Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

آسمان کی ایک جھلک

A GLIMPSE OF HEAVEN
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی شام، 23 فروری، 2014
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, February 23, 2014

’’اور وہ یہ نیا گیت گانے لگے، تو ہی اِس لائق ہے کہ اِس کتاب کو لے کر اِس کی مہریں کھولے، کیونکہ تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگوں کو خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ (مکاشفہ5:9)۔

میری جان! ایک بچے کی حیثیت سے مجھے ایریزونا جانے سے کتنی محبت تھی! میری امّی کے پاس ایک پرانے ماڈل کی اے فورڈ A Ford گاڑی تھی۔ وہ ہر ایک چیز پیک کر کے اندر رکھتیں اور ہم جا رہے ہوتے، وہ اور میں، اور میرا دوست چک Chuck۔ ہم ریڈلینڈز Redlands میں رُکتے اور پیپسی پیتے۔ وہ اُس وقت ماضی میں 1940 کی دھائی میں سب سے بہترین ہوتی تھیں۔ اُنہوں نے 1950 کی دھائی میں اِس کا ذائقہ بدل ڈالا۔ مگر پھر پیپسی منظر عام سے غائب ہوگئی، اور ہم لاس اینجلز سے نکل گئے تھے! ہم ہمیشہ دوپہر میں تاخیر سے نکلتے تھے – اور جس وقت تک ہم ریڈ لینڈز سے نکلتے تو سورج غروب ہو رہا ہوتا، اور ہم گانا شروع کرتے۔ 60 سال پیچھے ماضی میں یاد کرتے ہوئے ایسا لگتا ہے جیسے ہم فینیکس Phoenix تک تمام راستے گاتے ہوئے جاتے تھے! امّی رات کو گاڑی چلاتی تھیں کیونکہ اُن کی پرانی گاڑی میں ائر کنڈیشنر نہیں لگا ہوا تھا۔ مجھے ایریزونا کے ان ساری ساری رات کے سفروں سے محبت تھی! وہ اُس ویران اور غمگین سے بچپن میں غیر متوقع طور پر اُن چند خوشگوار باتوں میں سے ایک تھے! میں اب بھی اپنی امّی کی آواز سُن سکتا ہوں – ’’آ جاؤ، رابرٹ! ہم آج رات کو فینیکس جا رہے ہیں!‘‘ واؤ! وہ کس قدر شاندار تھا! ہم گندے، دُھندلے اور ماتم ذدہ پرانے لاس اینجلز کو پیچھے چھوڑ رہے تھے! ہم جا رہے تھے – ایریزونا صحرا کے لیے، بیرل کیکٹسسز[صحرائی خار دار پودا] اور جوشوا درختوں کے لیے، صحرائی خرگوشوں، تیتروں، روڈ رنرز [تیز دوڑنے والا پرندہ] اور امریکی بھیڑیوں کے لیے! ہم برنارڈ کے روئر Roer پرندوں کے فارم کو دیکھنے کے لیے جا رہے تھے، ہم انگوروں کا سوڈا اور ڈونلڈ ڈک Donald Duck کی مزاحیہ کتابیں پڑھنے جا رہے تھے! ہم نے ہمیشہ ویسا ہی محسوس کیا جیسا کہ اُنہوں نے اُس پرانی فلم میں محسوس کیا تھا – ’’ہم جادوگر کو دیکھنے کے لیے جا رہے ہیں! اُز کے شاندار جادوگر کو!‘‘ وہ ہیجان خیز، لرزا برپا کردینے والا اور شاندار تھا! میرا دِل خوشی سے اُچھل پڑتا تھا جب امّی کہتیں، ’’آ جاؤ، رابرٹ، ہم آج رات کو ایریزونا جا رہے ہیں!‘‘

لیکن جب میں بعد میں ایریزونا واپس گیا تو وہ ویسا نہیں تھا۔ کسی طور وہ دلکشی جا چکی تھی۔ میں نے ایریزونا کی چاہت کی تھی – مگر جب میں واپس گیا تو وہ اِس پرانی دُنیا کی کسی دوسری اور جگہ جیسا ہی لگا تھا۔ یہ تب ہی تھا کہ میں نے احساس کرنا شروع کیا کہ کچھ بھی سچے طور پر اِس دِل کو مطمئین نہیں کر سکتا۔ دیکھا آپ نے، میں درحقیقت ایریزونا کی چاہت نہیں کر رہا تھا – میں آسمان کی چاہت کر رہا تھا! سکوئر پارسنز Squire Parsons نے اُس احساس کو اُس گیت میں جکڑا تھا جو مسٹر گریفتھ Mr. Griffith نے ابھی گایا تھا،

