اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
یسوع مسیح میں ایمان FAITH IN JESUS CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ ’’لیکن سب نے اُس خُوشخبری پر کان نہیں دھرا۔ چنانچہ یسعیاہ کہتا ہے، خُداوند! ہمارے پیغام کا کس نے یقین کیا؟ پس ایمان کی بنیاد پیغام کے سُننے پر ہے، اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر‘‘ (رومیوں 10:16۔17). |
گذشتہ شب ڈاکٹر چَین نے ’’خُدا کی ہوا سے مُرجھایا ہوا‘‘ کے عنوان پر ایک واعظ کی تبلیغ کی۔ اُس واعظ کی تلاوت تھی، ’’گھاس مُرجھا جاتی ہے، اور پھول جھڑ جاتے ہیں: کیونکہ خُدا کی ہوا اُن پر چلتی ہے: یقیناً لوگ گھاس ہیں‘‘ (اشعیا 40:7). ڈاکٹر چَین نے کہا،
یہ آپ کے دلوں میں ضرور ہونا چاہیے۔ ضروری ہے کہ خُدا کی ہوا، آپ کی جھوٹی اُمیدیں اور اپنے اوپر اعتماد مرجھا دے، خُشک کر دے۔ خُدا کی ہوا آپ کی خُود اعتمادی کو سیمٹ دے، جھُلسادے، خُشک کردے، جب تک کہ آپ کا دل مرتے ہوئے پھول کی مانند مرجھا نہ جائے – جب تک کہ آپ خُود اپنی مسخ شُدہ فطرت اور گنہگار دل سے ’’مضطرب ‘‘دم بخود، شرمسار، اور ’’شرمندہ‘‘ نہ ہو جائیں، جیسا کہ اُس لڑکی نے اپنے تبدیل ہونے سے کچھ دیر پہلےکہا ، ’’مجھے اپنی ذات پر بہت گھِن محسوس ہو رہی تھی۔‘‘ یہ ہی روح القدس کا مرُجھا دینے والا کام ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اپنے آپ سے ’’خوش نہیں تھی‘‘ بلکہ وہ اپنے آپ سےکراہت کر رہی تھی۔ یہ ہی گناہ کے تحت سزایابی میں حقیقتاً ہوتا ہے۔
جیسا کہ آئین ایچ میورے Iain H. Murray نے لکھا، زیادہ تر لوگ یسوع کے پاس نہیں آئیں گے جب تک کہ وہ گناہ کے تحت ’’سزایابی کا جامع اور بنیادی‘‘ تجربہ نہ کریں۔ (آئین ایچ. میورے، قدیم بشارتِ انجیل کے سبب تبدیلی The Old Evangelicalism ، سچے بھروسے کا پرچم The Banner of Truth Trust، 2005، صفحہ 7). جان نیوٹن (1725۔1807)، ’’حیرت انگیز فضل‘‘ کے مصنف نے کہا،
میں نے خُدا سے پوچھا میں بڑھ سکتا ہوں
ایمان اور پیار اور ہر فضل میں،
اورشاید اُس کی نجات کو زیادہ جان جاؤں،
اور زیادہ سنجیدگی سے اُس کے چہرے کی تلاش کروں۔
یہ وہی تھا جس نے اس طرح مجھے دعا سکھائی،
اور وہی ہے، میرا بھروسہ جو دعا کا جواب دیتا ہے؛
لیکن یہ اس طرح سے ہوا ہے
جس سے تقریباً میں مایوس ہوا۔
مجھے اُمید ہے کہ کسی قبولیت کی گھڑی میں،
یکدم وہ میری درخواست کا جواب دے گا،
اور اُس کے پیار کی محدود قوت سے
میرے گناہ ہاریں گے، اور مجھے سکون ہوگا۔
اس کے بجائے اُس نے مجھے یہ احساس کرایا
میرے دل کے پوشیدہ شیطانوں سے؛
اور جہنم کی بھوکی قوتوں کو اجازت دی
میری روح کے ہر حصے پر حملہ کر دیکھیں
(’’میں نے خُدا سے پوچھا میں بڑھ سکتا ہوں‘‘ شاعر جان نیوٹن، 1725۔1807؛
گایا گیا بطرزِ ’’جیساکہ میں ہوں‘‘).
