Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


خُدا کی دعا – وعدہ

GOD’S PRAYER-PROMISE
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی صبح، 2 دسمبر، 2007
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles Lord's Day Morning, December 2, 2007

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

بابل کی فوج نے یروشلم شہر کو گھیر لیا تھا۔ خدا نے یرمیاہ نبی سے کہا،

’’میں یہ شہر شاہِ بابل کے حوالہ کرنے کو ہوں اور وہ اُس پر قبضہ کر لے گا‘‘ (یرمیاہ 32: 3)۔

اس سے یہوداہ کے بادشاہ صدقیاہ کو غصہ آیا۔ اسے ڈر تھا کہ نبی لوگوں کی حوصلہ شکنی کریں گے اور بغاوت کر دیں گے۔ اُس نے یرمیاہ کو ایسی بات کی تبلیغ کرنے پر جیل میں ڈال دیا۔ وہاں، جیل کی تاریک قید میں، خدا نے یرمیاہ کے دل سے بات کی،

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

یہ بائبل کے عظیم وعدوں میں سے ایک ہے، کہ خدا دعا کا جواب دیتا ہے۔ یہ تحریر ہمارے لیے بہت حوصلہ افزا ہے۔ یہ ظاہر کرتی ہے کہ بظاہر ناممکن حالات میں بھی خدا دعا کا جواب دیتا ہے۔ آپ میں سے کچھ لوگ آج صبح افسردہ اور نا امید محسوس کر سکتے ہیں، لیکن ان الفاظ سے آپ کو امید مِلنی چاہیے،

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

یہ تلاوت فطری طور پر تین نکات میں تقسیم ہوتی ہے۔

I۔ پہلی بات، خداوند ہمیں دعا مانگنے کے لیے حکم دیتا ہے۔

’’مجھے پکار‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

خدا کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہمیں دعا کرنے کا حکم دے، کیونکہ ہم ایسا کرنے کی اہمیت کو اتنی آسانی سے بھول جاتے ہیں۔ یوناہ کی طرح، ہم بھی اکثر ”جہاز کے کناروں میں نیچے جاتے ہیں۔ اور گہری نیند... سو جاتے ہیں‘‘ (یوناہ 1: 5)۔ خُدا کہتا ہے، ’’مجھے پکار‘‘ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ شاید ہم دعا کرنا بھول جائیں گے۔ لہٰذا، یونس کے زمانے میں جہاز کے مالک کی طرح، خُدا کہتا ہے،

’’تو کیسے سو سکتا ہے، اے سونے والے؟ اُٹھ اور اپنے خدا کو پکار‘‘ (یوناہ 1: 6)۔

شیطان نہیں چاہتا کہ تو دعا کریں۔ وہ سرگوشی کرتا ہے، ’’اس سے کیا فائدہ ہوگا؟ تجھے دعا کیوں مانگنی چاہیے؟‘‘ شک اور آزمائش کے ان اوقات میں ہمارے لیے یہ یاد رکھنا اچھا ہے کہ ہمیں دعا مانگنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اگر ہمیں یاد نہ دلایا جائے کہ ہمیں دعا مانگنے کا حکم دیا گیا ہے، تو ہم اسے مکمل طور پر ترک کر سکتے ہیں۔ لیکن چونکہ خُدا مجھے دعا کرنے کو کہتا ہے، مجھے یہ ضرور کرنا چاہیے۔ خواہ میرا دماغ بھٹک جائے اور میرے الفاظ ناکافی ہوں، مجھے وہی کرنا چاہیے جو خدا کہتا ہے،

