اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
یسوع میں سادہ ایمان(اشعیا 53 باب پر واعظ نمبر 15) ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3). |
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں۔‘‘ دورِ حاضر کے ایک تبصرہ نگار نے کہا کہ یہ الفاظ اسرائیل کی ’’ایک مصلوب مسیحا کے لیے شدید نفرت اور خُدا کے متجسم بیٹے کے لیے احترام کی کمی‘‘ کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ اُنہوں نے مسیح کے زمانے میں صرف یہودی لوگوں کو شامل کرنے کے لیے اِس آیت کو محدود کیا۔ مگر مجھے وہ اچھا لگا جو موڈی Moody نے کہا، ’’بائبل تبصروں پر بہت زیادہ روشنی ڈالتی ہے۔‘‘ جی نہیں، وہ آیت محض اسرائیل کی مسیح کے لیے شدید ناپسندیدگی کی ہی نشاندہی نہیں کرتی۔ اِس کو آیت کے ذریعے سے واضح کیا جا چکا ہے۔ یہ کہتی ہے، ’’اُسے لوگوں نے حقیر جانا اور مسترد کیا۔‘‘ صرف یہودیوں ہی کے بارے میں نہیں، بلکہ عام لفظوں میں ’’لوگوں کے بارے میں! ’’لوگوں نے مسترد کیا‘‘ – محض یہودیوں کے ہی ذریعے سے نہیں۔ ’’بائبل تبصروں پر شدید روشنی ڈالتی ہے۔‘‘
لوتھر Luther نے ’’کلام پاک کی مشہابت‘‘ کے بارے میں بات کی۔ اُس عظیم اصلاح کار کا مطلب تھا کہ ہمیں کلام پاک کا موازنہ یہ جاننے کے لیے کہ خُدا نے ایک موضوع کے بارے میں بائبل کے دوسرے حصوں میں کیا کہا کلام پاک سے ہی کرنا چاہیے۔ اشعیا49:7 میں ہم پڑھتے ہیں،
’’اسرائیل کا فدیہ دینے والا اور قُدوس خداوند اُس سے جو حقیر جانا گیا اور جس سے قوموں نے نفرت کی اور جو حکمرانوں کا خادِم ہے، یوں فرماتا ہے… ‘‘ (اشعیا 49:7).
لٰہذا، یہاں بھی، ہمیں پتا چلتا ہے کہ ’’لوگ‘‘ عام طور پر یسوع، اُس ’’پاک خُدا‘‘ کی تحقیر کرتے تھے۔ نئے عہدنامے میں خود یسوع نے کہا،
’’اگر دنیا تُم سے دشمنی رکھتی ہے تو یاد رکھو کہ اُس نے پہلے مجھ سے بھی دشمنی رکھی ہے‘‘ (یوحنا 15:18).
اِن آیات میں، ہم دیکھتے ہیں کہ دُنیا میں برگشتہ لوگ یا تو مسیح سے شدید نفرت کرتے ہیں یا وہ اُس سے اپنا مُنہ موڑ لیتے ہیں اور اُس کے بارے میں سوچتے بھی نہیں ہیں۔
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3).
لوگ یسوع سے اپنے مُنہ بہت طریقوں سے موڑتے ہیں۔ یہاں پر اُن میں سے تین ہیں۔
I۔ اوّل، کچھ وہ ہیں جو مسیح سے اپنے مُنہ مکمل حقارت سے موڑ لیتے ہیں۔
میں پادری وورمبرانڈ Wurmbrand کی کتاب مسیح کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ پڑھتا رہا ہوں۔ پادری وورمبرانڈ نے اُن ہولناکیوں کے بارے میں بتایا جن سے وہ اشتراکیت پسندوں کی وجہ سے جو مسیح سے نفرت کرتے ہیں گزرے۔
بغیر کسی وقفے کے اذیتیں اور درندگی جاری رہی۔ جب میں ہوش گنوا بیٹھتا یا شدید اذیتوں سے اقرار کی مذید کوئی اور اُمیدیں پیش کرنے کے لیے مدہوشی میں چلا جاتا تو مجھے میرے قیدخانے کے چھوٹے سے کمرے میں واپس بھیج دیا جاتا۔ وہاں میں پڑا رہتا، بغیر کسی کی توجہ کے اور ادھموا، تاکہ کچھ تھوڑی بہت قوت پا لوں اور وہ پھر سے دوبارہ مجھ پر کام شروع کر سکیں۔ بہت سے اِس مرحلے پر مر گئے…گزرتے سالوں میں، بے شمار دوسرے قیدخانوں میں، اُنہوں نے میری کمر کے چار مہرے توڑے، اور بہت سی دوسری ہڈیاں۔ اُنہوں نے میرے جسم کی درجنوں جگہوں پراذیتوں کے نقش و نگار بنائے۔ اُنہوں نے میرے بدن میں اٹھارہ سوراخ بنائے اور جلائے…
یہ سُننے کے لیے – ہمیں دِن میں سترہ سترہ گھنٹے بیٹھنا پڑتا – ہفتوں، مہینوں، سالوں کے لیے
اشتراکیت پسندی اچھی ہے!