آپ جلد ہی گناہ کے تحت سزایابی کی مرجھا دینے والی سزا کا بہت سا تجربہ کریں تاکہ آپ کو خود مسیح یسوع کے لیے آپ کی ضرورت کا اندازہ ہو، تاکہ آپ معافی کے لیے اور یسوع کے خُون سے پاک صاف ہونے کے لیے کھینچے چلے آئیں۔ کیونکہ اگر آپ یسوع کے پاس ایمان کے ساتھ نہیں آئیں گے تو خُدا کے غصے کی تلوار آپ پر لٹکتی رہے گی۔ بغیر خُدا کے، بغیر مسیح کے، بغیر اُمید کے – جب تک آپ زندہ ہیں آپ مُردہ رہیں گے۔ سپرجئین نے کہا،
میری جان آپ پر ترس کھاتی ہے – کیا آپ کو اپنے آپ پر ترس نہیں آئے گا؟ صرف سُننے والوں: بے ایمانوں، فضل کے بغیر ، مسیح کے بغیر! مسیح فوت ہوا، لیکن آپ کا اُس کی موت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ اُس کا خُون گناہ سے پاک صاف کرتا ہے، لیکن آپ کا گناہ آپ پر رہتا ہے. . . اے، ناخوش جان! اے، خستہ حال جان! خُدا کی حمایت کے بغیر، عداوت میں دائمی پیار کے ساتھ، دائمی زندگی کی محتاج. . . ہائے، یاد کرو، حالانکہ تمہاری موجودہ حالت ہولناک ہے لیکن یہی تمام نہیں ہے۔ آپ جلد ہی مر جائیں گے، اور آپ بغیر ایمان کے مر جائیں گے۔ یاد رکھیں کہ مسیح کا کلام، جہاں تک میں جانتا ہوں انتہائی خوفناک ہے۔ ’’اگر آپ یقین نہیں کرتے کہ میں وہ ہوں، تو آپ اپنے گناہوں ہی میں مر جائیں گے۔‘‘ گڑھے میں مرنا ہو [یا] قید میں مرنا ہو. . . ہم میں سے کوئی بھی اِس کی خواہش نہیں کرے گا؛ لیکن خود اپنے گناہوں میں مرنا! اے خُدا، یہ عذاب ناک ہے، یہ دائمی لعنت ہے. . . کہ ہمیشہ کے لیے فنا ہو جاناآپ کا نصیب ہوگا. . . ما سوائے اس کے کہ آپ [جلد ہی] یسوع پر ایمان لائیں، کیونکہ جلد ہی آپ اُس کے انصاف سے دور ہونگے۔ کوئی واعظ نہیں، فضل کے کوئی دعوت نامے نہیں۔ ہائے آپ [جہنم میں انجیل پر واعظ سُننے کے لیے] کیا کریں گے۔ کسی مبلغ کی آواز یہ کہتی ہوئی سُنائی نہیں دے گی، ’’واپس آؤ، واپس آؤ، تم کیوں مر رہے ہو!‘‘ . . . آپ کے اردگرد ہر طرف اندھیرا اور سخت اندھیرا ہوگا، اور آپ کے لیے صرف یہی ایک پیغام ہوگا – ’’وہ جو غلیظ ہے، اُس کو غلیظ ہی رہنے دو۔‘‘
معافی کا کوئی عمل بھی نہیں مانا گیا،
اُس سرد قبر میں جہاں جلد ہی ہم نے ہونا ہے؛
لیکن اندھیرا ، موت اور لمبی مایوسی،
ابدی خاموشی میں وہاں حکومت کرتے ہیں۔
ہائے! پھر آپ کی پریشانیاں کہ کاش آپ نے ایک دفعہ انجیل سُنی ہوتی۔ [جہنم میں یہ اتنا آسان نہیں ہوگا] [آپ کا] ضمیر چیخے چلائے گا – ’’میں نے فضل کی انجیل سُنی تھی، اور . . . میں نے اُسے مسترد کیا‘‘ (سی. ایچ. سپرجئین، ’’میں کیسے ایمان پا سکتا ہوں؟‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرِم اشاعت خانے، دوبارہ اشاعت 1984، جلد 18، صفحہ 48).