میں ایک طرح سے ریاست کے لیے اُداس ہوں
   جس میں مَیں پہلے کبھی بھی نہیں گیا؛
وہاں پر جُدائی کے کوئی اُداس الفاظ نہیں بولے جائیں گے،
   کیونکہ وقت کا پھر کوئی مسٔلہ ہی نہیں ہوگا۔
بیولا سرزمین، میں تیری چاہت کرتا ہوں،
   اور کسی نہ کسی دِن میں تجھ پر قدم رکھوں گا،
وہاں پر میرا گھر دائمی ہوگا،
   بیولا سرزمین، پیاری بیولا سرزمین۔
(’’پیاری بیولا سرزمین Sweet Beulah Land‘‘ شاعر سکوئر پارسنز
      Squire Parsons، 1948۔)۔

وہ انتہائی ہیجان خیز، لرزا برپا کردینے والا اور شاندار ہوگا – جب یسوع کہے گا، آ جاؤ رابرٹ، ہم آج رات کو آسمان جا رہے ہیں!‘‘

میں اب دریا کے اُس پار دیکھ رہا ہوں
   جہاں میرا ایمان نظروں سے اوجھل ہو جائے گا؛
وہاں تک کے لیے مشقت میں بس چند ایک دِن اور ہیں،
   تب پھر میں اپنی آسمانی پرواز کر جاؤں گا۔
بیولا سرزمین، میں تیری چاہت کرتا ہوں،
   اور کسی نہ کسی دِن میں تجھ پر قدم رکھوں گا،
وہاں پر میرا گھر دائمی ہوگا،
   بیولا سرزمین، پیاری بیولا سرزمین۔

’’اُس چمکدار شہر میں!‘‘ اِسے میرے ساتھ گائیں!

اُس معمور شہر میں، موتیوں جیسے سفید شہر میں،
   میرے پاس ایک محل، لبادہ اور تاج ہے،
میں اب دیکھ رہا ہوں، انتظار کر رہا ہوں اور چاہت کر رہا ہوں،
   کیونکہ اُس سفید شہرکو یوحنا نے نیچے آتے دیکھا تھا۔
(’’موتیوں جیسا سفید شہر The Pearly White City‘‘ شاعر آرتھر ایف۔ اِنگلر
      Arthur F. Ingler، 1902)۔

I۔ اوّل، آئیے دیکھتے ہیں آسمان میں کیا ہوگا۔

چند منٹ پہلے مسٹر پرودھوم Mr. Prudhomme نے عبرانیوں 12:22۔24 پڑھا تھا۔ وہ حوالہ اُن میں سے کچھ باتوں کے بارے میں بتاتا ہے جو ہم آسمان میں دیکھیں گے۔ میں اِس کو دوبارہ پڑھتا ہوں۔

’’بلکہ تم صِیّون کے پہاڑ اور زندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلم اور لاکھوں فرشتوں کے پاس آئے، ہاں تم خُدا کے پہلوٹھوں کی جماعت یعنی کلیسیا میں آئے ہو۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام آسمان پر لکھے ہوئے ہیں۔ تم خُدا کے پاس آئے ہو جو سب کا منصف ہے، راستبازوں کی روحوں کے پاس آئے ہو یعنی اُن کے پاس جو کامل کیے گئے ہیں۔ تم نئے عہد کے درمیانی فرد یسوع اور اُس کے چھڑکے ہوئے خون کے پاس آئے ہو وہ خون جو ھابل کی نسبت بہتر باتیں کہتا ہے‘‘ (عبرانیوں12:22۔24)۔

آیت 22 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ یہ انتہائی یقینی طور پر آسمان کی ایک تصویر ہے۔ وہ اُس کو تین ناموں سے پکارتا ہے۔ اِس کو ’’صِیّون کا پہاڑ‘‘ کہا گیا ہے۔ اِس کو ’’زندہ خُدا کا شہر‘‘ کہا گیا ہے۔ پھر، اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہمیں سمجھ آ جائے، وہ اِس کو ’’آسمانی یروشلم‘‘ کہتا ہے۔

پھر وہ ہمیں چیزوں کی ایک فہرست پیش کرتا ہے جو وہاں پر ہوں گی۔ اوّل، وہاں پر ’’لاتعداد فرشتوں کی صحبت‘‘ ہوگی۔ میں یقین کرتا ہوں کہ ہمارے اردگرد ہر وقت فرشتے ہوتے ہیں، جو ہماری نگہبانی اور حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ مگر وہ زیادہ تر ہماری نظروں سے پوشیدہ ہوتے ہیں۔ میں یقین کرتا ہوں کہ میں نے ایک مرتبہ ایک فرشتے کو دیکھا تھا۔ مگر وہ صرف ایک فرشتہ تھا، اور میں نے اُس کو صرف ایک مرتبہ دیکھا تھا۔ مگر آسمان میں ہم ’’فرشتوں کی ان گِنت تعداد‘‘ کو دیکھیں گے، ہزاروں کے ہزاروں وہ نظر آئیں گے۔ مکاشفہ 5:11 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہاں پر ’’ہزاروں لاکھوں فرشتے‘‘ ہیں۔ یہ فرشتوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہے! آپ اُنہیں دیکھیں گے۔ آپ اُن میں سے کچھ سے بات کرنے کے قابل بھی ہونگے۔ وہ کیسا ایک دِن ہوگا! وہ کیسا ایک نظارہ ہوگا! میں اِس کا انتظار کر رہا ہوں!