’’مجھے پکار‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

کیا بیماری آپ کو پریشان کرتی ہے؟ ’’مجھے پکار۔‘‘ کیا آپ کے بچے غیر تبدیل شدہ [مسیح میں ایمان نہ لا کر تبدیل نہیں ہوئے] ہوئے ہیں؟ ’’مجھے پکار۔‘‘ کیا بوجھ بھاری لگتا ہے جسے اٹھانے کے لیے آپ کو بلایا گیا ہے؟ ’’مجھے پکار۔‘‘ کیا آپ جو کام کر رہے ہیں وہ بے نتیجہ لگتا ہے؟ ’’مجھے پکار۔‘‘ خدا ہمیں دعا کرنے کا حکم دیتا ہے کیونکہ وہ دعا کا جواب دینے پر قادر ہے! اُس تاریک قید خانے میں پڑے ہوئے، خداوند کا کلام نبی پر آیا، اور کہا،

’’خداوند یوں فرماتا ہے، جس نے زمین بنائی وہ خدا جس نے اُس تشکیل کیا اور قائم کیا؛ اُس کا نام خداوند ہے؛ مجھے پکار…‘‘ (یرمیاہ 33: 2۔3)۔

خدا آسمان و زمین کا بنانے والا ہے۔ وہ یہ سب اپنے ہاتھ میں رکھتا ہے۔ یہ قادرِ مطلق خدا ہے جو کہتا ہے، ’’مجھے پکارو۔‘‘

اے خُداوند میرے خُدا، جب مَیں حیرت زدہ ہوتا ہوں۔
ان تمام کاموں پر غور کرتا ہوں جو تیرے ہاتھوں نے بنائے ہیں۔
میں ستاروں کو دیکھتا ہوں، میں بادلوں کی گھن گرج سنتا ہوں،
ساری کائنات میں تیری قدرت ظاہر ہو گئی۔
پھر میری روح، میرے نجات دہندہ، خُدا، تیرے لیے گاتی ہے،
تو کتنا عظیم ہے، تو کتنا عظیم ہے،
پھر میری روح، میرے نجات دہندہ، خُدا، تیرے لیے گاتی ہے،
تو کتنا عظیم ہے، تو کتنا عظیم ہے۔
(’’تو کتنا عظیم ہے How Great Thou art، شاعر کارل جی بوبرگ، 1859۔1940؛ ترجمہ کیا سٹیورٹ کے حائین، 1899۔1989)۔

سوچیں کہ بائبل ہمیں کتنی بار دعا کرنے کا حکم دیتی ہے۔ بار بار، کلام پاک کے صفحات پر، ہمیں بتایا جاتا ہے،

’’مصیبت کے دن مجھے پکار، میں تجھے نجات دوں گا‘‘ (زبور 50: 15)۔

’’جب تک خداوند مل سکتا ہے اُس کے طالب ہو اور جب تک وہ نزدیک ہے اُسے پکارو‘‘ (اشعیا 55: 6)۔

’’مانگو تو تمہیں دیا جائے گا، ڈھونڈو تو پاؤ گے، کھٹکھٹاؤ تو تمہارے لیے دروازہ کھولا جائے گا‘‘ (متی 7: 7)۔

’’جاگتے اور دعا کرتے رہو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو‘‘ (متی 26: 41)۔

’’بِلا ناغہ دعا مانگو‘‘ (I تسالونیکیوں 5: 17)۔

’’دعا کرنے میں مشغول رہو‘‘ (کُلسیوں 4: 2)۔

’’خدا کے فضل کے تخت کے پاس دلیری سے چلو‘‘ (عبرانیوں 4: 16)۔

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا … ‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

کبھی یہ سوال نہ کریں کہ کیا آپ کو دعا مانگنے کا حق ہے؟ کبھی بھی شیطان کو آپ کو یہ نہ بتانے دیں کہ آپ اتنے گنہگار ہیں کہ خُدا آپ کو نہیں سُن سکتا! آپ اپنے نام پر، یا اپنی خوبی یا نیکی سے دعا نہیں کر رہے ہیں۔ آپ یسوع مسیح کے نام پر خُدا کے پاس آ رہے ہیں – اُس کی خوبیوں سے، اُس کی نیکی سے، اُس کے خون اور راستبازی سے۔ ہم صرف ایک علامت کے طور پر یسوع کے نام کو نہیں ’’جوڑتے‘‘۔ ہماری پوری دعا یسوع کے مقدس نام میں ہونی چاہیے!

قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی؛
قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی۔

یسوع کا نام اپنے ساتھ لے لو،
   دُکھ اور غم کا بچہ؛
یہ آپ کو سکون اور خوشی دے گا،
   یہ لے لو، پھر، چاہے آپ جہاں مرضی جاؤ۔
قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی؛
قیمتی نام، ہائے، کتنا پیارا!
   زمین کی اُمید اور آسمان کی خوشی۔
(’’یسوع کا نام اپنے ساتھ لے لو Take the Name of Jesus With You‘‘ شاعر لیڈیا بیکسٹر Lydia Baxter، 1809۔1874)۔

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

II۔ دوسری بات، خداوند جواب دے گا۔

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

یسوع نے کہا، ’’مانگو تو تمہیں ملے گا‘‘ (یوحنا 16: 24)۔ ڈاکٹر جان آر رائس نے اپنی شاندار کتاب، دعا، مانگنا اور قبول ہوناPrayer, Asking and Receiving (سورڈ آف دی لارڈ پبلشرز، 1981 دوبارہ پرنٹ) میں کہا۔

تو دعا مانگنی ہوتی ہے اور دعا کا جواب ملنا قبول ہونا ہوتا ہے۔ دعا کے جواب میں، خدا معجزانہ طور پر انسانی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور چیزوں کو بدل دیتا ہے۔ لوگوں کو بدلتا ہے، موسم بدلتا ہے، ظاہری حالات بدلتا ہے، صحت کو بدلتا ہے، یہاں تک کہ جسمانی معجزات کے کام کرنے تک… یہ کوئی غیر تجربہ شُدہ نظریہ نہیں ہے جو میں پیش کر رہا ہوں۔ ہر وہ وعدہ جس کے بارے میں میں لکھتا ہوں، میں آزما چکا ہوں اور ثابت کیا ہے۔ اس لیے جب میں یہ کتاب لکھ رہا ہوں… میں جانتا ہوں کہ خدا دعا کا جواب دیتا ہے۔ اس نے ہزاروں بار میری بات کا جواب دیا ہے۔ دعا کے جوابات اتنے قطعی ہیں، اتنے واضح طور پر امکان کے دائرے سے باہر کہ ایک غیرجانبدار تفتیش کار کو یہ یقین ہونا چاہیے کہ دعا کے یہ جوابات واقعی ایک محبت کرنے والے خدا کی مافوق الفطرت مداخلت تھی جو اپنے بچوں کے لیے معجزات کرتا ہے جب وہ اس پر بھروسہ کرتے ہیں (جان آر رائس، الوہیت میں ڈاکٹریٹ John R. Rice., D.D.، دعا، مانگنا اور قبول ہوناPrayer, Asking and Receiving ، سورڈ آف دی لارڈ پبلشرز، 1981 دوبارہ پرنٹ، صفحہ 12)

اگرچہ میں ڈاکٹر رائس کی طرح دعا کرنے والا عظیم آدمی نہیں ہوں، لیکن میرا یقین ہے کہ حقیقی دعا خدا سے مخصوص بات مانگنی ہوتی ہے، اور وہی چیزیں حاصل کرنا ہوتا ہے جو ہم مانگتے ہیں۔ ہماری تلاوت کہتی ہے،

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا…‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

میں ڈاکٹر رائس کے ساتھ ایمانداری سے کہہ سکتا ہوں، ’’میں جانتا ہوں کہ خدا دعا کا جواب دیتا ہے۔‘‘ میں آپ کو کچھ مثالیں دیتا ہوں جب میں نے دعا کی اور خدا نے مجھے بالکل وہی دیا جس کے لئے میں نے دعا کی تھی۔

