اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
سیلاب، کوّا اور فاختہTHE FLOOD, THE RAVEN, AND THE DOVE ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’لیکن اُس فاختہ کو اپنے پنجے ٹیکنے کو جگہ نہ مل سکی کیونکہ ابھی تمام رُوئے زمین پر پانی موجود تھا۔ چنانچہ وہ نُوح کے پاس کشتی میں لَوٹ آئی۔ تب اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا اور کشتی کے اندر لے لیا‘‘ (پیدائش 8:9). |
کوئی غلطی مت کیجیے گا – میں عظیم سیلاب کے بائبلی واقعہ کی لُغوی دُرستگی میں یقین رکھتا ہوں۔ میں ڈاکٹر ھنری ایم۔ مورس Dr. Henry M. Morris اور ڈاکٹر جان سی۔ وائٹکومب Dr. John C. Whitcomb کے ساتھ مکمل طور پر متفق ہوں جو شُہرہ آفاق کتاب سیلابِ پیدائش The Genesis Flood کے مصنف ہیں، جو بحث کرتی ہے کہ زمین کا علمِ ارضیات عالمگیری طُغیانی کے نشانات ثابت کرتا ہے۔ میں قائل ہو چکا ہوں کہ بائبل اپنے تمام حصّوں کے بارے میں لُغوی طور سے سچی ہے، بشمول نوح کے زمانے میں سیلاب کا پیدائش میں واقعہ۔
اور اِس کے باوجود کوئی بھی شاذونادر ہی پیدائش کے ساتویں اور آٹھویں باب کو یہ احساس کیے بغیر پڑھ ہی نہیں سکتا کہ اِس میں تشبیہات کی ایک بہت بڑی تعداد شامل ہے۔ ویبسٹر کی ڈکشنری Webster’s Dictionary کہتی ہے کہ تشبیہہ ’’ایک ہستی، چیز، یا واقعہ ہوتی ہے جو کسی دوسرے کی نمائندگی یا علامت کو ظاہر کرتی ہو، خاص طور پر وہ دوسرا جو آنے والا ہے؛ ایک علامت؛ ایک نشان؛ ایک اشارہ۔‘‘
ہمارے مُنادوں میں سے ایک، ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan، نے چند ایک لمحات ہی پہلے پیدائش8:1۔9 پڑھی۔ میں آپ کو کئی تشبیہات پیش کرنے جا رہا ہوں، جیسا کہ میں اُنہیں دیکھتا ہوں، جو کہ کلام پاک کے اُس حوالے میں نمایاں ہیں۔ اپنی بائبل کی تشبیہات کی ڈکشنری Dictionary of Bible Types (ھینڈریکسن پبلیشرز، دوبارہ اشاعت 1999، صفحہ viii) میں، ڈاکٹر والٹر ایل۔ وِلسن Dr. Walter L. Wilson نے کہا، ’’تشبیہات کا مطالعہ منور کر دینے والا ہوتا ہے، کیونکہ روح اُن باتوں کو استعمال کرتی ہے جو دیکھی جا چکی ہوتی ہیں، اُن باتوں کو سیکھانے کے لیے جن کا تعلق اندیکھی چیزوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ تشبیہات کا مطالعہ ہمیں خُدا کی سچائی کو پیش کرنے کے ماہر اور باآسان ذرائع اور طریقوں کے ساتھ لیس کرتا ہے، کیونکہ تشبیہات ہمارے اِردگرد ہر کسی کے استعمال کرنے کے لیے تیار ہوتی ہیں‘‘ (ibid.)۔ اور یہ بات یہاں پیدائش کے آٹھویں باب میں خصوصی طور سے سچی ہے۔
I۔ پہلی بات، سیلاب عالمگیری سزا کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ گناہ کے لیے دُنیا پر سزا کی نمائندگی کرتا ہے یا علامتی طور پر پیش کرتا ہے۔ ڈاکٹر وِلسن Dr. Wilson نے کہا کہ پیدائش کا سیلاب ’’اُن کے لیے جو مسیح سے باہر ہیں، حتّٰی کہ یہاں تک کہ جو لوگ کشتی سے باہر تھے جب یہ سیلاب آیا اُن پر بھی خُدا کی شدید سزا کے بارے میں بطورِ علامت پیش کیا گیا ہے‘‘ (ibid.، صفحہ 170)۔ زبور 90:5 میں تشبیہہ کا پورا ہونا یا شبیہہ پائی جاتی ہے،
’’تُو آدمیوں کو مَوت کے سیلاب میں بہا لے جاتا ہے‘‘ (زبُور 90:5).