پھر ہمیں بتایا گیا ہے کہ ’’خُدا کے پہلوٹھوں کی جماعت یعنی کلیسیا، وہ لوگ ہیں جن کے نام آسمان پر لکھے ہوئے ہیں‘‘ وہاں پر ہونگے (عبرانیوں12:23)۔ بائبل میں، ’’کلیسیا‘‘ کے تقریباً تمام کے تمام حوالے ایک مقامی کلیسیا، ہماری جیسی ایک مقامی مذہبی جماعت کی بات کرتے ہیں۔ لیکن میں یقین کرتا ہوں کہ یہ ایک عالمگیری کلیسیا کا حوالہ ہے۔ تمام زمانوں سے ہر مسیحی وہاں پر ہوگا۔ اُن کے نام ’’آسمان میں لکھے‘‘ جا چکے ہیں – برّہ کی زندگی کیس کتاب میں لکھے جا چکے ہیں! وہ تمام وہیں پر ہونگے – تمام کے تمام رسول، رومیوں کے کھیلوں کے اکھاڑوں میں شیروں کے ذریعے سے چیتھڑے چیتھڑے کر کے چیر پھاڑ ڈالے جانے والے تمام شہید؛ تمام کے تمام ایماندار مقدسین، جن میں سے بہتوں کو قُرن وسطیٰ میں اذیتیں دی گئیں تھی؛ تینوں عظیم بیداریوں میں سے تمام کے تمام تبدیل شُدہ لوگ؛ تمام کے تمام مشنری؛ تمام کے تمام تبدیل شُدہ لوگ جو اُن کے پاس ساری دُنیا سے ہیں؛ زمانوں کے تمام عظیم مبلغین؛ 20ویں صدی میں وہ تمام جن کو اشتراکیت پسندوں نے شہید کر دیا تھا؛ وہ تمام وہاں پر ہونگے! ھنری الفورڈ Henry Alford (1810۔1871) نے اِسے خوب کہا،

ہزاروں لاکھوں چمکدار نورانی پوشاکوں میں،
   بخشے ہوئے مقدسین کی فوجیں نور کی چڑھائی کرتی ہوئی؛
یہ ختم ہو چکا ہے، سب کچھ ختم ہو چکا ہے، اُن کی موت اور گناہ کے ساتھ جنگ؛
   سُنہرے پھاٹک پورے طور کُھول دیے گئے ہیں، اور فاتح لوگوں کو اندر آنے دے رہے ہیں۔
(’’ہزاروں لاکھوں Ten Thousand Times Ten Thousand‘‘ شاعر ھنری الفورڈ
      Henry Alford، 1810۔1871)۔

’’سب کا منصف خُدا‘‘ بھی وہاں پر ہوگا (عبرانیوں12:23)۔ یہ آسمان نہیں ہوگا اگر خُدا وہاں پر نہیں ہوگا! میں یقین نہیں کرتا کہ ہم کبھی بھی خُدا کو براہ راست دیکھ پائیں گے۔ زبور104:2 ہمیں بتاتی ہے کہ خُدا خود کو نور کے ساتھ ڈھانپ لیتا ہے ’’جیسا کہ ایک لبادے کے ساتھ۔‘‘ بائبل کہتی ہے، ’’خُدا کو کسی نے کبھی نہیں دیکھا‘‘ (یوحنا1:18)۔ میں یقین کرتا ہوں کہ یہ ایسا ہی آسمان میں بھی ہوگا۔ ہم اُس کے اردگرد نور دیکھیں، مگر ہم خُداباپ بخود کو نہیں دیکھ پائیں گے۔ اِس کے باوجود ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ وہیں ہمارے ساتھ آسمان میں ہوگا۔

