اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
دو لوگ – دو ہدیے TWO MEN – TWO OFFERINGS ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا‘‘ (پیدائش 4:4۔5). |
قائِن اور ہابل دونوں نے ایک جیسے ماحول میں جنم لیا اور پرورش پائی تھی اور اُسی وراثت سے۔ وہ دونوں ہی باغ عدن سے باہر گناہ میں گھری ہوئی دُنیا میں پیدا ہوئے تھے۔ اُن کی بالکل ایک جیسی وراثت تھی۔ دراصل، بہت سے معیاری تبصرہ نگار یقین کرتے ہیں کہ وہ جڑواں تھے۔ اِس کی بنیاد اِس بات پر ہے کہ آدم اِن دونوں نوجوان لوگوں کے پیدا ہونے سے پہلے حوّا کے پاس صرف ایک مرتبہ گیا تھا۔ اُن دونوں کی ہی گناہ میں گھری ہوئی وہی فطرت تھی جیسی کہ اُن کے باپ آدم کی تھی۔ وہ دونوں ہی گناہ کی حالت میں پیدا ہوئے تھے، ’’اور طبعی طور پر خُدا کے غضب کے ماتحت تھے‘‘ (افسیوں2:3)۔
اِس کے باوجود ہمیں ہماری تلاوت میں بتایا گیا ہے کہ ’’خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا: لیکن قائِن اور اُس کے ہدیے کو منظور نہ کیا۔‘‘ عبرانی لفظ ’’قبول کرنا‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’حمایت کے ساتھ نظر ڈالنا‘‘ (سٹرانگ، نمبر 8159)۔ ڈاکٹر کئیل Dr. Keil نے کہا، ’’دونوں ہدیات کی مختلف قبولیت کا سبب خُدا کی جانب ذہن کی وہ نیت تھی جس کے ساتھ دونوں ہدیات لائے گئے تھے... نہیں، بلاشبہ اس حقیقت میں کہ ہابل ایک بہتے ہوئے خون کا نزرانہ لایا تھا اور قائِن ایک بغیر خون کا نزرانہ لایا تھا‘‘ (سی۔ ایف۔ کئیل C. F. Keil, Ph. D.، پرانے عہد نامے پر تبصرہ Commentary on the Old Testamanent، ولیم بی۔ عئیرڈ مینز اشاعتی کمپنی William B. Eerdmans Publishing Company، دوبارہ اشاعت 1973، جلد اوّل، صفحہ 110)۔ یہ کسی حد تک سچ ہے۔ اُن کی ’’ذہنی حالت‘‘ بلاشبہ مختلف تھی۔ مگر اِس کے مقابلے میں اِس میں اِس سے زیادہ بھی اور کچھ ہے، کیونکہ خُدا نے ناصرف ’’ہابل کو قبول‘‘ کیا تھا، بلکہ ’’اُس کے ہدیے‘‘ کو بھی قبول کیا تھا۔ لہذٰا، اور خُدا نے ناصرف ’’قائِن‘‘ کو ’’قبول نہیں کیا‘‘ بلکہ اُس نے ’’اُس کے ہدیے‘‘ کو بھی ’’قبول نہیں کیا۔‘‘ لہذٰا، ہمیں کہنا چاہیے ہابل کو دونوں وجوہات کی وجہ سے ’’قبول کیا گیا‘‘ تھا (ہابل اور اُس کا ہدیہ)، اور قائِن کو دونوں وجوہات کی وجہ سے قبول نہیں کیا گیا تھا (قائِن اور اُس کا ہدیہ)۔ ہابل اور اُس کے ہدیے کو خُدا کی طرف سے قبولیت ملی تھی۔ قائِن اور اُس کے ہدیے کو خُدا کی طرف سے قبولیت نہیں ملی تھی۔ میرے خیال میں ہمیں بہت احتیاط کے ساتھ دونوں حقائق میں اِمتیاز کرنا چاہیے کہ ہابل اور اُس کے ہدیے اِن دونوں ہی میں کچھ نہ کچھ تھا کہ وہ قبول کیے گئے اور کچھ نہ کچھ قائِن اور اُس کے ہدیے میں تھا کہ وہ نامنظور ہوئے تھے۔ مجھے دکھائی نہیں دیتا کہ ہم کیسے پیدائش4:4۔5 کے ساتھ وہ امتیاز کیے بغیر جامع طور پر سمجھوتا کر سکتے ہیں۔ اِس لیے، آئیں اِن دونوں لوگوں (قائِن اور ہابل) اور اُن کے ہدیات پر نظر ڈالیں۔
I۔ اوّل، خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیے کو قبول کیا تھا۔
بہت سے معیاری تبصرہ نگاروں نے غور کیا ہے کہ خُدا نے پہلے ہابل کو اور پھر اُس کے ہدیے کو ’’قبول کیا‘‘ تھا (یا ’’حمایت کے ساتھ نظر ڈالی تھی۔
’’اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے چند پہلوٹھے بچے اور اُن کی چربی لے آیا۔ اور خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:4).
