اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
اہم ترین سوال!THE ALL-IMPORTANT QUESTION! ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے |
میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی بائبل کھولیں اور اعمال کی کتاب میں سے سولہواں باب نکالیں۔
پولوس رسول اور اس کا ساتھی سیلاس فلپی شہر میں انجیل کی منادی کر رہے تھے۔ اور ایک لونڈی جس میں بدروح تھی ان کے پیچھے ہو لی۔ اور جب بھی وہ منادی کرتے تو بدروح چیخیں مارتی، اور اس سے ان لوگوں کا دھیان بٹ جاتا جو واعظ سننا چاہتے تھے۔ چنانچہ پولوس آخر کار مڑ گیا اور اس میں سے بدروح کو نکال دیا۔ اس پورے واقعہ نے بہت سے لوگوں کو پریشان کیا۔ انہوں نے پولوس اور سیلاس کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے انہیں مارا۔ انہیں جیل میں ڈال کر دروازہ بند کر دیا۔ لیکن آدھی رات کو شہر میں زلزلہ آیا۔ جیل کے دروازے ٹوٹ کر کھل گئے۔ داروغہ خوفزدہ تھا کہ اس کے قیدی فرار ہو گئے ہیں۔ اُسے ڈر تھا کہ رومی عدالت اُنہیں چھوڑنے پر اُسے جیل میں ڈال دے گی۔ لیکن پولوس اور سیلاس ابھی تک وہاں تھے۔ اور یہ ہمیں اپنے متن تک لے آتا ہے۔ براہِ کرم کھڑے رہیں جب میں اعمال 16: 28-30 پڑھتا ہوں۔
’’لیکن پولوُس نے اُونچی آواز میں کہا: ”اپنے آپ کو نقصان نہ پہنچا کیونکہ ہم سب یہیں موجود ہیں!“ اِس پر اُس نے چراغ منگوایا اور بھاگ کر اندر جا گھسا اور بُری طرح کانپتے ہوئے پولوُس اور سیلاس کے سامنے سِجدہ میں گِر پڑا۔ پھر وہ اُنہیں باہر لایا اور کہا: ”صاحبو! مجھے نجات پانے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟‘‘ (اعمال16: 28۔30)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
کلام پاک کے اِس حوالے میں بے شمار باتیں ہیں جو اہم ہیں۔
I۔ پہلی بات، شیطان پس منظر میں کام کر رہا تھا۔
آپ نے دیکھا، پولوس اور سیلاس کو پہلے کبھی بھی اس جیل میں نہ ڈالا جاتا اگر وہ اس لڑکی سے بدروح نہ نکالتے۔ اوہ، ہاں، میں بدروحوں پر یقین رکھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ ایک حقیقی شیطان اور حقیقی بدروحیں ہیں۔ مسیح کے پاس ابلیس اور بدروحوں کے بارے میں بہت کچھ کہنے کو تھا۔ مسیح نے متعدد مواقع پر لوگوں پر قبضہ کی ہوئی بدروحوں کو لوگوں میں سے نکالا، جیسا کہ پولوس نے کیا، جیسا کہ اس باب میں پہلے درج کیا گیا ہے۔
لیکن اصل چیز بدروحوں کا نکالنا نہیں ہے۔ [بدروحوں کو نکالنے والے اعمال کا علم] ایکزورسیزمExorcism ہماری تبلیغ کا مقصد نہیں ہے۔ یہ محض ایک بدروح کو نکالنے سے کہیں زیادہ گہرا ہے۔ کیونکہ بائبل سکھاتی ہے کہ ہر غیر تبدیل شدہ شخص شیطان اور شیاطین سے متاثر ہوتا ہے۔ پولوس رسول نے یہاں تک کہا کہ،
’’ہوا کی علمداری کے حاکم کے مطابق جس کی روح اب تک نافرمان لوگوں میں تاثیر کرتی ہے… دُنیا کی روش پر چلتے تھے‘‘ (افسیوں2: 2)۔
پولوس نے شیطان کو ”ہوا کی عملداری کا حاکم“ کہا۔ اُس نے شیطان کو ’’روح جو اب تک نافرمان لوگوں میں تاثیر کرتی ہے‘‘ کہا (افسیوں2: 2)۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر وہ شخص جو صحیح معنوں میں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوا ہے وہ ایک مخصوص مقدار میں شیطانی کنٹرول میں ہے۔
