اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
پرانے عہدنامے میں مسیح کا دوبارہ زندہ ہونا THE RESURRECTION OF CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں تبلیغی واعظ '' اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27). |
دو شاگرد آماؤس کے گاؤں کی طرف پیدل جا رہے تھے۔ یہ اِتوار کی دوپہر تھی – وہ دِن جب یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا۔ جب وہ پیدل جا رہے تھے یسوع اُن کے نزدیک آیا اور اُن کے ساتھ گیا۔ اُنہوں نے پہلے اُس کو نہیں پہچانا۔ اُس نے اُن سے پوچھا کہ کس بارے میں بات چیت کر رہے ہیں اور وہ کیوں اتنے اُداس ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اُنہوں نے سوچا تھا کہ مسیح اسرائیل کو آزاد نجات دلائے گا، لیکن اِس کے بجائے وہ مصلوب کیا جا چکا تھا اور مُردہ تھا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح صبح کچھ عورتیں اُس کے قبر پر گئی تھیں۔ عورتوں نے اُنہیں بتایا کہ مسیح زندہ تھا۔ اِن دونوں شاگردوں کو ابھی تک احساس نہیں ہوا تھا کہ وہ مرُدوں میں سے جی اُٹھے مسیح سے باتیں کر رہے تھے۔ اُس نے اُن کی بے اعتقادی پر ملامت کی،
’’اُس نے اُن سے کہا،اے بیوقوفوں، تم کتنے نادان ہو اور نبیوں کی بتائی ہوئی باتوں کو قبول کرنے میں کس قدر سُست ہو: کیا مسیح کے لیے ضروری نہ تھا کہ وہ اذیتّوں کو برداشت کرتا اور پھر اپنے جلال میں داخل ہوتا؟ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:25۔27).
اُنہیں ابھی بھی احساس نہیں ہوا تھا کہ وہ جی اُٹھے مسیح کو سُن رہے تھے جب تک کہ وہ شام کا کھانا کھانے کے لیے نہ رُکے۔ پھر یسوع،
’’. . . نے روٹی لی اور شکر کر کے اُسے توڑا اور انہیں دی۔ تب اُن کی آنکھیں کھُل گئیں اور انہوں نے اُسے پہچان لیا . . . ‘‘ (لوقا 24:30۔31).
جب وہ فوت ہوئے تھے اُسی دِن، ڈاکٹر ایم. آر. ڈی حان Dr. M. R. DeHaan نے اپنی مشہوربائبل ریڈیو کی کلاس کے لیے یہ الفاظ ریکارڈ کروائے تھے۔ یہ آخری الفاظ تھے جن کی تبلیغ ڈاکٹر ڈی جان نے ریڈیو پر کی تھی۔
جیسے ہی یسوع نے روٹی لی اور اُسے توڑا اور اُسے اُنہیں دیا، اُنہوں نے اُس کی پہچان کے نشانات دیکھے – اُس کے ہاتھوں میں زخم۔ جیسے ہی اُس نے اُنہیں روٹی دی اُنہوں نے اُس کے ہاتھوں پر توجہ دی۔ یسوع کے زخمی ہاتھ اُس کی پہچان تھے (ایم. آر. ڈی حان، ایم. ڈی.، پیدائش میں یسوع کی شبیہات Portraits of Christ in Genesis، ژونڈروان اشاعت خانہ، ایڈیشن 1966، صفحہ 55).