ہابل کے بارے میں وہاں کیا تھا کہ خُداوند نے اُن پر طرفدارانہ نظر ڈالی؟ خود اُس کے اپنے کردار میں ایسی کوئی بات نہیں رہی ہوگی کیونکہ وہ بھی اتنا ہی گناہ میں گِرا ہوا گنہگار تھا جتنا کہ اُس کا بھائی تھا۔ جواب عبرانیوں 11:4 میں درج ہے،
’’ایمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی پیش کی‘‘ (عبرانیوں 11:4).
خُدا نے ہابل کے ایمان کو دیکھا تھا۔ اِس ہی لیے خُدا نے اُس پر طرفدارانہ نظر ڈالی تھی۔ یہ ہماری پروٹسٹنٹ اور بپتسمہ دینے والوں کے اعتقاد کا بنیادی عقیدہ ہے – تنہا ایمان کے وسیلے سے نجات۔
’’کیونکہ پاک کلام کیا کہتا ہے؟ کہ ابرہام خدا پر ایمان لایا اور یہ اُس کے لیے راستبازی گِنا گیا‘‘ (رومیوں 4:3).
وہ آیت نہیں کہتی کہ ابراہام نے خُدا کی ’’باتوں کے بارے میں‘‘ یقین کیا۔ ڈبلیو۔ ای۔ وائن W. E. Vine نے کہا، ’’ابراہام کے ایمان کا ہدف خُدا کا وعدہ نہیں تھا... اُس کو ایمان خود خُدا پر قائم تھا‘‘ (ڈبلیو۔ ای۔ وائن W. E. Vine، نئے عہد نامے کے الفاظ کی تفسیراتی لغت An Expository Dictionary of New Testament Words، فلیمنگ ایچ۔ ریول کمپنی Fleming H. Revell Company، ایڈیشن 1966، جلد دوئم، صفحہ 71)۔
میں نے ہمیشہ ہی ڈاکٹر ایم۔ آر۔ ڈیحان Dr. M. R. DeHaan کی تحریروں کو پڑھنا پسند کیا ہے۔ وہ باتوں کو واضح اور سادہ بناتے ہیں۔ ڈاکٹر ڈیحان نے کہا، ’’قائِن ایک دہریہ نہیں تھا۔ وہ خُدا پر اتنا ہی یقین رکھتا تھا جتنا کہ ہابل رکھتا تھا۔ مگر جبکہ قائِن خُدا میں یقین رکھتا تھا، وہ خُدا میں یقین نہیں رکھتا تھا‘‘ (ایم۔ آر۔ ڈیحان M. R. DeHaan، نوح کے زمانے The Days of Noah، ژونڈروان اشاعت گھرZondervan Publishing House، دوبارہ اشاعت 1971، صفحہ 22)، جب ہم تاریخ کی مشہور تبدیلیوں پر نظر ڈالتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ اُن سبھی لوگوں نے اپنے تبدیل ہونے سے پہلے خُدا پر یقیین کیا تھا۔ یہ پولوس رسول، آگسٹین، لوتھر، بنعین، وائٹ فیلڈ، ویزلی، سپرجیئن – اُن سبھی کے لیے سچ ہے۔ اُن سبھی نے بچائے جانے والے ایمان کے پانے سے پہلے خُدا کی وجودیت میں یقین کیا تھا – مسیح میں خُدا پر اُن کا ایمان قائم ہونے سے پہلے۔ جیسا کہ ایک پرانا حمدوثنا کا گیت اِس کو لکھتا ہے،
میرے ایمان نے ایک آرام گاہ پا لی ہے،
نا ہی کسی عقیدے یا کسی آلے میں؛
میں اُس میں بھروسہ کرتا ہوں جو ہمیشہ زندہ رہتا ہے،
میرے لیے اُس کے زخم التجا کریں گے...
