اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
یسوع مسیح خود JESUS CHRIST HIMSELF ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے کیلیفورنیا میں مونرویّا کے کیلوری روڈ پر بپتسمہ دینے والے گرجہ گھر میں دیا گیا ایک واعظ ’’یسُوع مسیح خُود‘‘ (افسیوں 2:20). |
یسوع مسیح خود اِس واعظ کا موضوع ہے۔ مسیحی ایمان میں یسوع مسیح خود سے زیادہ کوئی اور شاندار بات شامل نہیں ہے۔ یسوع مسیح جیسا کوئی اور کبھی بھی نہیں تھا اور کبھی بھی نہیں ہوگا۔ وہ انسانی تاریخ میں قطعی طور پر بےمِثل ہے۔ یسوع مسیح خود خُدائی انسان ہے۔ یسوع مسیح خود آسمان سے نیچے آیا اور لوگوں کے درمیان میں رہا۔ یسوع مسیح نے خود مصائب برداشت کیے، خون بہایا اور ہمارے گناہوں کےلیے مرا۔ یسوع مسیح خود ہماری راستبازی کے لیے جسمانی طور پر مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ یسوع مسیح خود خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھنے کے لیے واپس آسمان پر اُٹھایا گیا کہ ہمارے لیے دعا میں ثالثی بنے۔ اور یسوع مسیح خود زمین پر ایک ہزار سال کے لیے اپنی بادشاہت قائم کرنے کے لیے دوبارہ آئے گا۔ یہی ہے یسوع مسیح خود! کھڑے ہوں اور وہ کورس گائیں!
صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو،
کسی کو بھی بچانے کے لیے، وہ یسوع صرف،
پھر میرا گیت ہمیشہ ہی کے لیے ہوگا –
یسوع! صرف یسوع!
(’’صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو Jesus Only, Let Me See‘‘ شاعر ڈاکٹر اُوسولڈ جے۔ سمتھ
Dr. Oswald J. Smith، 1889۔1986)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
یسوع مسیح خود کا موضوع اِس قدر گہرا، اِس قدر وسیع، اور اِس قدر اہم ہے کہ ہم اِس کو مکمل طور پر کبھی بھی ایک واعظ میں واضح نہیں کر سکیں گے۔ ہم یسوع مسیح خود سے تعلق رکھتے ہوئے صرف چند ایک نقاط پر بات کر سکتے ہیں۔
I۔ اوّل، یسوع مسیح خود نسل انسانی کے ذریعے سے حقیر جانا گیا اور مسترد کیا گیا۔
انجیلی بشارت کے اشعیا نبی نے اِسے واضح کیا جب اُس نے کہا،
’’لوگوں نے اُسے حقیر جانا اور ردّ کردیا، وہ ایک غمگین اِنسان تھا جو رنج سے آشنا تھا۔ اور اُس شخص کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں وہ ھقیر سمجھا گیا اور ہم نے اُس کی کچھ قدر نہ جانی‘‘ (اشعیا 53:3).
