Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

خُدا کیوں چین کو نعمتیں عطا کررہا ہے – اور امریکہ کو فیصلے!

!WHY GOD IS BLESSING CHINA – BUT JUDGING AMERICA

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ
۱۱ ستمبر۲۰۱۱ ،شام کو، خداوند کے دِن
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, September 11, 2011

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے"
 {یوحنا 3 :27}

ڈیوڈ عیکمنDavid Aikman ایک مشیر برائے غیرملکی حکمتِ عملی، نامہ نگار، مصنف اور ٹائم رسا لہ بیجینگ کے سابقہ صدر محکمہ ہیں۔ انہوں نے پچاس سے زائد ممالک سے خبر سازی میں دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزار دیا ہے ، جن میں عوامی جمہوریہ چین سے کئی سالوں کی خبر سازی شامل ہے۔ عیکمن نے "یسوع بیجینگ میں" {ریجینری پبلیشنگ، انکارپوریشن، 2003}کے عنوان سے ایک کتاب تحریر کی ہے۔یہ کتاب بتاتی ہے کہ کیسے مسیحت چین کو تبدیل کر رہی ہے اور عالمی قوت کے توازن کو بدل رہی ہے۔ پہلے باب کا عنوان ہے، " یسوع بیجینگ آتا ہے"۔ اس کا آغاز عیکمن بیجینگ شہر میں موجود چین کے اہم تحقیقی اداروں میں سے ایک ادارے 'چین کی معاشرتی سائنسز کی اکیڈمی' کے ایک چینی عالم کے اقتباس سے شروع کرتے ہیں۔یہ ہے جو اُس چینی پروفیسر نے اشتراکیت پسند چین میں امریکی سیاحوں کے ایک گروہ کو 2002 میں کہا تھا۔ یہ ایک حیرت زدہ کر دینے والا بیان ہے، کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس اشتراکیت پسند ملک میں بہت سے عا لمین کس قدر مسیحت سے نزدیک ہیں۔ چینی پروفیسر نے کہا تھا،

ایک چیز جس کے بارے میں ہم سے غور کرنے کے لیے پوچھا گیا تھا وہ یہ تھی کہ کامیابی کے لیے کیا ضروری تھا، در حقیقت، تمام دنیا پر مغرب کا چھا یا ہوا امتیاز… تاریخی، سیاسی، معاشی اور تہذیبی و تمدنی نقطئہ نظر سے ہم جو کچھ پڑھ سکتے تھے ہم نے پڑھا۔ شروع میں، ہم نے سوچا اس لیے کیونکہ آپ کے [ریاستہائے متحدہ] پاس ہمارے سے زیادہ طاقتور بندوقیں تھیں۔ پھر ہم نےسوچا اس لیےکیونکہ آپ کے پاس ایک بہترین سیاسی نظام تھا۔ اُس کے بعد ہم نے آپ کے اقتصادی نظام پر توجہ دی۔ لیکن گزشتہ بیس سالوں میں، ہمیں احساس ہو چکا ہے کہ آپ کی تہذیب و ثقافت کا دل آپ کا مذہب ہے: مسیحت۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب اس قدر طاقتور ہو گیا ہے۔ یہ آپ کی معاشرتی اور تمدنی زندگی کی مسیحی اخلاقی بنیاد تھی جس نے سرمایہ دارانہ نظام کو اور پھر جمہوری سیاست کی کامیاب تبدیلی کو ممکن بنایا تھا ۔ ہمیں اس کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے {ڈیوڈ عیکمن، یسوع بیجینگ میں، ریجینری، 2003، صفحہ 5}۔

