Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


وہ موضوع جس سے دورِ حاضرہ کے مبلغین گریز کرتے ہیں!

THE TOPIC MOST MODERN PREACHERS AVOID!
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی صبح، 3 جنوری، 2010
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord's Day Morning, January 3, 2010

ہم عجیب دور میں رہتے ہیں – سیاسی طور پر عجیب، معاشی طور پر عجیب، روحانی طور پر عجیب۔ امریکہ اور یورپ میں، ان موضوعات سے زیادہ عجیب کچھ نہیں ہے جو آج ہم نئے انجیلی بشارت اور بنیادی کلیسیاؤں کی واعظ گاہوں میں سنتے ہیں۔ شادی کے بارے میں بائبل کے مطالعے، محبت کی ملاقاتوں کے بارے میں بائبل کے مطالعے، بچوں کی پرورش کے بارے میں بائبل کے مطالعے، ڈپریشن پر قابو پانے کے بارے میں بائبل کے مطالعے، مسیحی زندگی میں کامیاب ہونے کے بارے میں بائبل کے مطالعے، مالی طور پر خوشحال ہونے کے بارے میں بائبل کے مطالعے، کیسے مسیحی(؟)بچوں کی پرورش کی جائے اس کے بارے میں بائبل مطالعات ہیں، بائبل کی کتابوں پر بائبل مطالعہ، اور بائبل کے ابواب پر بائبل مطالعہ۔ ان مضامین کو اتنے زیادہ مبلغین نے، اتنی دہائیوں سے دوبارہ ترتیب دیا ہے، کہ زیادہ تر پادری صاحبان سوچتے ہیں کہ سال بہ سال ان موضوعات کو پڑھانا معمول کی بات ہے!

لیکن میں کہتا ہوں کہ ہمارے گرجا گھروں میں زیادہ تر تبلیغ بے بنیاد، گڑبڑ، غیر مرکوز اور، زیادہ تر حصہ کے لیے، کسی کے لیے بھی مددگار نہیں ہے – اتوار کی صبح تیس منٹ کے وقت کی سلاٹ میں بھرنے کے لیے صرف الفاظ کا ایک جھٹکا!

اب، پھر، یہ ایک بہت سنگین الزام ہے جو میں آج ہمارے گرجا گھروں میں ’’جدید‘‘ تبلیغ کے خلاف لگا رہا ہوں۔ لیکن میں اس کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہوں – ذاتی تجربے سے، اور نئے عہد نامہ سے۔

آئیے اعمال کی کتاب کو لیں۔ اعمال کی کتاب میں ان موضوعات پر کوئی درج شدہ واعظ کہاں ہیں جو میں نے بتائے ہیں؟ مجھے شادی کے بارے میں ایک بھی ریکارڈ شدہ واعظ نہیں ملا، ایک بھی ڈیٹنگ پر نہیں، ایک بھی بچوں کی پرورش پر نہیں، ایک بھی ڈپریشن پر قابو پانے کے بارے میں نہیں، ’’مسیحی زندگی‘‘ میں کامیاب ہونے کے بارے میں کوئی نہیں (یا اس معاملے کے لیے کوئی دوسری زندگی!)، نہیں۔ اس بات پر کہ مالی طور پر کیسے ترقی کی جائے، ایک بھی نہیں ’’مسیحی(؟) بچوں کی پرورش کیسے کی جائے،‘‘ ایک بھی بائبل کی کتابوں پر نہیں، بائبل کے ابواب پر نہیں، بائبل کی آیت بہ آیت کی ایک بھی وضاحت نہیں! ان میں سے کوئی بھی اعمال کی کتاب میں درج رسولوں کے واعظوں کے موضوعات نہیں تھے! اب، اگر میں غلط ہوں، تو براہ مہربانی مجھے درست کریں! براہ کرم مجھے پوسٹ باکس 15308، لاس اینجلز، CA 90015 پر خط لکھیں۔ براہ کرم مجھے درست کریں، اور اگر میں غلط ہوں تو اعمال کی کتاب میں درج خطبات سے مجھے قائل کریں۔ اگر مجھے آپ کی طرف سے جواب نہیں ملتا، تو میں وہی کہنے جا رہا ہوں جو آپ نے ابھی سنا ہے – ہمارے گرجا گھروں میں منادی غلط، گڑبڑ، الجھن، غیر مددگار، اور زیادہ تر وقت کا ضیاع ہے! کیوں؟ کیونکہ یہ بے بنیاد ہے، اس موضوع پر مرکوز نہیں ہے جو خُدا چاہتا ہے کہ ہم اپنی تبلیغ میں مرکزی موضوع رکھیں!