’’لیکن سب نے اُس خُوشخبری پر کان نہیں دھرا۔ چنانچہ یسعیاہ کہتا ہے، خُداوند! ہمارے پیغام کا کس نے یقین کیا؟ پس ایمان کی بنیاد پیغام کے سُننے پر ہے، اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر‘‘ (رومیوں 10:16۔17).
جہنم اورگناہ سے بچنے کا صرف ایک ہی ذریعہ ہے – اور وہ ہے خود یسوع مسیح میں ایمان کے ساتھ! مسیح میں ایمان کیسے پیدا ہوتا ہے؟ جواب بالکل سادہ ہے – ’’ایمان سُننے سے آتا ہے، اور خُدا کا کلام سُننے سے۔‘‘
1۔ اوّل، ایمان کا مقصد یسوع ہے۔
یسوع میں ایمان کو بیان کرنے کا ایک حیران کُن نیا طریقہ ہے۔ میں نے یہ پچیس سال سے پہلے کبھی نہیں سُنا تھا۔ مبلغین کہا کرتے تھے، ’’یسوع کے پاس ایمان کے لیے آؤ۔‘‘ میرے لیے یہ انتہائی پریشان کُن تھا۔ گنہگاروں کو اب کہا جاتا ہے کہ ایمان کے لیے آؤ! آپ کیسے ’’ایمان کے لیے آ‘‘ سکتے ہیں؟ نہیں! نہیں! ’’ ایمان کے لیے آنا‘‘ آپ کی مدد نہیں کرے گا۔ یہ ایک ذہنی اُلجھن ہے جو ’’فیصلہ سازیت‘‘ کی پیداوار ہے۔ گنہگاروں کو یہ بتایا جانا چاہیے کہ یسوع کے لیے آئیں! خود یسوع مسیح ہمارے ایمان کا مقصد ہونا چاہیے! ایمان بذاتِ خود مقصد نہیں ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’شیاطین بھی مانتے ہیں، اور تھرتھراتے ہیں‘‘ (یعقوب 2:19). بدروحوں کے پاس شعور تھا۔ وہ جانتے تھے کہ یسوع کون تھا۔ ’’وہ چِلا چِلا کر کہنے لگے، اے خُدا کے بیٹے ! تجھے ہم سے کیا مطلب؟‘‘ (متی 8:29). اُن کا فریسیوں سے زیادہ ’’ایمان‘‘ تھا! پھر بھی یہ محض سطحی علم تھا۔ اُن کا ’’ایمان‘‘ تھا کہ یسوع خُدا کا بیٹا ہے۔ لیکن اُن کا خود یسوع مسیح میں ایمان نہیں تھا۔ نہیں! نہیں! ’’ایمان کے لیے آنا‘‘ آپ کو نہیں بچائے گا۔ آپ کو یسوع کے لیے آنا چاہیے، نہیں تو آپ بھی شیطان اور اُس کی بدروحوں کے ساتھ جہنم کے شعلوں میں جھونک دئیے جائیں گے۔ ایمان جو محض سرسری علم ہے اِس نے کبھی کسی کو نہیں بچایا۔ آپ کا یسوع میں ایمان ہونا چاہیے۔ یسوع میں ایمان ایسا ہی ہے جیسے یسوع میں یقین کرنا۔ یسوع میں ایمان ایسا ہی ہے جیسے یسوع پر بھروسہ کرنا۔ یسوع میں ایمان ایسا ہی ہے جیسا یسوع کی طرف دیکھنا۔ یسوع میں ایمان ایسا ہی ہے جیسا یسوع کی طرف آنا۔ آج صبح میں آپ سے یہ کہتا ہوں، ’’ یسوع میں ایمان رکھیں۔‘‘ یسوع میں یقین رکھیں! یسوع پر بھروسہ کریں۔ یسوع کی طرف دیکھیں۔ یسوع کے پاس آئیں! جیسا کہ جوزف ہارٹ (1712۔1768) نے کہا، ’’اور کوئی نہیں صرف یسوع، اور کوئی نہیں صرف یسوع، بے یارو مددگار گنہگاروں کی بھلائی کر سکتا ہے – اور کوئی نہیں صرف یسوع، اور کوئی نہیں صرف یسوع، بے یارو مددگار گنہگاروں کی بھلائی کر سکتا ہے!‘‘
’’ایمان کی بنیاد پیغام کے سُننے پر ہے، اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر
ہے‘‘
(رومیوں 10:17).