ڈاکٹر ٹوری Dr. Torrey نے کہا، ’’یسوع مسیح میں ایمان [رکھنے] کے لیے ناکامی کوئی بدقسمتی نہیں ہے، یہ ایک گناہ ہے، ایک سنگین گناہ ہے، ایک ہولناک گناہ ہے، ایک لعنتی گناہ ہے‘‘ (آر۔ اے۔ ٹوری، ڈی۔ڈی۔، R. A. Torrey, D.D. ، مسیح کے لیے کیسے کام کریں How to Work for Christ، فیلیمنگ ایچ۔ ریول کمپنی Fleming H. Revell Company، n.d.، صفحہ 431)۔ اشعیا نبی نے مسیح کو حقیر جاننے اور مسترد کرنے کے گناہ کی تاویل پیش کی ہے، وہ اندرونی اخلاقی زوال جو آپ کے لیے مسیح سے منہ چھپانے کا سبب بنتا ہے۔ سب سے بڑا ثبوت کہ آپ مکمل طور پرمسخ شُدہ ہیں یہ ہے کہ آپ یسوع مسیح خود کے بارے میں بہت کم سوچتے ہیں۔ سب سے بڑا ثبوت کہ آپ آگ کی جھیل میں دائمی سزا پانے کے مستحق ہیں یہ ہے کہ آپ جان بوجھ کر اور عادتاً اُس سے اپنا مُنہ موڑ لیتے ہیں۔
غیربیداری کی حالت میں آپ یسوع مسیح خود کی تحقیر کرتے ہیں۔ اپنی مکمل اخلاقی زوال کی حالت میں، آپ یسوع مسیح خود کی بالکل بھی قدر نہیں کرتے ہیں۔ جب تک کہ آپ کا ضمیر آپ کو جھنجھوڑتا نہیں ہے، جب تک کہ آپ اپنے گناہ کے لیے خوف محسوس نہیں کرتے ہیں، اور دائمی سزا سے خوفزدہ نہیں ہوتے، آپ یسوع مسیح خود کو مسلسل حقیر جانتے اور مسترد کرتے رہیں گے۔
اپنے گرجہ گھروں میں ہم یہ مسلسل دیکھتے ہیں۔ واعظ کے بعد، جب ہم آپ کی باتیں تفتیشی کمرے میں سُنتے ہیں، ہم آپ کو بہت سی باتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سُنتے ہیں۔ آپ بائبل کی آیات کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ آپ بات کرتے ہیں اِس چیز یا اُس چیز کی ’’حقیقیت‘‘ کے بارے میں۔ آپ ہمیں بتاتے ہیں کہ آپ نے کیا محسوس کیا اور آپ نےکیا کیا۔ آپ یہ کہتے ہوئے اختتام کرتے ہیں، ’’پھر میں یسوع کے پاس آیا۔‘‘ اُس کے بات ہم آپ سے کچھ تھوڑا مذید اور بتانے کے لیے پوچھتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں، ’’یسوع کے پاس آنے کے بارے میں ہمیں مذید کچھ اور بتائیں۔‘‘ تب آپ ڈگمگا جاتے ہیں۔ آپ کے پاس خود یسوع مسیح کے بارے میں کہنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہوتا ہے!
عظیم سپرجیئن نے کہا، ’’یہاں لوگوں کے درمیان مسیح خود کو انجیل میں سے دور رکھنے کا ناقص رُجحان ہے‘‘ (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، چھوٹے دروازے کے پرے سے Around the Wicket Gate، پلگرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1992، صفحہ 24)۔
نجات کے منصوبے کو جان لینا آپ کو بچا نہیں سکتا ہے! بائبل کے بارے میں مذید اور زیادہ جان لینا آپ کو بچا نہیں سکتا ہے! مذید اور زیادہ واعظ سُننا آپ کو بچا نہیں سکتا ہے! حتٰی کہ اپنے گناہوں کے لیے دُکھ محسوس کرنا بھی آپ کو بچا نہیں سکتا ہے – کچھ بھی آپ کی مدد نہیں کر سکتا جب تک کہ آپ کو اُس کے تحقیر کرنے اور اُسے مسترد کرنے سے روکا نہیں جاتا ہے – جب تک آپ کو یسوع سے منہ موڑنے سے رُکنے کے لیے تحریک نہیں دی جاتی ہے – جب تک آپ یسوع مسیح خود کے پاس کھینچے چلے نہیں آتے! کھڑے ہوں اور اِسے دوبارہ گائیں!
صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو،
کسی کو بھی بچانے کے لیے، وہ یسوع صرف،
پھر میرا گیت ہمیشہ ہی کے لیے ہوگا –
یسوع! صرف یسوع!