’’راستبازوں کی روحیں جو کامل کیے گئے ہیں‘‘ وہ بھی وہاں پر ہونگے۔ ڈاکٹر میگی Dr. McGee نے کہا کہ یہ ’’پرانے عہدنامے کے مقدسین ہیں جن کی نجات کو اب مکمل کر دیا گیا ہے کہ مسیح خُدا کے برّے کے طور پر جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے مر چکا ہے‘‘ (جے۔ ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔، J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن پبلیشرز Thomas Nelson Publishers، جلد 5، 1983، صفحہ 608؛ عبرانیوں12:23 پر ایک غور طلب بات)۔ پرانے عہد نامے کے اُن مقدسین میں سے ہر ایک وہاں آسمان میں ہوگا! آدم اور حوّا وہاں ہونگے جو برّے کے خون سے پاک صاف کیے جا چکے ہونگے؛ ھابل وہاں پر ہوگا۔ ایسے ہی حنوک اور نوح اور ابراہام اور سارہ اور اضحاق، اور یعقوب اور یوسف اور موسیٰ اور یوشع اور جدعونی اور بَرق اور سمسون اور اِفتاح اور داؤد اور سیموئیل اور تمام انبیاء وہاں پر ہونگے! وہ کیسا ایک دِن ہوگا جب ہم اُن تمام کو آسمان میں دیکھیں گے!

اور ہمیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’’نئے عہد کا درمیانی فرد یسوع‘‘ وہاں ہوگا (عبرانیوں12:24)۔ یہ آسمان نہیں ہوگا اگر یسوع وہاں پر نہیں ہوگا۔ ہم یسوع کو دیکھنے جا رہے ہیں!

ایک نیم حکیم خاتون نے اپنی آنکھوں میں زہر ڈال لیا جب وہ چند دِنوں کی تھیں۔ وہ اپنی تمام زندگی کے لیے اندھی ہو گئی۔ مگر فینی کراسبائی نے اپنے دلکش گیتوں میں سے ایک میں یہ کہا:

... میں اپنے مُنجی کو جان جاؤں گا جب میں دوسری طرف پہنچوں گا،
   اور اُس کی مسکراہٹ مجھے خوش آمدید کہنے کے لیے سب سے پہلے ہوگی۔
میں اُسے جان جاؤں گا، میں اُسے جان جاؤں گا،
   اور اُس کے پہلو سے بخشوا کر میں کھڑا ہو جاؤں گا۔
میں اُسے جان جاؤں گا، میں اُسے جان جاؤں گا،
   اُس کے ہاتھوں میں کیلوں کے نشان کے ذریعے سے۔
(’’میرے نجات دہندہ سب سے پہلے My Saviour First of All‘‘ شاعر فینی جے۔ کراسبی
      Fanny J. Crosby، 1820۔1915)۔

اور پھر ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ایک اور چیز وہاں آسمان میں ہوگی – ’’اور اُس کے چھڑکے ہوئے خون کے پاس جو ھابل کی نسبت بہتر باتیں کہتا ہے‘‘ (عبرانیوں12:24)۔ ڈاکٹر میگی Dr. McGee نے کہا، ’’ھابل کا خون انتقام کے لیے چلایا تھا، مگر مسیح کا خون نجات کی بات کرتا ہے‘‘ (McGee، ibid.)۔ بِلاشُبہ اُس کا چھڑکا ہوا خون وہاں ہے! یہ مسیح کے قیمتی خون کے بغیر آسمان نہیں ہوگا۔

ڈاکٹر ڈبلیو۔ اے۔ کرسویل (Dr. W. A. Criswell) یونانی میں نئے عہد نامے میں اپنی پی ایچ۔ ڈی حاصل کی تھی۔ ٹیکساس کے شہر ڈلاس کے پہلے چینی بپتسمہ دینے والے گرجہ گھر میں تقریباً60 سالوں تک امریکہ کے عظیم ترین مبلغین میں سے ایک تھے۔ بلی گراھم اُن کے گرجہ گھر کا رُکن تھا۔ ڈاکٹر کرسویل نے یہ آسمان میں یسوع کے خون کے بارے میں کہا تھا،

ہمارا خُداوند پردے سے پرے پاک ترین جگہ میں خون لے کر گیا، بیل بکریوں کا نہیں بلکہ تطہیر کے لیے خود اپنا خون اُنڈیلنے اور ہمارے گناہوں کا کفارہ کرنے کے لیے... آسمانوں کے آسمان میں، مقدس سے مقدس ترین جگہ جہاں پر خُدا ہے، ہمارے مسیح کو فدیاتی کفارے اور معافی کے خون کے ساتھ داخل ہونا تھا، اور وہ پاک جگہ کو صاف کرتا ہے حالانکہ ہم وہاں ہیں... یہ ہے جو مسیح نے ہمارے لیے کیا جب وہ پردے سے پرے داخل ہوا تھا۔ کیسے ہم گناہ سے بھرپور آدمی اور عورتیں اُس پاک جگہ میں جہاں خُدا رہتا ہے داخل ہو سکتے ہیں؟ ہم اُس کے کفارے کے خون کے تحت داخل ہوتے ہیں (ڈبلیو۔ ٓاے۔ کرسویل، پی ایچ۔ ڈی۔ W. A. Criswell, Ph.D.، بائبل کے عظیم عقائد Great Doctrines of the Bible، جلد 2 Volume، ترمیم پیچ پیٹرسن Paige Patterson نے کی، ژونڈروان اشاعتی گھر Zondervan Publishing House، 1982، صفحات 194۔196)۔