2۔ دوئم، یسوع میں ایمان دوسرے طریقوں سے نہیں آتا۔
یسوع میں ایمان مسیحی گھرانے میں پیدا ہو جانے سے نہیں آ تا ہے۔ میں یہ کہاوت کئی مرتبہ سُن چکا ہوں، ’’خُدا کے کوئی پوتے پوتیاں نہیں ہیں۔‘‘ یہ بہت سچی کہاوت ہے۔ اگر آپ ہمارے گرجہ گھر کے لیے نئے ہیں، تو بِلا تصدیق کیے یہ مت مانیے کہ مسیحی گھرانوں سے آئے ہوئے تمام بچے مذہبی طور پر بدل چُکے ہیں۔ لیکن اُن میں سے کچھ مذہبی طور پر بدل چُکے ہیں۔ آپ سوچ سکتے ہیں، ’’یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ وہ مسیحی گھرانوں سے آتے ہیں، ہر اتوار کو بائبل کی تبلیغ سُنتے ہیں، اور مسیحی نہیں ہیں؟‘‘ بائبل کہتی ہے کہ وہ ’’سیکھنے کی کوشش تو کرتے ہیں لیکن کبھی اس قابل نہیں ہوتے کہ حقیقت کو پہچان سکیں‘‘ (2۔ تیموتاؤس 3:7). وہ گرجا گھر اِس لیے آتے ہیں کیونکہ اُن کے والدین اُن کو لے کر آتے ہیں، یا وہ عادتاً آتے ہیں۔ لیکن ابھی تک وہ گناہ کے تحت سزایابی کے لیے نہیں آئے۔ ابھی تک وہ یسوع کے لیے نہیں آئے ۔ ابھی تک وہ مسیح کے لیے ایمان سے متحد نہیں ہوئے۔ ابھی تک وہ مسیحی نہیں ہیں۔
پھر، یہ بھی ہے کہ، یسوع میں ایمان محض یہ کہہ دینے سے کہ آپ کو بچائے، نہیں آتا ہے۔ آپ یسوع سے بہت دور کھڑے ہو کر بھی کہہ سکتے ہیں کہ آپ کو بچائے – اور پھر بھی اُس کے لیے نہ آئیں، اور پھر بھی یسوع پر بھروسہ نہ کریں، اور پھر بھی اُس کے لیے متحد نہ ہوں۔ نہیں، اِس سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا کہ یسوع سے کہیں کہ وہ آپ کو معاف کردے اگر آپ اُس کے پاس آنے سے انکار کر دیں۔ یسوع نے کہا، ’’پھربھی تم زندگی پانے کےلیے میرے پاس آنے سے انکار کرتے ہو‘‘ (یوحنا 5:40).
