اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
پوشیدہ خوشخبریTHE HIDDEN GOSPEL ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3). |
پادری صاحبان کو ’’خوشخبری کے مبلغین‘‘ کہلایا جاتا رہا ہے۔ لیکن آج کل اُنہیں اکثر ’’بائبل کے اِساتذہ‘‘ بُلایا جاتا ہے۔ میں بائبل کی تعلیم دینے کے خلاف نہیں ہوں۔ لیکن میرے خیال میں پرانا خطاب اچھا والا تھا – ’’خوشخبری کے مبلغین۔‘‘ اُن کی مذہبی خدمات خوشخبری پر مرکوز تھیں کیونکہ وہ ’’خوشخبری کے مبلغین‘‘ تھے۔ یہ ہی ہے جو پولوس رسول نے اِس سیکشن میں کہا، کہ ’’ہم نے یہ خدمت پائی ہے‘‘ (2کرنتھیوں4:1)۔ اور ’’یہ خدمت‘‘ ہے
’’ہم اپنی نہیں بلکہ مسیح یسوع کی منادی کرتے ہیں کہ وہی خداوند ہے …‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:5).
پولوس نے اپنی منادی میں مسیح کی خوشخبری کو مرکزی رکھا تھا۔ ایسا ہی دوسرے رسولوں نے بھی کیا تھا۔ ہم اُن کے واعظوں کو اور واعظ کے موضوع کو اعمال کی کتاب میں پڑھ سکتے ہیں۔ اُنہوں نے مسلسل مسیح کی مصلوبیت اور مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے پر منادی کی تھی۔ وہ اُن کے واعظوں کا تسلسل کے ساتھ موضوع رہا تھا۔ اور یہ ہی وجہ ہے کہ پولوس اِس کو ’’ہماری خوشخبری‘‘ کہتا ہے (2کرنتھیوں4:3)۔ رسولوں کی منادی کو ’’ہماری خوشخبری‘‘ میں مرکوز کیا گیا تھا، کیونکہ پولوس اور دوسرے رسولوں نے اِس کو پایا تھا اور نجات پائی تھی، اور وہ اب اُسی خوشخبری کو جہاں بھی جاتے تھے ہر جگہ اُس کی منادی کرتے تھے۔
پھر، بھی، پولوس چوتھی آیت میں اِس کو ’’مسیح کی جلالی خوشخبری‘‘ پکارتا ہے۔ اُس نے کہا کہ مسیح کی خوشخبری ’’جلالی‘‘ ہے – یعنی کہ، ستائش اور عظیم تعظیم کے لائق۔ اِس لیے خوشخبری کو اصل سے کم بیان نہیں کرنا چاہیے، پس منظر میں نہیں جھونک دینا چاہیے، یا محض، واعظ کے اختتام پر ’’جوڑ نہیں دینا‘‘ چاہیے۔ ہمیں کبھی کبھار وہ کرنا چاہیے، لیکن ایسا ہمیشہ نہیں کرنا چاہیے۔ اوہ، جی نہیں! تمام واعظ کی مسلسل ’’مسیح کی جلالی خوشخبری‘‘ پر ہی منادی کرنی چاہیے۔ یہ بائبل کا مرکزی پیغام ہے۔ اِس لیے اِس کو ہماری منادی میں مرکزی ہونا چاہیے – جیسا کہ یہ اعمال کی کتاب میں پولوس کے ساتھ اور باقی دوسرے تمام رسولوں کے ساتھ اور مذہبی خُدام کے ساتھ تھا۔
مسیح کلیسیا کے دو عظیم فرمانوں کے بارے میں سوچیں – بپتسمہ اور عشائے ربانی۔ وہ دونوں ہی تشبیہات ہیں، تصویریں – مسیح کی جلالی خوشخبری‘‘ کے بارے میں۔ بپتسمہ میں نیا نیا مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہوئے شخص کو پانی کے نیچے کیا جاتا ہے، جو مسیح کی موت اور دفنائے جانے کی ایک تصویر ہے۔ پھر اُس کو پانی میں سے اُوپر باہر نکالا جاتا ہے، جو مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی ایک تصویر ہے۔ وہ ہے ’’مسیح کی جلالی خوشخبری‘‘!
