اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
تبدیلی سے پہلے دُعا کی اہمیتTHE IMPORTANCE OF PRAYER BEFORE CONVERSION ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔ |
آج صبح یہاں پر کئی لوگ ہیں جو تبدیل کئے جانے میں دلچسپی رکھتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں اور دوسرے بھی ہیں جو تبدیل نہیں ہوئے ہیں، مگر ابھی تک کوئی حقیقی دلچسپی ظاہر نہیں کرتے۔ آج صبح میں دونوں گروہوں کے لیے بات کر رہا ہوں۔ اگر آپ ابھی تک تبدیل نہیں ہوئے ہیں، تو آپ کو ہونے کی ضرورت ہے، کیونکہ یسوع نے کہا ہے،
’’اگر تُم تبدیل ہوکر چھوٹے بچوں کی مانند نہ بنو، تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگز داخل نہ ہوگے‘‘ (متی 18:3)۔
تبدیلی خدا کا معجزہ ہے۔ آپ خود کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ صرف خدا ہی آپ کو مسیح کے لیے تبدیل کر سکتا ہے۔ لیکن کچھ باتیں ایسی ہیں جو آپ تبدیلی کی تیاری کے لیے کرسکتے ہیں۔ 19 ویں صدی کے عظیم عالم الہٰیات ولیم جی۔ ٹی۔ شیڈ William G.T. Shedd نے کہا،
خدا نے بعض انسانی اعمال مقرر کیے ہیں جن کے تحت الٰہی عمل [کی تبدیلی] کے لیے انسان کے دل تیار کیے جاتے ہیں۔ کلام اور نماز کو توجہ سے سُنے اور پڑھے بغیر، [تبدیل کرنے والے] فضل کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے آدمی ایک مناسب ماتحت نہیں ہے۔ ’موزونیت‘ سے مراد پاکیزگی نہیں ہے یا پاکیزگی کے لیے ذرا سی بھی خواہش نہیں ہے، بلکہ قصور اور خطرے کے تحت، گناہ کا ایک احساس اور مکمل طور پر ہر وہ بات جو روحانی طور پر اچھی ہے اُس کے لیے انتہائی کمزوری کے احساس کی سزا ہے (ولیم جی۔ ٹی۔ شیڈ William G.T. Shedd، مستند طور پر مانے جانے والے عقائد کا علمِ الٰہیات Dogmatic Theology، پی اور آر پبلیشینگ P and R Publishing، دوبارہ اشاعت 2003، صفحات 780۔781).
ڈاکٹر شیڈ کہتے ہیں کہ تبدیلی کی خاطر اپنے دلوں کو تیار کرنے کے لیے خدا آپ سے چاہتا ہے کہ کچھ مخصوص کام کریں۔ وہ کام توجہ کے ساتھ منادی کو سننا اور تبدیلی اور دُعا کے بارے میں توجہ کے ساتھ پڑھنا ہے۔ وہ شخص جو واعظوں کو نہیں سنتا (اور ان کے بارے میں نہیں سوچتا) ہے، اور جو تبدیل ہونے کے لیے دُعا نہیں مانگتا، غالباً وہ تبدیل ہوتا بھی نہیں۔ ایک شخص جو یہ کام نہیں کرتا ہے وہ اپنے قصور کی سزایابی کے تحت نہیں آئے گا، وہ اپنے گناہ کا احساس نہیں کر پائے گا، وہ اُس خطرے کو نہیں دیکھ پائے گا جس میں وہ ہے، اور وہ اُس مقام تک نہیں پہنچ پائے گا کہ دیکھ سکے کہ وہ خود کو بچانے کے لیے بے بس ہے۔ سزایابی کے تحت آنے کا نتیجہ عموماً تبدیلی کے بعد ہوتا ہے۔
اِس کی ایک اچھی مثال پولُس رسُول کی تبدیلی ہے۔ وہ اپنی تبدیلی سے پہلے ’’ساؤل‘‘ اور اُس کے بعد ’’پولُس‘‘ کہلایا تھا۔ اپنی تبدیلی کے بعد وہ پولس رسول کے نام سے مشہور ہوا تھا۔