میں نے یہ کہیں بھی اور نہیں پڑھا ہے، لیکن جو کچھ ہوا تھا یہ اُس کی معقول وضاحت ظاہر ہوتی ہے۔ لیکن چاہے ڈی جان درست تھا پھر بھی اِس حقیقت میں ایک فوق الفطرت خوبی ہے کہ ’’اُن کی آنکھیں کھُل گئیں اور انہوں نے اُسے پہچان لیا‘‘ (لوقا 24:31). ’’[ہماری] سمجھداری کی آنکھوں‘‘ (افسیوں 1:18) کو منور کرنے کے لیے خُدا کی قوت درکار ہے۔
یہ وضاحت، پھر، ہمیں بتاتی ہے کہ کیسے اِن لوگوں نے یسوع کو پہچانا۔ اور یہی وہ تصویر ہے جس سے تمام مسیحی مسیح کو پہچانتے ہیں۔ اوّل، اُس نے پاک کلام میں سے اُنہیں تبلیغ دی (لوقا 24:27). دوئم، ’’اُن کی آنکھیں کُھل گئیں تھی، اور اُنہوں نے اُسے پہچان لیا‘‘ (لوقا 24:31). لیکن، اُن کی آنکھیں کُھلنے سے قبل، یسوع نے اُن سے کہا تھا،
’’. . . اے بےوقوفوں، تم کتنے نادان ہو اور نبیوں کی بتائی ہوئی باتوں کو قبول کرنے میں کس قدر سُست ہو: کیا مسیح کے لیے ضروری نہ تھا کہ وہ اذیتّوں کو برداشت کرتا اور پھر اپنے جلال میں داخل ہوتا؟ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:25۔27).
یسوع نےموسیٰ کی تحریروں سے شروع کیا، اور پھر پرانے عہدنامے کے پاک ضحیفوں سے، ’’جو اُس کے بارے میں پاک کلام [پرانے عہدنامے] میں درج تھیں اُنہیں سمجھا[وضاحت کر دی] دیں‘‘ (لوقا 24:27). اُس نے ضرور پیدائش کی کتاب میں سے شروع کیا ہوگا، جس کا مصنف موسیٰ تھا، کیونکہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ اُس نے موسیٰ کی تحریروں سے شروع کیا تھا، اور پھر پرانے عہدنامے کے دوسرے ضحیفوں کو لیاتھا، ’’جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں اُن کی وضاحت کر دی‘‘ (لوقا24:27). اس لیے ہم پرانے عہد نامے میں سے پڑھیں گے اور کچھ ایسی باتیں ظاہر کریں گے جن میں مسیح نے اُنہیں اپنی صلیبی موت کے بارے میں ضرور آگاہی دی ہے، اور خاص طور پر اپنی مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی بات کی آگاہی۔
1۔ اوّل، مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنا اُس کا تخلیق کے کام کی دلیل پیش کرتا ہے۔
’’ابتدا میں خدا نے آسمان اور زمین کو خلق کیا ‘‘ (پیدائش 1:1).
بالکل یہیں، پیدائش کے ابتدائی الفاظ میں، ہم مسیح کو آسمان اور زمین کے خالق کے طور پر دیکھتے ہیں۔ نیا عہد نامہ ہمیں بتاتا ہے،
’’ابتدا میں کلام تھا، اور کلام خدا کے ساتھ تھا، اور خدا ہی کلام تھا۔ کلام شروع میں خدا کے ساتھ تھا۔ سب چیزیں اُسی کے وسیلہ سے پیدا کی گئیں؛ اور کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو اُس کے بغیر وجود میں آئی ہو‘‘ (یوحنا 1:1۔3).
وہ عظیم خالق، خدا کا کلام، یسوع مسیح تھا۔ یہ بات واضح طور پر یوحنا 1:14 میں بتائی گئی ہے،
’’ اور کلام مجّسم ہوا اور ہمارے درمیان خیمہ زن ہوا، (اور ہم نے اُس میں باپ کے اکلوتے بیٹے کا ساجلال دیکھا،) جو فضل اور سچائی سے معمور ہُوا‘‘ (یوحنا 1:14).
میسح سے تخلیق کا گہرا تعلق اُس کے مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنے سے ہے ہمیں کلسیوں 1:16۔18 میں ملتا ہے۔
’’اُسی کے وسیلہ سے خدا نے سب کچھ خلق کیا ہے، چاہے وہ چیزیں آسمان کی ہوں یا زمین کی، دیکھی ہوں یا اندیکھی ، تخت ہوں یا ریاستیں، حکومتیں ہوں یا اختیارات: اِن سب کو خدا نے مسیح کے ذریعہ اور اُسی کے خاطر پیدا کیا: وہ سب چیزوں میں سب سے پہلے ہے اور اُسی میں سب چیزیں قائم رہتی ہیں۔ کلیسیا اُس کا بدن ہے اور وہ اِس بدن کا سر ہے: وہی مبداء ہے، اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں سے پہلوٹا؛ تاکہ سب باتوں میں پہلا درجہ اُسی کا ہو‘‘ (کلسیوں 1:16۔18).