"ہمیں احساس تھا کہ آپ کی [امریکیوں کے] تہذیب و تمدن کا دل آپ کا مذہب ہے: مسیحت۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب اس قدر طاقتور ہو گیا ہے.... اس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔"یہ بیان اشتراکیت پسند چین میں معاشرتی سائنس کے ایک جانے مانے پروفیسر کا ہے۔کوشش کیجیئے کہ امریکہ کی یونیورسٹی میں کوئی آزاد خیال کالج کا پروفیسراُس کے ساتھ اس بات پر متفق ہو جائے کہ مسیحت ہی امریکہ میں ہماری کامیابی کی بنیادی جڑ ہے۔ اور پھر بھی اشتراکیت پسند ریاست کے تحت چلنے والے تحقیقاتی ادارے کا اس چینی پروفیسر کو وہ نظر آتا ہے جو زیادہ تر امریکی عا لمین کو نہیں نظر آتا ہے _ کہ مسیحت باحیثیت قوم کے ہماری کامیابی کی جڑ ہے۔

عوامی جمہوریہ چین میں بے شمار دانشور یہ کیوں دیکھ سکتے ہیں ، جبکہ امریکہ اور مغرب میں صرف چند دیکھ سکتے ہیں؟ جواب آسان ہے،

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

عیکمن کی کتاب مذید ظاہر کرتی ہے کہ کیوں چینی مسیحی اپنے آپ کو ریاستہائے متحدہ _ اور اسرائیل کے اتحادی سمجھتے ہیں _ اور چین شاید انتہا پسند اسلام کے خلاف امریکہ کا اتحادی بن جائے۔ یہ کتاب ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح مسیحی اندر ہی اندر پھیل گئے ہیں _ اور چین کی اشتراکیت پسند پارٹی کے اہم افراد کو جیت چکے ہیں۔

مختلف ذرائع ہمیں بتاتے ہیں کہ چین میں چوبیس گھنٹوں میں سے ہر گھنٹے میں تقریباً بارہ ہزار 1,200 افراد مسیحت کو قبول کر کے بدل رہے ہیں۔ ہر روز تقریباً تیس ہزار30,000 لوگ مسیحت قبول کرتے ہیں، اور تقریبا دس لاکھ ہر سال۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جس وقت میں یہ واعظ لکھ رہا ہوں اندازاً سو لاکھ مسیحی چین میں ہیں، اور یہ تعداد ہر دن میں چوبیس گھنٹوں میں فی گھنٹے کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ یہ صرف اسی طرح بیان کیا جا سکتا ہے کہ اس وقت دنیا میں مسیحی بحالی کا سب سے عظیم دھماکا ہو رہا ہے۔

ہم کس طرح اس حقیقت کی توجیح پیش کر سکتے ہیں کہ چین مسیحت میں بدلنے کے عمل سے گزر رہا ہے، جبکہ امریکہ میں ہم، اور باقی تمام مغربی دنیا، اسے چھوڑتے جا رہے ہیں؟ اور جواب، پھر سے، آسان ہے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

امریکہ اور مغرب ڈھیر ہو رہیں ہیں۔ ہمارے معاشرے اخلاقی اور روحانی ابتری سے بھرے ہیں۔ اس حقیقت کو جانیئے کہ امریکہ میں بائبل کی ناقدری کی جاتی ہے، اور یہاں تک کہ حملہ بھی کیا جاتا ہے۔ اس حقیقت کی گواہی دیجیئے کہ ہمارے گھر ٹوٹ چکے ہیں۔ نوجوان لوگ زیادہ تر وقت تنہا ہوتے ہیں، محض اس وجہ سے کہ دور دور تک عملی مسیحت کی تردید ہمارے گھروں کے پرخچے اُڑا چکی ہے۔ نوجوان امریکی اپنے خاندانوں سے الگ ہوچکے ہیں، اور گلیوں میں تنہا آوارہ گردی کے لیے چھوڑ دیئے گئے ہیں – جبکہ اُن کے غیر مسیحی کالج کے پروفیسرز مسیحیت پر مسلسل حملہ آور ہیں _ واحد ایک شے جو ہماری قوم کو ٹوٹنے سے بچا سکتی تھی۔