ساؤل کی تبدیلی ستیفنُس کا ایک قوت بخش واعظ سُننے سے شروع ہوئی تھی (اعمال7:2۔58)۔ ساؤل نے اِس واعظ کا شدت کے ساتھ ردعمل ظاہر کیا۔ اِس نے اُس کو غصے سے بھر دیا۔ وہ ہر وہ کچھ کرنے کے لیے نکل پڑا جو اُس کے بس میں تھا کہ اُن کو روک سکے جو مسیح کے ذریعے سے نجات کی منادی کر رہے تھے (حوالہ دیکھیں اعمال 8:3؛ 9:1۔2)۔ مگر وہ واعظ جو اُس نے سُنا اور وہ گواہیاں جو اُس نے بلاشک و شبہ مسیحیوں سے سُنیں اُنہوں نے اُس کو انتہائی شدت سے پریشان کر دیا۔ اُس نے گہری اندرونی کھلبلی کا تجربہ کیا۔ یسوع اُس کے پاس آیا اور کہا،
’’ستائے جانے کے خلاف تیرے لیے مچلنا مشکل ہے‘‘ (اعمال 9:5)۔
ساؤل ایک بیل کی مانند تھا جو ہل پر نوکدار لاٹھیوں کے خلاف دولتیاں مار رہا تھا۔ میتھیو پول Mathew Poole کہتے ہیں،
ساؤل کا وہ ستانا مقدس سُتیفُنس اور دوسروں کے اُن واعظوں اور معجزات کے خلاف تھا (میتھیو پول Mathew Poole، مقدس بائبل پر ایک تبصرہ A Commentary on the Holy Bible، بینر آف ٹُرتھ Banner of Truth، 1990 دوبارہ اشاعت، جلد سوئم، صفحات 413)۔
لہٰذا، یہاں پر ایک شخصیت کے باطن میں ایک اندرونی افراتفری ہے، جب وہ تبدیلی سے پہلے دِل میں کُھب جانے والے واعظ سُنتا ہے۔ اِس کو سچائی کے ایک قول کے طور پر لکھ لیں: اگر اُن واعظوں سے جو آپ سُنتے ہیں کبھی پریشان نہیں ہوتے، تو آپ تبدیل نہیں ہو پائیں گے۔
مگر ساؤل محض صرف اُن واعظوں سے ہی پریشان نہیں ہوا تھا جو اُس نے سُنے تھے – اُس نے خود اپنی نجات کے لیے دعا بھی شروع کر دی تھی۔ وہ پریشانی جو اُس نے خود اپنے دِل میں محسوس کی تھی اُس نے اُسے مجبور کیا تھا کہ وہ خود اپنی تبدیلی کے لیے دعا مانگے۔ یہ ہماری تلاوت میں واضح کیا گیا ہے۔ خُداوند نے حننیاہ نامی ایک آدمی کو کہا تھا کہ ساؤل ایک اور آدمی کے گھر گیا ہوا تھا جس کا نام یہودہ تھا، جو کہ ایک عام نام تھا۔ خُداوند نے کہا،
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔
میں یقین نہیں کرتا کہ ساؤل ابھی تک تبدیل ہو چکا تھا۔ وہ کس طرح سے تبدیل ہو سکا ہوگا؟ اُس کی آنکھوں سے ابھی تک چھلکے نہیں گرے تھے۔ اُس نے ابھی تک اپنی بصیرت نہیں پائی تھی۔ اُس نے ابھی تک پاک روح کو نہیں پایا تھا (حوالہ دیکھیں اعمال 9:17۔18)۔ میں اِس لیے یقین کرتا ہوں کہ ڈاکٹر شیڈ اِن کو دعائیں کہنے میں حق بجانب تھے جو دعائیں ساؤل نے ’’پاک روح کے دوبارہ قائم ہونے کے لیے‘‘ مانگی تھیں (شیڈ Shedd، ibid.، صفحہ 780)۔ اور میں یقین کرتا ہوں کہ کھوئے ہوئے لوگوں کے لیے یہ دُرست ہے کہ وہ تبدیلی کے لیے دعا مانگیں، بالکل جیسے ساؤل نے مانگی تھیں۔
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔
آیئے مذید اور گہرائی کے ساتھ ساؤل کی اُس کی تبدیلی سے پہلے کی دعاؤں کے بارے میں سوچیں۔
I۔ اوّل، وہ اُس کی کوئی معمولی دعائیں نہیں تھیں۔
ساؤل نے اپنی ساری زندگی دعائیں مانگیں تھی۔ اُس نے بعد میں کہا کہ میرا
’’ختنہ آٹھویں دِن ہُوا۔ میں اِسرائیلی قوم اور بِن یمین کے قبیلہ سے ہُوں۔ عبرانیوں کا عبرانی، شریعت کے اعتبار سے میں فریسی ہُوں… شریعت کی راستبازی کے اعتبار سے بے عیب‘‘ (فلپیوں 3:5۔6).