وہ جس کے پاس ’’سب کچھ‘‘ تخلیق کرنے کی قوت تھی وہی ’’مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں سے پہلوٹا‘‘ بھی تھا (کلسیوں 1:18). کائنات کو تخلیق کرنے کی اُس کی صلاحیت شدت کے ساتھ اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی دلیل پیش کرتی ہے۔ اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یسوع نے یہ بات اُنہیں بتائی تھی جن کے ساتھ اُس نے آماؤس کی سڑک پر بات کی تھی۔
’’ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27).
2۔ دوئم، مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنا آدم میں دکھائی دیتا ہے۔
مسیح، آخری آدم تھا، جو جب قبر میں سویا، تو اُس وقت اُس کے پہلو میں سے کلیسیا کی تشکیل ہوئی تھی۔ یہ حوّا کا آدم کی پسلی میں سے نکالے جانے سے ظاہر کیا گیا ہے۔
’’اور خُداوند خُدا نے آدم پر گہری نیند بھیجی اور وہ سو گیا: اور جب وہ سو رہا تھا تو اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک پسلی نکالی، اور اُس کی جگہ گوشت بھر دیا؛ تب خُداوند خُدا نے اُس پسلی سے جسے اُس نے آدم میںسے نکالا تھا، اُس نےایک عورت بنائی، اور وہ اُسے آدم کے پاس لے آیا‘‘ (پیدائش 2:21۔22).
یہ مسیح اور کلیسیا کی ایک تصویر ہے۔
’’کیونکہ ہم اُس کے بدن کے اعضاء ہیں، اُس کے گوشت کے، اور اُس کی ہڈیوں کے۔ اِس سبب سے آدمی اپنے ماں اور باپ کو چھوڑے گا، اور اپنی بیوی کے ساتھ رہے گا، اور وہ دونوں مل کر ایک تن ہونگے۔ یہ راز کی بات ہے تو بڑی گہری: لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ مسیح اور کلیسیا کے باہمی تعلق کی طرف اشارہ کرتی ہے‘‘ (افسیوں5:30۔32).
آدم سویا۔ خُداوند خُدا نے حوّا کو اُس کے پسلی میں سے نکالا۔ سکوفیلیڈ Scofield کی یاداشت کہتی ہے، ’’حوّا، ایک طرح کلیسیا ہے جیسے یسوع کی دُلہن‘‘ (پیدائش 2:23پر ایک یاداشت). میسح موت میں تین دِن تک قبر میں سویا رہاتھا۔ ڈاکٹر ڈی جان نے کہا، ’’اُس کا پہلو کھولا گیا، اور پاک کرنے والا پانی اور اُس کا راستباز خُون بہہ نکلا۔ کلیسیا بھی حوّا کی طرح ایک نئی تخلیق تھی‘‘ (ڈی حان، ibid.، صفحہ 33). اس کے علاوہ، آدم جاگا، حوّا کو اُس کے پسلی سے نکالنے کے بعد جاگا تھا، جو مسیح، آخری آدم، کی مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی منظر کشی کرتا ہے۔
’’یہ راز کی بات ہے تو بڑی گہری: لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ مسیح اور کلیسیا کے باہمی تعلق کی طرف اشارہ کرتی ہے‘‘ (افسیوں5:32).
3۔ سوئم، پیدائش کی کتاب میں خُدا کے پہلے اعلان میں مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنا۔
سب متفق ہیں کہ پیدائش3:15 میں خُدا کا پہلا اعلان ہے، خوشخبری کا پہلا تزکرہ۔ یہ شیطان کو کہا گیا تھا۔ یہ کہتا ہے،
’’اور میں تیرے اور عورت کے درمیان، اور تیری نسل اور اُس کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا؛ وہ تیرا سر کُچلے گی، اور تو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا‘‘ (پیدائش 3:15).
