اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
بے قصور دُکھیارا THE SINLESS SUFFERER ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’میں نے اپنی پیٹھ مارنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالے کر دی: تحضیک اور تھوک سے بچنے کے لیے میں نے اپنا منہ نہ چھپایا‘‘ (اشعیا50:6)۔ |
جب اُس نے اشعیا 53 پڑھا تو حبشی خوجہ نے کہا، ’’مہربانی سے مجھے بتا کہ نبی یہ باتیں کس کے بارے میں کہتا ہے؟ اپنے یا کسی اور کے بارے میں؟‘‘ فلپس مبشرِ انجیل نے کتاب مقدس کے اُسی حصے اشعیا53 باب سے شروع کر کے اُسے ’’یسوع کے بارے میں خوشخبری سُنائی‘‘ (اعمال8:34، 35)۔ اب ہم کلام مقدس میںسے اشعیا کے پچاسویں باب اور آیت چھ پر آتے ہیں۔ دوبارہ ہم پوچھتے ہیں ’’مہربانی سے مجھے بتا کہ نبی یہ باتیں کس کے بارے میں کہتا ہے؟ اپنے یا کسی اور کے بارے میں؟‘‘ اور دوبارہ جیسے فلپس نے کیا، ہمیں اِس آیت سے شروع کرنا چاہیے اور آپ کو یسوع کے بارے میں خوشخبری سُنانی چاہیے! یہ یقینی طور پر اُن آیات میں سے ایک ہے جس کی یسوع نے نشاندہی کہ جب اُس نے شاگردوں کو بتایا کہ وہ جلد ہی جو انبیا نے اُس کے بارے میں لکھا اُس کو پورا کرے گا۔ یسوع اپنے شاگردوں کی آخری مرتبہ یروشلم کی جانب رہنمائی کر رہا تھا۔ اُس نے اُن سے کہا،
’’دیکھو ہم یروشلم جا رہے ہیں اور نبیوں نے جو کچھ ابنِ آدم کے بارے میں لکھا ہے وہ پورا ہوگا۔ کیونکہ وہ غیر یہودی لوگوں کے حوالے کیا جائے گا اور وہ اُسے ٹھٹھوں میں اُڑائیں گے، [بے عزت کریں گے]، اور اُس پر تھوکیں گے: اُسے کوڑوں سے ماریں گے اور قتل کر ڈالیں گے...‘‘
(لوقا18:31۔33)
۔اشعیا 50:6 میں جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ کوڑے مارے جانے اور تھوکے جانے کے بارے میں اس قدر واضح پیشن گوئی یقینی طور پر خداوند یسوع مسیح کی نشاندہی کرتی ہے۔ عظیم عبرانی عالم اور تبصرہ نگار ڈاکٹر جان گِل Dr. John Gill (1697۔1771) بے خوفی سے کہتے ہیں کہ یہ باب مسیح کے بارے میں بات کرتا ہے، جیسا کہ مشہور و معروف تبصرہ نگار میتھیو ھنری Mathew Henry (1662۔1714) کہتے ہیں۔ جدید تبصرہ نگار ڈاکٹر ایڈورڈ جے۔ ینگ Dr. Edward J. Young (1907۔1968) نے ہماری تلاوت کے بارے میں یہ کہا،
صرف وہی ایک جو کُلّی طور پرگناہ کے بغیر ہے اِس قدر دُکھوں کے بغیر کسی بغاوت کے جذبے کے گزر سکتا ہے۔ اِس ہی وجہ سے، جیسا کہ پائیپر Pieper نے اس قدر دُرست طور سے نشاندہی کی، کہ اگر یہاں پر نبی اسرائیلی قوم کے بارے میں بیان کر رہا ہے، چاہے اِس بات کا بہترین حصہ ہی کیوں نہ ہو، وہ ایک ایسی تصویر پیش کر رہا ہے جو غلط اور جھوٹی ہے۔ صرف واحد وہی اِس قدر صبر کے ساتھ برداشت کرسکتا ہے جو گناہ کے بغیر ہے، خُدا کا مسیح (ایڈورڈ جے۔ ینگ، پی ایچ۔ ڈی۔ Edward J. Young, Ph.D.، اشعیا کی کتاب، جلد سوئم، باب 40۔66 ، عئیرڈ مینز اشاعتی کمپنی Eerdmans Publishing Company، 1972، صفحہ 301)۔