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
II۔ دوئم، یسوع مسیح خود تمام بائبل کا مرکزی موضوع ہے۔
ہمارے لیے آپ کو یہ بتانا نامناسب ہے کہ یسوع مسیح خود آپ کے خیالات میں مرکز میں ہونا چاہیے؟ جی نہیں، یہ نامناسب نہیں ہے۔ کیوں، اِس کے بارے میں سوچیں، یسوع مسیح خود تمام بائبل کا عظیم موضوع ہے – پیدائش سے لیکر مکاشفہ تک! مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنےکے بعد وہ عاموس جانے والے راستے پر دو شاگردوں کو ملا تھا۔ اُس نے جو اُن سے کہا وہ آپ پر بھی لاگو ہوتا ہے،
’’پھر اُس نے اُن سے کہا: تُم کتنے نادان ہو اور نبیوں کی بتائی ہوئی باتوں کو قبول کرنے میں کس قدر سُست ہو۔ کیا مسیح کے لیے ضروری نہ تھا کہ وہ اذیتوں کو برداشت کرتا اور پھر اپنے جلال میں داخل ہوتاَ؟ اور اُس نے مُوسیٰ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:25۔27).
موسیٰ کی پانچ کتابوں میں سے، اور باقی کی تمام بائبل میں سے، ’’مُوسیٰ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں،‘‘ مسیح نے اُنہیں سمجھا دیں۔ اِس سے زیادہ آسان کیا ہو سکتا ہے؟ تمام بائبل کا مرکزی موضوع یسوع مسیح خود ہے! جبکہ یسوع مسیح خود بائبل کا مرکزی موضوع ہے، تو کیا یہ آپ کے لیے قابل توجیہح نہیں ہے کہ یسوع مسیح خود کو اپنے خیالات اور اپنی زندگی کا مرکزی موضوع بنائیں؟ میں آپ سے کہتا ہوں، آج شب یسوع مسیح خود کے بارے میں گہرائی سے سوچیں! اِسے گائیں!
صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو،
کسی کو بھی بچانے کے لیے، وہ یسوع صرف،
پھر میرا گیت ہمیشہ ہی کے لیے ہوگا –
یسوع! صرف یسوع!
III۔ سوئم، یسوع مسیح خود روح رواں، مرکزی جُز، اور انجیل کا انتہائی دِل ہے۔
یہاں دوبارہ اشعیا نبی نے یسوع مسیح خود کی بطور انجیل کا دِل، بات کی،
’’ہم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے؛ ہم میں سے ہر ایک نے اپنی اپنی راہ لی؛ اور خداوند نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاددی‘‘ (اشعیا 53:6).
’’خُداوند نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی۔‘‘ مسیح کی وہ تبدلیاتی، کفاراتی موت، آپ کے جگہ پر، خُدا کے قہر کو آپ کی جگہ پر برداشت کرنا اور قیمت چکانا – یہ ہے انجیل کا دِل! یہ یسوع مسیح خود ہے جو گتسمنی کی تاریکی میں آپ کے گناہوں کو خود پر لاد لیتا ہے۔ اُس باغ میں یہ یسوع مسیح خود ہے، جس نے کہا،
’’غم کی شِدّت سے میری جان نکلی جارہی ہے‘‘ (مرقس 14:34).
یہ یسوع مسیح خود ہے جو،
’’سخت درد و کرب میں مبتلا ہوکر اور بھی دِلسوزی سے دعا کرنے لگا اور اُس کا پسینہ خون کی بوندوں کی مانند زمین پر ٹپکنے لگا‘‘ (لوقا 22:44).