میرے خیال میں یہی ایک وجہ ہے کہ آج ہم منشیات کا بہت زیادہ استعمال اور بہت زیادہ جنسی بے حیائی دیکھتے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ پچیس سال سے کم عمر کے نوجوانوں میں موت کی دوسری وجہ خودکشی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ شیطان ایک سرگرم ایجنٹ ہے جو بہت سے نوجوانوں کو ان خوفناک چیزوں میں دھکیلتا ہے جو آج ہمارے شہروں کی سڑکوں پر ہو رہی ہیں۔ آپ ایک اچھے گھر سے آ سکتے ہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن آپ کو اندرونی خوف اور پریشانیاں، اور افسردگیاں ہو سکتی ہیں، جن کے بارے میں کوئی نہیں جانتا - یہاں تک کہ آپ کے والدین کو بھی نہیں پتا۔ اور اکثر نوجوان مجھے کہتے ہیں کہ وہ نہیں جانتے کہ مدد کے لیے کہاں جانا ہے۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ کہاں رجوع کرنا ہے! یسوع مسیح کی طرف رجوع کریں! اور پھر مقامی گرجہ گھر میں آئیں۔ ہمارے یہاں منبر کے پیچھے دیوار پر ایک بڑا بینر لگا ہوا ہے۔ یہ کہتا ہے، ’’تنہا کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – گرجا گھر میں آئٰیں!‘‘ اور ہم ہمیشہ یہ الفاظ شامل کرتے ہیں، ’’گمراہ کیوں رہا جائے؟ گھر آئیں – خُداوند کے بیٹے یسوع مسیح کے پاس!‘‘
لیکن شیطان لوگوں کو گناہ پر آمادہ کرنے سے کہیں زیادہ کرتا ہے۔ وہ ایسا ہی کرتا ہے، لیکن وہ اس کے مقابلے میں اِس سے کہیں زیادہ برا کام کرتا ہے۔ بائبل کہتی ہے،
’’اگر ہماری خوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے۔ چونکہ اِس جہاں کے خدا نے اُن بے اعتقادوں کی عقل کو اندھا کر دیا ہے‘‘ (2کرنتھیوں4: 3۔4)۔
اس آیت میں ابلیس کو ’’اس دنیا کا خدا‘‘ کہا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ابلیس ساری قوت سے بھرپور [طاقتور] ہے۔ صرف خداوند ہی سب پر قادر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ خدا نے شیطان کو اجازت دی ہے کہ وہ ’’اس موجودہ بری دنیا‘‘ میں بگڑے ہوئے لوگوں کے ذہنوں پر حکمرانی کرے (گلتیوں1: 4)۔
یہی وجہ ہے کہ داروغہ بہت پریشان تھا اور تقریباً خودکشی ہی کر چکا تھا۔ اس کا دماغ شیطان نے اندھا کر دیا تھا۔ وہ مسیح کو نہیں جانتا تھا۔ وہ ان مسائل سے پوری طرح الجھے ہوئے تھے جو اسے درپیش تھے، کیونکہ شیطان نے اس کے دماغ کو اندھا کر دیا تھا۔ کیا آپ نے کبھی زندگی کے بارے میں الجھن محسوس کی ہے؟ کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ ایک نوجوان کے طور پر آپ کو جن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ اس قدر زیادہ ہیں کہ آپ نہیں جانتے کہ کس سے مشورہ لینا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کوئی بھی آپ کی پریشانیوں، خوفوں اور خاص طور پر آپ کی تنہائی پر قابو پانے میں آپ کی مدد کرنے کا اہل دکھائی نہیں دیتا؟ فلپی کے داروغہ نے بہت سے مسائل اور اندیشوں کو محسوس کیا جن کا آج آپ کو سامنا ہے۔ اور اکثر آپ کے والدین نہیں جانتے کہ آپ کی مدد کیسے کریں۔ وہ مدد کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ آپ تک پہنچنے کے قابل نہیں ہیں۔ وہ اکثر ان بڑے دباؤ اور خوف کو پوری طرح سے نہیں سمجھتے ہیں جن سے آپ آج ایک نوجوان فرد کے طور پر گزر رہے ہیں۔ انہیں اکثر اپنے ہی اتنے مسائل ہوتے ہیں کہ ان کے پاس آپ کی مدد کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بہت کم وقت یا توانائی باقی رہ جاتی ہے۔ لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں کہ یسوع مسیح پوری طرح سے ہر بات کو سمجھتا ہیں جس سے آپ گزر رہے ہیں۔ اور یسوع آپ کی مدد کرنا چاہتا ہے اور آپ کو آپ کے گناہوں سے بچانا چاہتا ہے اور آپ کو اس میں ایک پوری نئی زندگی دینا چاہتا ہے! جی ہاں، آپ دوبارہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ بائبل کے مطابق آپ زندگی کا آغاز کر سکتے ہیں اگر آپ مسیح کے پاس آتے ہیں اور اس کے سامنے ہتھیار ڈال دیتے ہیں۔ دوبارہ شروع کرنے، دوبارہ جنم لینے، اور مسیح یسوع میں ایک نئی زندگی کا تجربہ کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگتی!
II۔ دوسری بات، داروغہ گناہ کی سزایابی کے تحت آ گیا تھا۔
اعمال16: 29 آیت پر نظر ڈالیں۔ اِسے باآوازِ بُلند پڑھیں۔
’’پھر اُس نے چراغ منگوایا اور اندر جا گھسا اور کانپتا ہوا پولوس اور سیلاس کے سامنے سجدہ میں گِر پڑا‘‘ (اعمال16: 29)
اس نے پولوس اور سیلاس کو اپنے قید خانے میں دعا کرتے اور گاتے اور منادی کرتے ہوئے سنا تھا اور اس بات نے، روح القدس کے اثر کے تحت، اسے بہت خوف سے کپکپا دیا۔
ایسا اکثر ہوتا ہے جب ایک شخص کو انجیل اور اپنے گناہوں اور اپنے کھو جانے کے احساسات کا سامنا ہوتا ہے، اس کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہوتا ہے۔ اس نے اسے خوف سے کپکپا دیا ہوتا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ خدا نے خود اس خوف کو داروغہ کے پاس بھیجا تاکہ اسے جگائے اور اسے خوفزدہ کرے، اور اسے دکھائے کہ اسے کوئی امید نہیں ہے۔ کیا آپ نے اس میں سے کبھی کچھ محسوس کیا ہے؟ کیا آپ نے کبھی موت کا خوف محسوس کیا ہے، جیسا کہ اس نے اس اندھیری رات میں کیا تھا؟ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ زندگی کا، کیا کوئی مطلب ہے - یا آیا آپ کو یہاں بغیر کسی مقصد کے، صرف مرنے کا انتظار کرنے کے لیے چھوڑا گیا ہے،
’’اِس دُنیا میں خدا کے بغیر نااُمیدی کی حالت میں‘‘؟ (افسیوں2: 12)۔
کیا آپ نے کبھی اُس طرح سے محسوس کیا – جیسا اُس رات کو داروغہ نے محسوس کیا تھا؟
III۔ تیسری بات، داروغہ نے پولوس اور سیلاس سے نجات کیسے پائی جائے کے بارے میں پوچھا اور یسوع پر ایمان لے آیا
داروغہ پولوس اور سیلاس کو اُس قید خانے سے باہر لایا جو زلزلے سے ٹوٹ گیا تھا۔ داروغہ انہیں اس قید کے کھنڈرات سے باہر لے آیا۔ وہ خدا کے خوف سے کانپ رہا تھا۔ اعمال16: 30 کو دیکھیں۔ یہ بائبل کی عظیم آیات میں سے ایک ہے۔ بلند آواز سے اعمال16: 30 پڑھیں جبکہ ہم کھڑے ہوتے ہیں ۔
’’اور اُنہیں باہر نکال لایا، اور کہا، صاحبو، نجات پانے کے لیے مجھے کیا کرنا چاہیے؟‘‘ (اعمال16: 30)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
کس قدر شدید اہم سوال ہے! اس نے یہ نہیں کہا، ’’میں اس گندگی سے کیسے نکل سکتا ہوں؟‘‘ اس نے یہ نہیں کہا، ’’میں آپ کے فرار ہونے کی وجہ سے خود کو قید میں ڈلوائے جانے سے کیسے روک سکتا ہوں؟‘‘ ارے نہیں! خدا نے اس کے دل کو چھو لیا تھا۔ وہ خُدا کے سامنے خوف سے کانپ اُٹھا، اور اُس نے اپنے دل سے کہا،
’’نجات پانے کے لیے مجھے کیا کرنا چاہیے؟‘‘ (اعمال16: 30)۔
وہ نجات پانا چاہتا تھا!