عورت کی ’’نسل‘‘ میسح ہے، کیونکہ لفظ ’’نسل‘‘ پرانے عہد نامے میں کہیں بھی عورت کی طرف اشارہ نہیں کرتا ہے۔ عورت کی ’’نسل‘‘ میسح ہے
،’’اِس لیے خُداوند خود ہی تمہیں ایک نشان دے گا؛ دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی، اور اُس کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا، اور وہ اُس کا نام عمّانوایل رکھے گی‘‘ (اشعیا 7:14).
’’اور میں تیرے اور عورت کے درمیان، اور تیری نسل اور اُس کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا؛ وہ تیرا سر کُچلے گی، اور تو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا‘‘ (پیدائش 3:15).
پھر ، بھی، میسح کی ایڑی کا زخمی ہونا اتنا مہلک نہیں ہو سکتا، لیکن شیطان کے سر کا زخمی ہونا مہلک ہے۔ ڈاکٹر ڈی جان نے کہا، ‘‘نجات دہندہ کی ایڑی اُس کی پہلی آمد پر زخمی ہوئی تھی، لیکن اُس کی دوسری آمد پر شیطان کا سر کُچلا جائے گا‘‘ (ڈی جان، ibid.، صفحہ 64). یہاں، پھر، خوشخبری کے پہلے تزکرے میں، ہمیں میسح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی تصویر دکھائی دیتی ہے۔
’’ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27).
4۔ چہارم، ابراہام کا اِضحاق کو معاف کرنے میں مسیح کے دوبارہ جی اُٹھنے کی عکاسی ملتی ہے۔
خُداوند نے ابراہام سے کہا وہ اپنے بیٹے اِضحاق کو لے جائے اور کوہِ موریاہ پر اُس کو قربانی کے طور پر نذرکرے۔ لیکن جب وہ قربانی کی جگہ پر پہنچے،
’’. . . ابراہام نے نگاہ اُٹھائی اور اُس نے وہاں ایک مینڈھا دیکھا، جس کے سینگ جھاڑیوں میں پھنسے ہوئے تھے:اُس نے جاکر اُس مینڈھے کو پکڑا، اور اُسے اپنے بیٹے کے بجائےسوختنی قربانی کے طور پر چڑھایا‘‘ (پیدائش 22:13).
نیا عہد نامہ ہمیں بتاتا ہے کہ اِضحاق کا موت سے بچایا جانا جی اُٹھنے کی ایک شبیہہ ہے،
’’حالانکہ خُداوند نے اُس سے کہا تھا، کہ اِضحاق ہی سے تیری نسل کا نام جاری رہے گا، ابراہام کو بھروسہ تھا کہ خُدا مُردوں کو زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہے؛ چنانچہ اُس نے بطورِ تمثیل اِضحاق کو پھر سے زندہ پالیا‘‘ (عبرانیوں 11:18۔19).
یقیناً مسیح نے یہ مماثلت خود اپنے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی دی تھی جب وہ اُن کے ساتھ بولا تھا جو آماؤس کی طرف سفر کر رہے تھے
’’ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27).
5۔ پنجم، یوسف کی زندگی میں یسوع کے جی اُٹھنے کی منظر کشی۔
یوسف کے بھائی اُس سے حسد کرتے تھے۔ اُنہوں نے اُسے ایک گڑھے میں پھینک دیا تھا۔ پھر اُنہوں نے اُسے گڑھے میں سے باہر نکالا اور مصر میں غلامی کرنے کے لیے بیچ دیا۔ وہاں مصر میں خُداوند نے یوسف کو ایک عظیم مرتبے کے لیے اُٹھایا۔ سالوں بعد، جب اُس کے بھائی بھوکوں مر رہے تھے، وہ یوسف کے پاس آئے۔ اُس نے اُنہیں کھانا کھلایا اور اُن کی زندگیاں بچائیں۔ پھر یوسف نے اپنے بھائیوں سے کہا،
’’اور خُدا نے مجھے تمہارے آگے بھیجا تاکہ تمہارے وہ لوگ جو باقی بچے ہیں زمین پر سلامت رہیں اور ایک بڑی نجات کے وسیلے سے تمہاری جانیں بچی رہیں۔ چنانچہ وہ تم نہ تھے بلکہ خُدا. . . ‘‘ (پیدائش 45:7۔8).