چین مسیحی کی طرف آ رہا ہے ۔ امریکہ مسیح سے دور جارہا ہے۔ لیکن پھر بھی یہ جو نئے مذاہب کا اندھیرا امریکہ کے اوپر چھا رہا ہے، آپ جیسے نوجوان شخص کو اُمید تلاش کرنے کے لیے چین کا سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہے! نہیں! اگر خُداوند کا فضل آپ پر ہے! آپ یسوع کو یہیں ، لاس اینجلز کے مرکز میں، اس گرجہ گھر میں پا سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم کہتے ہیں، " تنہا کیوں؟ گھر آئو _ گرجہ گھر میں! کھوئے ہوئے کیوں؟ گھر آئو _ خدا کے بیٹے، یسوع مسیح کے پاس! آپ یہ سب کچھ یہاں ہمار ے لاس اینجلز کے گرجہ گھر میں پا سکتے ہیں! آپ خُدا سے وہی معافی اور سکون پا سکتے ہیں جو لاکھوں چین میں کھوج رہے ہیں _ بالکل یہیں بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں! گھر آئو _ گرجہ گھر میں! گھر آئو _ مسیح کے پاس!

مجھے احساس ہے کہ نسبتاً کم لوگوں نے آج اس پیغام پر توجہ دی ہوگی _ حالانکہ آپ کو دینی چاہیے۔ غالباً آپ کے نہ سننے کی وجہ آسان ہے۔ یہ ہمارے کلام میں ہے،

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

یروشلم میں نیکودیمس سے گفتگو کے بعد، یسوع اور اُس کے شاگرد دیہی علاقوں میں چلے گئے تھے۔ یسوع تبلیغ کرتا تھا، اور اُس کے شاگرد لوگوں کو بپتسمہ دیتے تھے۔ یوحنا بپتسمہ دینے والا بھی نزدیک ہی بپتسمہ دے رہا تھا۔ فریسیوں کے ساتھ ایک بحث میں، یوحنا کے شاگردوں کو پتا چلا کہ زیادہ تعداد میں لوگوں کو بپتسمہ یسوع کے شاگردوں سے دیا جا رہا ہے۔ اس حقیقت کے بارے میں جان کر یوحنا کے شاگردوں کو بُرا لگا کہ یسوع کے شاگرد اب اُن سے زیادہ تعداد میں بپتسمہ دے رہے ہیں۔ ہمارے کلام میں، یوحنا اپنے پیروکاروں کو کہتا ہے کہ یسوع کی کامیابی کے بارے میں شکایت نہ کریں۔ ہر شخص کو مختلف نعمتیں اور موزوں موقعے دیے جاتے ہیں۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

"جنت – جو خدا کی طرف سے ہے۔ یہ خاص اصطلاح عموماً نیک نیتی کے لیے استعمال ہوتی ہے" {جان بینجنJohn Bengen ، نئے عہد نامے پر تبصرہ، کریگل، دوبارہ اشاعت 1981 ، جلد اوّ ل، صفحہ 577}۔

میتھیو ہینریMathew Henry اس کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ آیت "ایک عام سچائی" کو پیش کرتی ہے… روحانی زندگی کی تمام تحاریک اور اعمال میں ہمارے پاس خداوند کے فضل پر انحصار اتنا ہی ضروری اور مستقل ہے" {میتھیو ہینری، تمام بائبل پر تبصرہ، ہینڈریکسن Hendrickson ، 1991دوبارہ اشاعت، جلد پنجم، صفحہ 720}۔

میں اس "عام سچائی" کو تبدیل ہونے پر لاگو کررہا ہوں۔ میرے خیال سے یہ وجہ سمجھ میں آتی ہے کہ چین میں بے شمار لوگ مسیح کی طرف آ رہے ہیں، جبکہ امریکہ روحانی تاریکیوں میں ڈوبتا جا رہا ہے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

