Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔

پتوں کے پیش بند یا چمڑے کے کُرتے؟

(پیدائش کی کتاب پر واعظ # 24)
APRONS OF LEAVES OR COATS OF SKIN?
(SERMON #24 ON THE BOOK OF GENESIS)
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

ہفتے کی شام دیا گیا ایک واعظ، 6 اکتوبر، 2007
لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں
A sermon preached on Saturday Evening, October 6, 2007
at the Baptist Tabernacle of Los Angeles

’’اور اُن دونوں کی آنکھیں کھل گئیں اور اُنہیں معلوم ہُوا کہ وہ ننگے ہیں۔ اور اُنہوں نے انجیر کے پتوں کو سی کر اپنے لیے پیش بند بنا لیے‘‘ (پیدائش 3:7).

شیطان نے ہمارے پہلے والدین کو نیکی اور بدی کی پہچان کے درخت سے منع کیے ہوئے پھل کو کھانے کے ذریعے سے آزمایا۔ جب اُنہوں نے کھا لیا اور خُداوند کی نافرمانی کی، پھر شیطان نے ایک اور طریقہ آزمایا، لوتھر کہتے ہیں، ’’مایوسی کے ذریعے سے اُنہیں تباہ کرنے کے لیے۔‘‘

’’اُن دونوں کی آنکھیں کُھل گئیں۔‘‘ یہ گناہ کے لیے بیداری کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔ بیداری میں گنہگار اپنے گناہ کو دیکھتا ہے اور اِس سے نفرت کرتا ہے۔ وہ گناہ کی سزایابی کے تحت آ جاتا ہے، جیسا کہ آدم اور حوّا آئے تھے۔ مگر جب ایک شخص اپنے گناہ دیکھتا ہے تو وہ اپنے گناہ کی ہولناکی کے لیے بیدار ہو جاتا ہے، پھر وہ شیطان کے ذریعے سے نیچے گھسیٹا جاتا ہے، جو اُس کو بتاتا ہے کہ اُس کے پاس کوئی اُمید نہیں ہے۔ شیطان پھر تلاش کرتا ہے، جیسا کہ لوتھر کہتے ہیں، ’’مایوسی کے ذریعے سے اُنہیں تباہ کرنے کے لیے۔‘‘ یہی ہے جو یہوداہ کے ساتھ ہوا تھا۔ جب اُس نے یسوع کے ساتھ دھوکہ کرنے کی بدکاری کو دیکھا تو اُس نے بچائے جانے کے معنوں میں توبہ نہیں کی تھی۔ اُس نے بائبل والی توبہ کے لحاظ میں اپنے ذہن کو نہیں بدلا تھا، جو یونانی میں ’’میٹانویا metanoia‘‘ ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ اُس نے توبہ کی، مگر ایک اور یونانی لفظ ’’میٹامیلومائی metamelomai‘‘ استعمال ہوا۔ اِس کا مطلب ’’پچھتاوا to regret‘‘ ہوتا ہے۔ مگر محض پچھتاوا ہی اصلی توبہ نہیں ہوتی۔ اصلی توبہ ایک انسان کے ذہن کو بدل دیتی ہے اور اُس کو ایک مختلف سمت میں جانے کے لیے تیار کرتی ہے۔

آدم اور حوّا کو اُسی قسم کا ’’پچھتاوا‘‘ ہوا تھا جیسا کہ یہوداہ کو ہوا تھا۔ اُنہوں نے اپنے گناہ کے لیے رنج کیا تھا، مگر اُن کے ذہن ایک نئی سمت میں جانے کے لیے تبدیل نہیں ہوئے تھے۔ ہمارے پہلے والدین (اور یہوداہ) کا رنج غلط قسم کا رنج تھا۔ بائبل میں اِس کو ’’دُنیاوی رنج‘‘ کہا جاتا ہے۔

’’کیونکہ وہ رنج جو خدا کی مرضی کو پورا کرتا ہے، اِنسان کو توبہ کرنے پر اُبھارتا ہے جس کا نتیجہ نجات ہے۔ اور اِس پر کسی کو پچھتانے کی ضرورت نہیں۔ لیکن دُنیا کا رنج مَوت پیدا کرتا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 7:10).

