Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

خُدا کی سانسوں سے کہی ہوئی کتاب

THE GOD-BREATHED BOOK
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 30 نومبر، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Evening, November 30, 2014

’’ہر صحیفہ جو خُدا کے الہام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہہ کرنے، سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے۔ تاکہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے‘‘ (2 تیموتاؤس3:16،17)۔

اُن مبلغین کی جانب سے جو سچائی کے لیے کھڑے ہونے سے خوفزدہ تھے مجھے ’’بھگڈر مچانے والا‘‘ کہا جاتا رہا ہے۔ مجھے اُن مبلغین کے ذریعے سے جن کا مقصد اپنی نوکریوں کو برقرار رکھنا تھا ’’دیوانہ‘‘ کہا جاتا رہا ہے۔ اُن لوگوں کی طرف سے جن کی زندگی کا واحد مقصد اپنے گرجہ گھر کے اراکین کو خوش کرنا تھا مجھے ’’مصیبت پیدا کرنے والا‘‘ کہا جاتا رہا ہے۔ اور، جی ہاں، اُن گرجہ گھر کے رہنماؤں کی جانب سے جو پاک کلام کے دفاع کے بارے میں ذرا بھی پرواہ نہیں کرتے مجھے ’’شدت پسند‘‘ کہا جاتا رہا ہے!

بائبل کے لیے میرا مؤقف ہمیشہ سے ایک ہی رہا ہے۔ میں نے ہمیشہ ہی کہا ہے کہ تمام کی تمام بائبل، شروع سے لیکر آخر تک، خُدا کا کلام ہے، عبرانی اور یونانی میں پیش کیا گیا ایک ایک لفظ ’’خُدا کے الہام سے‘‘ ہے (2 تیموتاؤس3:16)۔ مغربی بپتسمہ دینے والے رہنماؤں نے مجھے کہا میں ’’برادری سے نکال دیا‘‘ جاؤں گا اور کبھی بھی ایک گرجہ گھر کا پادری بننے کے قابل نہیں ہو پاؤں گا اگر میں نے وہ کہنا جاری رکھا! تب میں ایک بنیاد پرست بپتسمہ دینے والا بن گیا – اور بنیاد پرست کہلائے جانے والوں نے مجھ پر وہی بات کہتے ہوئے حملے کرنا شروع کردیے جس کے خلاف مغربی بپتسمہ دینے والوں نے ردعمل کیا تھا!

رُکمین اِزم Ruckmanism ایک ایسا اعتقاد ہے کہ کنگ جیمس بائبل کے الفاظ الہام کے ذریعے سے پیش کیے گئے اور انگریزی میں بے خطا ہیں۔ کچھ تو یہ کہنے کے لیے اِس قدر تک دور چلے گئے ہیں کہ کنگ جیمس بائبل میں انگریزی کے الفاظ یونانی اور عبرانی کی دُرستگی کرتے ہیں۔ 1950 سے پہلے اِن عجیب اور شیطانی خیالات پر کبھی بھی یقین نہیں کیا گیا تھا، مگر اِن کو ڈاکٹر پیٹر ایس۔ رُکمین Dr. Peter S. Ruckman (1921 -) کی جانب سے مشہورکیا گیا تھا۔ رُکمین بے شمار علیحدگیوں اور بٹواروں کا سبب بنا ہے، خصوصی طور پر خود مختیار بنیاد پرست بپتسمہ دینے والوں کے درمیان۔ میں اِس کے بارے میں ’’رُکمین اِزم کی بےنقابی Ruckmanism Exposed‘‘ نامی ایک کتاب لکھ چکا ہوں، جو کہ مجھے rlhymersjr@sbcglobal.net کے ایڈرس پر ای میل لکھے سے مہیا کی جا سکتی ہے۔ ہسپانوی، کورئین، روسی اور دوسری زبانوں میں، عبرانی یا یونانی کے بجائے، بائبل کے ترجمے براہ راست کنگ جیمس بائبل سے کیے جاتے ہیں، یوں ساری دُنیا میں رُکمین اِزم کے شیطانی اور جھوٹے عقیدوں کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔ ایک ناراض بوڑھے رُکمینائی نے مجھے سپرنگ فیلڈ میں بپتسمہ دینے والے بائبل کالج میں وہ کہنے کے لیے ایک طے شُدہ بات چیت کی ملاقات کرنے سے منسوخ کروا دیا! ایک ناراض مبلغ نے نیویارک شہر میں وہاں یہ کہنے کے لیے مجھے منع کروا دیا۔ میری بیوی کے ابو کے ایک نزدیکی دوست کا بیٹا اِس شخص کے گرجہ گھر میں گیا۔ اُس نے میری بدخوئی کی اور میری اِس قدر زیادہ بُرائیاں کیں کہ اُس مُذبذب لڑکے نے بدحواسی میں گرجہ گھر جانا چھوڑ دیا اور آج کے دِن تک نجات نہیں پا سکا۔ میں دونوں ہی آزاد خیال اور قدامت پسندوں کے پتھر اور تیر اِس تاریخی بات پر ڈٹے رہنے کے لیے برداشت کر چکا ہوں کہ بائبل کے یونانی اور عبرانی الفاظ تمام و کمال طور پر زبانی الہام کے ذریعے سے پیش کیے گئے ہیں اور اِن کا ترجمہ کنگ جیمس بائبل میں کیا گیا ہے! میں کنگ جیمس بائبل KJV دو آزاد خیال سیمنریوں میں اپنے ساتھ لے گیا تھا، جب کہ ہر دوسرے طالب علم کے پاس ترمیم شُدہ معیاری بائبل Revised Standard Version ہوتی تھی، جو کہ ایک آزاد خیال ترجمہ تھا۔ آج کے دِن تک میں کنگ جیمس بائبل اپنے ساتھ واعظ گاہ میں لے جاتا ہوں اور ہر عبادت میں اِس میں سے منادی کرتا ہوں۔

ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونزMartyn Lloyd-Jones نے کہا کہ یہ تصور کہ ہمارے پاس نئے ترجمے ہونے چاہیے… ماسوائے محض سراسر بکواس کے اور کچھ نہیں!‘‘ اُنہوں نے کہا کہ لوگوں نے بائبل کو پڑھنا نہیں چھوڑا ہے ’’اِس لیے نہیں کہ اُنہیں اُس کی زبان سمجھ میں نہیں آ سکتی، بلکہ اِس لیے کیونکہ وہ اِس میں یقین نہیں کرتے ہیں۔ وہ اِس کے خُدا میں یقین نہیں کرتے ہیں… اُن کا مسئلہ اُس کی زبان اور علمی اصطلاحات نہیں ہیں؛ یہ دِل کی حالت کا مسئلہ ہے‘‘ (مارٹن لائیڈ جونز، ایم۔ڈی۔ Martyn Lloyd-Jones, M.D.، زمانوں کو جاننا Knowing the Times، دی بینر اور ٹُرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، 1989، صفحات112۔114)۔

میں نے ہمیشہ تعلیم دی ہے کہ یونانی اور عبرانی میں بائبل تمام و کمال طور پر زبانی الہام کے ذریعے سے پیش کی گئی ہے۔ بالکل یہی پولوس رسول نے ہماری تلاوت میں کہا،

’’ہر صحیفہ جو خُدا کے الہام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہہ کرنے، سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے۔ تاکہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے‘‘ (2 تیموتاؤس3:16،17)۔

میں تقریباً ساٹھ سالوں تک اِس کی تعلیم دے چکا ہوں، اور میرا کبھی اِس کو بدلنے کا اِرادہ بھی نہیں ہے! اِس کو اپنائیں یا چھوڑ دیں! یہی ہے جو بائبل خود کے لیے کہتی ہے!

I۔ اوّل، میں یقین کرتا ہوں کہ بائبل ’’خُدا کےالہام سے پیش کی گئی‘‘ ہے۔

یونانی لفظ نے ’’الہام inspiration‘‘ کا ترجمہ ’’تھیوپنیوسٹوس Theopneustos‘‘ کیا ہے۔ اِس کا مطلب ’’خُدا کی سانسوں سے کہی ہوئی‘‘ ہوتا ہے۔ کلام پاک ’’خُدا کی سانسوں سے کہا گیا‘‘ تھا۔ پطرس رسول ہمیں بتاتا ہے کہ کلام پاک کے مصنفین ’’پاک روح کے الہام سے خُدا کی طرف سے کلام کرتے تھے‘‘ (2 پطرس1:21)۔ وہ یونانی لفظ جس نے ’’تحریک [کی طرف سے] moved‘‘ کا ترجمہ کیا ’’فیرو Phero‘‘ سے ہے اور اِس کا مطلب ’’لے جانا carry‘‘ ہوتا ہے۔ 2تیموتاؤس 3:16 سے اور 2پطرس1:21 سے ہم دیکھتے ہیں کہ پاک روح نے مصنفین کے ذہنوں کو جب وہ خُدا کی سانسوں سے کہے ہوئے بائبل کے الفاظ لکھتے تھے ساتھ ساتھ تحریک دی۔ مثال کے طور پر، یرمیاہ1:9 میں، ہم نے پڑھتے ہیں،