سپرجیئن کہتے ہیں،
ساؤل ایک فریسی تھا اور اِسی لیے ایک ایسا شخص تھا جو عادتاً دعائیں دُھراتا تھا۔ فریسی اپنی دعاؤں کی طوالت، تعداد اور تسلسل کے بارے میں شیخی مارتے تھے۔ [غالباً] ساؤل کی زندگی میں بھی کوئی ایسا دِن نہیں گزرا ہوگا جب سے اُس نے ہوش سنبھالا تھا جس میں اُس نے اپنی دعائیں نہ مانگی ہوں (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن، ’’دیکھ، وہ دعا کرنے میں مشغول ہے Behold, He Prayeth،‘‘ میٹرو پولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرم اشاعت خانے، 1973، جلد اکتیسویں XXXI ، صفحہ 506)۔
اور اِس کے باوجود سپرجیئن سچے تھے جب اُنہوں نے کہا کہ اِس سے پہلے ساؤل نے کبھی بھی حقیقت میں نہیں دعا مانگی تھی۔ ’’حقیقی دعا،‘‘ سپرجیئن نے کہا، ’’روحانی ہونی چاہیے؛ اور اِس سے پہلے ساؤل کی دعائیں ایسی نہیں تھیں… [اِس سے پہلے]، ساؤل نے کبھی بھی ایک بھی ایسی واحد سچی اِس قسم کی دعا نہیں مانگی تھی جسے خُدا قبول کر سکتا‘‘ (ibid.، صفحہ 507)۔
جب آپ خود اپنی تبدیلی کے بارے میں سنجیدگی سے دعا مانگ رہے ہوتے ہیں تو آپ ایک نئے اور دِل کو محسوس ہونے والے طریقے سے دعا مانگیں گے۔ آپ اُس آدمی کی مانند دعا مانگیں گے جو اپنی چھاتی کو پیٹتا ہے،
’’کہتا ہے، خدایا مجھ گنہگار پر کرم کر‘‘ (لوقا 18:13).
یہ بِلا شک و شبہ اُس قسم کی دعائیں تھیں جو ساؤل نے یہودہ کے گھر پر مانگی تھیں۔
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔
کیا آپ نے کبھی اُس طرح سے دعا مانگی ہے – اپنی چھاتی کو پیٹتے ہوئے، ’’خُدایا مجھ پر کرم کر‘‘؟ اِس قسم کی دعائیں ہوتی ہیں جو تبدیلی کے لیے دِل کو تیار کرتی ہیں۔ یہ ساؤل کی روز مرّہ کی دعائیں نہیں تھیں۔ وہ اب تبدیل ہونے کی خود کے لیے دعائیں مانگ رہا تھا۔
II۔ دوئم، وہ جِدوجہد والی دعائیں تھیں۔
یہوداہ کے گھر پر دعا کے کمرے میں جانے سے پہلے، یسوع نے اُس سے کہا،
’’ستائے جانے کے خلاف تیرے لیے مچلنا مشکل ہے‘‘ (اعمال 9:5)۔
یسوع کے خلاف جدوجہد کرنا اُس کے لیے مشکل تھا۔ اور بلاشک و شبہ، زیادہ یا کم، یہ جدوجہد جاری رہی تھی، جب ساؤل اپنی تبدیلی کے لیے دعائیں مانگ رہا تھا۔ یہوداہ کے گھر میں تنہا، اُس نے دعا میں جدوجہد کی تھی۔ وہ مجھے یعقوب کی یاد دلاتا ہے۔
’’تب یعقوب اکیلا رہ گیا اور ایک آدمی پَو پھٹنے تک اُس سے کُشتی لڑتا رہا‘‘ (پیدائش 32:24).