مجھے حیرت ہے کہ کیا آپ آج صبح ایسا محسوس کرتے ہیں۔ کیا آپ نجات پانا چاہتے ہیں – اپنے گناہوں سے بچائے جائیں، آپ کے گناہوں کے لیے آپ پر نازل ہونے والے خُدا کے غضب سے بچائے جائیں؟ کیا آپ جہنم کے ابدی شعلوں میں ڈالے جانے سے بچانا چاہتے ہیں؟ مجھے یقین ہے کہ وہ تمام خیالات داروغہ کے ذہن میں تھے جب اس نے ان سے پوچھا،
’’نجات پانے کے لیے مجھے کیا کرنا چاہیے؟‘‘ (اعمال16: 30)۔
پولوس اور سیلاس نے اُس کیسے جواب دیا تھا؟ اُنہیں نے اُسے سادگی سے کہا تھا،
’’خداوند یسوع مسیح میں ایمان لے آ اور تو نجات پا لے گا‘‘ (اعمال16: 31)۔
32 ویں آیت کو دیکھیں،
’’اور اُنہوں نے اُسے خداوند کا کلام سُنایا‘‘ (اعمال16: 32)۔
لہذا، انہوں نے بلاشبہ اسے بتایا کہ خُداوند یسوع مسیح آسمان سے اُترا اور آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر مرا۔ اُنہوں نے بلاشبہ اُسے یہ بھی بتایا کہ مسیح جسمانی طور پر مردوں میں سے جی اُٹھا اور واپس آسمان پر چڑھ گیا، جہاں وہ خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے۔ اور انہوں نے بلاشبہ داروغہ کو بتایا کہ یسوع اپنے قیمتی خون سے اُس کے تمام گناہوں کو دھو سکتا ہے۔ انہوں نے اس سے کہا،
’’خداوند یسوع مسیح میں ایمان لے آ اور تو نجات پا لے گا‘‘ (اعمال16: 31)۔
ڈاکٹر گلDr. Gill نے کہا،
محض ایک تاریخی ایمان کے ساتھ نہیں… بلکہ زندگی اور نجات کے لیے تنہا [مسیح] کی طرف دیکھنا، اُس پر بھروسہ کرنا، اور اُس پر بھروسہ کرنا… اور اُس سے امن، معافی، راستبازی، اور ابدی زندگی کی توقع کرنا… ’’اور تم بچایا جائے گا‘‘؛ گناہ سے، اور اس کے تمام برے اثرات اور نتائج؛ قانون کی لعنت سے، شیطان کی طاقت سے، دنیا کے شر سے، خدا کے غضب سے، جہنم اور عذاب سے؛ یہ ایک روحانی اور ابدی نجات کے بارے میں سمجھنا ہے (جان گل، ڈی ڈیJohn Gill, D.D.، نئے عہد نامہ کی ایک تفسیر An Exposition of the New Testament، دی بیپٹسٹ سٹینڈرڈ بیئرر The Baptist Standard Bearer، 1989 دوبارہ اشاعت، جلد دوئم، صفحہ 301؛ اعمال16: 31 پرغور طلب بات)۔
اور بالکل وہی ہے جو ہم آپ سے کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ ’’خُداوند یسوع مسیح پر یقین رکھو۔‘‘ مسیح پر بھروسہ کریں! اُس پر بھروسہ کریں! تنہا مسیح کے وسیلے سے نجات پائیں!
