارا۔ مگر مستقبل میں اور دوسری آزمائشیں آئیں گی اُن میں سے کچھ تو شاید اِس سے بھی بدترین ہوں۔ مگر ہم خوفزدہ نہیں ہیں کیونکہ ’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا ہے…‘‘ (2پطرس2:9)۔
II۔ دوسری بات، خُداوند بدکاروں کو روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھتا ہے۔
’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔
معذرتوں کی اِس معیاری کتاب اِسی لیے ڈٹے رہے Therefore Stand میں عظیم ڈاکٹر وِلبر ایم۔ سمتھ Dr. Wilbur M. Smith نے یہ بات آنے والی قیامت کے بارے میں کہی تھی،
کلام پاک یقینی طور پر آنے والی قیامت کے ایک بہت بڑے واحد واقعہ کے بارے میں بات کرتا ہے اور ہم اپنے زمانے کی تبلیغ میں اِس ہولناک مگر الہٰی طور پر آشکارہ سچائی کو تقریباً لوٹنے کا گناہ کر چکے ہیں… ہم میں سے بہتیرے… ڈٹے رہنے اور کلام پاک کی زبان کو قیامت کے روز سے تعلق رکھتے ہوئے استعمال کرنے سے خوفزدہ رہے ہیں۔ ہمارا بابرکت خُداوند ’’روزِ عدالت یا روزِ قیامت‘‘ کا فقرہ بار بار استعمال کرتا ہے… پطرس رسول ’’روزِ عدالت کے‘‘ بارے میں اور ’’روزِ عدالت اور بےدینوں کی تباہی‘‘ کے بارے میں بتاتا ہے۔ یوحنا رسول ’’روزِ عدالت‘‘ کے بارے میں اور ’’مُردوں کا انصاف کیے جانے‘‘ کے بارے میں بات کرتا ہے (وِلبر ایم۔ سمتھ، ڈی۔ڈی۔ Wilbur M. Smith, D.D.، اِسی لیے ڈٹے رہے Therefore Stand، ڈبلیو۔ اے ۔ وائلڈی کمپنی W. A. Wilde Co.، 1945، صفحہ 443)۔
یوحنا رسول نے آخری عدالت کے بارے میں بات کی۔ اُس نے کہا،
’’اور میں نے چھوٹے بڑے تمام مُردوں کو تخت کے سامنے کھڑے دیکھا۔ تب کتابیں کھولی گئیں اور ایک کتاب جس کا نام کتابِ حیات ہے وہ بھی کھولی گئی۔ تمام مُردوں کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مطابق کیا گیا جو اُن کی کتابوں میں درج تھے۔ سُمندر نے اُن مُردوں کو جو اُس کے اندر تھے دے دیا اور موت اور عالم ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دیا اور ہر ایک کا اِنصاف اُس کے اعمال کے مطابق کیا گیا۔ پھر مُوت اور عالم ارواح کو آگ کی جھیل میں ڈال دیا گیا۔ یہ آگ کی جھیل دُوسری مَوت ہے۔ اور جس کسی کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہُوا نہ ملا اُسے بھی آگ کی جھیل میں ڈالا گیا‘‘ (مکاشفہ 20:12۔15).
’’آگ کی جھیل‘‘ میں سزا سے بچنے کے لیے واحد راہ توبہ کرنا اور خُداوند یسوع مسیح پر بھروسہ کرنا ہے۔ وہ صلیب پر آپ کے گناہ کی مکمل قیمت ادا کرنے کے لیے مرا۔ اُس نے آپ کو تمام گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے اپنے خون کو بہایا۔ وہ آپ کو دائمی زندگی بخشنے کے لیے جسمانی طور پر مُردوں میں سے زندہ ہو گیا۔ مگر آپ کو ابھی ہی اُس پر یقین کرنا چاہیے، اِسی ہی زندگی میں۔ آپ کے مر جانے کے بعد، آپ کے بچائے جانے کے لیے، اِس میں بہت تاخیر ہو چکی ہوگی۔
’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2۔پطرس2:9)۔
’’دیندار‘‘ وہ ہیں جو توبہ کرتے اور خُداوند یسوع مسیح پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ’’ناراست‘‘ وہ ہیں جو اُس پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ میں دعا مانگتا ہوں کہ آپ ابھی یسوع کی جانب رُخ کریں گے اِس سے پہلے کے بہت دیر ہو جائے! آمین۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme
نے کی تھی: 2۔پطرس2:1۔9.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’ہمارے آباؤاِجداد کا ایمان Faith of Our Fathers‘‘
(شاعر فریڈرک ڈبلیو۔ فیبر Frederick W. Faber، 1814۔1863)۔
لُبِ لُباب نجات یا عذاب DELIVERANCE OR DAMNATION ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’وہ خُداوند دینداروں کا آزمائشوں سے بچانا جانتا ہے اور بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھنا بھی جانتا ہے‘‘ (2پطرس2:9)۔ (2پطرس1:19۔21؛ 2:1۔3، 4،6، 7؛ 1:16؛ 2:1، 3، 15، 13، 19؛ 3:3۔6؛ I. پہلی بات، خُداوند کے پاس دینداروں کو آزمائش میں سے بچانے کی قوت ہے، 2پطرس2:9الف؛ رومیوں11:33 . II. دوسری بات، خُداوند بدکاروں کا روزِ عدالت تک سزا میں گرفتار رکھتا ہے، 2پطرس2:9ب؛ مکاشفہ 20:12۔15 . |