اور سپرجیئن جو ’’مبلغین کے شہزادے‘‘ ہیں، اُنہوں نے کہا، ’’ہم یقین کرتے ہیں کہ اِس آیت میں بات کرنے والا یسوع ناصری ہے، یہودیوں کا بادشاہ، خُدا کا بیٹا اور ابنِ آدم، ہمیں مخلصی بخشنے والا... اشعیا مسیح کی خوشخبری دینے والوں میں سے ایک ہو سکتا ہے جس نے اِس قدر بجا طور پر وہ سب کچھ بیان کیا جس کو ہمارے نجات دہندہ کو برداشت کرنا پڑا‘‘ (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’وہ شرمندگی اور تھوکا جانا The Shame and Spitting،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگِرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، 1972، جلد پچیس XXV، صفحات 421، 422)۔
’’میں نے اپنی پیٹھ مارنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالے کر دی: تحضیک اور تھوک سے بچنے کے لیے میں نے اپنا منہ نہ چھپایا‘‘ (اشعیا50:6)۔
آج صبح میں آپ سے مسیح یسوع پر نظر ڈالنے کے لیے کہتا ہوں، اور اُس کے بارے میں گہرائی کے ساتھ سوچنے کے لیے کہتا ہوں جس نے آپ کو بچانے کے لیے اِس قدر درد اور اذیت کو برداشت کیا۔ چند لمحات کے لیے اپنے سے پرے ہو کر اُس پر نظر ڈالیں۔
I۔ اوّل، یسوع پر متجسّم خُدا کی حیثیت سے نظر ڈالیں۔
خداوند یسوع مسیح میں، خُدا ہمارے پاس انسانی جسم میں آیا۔ اُس کی پیدائش کے موقع پر اُس کو ’’عمانیوئیل، جس کا ترجمہ خُدا ہمارے ساتھ کیا گیا‘‘ کہا گیا ہے (متی1:23)۔ خُدا مسیح میں ہمارے درمیان نیچے رہنے کے لیے آیا۔ وہ الوہیت کی تمام قوت کے ساتھ ہمارے درمیان نیچے آیا۔ اُس نے اُنہیں کھلایا جو بھوکے تھے۔ اُس نے بیماروں کو شفا دی۔ اُس نے مُردوں کو زندہ کیا۔ اُس نے بدروحوں کو نکالا۔ وہ گلیل کے سمندر میں پانی پر چلا۔ اپنے حکم سے اُس نے اُن کے جال کو بے شمار مچھلیوں سے بھر دیا۔ اُس نے ہزاروں کو کھانا کھلانے کے لیے مچھلیوں اور روٹیوں کو کئی گناہ زیادہ کر دیا۔ اُس نے خُدا باپ کے معجزے کیے، اور وہ معجزے ثابت کرتے ہیں کہ یسوع خدا بیٹا تھا۔
چند ایک لوگوں نے ہی پہچانا کہ وہ کون تھا۔ لیکن وہ انتہائی کم تھے، لہٰذا کہا جا سکتا ہے کہ ’’وہ اپنے لوگوں میں آیا اور اُس کے اپنے لوگوں ہی نے اُسے قبول نہ کیا‘‘ (یوحنا1:11)۔ اُنہوں نے مبہم سا پہچانا کہ وہ کسی دوسرے انسان کی مانند نہیں تھا۔ اِس کے باوجود وہ چیخے تھے، ’’اِسے دور کرو، اِسے دور کرو، اِسے صلیب پر لٹکا دو‘‘ (یوحنا19:15)۔ یہ تھا جو اُنہوں نے اُس کے بارے میں کہا جو آسمان سے اُن کے لیے اُترا تھا!