ملٹی میڈیا کی "پاور پوائنٹ" کی نمائش،جان بوجھ کر گرجہ گھر کی عوام میں اضافہ کرنے کی چالبازیوں، یا کوئی سی بھی دوسری تصوراتی چالاکیاں جو امریکی گرجہ گھروں کو چلانے میں استعمال ہوتی ہیں، کرنے سے تبدیلی کی سچائیاں نہیں آتیں۔ ان چالوں میں سے کوئی سی بھی امریکہ کے گرجہ گھروں کی ٹھوس معنوں میں مدد گار ثابت نہی ہو سکی۔ پھر بھی چین کے "رہائش گاہوں کے گرجہ گھر" چند پرانے حمد و ثنا کے گیتوں اور پھٹی پرانی بائبلوں کے ساتھ ہر گھنٹے بارہ سو لوگوں کو تبدیل کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ میں کچھ بارسوخ امریکیوں کو کہتے ہوئے سُن چکا ہوں کہ اُنہیں اُمید ہے کہ اشتراکیت پسندوں نے کمزور پڑ نا ہے، تاکہ امریکی چین جا سکیں اور وہاں مسیحی رہنمائوں کو "تعلیم" دے سکیں۔ لیکن میں اس کے برعکس ہونے کی دعا کر رہا ہوں۔ میں دعا کر رہا ہوں کہ خدا امریکیوں کو دور رکھے! انہیں کسی ایسی تعلیم کی ضرورت نہیں ہے جو ہم انہیں دے سکیں! ہمیں ضرورت ہے جو اُن کے پاس ہے! انہیں یقیناً کسی چیز کے ضرورت نہیں جو     پاس ہے!

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

پیوریٹنPuritan کے تبصرہ نگار جان ٹریپJohn Trapp نے کہا،

'انسان کچھ نہیں پا سکتا۔' اس لفظ 'انسان' میں بہت کچھ ہے، جیسا کہ بیزہ Beza سوچتے ہیں، قدرتی طور پر تمام بنی نوع انسانوں میں سب سے زیادہ بدتر [غربت] تعین کرنا {جان ٹریپ، پرانے اور نئے عہد نامے پر تبضرہ، ٹرانسکی پبلیشرز، دوبارہ اشاعت 1997 ، جلد پنجم، صفحہ 353}۔

"ایک آدمی" – جو کوئی بھی ہو سکتا ہے۔کوئی بھی نجات نہیں پا سکتا ما سوائے خدا اُس کو عطا کرے۔ وہ "کچھ نہیں" حاصل کر سکتا –جب تک کہ " آسمانوں سے نہ دی جائے۔" جس میں یقیناً اُس کی روح کی نجات شامل ہے _ ایسا کیوں ہے؟

I۔ اول، ایک شیطان ہے جو تمہیں بچائے جانے سے دور رکھتا ہے۔

چین میں موجود مسیحی، شیطان اور اُس کی بدروحوں سے بہت اچھی طرح واقف ہیں، جبکہ امریکہ کے مسیحی شاید ہی کبھی اُن کے بارے میں سوچتے ہوں۔ اگر ایک انسان اپنے دشمن کے بارے میں کبھی نہیں سوچے گا، تو اُسے بہت آسانی سے قابو کر لیا جائے گا۔

اگر آپ بچنے کی اُمید کرتے ہیں، آپ کو ضرور احساس ہونا چاہیے کہ آپ

" … کچھ نہیں پا سکتے جب تک اُسے خُدا کی طرف سے[آپکو] نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

شیطان اور اس کی بدروحوں کی وجہ سے۔ یسوع نے کہا،

"راہ کے کنارے والے وہ ہیں جو سنتے تو ہیں لیکن شیطان آتا ہے اور اُن کے دلوں سے کلام کو نکال لے جاتا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ ایمان لائیں اور نجات پائیں" {لوقا 8:12}