جب ہمارے لوگ چھٹیوں پر جاتے ہیں، اور بائبل کو ماننے والے دوسرے گرجا گھروں میں جاتے ہیں، تو وہ اکثر مایوس ہو کر واپس آتے ہیں۔ ایک بار پھر، انہوں نے ایک حوصلہ افزا ”بائبل مطالعہ“ نہیں سنا ہے۔ ایک بار پھر، وہ اس موضوع پر واعظ سننے میں ناکام رہے ہیں جس سے دورِ حاضرہ کے مبلغین طاعون کی طرح بچتے ہیں۔ اوہ، وہ موجودہ زمانے کے مبلغین عام طور پر اس کے بارے میں ایک یا دو مبہم الفاظ کہتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی اس پر دھیڑ سارے واعظوں کی تبلیغ نہیں کرتے ہیں! یہ کون سا موضوع ہے جس سے وہ گریز کرتے ہیں؟ اور وہ اس سے کیوں گریز کرتے ہیں؟ ان سوالات کے جوابات اس واعظ میں دیے جائیں گے۔

لیکن میں نے ابھی تک آپ کو تلاوت نہیں پیش کی ہے! آئیے کھڑے ہو کر اسے پڑھیں۔ یہ I کرنتھیوں1: 23 میں ہے، I کرنتھیوں1: 23 کے پہلے پانچ الفاظ۔ براہ کرم وہ پہلے پانچ الفاظ اونچی آواز میں پڑھیں۔

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

وہ لوگ مسیح مصلوب کی تبلیغ نہیں کرتے! اگر وہ کرتے ہیں، تو براہِ کرم مجھے بتائیں کہ یہ کب ہوا، اور کون کرتا ہے! میں کہتا ہوں کہ وہ مسیح مصلوب کی تبلیغ نہیں کرتے۔ لیکن وہ جو کچھ بھی تبلیغ کرتے ہیں، ارتداد کے ان دنوں میں، ہمیں ان کی نقل نہیں کرنی چاہیے! ہمیں ہمیشہ اور ہمیشہ پولوس رسول کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور کہنا چاہیے،

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

آئیے آج کی صبح اُس تلاوت پر لفظ بہ لفظ نظر ڈالیں، کیوںکہ یہ نئے عہدنامے کے مرکزی پیغام کے انتہائی دِل کو پیش کرتی ہے۔

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

I۔ پہلی بات، ’’مگر ہم۔‘‘

رسول ہمیں بتاتا ہے کہ ایسے لوگ تھے جو مختلف موضوعات پر توجہ مرکوز کرتے تھے۔ وہاں وہ لوگ تھے جنھیں ’’نشان‘‘ کی ضرورت تھی (I کرنتھیوں1: 22ب)۔ اُنہوں نے کہا، ”موسیٰ نے معجزے کیے تھے۔ آئیے ہم معجزے دیکھیں گے، پھر یقین کریں گے۔‘‘ وہ یہودی تھے، جنہوں نے ختنہ پر بات کی اور عہد نامہ قدیم کی رسومات اور مقدس دنوں کو سربلند کیا۔ انہوں نے بائبل کی تعلیم کو اپنی خاطر سکھایا، اور عہد نامہ قدیم کو نئے عہدنامے سے بلند کرنے کی کوشش کی۔ لیکن سپرجیئن نے کہا کہ رسول نے ان کا سامنا یہ کہہ کر کیا، ’’دوسرے جو کچھ بھی کریں، ہم مسیح مصلوب کی تبلیغ کرتے ہیں۔ ہم جرأت نہیں کر سکتے، ہم کر ہی نہیں سکتے، اور ہم اپنی تبلیغ کے عظیم موضوع کو تبدیل نہیں کریں گے، یسوع مسیح، اور بخود اُس کو مصلوب کیا گیا‘‘ (سی ایچ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’مسیح مصلوب کی منادی کرنا preaching Christ Crucified‘‘، میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہThe Metropolitan Tabernacle Pulpit، پلِگریم اشاعت خانےPilgrim Publications ، دوبارہ اشاعت 1979، جلد LVI، صفحہ 480)۔