جب گنہگار کے پاس سزایابی آتی ہے تو یہ شروع میں اکثر ’’دُنیاوی دُکھ [جو] موت پیدا کرتا ہے‘‘ کی طرح ہوتی ہے۔ اپنے گناہ کی وجہ سے خُدا کو ٹھیس پہنچانے پر رنج محسوس کرنے کے بجائے کسی حد تک ایک بیدار گنہگار اکثر بہت کم ’’دُنیاوی رنج کو [جو] موت پیدا کرتا ہے‘‘ محسوس کرے گا۔ وہ جان کا شدید غم محسوس کرے گا مگر وہ ایک خود مرکزی رنج ہوگا۔ اثر میں، وہ خود کے لیے دُکھ محسوس کرتا ہے، نا کہ ’’وہ رنج جو خُدا کی مرضی کو پورا کرتا ہے‘‘ محسوس کرے گا، کہ اُس نے خُدا کی شریعت کو توڑنے اور اپنے دِل میں خُدا کے خلاف بغاوت کرنے کے ذریعے سے اُس کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

آدم اور حوّا نے پہلی قسم کے رنج – خود کا دُکھ – جو ’’موت کے لیے رہنمائی کرتا ہے‘‘ اُس کو محسوس کیا تھا۔ بہت سے جن سے ہم تفتیشی کمرے میں بات چیت کرتے ہیں اُسی خود کی ذات کو مرکز میں رکھ کر دُکھ محسوس کرتے ہیں۔ وہ گناہ پر اپنی اذیت کا اعلان کر سکتے اور رو سکتے ہیں۔ مگر اُن کی نام نہاد کہلائی جانے والی ’’توبہ‘‘ خود کے لیے رنج کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتی، دُکھ کہ وہ اِس قدر ہولناک حالت میں ہیں۔ مگر وہ خُدا کو ٹھیس پہنچانے کے رنج کو محسوس نہیں کرتے ہیں۔ وہ صرف خود کے لیے دُکھی ہوتے ہیں۔ تفتیشی کمرے میں، ہم خود کے لیے دُکھی ہونے اور ’’دُنیاوی رنج‘‘ کے مابین فرق کو بتانا سیکھ چکے ہیں۔

جب کوئ اپنے گناہ سے بھرپور حالت سے بیدار ہوتا ہے تو اکثر خود کے لیے دُکھ میں واپس چلا آتا ہے۔ یہ اُس کے لیے کسی قسم کی بہتری نہیں کرے گا، ’’کیونکہ دُنیاوی رنج موت پیدا کرتا ہے۔‘‘

شیطان ہمارے پہلے والدین کے ذہنوں میں خود کے لیے رنج لایا تھا جب اُن کی آنکھیں کُھل گئیں تھی اور وہ کسی حد تک بیدا ہو گئے تھے۔ شیطان اُن کے ذہنوں میں خود کے لیے دُکھ لے آیا تھا، جیسا کہ لوتھر کہتے ہیں، ’’اُنہیں تباہ کرنے کے لیے۔‘‘ کیونکہ خود کے لیے دُکھ صرف وہی کرتا ہے۔ یہ آپ کو مسیح کی جانب رہنمائی نہیں کرتا۔ یہ تباہی کی جانب لے جاتا ہے، جیسا کہ اِس نے یہوداہ کے ساتھ کیا، جو پچھتایا تھا، اِس کے باوجود اُس نے جا کر خود کو پھانسی دے لی، بربادی کا بیٹا، جہنم کا بیٹا کہلایا۔ ’’کیونکہ دُنیاوی رنج موت پیدا کرتا ہے۔‘‘ خود پر دُکھ محسوس کرنے کے بجائے آپ کو چاہیے کہ آپ دُکھ محسوس کریں کہ آپ نے خُدا کو ٹھیس پہنچائی اور اُس کی شریعت کو توڑا جیسے کہ آپ کے لیے وہ کوئی معنی ہی نہ رکھتے ہوں۔