وہ اُن کے پاس اُنہیں برکت دینے کے لیے آیا۔ وہ گناہ کے ایک دھبے کے بغیر اُن کے پاس آیا۔ یہاں تک کہ رومی گورنر نے بھی کہا، ’’میں تو اِس شخص کو مجرم نہیں سمجھتا‘‘ (یوحنا18:38)۔ وہ محبت اور شرافت کی بھرپوری کے ساتھ آیا۔ وہ اُن کو جو تھکے ماندے اور بیمار تھے حوصلے کے الفاظ کہنے کے لیے آیا۔ وہ اُن کو آرام دینے کے لیے آیا جو دبے ہوئے اور شکست حوصلہ تھے۔ وہ لوگوں کے درمیان گیا۔ اُس نے ٹُھکرائے ہوؤں اور گنہگاروں کے ساتھ کھایا۔ اُس نے چھوٹے بچوں کو اپنے بازؤں میں اُٹھایا، اور اُنہیں برکت دی۔ مگر اُس کو خوش آمدید کہنے کے بجائے اُس پر ظالمانہ دُرّے سے ادھ موا ہونے تک کوڑے برسائے گئے۔ اُس کو عزت بخشنے کے بجائے اُسے مسترد کیا گیا اور اُس کے ساتھ بے شرمی کا برتاؤ کیا گیا۔ اُنہوں نے اُس کی داڑھی کے بال نوچ ڈالے۔ اُنہوں نے اُس کا مذاق اُڑایا اور اُس کے چہرے پر تھوکا۔ تھوکنا اور کوڑے برسنا ظاہر کرتا ہے کہ نسل انسانی خُدا کے ساتھ کیا کرتی ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ لوگ خُدائے قادر کے ساتھ اگر اُن کے بس میں ہو تو کیا کر سکتے ہیں۔ جوزف ہارٹ Joseph Hart اس کو بہت خوبصورتی کے ساتھ بیان کرتے ہیں،
دیکھیں یسوع کس قدر صبر سے کھڑا ہے،
اس قدر [ہولناک جگہ پر] ذلت کی حالت میں!
جہاں گنہگاروں نے قادرِ مطلق کے ہاتھوں کو باندھ دیا،
اور اپنے خالق کے منہ پر تھوک دیا۔
(’’ اُس کے شدید دُکھ His Passion ‘‘ شاعر جوزف ہارٹ، 1712۔1768)
ڈاکٹر ہائیمرز نے ترمیم کیا)۔
جب ایک شخص گرجہ گھر جانے سے انکار کرتا ہے تو وہ خُدا کے چہرے پر تھوکتا ہے۔ جب ایک شخص ’’نہیں‘‘ کہتا ہے جب اُس کو نجات دہندہ پر بھروسہ کرنے کے لیے کہا جاتا ہے، تو وہ چھانٹا لے کر اُس کی کمر پر کوڑے برستا ہے! گناہ کا ہر عمل یسوع کی کمر سے کھال اُدھیڑنے کی مانند ہے۔ تمام گناہ خُدا اور اُس کے بیٹے کے لیے ذلت ہے۔ وہ جو خوشخبری سُن چکے ہیں اور یسوع پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں اُن لوگوں کی مانند ہیں جو یسوع کے چہرے پر چانٹے اور مکّےمارتے ہیں۔ وہ جو یسوع کو مسترد کرنا جاری رکھتے ہیں اُن کی مانند ہیں جنہوں نے اُس کے گالوں پر سے بال نوچ ڈالے تھے۔ چند لمحوں کی لذت کے لیے آپ خُدا کی محبت کو مسترد کر دیتے ہیں، اُس کے بیٹے کو شرمندہ کرتے ہیں، اور جہنم کی آگ میں ہمیشہ کی زندگی گزارنے کا خطرہ مول لیتے ہیں۔