عشائے ربانی بھی اُس جلالی خوشخبری کی عکاسی کرتا ہے۔ توڑی گئی روٹی مسیح کے بدن کی علامت ہوتی ہے، جو رومیوں کے کوڑے تلے ٹوٹی، جو صلیب پر ٹوٹی۔ پیالے کو علیحدہ سے لیا جاتا ہے، روٹی کے بعد، جو اُس کی موت کو ایک مختلف عنصر کی حیثیت سے مسیح کے خون میں سامنے ظاہر کرتا ہے۔اُس کے بدن کو ہمیں راستباز ٹھہرانے کے لیے توڑا گیا۔ اُس کا خون ہمیں گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے بہایا گیا تھا۔ جب ہم عشائے ربانی میں شرکت کرتے ہیں تو ہم ’’مسیح کی جلالی خوشخبری‘‘ کو سامنے ظاہر کرتے ہیں۔
مگر خود انجیل کی بھی منادی کی جانی چاہیے۔ بائبل کہتی ہے،
’’جب تک کوئی اُنہیں خوشخبری نہ سُنائے وہ کیسے سُنیں گے؟‘‘ (رومیوں10: 14).
اور پولوس رسول نے کہا،
’’ہم اُس مسیحِ مصلوب کی منادی کرتے ہیں‘‘ (1۔ کرنتھیوں 1:23).
وہ ہے رسولی منادی۔ وہ ہے نمونہ جس کی پیروی ہمیں کرنی چاہیے۔
اور پھر بھی، ہماری تلاوت کہتی ہے،
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
اُس لفظ ’’چُھپا ہواhid‘‘ کا مطلب ہوتا ہے ’’پردہ کرنا to veil‘‘ یا ’’چُھپناhide‘‘ ایک تہ یا پردے کے ساتھ ڈھانپنا۔ 2کرنتھیوں کے تیسرے باب میں رسول نے اِس بارے میں بات کی۔
’’لیکن اُن کی عقل پر پردہ پڑ گیا تھا اور آج بھی پرانے عہد کی کتابیں پڑھتے وقت اُن کے دلوں پر پردہ پڑا رہتا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 3:14).
یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی چیز کو اپنی عینک پر مٹی کے دھبے کے ساتھ دیکھنے کی کوشش کرنا۔ یا، یہاں تک کہ اِس سے بہتر، یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنی آنکھوں میں سفید موتیے کے ساتھ دیکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ صرف روشنی اور اندھیرے ہی کو دیکھ سکتا ہے۔ جو اُس کو پیش کیا جاتا ہے اُس کی تفصیلات اور معموری نہیں دیکھی جا سکتی۔
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
ہم اب خود تلاوت کے لیے آتے ہیں، اور اِس سے تعلق رکھتے ہوئے دو سوالوں کے جواب دیتے ہیں۔
I۔ پہلی بات، خوشخبری کیوں چھپی ہوئی ہے۔
وہ جو مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہو چکے ہیں آپ کو بتائیں گے کہ وہ کبھی بھی خوشخبری کو سمجھ نہیں پائے جب تک اُنہوں نے اِسے قبول نہ کیا۔ وہ آپ کو بتائیں گے کہ وہ واقعی میں کبھی بھی نجات کو سمجھ نہیں پائے جب تک وہ مسیح کے پاس نہیں گئے – اور پھر ساری بات اِس قدر آسان دکھائی دیتی تھی کہ وہ حیران ہوتے تھے کیوں وہ اِس کو پہلے سمجھ نہ پائے۔
خوشخبری اِس لیے نہیں چھپی ہوئی ہے کیونکہ اِس کے بارے میں کوئی پیچیدہ بات ہے۔ یہ واقعی میں اِسی قدر سادہ ہے جتنا دو جمع دو چار کے برابر ہونا سادہ ہے! مسیح آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے قربان ہوا۔ مسیح آپ کو زندگی بخشنے کے لیے مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ مسیح اب آسمان میں خُدا کے داھنے ہاتھ پر ہے۔ مسیح کے پاس ایمان کے وسیلے سے آئیں اور آپ نجات پا جائیں گے۔ اِس سے زیادہ اور کیا آسان ہو سکتا ہے؟ اِس کو سمجھنے کے لیے کسی تعلیم کی ضرورت نہیں پڑتی۔ اور اِس کے باوجود بھی یہ تمام غیرواضح اور مبہم رہتا ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ یہ اِس لیے ہے کیونکہ
’’اِس جہاں کے خدا [شیطان] نے اُن بے اعتقادوں کی عقل کو اندھا کر دیا ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:4).