’’خداوند نے مجھ سے کہا، دیکھ میں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا ہے‘‘ (یرمیاہ 1:9).

خود یسوع نے نئے عہد نامے کے الہام کی پیشن گوئی کی تھی جب اُس نے کہا،

’’آسمان اور زمین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں کبھی نہیں ٹلیں گی‘‘ (مرقس 13:31).

یہ بائبل میں تصورات نہیں ہیں جو خُدا کے ذریعے سے پیش کیے گئے ہیں۔ یہ بائبل میں خیالات نہیں ہے جو خُدا کی طرف سے پیش کیے گئے ہیں۔ یہ وہ الفاظ ہیں جو خُدا کی سانسوں سے نکلے ہیں! یہ وہ الفاظ ہیں جن کو لکھنے کے لیے پاک روح نے مصنفین کو تحریک دی تھی! اور بائبل کے الفاظ کے خلاف یہ بغاوت ہے جو انصاف دلاتی ہے، ’’کیونکہ اُنہوں نے خُدا کے کلام کے خلاف سرکشی کی تھی‘‘ (زبور107:11)۔

بدکار یہویقیم بادشاہ نے باروک سے پوچھا تھا کہ اُس نے یرمیاہ کی کتاب کہاں سے پائی۔ باروک نے جواب دیا کہ نبی نے یہ تمام کلام مجھے خود سُنایا… اور میں اِسے سیاہی سے طومار میں لکھتا گیا‘‘ (یرمیاہ36:18)۔ کسی پر یقین مت کریں جو آپ سے کہتا ہے کہ کلام الہامی نہیں ہے! عبرانی پرانے عہد نامے میں ہر لفظ، اور یونانی نئے عہدنامے میں ہر لفظ – تمام کی تمام بائبل میں ہر ایک لفظ – ’’خُدا کی سانسوں سے کہا گیا‘‘ کلام ہے!

’’ہر صحیفہ خُدا کے الہام سے ہے‘‘ (2۔تیموتاؤس3:16)۔ اور یہ ہمیں اگلے نقطے تک لے جاتا ہے۔

II۔ دوئم، میں یقین کرتا ہوں کہ تمام کی تمام بائبل خُدا کے الہام سے ہے۔

’’ہر صحیفہ جو خُدا کے الہام سے ہے ‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:16).

اِس کا مطلب ہوتا ہے کہ بائبل کے تمام کے تمام یونانی اور عبرانی الفاظ، پیدائش سے لیکر اور مکاشفہ تک، خُدا کے الہام سے ہیں، خُدا کی سانسوں سے کہے گئے ہیں۔ عالمین اِس کو ’’بائبل کا تمام و کمال طور پر زبانی الہام‘‘ کہتے ہیں۔ ’’زبانی Verbal‘‘ کا مطلب ہوتا ہے کہ الفاظ الہام سے ہیں۔ ’’تمام و کمال طور پرPlenary‘‘ کا مطلب ہوتا ہے کہ ’’سارے کے سارےentire ۔‘‘ تمام کی تمام بائبل الہامی ہے، الہام کے ذریعے سے پیش کی گئی ہے۔

ٹیکساس کے ڈلاس کے پہلے بپتسمہ دینے والے گرجہ گھر کے عظیم پادری، ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل Dr. W. A. Criswell نے کہا،

’’یہ تمام و کمال طور پرplenary اِن معنوں میں ہے کہ کُلی طور پر، تمام کا تمام کلام پاک تھیوپنیوسٹوس theopneustos ہے، یہ سارے کا سارے ہی خُدا کی سانسوں سے کہا گیا ہے۔ اور یہ زبانی اِن معنوں میں ہے کہ اِس کا ہرچھوٹے سے چھوٹا حرف اور خفیف سا شوشہ الہام سے ہے…‘‘ (ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل، پی ایچ۔ ڈی۔ W. A. Criswell, Ph.D.، آج کے زمانے کے لیے بائبل The Bible for Today’s World، ژونڈروان اشاعتی گھر Zondervan Publishing House، 1967 ایڈیشن، صفحہ49)۔

یسوع نے کہا،

’’جب تک آسمان اور زمین نابود نہیں ہوجاتے شریعت کا کوئی چھوٹا سا حرف یا ذرا سا شوشہ تک مٹنے نہ پائے گا‘‘ (متی 5:18).