اشتراکیت پسندی اچھی ہے!
اشتراکیت پسندی اچھی ہے!
مسیحیت بیوقوفی ہے!
مسیحیت بیوقوفی ہے!
مسیحیت بیوقوفی ہے!
چھوڑ دو!
چھوڑ دو! چھوڑ دو!
(رچرڈ وورمبرانڈ، ٹی ایچ۔ ڈی۔ Richard Wurmbrand, Th. D.، مسیحی کے لیے اذیت سہی Tortured for Christ، لِیونگ سیکریفائز کُتب Living Sacrifice Books، اشاعت 1998، صفحات 38، 39 )۔
اُنہوں نے مبالغہ آرائی سے کام نہیں لیا تھا۔ میں اُنہیں بہت اچھی طرح سے جانتا تھا۔
اشتراکیت پسندوں اور دوسرے اشتراکیت کا پرچار کرنے والوں کے ذریعے سے مسیح کے لیے نفرت بہت شدید ہے۔ ہم امریکہ میں آج بھی اشتراکیت کا پرچار کرنے والوں اور اُن کے پیروکاروں کی جانب سے مسیح کے خلاف بہت بڑے بڑے حملوں کو دیکھتے ہیں – وائٹ ہاؤس سے لیکر سکول ہاؤس تک۔ اونچی نشستوں میں لوگ اب مسیح سے اپنے مُنہ مکمل کراہت میں موڑ رہے ہیں۔ وہ جو مسیح اور اُس کے پیروکاروں کو نیچا دکھاتے ہیں یقینی طور پر ہماری تلاوت کو پورا کرتے ہیں،
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3)
.II۔ دوئم، وہ لوگ ہیں جو مسیح سے عدم دلچسپی کے ذریعے سے اپنے مُنہ موڑ لیتے ہیں۔
یقیناً یہ آج کی صبح یہاں پر آپ میں سے کچھ کو بیان کرتا ہے! آپ کبھی ایک مسیحی کو نقصان پہنچانے کا یا یہ ’’مسیحیت بیوقوفی ہے‘‘ چیخنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ آپ خوف سے سکڑ جائیں گے جب میں آپ کو بتاؤں گا کہ اُن اشتراکیت پسندوں نے پادری وورمبرانڈ کے ساتھ کیا کِیا تھا۔ آپ کہیں گے، ’’میں کبھی بھی ایسا کام نہیں کروں گا!‘‘ میں آپ کا یقین کرتا ہوں۔ میں نہیں سوچ سکتا کہ آپ کبھی بھی یسوع پر اُن درندہ صفت اشتراکیت پسند اِیذا رسانوں میں سے ایک کی مانند حملہ کریں گے۔ اور اِس کے باوجود!... اور اِس کے باوجود!... آپ یسوع کے لیے اپنی سردمہر عدم دلچسپی کے ذریعے سے ہماری تلاوت کو پورا کرتے ہیں،
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3).