میتھیو ھنری Mathew Henry نے کہا،
وہ ابلیس کی قوت کے تحت ہوتے ہیں، جس کو یہاں ’اِس دُنیا کا خُدا‘ کہا جاتا ہے اور کہیں اور پر ’اِس دُنیا کا شہزادہ،‘‘ اِس دُنیا میں اُس کی بہت زیادہ دلچسپی کی وجہ سے، اُس احترام کی وجہ سے جو اُس کو اِس دُنیا میں جمِ غفیر کے ذریعے سے دیا جاتا ہے، اور اُس کی بہت زیادہ [قوت] اثر کی وجہ سے کہ … اِس دُنیا میں وہ رکھتا ہے، اور اپنی رعایا کے دِلوں میں رکھتا ہے، یا بجائے اِس کے غلاموں کے دِلوں میں۔ اور جیسا کہ وہ تاریکی کا شہزادہ ہے، اور اِس دُنیا کی تاریکی کا حکمران ہے، اِس لیے وہ لوگوں کی سمجھ کو تاریک کر دیتا ہے، اور اُن کے تعصب کو بڑھاتا ہے، اور اُن کو تاریکی میں رکھنے کے ذریعے سے اپنی دلچسپی کو سہارا دیتا ہے، اُن کے ذہنوں کو جہالت اور غلطیوں اور تعصبات کے ساتھ اندھا کر دیتا ہے، کہ اُنہیں ’مسیح کی جلالی خوشخبری کے نور‘ کو دیکھنا نہیں چاہیے (تمام بائبل پر میتھیو ھنری کا تبصرہ Mathew Henry’s Commentary on the Whole Bible، 2 کرنتھیوں4:4 پر غور طلب بات)۔
ایک گمراہ شخص کے ذہن اور دِل میں شیطان کے کام کی وجہ سے مسیح کی خوشخبری پوشیدہ کر دی جاتی ہے۔
اِس کے علاوہ، خوشخبری اُن سے بھی پوشیدہ ہوتی ہے جنہوں نے کبھی بھی گناہ کے لیے خود کو قصوروار محسوس نہ کیا ہو۔ وہ حیران ہوتے ہیں کہ ہم کیوں منادی کرتے رہنا جاری رکھتے ہیں کہ خُدا نے ہماری جگہ پر اپنے بیٹے کو سزا دی۔ وہ سمجھ نہیں پاتے کہ کیوں ہم مسلسل مسیح کی متبدلیاتی کفارے کے بارے میں منادی کرتے ہیں – مسیح کے گنہگاروں کی جگہ پر قربان ہونے کے بارے میں۔ ہم منادی کرتے ہیں کہ مسیح
’’خُود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہُوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘ (1۔ پطرس 2: 24).
ہم منادی کرتے ہیں کہ
’’مسیح نے بھی یعنی راستباز نے ناراستوں کے گناہوں کے بدلہ میں ایک ہی بار دُکھ اُٹھایا تاکہ وہ ہمیں خدا تک پہنچائے‘‘ (1۔ پطرس 3:18).