’’جوٹjot‘‘ چھوٹے سے چھوٹے عبرانی حرف کے لیے حوالہ دیتا ہے جو کہ ایک وَقف کی علامت، ایک بہت چھوٹے سے نشان کی مانند ہوتا ہے۔ ’’ذرا سا شوشہ tittle‘‘ عبرانی حرف پر ایک چھوٹا سا نقطہ ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کلام پاک کے عبرانی الفاظ پر یہ چھوٹے چھوٹے سے لہجے یا تلفظ وہاں پر خُدائے قادرِ مطلق کے فوق الفطرت الہام سے ہیں!

جب میں اس بائبل کو اپنے ہاتھ میں پکڑتا ہوں تو میں ایک بہت بڑے خزانے کو تھامے ہوئے ہوتا ہوں۔ یہ خُدائے ہمارے خُداوند کی سانسوں سے کہے ہوئے الفاظ کا لفظ بہ لفظ ترجمہ ہے! میں خُدا کے کلام کا لفظ بہ لفظ ترجمہ اپنے اپنے ہاتھ میں تھامے ہوئے ہوں! اگر میں جاننا چاہتا ہوں کہ خُدا ایک موضوع کے بارے میں کیا سوچتا ہے، مجھے یہ نہیں دیکھنا پڑتا کہ ایک فلسفی کیا سوچتا ہے یا ایک دُنیاوی عالم کیا سوچتا ہے۔ جب میں جاننا چاہتا ہوں کہ خُدا ایک موضوع کے بارے میں کیا سوچتا ہے، تو میں اپنی بائبل کھولتا ہوں اور اُن زبانی الہامی الفاظ کو پڑھتا ہوں جو خُدا نے بخشے ہیں۔ اور مجھے اُن الفاظ کو ’’تروڑنا مڑورناtwist‘‘ نہیں چاہیے۔ مجھے اُن کے اُن کے سادہ معنوں کے ساتھ ہی لینا چاہیے۔ جب خُدا ایک درخت کے بارے میں بات کرتا ہے تو اُس کا مطلب ایک درخت ہی ہوتا ہے۔ جب وہ ایک الطار کے بارے میں بات کرتا ہے تو اُس کا مطلب ایک الطار ہی ہوتا ہے۔