پھر، رسول ہمیں بتاتا ہے کہ کچھ اور[لوگ] بھی تھے جو ’’حکمت کی تلاش‘‘ کرتے تھے (I کرنتھیوں1: 22ب)۔ اُنہوں نے ایسے موضوعات پر بات کی جو اُن کے سننے والوں کو یہ سمجھائی دیں گے کہ کیسے جینا ہے، کیسے خوشحال ہونا ہے، اور کس طرح بہتر زندگی گزارنی ہے۔ سپرجیئن نے کہا کہ ایسے مذہبی خادم ہیں جو ’’ایک فکری دعوت دیتے ہیں۔ ہاں، اور میں نے عام طور پر پایا ہے کہ اس طرح کے فکری سلوک روحوں کی بربادی کا باعث بنتے ہیں۔ یہ اس قسم کی تبلیغ نہیں ہے جسے خُدا عام طور پر روحوں کی نجات کے لیے برکت دیتا ہے، اور اس لیے، اگرچہ دوسرے لوگ تبلیغ کرتے ہیں [ان موضوعات پر] ’ہم مسیح مصلوب کی تبلیغ کرتے ہیں،‘ وہ مسیح جو گنہگاروں کے لیے مر گیا، لوگوں کا مسیح، اور ہم مسیح مصلوب کی تبلیغ سادہ زبان میں کرتے ہیں، سادہ زبان میں جیسے کہ عام لوگ سمجھ سکتے ہیں‘‘ (سی ایچ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ibid.، صفحہ482)۔ سپرجیئن نے دوبارہ کہا، ’’مسیح مصلوب کا عقیدہ ہمیشہ میرے ساتھ ہے۔ جیسا کہ پومپی میں رومن محافظ اس وقت بھی [اپنی پوسٹ پر] کھڑا تھا جب شہر کو تباہ کیا گیا تھا، اسی طرح میں بھی کفارہ کی سچائی کے لیے کھڑا ہوں حالانکہ گرجا گھر دورِ حاضرہ کی بدعت کے ابلتے ہوئے کیچڑ کے نیچے دب رہے ہیں۔ باقی سب کچھ انتظار کر سکتا ہے، لیکن اس ایک سچ کا اعلان گرج کی آواز کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ دوسرے لوگ تبلیغ کر سکتے ہیں [جو وہ پسند کرتے ہیں]، لیکن جہاں تک اس واعظ گاہ کا تعلق ہے، یہ ہمیشہ [صلیب پر ہمارے گناہوں کے لیے] مسیح کے متبادل کے ساتھ گونجے گا۔ ’’خدا نہ کرے کہ میں کسی چیز پر فخر کروں، سوائے ہمارے خداوند یسوع مسیح کی صلیب کے‘‘ (گلتیوں6: 14)۔ کچھ لوگ مستقل طور پر ایک مثال کے طور پر مسیح کی منادی کر سکتے ہیں، اور دوسرے ہمیشہ اس کی [دوسری] آمد کے جلال میں آنے پر [بول] سکتے ہیں: ہم ان دونوں کی بھی تبلیغ کرتے ہیں، لیکن بنیادی طور پر ہم مسیح مصلوب کی تبلیغ کرتے ہیں، یہودیوں کے لیے ٹھوکر کا باعث ہے، اور یونانیوں کے لیے حماقت؛ لیکن اُن کے لیے جو نجات پا چکے ہیں مسیح خُدا کی قدرت، اور خُدا کی حکمت ہے‘‘ (سی ایچ سپرجیئنC. H. Spurgeon، ’’بہت سے لوگوں کے لیے خون بہایاThe Blood Shed for Many،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پلگرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1974 ، جلد XXXIII، صفحہ 374)۔