دوبارہ، یسوع میں ایمان محسوس کرنے یا جذبات سے نہیں آتا ہے۔ بہتیروں کے ایسے محسوسات تھے، لیکن وہ زیادہ دیر تک نہیں رہے۔ محسوسات اسی قدر تیزی سے بدلتے ہیں جس قدر تیزی سے موسم بدلتے ہیں۔ ایک دِن گرم ہوتا ہے تو اگلا دِن سرد ہوتا ہے۔ محسوسات اور دماغ کے تصورات ایسے ہی قابلِ تغیر ہیں جیسے کہ موسم۔ ایڈورڈ موٹئے Edward Mote نے کہا، ’’میں پیارے ترین تصور پر بھروسہ کرنے کی ہمت نہیں کرتا، لیکن یسوع کے نام پر مکمل طور پر جُھک جاتا ہوں۔‘‘ ’’تصور‘‘ سے اُس کی مراد ’’احساس‘‘ ہے۔ ’’میں پیارے ترین احساس پر بھروسہ کرنے کی ہمت نہیں کرتا۔‘‘ یسوع کے خُون اور راستبازی کے علاوہ میری اُمید کسی اور پر قائم نہیں ہے۔‘‘ اسے گائیے!
یسوع کے خُون اور راستبازی کے علاوہ میری اُمید کسی اور پر قائم نہیں ہے۔
میں پیارے ترین تصور پر بھروسہ کرنے کی ہمت نہیں کرتا، لیکن یسوع کے نام میں مکمل بھروسہ ہے۔
مسیح میں مَیں مضبوط چٹان پر کھڑا ہوں، اس کے علاوہ تمام زمین ڈوبنے والی ریت ہے؛
اس کے علاوہ تمام زمین ڈوبنے والی ریت ہے۔
(’’مضبوط چٹان‘‘ شاعر ایڈورڈ موٹئے Edward Mote، 1797۔1874).
پھر دوبارہ، یسوع میں ایمان خیالی تصور سے نہیں آتا ہے۔ ’’خیالی تصور‘‘ سے میری مُراد اپنے ذہن میں یسوع کا ایک تصور تخلیق کرنا اور پھر اُس تصور کے پاس جانا ہے۔ یہ اور کچھ نہیں ما سوائے بُت پرستی کے۔ آپ اپنے ذہن میں ایک بُت تراشتے ہیں اور پھر اُس کے پاس آتے ہیں۔ لیکن یہ خود یسوع مسیح نہیں ہوتا ہے۔ سپرجئین نے کہا، ’’سچے ایمان کے پاس اُس کی چادر کے لیے ذہن کے عارضی تخّیلات سے زیادہ ٹھوس بنیادیں ہیں‘‘ (ibid.، صفحہ 40).
ایک دفعہ پھر، یسوع میں ایمان لانے کے لیے، آپ نے کتنی ’’صُعبتیں‘‘ برداشت کیں ہیں، اُن کی تعداد سے نہیں آتا ہے۔ کُچھ لوگ گناہ کے تحت سزایابی میں سے بت تراش لیتے ہیں۔ وہ سوچتے ہیں کہ گناہ کے تحت سزا یابی اُنہیں بچا لے گی۔ اس طرح، اُنہوں نے سزایابی میں سے ایک بت تراش لیا ہے۔ جو آدمی گناہ میں ہوگا وہ ہر ممکن کوشش کرے گا کہ جتنا ہو سکے خود یسوع سے دور رہے۔ اشعیا نبی نے کہا، ’’وہ اُس شخص کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ منہ موڑ لیتے ہیں؛ وہ حقیر سمجھا گیا اور ہم نے اُس کی کُچھ قدر نہ جانی‘‘ (اشعیا 53:3). ہائے، میں آپ سے التماس کرتا ہوں، خود یسوع کے لیے ایمان سے آئیں۔ اُسے دیکھ کر اپنا منہ مت موڑیں۔ اُس کے پاس آئیں۔ اُس میں ایمان رکھیں۔ اُس میں بھروسہ رکھیں۔ وہ آپ کو بچائے گا، وہ آپ کو بچائے گا، وہ آپ کو ابھی بچائے گا!
3۔ سوئم، راستہ جس سے یسوع میں ایمان ہو جاتا ہے۔
’’ایمان کی بنیاد پیغام کے سُننے پر ہے، اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر
ہے‘‘
(رومیوں 10:17).