نئے عہد نامے میں، 2پطرس3:6۔7، سیلاب کو آگ کی لپیٹ میں آئی دُنیا کے بارے میں آنے والی سزا کو ایک انبیانہ تشبیہہ کی حیثیت سے پیش کرتا ہے۔
’’پانی ہی سے اُس وقت کی دُنیا ڈُوب کر تباہ ہو گئی۔ اور خدا کے حکم سے اُس وقت کے آسمان اور زمین محفوظ ہیں جو آگ میں جلائے جانے کے لیے بےدینوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک باقی رہیں گے‘‘ (2۔ پطرس 3:6۔7).
پہلے مُراسلے میں یوحنا رسول کے الفاظ سیلاب کی جانب نشاندہی کرتے ہیں،
’’ساری دُنیا اُس شریر کے قبضہ میں ہے‘‘ (1۔ یوحنا 5:19).
’’اور دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں ختم ہو جائیں گی لیکن جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ہمیشہ تک باقی رہتا ہے‘‘ (1۔ یوحنا 2:17).
نوح کے زمانے کا سیلاب ظاہر کرتا ہے کہ تمام کی تمام دُنیا خُدا سے گمراہ ہو چکی تھی، اور وہ گناہ کے خلاف اُس خُدا کے قہر اور غصے کے خوف سے بھرپور سزا کے تحت تھی۔ سیلاب ہمیں اِعلانیہ بتاتا ہے کہ گناہ سے بھرپور نسلِ انسانی کی تمام دُنیا ابھی تک خُدا کے غضب کے تحت ہے اور مستقبل میں آگ کی آفت سے اُس خُدا کے ذریعے سے سزاوار ہوگی۔
بے اعتقادی دُنیا یہاں تک کہ اب بھی خُدا کے اُسی ہیبت ناک قہر و غضب کے تحت ہے جتنی وہ نوح کے زمانہ میں تھی۔
’’ساری دُنیا اُس شریر کے قبضہ میں ہے‘‘ (1۔ یوحنا 5:19).
آنے والی سزا۔ سیلاب اُس سزا کو علامتی یا تشبیہات طور پر پیش کرتا ہے جو اِس صبح ہماری دُنیا کے سر پر منڈلا رہی ہے۔
II۔ دوسری بات، نوح کی کشتی دونوں مقامی کلیسیا اور مسیح کو ظاہر کرتی ہے۔
پیدائش سات اور آٹھ باب میں مسیح اور مقامی کلیسیا قابلِ تبدیل علامت ہیں۔ پیدائش سات باب میں، کشتی مسیح کی تشبیہہ ہے۔
’’اور نُوح اور اُس کے بیٹے اور اُس کی بیوی اور اُس کے بیٹوں کی بیویاں طُوفان کے پانی سے بچنے کے لیے کشتی میں داخل ہو گئے‘‘ (پیدائش 7:7).
سیکوفیلڈ مطالعۂ بائبل The Scofield Study Bible کہتی ہے، ’’کشتی: جو مسیح کی تشبیہ ہے جو سزا سے بچنے کے لیے اُس کو لوگوں کی پناہ گاہ کی حیثیت سے ہے‘‘ (پیدائش6:14 پر غور طلب بات)۔ اور یہاں پر کشتی یقینی طور سے خُداوند یسوع مسیح کی علامت ہے۔ جب آپ ’’مسیح میں‘‘ ہوتے ہیں تو آپ خُدا کی سزا کا تجربہ نہیں کرتے ہیں۔ نیا عہدنامہ کہتا ہے،
’’تمہاری زندگی مسیح کے ساتھ خدا میں محفوظ ہے‘‘ (کلسیوں 3:3)،
بالکل جیسے نوح اور اُس کا خاندان کشتی میں ’’مسیح میں چُھپ‘‘ گئے تھے۔
’’اور خدا نے کشتی کا دروازہ بند کر دیا‘‘ (پیدائش 7:16)،
بالکل جیسے خُداوند اُن کو جو مسیح کے پاس آتے ہیں ’’اندر بند کر لیتا ہے، جس نے کہا،
’’میں اُنہیں ہمیشہ کی زندگی دیتا ہوں؛ اور وہ کبھی ہلاک نہ ہوں گے‘‘ (یوحنا 10:28).