آدم اور حوّا اپنی گناہ سے بھرپور حالت کے لیے بیدار ہوئے تھے مگر اُنہوں نے خُدا کی نافرمانی کرنے کا کوئی درد محسوس نہیں کیا تھا۔ اُن کی گناہ کی سزایابی کم گہری تھی۔ اور مجھے آپ کو کہنا چاہیے کہ آپ شدید دُکھی محسوس کر سکتے ہیں، آپ شدید درد محسوس کر سکتے ہیں، اور اِس کے باوجود بھی یہ دیکھنے کے لیے بیدار نہیں ہو سکتے کہ آپ خُدا کی بے عزتی کر چکے ہیں اور اُس کی محبت کو واپس اُس کے چہرے پر دے مارا جیسا کہ اُس کی کوئی قیمت ہی نہیں ہوتی۔ جب ایک گنہگار اِس طرح کی سطحی بیداری کی حالت میں ہوتا ہے تو خُدا اُس کی مدد نہیں کر سکتا۔

آئعین ایچ۔ میورے Iain H. Murray نے کہا،

سزایابی کے تحت افراد عموماً [اپنے] روئیے [کو بدلنے کی کوشش] کرتے ہیں… وہ توبہ جس کا تقاضا خُدا کرتا ہے کوئی جُزوی تبدیلی نہیں ہوتی، کوئی دُکھ کا عارضی احساس نہیں ہوتا، بالکہ ساری کی ساری زندگی کی مکمل تبدیلی ہوتی ہے (آئعین ایچ۔ میورے، انجیلی بشارت کی پرانی تعلیم: نئی بیداری کے لیے پرانی سچائیاں The Old Evangelicalism: Old Truths for a New Awakening، دی بینر اور ٹُرتھ ٹرسٹ The Banner of Truth Trust، 2005، صفحات 9َ۔10)۔

زندگی کی وہ ’’مکمل‘‘ تبدیلی اُس وقت آتی ہے جب وہ گنہگار کم از کم دیکھ پاتا ہے کہ وہ خود اپنے آپ ہی اِس قسم کی تبدیلی کا اہل نہیں ہے۔ ایک پرانے حمدوثنا کے گیت کی دوسرے لفظوں میں بات کریں تو،

میری کوئی بھی نیکیاں
مجھے پاک صاف نہیں کر سکتی،
کوڑھ میرے باطن کی گہرائی میں ہے۔

جس قدر شدید آپ خود کو تبدیلی کرنے کی کوشش کرتے ہیں اُتنا ہی یہ ممکن ہونا مشکل ہوتا جاتا ہے۔ گناہ پنپتا ہے اور (اُمید کرتا ہوں) آپ مر جاتے ہیں، جیسا کہ رسول نے اِس کو رومیوں7:8۔9 آیت میں کہا، وہ تلاوت جس پر میں کل کی رات منادی کروں گا، ’’بُحرانی تبدیلی اور خُدا کی شریعت‘‘ کے عنوان پر ایک واعظ ہے۔

اب آدم اور حوّا اُسی بُحران میں تھے۔ اُن کی آنکھیں کسی حد تک کُھل چکی تھیں۔ وہ جانتے تھے کہ وہ گنہگار تھے۔ لیکن جیسا کہ آئعین ایچ۔ میورے نے کہا، ’’سزایابی کے تحت افراد عموماً [اپنے] روئیے [کو بدلنے کی کوشش] کرتے ہیں‘‘ (ibid.، صفحہ9)۔ آدم اور حوّا نے جلد ہی جان لیا تھا کہ روئیے میں تبدیلی سے اُن کی بالکل بھی مدد نہیں ہوگی۔

’’اُن دونوں کی آنکھیں کھل گئیں اور اُنہیں معلوم ہُوا کہ وہ ننگے ہیں۔ اور اُنہوں نے انجیر کے پتوں کو سی کر اپنے لیے پیش بند بنا لیے‘‘ (پیدائش 3:7).