میرے خُدا! میرے خُدا! ہم انسان کس قدر گناہ سے بھرپور نسل ہیں! اِس شہر میں اُن بے شمار لوگوں کے بارے میں سوچنا ایک ہولناک بات ہے جو یسوع کی محبت کو مسترد کرتے ہیں اور اُس کے اذیت زدہ چہرے پر تھوکتے ہیں! میں شاید آپ کی ظالمانہ تردید کو شیطانی کہہ سکتا ہوں۔ شیاطین نے بھی ایسا گناہ نہیں کیا تھا جیسا آپ کرتے ہیں۔ اُن کے گناہ کر چکنے کے بعد اُن کے پاس یسوع کے وسیلے سے بچائے جانے کے لیے کوئی موقع ہی نہیں تھا۔ اُن کے بغاوت کر چکنے کے بعد اُن کے پاس یسوع کے خون کے وسیلے سے دھل کر پاک صاف ہونے کے لیے کبھی کوئی موقع ہی نہیں ملا۔ مگر آپ کو ایک کے بعد دوسرا موقع ملتا رہا ہے۔ اور اِس کے باوجود آپ اپنے نجات دہندہ کے چہرے پر اُس کے مسترد کرنے کی وجہ سے تھوکتے ہیں۔ آپ کو اُس پر نظر ڈالنی چاہیے جس کے ساتھ آپ نے بے شرمی کا سا برتاؤ کیا، اور اُس کے لیے ماتم کیا۔ اوہ، خُدا کا روح آپ کو کانپتے ہوئے اور آنسوؤں کے ساتھ توبہ کرنے کے لیے تحریک دے!
’’میں نے اپنی پیٹھ مارنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالے کر دی: تحضیک اور تھوک سے بچنے کے لیے میں نے اپنا منہ نہ چھپایا‘‘ (اشعیا50:6)۔
II۔ دوئم، یسوع پر گنہگاروں کے لیے متبادل کی حیثیت سے نظر ڈالیں۔
جب ہمارے خُداوند یسوع مسیح نے دُکھ اُٹھائے تو وہ ہم گنہگاروں کے لیے تھا۔ بائبل کہتی ہے،
’’وہ ہماری خطاؤں کے سبب گھائل کیا گیا، اور ہماری بداعمالی کے باعث کُچلا گیا: جو سزا ہماری سلامتی کا باعث ہوئی وہ اُس نے اُٹھائی؛ اور اُس کے کوڑے کھانے سے ہم شفا یاب ہوئے‘‘ (اشعیا53:5)۔
مسیح کے کوڑے کھانے اور اُس کے کُچلے جانے کے وسیلے کے ساتھ ساتھ اُس کی موت کے وسیلے سے بھی ہم گناہ کی بیماری سے شفا یاب ہوتے ہیں۔
یسوع نے ہمارے گناہ کو خود پر لاد لیا۔ ہمارے گناہ کو اُٹھانے کے لیے اُس کے ساتھ اُسی طرح برتاؤ کیا جانا تھا جیسے گناہ کے ساتھ برتاؤ کیا جاتا ہے۔ گناہ کوڑے کھانے کا مستحق ہے۔ وہ اپنے پر تھوکے جانے کا مستحق ہے۔ وہ مصلوب کیے جانے کے مستحق ہے۔ اور چونکہ یسوع نے ہمارے گناہ خود پر لاد لیے تھے،تو اُس کا شرمندہ ہی کیا جانا تھا۔ اُس کو کوڑے ہی مارے جانے تھے۔ اگر آپ دیکھنا چاہتے ہیں کہ خُدا گناہ کے بارے میں کیا سوچتا ہے تو مسیح پر نظر ڈالیں، جس پر سپاہیوں نے تھوکا، جس کی کمر کو کوڑوں سے اُدھیڑ ڈالا گیا، اور جس کی داڑھی کے بال تک نوچ ڈالے گئے۔ اور آپ کو اور مجھے گنہگار ہونے پر کوڑے مارے جاتے اور گھونسے اور مکّے مارے جاتے اور تحقیر کی جاتی تو ہم اِس قدر حیرت زدہ نہ ہوتے۔ مگر وہ جس نے ہمارے گناہوں کو خود اپنے جسم پر لاد لیا تھا خُدا تھا۔ چونکہ یسوع کو ہماری جگہ پر رکھا گیا تھا، ہمارے متبادل کے طور پر، تو خُدا باپ کے بارے میں کلام مقدس میں لکھا ہے، ’’جس نے خود اپنے بیٹے کو بھی نہ بخشا‘‘ (رومیوں8:32)۔ ’’یہ خُداوند کی مرضی تھی کہ اُسے کُچلے اور غمگین کرے‘‘ – اُس نے یسوع کی جان کو گناہ کی قربانی قرار دیا (اشعیا53:10)۔ جب ہمارے گناہ کے لیے یسوع کو منسوب کیا گیا تو اِس سے پہلے کہ اِس داغ کو مٹایا جاتا، اِس نے اُس کو انتہائی شدید شرمندگی اور اذیت میں گرا دیا۔
یہ بھی یاد رکھیے کہ یسوع نے اپنی مرضی سے آپ کی جگہ لینے کے لیے خود کو پیش کیا۔ اُس نے یہ اپنی مرضی سے کیا تھا۔ تلاوت کہتی ہے، اُس نے اپنی پیٹھ مارنے والوں کے حوالے کر دی۔ اُس نے اپنے گال اُن کے حوالے کر دیئے جنہوں نے اُس کی داڑھی کے بال نوچ ڈالے۔ اُس نے شرمندگی اور تھوکے جانے پر اپنے چہرے کو چھپایا نہیں تھا۔ اُس نے ذلت و رسوائی اور شرمندگی سے بھاگنے کی کوشش نہیں کی تھی۔ اُس نے آزادنہ طور پر خود کو آپ کی جگہ پر آپ کے گناہوں کی سزا پانے کے لیے کھڑا کر دیا تھا۔ خُدا کے بیٹے کو جان بوجھ کر آپ کے لیے لعنتی بنایا گیا۔
وہ جو آسمانوں کو تاریکیوں کے ساتھ ڈھانپ دیتا ہے، اُس نے خود اپنے چہرے کو نہ چھپایا۔ وہ جو کائنات کو کمربند کے ساتھ باندھتا ہے اُس کو اُن انسانوں کے ذریعے سے جن کو اُس نے تخلیق کیا آنکھوں پر پٹی باندھ کر اندھا کیا گیا اور رسیوں سے جکڑا گیا۔ وہ جس کا چہرہ سورج کی مانند چمکتا ہے اُس پر تھوکا گیا۔ فرشتوں پر کیوں نہیں تھوکا گیا؟ کیا نجات دہندہ کے چہرے کے علاوہ اور کوئی جگہ تھوکنے کے لیے نہیں تھی؟ کاش میں خواہش کر سکتا کہ انسان کو کبھی تخلیق ہی نہ کیا جاتا بجائے اِس کے کہ اُس کے بارے میں اِس قدر دھشت کے اِرتکاب کا سُنتا!
چونکہ وہ آپ کو بچانے کے لیے اِس میں سے گزرا، تو کیا آپ اُس پر اپنے متبادل کے طور پر بھروسہ کریں گے؟ اگر آپ کریں گے تو آپ کی سزا اُس کے تمام مخلصی دینے والے خون کے وسیلے سے ایک لمحے میں مٹا دی جائے گی!