جیسے نوح اور اُس کا خاندان کشتی میں مکمل طور سے محفوظ تھے، ویسے ہی آپ بھی مکمل طور سے محفوظ ہوتے ہیں،
’’اُسی مخلصی کے وسیلہ سے جو یسوع مسیح میں ہے‘‘ (رومیوں 3:24).
مسیح کے پاس آؤ اور تمہیں
’’[وہ] پاک رُوح دے کر تُم پر اپنی مہر لگا دے گا‘‘ (افسیوں 1:13).
خُدا خُود تم پر مسیح کی ’’مہرلگا‘‘ دے گا۔ جیسا کہ پیدائش7:16 نوح کے بارے میں کہتی ہے،
’’اور خدا نے کشتی کا دروازہ بند کر دیا‘‘
نجات کی کشتی، یوں آپ کو ’’اندر بند‘‘ کر دیا جائے گا، تاکہ آپ یسوع مسیح میں دائمی زندگی پائیں۔
مگر آٹھویں باب میں، جوں جوں ہم اپنی تلاوت کے قریب آتے ہیں، علمِ تشبیہہ تھوڑا سا سرکتا ہوا دکھائی دیتا ہے، اور کشتی اب مقامی کلیسیا میں مذید اور زیادہ مثالی ہو جاتی ہے۔ یہ بائبل کے طالب علموں کے لیے کوئی حیرانی کی بات نہیں ہونی چاہیے۔ افسیوں کے نام خط میں پولوس رسول شادی میں ایک مرد اور اُس کی بیوی کے بارے میں مکمل مِلاپ کی بات کرتا ہے، تاکہ،
’’وہ دونوں مل کر ایک تن ہوں گے‘‘ (افسیوں 5:31).
اور پھر وہ ہمیں ایک شاندار بصیرت بخشتا ہے:
’’یہ راز کی بات ہے تو بڑی گہری لیکن میں سمجھتا ہُوں کہ یہ مسیح اور کلیسیا کے باہمی تعلق کی طرف اِشارہ کرتی ہے‘‘ (افسیوں 5:32).
پولوس رسول ہمیں بتاتا ہے کہ مسیح اور کلیسیا اتنے ہی ناقابل تقسیم ہوتے ہیں جتنے کہ ایک مسیحی شوہر اور بیوی شادی کے بندھن میں ناقابلِ جُدا ہوتے ہیں۔
اِس لیے کوئی حیرانی کی بات نہیں ہونی چاہیے کہ کشتی پیدائش سات باب میں مسیح کی تشبیہہ پیش کرتی ہے، اور پیدائش 8:9 آیت، ہماری تلاوت میں، مقامی کلیسیا کی تشبیہہ پیش کرتی ہے،
’’لیکن اُس فاختہ کو اپنے پنجے ٹیکنے کو جگہ نہ مل سکی کیونکہ ابھی تمام رُوئے زمین پر پانی موجود تھا۔ چنانچہ وہ نُوح کے پاس کشتی میں لَوٹ آئی۔ تب اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا اور کشتی کے اندر لے لیا‘‘ (پیدائش 8:9).