اُنہوں نے خود اپنے کاموں کے ذریعے سے اپنے گناہ کے اثرات کو ڈھانپنے کی کوشش کی تھی۔ پیش بند جو اُنہوں نے بنائے ایک تشبیہہ تھے، ایک کھوئے ہوئے شخص کی تصویر جو خود سے کچھ نہ کچھ کرکے اپنے گناہوں کو چُھپانے کی جدوجہد کر رہا ہے۔

حالانکہ اِس سے کام نہیں بنا، کیونکہ بائبل اِسقدر واضح طور پر کہتی ہے،

’’یہ ہمارے اُن نیک کاموں کا پھل نہیں تھا جو ہم نے کیے تھے، بلکہ اُس کے رحم کے مطابق اُس نے ہمیں بچایا۔ اُس نے ہمیں نئی پیدائش کا غُسل دے کر اپنے پاک رُوح کے ذریعہ نیا بنا دیا‘‘ (طِطس 3:5).

انجیر کے پتوں کے یہ پیش بند قبل ازیں مجّسم مسیح کے خون کے بغیر اپنے گناہ کو ڈھانپنے کے لیے انسان کی پہلی کوشش کی نمائیندگی کرتے ہیں۔ آپ کوئی سی بھی نیکی کریں، آپ کوئی سے بھی تصفیے کریں، آپ مسیحی ہونے کی چاہیے کتنی ہی سخت کوشش کریں – یہ تمام کے تمام انسانی کام صرف ’’انجیر کے پتے‘‘ ہیں – خون کے بغیر نجات کے ایک جھوٹے نظریے پر مشتمل انسانی مذہب – مسیح کا قبل ازیں مجسم خون، ’’بنائے عالم سے ذبح کیا ہوا برّہ‘‘ (مکاشفہ13:8) خُدا کے ذہن اور مقصد میں۔

خُدا کو اُس جھوٹے تحفظ کو جو وہ اُن بغیر خون کے انجیر کے پتوں کے پیچھے چُھپنے کے ذریعے سے محسوس کرتے تھے ہٹانا ہی تھا، جو مسیح کے کفاراتی خون کے بغیر انسانی مذہب کی عکاسی کرتا ہے۔

ہم اگلی مرتبہ دیکھیں گے کیسے خُدا نے اُن کی خود کو بچانے کی جھوٹی اُمیدوں کو چھین لیا، خُدا اُنہیں دیکھانے کے لیے اُس مقام پر لے آیا کہ نیک کاموں کے ’’انجیر کے پتوں‘‘ کے وسیلے سے کوئی نجات نہیں ہوتی ہے، کہ وہ کیسے قصور وار ہیں اور اپنے گناہ میں خُدا سے چھپ نہیں پائیں گے۔

جب، بالاآخر، اُن کے تمام بہانے ختم ہو گئے، اور وہ جامع طور پر سزا یاب ہوئے تھے، پھر خود خُدا نے اُن کے گناہ پاک صاف کیے اور اُنہیں ایک خونی چمڑے میں لبادہ پہنایا۔ مہربانی سے پیدائش3:21 کھولیں۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’خداوند خدا نے آدم اور اُس کی بیوی کے لیے بھی چمڑے کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دیئے‘‘ (پیدائش 3:21).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔

یہ چمڑے کے کُرتے مسیح کی نمائیندگی کرتے ہیں، اُنہیں خود اپنی راستبازی میں لبادہ پہناتے ہوئے۔ ڈاکٹر ٹموتھی لِن Dr. Timothy Lin، جو پرانے عہد نامے کے ایک ماہر ہیں، اکثر نشاندہی کرتے ہیں کہ عبرانی لفظ واحد ہے، کھالیں skins نہیں، بالکہ کھال skin۔ اُنہیں ڈھانپنے کے لیے جو لبادے خُدا نے بنائے تھے وہ ایک ہی جانور سے تھے – جو اِس حقیقت کو تشبیہہ پیش کرتا ہے کہ صرف ایک ہی مسیح ہے جو گناہوں کو ڈھانپ سکتا ہے۔ اِس کے علاوہ، جس جانور سے کھال لی گئی تھی اُس کے خون کا بہایا جانا ضروری تھا۔ یہ گناہ کے کفارے میں مسیح کی موت کی قوت کو ظاہر کرتا ہے؛ یہ گناہ سے پاک صاف ہونے کے لیے مسیح کے خون کی قوت کو ظاہر کرتا ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ خود مسیح گنہگار کو خود اپنی راستبازی کے ساتھ ڈھانپتا ہے۔