’’تم نے مجھے نقصان پہنچانے کا اِرادہ کیا تھا؛ لیکن خُدا نے اُس سے نیکی پیدا کردی، تاکہ بہت سی جانیں سلامت بچ جائیں جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو‘‘ (پیدائش 50:20).
اِس باب میں ، ’’بالکل الگ قسم کے،‘‘ ڈاکٹر ڈی جان نے کہا، ’’یوسف کی کہانی شک سے بالا تر ایک واضح قسم کی . . . مسیح کی بیخودی کو پرانے عہد نامے میں کہیں بھی پایا جائے‘‘ (ڈی جان، صفحہ 178). جیسا کہ یوسف کو مصر میں ایک اونچا مقام حاصل تھا، جس نے اُس کے بھائیوں کو زندگی عطا کی، ایسے ہی یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا تاکہ دُنیا کو زندگی دے!
ابھی تک ہم نے یسوع کے جی اُٹھنے کی اقسام اور تصاویر ، پیدائش کی کتاب میں سے موسیٰ کی تحریروں میں دیکھی۔ ہم اسی طرح اور بھی جا سکتے ہیں، ایک کے بعد دوسری قسم پیش کر سکتے ہیں جو مسیح کے دوبارہ جی اُٹھنے کو انبیانہ طور پر پیش کرے۔ ڈاکٹر جان آر. رائیس نے کہا، ’’پرانے عہدنامے میں مسیح کے مستقبل میں جی اُٹھنے کے بے شمار اشارے ہیں جنہیں جاننا غالباً ایک اوسط قاری کی سمجھ سے باہر ہے‘‘ (جان آر. رائیس، ڈی.ڈی.، یسوع کا دوبارہ جی اُٹھنا The Resurrection of Jesus Christ، اشاعت خانہ خُداوند کی تلوار Sword of the Lord Publishers، 1953، صفحہ 16). اِس واعظ میں مَیں اِسی طرح کی یسوع کے جسمانی طور پر قبر میں سے جی اُٹھنے کی ایسی انبیانہ تصاویر کی اقسام میں سے صرف ایک بتا سکتا ہوں، ۔ وہ انبیانہ تصویر پرانے عہد نامے میں یُوناہ نبی کی کتاب میں ہے۔
6۔ ششم، یُوناہ میں یسوع کے دوبارہ جی اُٹھنے کی منظر کشی۔
یُوناہ اپنی زندگی پر خُدا کی بُلاہٹ سے دور بھاگ رہا تھا۔ وہ سمندر میں پھینکا گیا تھا اور ایک سمندری بلا سے نگلا گیا تھا۔ لیکن تین دِن بعد، خُداوند اُس مخلوق سے بولا تھا ’’اور اُس نے یُوناہ کو ایک خُشک زمین پر اُگل دیا تھا‘‘ (یُوناہ 2:10). میں اُس بات سے مکمل طور پر متفق ہوں جو ڈاکٹر میکجیDr. McGee نے اِس بارے میں کہی،
. . . مچھلی کا پیٹ اُس کی قبر تھا، اور قبر ایک ایسی جگہ ہے جو مُردوں کے لیے ہوتی ہے – آپ کسی زندہ انسان کو قبر میں نہیں ڈالتے۔ یُوناہ نے تسلیم کر لیا تھا کہ وہ اُس مچھلی میں مرنے والا تھا اور کہ خُدا اُس کی سُنے گا اور اُس میں سے دوبارہ زندہ کر ے گا (جے. ورنن میکجی J. Vernon McGee، ٹی ایچ. ڈی.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسن اشاعت خانہ، 1982، جلد سوئم، صفحہ 749؛ یُوناہ 2:2 پر ایک یاداشت).
ڈاکٹر ڈی جان نے بھی ایسی ہی بات کہی ہے جیسی کہ ڈاکٹر میکجی نے، اور ڈاکٹر ہنری ایم. مورس نے بھی یہی کہا - اور میں یقین کرتا ہوں کہ وہ بالکل دُرست ہیں۔ یُوناہ سمندری بلا میں مر گیا تھا، لیکن خُداوند نے اُ سے مُردوں میں سے زندہ کیا۔ یُوناہ کی کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ یُوناہ ’’تین دِن اور تین راتوں‘‘ تک سمندری بلا کے پیٹ میں تھا (یُوناہ 1:17).