III۔ تیسری بات، فاختہ اُس گمراہ گنہگار کی تشبیہہ پیش کرتی ہے جس کو مسیح کے لیے اور مقامی کلیسیا میں لایا گیا ہوتا ہے۔
ہماری تلاوت میں فاختہ پاک روح کو ظاہر نہیں کرتی ہے، جیسے کہ کلام پاک کے کچھ دوسرے حوالوں میں کرتی ہے۔ یہاں پر، پیدائش8:9 میں، وہ فاختہ، میتھیو ھنری Mathew Henry کہتے ہیں، ’’ایک شفیق بشر کی ایک علامت [ایک تشبیہہ] ہے، جس کو جب، اپنے پاؤں ٹیکانے کے لیے کوئی جگہ میسر نہیں آتی، جس کی دُنیا میں کوئی اطمینان اور ٹھوس جگہ نہیں ہوتی، اِس پانی سے بھری ہوئی اور خراب دُنیا میں، تو وہ مسیح کے پاس واپس آتا ہے جیسے فاختہ اپنی کشتی کے پاس، جیسے اپنے نوح کے پاس‘‘ (تمام بائبل پر میتھیو ھنری کا تبصرہ Mathew Henry’s Commentary on the Whole Bible، ھینڈریکسن پبلیشرز، دوبارہ اشاعت1996، جلد اوّل، صفحہ 53)۔
آئیے بالکل یہیں پر رُکیں اور اِس کا اِطلاق آپ پر کریں۔ فاختہ کو کشتی پر سے ںوح کے ذریعے سے آزاد چھوڑا گیا تھا،
’’لیکن اُس فاختہ کو اپنے پنجے ٹیکنے کو جگہ نہ مل سکی کیونکہ ابھی تمام رُوئے زمین پر پانی موجود تھا۔ چنانچہ وہ نُوح کے پاس کشتی میں لَوٹ آئی۔ …‘‘ (پیدائش 8:9).
اگر آپ پر خُداوند کا فضل ہے اور اُن میں سے ایک ہیں جو نجات پائیں گے، تو آپ کو بھی وہی تجربہ ہوگا جو اُس فاختہ کو ہوا تھا۔ جب آپ کلیسیا میں سے باہر جاتے ہیں، سکول کے لیے یا کام کے لیے، اور آپ اپنے اِردگرد گناہ سے بھرپور، تباہ حال دُنیا پر نظر ڈالتے ہیں، تو آپ کو وہاں پر کوئی سکون یا آرام نہیں ملتا۔ اگر آپ اُن میں سے ایک ہیں جنہیں خُدا نے نجات دینے کے لیے چُنا ہوا ہوتا ہے تو آپ کو گناہ سے بھرپور اِس دُنیا میں کبھی بھی آرام میسر نہیں ہوگا۔ عظیم مبلغ اور عالم الہٰیات آگسٹین نے مسیح کے لیے مشہور قول کہا،
تو نے ہمیں اپنے لیے بنایا،
اور ہمارے دِل بے چین ہیں
جب تک وہ تجھ میں سکون نہیں پا لیتے۔
کیا آپ کا دِل اِس موجودہ دُنیا سے غیرمطمئن اور بےچین ہے؟ کیا آپ اپنے اِردگرد دیکھتے اور سوچتے ہیں، ’’یہاں کچھ بھی حقیقی نہیں یا اہم نہیں یا باہر اُس دُنیا میں میرے لیے سدا کے لیے نہیں ہے؟‘‘ کیا آپ نے کبھی اِس طرح سے سوچا ہے؟ اگر آپ نے اُس طرح سے کبھی بھی نہیں سوچا، تو ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر Dr. A. W. Tozer نے کہا،
ایسے انسان کے لیے میرے پاس کوئی پیغام نہیں۔ میری التجا [صرف] اُن لوگوں کے لیے ہے جنہیں خُفیہ طور سے خُدا کی حکمت کے وسیلے سے تعلیم دی جا چکی ہے۔ میں [صرف] اُن پیاسے دِلوں سے بات کر رہا ہوں جن کے باطن میں اُن کی چاہت خُدا کے لمس کے وسیلے سے بیدار ہو چکی ہیں، جیسا کہ ضرورت کے لیے ثبوت کی ترجیح نہیں ہوتی۔ اُن کے بے چین دِلوں کے وہ تمام ثبوت میسر ہو جاتے ہیں جن کی اُنہیں ضرورت ہوتی ہے (اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزر، ڈی۔ ڈی۔ A. W. Tozer, D. D.، خُدا کا تعاقب The Pursuit of God ، مسیحی اشاعت خانے Christian Publications ، دوبارہ اشاعت 1982 ، صفحات 33۔ 34)۔