جب میں پہلی بار پادری بنا تو میں نے دو گرجا گھر شروع کیے، ایک شمالی کیلیفورنیا میں اور یہ یہاں لاس اینجلز میں۔ وہ دونوں گرجا گھر، جو اب بھی موجود ہیں، ’’انتہائی چھوٹے پیمانے پر‘‘ شروع کیے گئے تھے - صرف میں، چند دلچسپی رکھنے والے لوگوں کے ساتھ، ہپّی ثقافت سے نوجوانوں کو مسیحی بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ ناممکن لگ رہا تھا، اور کئی سالوں سے یہ انسانی طور پر ناممکن تھا۔ لیکن میں نے خُدا سے کئی بار دعا کی کہ وہ ہمیں یہ گرجا گھر دے، اور اُس نے میری دعاؤں اور دوسرے وفادار مسیحیوں کی دعاؤں کے جواب میں یہ گرجا گھر ہمیں دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ گرجا گھر آج موجود ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ خُدا دعا کا جواب دیتا ہے – کہ اگر ہم اُس سے دعا میں کچھ مانگتے ہیں، تو وہ ہمیں بالکل وہی دیتا ہے جو ہم اُس سے مانگتے ہیں!

ایک بار پھر، جب مجھے میری مدد کے لیے بیوی کی ضرورت تھی، میں نے خُدا سے ایک ٹھوس مسیحی عورت کی درخواست کی۔ ایک رات میری ملاقات ایک لڑکی سے ہوئی جو ہمارے گرجا گھر میں آئی تھی، اور میں اسے ہر ہفتے دیکھنے لگا۔ تب یہ مجھ پر واضح ہو گیا کہ خُدا نے میری دعا کا جواب بہت یقینی طور پر دیا تھا، اور مجھے بالکل وہی دیا تھا جس کے لیے میں نے دعا کی تھی – ایک خدا پرست پادری کی بیوی، جو اس گرجا گھر سے محبت کرتی ہے اور اپنی زندگی اور دل رات دن مسیح کے لیے کام کرنے میں لگاتی ہے۔ تب مجھے امثال کی کتاب میں ایک آیت یاد آئی، ’’ایک سمجھدار بیوی خداوند کی طرف سے ہوتی ہے‘‘ (امثال 19: 14)۔ میں نے خدا سے دعا میں ایک دانشمند بیوی مانگی، اور خدا نے مجھے دعا کے جواب میں ایک دانشمند بیوی عطا کی۔ میں نے دعا میں ایک قطعی درخواست کی، اور خدا نے مجھے ایک قطعی جواب دیا – علیانہ ہائیمرز!

پھر، میں نے خدا سے بیٹے کے لیے قطعی، مخصوص دعا مانگی۔ صرف چند ہی مہینوں میں، خدا نے مجھے اس سے زیادہ دے کر جواب دیا جو میں نے مانگا تھا! اس نے مجھے بیک وقت دو بیٹے دیے – جڑواں لڑکے! میں کتنا شکرگزار ہوں کہ خدا دعاؤں کو سنتا اور جواب دیتا ہے!