اگر آپ غیر تبدیل شدہ ہیں، تو اس پر توجہ دیں! یہ مذاق نہیں ہے! آپ سینکڑوں واعظ سن سکتے ہیں اور غیر تبدیل شدہ رہتے ہیں – کیونکہ شیطان آپ کے دل سے کلام" لے جاتا ہے"۔ لوقا 8:12 میں لکھا ہے کہ شیطان کے پاس ایسا کرنے کی طاقت ہے۔ ایک اتوار، واعظ کے بعد میں کسی کو نصیحت کر رہا تھا اس اشد ضروری موضوع پر گھنٹوں راہنمائی اور تبلیغ کرنے کے بعد – جس نے خدا باپ اور خدا بیٹے میں غلط پہچان کر لی تھی۔ خدا باپ اور خدا بیٹے میں غلط پہچان روح کو برباد کر دے گی۔ اور پھر بھی اس موضوع پر گھنٹوں کی تبلیغ اور نصیحت کے بعد ، اُس شخص نے یہ مہلک غلطی کر دی۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس حقیقت سے آشکارہ نہیں تھا کہ شیطان نے اُس کے دل سے الفاظ اُسی وقت نوچ ڈالے تھے جیسے ہی اُس نے انہیں سُنا تھا۔ یہ پہلی وجہ ہے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

شیطان اس قدر ہوشیار اور مضبوط ہے کہ وہ ہر واعظ کو، ہر مقدس صحیفے کی آیت، ہر نصیحت کے لفظ کو اُکھاڑ پھینکتا ہے – "ایسا نہ ہو کہ وہ ایمان لائیں اور نجات پائیں" {لوقا 8:12}۔ انسان کی روح کو تبدیل کرنے کے لیے _ صرف خدا کا خود مختیار فضل شیطان کے اس زور اور طاقت اور دغا بازیوں کو قابو کر سکتا ہے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

"حیرت انگیز فضل۔" گایئے !

حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی آواز میں
   جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا!
میں کبھی کھو گیا تھا، لیکن اب مل گیا ہوں،
   اندھا تھا، لیکن اب دیکھ سکتا ہوں
{"حیرت انگیز فضل" شاعر جان نیوٹن، 1725 – 1807}۔

II۔ دوئم، کیونکہ تمہارے مردہ دل کی بدکاری تمہیں بچائے جانے سے دور رکھے گی۔

خدا کے فضل کے بغیر ، آپ کا مکمل مسخ شدہ دل کبھی بھی انجیل کو قبول نہیں کرے گا اور یسوع کے پاس نہیں آئے گا۔ گلی سڑی ہوئی لاش کے لیے چلنا ناممکن ہے۔ اور آپ جیسے مردہ گہنگار کو خود اپنے طور پر یسوع کے پاس آنا ناممکن ہے۔

مہربانی سے یوحنا 6:44 کھولیئے۔ آیئے کھڑے ہوں اور اس آیت کو با آواز بلند پڑھیئے

"میرے پاس کوئی نہیں آتا جب تک کہ باپ جس نے مجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لائےاور میں اُسے آخری دن زندہ کر دوں گا"
       {یوحنا6:44}۔

آپ بیٹھ سکتے ہیں۔ " "میرے پاس کوئی نہیں آتا جب تک کہ باپ جس نے مجھے بھیجا ہے… دوں گا"یہ اس آیت میں بالکل واضح اور بالکل صاف ہے۔ تم "گناہوں میں مردہ" ہو {افسیوں2:5}۔ تم میں اتنی بھی قابلیت نہیں ہے کہ یسوع کے پاس جائو جتنی کہ ایک مردہ انسان میں کہ رینگتا ہوا اپنے کفن سے باہر جا سکے!