کیا آپ کا دِل خالی اور بے چین ہے؟ جب آپ گرجہ گھر میں آتے ہیں تو کیا آپ نے مثال کے طور پر، تنہا محسوس کیا؟ کیا آپ کو احساس ہوا کہ شاید آپ یہاں پر کچھ ڈھونڈ پائیں جو آپ کی شدید تنہائی کو دور کر پائے؟ مجھے شک ہے کہ کوئی بھی ایسا نوجوان شخص گرجہ گھر میں کافی عرصہ تک ٹکا رہے گا کہ نجات پا لے جس نے محسوس ہی نہ کیا ہو کہ یہ دُنیا ایک انتہائی اکیلی جگہ ہے، اور صرف گرجہ گھر ہی میں، اور مسیح ہی میں، وہ اپنے بے چین، تنہا دِل کے لیے مدد ڈھونڈ سکتا ہے۔ بے شمار نوجوان لوگ اِس طرح سے محسوس نہیں کرتے ہیں۔ وہ گرجہ گھر میں ایک یا دو مرتبہ آتے ہیں، شاید چند ایک ہفتوں کے لیے۔ مگر جب دسمبر میں ’’چُھٹیاں‘‘ شروع ہوتی ہیں تو وہ کبھی بھی واپس نہ آنے کے لیے اُڑ جاتے ہیں۔
وہ ہمارے حوالے میں ایک کوّے کی مانند ہیں، فاختہ کی مانند نہیں ہیں۔ جب نوح نے کوّے کو چھوڑا تو وہ،
’’زمین پر کے پانی کے سوکھ جانے تک اِدھر اُدھر [آگے پیچھے] اُڑتا رہا‘‘ (پیدائش 8:7).
کلام پاک میں کوّا ایک ناپاک پرندہ تھا۔ اگر آپ کوّے کی مانند ہیں، تو آپ جب دسمبر کی ’’چُھٹیاں‘‘ آئیں گی تو کھبی بھی واپس نہ آنے کے لیے اُڑ جائیں گے۔ یہ بات ہر سال اِس کوّے کے جیسے لوگوں کے ساتھ رونما ہوتی ہے کیونکہ وہ ناپاک پرندے ہوتے ہیں! چند ایک دُنیاوی دعوتیں اور بیرونی سانحے اُنہیں گرجہ گھر سے دور کرنے کے لیے کافی ہوتے ہیں۔ وہ ’’آگے اور پیچھے‘‘ تو اُڑتے ہیں مگر کسی نہ کسی طور وہ دُنیا جب ’’سردیوں کی چھٹیاں‘‘ مناتی ہے تو اُس کے بعد کبھی بھی واپس نہیں آتے۔
اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیا آپ اُس کوّے کی مانند ہونگے جو چند ایک ہفتوں میں اِس گرجہ گھر سے پرے اُڑ جائے گا؟ یا آپ اُس فاختہ کی مانند ہونگے، جس کو – حقیقی محبت کے بغیر دُنیا میں، حقیقی دوستوں کے بغیر، حقیقی خُدا کے بغیر – باہر ’’پاؤں ٹیکانے کو جگہ نہ ملی‘‘؟
اگر آپ اُنہی حساس، تلاش کرنے والے لوگوں میں سے ایک ہیں جن کے بارے میں ڈٓاکٹر ٹوزر نے بتایا، پھر میں آپ کو بُلاتا ہوں، جیسے نوح نے فاختہ کے ساتھ کیا تھا! مہربانی سے کھڑے ہو جائیں اور پیدائش8:9 باآوازِ بُلند پڑھیں – اچھی طرح سے اور بُلند آواز میں۔
’’لیکن اُس فاختہ کو اپنے پنجے ٹیکنے کو جگہ نہ مل سکی کیونکہ ابھی تمام رُوئے زمین پر پانی موجود تھا۔ چنانچہ وہ نُوح کے پاس کشتی میں لَوٹ آئی۔ تب اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا اور کشتی کے اندر لے لیا‘‘
(پیدائش 8:9).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
IV۔ چوتھی بات، اِس حوالے میں نوح خُدا کو ظاہر کرتا ہے۔
نوح، اِس مخصوص آیت میں، ایک آوارہ گردی کرتے ہوئے گمراہ بشر کو نجات دلانے میں خُدا کے کام کو ظاہر کرتا ہے اور اُس کی علامت بنتا ہے۔ نوح وہاں کشتی کی کھڑکی میں خُدا کے ایک مذہبی خدمت گار کی حیثیت سے کھڑا ہوتا ہے، اور خُدا اُس کے ذریعے سے فاختہ کو بچانے کے لیے کام کرتا ہے، بالکل جیسے وہ آپ کو بچا لے گا۔
شمالی افریقہ میں، ہیپّوHippo کے آگسٹین، چوتھی صدی کے بعد کے حصے میں پیدا ہوئے تھے۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی اُن کا ایک حوالہ پیش کیا تھا، مسیح سے تعلق رکھتے ہوئے آگسٹین نے کہا،
تو نے ہمیں اپنے لیے بنایا،
اور ہمارے دِل بے چین ہیں
جب تک وہ تجھ میں سکون نہیں پا لیتے۔