یہی بات ہے جو مجھے ڈاکٹر میک آرتھر Dr. MacArthur کے بارے میں پریشان کر دیتی ہے۔ اُن کے پاس بے شمار اچھی باتیں کہنےکے لیے ہوتی ہیں۔ مگر پھر وہ کہتے ہیں، ’’خون موت کے لیے ایک متبادل لفظ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے‘‘ (میک آرتھر کا مطالعۂ بائبل The MacArthur Study Bible؛ عبرانیوں9:14 پر ایک غور طلب بات)۔ وہ یہ بات اِن الفاظ ’’مسیح کا خون کس قدر اور زیادہ… مُردہ اعمال سے آپ کے ضمیر کو پاک صاف کرتا۔‘‘ مگر چونکہ میں بائبل کے زبانی الہام میں یقین رکھتا ہوں تو میں جانتا ہوں کہ وہ دُرست نہیں ہو سکتے۔ وہ کہتے ہیں کہ مسیح کا ’’خون‘‘ ’’موت کے لیے متبادل‘‘ ہے۔ اوہ، کس قدر غلط! مسیح کی موت ہمارے ضمیر کو پاک صاف نہیں کرتی۔ اوہ، جی نہیں! صرف مسیح کا خون ہی ایسا کر سکتا ہے! اُن کی غلطیاں ظاہر کرتی ہیں کہ یہ جاننا کس قدر زیادہ اہم ہے کہ بائبل کے انتہائی الفاظ وہاں پر الہام کے وسیلے سے ہیں – خُدا کی طرف سے بھیجے ہوئے، ہر چھوٹے سے چھوٹا حرف اور ہر ذرا سا شوشہ! عبرانیوں9:14 میں یونانی لفظ ’’ہائمہ haima‘‘ ہے۔ اِس کا مطلب ’’خون‘‘ ہوتا ہے۔ ہم اپنا انگریزی کا لفظ ’’ہیمرج hemorrhage‘‘ (خون کا بہت زیادہ اخراج) اِس یونانی لفظ سے لیتے ہیں۔ علمِ طِب میں ’’ہیماٹولوجی Hematology‘‘ خون کے مطالعے کی نشاندہی کے لیے ہوتا ہے۔ انگریزی کے یہ دونوں ہی الفاظ یونانی لفظ ’’ہائمہhaima‘‘ سے آئے ہیں۔ یہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ ڈاکٹر میک آرتھر غلطی پر ہیں جب وہ کہتے ہیں، ’’خون موت کے لیے متبادل لفظ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔‘‘ جی نہیں – اُس یونانی لفظ ہائمہhaima کا مطلب خون ہوتا ہے! اِس کا مطلب ’’موت‘‘ ہو ہی نہیں سکتا۔ موت کے لیے یونانی لفظ ’’تھیناٹوسthanatos‘‘ ہے۔ انگریزی میں یہ یونانی لفظ ’’یوتھیناسیہ euthanasia‘‘ میں سے آتا ہے۔ انگریزی لفظ کا ’’تھیناthana‘‘ حصّہ ’’تھیناٹوسthanatos‘‘ سے ہے اور اِس کا مطلب ’’موتdeath‘‘ ہوتا ہے۔ ’’یوEu‘‘ کا یونانی میں مطلب ’’اچھا یا نیک good‘‘ ہوتا ہے۔ اِس لیے ’’یوتھیناسیہ euthanasia‘‘ کا واقعی میں مطلب ’’اچھی یا نیک موتgood death‘‘ ہوتا ہے۔ اِس ہی طرح سے آزاد خیال لوگ اِعانَتی موت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ نقطہ یہ ہے – ’’ہائمہhaima‘‘ کا مطلب خون ہوتا ہے۔ ’’تھیناٹوسThanatos‘‘ کا مطلب موت ہوتا ہے۔ ’’خون کو موت کے متبادل لفظ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔‘‘ یہ کہنے کے لیے میک آرتھرMacArthur غلطی پر ہیں۔ پولوس رسول کا مطلب ’’خون‘‘ ہی تھا۔ اگر اُس کا مطلب ’’موت‘‘ ہوتا تو اُس نے یونانی لفظ تھیناٹوسthanatos‘‘ کا استعمال کیا ہوتا۔مذھبی سُدھار کا مطالعۂ بائبل The Reformation Study Bible کہتا ہے، ’’کوئی بھی تصوراتی طریقۂ کار جو مصنف کے حقیقی بیان کردہ معنوں کو نظر انداز کرتا ہو مناسب نہیں ہو سکتا… جی نہیں‘‘ (صفحہ844 پر غور طلب بات، ’’خُدا کے کلام کو سمجھنے کے لیے Understanding God’s Word‘‘)۔ میرے خیال میں ڈاکٹر میک آرتھر نے لفظ ’’خون‘‘ کو ’’موت‘‘ سے بدلنا کرنل آر۔ بی۔ تھائیم Colonel R. B. Thieme سے سیکھا تھا۔ میں 1961 کے موسم خزاں میں وہیں پر تھا، اور ایک چشم دید گواہ تھا۔ میں نے نوجوان جان میک آرتھر کو بالکل انہیں الفاظ کو ضروری باتیں درج کرنے والی ڈائری میں اُسی وقت لکھتے ہوئے دیکھتا تھا جب تھائیم نے ’’خون موت کے متبادل کے طور پر اِستعمال کیا گیا ہے‘‘کے الفاظ کو ادا کیا تھا۔ بِلا شُبہ، بے شمار عالمین جانتے ہیں کہ کرنل تھائیم اِس نقطے پر غلط تھے۔ یوں ظاہر ہوتا ہے کہ کرنل تھائیم کی مسیح کے خون کے لیے ایک شدید کراہت اور ناپسندیدگی ہے۔ اور اُن کی غلطی ہم تک ڈاکٹر میک آرتھر کے ذریعے سے پہنچتی ہے۔ ہمیں کبھی بھی ایک یونانی لفظ کو دوسرے کے معنی کے لیے کبھی تڑورنا مڑورنا نہیں چاہیے، یوں ہم ’’مصنف کے اصل معنوں‘‘ کو نظر انداز کر دیتے ہیں (مذھبی سُدھار کا مطالعۂ بائبل Reformation Study Bible، ibid.)۔