یہ یسوع مسیح خود ہے جو وہاں گتسمنی کے باغ میں گرفتار ہوا تھا۔ یہ یسوع مسیح خود ہے جس کو شریعت کے عالمین کے سامنے گھسیٹا گیا تھا، منہ پر مکّے مارے گئے تھے، مذاق اُڑایا گیا اور شرمندہ کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے یسوع مسیح خود کے چہرے پر تھوکا تھا! اُنہوں نے یسوع مسیح خود کے داڑھی کے بال نوچ ڈالے تھے۔ یہ یسوع مسیح خود تھا جو پینطُس پیلاطُوس کے سامنے لے جایا گیا تھا، کمر پر رومی دُرّے کے ساتھ پیٹا گیا تھا، کانٹوں کا تاج پہنایا گیا تھا، خُون اُس کے ماتھے پر سے نیچے بہہ کر یسوع مسیح خود کے پاک چہرے پر گر رہا تھا، ایک چہرہ جسے مار مار کر ناقابل شناخت بنا دیا گیا تھا،
’’اُس کی شکل وصورت ... بگڑ کر آدمیوں کی سی نہ رہ گئی تھی‘‘
(اشعیا52:14).
’’اور اُس کے کوڑے کھانے سے ہم شفا یاب ہُوئے‘‘ (اشعیا 53:5).
یہ یسوع مسیح خود ہے جو پیلاطُوس کی عدالت سے اپنی صلیب کو موت کی جگہ تک کے لیے کھینچتے ہوئے لے گیا۔ یہ یسوع مسیح خود تھا جس کو اُس لعنتی صلیب پر کیلوں سے جڑا گیا۔ یہ یسوع مسیح خود تھا جس نے ناصرف اپنے ہاتھوں اور پیروں میں سے گزاری جانے والی کیلوں کی تکلیف کو برداشت کیا تھا – بلکہ جس نے شدید اذیت کو برداشت کیا جب خُدا نے ’’ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا 53:6)۔ یسوع مسیح خود ’’اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘ (1۔ پطرس2:24)۔ ڈاکٹر واٹز Dr. Watts نے کہا،
دیکھو، اُس کے سر سے، ہاتھوں سے، پیروں سے،
دُکھ اور غم متحد ہو کر نیچے بہتے ہیں:
کیا کبھی اِس طرح سے محبت اور رنج ملے تھے،
یا کانٹوں نے اِس قدر قیمتی تاج بنایا؟
(’’جب میں حیرت انگیز صلیب کا جائزہ لیتا ہوں When I Survey the Wondrous Cross‘‘ شاعر
آئزک واٹز، ڈی۔ڈی۔ Isaac Watts, D.D.، 1674۔1748)۔
اِسے گائیں! اب ہمارا کورس گائیں!
صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو،
کسی کو بھی بچانے کے لیے، وہ یسوع صرف،
پھر میرا گیت ہمیشہ ہی کے لیے ہوگا –
یسوع! صرف یسوع!
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
IV۔ چہارم، یسوع مسیح خود دائمی فرحت کا واحد منبع ہے۔
اُنہوں نے یسوع کے مُردہ بدن کو صلیب پر سے اُتارا اور اُس کو ایک مہربند قبر میں دفنایا۔ مگر تیسرے دِن، وہ جسمانی طور پر مُردوں میں سے جی اُٹھا! پھر وہ شاگردوں کے پاس آیا اور اُن سے کہا، ’’تم پر سلامتی ہو‘‘ (یوحنا20:19)۔
’’اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھ اور اپنی پسلی اُنہیں دکھائی۔ تب شاگرد اُسے دیکھ کر خُوشی سے بھر گئے‘‘ (یوحنا 20:20).
تب شاگرد اُسے دیکھ کر خوشی سے بھر گئے‘‘ (یوحنا20:20)۔ یسوع مسیح خود نے اُنہیں خوشی فراہم کی تھی ’’جب اُنہوں نے خُداوند کو دیکھا۔‘‘ آپ کبھی بھی گہرا امن اور خُداوند کی خوشی نہیں جان سکتے، جب تک کہ آپ یسوع مسیح خود کو نہیں جان لیتے!