لیکن زیادہ تر لوگ اُس ’’بےچینی‘‘ کو کبھی بھی محسوس نہیں کرتے جس کے بارے میں آگسٹین نے بتایا۔ وہ اُس کوّے کی مانند گرجہ گھر سے اور مسیح سے دور اُڑ جانے میں کافی اطمینان محسوس کرتے ہیں۔ وہ اُس سڑی ہوئی، بدبودار لاش کو کھانے میں جو دُنیا اُنہیں پیش کرتی ہے کافی اطمینان محسوس کرتے ہیں۔ اُن کی گرجہ گھر میں یا مسیح میں کوئی حقیقی دلچسپی نہیں ہوتی۔ اور یوں، وہ کبھی بھی واپس نہ آنے کے لیے اُڑ جاتے ہیں۔
لیکن اگر آپ ایک زیادہ ہی حساس ہستی ہے، اگر آپ کا دِل بے چین اور کسی نہ کسی طور تنہا ہے، اگر، خُدا کے فضل سے، آپ روحانی باتوں کے لیے مذید اور زیادہ ذمہ دار بنائے جا چکے ہیں، تو پھر خُدا آپ کے ساتھ وہی کرے گا جو نوح نے اُس بیچاری تنہا، تھکی ماندی فاختہ کے ساتھ کیا تھا۔
’’تب اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا اور کشتی کے اندر لے لیا‘‘
(پیدائش 8:9).
خُدا اپنا ہاتھ بڑھائے گا اور آپ کی جان کو تھام لے گا اور آپ کو مسیح میں اندر کھینچ لے گا – کشتی میں!
اِس واعظ کو سپرجیئنSpurgeon کے واعظوں میں سے نہیں لیا گیا ہے، لیکن اُس عظیم مبلغ نے اِس تلاوت پر ایک مرتبہ بات ضرور کی تھی۔ اور میں اِس پیغام کو اُن کے واعظ میں سے ایک پیراگراف کے ساتھ ختم کروں گا۔ سپرجئین نے کہا،
میں نے تصور کیا کہ وہ فاختہ شاید اپنے پروں کو گندہ [اور آلودہ] کر چکی تھی؛ یقینی طور پر وہ ویسی خوبصورت نہیں رہی تھی جیسی وہ اُس وقت تھی جب نوح نے صبح میں اُس کو باہر اُڑایا تھا، مگر اِس وجہ سے اُس نے اُسے واپس کشتی میں رکھنے سے انکار نہیں کیا۔ وہ انتہائی [تھکی] ہوئی تھی اور پانی میں بالکل گرنے ہی والی تھی؛ اِس کے باوجود نوح نے اُس کو انکار نہیں کیا، بلکہ وہیں پر کُھلی کھڑکی میں کھڑا رہا، اُس کو ملنے کے لیے جب وہ واپس آئی۔ اور آپ انتہائی گندہ، انتہائی گھٹیا، انتہائی نامناسب اور انتہائی غیرمحفوظ محسوس کرتے ہیں؛ پھر بھی، یسوع مسیح [آپ کو پرے نہیں دھکیلے گا۔ وہ] آپ کو انکار نہیں کرے گا۔ چاہے آپ کی حالت کسی ہی کیوں نہ رہی ہو، وہ کسی کو بھی جو اُس کے پاس آتا ہے خود سے دور نہیں کرتا۔ آئیں آپ جیسے بھی ہیں؛ آئیں چاہے آپ محسوس کرتے ہوں کہ آپ نہیں آ سکتے؛ پھر بھی آئیں، کیونکہ وہ آپ کو مسترد نہیں کرے گا (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن، ’’تھکی ماندی فاختہ کی واپسی The Weary Dove’s Return،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگِرم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1975، جلدXL، صفحہ 377)۔
مسیح اپنا ہاتھ بڑھائے گا، اور آپ کو اندر لے لے گا، اور آپ کو اندر اپنے پاس کھینچ لے گا، کشتی میں۔
کیا آپ خواہش کرتے ہیں آپ کے لیے مسیح وہ کرے؟ وہ یہ ممکن کرنے کے لیے صلیب پر قربان ہوا۔ اُس نے آپ کے گناہوں کو پاک صاف کرنے کے لیے اپنا خون بہایا۔ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور آسمان میں خُدا کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہوا ہے، آپ کو حفاظت میں لانے کے لیے تیار بیٹھا۔ کیا آپ اُس سے چاہتے ہیں کہ ایسا کرے؟ کیا آپ ایمان کے وسیلے سے مسیح کی جانب اُڑیں گے، جیسے اُس فاختہ نے نوح کے ہاتھوں کی حفاظت میں جانے کے لیے اُڑان بھری تھی؟ کاش خُدا کی روح ایسا کرنے کے لیے ابھی ہی آپ کی مدد کرے!