وائٹ فیلڈWhitefield اکثر کہتے تھے کہ لوگوں کو حقیقی تبدیلی کا تجربہ کرنے سے پہلے خود اپنی بدکاری کودیکھنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو ضرور جاننا ہے کہ آپ گم گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی دعا جو آپ کرتے ہیں آپ کو بچا نہیں سکتی۔ آپ کا کچھ بھی سکھا ہوا آپ کی مدد نہیں کر سکتا۔ آپ کا کیا ہوا کوئی "فیصلہ" آپ کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا۔ آپ کھو گئے ہیں _ گناہ میں مردہ – اور "میرے پاس کوئی نہیں آتا جب تک کہ باپ جس نے مجھے[یسوع] بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لائے۔" اگر خدا آپ کو آپ کی موجودہ حالت میں چھوڑ دے ، تو آپ بد نصیب ہیں۔ نا تو آپ اپنے آپ کو بچا سکتےہیں _ اور نہ ہی آپ خود اپنی نجات کا سبب بننے کے لیے کچھ کر سکتے ہیں

۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

"حیرت انگیز فضل۔" گایئے

حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی آواز میں
   جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا!
میں کبھی کھو گیا تھا، لیکن اب مل گیا ہوں،
   اندھا تھا، لیکن اب دیکھ سکتا ہوں

III۔ سوئم، کیونکہ آپ کا مردہ دل گناہ سےقائل نہیں ہو گا۔

خدا کے فضل کے علاوہ، آپ کا مردہ دل کبھی بھی خدا کی نظروں میں اپنی گنہگاریوں سے بالکل قائل نہیں ہوگا۔ صرف روح القدوس کے ذریعے سے ہی ایک مردہ دل انسان اپنی خوفناک گنہگاریوں کو دیکھ سکے گا اور نفرت کر سکے گا۔

یسوع نے ایک گناہ سے لبریز شخص کو قائل کرتے ہوئے روح القدوس کی اشد ضرورت کی بات کی تھی۔ یسوع نے کہا،

"اور جب وہ [روح القدوس] مددگار آ جائے گا تو جہاں تک گناہ، راستبازی اور انصاف کا تعلق ہے، وہ دنیا کو مجرم [قائل کرنا] قرار دے گا" {یوحنا 16 :8}

آپ اپنے گناہوں کے بارے میں بہت کم سوچتے ہیں جب تک کہ خدا آپ کو اُن کے بارے میں سوچنے کے لیے آمادہ نہ کرے۔ اپنے گناہوں پر آپ کے ضمیرکو بہت کم اندرونی درد محسوس ہو گا جب تک کہ خدا واضح طور پر اُنہیں آپ کے سامنے نہ لائے۔ آپ کے ابھی تک بچائے نہ جانے کی یہی اہم وجہ ہے۔ آپ کو اپنے انتہائی گناہوںسے جو آپ نےکئے ہیں آگاہی نہیں ہے، وہ انتہائی گناہ جو خدا کے پاس محفوظ ہیں، وہ انتہائی گناہ جو آپ کو ابدی سزا دلائیں گے۔ لیکن آپ کو اپنے گناہ بہت غیر اہم، دھندلے اور بہت غیر حقیقی نظر آتے ہیں _ جب تک خدا کی طرف سے آپ گناہ کے قائل نہ ہو جائیں۔ نہیں، آپ اپنے آپ کو گناہ کی سزا کا واجب قرار نہیں دے سکتے۔ صرف خدا یہ کر سکتا ہے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

"حیرت انگیز فضل۔" گایئے !

حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی آواز میں
   جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا!
میں کبھی کھو گیا تھا، لیکن اب مل گیا ہوں،
   اندھا تھا، لیکن اب دیکھ سکتا ہوں

IV۔ چہارم، کیونکہ آپ کا مردہ دل قدرتاً یسوع مسیح کی تردید کرتا ہے۔

آپ اپنے آپ کو بچانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے ہیں – کیونکہ آپ کا مردہ دل قدرتاً آسانی سے نجات دہندہ، یسوع کی تردید کرتا ہے۔ آپ مٹی کے تیل اور پانی کو نہیں ملا سکتے۔ دونوں خود بخود علیحدہ ہی رہیں گے۔ اور آپ اپنے مردہ دل اور یسوع مسیح کو نہیں اکٹھا کر سکتے۔ آپ جو مرضی کہیں یا کریں، آپ کا مردہ دل یسوع کو قبول نہیں کرے گا ، یا اُ س کے "ساتھ اکٹھا" نہیں ہو گا۔ وہ خود بخود اُس[یسوع] سے علیحدہ ہی رہے گا۔ دوسری صورت میں یہ قدرتاً بھی نہیں ہو سکتا۔