میں نے بائبل کے زبانی الہام کی اہمیت کی عکاسی کرنے کے لیے تھائیم\ میک آرتھر کے مسئلے کو استعمال کیا ہے، وہ تعلیم کہ خُدا نے عبرانی اور یونانی میں بائبل کے انتہائی الفاظ کو سانسوں میں کہا تھا۔

ڈاکٹر ھیرالڈ لنڈسل Dr. Harold Lindsell ایک عظیم عالم تھے، اور بائبل کے بے خطا ہونے کے بہت بڑے دفاع کرنے والے تھے۔ اُن کی کتاب بائبل کے لیے جنگ The Battle for the Bible بِلاشُبہ ہمارے زمانے کی سب سے زیادہ اہم ترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ ڈاکٹر لِنڈسل نے کہا، ’’الہام خُدا کے تحریر کردہ کلام کے تمام حصوں میں وسعت رکھتا ہے اور اِس میں پاک روح کا رہنما ہاتھ شامل ہوتا ہے یہاں تک کہ کلام پاک کے الفاظ کے چُناؤ میں بھی‘‘ (ھیرالڈ لِنڈسل، پی ایچ۔ ڈی۔ Harold Lindsell, Ph.D.، بائبل کے لیے جنگ The Battle for the Bible، ژونڈروان اشاعتی گھر Zondervan Publishing House، 1978 ایڈیشن، صفحہ 31؛ زور دیا میں)۔ بیشک، ڈاکٹر لِنڈسل نے عبرانی اور یونانی الفاظ کے لیے حوالہ دیا تھا، جب اُنہوں نے کہا کہ پاک روح نے بائبل کے مصنفین کی رہنمائی کی تھی ’’یہاں تک کہ کلام پاک کے الفاظ کے چُناؤ میں بھی۔‘‘ ڈاکٹر ھنری ایم مورس Dr. Henry M. Morris نے کہا کہ پولوس نے گلِتیوں3:16 میں کلام پاک کے الفاظ کی زبانی الہامی ہونے کی انتہائی شدید توثیق کی تھی۔ اُنہوں نے کہا کہ پولوس نے اپنی دلیل کی بنیاد یہاں ’’محض ایک لفظ پر نہیں بلکہ ایک حرف ’بیجوں seeds‘ کے بجائے ’بیجseed‘ پر کی تھی‘‘ (ھنری ایم مورس، پی ایچ۔ ڈی۔ Henry M. Morris, Ph. D.، دفاع کرنے والوں کا مطالعۂ بائبل The Defender’s Study Bible، ورلڈ پبلیشنگ World Publishing، 1995 ایڈیشن، صفحہ 1296؛ گلِتیوں3:16 پر غور طلب بات؛ اصرار کیا میں نے)۔

میں مکمل طور پر ڈاکٹر لنڈسل اور ڈاکٹر مورس کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں۔ میں دونوں کو ہی جانتا تھا، اور وہ صحیح تھے۔ یہی وجہ ہے کہ میں ڈاکٹر میک آرتھر کے بیان کہ ’’خون موت کے لیے ایک متبادل لفظ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے‘‘ پر اِس قدر فکر مند ہوتا ہوں۔ ہمیں ایسا کبھی بھی نہیں کرنا چاہیے اگر ہم کلام پاک کے زبانی الہامی ہونے میں سچے طور پر یقین کرتے ہیں۔ خُدا جو کچھ بائبل میں کہتا ہے وہی اُس کا مطلب ہوتا ہے۔ اور آپ مکمل طور پر اُس میں یقین رکھ سکتے ہیں جو بائبل عبرانی اور یونانی صحائف میں کہتی ہے۔ یسوع نے کہا، ’’انسان صرف روٹی سے ہی نہیں زندہ رہتا ہے بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے منہ سے نکلتی ہے‘‘ (متی4:4؛ مسیح کی جانب سے اِستثنا8:3 میں سے حوالہ؛ اصرار کیا میں نے)۔