چاہے دوسرے کسی بھی بات کی منادی کریں، چاہے دوسرے اپنی واعظ گاہوں سے کچھ بھی کہیں، جتنی دیر تک میں اِس واعظ گاہ میں ڈٹا ہوا ہوں ہمارا مرکزی موضوع ہمیشہ رہے گا

’’مسیح یسوع، اور مسیح مصلوب‘‘ (I کرنتھیوں2: 2)۔

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

’’صلیب میںIn the Cross۔‘‘ اِسے گائیں!

صلیب میں، صلیب میں،
     ہمیشہ میرا جلال ہو؛
جب تک میری بیخود روح پا نہ لے
     اُس دریا سے پرے سکون!
(صلیب کے نزدیک Near the Cross‘‘ شاعر فینی جے۔ کراسبیFanny J. Crosby ، 1820۔1915)۔

II۔ دوسری بات، ’’مگر ہم منادی کرتے ہیں۔

یہاں ہمارے پاس دوسرا فرق ہے جو اکثر ہماری واعظ گاہوں میں ہوتا ہے، اور جو کچھ رسول نے کہا، اور کیا۔ پولوس نے کہا، ’’لیکن ہم منادی کرتے ہیں۔ آہ، تبلیغ اور تعلیم میں بہت فرق ہے! بنیادی یونانی میں دونوں الفاظ مختلف ہیں، اور وہ انگریزی میں بھی مختلف ہیں! ’’تعلیم‘‘ کے لیے بنیادی یونانی لفظ ’’ڈیڈاسکوdidasko‘‘ ہے۔ اس کا مطلب ہے ’’ہدایت دینا‘‘ (Vine)۔ ’’تبلیغ‘‘ کا لفظ ’’کیروسوkerusso‘‘ ہے۔ اس کا مطلب ہے ’’اہم خبر سُنانا، اعلان کرنا (وائن)، ’’ایک عوامی نقارے کے طور پر‘‘ (Strong)۔ پڑھانے سے ہدایت ملتی ہے۔ اہم خبروں اور اعلانات کی منادی کرنا۔ پڑھانے کا ہدف سہ سرخی ہوتا ہے۔ تبلیغ کا مقصد دل میں ہوتا ہے! پرانے اسکول کے ایک بزرگ جنوبی بپتسمہ دینے والے مبلغ نے بہت پہلے مجھ سے کہا، ’’'بیٹا، اگر آپ تعلیم اور تبلیغ میں فرق نہیں بتا سکتے تو آپ کو تبلیغ کے لیے آپ کی بُلاہٹ نہیں ہوئی ہے! مذہبی خدمات میں سے باہر نکلو!‘‘ مجھے کبھی کبھی یہ بات آج چیخ چیخ کر بتانے جیسی محسوس ہوتی ہے! ’’اگر آپ تعلیم اور تبلیغ میں فرق نہیں بتا سکتے ہیں تو – مذہبی خدمات سے باہر نکل جائیں!‘‘

پطرس ایک مبلغ تھا، بائبل کا استاد نہیں! پینتیکوست کے دن، اس نے ان سے اپنی بائبلیں کھولنے اور آیت بہ آیت پڑھانے کو نہیں کہا۔ وہاں کوئی شخص بائبل کے ساتھ نہیں تھا! تمام بائبلیں طوماروں میں تھیں، عبادت گاہوں میں رکھی گئی تھیں۔ نہیں، پطرس کھڑا ہوا اور ’’اپنی آواز بلند کی‘‘ (اعمال2: 14) اور انہیں منادی کی! آج ہمیں یہی ضرورت ہے! خدا ہماری مدد کرے! ان آخری دنوں میں،