اوہ، میں آج رات آپ کو بتاتا ہوں – میں وہ انتہائی لمحہ یاد کر سکتا ہوں جب میں نے یسوع مسیح خود پر یقین کیا! کیسا ایک پاک تجربہ! میری کُل جان نے یسوع کو بُلند اور اُوپر اُٹھا ہوا، باپ کے داہنے ہاتھ پر دیکھا! میں اُس کے طرف تیزی سے دوڑا! یا، یوں کہیں، یہ لگتا ہو کہ وہ میری طرف تیزی سے چلا آ رہا ہو۔ میں اُس کے قیمتی خون کے وسیلے سے گناہ سے پاک صاف ہو گیا تھا! میں خُدا کے جیتے جاگتے بیٹے کے وسیلے سے زندہ کر دیا گیا تھا! وہ کورس گائیں!
صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو،
کسی کو بھی بچانے کے لیے، وہ یسوع صرف،
پھر میرا گیت ہمیشہ ہی کے لیے ہوگا –
یسوع! صرف یسوع!
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
اوہ، گنہگار، ایک اور دِن بھی انتظار مت کر! ایک اور گھنٹہ بھی انتظار مت کر! ایک اور لمحہ بھی انتظار مت کر! یسوع مسیح خود کے پاس آئیں! اُس کو اپنی گواہی سے پرے نہ چھوڑیں۔ وہ سرزد مت کریں جسے سپرجیئن نے کہا کہ ’’مسیح خود کو انجیل میں سے ... ناقص رُجحان.‘‘ جی نہیں! جی نہیں! یسوع مسیح خود کے پاس ابھی آئیں۔ اِن الفاظ کو غور سے سُنیں جب میں اُنہیں گاتا ہوں۔
بغیر ایک التجا کے، میں جیسا بھی ہوں،
مگر کہ تیرا خون میرے لیے بہایا گیا،
اور کہ تو مجھے اپنے پاس بُلانے کے لیے بیقرار ہے،
اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!
(’’میں جیسا بھی ہوں Just As I Am‘‘ شاعر شارلٹ ایلیٹ Charlotte Elliott، 1789۔1871)۔
اُن الفاظ کو نرمی سے گائیے۔
بغیر ایک التجا کے، میں جیسا بھی ہوں،
مگر کہ تیرا خون میرے لیے بہایا گیا،
اور کہ تو مجھے اپنے پاس بُلانے کے لیے بیقرار ہے،
اے خُدا کے برّے، میں آیا! میں آیا!
کیا آپ یسوع مسیح خود کے پاس آج رات کو آئیں گے؟ وہ آپ کے گناہ معاف کر دے گا۔ وہ آپ کوخُداوند اور دائمی زندگی میں امن عطا کرے گا۔ کیا آپ یسوع مسیح خود کے پاس آئیں گے؟ میں کس قدر دعا کرتا ہوں کہ آپ آئیں گے۔ یسوع کے نام میں، آمین۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
واعظ سے پہلے کلام پاک سے تلاوت پادری صاحب نے کی تھی: اشعیا 53:3۔6 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’یسوع، صرف یسوع Jesus, Only Jesus‘‘ (شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1980)\
’’صرف یسوع، کو مجھے دیکھنے دو Jesus Only, Let Me See‘‘
(شاعر ڈاکٹر اُوسولڈ جے۔ سمتھ Dr. Oswald J. Smith، 1889۔1986)۔
لُبِ لُباب یسوع مسیح خود JESUS CHRIST HIMSELF ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’یسُوع مسیح خُود‘‘ (افسیوں 2:20). I. اوّل، یسوع مسیح خود نسل انسانی کے ذریعے سے حقیر جانا گیا اور مسترد کیا گیا، اشعیا53:3۔ II. دوئم، یسوع مسیح خود تمام بائبل کا مرکزی موضوع ہے، لوقا24:25۔27 . III. سوئم، یسوع مسیح خود روح رواں، مرکزی جُز، اور انجیل کا انتہائی دِل ہے، اشعیا53:6؛ مرقس14:34؛ لوقا22:44؛ اشعیا52:14؛ 53:5؛ 1۔ پطرس2:24 . IV. چہارم، یسوع مسیح خود دائمی فرحت کا واحد منبع ہے، یوحنا20:19، 20 . |