III۔ سوئم، یسوع پر آپ خود اپنے نجات دہندہ کی حیثیت سے نظر ڈالیں۔
آپ خوشخبری سُن چکے ہیں اور اِس کے باوجود ابھی تک نجات دہندہ کو مسترد کیے ہوئے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے مسیح آیا ہے، آپ کو زندگی کی روٹی پیش کی ہے اور آپ نے اپنے ہاتھ پیچھے کر لیے ہیں اور کہتے ہیں، ’’میں اِسے نہیں چاہتا ہوں۔‘‘ اگر یہ خُدا کے چہرے پر تھوکنا نہیں ہے تو پھر میں نہیں جانتا اور کیا ہے۔
کیا آپ کو ابھی تک احساس نہیں ہوا کہ یسوع اِس ساری اذیت سے اور دُکھ سے محض آپ کے لیے گزرا – صرف کیونکہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے؟ کیا آپ اُس پر نظر ڈالنے کے لیے، اور اُس کے بارے میں سوچنے کے لیے، اور ایک لمحے کی اُس سے محبت کے لیے، خود اپنے بارے میں خیالات سے اتنی سی دیر کے لیے منہ نہیں موڑ سکتے؟ کیا آپ محض ایک لمحے کے لیے یسوع سے محبت نہیں کر سکتے؟ حمد و ثنا کا گیت ’’نجات دہندہ پر ایک نظر ڈالنے سے نور ہو جاتا ہے There’s Light for a Look at the Saviour; in ‘Turn Your Eyes Upon Jesus’”‘‘ کہتا ہے۔ خود آپ کے اپنے خیالات اور احساسات سے ایک لمحے کے لیے ہی منہ موڑ لینا کافی ہوگا۔ کیا آپ خود کی غلامی کے گھر سے فرار نہیں ہو سکتے – خود آپ کی اپنی ذات – محض صرف ایک لمحے کے لیے؟ ’’تم میری طرف پھرو اور نجات پاؤ‘‘ (اشعیا45:22)۔ اُس کی خون سے رستی پیٹھ سے اُدھڑی ہوئی کھال کی پٹیاں، اُس کی جانب دیکھیں۔ اُس کے دُکھتے زخموں سے بہتے خون کے ساتھ چہرے پر نظر ڈالیں جہاں سے اُس کی داڑھی کے بالوں کو اُکھیڑ ڈالا گیا تھا۔ اُس کی گالوں سے نیچے بہتے تھوک کے ساتھ اُس پر نظر ڈالیں۔ خود اپنے خون کے تالاب میں چیختے ہوئے ہجوم پر نظر ڈالیں، جب وہ چلاتے ہیں، ’’اِسے صلیب پر لٹکا دو! اِسے صلیب پر لٹکا دو! اِسے صلیب پر لٹکا دو! اُس پر خود اپنی صلیب کو اُٹھا کر لے جاتے ہوئے نظر ڈالیں، جس کے وزن تلے وہ بار بار گرتا ہے، اُس کے وزن کے نییچے بے ہوش ہوتا ہے۔ اُس پر نظر ڈالیں – جب کیلیں اُس کے ہاتھوں اور پیروں کو چھیدتی ہیں، اور وہ اُس کے مذاق اُڑاتے اور اُس پر چیختے چلاتے ہیں۔ اُس پر نظر ڈالیں جو آپ کے لیے صلیب پر مر رہا ہے! جی ہاں، آپ کے لیے! کیا آپ خود اپنے احساسات ، اپنی خود کی چھوٹی سی خودغرضانہ زندگی جو محض ایک لمحہ یسوع کے بارے میں سوچنے کے لیے کافی ہے، اُس کے بارے میں سوچنےکے لیے خود پر زبردستی نہیں کر سکتے؟ ’’نجات دہندہ پر ایک نظر ڈالنے سے نور ہو جاتا ہے۔‘‘
ہوسکتا ہے کہ شاید میں نے اِس کو اچھی طرح سے واضح نہ کیا ہو۔ شاید میں زیادہ کہہ گیا ہوں یا اِسے بہتر کہہ دیا ہو۔ ہو سکتا ہے کہ میں نے منادی کرنے سے پہلے کافی دعا نہ کی ہو۔ مگر جو بھی کمیاں یا غلطیاں میرے سے آج صبح ہوئیں، یسوع نے کوئی نہیں کی تھیں۔ اور یہ وہ ہی ہے، میں نہیں ہوں، جو آپ کو اُس پر نظر ڈالنے کے لیے اور بچائے جانے کے لیے بُلاتا ہے۔ اور آپ سے بالکل ابھی کہتا ہے، ’’تم میری طرف پھرو اور نجات پاؤ۔‘‘ آپ کہتے ہیں، ’’میں اُسے محسوس ہی نہیں کر سکتا۔‘‘ آپ کو اُسے محسوس کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے! محض اُس پر نظر ڈالیں۔ آپ کہتے ہیں، ’’مجھ سے شاید غلطی ہو جائے۔‘‘ آپ کو اِس بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ پہلے بھی اِسی کی وجہ سے پریشان تھے – مگر اب کوئی بھی پریشانی نہیں ہو سکتی! صرف اُس پر نظر ڈالیں۔ یہاں تک کہ ایک سرسری نظر سے بھی کام چل جائے گا۔ ’’تم میری طرف پھرو اور نجات پاؤ۔‘‘
میں سمجھنے کے لیے ماہر نہیں ہوں
خُدا کی کیا مرضی تھی، خُدا کا کیا منصوبہ تھا؛
میں صرف جانتا ہوں کہ اُس کے داھنے ہاتھ پر
وہ ہے جو میرا نجات دہندہ ہے!