لیکن اِس سے اُن کی سمجھ میں کچھ بھی نہیں آتا کیونکہ اُنہوں نے کبھی بھی گناہ کے لیے جرم محسوس نہیں کیا۔ اور گناہ کا احساس کیے بغیر،
’’ہلاک ہونے والوں کے لیے تو صلیب کا پیغام بیوقوفی ہے‘‘ (1۔ کرنتھیوں 1:18).
وہ لفظ ’’حماقتfoolishness‘‘ یہاں پر معنی دیتا ہے ’’بیوقوفsilly‘‘ یا ’’نامعقول۔‘‘ جیسا کہ ڈاکٹر جے۔ گریشام میکحن Dr. J. Gresham Machen اِس کو تحریر کرتے ہیں، ’’گناہ کے شعور کے بغیر، ساری کی ساری خوشخبری ایک بے بنیاد کہانی کی مانند دکھائی دیتی ہے [بیوقوفانہ، نامعقول]‘‘ (جے۔ گریشام میکحن، پی ایچ۔ ڈی۔ J. Gresham Machen, Ph.D.، مسحیت اور آزادخیالی Christianity and Liberalism، عئیرڈمینز Eerdmans، دوبارہ اشاعت 1983، صفحہ 66)۔ ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice نے اِس نکتے کو واضح کیا جب اُنہوں نے کہا،
معاملے کی انتہائی فطرت میں، لوگ اپنے گناہوں کی توبہ نہیں کرتے جب تک وہ اپنے گناہوں کے بارے میں آگاہ اور سزایافتہ نہیں ہو جاتے… جب تک ایک شخص کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ بیمار ہے، اُس کو طبیب کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ ایک مبلغ کے دوست نے کہا، ’’آپ کو لوگوں کو گمراہ کرنا چاہیے اِس سے پہلے کہ آپ اُنہیں نجات دے سکیں۔‘‘ کیوں ایک گنہگار مسیح کو چاہے گا اگر وہ گناہ کے بارے میں آگاہ ہی نہیں ہے، اُس کو نجات دہندہ کی ضرورت کا احساس ہی نہیں ہوتا؟ (جان آر۔ رائس، ڈی۔ڈی۔ John R. Rice, D.D.، گناہ کے خلاف کیوں منادی کی جائے؟ Why Preach Against Sin?، Sword of the Lord، 1946، صفحات17۔20)۔
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
کیونکہ اُنہوں نے کبھی بھی اپنے گناہ کو اِتنا بُرا جتنا یہ واقعی میں ہے محسوس نہیں کیا۔ کاش خُدا آپ کی آنکھیں آپ کے گناہ کو ویسے ہی دیکھنے کے لیے کھولے جیسے خُدا دیکھتا ہے۔ تب آپ اپنے لیے مسیح کی ضرورت کو دیکھ پائیں گے، اور خوشخبری مذید اور آپ کے لیے چُھپی ہوئی نہیں رہے گی۔
دوسروں سے خوشخبری چُھپی ہوئی ہوتی ہے کیوںکہ اُن کی ضدی مرضیاں ٹوٹی ہوئی نہیں ہوتیں۔ پس وہ اپنے دِلوں میں کہتے ہیں، ’’کیوں نجات کے لیے یہی واحد راہ ہے؟‘‘ اُن کی بدکار مرضیاں خُدا کے سامنے نہیں جُھکتیں، اور یوں، ’’اگر ہماری خوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2کرنتھیوں4:3)۔
تب پھر، وہ والے لوگ ہوتے ہیں جو خوشخبری کو سمجھ نہیں پاتے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ اُن کی زندگیوں کے ساتھ مداخلت کرے گی۔ وہ سوچتے ہیں، ’’اگر مجھے خوشخبری پر یقین کرنا پڑا تو مجھے جس طرح کی میں زندگی بسر کر رہا ہوں وہ تبدیل کرنا پڑے گی۔ میں شاید کبھی بھی اِس قدر کامیاب نہ ہو پاؤں، یا میں شاید اِس قدر زیادہ لطف اندوز نہ ہو پاؤں۔ یہ جس طرح کی میں زندگی گزار رہا ہوں وہ بدل ڈالی گی، اور میں وہ نہیں چاہتا۔‘‘ اور اِس طرح خوشخبری اُن سے پوشیدہ ہوتی ہے۔ تب، پھر، یہ ہی کچھ وجوہات ہیں کہ ہماری خوشخبری گمراہ لوگوں کے لیے پوشیدہ ہوتی ہے۔
II۔ دوسری بات، اُن کی حالت کیا ہوتی ہے جن سے خوشخبری پوشیدہ ہوتی ہے۔
ہماری تلاوت کے الفاظ پر غور کریں،
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
بدقسمتی سے وہ لفظ ’’گمراہ یا ہلاک ہونے والے لوگlost‘‘ دورِ حاضرہ کی منادی میں اِس قدر زیادہ سُننے میں نہیں آتا، مگر یہ بائبل کا ایک اچھا لفظ ہے۔ یسوع نے اِس کے بارے میں بتایا
’’اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس جانا‘‘ (متی 10:6).