جب آپ بائبل پڑھتے ہیں تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ آپ خُدا کے انتہائی الفاظ کو پڑھ رہے ہیں۔ جب آپ وہ الفاظ پڑھتے ہیں، ’’خُداوند یسوع مسیح میں یقین رکھ اور تو نجات پا لے گا،‘‘تو آپ اُس پر بھروسہ کر سکتے ہیں جو خُداوند یہاں اعمال16:31 میں کہتا ہے۔ جب آپ خود بخود ’’خُداوند یسوع مسیح میں یقین کرتے ہیں‘‘ تو آپ اپنے گناہ سے خُدا کے بیٹے کے وسیلے سے بچا لیے جائیں گے۔ جب آپ یسوع کے الفاظ ’’جو کوئی میرے پاس آئے گا میں اُسے اپنے سے جُدا نہیں ہونے دوں‘‘ پڑھتے ہیں تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ یسوع آپ کو اپنے سے جُدا نہیں کرے گا جب آپ اُس کے پاس جائیں گے (یوحنا6:37)۔ جب آپ یسوع کے الفاظ ’’اے محنت کشو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو! میرے پاس آؤ، میں تمہیں آرام بخشوں گا‘‘ پڑھتے ہیں تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ جب آپ یسوع کے پاس آتے ہیں تو وہ آپ کو آرام دے گا (متی11:28)۔ جب آپ یسوع کے الفاظ ’’کیونکہ خُداوند نے دُنیا سے اِس قدر محبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ پڑھتے ہیں تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ آپ ہلاک نہیں ہونگے بلکہ جب آپ اُس میں یقین کریں گے تو ہمیشہ کی زندگی پائیں گے (یوحنا3:16)۔ جب آپ الفاط ’’اُس کے بیٹے یسوع مسیح کا خون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے‘‘ پڑھتے ہیں تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ ’’یسوع کا انتہائی خون‘‘ آپ کو ’’تمام گناہ سے‘‘ پاک صاف کر سکتا ہے (1یوحنا1:7)۔

’’ہر صحیفہ جو خُدا کے الہام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہہ کرنے، سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے۔ تاکہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے‘‘ (2 تیموتاؤس3:16،17)۔

اگر آپ یقین کرتے ہیں کہ بائبل میں وہ الفاط سچے ہیں تو پھر کیوں یسوع پر بھروسہ نہیں کرتے اور اُس کے وسیلے سے گناہ سے کیوں نہیں بچائے جا سکتے ہیں؟ اگر آپ یقین کرتے ہیں جو خُدا کہتا ہے تو پھر آئیں اور اُس کے بیٹے پر بھروسہ کریں جو آپ سے محبت کرتا ہے اور آپ کو گناہ، موت اور جنہم سے بچانے کے صلیب پر مر گیا تھا! اُس پرانے عظیم حمدوثنا کے الفاظ میں کہیں،

خُداوندا! میں آ رہا ہوں،
   میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھ خون میں پاک صاف کر ڈال
   جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو
      Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔

آمین۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے دعا میں ہماری رہنمائی کریں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: 2۔تیموتاؤس3:12۔17. واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’میں جانتا ہوں بائبل سچی ہے I Know the Bible is True‘‘
(شاعر ڈاکٹر بی۔ بی۔ میکینی Dr. B. B. McKinney، 1886۔1952)۔

لُبِ لُباب

خُدا کی سانسوں سے کہی ہوئی کتاب

THE GOD-BREATHED BOOK

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’ہر صحیفہ جو خُدا کے الہام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہہ کرنے، سُدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لیے مفید ہے۔ تاکہ خُدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لیے تیار ہو جائے‘‘ (2 تیموتاؤس3:16،17)۔

I.   اوّل، میں یقین کرتا ہوں کہ بائبل ’’خُدا کے الہام سے پیش کی گئی‘‘ ہے،
2۔پطرس1:21؛ یرمیاہ1:9؛ مرقس13:31؛ زبور107:11؛
یرمیاہ36:18 .

II.  دوئم، میں یقین کرتا ہوں کہ تمام کی تمام بائبل خُدا کے الہام سے ہے،
متی5:18؛ 4:4؛ اعمال16:31؛ یوحنا6:37؛ متی11:28؛
یوحنا3:16؛ 1۔یوحنا1:7 .