آپ گرجہ گھر کےلیے آتے ہیں اور محض یہاں پر بیٹھتے ہیں۔ آپ کی آنکھیں بوجھل ہوتی ہیں جب میں یسوع کے بارے میں بات کرتا ہوں۔ آپ میں سے کچھ تو اپنی آنکھیں تک بند کر لیتے ہیں۔ آپ میں سے دوسرے اپنے دِل بند کر لیتے ہیں۔ سردمہر عدم دلچسپی کے ساتھ آپ یسوع سے اپنے مُنہ موڑ لیتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ یہاں تک کہ ایک شخص جو کہ ایک مبلغ ہوتا ہے وہ بھی ایسا کر سکتا ہے؟ جب میں سان فرانسسکو کے شمال میں مغربی بپتسمہ دینے والوں سیمنری میں تھا تو وہاں پر ٹام فریڈرک نامی ایک طالب علم تھا۔ مگر ایک اِتوار خود اُس کے اپنے واعظ نے اُس کے دِل کو چیر کر رکھ دیا۔ اُس نے اِس قدر شدت کے ساتھ رونا شروع کر دیا کہ وہ مذید اور منادی نہ کر پایا۔ وہ منبر سے نیچے اُتر آیا اور الطار پر دوزانو ہو گیا۔ وہاں اُس نے نجات دہندہ کے لیے اپنی محبت کی کمی کی توبہ مانگی۔ وہاں، اپنی حیرت زدہ مذہبی جماعت کے سامنے، اُس نے یسوع سے اپنے مُنہ کو موڑنا روکا تھا۔ اُس نے نجات دہندہ پر بھروسہ کیا، اور وہ ایک حقیقی مسیحی بن گیا۔ وہ ایک نہایت رحم دِل انسان بن گیا۔ اور میرے ہوسٹل کے مشترکہ سونے کے کمرے میں اُن لوگوں کے ساتھ آیا جو ہر جمعرات کی شام وہاں پر میرے ساتھ دعا میں شامل ہوتے تھے۔ اُس نے اُن پروفیسروں کے خلاف جو بائبل پر حملہ کرتے تھی میری پُشست پناہی کی۔ وہ میرے ساتھ گیا جب ہم نے سیمنری کے صدر کا سامنا اُس کے صدر دروازے پر کیا تھا۔ اُس نے میری تائید کی تھی حالانکہ اُنہوں نے اُس کو ’’ہائیمرز کے دیوانوں‘‘ میں سے ایک کہا تھا۔ اُس نے ایک برگشتہ مغربی بپتسمہ دینے والے مبلغ بنے ہوئے رہنے سے ایک حقیقی مسیحی بنے ہوئے رہنا قبول کیا تھا۔ اُس کی تبدیلی رونما ہوئی تھی جب اُس نے سردمہری کے ساتھ عدم دلچسپی سے یسوع کے ساتھ پیش آنا چھوڑ دیا تھا۔
ٹام چند ایک ہفتے قبل ہی فوت ہوا۔ میں نے اُس کی بیوی کو کچھ روپے بھیجے۔ یہ کم از کم تھا جو میں اپنے شکریہ کے اظہار کے لیے اُس کے لیے کر سکتا تھا جو اُس نے 1970 کی ابتدائی دہائی میں گولڈن گیٹ تھیالوجیکل سیمنری میں بائبل کے لیے جنگ میں میرا ساتھ دینے کے لیے کیا تھا۔ اور میں خُدا کا یسوع کے لیے ٹام کے دِل کو کھولنے پر شکر گزار ہوں، جب وہ خود اپنے ہی واعظ کی منادی کرتے ہوئے کافی مدت پہلے ایک اِتوار کی صبح بچا لیا گیا تھا۔
کوئی کہتا ہے، ڈاکٹر ہائیمرز، آپ نہیں چاہیں گے کہ میں ٹام فریڈرک جیسا بنوں، کیا آپ چاہیں گے؟‘‘ خُداوند میری مدد کرے! میں آسمان میں فرشتوں کی موجودگی میں خوشی مناؤں گا اگر آپ آدھے ہی ویسے شخص بن جائیں جیسا کہ وہ تھا! آپ میں سے کچھ وہ نوجوان لوگ ہیں جو یہاں پر ہفتہ در ہفتہ بے فکری سے، بغیر بیدار ہوئے اور عدم دلچسپی کے ساتھ بیٹھتے ہیں – میں خُداوند سے خواہش کرتا ہوں کہ کم از کم آپ تھوڑے بہت ہی ٹام کی مانند ہو جائیں!
اب، اِس کو اِس طرح سے لیں – کیا ہوتا اگر آپ 1971 یا 1972 میں گولڈن گیٹ سیمنری میں ہوتے؟ کیا ہوتا اگر آپ وہاں پر کسی اور گرجہ گھر کی جانب سے ہوتے اور میں آپ کا پادری نہ ہوتا؟ ابھی سوچیں! کیا آپ نے میری پُشست پناہی کی ہوتی جب میں نے اُن پروفیسروں کا سامنا کیا تھا جنہوں نے بائبل پر حملہ کیا تھا؟ ابھی سوچیں! کیا آپ نے میری پُشست پناہی کی ہوتی؟ یا آپ نے اِس کو ’’سردمہری‘‘ سے لیا ہوتا اور بحث و تکرار سے دور ہی رہے ہوتے؟ سوچیں!