میں نہیں جانتا کہ کیسے کوئی انسان جو عبرانی اور یونانی بائبل کے زبانی الہٰام میں یقین رکھتا ہے، جو بےخطا خُدا کا کلام ہے، اُن الفاظ کو اپنی بائبل میں سے حذف کر سکتا ہے، ’’اور اُس کے چھڑکے ہوئے خون کے لیے۔‘‘ شاہ یہویقیم نے اپنے خادم کو حکم دیا تھا کہ ایک چاقو لے اور طومار میں سے خُدا کے کلام کو کاٹے اور اِس کو آگ میں جھونک دے۔ ’’وہ چاقو سے اُسے کاٹتا اور اُس آگ میں ڈال دیتا جو انگیٹھی پر تھی‘‘ (یرمیاہ36:23)۔ اوہ پیارے بھائی، مبلغ، آئیے کرنل آر۔ بی تھائیم Colonel R. B. Thieme یا جان میک آرتھر John MacArthur کو اِس الہٰامی باب میں سے اِن الفاظ کو مت حذف کرنے دیجیے! ’’اور اُس کے چھڑکے ہوئے خون کے لیےَ‘‘ – جو اِس کو مہربند کرتا اور ہمیشہ کے لیے خُدائے قادرمطلق کے کلام کے زبانی الہٰام میں حتمی طور پر طے کر دیتا ہے! ’’اور اُس کے چھڑکے ہوئے خون کے لیے۔‘‘ تمام زمانوں کے لیے، اور تمام ابدیت کے لیے، یہ وہاں مقدس سے مقدس ترین جگہ؛ صِیتون کے پہاڑ پر، خُدا کے زندہ شہر میں، آسمانی یروشلم میں موجود ہے!

کچھ لوگوں نے مجھ سے کہا ہے، ’’آپ کیوں خون پر کرنل تھائیم اور جان میک آرتھرکے پیچھے پڑے ہوئے ہیں؟ اِسے اکیلا چھوڑ دیں! اِسے جانے دیں!‘‘ لیکن آپ دیکھیں، میں اِسے جانے نہیں دے سکتا۔ اِن لوگوں نے ہزاروں مبلغین کو متاثر کیا ہے۔ اُنہوں نے کیا ہے! اُنہوں نے کیا ہے! آخری موقع کب تھا جب آپ نے مسیح کے خون پر ایک مکمل واعظ سُنا تھا؟ آخری موقع کب تھا کہ آپ کے گرجہ گھر میں عظیم ’’خونBlood ‘‘ کا حمد و ثنا کا گیت گایا گیا تھا؟ آخری موقع کب تھا جب آپ کے گرجہ گھر میں ’’کچھ نہیں ماسوائے خون کے Nothing But the Blood،‘‘ یا ’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا Saved by the Blood of the Crucified One،‘‘ یا ’’خون میں طاقت ہوتی ہے There is Power in the Blood،‘‘ یا ’’جب میں خون دیکھتا ہوں When I See the Blood،‘‘ یا ’’ایک چشمہ خون کے ساتھ بھرا ہوا ہے There is a Fountain Filled with Blood‘‘ والا گیت گایا گیا تھا؟

میں قائل ہو چکا ہوں کہ ڈاکٹر میک آرتھر نے مسیح کے قیمتی خون کی حیثیت کو کم کرنا کرنل آر۔ بی۔ تھائیم سے سیکھا تھا۔ 1961میں، میں وہیں اُس مجلس میں تھا۔ تھائیم کو خون پر اُن کی گمراہی کی وجہ سے بائیولا یونیورسٹی میں بولنے سے منع کر دیا گیا تھا۔ لہذا اُنہوں نے ایک ہائی سکول کی اجتماع گاہ میں تعلیم دی۔ تجسس کے تحت بائیولا سے ہم سے گئے تھے۔ میں نے ڈاکٹر میک آرتھر کو ایک کے بعد دوسری رات جب تھائیم [مسیح کے] خون کی حیثیت کو کم کر رہے تھے تو اُن کی غور طلب باتوں کو تحریر کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ جب میں نے ڈاکٹر میک آرتھر کے بیانات کو پڑھا، تو میں نے پایا کہ وہ براہ راست اُن لیکچروں سے لیے گئے تھے جو اُس عجیب آدمی کرنل تھائیم نے دئیے تھے۔