’’خداوند یسوع مسیح میں ایمان لے آیا اور تو نجات پا لے گا‘‘ (اعمال16: 31)۔
IV۔ چوتھی بات، داروغہ کو بپتسمہ دیا گیا تھا۔
تیسویں آیت کہتی ہے،
’’اُسی وقت رات کو داروغہ اُنہیں لے گیا، اور اُن کے زخم دھوئے اور اُس نے اُور اُس کے سارے گھر والوں نے بپتسمہ لیا‘‘ (اعمال16: 33)۔
یہ ایماندار کا بپتسمہ ہے۔ سب سے پہلے، آپ یسوع پر یقین رکھتے ہیں اور بچائے گئے ہیں۔ پھر آپ نے مقامی گرجا گھر کی رفاقت میں بپتسمہ لیا ہے۔ آپ کے نجات پانے کے بعد آپ بپتسمہ لیتے ہیں، اور جب آپ بپتسمہ لیتے ہیں تو آپ مقامی گرجہ گھر کے رکن بن جاتے ہیں۔ درحقیقت، مجھے یقین ہے کہ یہ داروغہ اور اس کا بچایا ہوا خاندان فلپی شہر کی مقامی کلیسیا کے رکن بن گئے، لُدیہ اور اس کے خاندان کے ساتھ، جن کے بارے میں پہلے اعمال16: 14-15 میں بتایا گیا ہے۔
اور ہماری دعا ہے کہ آپ کے ساتھ ایسا ہی ہو۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ آپ یسوع مسیح کے پاس آئیں اور نجات پائیں۔ آپ کی تبدیلی کے بعد ہم دعا کرتے ہیں کہ آپ اس مقامی گرجا گھر کی مکمل رفاقت میں بپتسمہ لیں گے۔ آئیے کھڑے ہو کر آپ کے گیتوں کے ورق پر سے آخری گیت گائیں۔ اسے پورے دل سے گاؤ!
میں تیری خوش آمدیدی آواز کو سُنتا ہوں،
جو مجھے خُداوندا تیری جانب بُلاتی ہے
کیونکہ تیرے قیمتی خون میں پاک صاف ہونے کے لیے
جو کلوری پر بہا تھا۔
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب اہم ترین سوال! THE ALL-IMPORTANT QUESTION! ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’لیکن پولوُس نے اُونچی آواز میں کہا: ”اپنے آپ کو نقصان نہ پہنچا کیونکہ ہم سب یہیں موجود ہیں!“ اِس پر اُس نے چراغ منگوایا اور بھاگ کر اندر جا گھسا اور بُری طرح کانپتے ہوئے پولوُس اور سیلاس کے سامنے سِجدہ میں گِر پڑا۔ پھر وہ اُنہیں باہر لایا اور کہا: ”صاحبو! مجھے نجات پانے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟‘‘ I. پہلی بات، شیطان پس منظر میں کام کر رہا تھا، افسیوں2: 2؛2کرنتھیوں4: 3۔4؛ II. دوسری بات، داروغہ گناہ کی سزایابی کے تحت آ گیا تھا، اعمال16: 29؛ افسیوں2: 12 . III. تیسری بات، داروغہ نے پولوس اور سیلاس سے نجات کیسے پائی جائے کے بارے میں پوچھا اور یسوع پر ایمان لے آیا، اعمال16: 30، 31، 32۔ IV. چوتھی بات، داروغہ کو بپتسمہ دیا گیا تھا، اعمال16: 33۔ |