اب، اگر آپ خود کے ساتھ ایماندار ہیں تو آپ میں سے کچھ کو ماننا پڑے گا کہ آپ سردمہر اور لاتعلق ہی رہے ہوتے۔ آخر کو، آپ نے بھی اپنی ڈگری لینی چاہی ہوگی اور وہاں سے ’’ہائیمرز کے دیوانوں‘‘ میں سے ایک کا لَیبل لگوائے بغیر نکلنا چاہا ہوگا، کیا آپ نے نہیں چاہا ہوگا؟ آپ یکدم جیسے کہ ابھی ہیں اچانک ہی نہیں بدل گئے ہوں گے اور مسیح کے لیے جوشیلے ہو گئے ہونگے، کیا آپ ہوئے ہونگے؟ سوچیں! میں یقین کرتا ہوں کہ آپ میں سے وہ جو تفتیشی کمرے میں زبردستی آتے جاتے رہے ہیں اُس آزاد خیال سیمنری میں میرے حامی نہیں رہے ہونگے۔ جی نہیں، آپ بالکل اتنے ہی سردمہر اور عدم دلچسپ ہستی رہے ہونگے جتنے کہ آپ ابھی ہیں! آپ اُن کے ساتھ شامل ہو گئے ہوتے جو کہتے ہیں،
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3)
.III۔ سوئم، یہاں وہ ہیں جنہوں نے مسیح سے اپنے مُنہ غفلت میں موڑ لیے ہیں۔
آپ نے ایک لمبی مدت تک یسوع سے اپنے مُنہ موڑے رکھے ہیں۔ آپ پرواہ نہیں کرتے چاہے میں یسوع کے بارے میں منادی کروں یا نہ کروں۔ اگر میں نفسیات پر بات کروں تو آپ اپنی نشستوں پر سیدھے ہو جائیں گے اور توجہ کے ساتھ سُنیں گے۔ اگر میں سیاست پر بات کرتا ہوں تو آپ اپنی نشستوں پر آگے کی جانب جُھک جائیں گے تاکہ آپ ایک ایک لفظ سُن پائیں۔ اُن موقعوں پرجب میں بائبل کی پیشن گوئیوں پر بات کرتا ہوں تو آپ واعظ پر پوری توجہ دیتے ہیں۔ چند ایک ہفتے پیشتر جب میں نے آسمان پر بات کی تھی تو آپ نے انتہائی توجہ سے سُنا تھا، دھیان کے ساتھ سُن رہے تھے کیونکہ آپ کے لیے وہ ایک نیا موضوع تھا۔ مگر جیسے ہی میں خوشخبری پر واپس آیا تو آپ کی آنکھیں بوجھل ہو گئیں۔ جب میں یسوع کے بارے میں بات کرتا ہوں تو آپ کی دلچسپی ختم ہو جاتی ہے! کیا آپ ایسا نہیں کرتے؟ کیا آپ ایسا نہیں کرتے؟
آپ نوجوان لوگ کالج میں مطالعے پر کافی وقت اور قوت صرف کرتے ہیں۔ آپ گھنٹوں لگا تار مطالعہ کرتے ہیں تاکہ آپ اپنی جماعتوں میں اچھا کر سکیں۔ آپ مطالعے کے لیے صبح جلدی اُٹھ جاتے ہیں۔ آپ مطالعے کے لیے رات گئے تک جاگتے ہیں۔ میں خوش ہوں کہ آپ کرتے ہیں کیونکہ اگر آپ ابھی اپنے سکول میں بہتر کارکردگی نہیں دکھاتے تو اپنے پیشے میں بہتر کارکردگی نہیں دکھائیں گے۔ میں آپ کو سکول میں سخت محنت کے ساتھ مطالعہ کرتے رہنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ مگر آپ نے کبھی بھی بائبل کے مطالعے کے لیے معمول سے ایک گھنٹہ بھی زیادہ نہیں رُکے، یا اِن واعظوں کا مطالعہ کرنے کے لیے جو کہ ہر اِتوار کو آپ کو چھپی ہوئی صورت میں پیش کیے جاتے ہیں۔ آپ نے تو مسیح کے بارے میں مطالعہ کرنے کے لیے ایک گھنٹہ پہلے اُٹھنے کے لیے سوچا بھی نہیں ہوگا جو آپ کی گناہ سے بھرپور جان کو بچانے کے لیے مر گیا تھا۔ اُس مسیح کے مقابلے میں جو آپ سے محبت کرتا ہےاور جو آسمان میں آپ کے لیے دعائیں مانگ رہا ہے، آپ کو دُنیا میں ہر ایک بات زیادہ اہم دکھائی دیتی ہے۔