مگر میں جانتا ہوں کہ جب تک نجات دہندہ کے خون کو وہ تعظیم جس کا وہ مستحق ہے نہ دی گئی تب تک ہم ایک اور عظیم حیات نو کبھی نہیں پا سکتے۔ ڈاکٹر مارٹن لائیڈ جونز Dr. Martyn Lloyd-Jones حیات نو پر ایک مقتدر تھے، اور اُنہوں نے کہا،

     آپ پائیں گے کہ حیات نو کے ہر دور میں، بغیر مُستثنیٰ قرار دیے، مسیح کے خون پر انتہائی شدید زور دیا جاتا رہا ہے... بے شک، میں بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں جب میں اِس طرح کی باتیں کرتا ہوں کہ میں کچھ ایسا کہہ رہا ہوں جو موجودہ زمانے میں غیر معمولی اور انتہائی زیادہ غیر معروف ہے۔ مسیحی مبلغین ہوتے ہیں جو سوچتے ہیں کہ وہ [مسیح کے] خون کی اِس تھیالوجی کا مذاق بنا کرچالاکی دکھا رہے ہیں۔ وہ حقارت کے ساتھ اِس کو چلتا کر دیتے ہیں [مگر] میں حیات نو کی کوئی اُمید نہیں دیکھتا جبکہ مرد اور عورتیں صلیب کے خون سے انکاری ہو رہے ہوتے ہیں، وہ اُس کی تحقیر کر رہے ہوتے ہیں جس پر ہمیں چاہیے کہ ہم فخر کریں (مارٹن لائیڈ جونز، اییم۔ ڈی۔ Martyn Lloyd-Jones, M.D.، حیات نو Revival، کراسوے کُتب Crossway Books، 1987، صفحات 48، 49)۔

وہاں خون سے بھرا ایک چشمہ ہے
   عمانوئیل کی رگوں سے کھینچا گیا:
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں،
   اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں؛
(’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر
      William Cowper، 1731۔1800)۔

میرے پیارے مسیحی دوست، آپ وہ تمام شاندار اور پاک چیزیں دیکھیں گے جب آپ صیتون کے پہاڑ، زندہ خُدا کے شہر، آسمانی یروشلم پہنچیں گے! اور یسوع کے خون کے سوا کچھ بھی اِس قدر اہم نہیں ہوگا!

پیارے مرتے ہوئے برّے، تیرا قیمتی خون
   کبھی بھی اپنی طاقت نہیں کھوئے گا،
جب تک کہ خُدا کی تمام بخشی ہوئی کلیسیا
   مذید اور گناہ کرنے سے بچا نہیں لی جاتی۔
(’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر
      William Cowper، 1731۔1800)۔

II۔ دوئم، میں چاہتا ہوں کہ آپ اُن باتوں میں سے ایک کو دیکھیں جو ہم آسمان میں کر رہے ہوں گے۔

اب، پھر، ہم اپنے دوسرے موضوع اور تلاوت پر آتے ہیں۔ مہربانی سے مکاشفہ 5:9 کی طرف رجوع کریں جب میں اِسے پڑھوں۔

’’اور وہ یہ نیا گیت گانے لگے، تو ہی اِس لائق ہے کہ اِس کتاب کو لے کر اِس کی مہریں کھولے، کیونکہ تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگوں کو خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ (مکاشفہ5:9)۔

یہاں پر ہم 24 بزرگان کو دیکھتے ہیں، جو آسمان میں مسیحیوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ’’اور وہ یہ گیت گانے لگے۔‘‘ میں 8 آیت میں کتاب کے کھولے جانے پر تبصرہ کرنے نہیں جا رہا ہوں۔ میں ہم آسمان میں کیا گائیں گے کے اہم موضوع پر توجہ مرکوز کرنے جا رہا ہوں۔ یہ ہے جس کے بارے میں ہم گانے کے لیے جا رہے ہیں،

’’... تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگوں کو خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ (مکاشفہ5:9)۔