آیئے کھڑے ہوں اور گیتوں کے ورق میں سے آخری گیت گائیں۔ کھڑے ہو جائیں اور اِس کو مسرور ہو کر گائیں۔
گناہ سے کُچلے ہوئے ہر بشر، آؤ،
خُداوند کے ساتھ وہاں رحم ہے،
اور وہ یقینی طور سے تمہیں سکون دے گا
اُس کے کلام میں بھروسہ کرنے کے وسیلے سے
صرف اُسی پر بھروسہ کریں، صرف اُسی پر بھروسہ کریں،
صرف اُسی پر ابھی بھروسہ کریں۔
وہ آپ کو بچائے گا، وہ آپ کو بچائے گا،
وہ ابھی آپ کو بچائے گا۔
کیونکہ یسوع نے اپنا قیمتی خون بہایا تھا،
فراوانی سے نعمتیں عطا کرنے کے لیے؛
سُرخی مائل سیلاب میں ابھی ڈبکی لگائیں
جو برف کی مانند سفید شفاف صاف کر دیتا ہے۔
صرف اُسی پر بھروسہ کریں، صرف اُسی پر بھروسہ کریں،
صرف اُسی پر ابھی بھروسہ کریں۔
وہ آپ کو بچائے گا، وہ آپ کو بچائے گا،
وہ ابھی آپ کو بچائے گا۔
(’’صرف اُسی پر بھروسہ کریں Only Trust Him‘‘ شاعر جان ایچ. سٹاکٹنJohn H. Stockton، 1813۔1877).
اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.
یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلامِ پاک کی تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعینDr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: پیدائش 8:1۔9 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیتھ گریفتھ نے گایا تھا:
’’صرف اُسی پر بھروسہ کروOnly Trust Him‘‘ (شاعر جان ایچ۔ سٹاکٹن John H. Stockton، 1813۔1877)۔
لُبِ لُباب سیلاب، کوّا اور فاختہTHE FLOOD, THE RAVEN, AND THE DOVE ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’لیکن اُس فاختہ کو اپنے پنجے ٹیکنے کو جگہ نہ مل سکی کیونکہ ابھی تمام رُوئے زمین پر پانی موجود تھا۔ چنانچہ وہ نُوح کے پاس کشتی میں لَوٹ آئی۔ تب اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا اور کشتی کے اندر لے لیا‘‘ (پیدائش 8:9). I. پہلی بات، سیلاب عالمگیری سزا کو ظاہر کرتا ہے، زبور90:5؛ II. دوسری بات، نوح کی کشتی دونوں مقامی کلیسیا اور مسیح کو ظاہر کرتی ہے، III. تیسری بات، فاختہ اُس گمراہ گنہگار کی تشبیہہ پیش کرتی ہے جس کو مسیح کے لیے اور مقامی کلیسیا میں لایا گیا ہوتا ہے، پیدائش8:9، 7۔ IV. چوتھی بات، اس حوالے میں نوح خُداوند کو ظاہر کرتا ہے، پیدائش 8:9 ۔ |