لیکن میں آپ کو ایک اور مثال دوں گا۔ میری ماں یقینی طور پر مسیحی نہیں تھی۔ ہائے، وہ ہر اتوار کی صبح میری منادی سننے کے لیے گرجا گھر آتی تھی۔ لیکن وہ اس لیے آتی تھی کہ وہ مجھ سے پیار کرتی تھی، اس لیے نہیں کہ وہ ایک مسیحی تھی۔ اُنہیں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے میں کوئی حقیقی دلچسپی نہیں تھی۔ اُنہیں مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ مجھے مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی کے بارے میں اس سے بات کرنے بھی نہیں دیتی تھی۔ لیکن میں سال بہ سال اُن کے لیے دعا کرتا رہا۔ میں نے قطعی دعا مانگی۔ میں نے دعا کی کہ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جائیں، اور وہ پورے دِل و جان سے گرجا گھر میں آئیں اور ایک حقیقی، ٹھوس مسیحی خاتون بن جائیں۔ ایک دن، جب میں نیو یارک کی ریاست میں منادی کر رہا تھا، خدا نے میرے دل سے کہا، ’’تیری دعائیں قبول ہو گئی ہیں۔ تیری ماں اب ایک حقیقی مسیحی بن جائے گی۔‘‘ میں نے ڈاکٹر کیگن کو فون کیا اور ان سے کہا کہ وہ میری والدہ سے مشاورت کریں۔ کچھ دنوں بعد اُنہوں نے ایک معجزانہ تبدیلی کا تجربہ کیا۔ اس لمحے سے وہ ہر صبح میرے ساتھ دعا میں، اور ہر رات، ہر ہفتے 5 یا 6 راتیں، گرجا گھر میں تھیں۔ وہ بالآخر نجات پا گئیں – 80 سال کی عمر میں، اور میں نے اُنہیں 4 جولائی کو بپتسمہ دیا۔ اُنہوں نے ہمیں وہ بڑا گھر دیا جس میں ہم رہتے ہیں، اور وہ اپنی زندگی کے آخری ساڑھے چار سال ایک شاندار مسیحی خاتون کے طور پر ہمارے ساتھ رہی۔ ہاں، میں ڈاکٹر رائس کے ساتھ کہہ سکتا ہوں، ’’میں جانتا ہوں کہ خدا دعا کا جواب دیتا ہے!‘‘

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا…‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

III۔ تیسری بات، خدا ہمیں اُس سے زیادہ دینے کا وعدہ کرتا ہے جو ہم مانگتے ہیں۔

آئیے کھڑے ہو جائیں اور آخری گیارہ الفاظ پر دھیان دیتے ہوئے پوری تلاوت کو بلند آواز سے پڑھیں۔

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

آپ بیٹھ سکتے ہیں۔

ہمارے گرجا گھر میں ایک نوجوان عورت کو حال ہی میں ایک بیماری ہوئی جس نے اس کے جگر اور گردے کو بند کر دیا۔ ہمارے گرجا گھر میں ایک طبیب نے مجھ سے کہا، ’’وہ مر رہی ہے۔ میں نہیں دیکھ سکتا کہ وہ کیسے جی سکتی ہے۔‘‘ وہ لڑکی موت کے دروازے تک پہنچ گئی۔ ہمارے گرجا گھر نے اس کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔ وقت ساکت سا لگ رہا تھا۔ لیکن میں خاص طور پر اس سے متاثر ہوا جو ایک خاتون نے ایک عبادت کے بعد مجھ سے کہی۔ یہ عورت ابھی تک مسیح میں ایمان لا کرتبدیل نہیں ہوئی ہے۔ وہ ہمارے گرجا گھر میں آتی جاتی رہی تھی۔ لیکن وہ اس لڑکی سے پیار کرتی ہے جو مر رہی تھی۔ ایک رات اس خاتون نے آنکھوں میں آنسو لیے مجھ سے سرگوشی کی، ’’ڈاکٹر ہائیمرز، میں اس کے لیے دعا کر رہی ہوں۔ میں نے اپنی زندگی میں واقعی میں پہلے کبھی دعا نہیں مانگی، لیکن اب میں دعا مانگ رہی ہوں۔ میں ذاتی طور پر سوچتا ہوں کہ یہ اس عورت کی دعا تھی، جو شاید کسی اور سے زیادہ تھی، جو خدا نے اس وقت سنی جب اس نے اس لڑکی کو اس کے بستر سے اٹھایا۔ ڈاکٹر رائس کا خیال تھا کہ خدا کھوئے یا برگشتہ ہوئے لوگوں کی دلی دعائیں سنتا ہے، اور اس کو ثابت کرنے کے لیے اپنی کتاب میں بائبل کی آیات دیں۔ میں اس سے متفق ہوں۔ جب، شاید، وہ لڑکی چند ہفتوں میں گرجا گھر میں واپس آئے گی، میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس خاتون کی دعاؤں کا براہ راست جواب ہوگا۔ خدا دعا کا جواب دیتا ہے! خدا ہمیں وہی دیتا ہے جو ہم دعا میں مانگتے ہیں! وہ اکثر ہمیں اس سے زیادہ دیتا ہے جتنا ہم مانگتے ہیں!