خُداوند یسوع مسیح نے جو کچھ یُوناہ کے ساتھ ہوا تھا لفظی طور پر اس کے بارے میں بات کی تھی۔ اور مسیح نے دو مختلف موقعوں پر یُوناہ کے ساتھ کیا ہوا تھا اُس کی بات کی تھی (متی 12:39۔40؛ متی 16:4). اِن دونوں میں سے پہلی والی میں آپ کو بتانے جا رہاہوں،
’’لیکن اُس نے جواب میں اُن سے کہا، اِس زمانہ کے بُرے اور حرامکارلوگ نشان دیکھنا چاہتے ہیں؛ مگر انُہیں یُوناہ نبی کے نشان کے سواہ کوئی اور نشان نہ دیا جائے گا: کیونکہ جس طرح یُوناہ تین دن اور تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا اُسی طرح ابنِ آدم تین دن اور تین رات زمین کے اندر رہے گا‘‘ (متی 12:39۔40).
صرف ایک نقطہ جو آج صبح میں سامنے لا رہا ہوں وہ یہ ہے کہ یُوناہ سمندری بلا میں تین دِن رہنے کے بعد، مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا، پرانے عہد نامے میں مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی ایک پیغمبرانہ تصویر ہے۔ یقیناً یہ اُن باتوں میں سے ایک تھی جو یسوع نے اُن شاگردوں کو بتائی جو آماؤس جانے والی سڑک پر جارہے تھے!
’’ اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27).
لیکن اب ہم تین اقسام اور تصویروں کو دیکھیں گے جومزامیر میں مسیح کےدوبارہ جی اُٹھنے کے بارے میں دو واضح بیانات دیتی ہیں۔ اور میں چاہتا ہوں کہ آپ اِن کو دیکھیں۔ مہربانی سے زبور 16:8۔10 کے لیے پرانا عہد نامہ کھولیئے۔
7۔ ہفتم، مسیح کے دوبارہ جی اُٹھنے کی زبور 16 میں پیشن گوئی کی گئی تھی۔
اب کھڑے ہو جائیے اور با آوازِ بُلند پڑھیں زبور 16:8۔10 .
’’میں نے خداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھا ہے۔ چونکہ وہ میرے داہنے ہاتھ ہیں، اِس لیے مجھے جنبش نہ ہوگی۔ اسی لیے میرا دل مسرور ہے اور میری زبان شادمان ہے؛ اور میرا جسم بھی محفوظ رہے گا، کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہ چھوڑے گا، اور نہ اپنے مقّدس کو سٹرنے ہی دے گا‘‘ (زبُور 16:8۔10).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اس سیاق و سباق میں آیت نمبر10 میں لفظ ’’جہنم‘‘[پاتال] کا مطلب ’’قبر ‘‘ ہے۔ ہمیں سادگی سے بتایا گیا تھا کہ خُدا نے اپنے ’’اکلوتے‘‘ کو نہیں چھوڑا تھا – قبر میں، یسوع مسیحا – اور کہ خُدا مسیح کے جسم کو ’’سڑتا دیکھنا‘‘ نہیں چاہے گا۔ کلام پاک کے صفحہ پر یہ الفاظ واضح اور سادہ ہیں۔ اور ، پینتیکوست کے دِن پطرس رسول نے اُنہیں منادی کی، جیسا کہ آپ اُنہیں پڑھتے ہیں۔ پطرس نے کہا،
’’ کیونکہ داؤد اُس [یسوع] کے بارے میں کہتا ہے، کہ میں خداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا، کیونکہ وہ میری دائیں طرف ہے ، اِس لیے مجھے جنبش نہ ہوگی: چنانچہ میرا دل خوش ہے اور زبان شادمان؛ بلکہ میرا جسم بھی امید میں قائم رہے گا، کیونکہ تُو مجھے قبر میں چھوڑ نہیں دے گا، اور نہ ہی اپنے مقّدس خادم کو سٹرنے دے گا ۔ تُو نے مجھے زندگی کی راہیں دکھائیں؛ تُو اپنے دیدار کی خوشی سے مجھے معمور کر دے گا‘‘ (اعمال 2:25۔28).