آسمان میں مسیحیوں کی ایک ان گنت تعداد، لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں ہم مسیح کے لیے ستائش کے گیت گائیں گے۔ ’’نیا گیت The New Song‘‘ نئے عہد کا گیت ہے، مسیح کے خونی کفارے کے ذریعے سے بخشےجانے کا گیت۔ بِلاشُبہ، یہ گیت یسوع کی صلیب پر موت کے بارے میں ہوگا، اور اُس کے قیمتی خون کے بارے میں ہوگا! دوسرے لفظوں میں، ہم اُن دو جُزیات کے بارے میں گا رہے ہوں گے جو عشائے ربانی میں نمائندگی کرتے ہیں۔ ’’تو نے اپنے خون کے وسیلے سے ہمیں خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ – اُس یسوع کا قیمتی خون جو عشائے ربانی پیالے سے ظاہر کیا گیا ہے۔ پس، مسیح کی موت اور خون کو عشائے ربانی میں دو علیحدہ جُزیات میں ظاہر کیا جاتا ہے۔ اِسی لیے ڈاکٹر میک آرتھر غلطی کرتے رہے ہیں جب اُنہوں نے بار بار کہا کہ یسوع کا ’’خون‘‘اُس کی ’’موت‘‘ کے لیے محض ایک دوسرا لفظ ہے، یسوع کی موت کے لیے ایک ’’میٹونم metonym‘‘ [وہ لفظ جو ظاہر تو ایک چیز کو کرے مگر حوالہ کسی اور بات کا ہو] ہے۔ وہ سراسر غلط ہیں۔ عشائے ربانی میں دو علیحدہ جزیات کا ہونا ظاہر کرتا ہے کہ وہ غلطی پر ہیں۔ یہ ایک ہی بات کے لیے دو لفظ نہیں ہیں! یہ دو الگ الگ باتیں ہیں! اور گیت کے وہ دو حصے جو ہم آسمان میں گائیں گے ظاہر کرتے ہیں کہ وہ غلطی پر ہیں،

(1) ’’کیونکہ تو ذبح کیا گیا،
(2) ’’اور اپنے خون کے وسیلے سے ہمیں خُدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘

خُداوند کی ستائش ہو! ھیلیلویاہ! ہمارے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے ہمیں مسیح کی صلیب پر مرنے کے لیے ستائش کرنی چاہیے! اور ہمیں مسیح کی ستائش اُس کے خون کے لیے کرنی چاہیے، جو ہمیں گناہ سے نجات دلاتا ہے! یسوع کے نام کی ستائش ہو! ڈاکٹر میکجی نے کہا،

’’اور اپنے خون کے وسیلے سے ہمیں خُدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘ آسمان میں اُس کے بہائے گئے خون کے بارے میں [ہم] گائیں گے۔ یہاں نیچے بہت سے فرقوں کی کلیسیائیں اپنی حمد و ثننا کے گیتوں کی کتابوں میں سے اُس یسوع کے خون سے متعلقہ تمام حوالے نکال رہی ہیں، مگر آسمان میں وہ واپس حمد و ثنا کے گیتوں کی کتاب میں ڈال دیے جائیں گے۔ میرا اندازہ ہے کہ شاید یہی وجہ ہے خُدا اُن میں سے کچھ لوگوں کو آسمان میں لے جانے سے شرمسار نہیں کرنا چاہے گا، کیونکہ اُنہیں وہاں پر خون کے بارے میں گانا ہوگا (میگی McGee، ibid.، صفحہ 937؛مکاشفہ5:9۔10 پر تبصرہ)۔

اور میں آپ کو اطلاع دوں گا کہ ہم میں سے وہ جو اُس عظیم کوائر میں گائیں گے، ہم لاکھوں کروڑوں ہونگے، مسیح کے خون کے وسیلے سے’’ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگ‘‘ نجات پا چکے ہونگے۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ ایسا کہتا ہے، ’’ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگ۔‘‘ اگر یہ ایسا نہ کہا گیا ہوتا تو آسمان میں اتنے لوگ نہ ہوتے، کیونکہ اِس قدر انتہائی چھوٹی تعداد میں امریکی گرجہ گھر کے اراکین بچائے گئے ہیں! میرے خیال میں ہم حیران ہوں جائیں گے کہ کتنے کم امریکی، خصوصی طور پر 20ویں اور 21 ویں صدی سے اُس کوائر میں آسمان میں ہونگے!

امریکی گرجہ گھر سادہ سی انجیل کی جگہ ہتھیانے کے لیے ہر ممکنہ قابل فہم دیوانگی کے ساتھ آئے ہیں، ’’تو نے ذبح ہو کر اپنے خون کے وسیلے سے ہمیں خدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘ بغیر صلیب اور خون کے کوئی بھی آسمان میں نہیں ہوگا!

کوئی شاید کہے، ’’ڈاکٹر ہائیمرز، آپ کو اِس قدر زیادہ مسیح کے خون پر منادی کرتے ہیں؟‘‘ میں سپرجیئن کو اِس کو جواب دینے دوں گا،