خوشخبری کی تبلیغ کو سنیں۔ سُننے پر زور دیں۔ واعظ میں جو کچھ آپ سُنتے ہیں اُس کو یاد رکھنے پر زور دیں۔ زور دیں اور خوشخبری پر کان دھرنے کی کوشش کریں اور یسوع کے پاس آئیں۔ ہماری تلاوت کی پہلی آیت میں ہمیں بتایا گیا ہے،
’’لیکن سب نے اُس خوشخبری پر کان نہیں دھرا. . . ‘‘ (رومیوں 10:16).
’’خوشخبری پر کان دھرنے‘‘ سے کیا مُراد ہے؟ کیوں، اِس کا مطلب یسوع میں یقین کرنا ہے، یسوع میں ایمان لانا ہے، یسوع کے پاس آنا ہے۔ خوشخبری پر ابھی کان دھریں۔ خود یسوع کے پاس آئیں اور وہ آپ کےگناہ کو دھوئے گا اور آپ کو زندگی دے گا۔ آمین۔ مہربانی سے اپنے گیتوں کےورق میں سے حمد نمبر 19 پلٹیے۔ کھڑے ہو جائیں اور اِسے گائیں۔
جیسا کہ میں ہوں، ایک التجا کے بغیر،
لیکن یہ کہ اُس کا خُون میرے لیے بہا،
اور اُس نے مجھے اپنے پاس بلانے کےلیے اپنی قیمت لگا دی،
اے خُدا کے بّرے، میں آتا ہوں! میں آتا ہوں!
جیسا کہ میں ہوں، اور بغیر انتظار کیے
ایک گہرے دھبے سے اپنی جان کو بچانے کے لیے،
اُس کے پاس جس کا خُون ہر دھبے کو صاف کر سکتا ہے،
اے خُدا کے بّرے، میں آتا ہوں! میں آتا ہوں!
جیسا کہ میں ہوں، اگرچہ تڑپتا ہوا
بیشمار کشمکشوں، لا تعداد شکوک کے ساتھ،
ظاہر اور باطن کے جھگڑوں اور خوف کے ساتھ،
اے خُدا کے بّرے، میں آتا ہوں! میں آتا ہوں!
جیسا کہ میں ہوں، غریب، خستہ حال، اندھا؛
نظارے، دولت، ذہن کی شفائیں،
یہی سب مجھے چاہیے جو تم میں مَیں پاتا ہوں،
اے خُدا کے بّرے، میں آتا ہوں! میں آتا ہوں!
جیسا کہ میں ہوں، سرنگوں ہو کر تمہیں پاؤں،
معافی، پاکیزگی، سکون، سرنگوں ہوکر خوش آمدید؛
کیونکہ تیرے وعدے پر میں یقین کرتا ہوں،
اے خُدا کے بّرے، میں آتا ہوں! میں آتا ہوں!
(’’جیسا کہ میں ہوں‘‘ شاعر شارلٹ ایلیٹ، 1789۔1871).
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) –
or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.
Or phone him at (818)352-0452.
واعظ سے پہلے دُعّا کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَینDr. Kreighton L. Chan ۔ رومیوں 10:9۔17 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ: Mr. Benjamin Kincaid Griffith
’’میں نے خُدا سے پوچھا کہ میں بڑھ سکتا ہوں‘‘ (شاعر جان نیوٹن، 1725۔1807؛
گایا گیا بطرز ’’جیسا کہ میں ہوں‘‘).
لُبِ لُباب یسوع مسیح میں ایمان FAITH IN JESUS CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے ’’لیکن سب نے اُس خُوشخبری پر کان نہیں دھرا۔ چنانچہ یسعیاہ کہتا ہے، خُداوند! ہمارے پیغام کا کس نے یقین کیا؟ پس ایمان کی بنیاد پیغام کے سُننے پر ہے، اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر‘‘ (رومیوں 10:16۔17). (اشعیا 40:7) 1۔ اوّل، ایمان کا مقصد یسوع ہے، یعقوب 2:19؛ متی 8:29؛ 2۔ دوئم، یسوع میں ایمان دوسرے طریقوں سے نہیں آتا، 2۔ تیموتاؤس 3:7؛ 3۔ سوئم، راستہ جس سے یسوع میں ایمان ہو جاتا ہے، رومیوں 10:17، 16 . |