(’’کوئی دوسری التجا نہیں No Other Plea‘‘ شاعرہ علیزہ ای۔ ھیوایٹ Eliza E. Hewitt، 1851۔1920)۔
ہابل کے بارے میں وہ اہم بات تھی۔ اُس نے محض خُدا کی وجودیت ہی میں یقین نہیں کیا تھا۔ وہ ایک ’’آلے‘‘ یا ’’عقیدے‘‘ پر قائم نہیں تھا۔ اُس نے خود ’’ہمیشہ زندہ رہنے والے‘‘ میں بھروسہ کیا تھا اور اُس میں قائم تھا۔ جیسا کہ یہ ابراہام کے ساتھ تھا، جس نے ’’خُدا میں یقین کیا تھا، اور وہ اِس کے لیے راستبازی شمار کیا گیا تھا،‘‘ ایسا ہی ہابل کے ساتھ ہوا تھا۔ اُس کو اُس کے ایمان کی بنیاد پر قبول کیا گیا تھا، جو خود خُدا پر قائم تھا۔
’’ خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:4).
خُدا نے ہابل پر طرفدارانہ نظر ڈالی تھی، جس نے اُس پر ایمان کے وسیلے سے بھروسہ کیا تھا۔ مگر پھر بائبل کہتی ہے، ’’اور اُس کے ہدیے کو۔‘‘ خُدا نے ہابل کے ہدیے کو بھی طرفدارانہ نگاہ سے دیکھا تھا۔ یہ بھی نہایت اہم ہے۔ ہابل نے اپنی بھیڑوں میں سے سب سے بہترین میں سے کچھ کا ہدیہ دیا تھا۔ خُدا نے اُن بھیڑوں کی قربانی پرطرفدارانہ نگاہ ڈالی تھی۔ کیوں؟ کیونکہ ہابل کا ہدیہ ماضی میں اُس قربانی کی یاد دلاتا ہے جو اُس وقت دی گئی تھی جب خُدا نے ہابل کے والدین کے لیے کھال کا لبادہ بنایا تھا (پیدائش3:21)۔ اِس طرح، ہابل کی قربانی ماضی میں دی گئی قربانی کی یاد دلاتی تھی۔ اِس کے علاوہ، ہابل کی قربانی آنے والے وقت کے بارے میں بھی بتاتی ہے – صلیب پر مسیح کی قربانی کے لیے، جو
’’خدا کا برّہ ہے جو دنیا کا گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1:29).
پس، ہابل کا خون کی قربانی پیش کرنا ماضی میں کھال کے لبادے اور آنے والے زمانے میں صلیب پر مسیح کی یاد دلاتا تھا
’’ خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا‘‘ (پیدائش 4:4).
مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا!
اب گناہ سے بخشوایا گیا اور ایک نئے عمل کا آغاز ہوا،
باپ کے لیے ستائش گائیں اور بیٹے کے لیے ستائش گائیں،
مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا!
(’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا Saved by the Blood of the Crucified One‘‘ شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 1902)۔
II۔ دوئم، خُداوند نے قائِن اور اُس کے ہدیے کو منظور نہیں کیا۔
مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور باآوازِ بُلند پیدائش4:5 پڑھیں، جس کا اختتام ’’منظور‘‘ کے ساتھ ہے۔
’’ لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا‘‘ (پیدائش 4:5).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
اوّل، ہمیں بتایا گیا ہے کہ خُداوند نے قائِن کو منظور (یا طرفداری کے ساتھ نہ دیکھا) نہ کیا۔ قائِن کے ساتھ کیا خرابی تھی؟ میرے خیال میں عبرانیوں11:4 اُس کو واضح کر دیتی ہے۔
’’ایمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی پیش کی‘‘ (عبرانیوں 11:4).
قائِن خُدا کی وجودیت میں یقین رکھتا تھا، مگراُس کا خُدا میں ایمان نہیں تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ خُدا کی وجودیت میں یقین رکھتا تھا کیونکہ پیدائش4:3 کہتی ہے کہ وہ ’’زمین کی پیداوار میں سے خُداوند کے لیے ہدیہ لایا۔‘‘ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اِس کے بعد آنے والی آیات میں قائِن کی خُداوند کے ساتھ ایک طویل گفتگو ہوئی تھی۔ اِس لیے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ قائِن کا خُدا میں یقین تھا، مگر وہ اُس میں ایمان کے وسیلے سے بھروسہ نہیں کرتا تھا۔
پھر، دوئم، خُدا نے قائِن کے ہدیے پر طرفداری کے ساتھ نہیں دیکھا تھا۔ یہ آیت پانچ میں سادہ اور واضح ہے،
’’ لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا‘‘ (پیدائش 4:5).