اُس نے کہا،
’’ابنِ آدم کھوئے ہُوئے لوگوں کو ڈھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے (متی 18:11).
دوبارہ اُس نے کہا،
’’اُس کے پیچھے جاؤ جو کھو چکی ہے‘‘ (لوقا 15:4).
’’میری کھوئی ہُوئی بھیڑ مل گئی‘‘ (لوقا 15:6).
’’وہ کھو گیا تھا‘‘ (لوقا 15:24).
’’تیرا یہ بھائی جو مر چُکا تھا، اب زندہ ہو گیا ہے؛ اور کھو گیا تھا، اور مل گیا ہے‘‘ (لوقا 15:32).
ایک شخص کھویا ہوا کب ہوتا ہے؟ آپ شاید سوچیں آپ کھو جائیں گے اگر آپ مسیح کے بغیر مر جاتے ہیں، لیکن بائبل تعلیم دیتی ہے کہ آپ بالکل ابھی کھوئے ہوئے ہیں۔ یسوع نے کہا،
’’وہ جو ایمان نہیں لاتا اُس پر پہلے ہی سزا کا حکم ہو چُکا ہے‘‘ (یوحنا 3:18).
ہماری تلاوت یہ بھی ثابت کرتی ہے کہ آپ بالکل ابھی کھوئے ہوئے ہیں۔ یہ کہتی ہے،
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
آپ کھوئے ہیں – بالکل ابھی! آر۔ سی۔ ایچ۔ لینسکی R. C. H. Lenski نے کہا، ’’خوشخبری کا نور اور جگمگاہٹ بدلتے یا تباہ نہیں ہوتے، ایمانداروں کے لیے پردے میں نہیں ہوتے لیکن صرف اُن کے لیے جو اِس پر یقین کرنے سے انکار کرتے ہیں‘‘ (آر۔ سی۔ ایچ۔ لینسکی R. C. H. Lenski، 1 اور 2 کرنتھیوں کی تفسیر The Interpretation of I and II Corinthians، اُوگسبرگ اشاعتی گھر Augsburg Publishing House، 1963، صفحہ960)۔ ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا،
یہ مجھے کان کنوں کے ایک گروہ کی یاد دلاتا ہے جو ایک دھماکے کے بعد مغربی ورجینیا میں ایک کان میں پھنس گئے تھے۔ بالاآخر بچانے والوں… ایک بجلی کی روشنی اُس جگہ تک جہاں وہ پھنسےہوئے تھے پہنچائی۔ ایک نوجوان کان کن نے جو بالکل سیدھا روشنی کو دیکھ رہا تھا کہا، ’’وہ روشنیاں کیوں نہیں جلا رہے؟‘‘ سب لوگوں نے اُس کی جانب چونکتے ہوئے دیکھا۔ وہ دھماکے کی وجہ سے اندھا ہو چکا تھا۔ شیطان بے شمار لوگوں کو اندھا کر دیتا ہے… وہ کہتے ہیں، ’’آپ روشنی کیوں نہیں جلاتے؟ میں خوشخبری کو بالکل بھی نہیں دیکھ پاتا۔‘‘ یہ وہ اندھا پن ہوتا ہے جو شیطان کی جانب سے آتا ہے (جے۔ ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سےThru the Bible، تھامس نیلسن Thomas Nelson، 1983، جلد پنجم، صفحہ102)۔