یعقوب ہی کی مانند، ساؤل نے مسیح کے ساتھ کُشتی کی اور جدوجہد کی جب تک کہ اُس نے شکست تسلیم نہ کر لی اور خود کو یسوع کے حوالے نہیں کر دیا۔ بینجل Bengel نے کہا، ’’تبدیلی میں، ایک شخص کی ہمت ٹوٹتی اور پگھلتی ہے‘‘ (جان البرٹ بیجل John Albert Bengel، بینجل کا نئے عہد نامے پر تبصرہ Bengel’s New Testament Commentary، کریگل اشاعت خانے Kregel Publications، دوبارہ اشاعت 1971، جلد اوّل، صفحہ 808)۔
کبھی کبھار ایک شخص اچانک تبدیل ہو جاتا ہے، بہت کم جدوجہد کے ساتھ۔ صلیب پر یسوع کے ساتھ ڈاکو اچانک تبدیل ہو گیا تھا۔ میری بیوی اچانک تبدیل ہو گئی تھی۔ مگر ہر اُس کے لیے جو اچانک تبدیل ہوتا ہے، دوسرے بہت سے ہوتے ہیں جو دعا میں ایک طویل جدوجہد میں سے گزرتے ہیں، جیسا کہ ساؤل گزرا تھا، اُس کے تبدیل ہونے سے پہلے وہ پولوس رسول بن گیا تھا (حوالہ دیکھیں اعمال 9:17۔18)۔
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔
اُس وقت تک دعا مانگیں جب تک کہ آپ گناہ کی سزایابی میں نہیں آ جاتے ہیں۔ اُس وقت تک دعا مانگیں جب تک کہ آپ کو ’’ قصور اور خطرے کی سزایابی نہیں مل جاتی، گناہ کا ایک احساس اور مکمل طور پر ہر وہ بات جو روحانی طور پر اچھی ہے[کرنے کی مکمل نااہلیت] کی سزا نہیں مل جاتی،‘‘ جیسا کہ ڈاکٹر شیڈ نے اِسے لکھا (شیڈ Shedd، ibid.، صفحہ 781)۔
III۔ سوئم، وہ ایک اندھے آدمی کی دعائیں تھیں۔
ساؤل کو دمشق کی طرف جانے والی سڑک پر اندھا کر دیا گیا تھا۔ وہ اندھا ہی رہا تھا جب وہ اُس کی رہنمائی کر کے دمشق کی سڑکوں پر سے گزرے۔ وہ اندھا ہی رہا تھا جب اُس نے تنہا یعقوب کے گھر میں دعائیں مانگی تھیں۔
’’اور وہ تین دن تک نہ دیکھ سکا‘‘ (اعمال 9:9).