خُداوند نے قائِن کے ’’زمین کی پیداوار کے‘‘ ہدیے پر التفات کے ساتھ نظر نہیں ڈالی تھی۔ کیوں نہیں؟ یہ کسی کے لیے بھی جس نے بائبل پڑھی ہوئی ہے واضح ہونا چاہیے کہ خُداوند نے قائِن کے ہدیے کو منظور نہیں کیا تھا کیونکہ وہ خون کی قربانی نہیں تھی۔ ڈاکٹر ڈیحان Dr. DeHaan نے کہا،
یاد رکھیئے، قائِن کوئی دہریہ نہیں تھا... اُس کے بھائی کا قتل ہو جانے تک، قائِن واضح طور پر مخلص اور پُرخلوص تھا، اور انتہائی مذہبی تھا... وہاں پر یقین کرنے کے لیے ہر ایک سبب تھا کہ جو ہدیہ قائِن لایا تھا وہ ایک شاندار ہدیہ تھا۔ وہ ’’زمین کی پیداوار‘‘ پر مشتمل تھا (پیدائش4:3)۔ یہ اِن پھلوں کی پیداوار کے لیے انتہائی شدید محبت اور پسینے اور جفاکشی کو ظاہر کرتا ہے... اب اس کے ساتھ ہابل کے ہدیے کا موازنہ کیجیے۔ یہ ایک برّہ تھا... ایک خونی، خون ریز ہدیہ – ایک خون میں نہایا ہوا برّہ، جو ناگوار اور غیر پُرکشش تھی۔ قائِن کا ہدیہ خوبصورت اور پُرکشش جیسا کہ وہ تھا کوئی مدد نہ کر سکا اور خُدا نے اُسے مسترد کر دیا تھا کیونکہ اُس نے خون کو نظر انداز کیا تھا۔ اُس کا [خون میں] بے اعتقادی کا مذہب تھا (ڈیحان DeHaan، ibid.، صفحہ23)۔
’’ایمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی پیش کی‘‘ (عبرانیوں 11:4).
ایمان کے وسیلے سے! کس بات میں ایمان؟ آنے والے مسیح میں ایمان، جو ’’کلام پاک کے مطابق ہمارے گناہوں کے لیے مرا‘‘ (1۔کرنتھیوں15:3)۔
’’اور جب تک خُون نہ بہایا جائے گناہ بھی نہیں بخشے جاتے‘‘ (عبرانیوں 9:22).
یہ قائِن کے زمانے میں بھی اتنا ہی سچ تھا جتنا کہ آج یہ ہابل کے زمانے میں ہے! کچھ بھی نہیں بدلا ہے!
’’اور جب تک خُون نہ بہایا جائے گناہ بھی نہیں بخشے جاتے‘‘ (عبرانیوں 9:22).
قائِن نے خونی قربانی لانے سے کیوں انکار کیا تھا؟ کیونکہ وہ یقین نہیں کرتا تھا کہ یہ ضروری تھی! پیدائش کے چوتھے باب میں ہم نے جو آیت پڑھی تھی اُس سے کیا واضح ہوتا ہے؟ قائِن نے سوچا تھا کہ اُس کو خون کی قربانی دینے کی ضرورت نہیں تھی! مگر وہ غلطی پر تھا!
اگر آپ بچائے جانے کے لیے اُمید رکھتے ہیں، تو آپ کو اُس کے بیٹے خُداوند یسوع مسیح کی خونی قربانی کے ذریعے سے خُدا کے پاس آنا چاہیے۔ آپ کو ٹوٹا ہوا اور حلیم ہونا چاہیے، اور احساس کرنا چاہیے کہ آپ جو کچھ بھی خُداوند کے لیے لا رہے ہیں وہ خود آپ کے اپنے انسانی اعمال ہیں کہ جو کچھ آپ کرتے ہیں اُس سے خُدا کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اِس کے بجائے آپ کو مسیح پر جو ’’بنائے عالم سے ذبح کیا ہوا برّہ‘‘ اور ’’خُدا کے مقررہ انتظام اور عِلم سابق کے مطابق ہے‘‘ اُس پر بھروسہ کرنا چاہیے، اور آنے والے زمانے میں زمین پر ظاہر کرنا چاہیے۔ (مکاشفہ13:8؛ اعمال2:23)۔
مسیح کی منظر کشی اُس خون کی قربانی میں کی گئی تھی جو ہابل لایا تھا۔ قائِن کی بے خون کی قربانی میں خود راستبازی کے انسانی اعمال کی منظر کشی کی گئی ہے۔