’’اپنی خواہشوں کے مطابق بہت سے اُستاد بنا لیں گے تاکہ وہی کچھ بتائیں جو اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو‘‘ (II تیمتھیس 4: 3)۔

’’مگر،‘‘ کوئی کہتا ہے، ’’لوگ تبلیغ سننا نہیں چاہتے ہیں۔‘‘ میں کہتا ہوں، ’’اِسے پھر بھی کریں!‘‘

’’تو ہر حالت میں ہوشیار رہ، مبشر کا کام انجام دے اور اپنی مذہبی خدمت کو پورا کر‘‘ (II تیمتھیس 4: 5)۔

میں اپنے گرجا گھر کے دعائیہ اجلاسوں میں اور باہر جا کر کرنے والے اجلاسوں میں ہفتے میں تین راتیں بائبل کی آیت بہ آیت تعلیم دیتا ہوں۔ لیکن اتوار کی صبح اور اتوار کی رات میں تبلیغ کرتا ہوں۔ اسے قبول کر لو یا چھوڑ دو! یہ وہی ہے جو آپ کو اتوار کو یہاں ملے گا – روح کی تلاش میں انجیل کی تبلیغ! بائبل کہتی ہے،

’’وہ ایک مبلغ کے بغیر کیسے خوشخبری سُنیں گے؟‘‘ (رومیوں10: 14)۔

آپ جیسے گنہگار کو یہی ضرورت ہوتی ہے – تپتی ہوئی گرم تبلیغ، وہ تبلیغ جو آپ کو ناراض خُدا کے سامنے اپنے گناہ کا احساس دلاتی ہے – وہ تبلیغ جو آپ کو خُدا کے غضب اور جہنم کے شعلوں کو محسوس کراتی ہے – اور وہ [تبلیغ جو] گناہ کی ایک زندگی گزارنے کی وجہ سے اُس سزا [کا احساس دلاتی اے] جس کے آپ مستحق ہیں – تبلیغ جو آپ کے غرور کو توڑ دیتی ہے اور آپ کو دکھاتی ہے کہ آپ نے مسیح کو اپنے پیروں تلے روند دیا ہے اور اس خون کو رد کر دیا ہے جو اس نے آپ کو صلیب پر بچانے کے لیے بہایا! گنہگار، آپ کو یہی چاہیے! آپ کو اپنی زندگی میں گناہ، اور اپنے دل اور اپنے دماغ کے گناہ کی سزایابی کے تحت منادی کرنے کی ضرورت ہے! آپ کو تبلیغ کرنے کی ضرورت ہے ’’جب تک کہ آپ اپنے گناہ کی گندگی سے پاک ہونے کے لیے یسوع مسیح کے پاس نہیں بھاگتے۔ دوسرے شاید تعلیم دیتے ہیں، اور اتوار کو تھوڑا سا آیت بہ آیت پڑھاتے ہیں، لیکن اتوار کے دن اس واعظ گاہ میں، ہمیشہ اور ہمیشہ کے لیے، یہ کہا جا سکتا ہے،

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

III۔ تیسری بات، ’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں۔‘‘

جی ہاں، یہاں ہمارے اتوار کے واعظوں کا بنیادی موضوع یہی ہے۔ یہ واحد بات نہیں ہے جس پر میں تبلیغ کرتا ہوں، لیکن یہ یقینی طور پر اہم بات ہے! ایک واعظ میں مسیح مصلوب کے بارے میں چند الفاظ کہنا کافی نہیں ہے۔ مبلغین ایسا کرتے ہیں کیونکہ وہ گنہگاروں کی نہیں سنتے۔ اگر وہ اپنے برائے نام ارکان کو سنیں، جو صرف اتوار کی صبح آتے ہیں، تو انہیں معلوم ہو جائے گا کہ عملی طور پر وہ سب کھو چکے ہیں۔ انہیں پتہ چل جائے گا کہ انہوں نے انجیل کو نہیں سمجھا، کیونکہ یہ ان کے اندر ہفتہ وار پورے واعظوں میں نہیں ڈالی گئی تھی۔ لہٰذا، ہمارے اتوار کے واعظوں کا مرکزی موضوع مسیح کا مصلوب ہونا ہے! یہ ہمیشہ کے لئے ہو سکتا ہے!