اور پھر رسول نے کہا،
’’ اُس نے بطور پیشن گوئی مسیح کے مُردوں میں سے جی اٹھنے کا ذکر کیا کہ نہ تو وہ قبر میں چھوڑا گیا، نہ ہی اُس کے جسم کو سٹرنے دیا گیا‘‘ (اعمال 2:31).
ڈاکٹر رائیس نے کہا، ’’یہاں ہمیں پرانے عہدنامے میںپیشن گوئی کی گئی ہے خود میسح کے احساس کے بارے میں، خوشی منائیں کہ . . . اُس کا جسم اُمید میں آرام پائے گا، یہ جانتے ہوئے کہ [خُداوند] باپ اُس کے جسم کو موت کے حوالے نہیں کرے گا، اور اُس کا جسم گلے سڑے گا نہیں، بلکہ قبر سے اُٹھ جائے گا۔ یسوع کا جسم کبھی سڑنے کے لیے نہیں تھا، کبھی مٹی میں مٹی ہونے کے لیے نہیں تھا۔ [یسوع کا] وہ جسم ضروری تھا کہ مُردوں میں سے زندہ ہوتا اور پھر فاتحانہ. . . آسمان پر اُٹھایا جاتا اور وہی نجات دہندہ، اُسی جی اُٹھے جسم کے ساتھ، اب ہمارا [آسمان] میں انتظار کر رہا ہے‘‘ (رائیس، ibid.، صفحہ15). آمین! اب زبور 110:1 کھولیئے.
8۔ ہشتم، زبور 110 میں یسوع کے جی اُٹھنے کی پیشن گوئی کی گئی۔
مہربانی سے کھڑے ہوجائیے اور پہلی آیت باآوازِ بُلند پڑھیئے۔
’’ یہوواہ میرے خداوند سے فرماتا ہے، تُو میرے داہنے ہاتھ بیٹھ، جب تک کہ میں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چَوکی نہ کردوں‘‘ (زبور 110:1).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ہنری ایم. مورِس نے کہا کہ ’’زبور 110:1 کا چار مرتبہ نئے عہد نامے میں ذکر آتا ہے (عبرانیوں 1:13) . . . مرقس 12:36؛ لوقا 20:42؛ اعمال 2:34‘‘ (ہنری ایم. مورِس، پی ایچ. ڈی.، بائبل کے مطالعے کا دفاع The Defender’s Study Bible، ورلڈ اشاعت خانہ، 1995، صفحہ 655؛ زبور 110:1 پر ایک یاداشت). زبور 110:1 کا نئے عہد نامے میں بہت مرتبہ حوالہ آیا ہے۔ پطرس رسول نے پینتیکوست کے دِن اپنے عظیم واعظ میں زبور 110:1 کو دُھرایا تھا،
’’ کیونکہ داؤد تو آسمان پر نہیں چڑھا: پھر بھی وہ خود کہتا ہے، خداوند خدا نے میرے خداوند سے کہا: جب تک کہ میں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دُوں۔اِس لیے اسرائیل کے سارے لوگوں کو معلوم ہو کہ خدا نے اُسی یُسوع کو جسے تم نے صلیب پر چڑھایا ، خداوند بھی ٹھہرایا اور مسیح بھی‘‘ (اعمال 2:34۔36).
مسیح مُردوں میں سے زندہ ہو چکا ہے۔ وہ اب آسمان میں خداوند کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے!
پرانے عہدنامے کے ضحیفوں میں میسح کے دوبارہ جی اُٹھنے کے بارے میں بے شمار پیشن گوئیاں ہیں۔ میں اُن میں سے چند آج کی صبح پیش کر سکتا ہوں۔ بِلا شک و شُبہ مسیح نے اُن کے بارے میں شاگردوں سے ذکر کیا تھا جو پاشکا کے پہلے اِتوار آماؤس جانے والی سڑک پر جا رہے تھے،
’’ اُس نے اُن سے کہا، تم کتنے نادان ہو اور نبیوں کی بتائی ہوئی باتوں کو قبول کرنے میں کس قدر سُست ہو: کیا مسیح کے لیے ضروری نہ تھا کہ وہ اذیتوں کو برداشت کرتا اور پھر اپنے جلال میں داخل ہوتا؟اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:25۔27).