حتیٰ کہ یہاں گرجہ گھر میں، جب میں یسوع کے بارے میں منادی کر رہا ہوتا ہوں، آپ اپنے ذہن کو اُن باتوں پر لگا دیتے ہیں جو اُس یسوع کے مقابلے میں آپ کو زیادہ اہم دکھائی دیتی ہیں۔ اور جب آپ تفتیشی کمرے کے لیے آتے ہیں تو میں آپ کو یسوع کے بارے میں باتیں کرتا ہوں نہیں سُن پاتا۔ آپ خود کےبارے میں بات کرتے ہیں مگر میں آپ کو یسوع کے بارے میں بات کرتا ہوا نہیں سُن پاتا۔ میں کبھی کبھار آپ کو عقیدوں اور بائبل کی آیت پر بات کرتا ہوا پاتا ہوں، لیکن میں آپ کو یسوع بخود کے بارے میں باتیں کرتا ہوا نہیں سُن پاتا! وہ آپ کے خیالات میں ہوتا ہی نہیں ہے۔ زیادہ اوقات آپ صرف جو آپ محسوس کرتے ہیں – یا محسوس نہیں کرتے اُس کے بارے میں بات کرتے ہیں! آپ خود کو یقین دلانے کے لیے احساس کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں، مگر آپ یسوع بخود کو تلاش نہیں کر رہے ہوتے ہیں۔ آپ اپنی یقین دہانی کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہیں مگر آپ نجات دہندہ کے بارے میں بات نہیں کرتے جو کہ واحد ہستی ہے جو آپ کی نجات کے لیے یقین دلا سکتی ہے! آپ میں سے کچھ سوچتے ہیں، ’’میں ٹوٹے ہوئے دِل والا نہیں ہوں۔‘‘ میں آپ سے کہتا ہوں، ’’ٹوٹے ہوئے دِل کی تلاش مت کریں، یسوع کی جانب نظر ڈالیں!‘‘ لیکن جب میں اُس کے نام کا تزکرہ کرتا ہوں تو آپ کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں اور آپ سوچتے ہیں، ’’مجھے ایک احساس کی ضرورت ہے۔ مجھے بچا لیے جانے کے احساس کی ضرورت ہے! میں کہتا ہوں، ’’جی نہیں، آپ کو اگر کسی کی ضرورت ہے تو وہ یسوع ہے۔‘‘ مگر جب میں اُس کے نام کا تزکرہ کرتا ہوں تو آپ کی دلچسپی فوراً ہی ختم ہو جاتی ہے۔ میں کہتا ہوں، یسوع پر ابھی نظر ڈالیں جو صلیب پر آپ کے لیے خون بہا رہا ہے۔‘‘ مگر آپ واپس اپنے پر ہی نظر ڈالتے ہیں۔ آپ خود میں ایک احساس کی تلاش کرتے ہیں! میں آپ کو خود سے نظریں ہٹا کر یسوع کی طرف دیکھنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتا! میں نبی کا حوالہ دیتا ہوں جس نے کہا، ’’جب تک خُداوند مل سکتا ہے اُس کے طالب رہو، جب تک وہ نزدیک ہے اُسے پکارو‘‘ (اشعیا55:6)۔ لیکن آپ خود میں ایک احساس یا جذبے کی تلاش کرتے ہیں بجائے اِس کے کہ مسیح بخود کو تلاش کریں، جو آپ سے اِس قدر محبت کرتا ہے!