تنہا اُس کی راستبازی کو زیب تن کیے ہوئے،
تخت کے سامنے بے عیب کھڑا ہوں۔
   (’’ٹھوس چٹان The Solid Rock،‘‘ شاعر ایڈورڈ موٹ Edward Mote، 1797۔1874)۔

جب آپ اپنے گناہ کے بوجھ سے تھک جاتے ہیں، جب آپ ’’نیک‘‘ بننے اور خود کو اصلاح کے ذریعے سے بچانے کے کھیل کھیلنے کی کوششوں سے تھک جاتے ہیں؛ ’’انجیر کے پتوں‘‘ کے ساتھ اپنے گناہ کو ڈھانپنے کی کوشش کرتے ہوئے، جب آپ احساس کرتے ہیں کہ کچھ بھی جو آپ کر سکتے ہیں یامستقبل میں کرنے کی اُمید کرتے ہیں آپ کو پاک صاف نہیں کر سکتا اور آپ کے گناہوں کو نہیں ڈھانپ سکتا، تب آپ ایلوینہ ایم۔ ہال Elvina M. Hall کے مشہور انجیلی گیت کو سمجھ پائیں گے،

کیونکہ میرے پاس کچھ اچھا نہیں
   تیرے فضل کے لیے دعویٰ کرنے کو–
میں اپنے لبادے کو دھو کر سفید کر لوں گا
   کلوری کے برّے کے خون میں
(’’یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی Jesus Paid It All‘‘ شاعرہ ایلوینہ ایم۔ ھال
      Elvina M. Hall، 1820۔1889)۔

مگر پیدائش3:21 میں دیکھنے کے لیے مذید اور ہے۔ مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’خداوند خدا نے آدم اور اُس کی بیوی کے لیے بھی چمڑے کے کُرتے بنا کر اُنہیں پہنا دیئے‘‘ (پیدائش 3:21).

آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔ اُن کے لیے ایک جانور کی کھال میں لبادہ زیب تن کرنے کے لیے خون کا بہایا جانا ضروری تھا۔ اب احبار17:11 کھولیں۔ مہربانی سے آخری فقرے کو باآوازِ بُلند پڑھیں، اِن الفاظ کے ساتھ شروع کرتے ہوئے، ’’کیونکہ جسم کی جان…‘‘

’’کیونکہ جسم کی جان کے لیے کفارہ خُون ہی دیتا ہے‘‘ (احبار 17:11).

لفظ ’’کفارہ‘‘ کو خط کشیدہ کیجیے۔ اِس کے سامنے حاشیے میں لکھیں ’’ڈھانپنے کے لیے۔‘‘ یہ ہی ہے جو عبرانی لفظ ’’کفارkaphar‘‘ کا مطلب ہوتا ہے۔ اِس کے معنی ’’ڈھانپنے کے لیے‘‘ ہوتے ہیں۔ یوں، ہم احبار17:11 کا ترجمہ کر پائیں،

’’کیونکہ جسم کی جان کے لیے کفارہ خُون ہی دیتا ہے‘‘

مسیح کا خون، ابدیت سے ہی، اُن کے گناہوں کو ڈھانپتا ہے جو اُس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اُن کے گناہ ڈھانپے جاتے ہیں، اِس طرح خُدا اُنہیں دیکھ نہیں سکتا۔ قیامت کے روز، جب ’’کتابیں‘‘ کھولیں جاتی ہیں، اور خُدا اُن کے ریکارڈ پر نظر ڈالتا ہے، وہ وہاں پر کوئی گناہ لکھا ہوا نہیں دیکھے گا کیونکہ اُن کے گناہ مسیح کے خون کے وسیلے سے ڈھانپے جا چکے ہیں!