ہم اتنی دُعائیں کرتے ہیں کہ آپ کہیں ’’ نبیوں کی بتائی ہوئی باتوں کو قبول کرنے میں سست‘‘ نہ ہو جائیں جو اُنہوں نے یسوع مسیح کے مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنے کے بارےمیں کہیں! مسیح صرف جسمانی طور پر مُردوں میں سے زندہ نہیں ہوا ہے۔ وہ واپس آسمان پر بھی چڑھ گیا ہے، اور آپ بھی وہاں خُداوند کی قوت سے کھینچے جا سکتے ، اور ’’یسوع مسیح کے ساتھ آسمانی جگہوں میں اکٹھے بیٹھ سکتے ہیں‘‘ (افسیوں2:6). میں اِس بارے میں آج رات کو تبلیغ کروں گا، ایک واعظ میں جس کا عنوان ہے ’’ابھی دوبارہ جی اُٹھیں!‘‘ (2 مئی، 2010، شام 6:00بجے). میری دعا ہے آپ مسیح کی طرف کھینچے چلے آئیں ۔ آپ اپنے گناہوں سے اُس کے قیمتی خون کے ذریعے سے پاک صاف ہوں۔ آپ ایک نیا جنم لیں۔ آپ یسوع کے پاس آئیں اور ہمیشہ کے لیے اور ابدیت تک بچائیں جائیں! یسوع کے پاس آئیں اور گناہ کے لیے معافی پائیں اور ابدی زندگی پائیں! یسوع نے کہا،
’’ جو کچھ باپ مجھے دیتا ہے وہ مجھ تک پہنچ جائے گا اور جو کوئی میرے پاس آئے گا، میں اُسے اپنے سے جُدا نہ ہونے دُوں گا‘‘ (یوحنا 6:37).
میری دُعا ہے کہ آپ یسوع کے پاس آئیں۔ جب آپ اُس کے پاس آئیں گے، وہ آپ کو اپنے سے جُدا نہ ہونے دے گا!
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) –
or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.
Or phone him at (818)352-0452.
واعظ سے پہلے دُعّا کی تھی ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَینDr. Kreighton L. Chan ۔ لوقا 24:13۔27 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
’’مسیح جی اُٹھا‘‘ (شاعر رابرٹ لُورِی Robert Lowry، 1826۔1899).
لُبِ لُباب پرانے عہدنامے میں مسیح کا دوبارہ زندہ ہونا THE RESURRECTION OF CHRIST ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہیمرز کی جانب سے '' اور اُس نے موسیٰ سے لے کر سارے نبیوں سے باتیں جو اُس کے بارے میں پاک کلام میں درج تھیں اُنہیں سمجھا دیں‘‘ (لوقا 24:27). (لوقا 24:25۔27، 30۔31؛ افسیوں 1:18) 1۔ اوّل، مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنا اُس کا تخلیق کے کام کی دلیل پیش کرتا ہے، 2۔ دوئم، مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی اُٹھنا آدم میں دکھائی دیتا ہے، تکوبن 2:21۔22؛ 3۔ سوئم، پیدائش کی کتاب میں خُدا کے پہلے اعلان میں مسیح کا مُردوں میں سے دوبارہ جی 4۔ چہارم، ابراہام کا اِضحاق کو معاف کرنے میں مسیح کے دوبارہ جی اُٹھنے کی عکاسی ملتی ہے، 5۔ پنجم، یوسف کی زندگی میں یسوع کے جی اُٹھنے کی منظر کشی، 6۔ ششم، یُوناہ میں یسوع کے دوبارہ جی اُٹھنے کی منظر کشی، یُوناہ 2:10؛ 1:17؛ 7۔ ہفتم، مسیح کے دوبارہ جی اُٹھنے کی زبور 16 میں پیشن گوئی کی گئی تھی۔ 8۔ ہشتم، زبور 110 میں یسوع کے جی اُٹھنے کی پیشن گوئی کی گئی، |