’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3)
.میں آپ سے یسوع سے مُنہ موڑنے سے رُکنے کے لیے پوچھ رہا ہوں۔ جس لمحے آپ یسوع بخود کی جانب رُخ کرتے ہیں، وہ آپ کو بچا لیتا ہے۔ آپ غالباً بچا ہوا ’’محسوس‘‘ نہیں کرتے۔ جس دِن میں یسوع سے بچایا گیا تھا، میں نے نجات پایا ہوا ’’محسوس‘‘ نہیں کیا تھا۔ میں تو اُس دِن یہاں تک نہیں جانتا تھا کہ میں نجات پا چکا تھا جب تک کہ کئی مہینے نہیں گزر گئے۔ اگر اُس دِن میں نے کچھ محسوس کیا تھا تو وہ یسوع تھا! اُس سے پہلے میں یسوع میں یقین کرتا تھا، مگر اُس دِن – میں صرف اتنا کہہ سکا – وہاں یسوع تھا! یہ ایک انتہائی ابتدائی ایمان تھا، مگر یہ یسوع میں ایمان تھا، انتہائی سادہ، انتہائی ابتدائی – لیکن یہ یسوع تھا!
پادری وورمبرانڈ نے جب وہ منادی کرنے کی وجہ سے قید میں تھا تو اشتراکیت پسندوں کے ذریعے سے مسیح کے لیے بے شمار لوگوں کو اذیتیں سہتے ہوئے دیکھا تھا۔ اُنہوں نے بے شمار قیدیوں کو بھی دیکھا تھا، اور یہاں تک کہ اشتراکیت پسند نگہبانوں کو بھی یسوع پر بھروسہ کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ پادری وورمبرانڈ نے کہا،
ایک مرتبہ وہ فرد ایمان تک پہنچ جاتا ہے – حتیٰ کہ انتہائی ابتدائی ایمان – یہ ایمان نشوونما کرتا اور بڑھتا ہے۔ ہم یقین کرتے ہیں کہ وہ فتح کرے گا کیونکہ ہم زیرزمین کلیسیا والے اِسے بار بار فتح کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔ مسیح اشتراکیت پسندوں اور دوسرے ’’ایمان کے دشمنوں‘‘ سے محبت کرتا ہے۔ اُنہیں مسیح کے لیے جیتا جا سکتا ہے اور جیتنا ضروری ہے (وورمبرانڈ Wurmbrand، ibid.، صفحہ 115)۔
وہ ڈٓاکو جو یسوع کے پہلو میں صلیب پر مرا تھا زمین چھوڑ چکنے کے چند ہی منٹوں میں نجات پا گیا تھا۔ وہ انتہائی کم جانتا تھا۔ اُس کا ایمان پادری وورمبرانڈ کے الفاظ استعمال کرنے کے لیے انتہائی ’’ابتدائی‘‘ تھا۔ مگر وہ اُسی لمحے میں بچا لیا گیا تھا جب اُس کے دِل نے یسوع پر بھروسہ کیا تھا۔ اور نجات دہندہ نے اُس کو بتایا تھا، ’’تو آج ہی میرے ساتھ فردوس میں ہوگا‘‘ (لوقا23:43)۔ مجھے یوں لگتا ہے جیسے یہاں پر آج کی صبح غالباً کوئی ہے جو کم از کم اتنا ہی یسوع پر بھروسہ کر سکتا ہے جتنا کہ اُس شخص نے کیا تھا۔ یہ شاید انتہائی سادہ، ’’ابتدائی بھروسہ ہو، لیکن اگر آپ یسوع پر کبھی اتنا سا ہی بھروسہ کر لیں خود پر ثبوت کے لیے نظر ڈالے بغیر، صرف یسوع پر بھروسہ کرنے اور اُس کو اُسی حد تک رہنے کے لیے، بغیر کسی خود کے معائنے کے، یسوع آپ کو بچا لے گا۔ سادہ، کمزور، ’’ابتدائی‘‘، یسوع میں بچوں جیسا ایمان – یہی سب کچھ ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ ایک مرتبہ بھی خود پر نظر مت ڈالیں۔ یہاں تک کہ ایک مرتبہ بھی کسی قسم کے احساس کے لیے تلاش مت کریں۔ سادگی کے ساتھ یسوع کی جانب رُخ کریں اور یہیں پر خود کو چھوڑ دیں۔ اِس کے ساتھ مت اُلجھیں۔ اِس کا معائنہ مت کریں۔ اِس کا تجزیہ مت کریں۔ صرف یسوع پر بھروسہ کریں اور اِس کو اِسی پر چھوڑ دیں۔ یسوع خود ہی باقی سب کچھ کر لے گا۔ حتیٰ کہ جس وقت آپ سو رہے ہوتے ہیں، یسوع میں ایمان کا یہ بیج اُگ جائے گا۔ مگر آپ کو یسوع بخود پر بھروسہ کرنا چاہیے – ہمیشہ اِسی قدر تھوڑا سا، ہمیشہ اِسی قدر سادہ سا، ہمیشہ اِسی قدر ٹھہرا ہوا سا، ہمیشہ اِسی قدر ابتدائی سا۔ آپ یسوع پر اِس ہی قدر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ آپ اُس کے پاس جا سکتے ہیں اور اِس کو اُسی پر چھوڑ دیں، یقین دہانی کے لیے خود اپنے احساسات کی پڑتال کیے بغیر۔ اِس کو یسوع کے پاس ہی چھوڑ دیں۔ تب، یہاں تک کہ جب آپ رات کو سوتے ہیں تو ایمان کا یہ بیج، جیسا کہ پادری وورمبرانڈ نے کہا، ’’نشوونما کرتا اور بڑھتا‘‘ ہے۔ ایک انتہائی کمزور، ابتدائی، جھجھکتے ہوئے، یسوع میں ایمان کی ہی آپ کو ساری ضرورت ہے! اُس گیت کو دوبارہ سُنیں جو مسٹر گریفتھMr. Griffith نے گایا۔ یہ یسوع میں ایک سادہ ابتدائی سے ایمان کی بات کرتا ہے، بغیر کسی احساس کے!
میری روح رات ہے اور میرا دِل سخت لوہا ہے –
میں دیکھ نہیں سکتا، میں محسوس نہیں کر سکتا؛
نور کے لیے، زندگی کے لیے، مجھے التجا کرنی چاہیے
سادہ سے ایمان میں یسوع سے!
(’’یسوع میں In Jesus‘‘ شاعر جیمس پروکٹر James Procter، 1913)۔
ہم آپ کے ساتھ دعا مانگیں گے اگر آپ ہم سے چاہتے ہیں۔ ہم آپ کی ایک حقیقی مسیحی بننے میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔ صرف اپنی نشست چھوڑیں اور اجتماع گاہ کی پچھلی جانب ابھی چلے جائیں۔ ڈاکٹر کیگن Dr. Cagan آپ کو دعا مانگنے کے لیے ایک خاموش جگہ پر لے جائیں گے۔ آپ جائیں جبکہ میں وہ گیت دوبارہ گاتا ہوں۔
میں ہزاروں مرتبہ ناکام کوشش کر چکا ہوں
اپنے خوف کو دبانے کے لیے، اپنی اُمیدوں کو بڑھانے کے لیے؛
مگر مجھے جس چیز کی ضرورت ہے، بائبل کہتی ہے،
ہمیشہ سے صرف یسوع ہی ہے۔
میری روح رات ہے اور میرا دِل سخت لوہا ہے –
میں دیکھ نہیں سکتا، میں محسوس نہیں کر سکتا؛
نور کے لیے، زندگی کے لیے، مجھے التجا کرنی چاہیے
سادہ سے ایمان میں یسوع سے!
(’’یسوع میں In Jesus‘‘ شاعر جیمس پروکٹر James Procter، 1913)۔
ڈاکٹر چعین Dr. Chan مہربانی سے آئیں اور اُن کے لیے دعا مانگیں جنہوں نے ردعمل کا اظہار کیا۔ آمین۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت مسٹر ایبل پرودھوم Mr. Abel Prudhomme نے کی تھی: لوقا23:39:43.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع میں In Jesus‘‘ (شاعر جیمس پروکٹر James Procter، 1913)۔
لُبِ لُباب یسوع میں سادہ ایمان (اشعیا 53 باب پر واعظ نمبر 15) ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’وہ اُس کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں‘‘ (اشعیا 53:3) . (اشعیا49:7؛ یوحنا15:18) I. اوّل، کچھ وہ ہیں جو مسیح سے اپنے مُنہ مکمل حقارت سے موڑ لیتے ہیں،
II. دوئم، وہ لوگ ہیں جو مسیح سے عدم دلچسپی کے ذریعے سے اپنے مُنہ موڑ لیتے ہیں، اشعیا53:3. III. سوئم، یہاں وہ ہیں جنہوں نے مسیح سے اپنے مُنہ غفلت میں موڑ لیے ہیں، |