اُس کی آنکھوں پر سے چھلکے اُس وقت تک نہیں گرے تھے جب تک کہ حننیاہ نہیں آیا اور اُس [ساؤل] نے ’’پاک روح‘‘ کو حاصل نہیں کر لیا (اعمال9:17)۔ میتھیو ھنری Mathew Henry نے کہا کہ جب وہ چھلکے اُس کی آنکھوں سے گرے تھے تو ساؤل تبدیل ہو گیا تھا۔
یہ اُس کے دوبارہ صحت یاب ہونے کو معنی فراہم کرتی ہے، [1] ایک غیر تبدیل شُدہ حالت کی تاریکی میں سے ... [2] اُس کی موجودہ دھشتناکیوں کی تاریکیوں میں سے، اُس کے ضمیر پر پڑے جرم کے [شعور] فکرمندی اور اُس کے خلاف خُدا کے قہر میں سے۔ اس نے اُس کو تذبذب میں مبتلا کر دیا، اُن تین دِنوں کے دوران جب وہ تاریکی میں بیٹھا رہا…( تمام بائبل پر میتھیو ھنری کا تبصرہ Mathew Henry’s Commentary on the Whole Bible، ھینڈریکسن پبلیشرز Hendrickson Publishers، دوبارہ اشاعت 1996، جلد ششم، صفحہ 94)۔
آپ کہتے ہیں، ’’میں باتوں کو واضح طور پر نہیں دیکھ پاتا۔‘‘ نا ہی ساؤل دیکھ پایا تھا جب اُس نے دعا مانگی تھی۔ آپ کہتے ہیں، ’’مجھے کوئی راستہ سُجھائی نہیں دیتا ہے۔‘‘ ساؤل کو بھی دکھائی نہیں دیا تھا جب اُس نے دعا مانگی تھی۔ دعا مانگتے رہیں – مگر یاد رکھیں آپ دعا مانگ کیا رہے ہیں۔ آپ دوبارہ سے احیاء کے لیے دعا مانگ رہے ہیں، تبدیلی کے لیے، قصور اور خطرے کی سزایابی کے لیے، گناہ کے ایک احساس اور مکمل طور پر ہر وہ بات جو روحانی طور پر اچھی ہے اُس کے لیے انتہائی کمزوری کے احساس کی سزا کے لیے دعا مانگ رہے ہیں... جب پاک روح اس تیاری کو پاتا ہے تب وہ عموماً اپنے قوت بخش طریقے کے ساتھ مداخلت کرتا ہے‘‘ (ولیم جی۔ ٹی۔ شیڈ William G. T. Shedd، ibid.، صفحہ781)۔
’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔
ساؤل کی جدوجہد بالاآخر اختتام پزیر ہوئی تھی۔ جیسا کہ بینجل اِس کو لکھتے ہیں، ’’تبدیلی میں ایک شخص کی ہمت ٹوٹتی اور پگھلتی ہے۔‘‘ اُس نے خود کو مسیح کے حوالہ کردیا۔ وہ نجات دہندہ کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہوں سے دُھل کر پاک صاف ہو گیا۔ اُس نے یسوع پر بھروسہ کیا، جس کے خلاف اُس نے بغاوت کی تھی۔ وہ تبدیل ہو گیا تھا۔ وہ تُرسُس شہر کا ساؤل نہیں رہا تھا۔ وہ پولوس رسول تھا! خُدا کرے کہ آپ کی بھی تبدیلی جلد ہی رسول ہی کی طرح کی ہو!
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے تلاوتِ کلام پاک ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَین نےDr. Kreighton L. Chan نے کی تھی لوقا18:9۔14 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت گایا تھا مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے
’’خُدا کتنا بڑا ہے! How Big Is God!‘‘ (شاعر سٹوارٹ ھیمبلن Stuart Hamblen، 1908۔1989)۔
لُبِ لُباب تبدیلی سے پہلے دُعا کی اہمیت THE IMPORTANCE OF PRAYER BEFORE CONVERSION ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’یہوداہ کے گھر جا۔ وہاں ساؤل نام کا ایک آدمی ہے جو ترسُس شہر کا ہے۔ تُو اُس کے بارے میں پوچھنا کیونکہ دیکھ وہ دعا کرنے میں مشغُول ہے‘‘ (اعمال 9:11)۔ (متی18:3؛ اعمال7:2۔58؛ 8:3؛ 9:1۔2، 5، 17۔18) I. اوّل، وہ اُس کی کوئی معمولی دعائیں نہیں تھیں، فلپیوں3:5۔6؛ لوقا18: 13 . II. دوئم، وہ جدوجہد والی دعائیں تھیں، اعمال 9:5؛ پیدائش 32:24 . III. سوئم، وہ ایک اندھے آدمی کی دعائیں تھیں، اعمال 9:9، 17 . |