مہربانی سے کھولیے 1 کرنتھیوں 2 : 14 ۔ آیئے اکٹھے کھڑے ہو کر اس آیت کو با آواز بلند پڑھیں۔

"جس میں خدا کا پاک روح نہیں وہ خدا کی باتیں قبول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدیک بے وقوفی کی باتیں ہیں اور نہ ہی اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ صرف پاک روح کے ذریعہ سمجھی جا سکتی ہیں"
       {1 کرنتھیوں 2 :14}

مہربانی سے تشریف رکھیئے۔

"قدرتی انسان" – وہ آپ ہیں اپنی قدرتی حالت میں۔ آپ خدا کے مافوق الفطرت کام کے بغیر، قدرتی طور پر سچی نجات اور یسوع سے نا واقف رہیں گے۔ آپ کی روح کے لیے خدا کا مافوق الفطرت کام درکار ہے، ورنہ آپ اُس یسوع مسیح کے پاس نہیں آ سکیں گے۔ اگر آپ کو خود آپ کے تحت کر دیا جائے تو آپ کبھی بھی اُس کے خون سے اپنے گناہوں کو پاک صاف نہیں کر پائیں گے۔ صرف خدا آپ کو یسوع کے پاس لا سکتا ہے۔ آپ خود بخود یسوع کے پاس نہیں جا سکیں گے۔ آپ گناہ میں رہیں گے، اور گناہ میں فوت ہونگے، اور ابد تک گناہ کے سبب سے جہنم میں رہیں گے _ جب تک کہ خدا کی مداخلت آپ کو نجات دہندہ یسوع کے پاس نہ لائے۔

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

ہائے، ہم کس قدر دعا کرتے ہیں کہ خداوند کا رحم آپ پر ہو، اور آپ کو یسوع کے پاس اُس کے نایاب خون کے ساتھ گناہوں کے پاک صاف کیے جانے کے لیےلائے! آمین۔ "حیرت انگیز فضل۔" گایئے !

حیرت انگیز فضل! کس قدر میٹھی آواز میں
   جس نے مجھ جیسے تباہ حال کو بچایا!
میں کبھی کھو گیا تھا، لیکن اب مل گیا ہوں،
   اندھا تھا، لیکن اب دیکھ سکتا ہوں

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

واعظ سے پہلے دُعّا کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چینDr. Kreighton L. Chan ۔ یوحنا 3:22 – 30 ۔
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith:
"حیرت انگیز فضل! یہ ایک دلکش آواز ہے" شاعر
{فلپس ڈوڈیج Philip Doddridge ، 1702 – 1751}۔

لُبِ لُباب

خُدا کیوں چین کو نعمتیں عطا کررہا ہے – اور امریکہ کو فیصلے!

!WHY GOD IS BLESSING CHINA – BUT JUDGING AMERICA

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے
.by Dr. R. L. Hymers, Jr

"انسان کچھ نہیں پا سکتا جب تک اُسے خُدا کی طرف سے نہ دیا جائے" {یوحنا 3 :27}

1۔   اول، ایک شیطان ہے جو تمہیں بچائے جانے سے دور رکھتا ہے، لوقا 8:12

2۔   دوئم، کیونکہ تمہارے مردہ دل کی بدکاری تمہیں بچائے جانے سے دور رکھے گی، یوحنا 6:44 ؛ افسیوں 2:5 ۔

3۔   سوئم، کیونکہ آپ کا مردہ دل گناہ سےقائل نہیں ہو گا، یوحنا 16:8

4۔   چہارم، کیونکہ آپ کا مردہ دل قدرتاً یسوع مسیح کی تردید کرتا ہے، 1 کرنتھیوں 2:14