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

مجھے امید ہے کہ یہ عورت اپنے آپ کو نجات دلائے جانے کے لیے دعا کرنا شروع کر دے گی۔ آج صبح یہاں اور بھی ہیں جو [مسیح میں ایمان نہ لائے ہوئے]غیر تبدیل شدہ ہیں۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے لیے دعا کریں۔ خدا سے دعا کریں کہ وہ خود کو آپ کے لیے حقیقی بنائے۔ دعا کریں کہ خُدا آپ کو گناہ کی سزا دے۔ دعا کریں کہ خُدا آپ کو یسوع کی طرف کھینچے، اپنے قیمتی خون میں گناہ سے پاک ہونے کے لیے۔ خدا سے ضرور دعا کریں۔ مسیح کی خاطر اپنی روح کو بچانے کے لیے، اپنے گناہوں کو صاف کرنے، اور آپ کو جنت میں ایک گھر دینے کے لیے اُس سے مانگیں۔

اور ہمارے تمام لوگوں کو ہمارے درمیان کھوئے یا برگشتہ ہوئے لوگوں کے لئے دعا کرنے کے لئے اکسایا جائے۔ سطحی سی دعا نہ مانگیں۔ کسی ایسے شخص کو منتخب کریں جس کے لیے آپ فکر مند ہوں۔ اور خُدا سے اُس شخص کے لیے دعا کریں جب تک کہ وہ نجات نہ پا لے، چاہے آپ کو کتنی ہی دیر تک دعا مانگنی پڑے – اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ خُدا آپ کو وہ نہیں دیتا جو آپ مانگتے ہیں، اور آپ کے دوست کی آنکھیں کھل جاتی ہیں، اور وہ اچھی طرح سے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو جاتا ہے۔ کیونکہ خدا کے کلام میں اس وعدے کو یاد رکھیں۔ یہ اچھا ہو گا کہ آج صبح ہماری تلاوت کو یاد کر لیں، اور بار بار اس کا دعویٰ کریں، جیسا کہ آپ ہمارے گرجا گھر میں کسی کی حقیقی تبدیلی کے لیے دعا کرتے ہیں!

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

خدا آپ کو ایسی دعا کرنے کی توفیق دے۔ یسوع کے مقدس اور طاقتور نام میں۔ آمین۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

خُدا کی دعا – وعدہ

GOD’S PRAYER-PROMISE

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’مجھے پُکار اور میں تجھے جواب دوں گا، اور تجھے نہایت غیرمعمولی اور پوشیدہ باتیں بتاؤں گا جنہیں تو نہیں جانتا‘‘ (یرمیاہ 33: 3)۔

(یرمیاہ 32: 3)

I۔   پہلی بات، خدا ہمیں دعا مانگنے کے لیے حکم دیتا ہے، یرمیاہ 33: 3الف؛ یوناہ 1: 5، 6؛
یرمیاہ 33: 2۔3؛ زبور 50: 15؛ اشعیا 55: 6؛ متی 7: 7؛
متی 26: 41؛ I تسالونیکیوں 5: 17؛ کُلسیوں 4: 3؛ عبرانیوں 4: 16 .

II۔  دوسری بات، خُدا جواب دے گا، یرمیاہ 33: 3ب؛ یوحنا 16: 24؛
امثال 19: 14 .

III۔ تیسری بات، خدا ہمیں اُس سے زیادہ دینے کا وعدہ کرتا ہے جو ہم مانگتے ہیں،
یرمیاہ 33: 3ج.