جب شیطان اُس شخص کے پاس آتا ہے جو پہلے ہی سے اپنے اخلاقی زوال کی فطرت کی وجہ سے اندھا ہو چکا ہوتا ہے، تو ابلیس مکمل یقین دہانی کرنا چاہتا ہے کہ وہ اُس کو اپنے غلام کی حیثیت سے کھو نہ دے۔ اور اِس طرح وہ اُس کی روحانی آنکھوں کو اندھا کر دیتا ہے، اُس نوجوان آدمی کی مانند جو دھماکے کی وجہ سے اندھا ہو گیا تھا، اور پھر ابلیس اُس کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھتا ہے، اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی نور اندر داخل نہ ہونے پائے، یہ یقینی بنانے کے لیے کہ خوشخبری پوشیدہ ہی رہے، اُس کو ایمان کے وسیلے سے یسوع کی جانب دیکھنے سے ہمیشہ کے لیے روکنے کے لیے، اُس کو ہمیشہ کے لیے اپنا غلام بنائے رکھنے کے لیے، اور آخر میں اُس کو جہنم میں کھینچ لے جانے کے لیے۔
خوشخبری کے ہر مبلغ کو سنجیدگی اور جوش کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔ لیکن جب واعظ ختم ہو جاتا ہے، تو یہ مبلغ کی ذمہ داری نہیں ہوتی کہ وہ سنجیدہ اور پُرجوش رہے۔ جب واعظ ختم ہو جاتا ہے، تو یہ آپ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ یسوع مسیح کی جانب سنجیدگی اور پُرجوشی کے ساتھ رُخ کریں، اور ’’مسیح کی جلالی خوشخبری، جو خُدا کا عکس ہے‘‘ پر یقین کریں (2کرنتھیوں4:4)۔ اگر آپ ذرا سے بھی پُرجوش ہوتے ہیں تو آپ مسیح کو ڈھونڈ لیں گے، یہاں تک کہ تاریکی میں بھی۔ اگر آپ اتنے ہی پُرجوش ہو جائیں جتنا اندھا برتمائی تھا، تو آپ مسیح کو ڈھونڈ لیں گے اور آپ نجات پا جائیں گے۔ حالانکہ وہ اندھا تھا، برتمائی نے مسیح کی جانب ٹٹولتے ہوئے اپنی راہ بنائی تھی، چیختے ہوئے، ’’ابنِ داؤد، مجھ پر رحم کر‘‘ (مرقس10:47)۔ اُس کے جوش کو سراہا گیا تھا۔ اُس نے مسیح کو پا لیا۔ اور ایسا ہی آپ بھی پا لیں گے اگر آپ چاہت اورتمنا کے ساتھ مسیح کی تلاش کریں گے جیسے اندھے برتمائی نے کی تھی!
’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3).
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک کی تلاوت مسٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: 2۔کرنتھیوں 3:14۔4:6
.
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ نے گایا تھا: ’’میری آنکھیں کھول دے Open My Eyes‘‘ (شاعر کلارہ ایم۔ سکاٹ Clara M. Scott، 1841۔ 1897)۔
لُبِ لُباب پوشیدہ خوشخبریTHE HIDDEN GOSPEL ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے تو صرف ہلاک ہونے والوں کے لیے پوشیدہ ہے‘‘ (2۔ کرنتھیوں 4:3). (2 کرنتھیوں4:1، 5، 4؛ رومیوں10:14؛ 1کرنتھیوں1:23؛ 2کرنتھیوں3:14) I. پہلی بات، خوشخبری کیوں پوشیدہ ہے، 2 کرنتھیوں4:4؛ II. دوسری بات، اُن کی حالت کیا ہوتی ہے جن سے خوشخبری پوشیدہ ہے، |