میرے ایک دوست نے لندن میں سپرجیئن کی عبادت گاہ کا دورہ کیا۔ دوسری جنگ عظیم میں سامنے کی دیوار کے علاوہ بہت بڑا سارا گرجا گھر ہٹلر کے بموں سے اڑا دیا گیا تھا۔ جب میرے دوست نے دوبارہ تعمیر شدہ گرجا گھر کا دورہ کیا، تو اس نے گرجا گھر کے ایک پرانے سکاٹش ڈیکن سے پوچھا، ’’کیا گرجا گھر کے سامنے کے حصہ کے علاوہ کوئی ایسی چیز ہے جو ویسی ہی ہے جیسی سپرجیئن کے زمانے میں تھی؟‘‘ ’’ہاں،‘‘ پرانے سکاٹ نے کہا، ’’نظریہ۔ نظریہ ایک ہی ہے!‘‘

سپرجیئن کا عظیم نظریہ ’’مسیح مصلوب‘‘ تھا۔ جب سپرجیئن بسترِ مرگ پر تھا تو اس نے ایک دوست سے کہا، ’’میرے نظریے کا خلاصہ چار الفاظ میں کیا جا سکتا ہے، ’یسوع میرے لیے مرا۔‘‘‘ کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں؟ کیا آپ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ یسوع آپ کے لیے مرا؟ کیا آپ یقینی طور پر جانتے ہیں کہ وہ آپ کی جگہ پر آپ کے گناہ کا کفارہ ادا کرنے کے لیے مر گیا؟ اگر آپ سچائی سے یہ نہیں کہہ سکتے، تو میں آپ سے التجا کرتا ہوں کہ یسوع کے پاس آئیں اور اُس کے مقدس خون سے پاک صاف ہو جائیں!

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

بائبل کہتی ہے،

’’خدا ہمارے لئے اپنی محبت یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کر دی۔ پس جب ہم نے مسیح کے خون بہانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جانے کی توفیق پائی تو ہمیں اور بھی زیادہ یقین ہے کہ ہم اُس کے وسیلے سے غضبِ الہٰی سے ضرور بچیں گے‘‘ (رومیوں5: 8۔9).

مسیح آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے اور آپ کو خُدا کے غضب سے بچانے کے لیے صلیب پر قربان ہو گیا۔ اس ہی لیے

’’ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

مسیح کے پاس آؤ! وہ آپ کو گناہ اور سزا سے نجات دلانے کے لیے صلیب پر قربان ہوا۔ مسیح کے پاس آؤ! اُس کے قیمتی خون کے ذریعے اپنے گناہ سے پاک صاف ہو جائیں! ’’صلیب میں۔‘‘ اسے گائیں!

صلیب میں، صلیب میں،
     ہمیشہ میرا جلال ہو؛
جب تک میری بیخود روح پا نہ لے
     اُس دریا سے پرے سکون!


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

وہ موضوع جس سے دورِ حاضرہ کے مبلغین گریز کرتے ہیں!

THE TOPIC MOST MODERN PREACHERS AVOID!

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں1: 23)۔

I۔   پہلی بات، ’’مگر ہم،‘‘ 1 کرنتھیوں 1: 22الف، 22ب؛ 2: 2؛ 1: 23الف.
رومیوں10: 14؛ 1 کرنتھیوں1: 23ب.

II۔  دوسری بات، ’’مگر ہم منادی کرتے ہیں،‘‘ اعمال2: 14؛ II تیمتھیس 4: 3، 5؛
رومیوں10: 14؛ I کرنتھیوں1: 23ب.

III۔ تیسری بات، مگر ہم مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں،‘‘ 1 کرنتھیوں1: 23 س؛
رومیوں5: 8۔9 .