     میں نے ایک شخص کو اگلے ہی دِن ایک مخصوص مذہبی خادم کے بارے میں کہتے سُنا، ’’اوہ! ہم دوسرا مذہبی خادم چاہتے ہیں، ہم اِس آدمی سے تنگ آ چکے ہیں؛ یہ ہمیشہ خون کے بارے میں بے انتہا باتیں کرتا رہتا ہے۔‘‘ آخری عظیم دِن پر، خُدا بھی اُس آدمی سے تنگ ہوگا جس نے یہ کہا۔ خُدا کبھی بھی قیمتی خون سے نہیں اُکتاتا نہ ہی اُس کے لوگ جو جانتے ہیں کہ اُن کی نجات کس میں پنہاں ہے اُکتائیں گے۔ حتیٰ کہ آسمان میں بھی وہ نہیں کہیں گے کہ [اُس یسوع کے خون] کا تزکرہ کرنا ایک خوفناک لفظ ہے۔ ’’اوہ، لیکن مجھے لفظ [خون] پسند نہیں ہے‘‘ کوئی نفیس بھلا انسان کہتا ہے۔ آپ کا آقا اِس سے پریشان نہیں ہوگا کیونکہ آپ آسمان میں نہیں جائیں گے۔ آپ [فکر] مت کریں کیونکہ آپ وہاں نہیں جائیں گے جہاں خون کے بارے وہ گاتے ہیں۔ لیکن، اگر کبھی آپ وہاں پہنچ گئے تو آپ اِس کو ہزار بار سُنیں گے! ’’تو نے ہمیں اپنے خون کے وسیلے سے خُدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘ وہ اِسے کیسے [گا کر] سُنائیں گے! ’’تو نے، تونے، تونے ہمیں اپنے خون کے وسیلے سے خُدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘ وہ کیسے اِسم ضمیرپر زور دیں گے، ’’تو نے،‘‘ اور تمام کی تمام ستائش یسوع ہی کے لیے کریں گے...‘‘ تو نے ہمیں اپنے خون کے وسیلے سے خُدا کے واسطے خرید لیا۔‘‘ وہ وہاں اوپر یسوع کے خون سے شرمسار نہیں ہیں! (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’آسمانی گلوکار اور اُن کے گیت The Heavenly Singers and their Song،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پلگرم پبلی کیشنز Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1975، جلد اُنتالیس Volume XXXIX، صفحہ 391)۔

میں چاہتا ہوں کہ آپ خود سے پوچھیں کہ آیا آپ آسمان میں اُس کوائر میں ہونگے۔ کیا آپ آسمان میں اُن کے ساتھ گانے کے لیے جائیں گے اگر آپ آج رات کو ایک حادثے میں ہلاک ہو جاتے ہیں؟ کیا جائیں گے؟ کیا جائیں گے؟ کیا جائیں گے؟ آپ آسمان میں نہیں جائیں گے اگر آپ کا گناہ ہٹایا اور پاک صاف نہیں کیا گیا ہے۔ صرف مسیح کا خون وہ کر سکتا ہے! ’’کیا آپ اُس پاک صاف کرنے والی قوت کے لیے یسوع کے پاس گئے ہیں؟ کیا آپ برّے کے خون میں پاک صاف کیے گئے ہیں؟‘‘ کیے گئے ہیں؟ کیے گئے ہیں؟ کیے گئے ہیں؟ آپ آسمان میں نہیں ہونگے اگر آپ کا گناہ یسوع کے خون سے دھویا نہیں گیا ہے۔ کیا آپ آج رات کو یسوع کے پاس آئیں گے؟ کیا آپ بالکل ابھی اُس یسوع کے خون سے اپنے گناہ سے پاک صاف کیے جائیں گے؟

اگر آپ ہمارے ساتھ یسوع کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہ کو پاک صاف کیے جانے کے بارے میں بات کرنا چاہیں تو مہربانی سے بالکل ابھی اجتماع گاہ کی پچھلی جانب چلے جائیں۔ ہم آپ کو ایک اور کمرے میں لے جائیں گے جہاں ہم اُس کے بارے میں بات چیت اور دعا کر سکیں گے۔ آمین۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: عبرانیوں12:22۔24 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’پیاری بائیولا سرزمین Sweet Beulah Land‘‘ (شاعر سکوئر پارسنز Squire Parsons، 1948۔)\
’’موتیوں جیسا سفید شہر The Pearly White City‘‘ (شاعر آرتھر ایف اینگلر Arthur F. Ingler، 1902).

لُبِ لُباب

آسمان کی ایک جھلک

A GLIMPSE OF HEAVEN

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

’’اور وہ یہ نیا گیت گانے لگے، تو ہی اِس لائق ہے کہ اِس کتاب کو لے کر اِس کی مہریں کھولے، کیونکہ تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر قبیلہ، ہر زبان، ہر اُمت اور ہر قوم سے لوگوں کو خُدا کے واسطے خرید لیا‘‘ (مکاشفہ5:9)۔

I.   آئیے دیکھتے ہیں آسمان میں کیا ہوگا، عبرانیوں12:22۔24؛
مکاشفہ5:11؛ زبور104:2؛ یوحنا1:18؛ یرمیاہ36:23 .

II.  دوئم، میں چاہتا ہوں کہ آپ اُن باتوں میں سے ایک کو دیکھیں جو ہم آسمان میں کر رہے ہونگے، مکاشفہ 5:9۔