ایک دوست نے ایک مرتبہ کہا کہ ’’ڈھانپے جانا‘‘ پرانے عہد نامے کا ایک تصوّر ہے جو نئے عہد نامے میں نہیں پایا جاتا۔ جس کی مجھے تعلیم دی گئی تھی اُس کے مقابلے میں وہ شاید ایک مضبوط تر اختیاری نظریئے سے متاثر رہے ہونگے۔ میں نےکئی ہفتوں تک بارہا اِس کے بارے میں سوچا۔ پھر ایک دِن میں نے کروڈینز کی کونکورڈینز Cruden’s Concordance اُٹھائی اور لفظ ’’ڈھانپا covered‘‘ کا مطلب دیکھا۔ کافی یقینی طور پر وہ وہاں نئے عہد نامے میں تھا! مہربانی سے رومیوں4:7 کھولیں۔ پہلے لفظ کو چھوڑ دیں اور ’’مبارک ہیں‘‘ سے شروع کریں۔ مہربانی سے اِس کو باآوازِ بُلند پڑھیں۔

’’مبارک ہیں وہ جن کی خطائیں بخشی گئیں، اور جن کے گناہوں پر پردہ ڈالا گیا‘‘ (رومیوں 4:7).

جی ہاں، میں جانتا ہوں کہ یہ زبور32:1 میں سے ایک حوالہ ہے۔ مگر میں یہ بھی جانتا ہوں کہ جب پاک روح عبرانی میں پرانے عہد نامے میں سے ایک آیت کا حوالہ نئے عہد نامے میں دیتا ہے تو یونانی الفاظ کا چُناؤ پاک روح کے ذریعے سے عبرانی الفاظ کے معیار کا تجزیہ اُجاگر کرنے کے لیے ہوتا ہے – کیونکہ ہر صحیفہ خُدا کے الہام سے ہے‘‘ – دونوں پرانا عہد نامہ اور نیا عہد نامہ (2 تیموتاؤس3:16)۔ لٰہذا، ہم دیکھتے کہ پاک روح کہتا ہے، یونانی نئے عہد نامے میں کہ وہ شخص مبارک ہے ’’جس کے گناہوں پر پردہ ڈالا گیا ہے۔‘‘یونانی لفظ جس نے ’’پردہ کیا یا ڈھانپا covered‘‘ کا ترجمہ کیا ’’ایپی کالوپتوepikaluptō‘‘ ہے اور اِس کا مطلب ’’پوشیدہ کرنا to conceal یا پردہ ڈالنا to cover‘‘ ہوتا ہے (سٹرانگ Strong)۔

یہاں آپ اِس کو پا لیتے ہیں، دونوں پرانے اور نئے عہد نامے میں۔ خون آپ کے گناہوں پر پردہ ڈالتا ہے (احبار17:11)۔ ’’مبارک ہیں وہ … جن کے گناہوں پر پردہ ڈالا گیا‘‘ (رومیوں4:7)۔ اور وہ ’’ڈھانپا جانا‘‘ چمڑے کے کُرتوں میں جن کے ساتھ خُدا نےآدم اور حوّا کو لبادہ پہنایا تھا تشبیہہ پیش کرتا ہے۔

خُدا کے انصاف سے بچائے جانے کے لیے، آپ کو مسیح کی راستبازی کے ساتھ ڈھانپا جانا چاہیے۔ آپ کے گناہوں کو مسیح کے خون کے ساتھ ڈھانپا جانا چاہیے تاکہ خُدا اُن کو دیکھ نہ پائے۔ آیئے کھڑے ہوں آپ اپنے گیتوں کے ورق میں سے حمدوثنا کے گیت نمبر5 ’’تجھ میں چُھپنے سے Hiding in Thee‘‘ کا کورس گائیں۔ یہ گیت مسیح کے ساتھ شراکت کرنے کے وسیلے اور اُس کے خون اور راستبازی میں ڈھانپے جانے کے وسیلے سے خُدا کے قہر سے چُھپنے کے بارے میں ہے۔

تجھ میں چھپنےسے، تجھ میں چھپنے سے،
   تو بابرکت ہے ’’چٹان کے زمانے،‘‘
میں تجھ میں چھپ رہا ہوں۔
   (’’تجھے میں چھپنے سے Hiding in Thee ‘‘ شاعر ولیم او۔ کُشینگ William O. Cushing، 1823۔1902)۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہیمرز کے واعظwww.realconversion.com پر پڑھ سکتے ہیں
www.rlhsermons.com پر پڑھ سکتے ہیں ۔
"مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