میں بِلاشُبہ اُس کے کلام کو قبول کرتا ہوں؛
’’مسیح گنہگاروں کے لیے مرا،‘‘ یہ میں نے پڑھا؛
اِس لیے میرے دِل نے ایک ضرورت کو محسوس کیا
کہ میرا نجات دہندہ اُسی کو ہونا چاہیے!
کہ اُس کو اپنے اعلٰی مقام کو چھوڑنا پڑا
اور گناہ سے بھرپور انسان کے لیے مرنے کو آیا،
آپ اِسے عجیب سمجھیں گے؟ ایسا ہی کبھی میں نے سمجھا،
اپنے نجات دہندہ کو جاننے سے پہلے!
(’’میں سمجھنے کے لیے ماہر نہیں ہوں I Am Not Skilled to Understand‘‘ شاعرہ ڈورا گرینویل Dora Greenwell، 1821۔1882؛ بطرز ’’جیسا کہ میں بالکل ہوں Just As I Am‘‘)۔
یسوع کی جانب اپنی نظریں اُٹھائیں،
اُس کے شاندار چہرے کو بھرپور نگاہ سے دیکھیے؛
اور [آپ کے خوف اور شکوک] حیرت ناک طور پر مدھم پڑ جائیں گی
اُس کے فضل اور جلال کے نور میں۔
(’’یسوع کی جانب اپنی نظریں اُٹھائیں Turn Your Eyes Upon Jesus‘‘، شاعر ھیلن ایچ. لیمل Helen H. Lemmel، 1863۔1961؛ پادری سے ترمیم کیا گیا).
اگر آپ یسوع کی جانب دیکھنے کے لیے تیار ہیں تو مہربانی سے ابھی اپنی نشست چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو ایک دوسرے کمرے میں لے جائیں گے جہاں پر ہم بات کر سکیں گے۔ مہربانی سے اگر آپ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں تو ابھی ہی جائیں۔ ڈاکٹر چعین Dr. Chan، مہربانی سے دعا کریں کہ کوئی نہ کوئی یسوع کی جانب دیکھے اور بچایا جائے۔ آمین۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme
نے کی تھی: لوقا18:31۔34 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’میں سمجھنے کے لیے ماہر نہیں ہوں I Am Not Skilled to Understand‘‘
(شاعرہ ڈورا گرینویل Dora Greenwell، 1821۔1882)
لُبِ لُباب بے قصور دُکھیاراTHE SINLESS SUFFERER ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
’’میں نے اپنی پیٹھ مارنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالے کر دی: تحضیک اور تھوک سے بچنے کے لیے میں نے اپنا منہ نہ چھپایا‘‘ (اشعیا50:6)۔ (اعمال 8:34، 35؛ لوقا18:31۔33) I. اوّل، یسوع پر متجسّم خُدا کی حیثیت سے نظر ڈالیں، متی1:23؛ یوحنا 1:11؛ 19:15؛ 18:38 . II. دوئم، یسوع پر گنہگاروں کے لیے متبادل کی حیثیت سے نظر ڈالیں۔ اشعیا 53:5؛ رومیوں8:32؛ اشعیا53:10 . III. سوئم، یسوع پر آپ خود اپنے نجات دہندہ کی حیثیت سے نظر ڈالیں، اشعیا 45:22 . |