اوہ، میں آپ سے التجا کرتا ہوں، ’’قائِن کی راہ‘‘ پر مت چلیں (یہوداہ 11)۔ مسیح میں خُدا کے بارے میں باتیں جاننے کے وسیلے سے بچائے جانے کے لیے کوششیں مت کریں۔ مذہبی باتوں کے کرنے کے وسیلے سے بچائے جانے کے لیے کوشش مت کریں۔ جی ہاں، آپ کو گرجہ گھر کے لیے آنا چاہیے۔ جی ہاں، آپ کو بائبل پڑھنی چاہیے اور دعا کرنی چاہیے۔ مگر اُن تمام مذہبی سرگرمیوں میں سے کوئی بھی آپ کو بچا نہیں سکتی۔
آپ کو خود کو حلیم کرنا چاہیے۔ آپ کو دیکھنا چاہیے کہ آپ ایک کھوئے ہوئے گنہگار ہیں۔ آپ کو خود اپنے نیک اعمال کو اور خُدا کے لیے کوئی اچھی بات کرنے کے اپنے منصوبوں کو چھوڑنا چاہیے۔ خُدا کی نظروں میں یہ سب کچھ کچرا ہے۔ آپ کو حلیم ہونا چاہیے۔ آپ کو خود کو یسوع کے پاس لانا چاہیے۔ آپ کو اُس میں ایمان کے وسیلےسے قائم رہنا چاہیے۔ آپ کو اُس میں ایمان رکھنے کا اہل ہونا چاہیے،
’’جو ہم سے محبت رکھتا ہے اور جس نے اپنے خُون کے وسیلہ سے ہمیں ہمارے سارے گناہوں سے مخلصی بخشی‘‘ (مکاشفہ 1:5).
آپ کو حقیقی خلوص کے ساتھ گانے کے قابل ہونا چاہیے،
خُداوندا! میں آ رہا ہوں، میں ابھی تیرے پاس آ رہا ہوں!
مجھے دُھو ڈال، مجھے خون میں پاک صاف کر ڈال
جو کلوری پر بہا تھا۔
(’’اے خُداوند میں آ رہا ہوں I Am Coming, Lord، شاعر لوئیس ہارٹسو
Lewis Hartsough ، 1828۔1919)۔
اوہ، میں کس قدر دعا کرتا ہوں کہ آپ اپنے گناہ کے قائل ہو جائیں، اور پھر یسوع پر بھروسہ کریں۔ وہ آپ سے محبت کرتا ہے۔ اُسی پر بھروسہ کریں۔ وہ آپ کو مسترد نہیں کرے گا۔ وہ آپ کے اپنی راستبازی کے لبادے میں ڈھانپ دے گا اور اپنے خون کے ساتھ آپ کے گناہ کو پاک صاف کر دے گا۔ ’’خُداوند یسوع مسیح میں یقین کریں، اور آپ بچائے جائیں گے‘‘ (اعمال16:31)۔ اوہ، ’’خُداوند یسوع مسیح میں یقین کریں، اور آپ بچائے جائیں گے!‘‘ اور پھر اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ یہاں پر 23 دسمبر کو، اتوار کی شب کرسمس کے کھانے کے لیے ہمارے ساتھ ہونگے۔ یسوع کی خاطر خُداوند آپ کو برکت دے۔ آمین۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے دُعّا ڈاکٹر کرہیٹن ایل۔ چَعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: پیدائش 4:1۔5.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بنجامن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith نے گایا تھا:
’’مصلوب کیے گئے کے خون کے وسیلے سے بچایا گیا Saved by the Blood of the Crucified One‘‘ (شاعر ایس۔ جے۔ ھینڈرسن S. J. Henderson، 1902)۔
لُبِ لُباب دو لوگ – دو ہدیے TWO MEN – TWO OFFERINGS ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
’’خداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیہ کو قبول فرمایا لیکن قائِن اور اُس کے ہدیہ کو منظور نہ کیا‘‘ (پیدائش 4:4۔5). (افسیوں 2:3) I. اوّل، خُداوند نے ہابل اور اُس کے ہدیے کو قبول کیا تھا، پیدائش4:4؛ عبرانیوں11:4؛ رومیوں4:3؛ پیدائش3:21؛ یوحنا1:29 . II. دوئم، خُداوند نے قائِن اور اُس کے ہدیے کو منظور نہیں کیا، پیدائش 4:5؛ عبرانیوں11:4؛ پیدائش4:3؛ 1۔کرنتھیوں15:3؛ عبرانیوں9:22؛ مکاشفہ13:8؛ اعمال2:23؛ یہوداہ11؛ مکاشفہ1:5؛ اعمال16:31 . |