Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح – زندگی کا پانی!

CHRIST – THE WATER OF LIFE!
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دِن کی صبح، 19 فروری، 2006
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Morning, February 19, 2006

’’یسوع نے اُس کو جواب دیا، جو کوئی یہ پانی پیتا ہے وہ پھر پیاسا ہوگا لیکن جو کوئی وہ پانی پیتا ہے جو میں دیتا ہوں، وہ کھبی پیاسا نہ ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے جو میں پانی دوں گا وہ اُس میں زندگی کا چشمہ بن جائے گا اور ہمیشہ تک جاری رہے گا‘‘ (یوحنا4:13۔14)۔

یہ عورت کنویں پر پانی لینے کے لیے آئی تھی۔ پینے والے پانی کو کنویں میں سے گھر لے کر جانا پڑتا تھا۔ اِس چشمے میں سے صاف، ٹھنڈا، تازہ پانی نکلتا تھا۔

یسوع اُس کے کنارے پر بیٹھا ہوا تھا۔ جیسے ہی عورت نزدیک آئی، یسوع نے اُس سے کہا، ’’مجھے پانی پلا۔‘‘ عورت حیران ہوئی کہ وہ اُس سے بولا تھا۔ یہودی مرد کبھی بھی تنہا عورت سے بات نہیں کیا کرتے تھے۔ اِس کے علاوہ، وہ سامری عورت تھی۔ اُنہیں ’’آدھا یہودی‘‘ سمجھا جاتا تھا۔ اُنہیں نے سامریہ میں ایک پہاڑ پر اپنا خود کا ایک مندر تعمیر کیا تھا۔ یہودیوں نے اُسے جلا کر تباہ کر دیا تھا۔ اِس لیے یہودیوں اور سامریوں کے درمیان شدید دشمنی تھی۔

یہ سامری عورت حیران رہ گئی تھی جب یسوع نے اُس سے بات کی۔ اُس نے غالباً اپنی ساری زندگی میں کبھی بھی ایک یہودی مرد کے ساتھ بات نہیں کی تھی۔ یسوع نے اُس سے کہا کہ اگر وہ خُدا کی بخشش کو جانتی اور یہ بھی کہ کون تجھ سے پانی مانگ رہا ہے تو ’’تُو اُس سے مانگتی اور وہ [تجھے] زندگی کا پانی دیتا‘‘ (یوحنا4:10)۔ اُس نے نشاندہی کی کہ تیرے [یسوع] پاس پانی بھرنے کے لیے کچھ بھی نہیں، اور کہ کنواں بہت گہرا تھا۔ اُس [عورت] نے پوچھا تو ’’زندگی کا وہ پانی‘‘ کہاں سے حاصل کرے گا۔ وہ سمجھ نہیں پائی تھی کہ وہ [یسوع] پانی کو ایک اِستعارے کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔

پینے کا پانی وہ چیز ہوتی ہے جو اِس مادی دُنیا میں ہمارے پاس ہونا چاہیے۔ لیکن ایک روحانی دُنیا بھی ہے۔ یسوع نے اکثر مادی دُنیا میں چیزوں کو اِستعارے کی حیثیت سے روحانی دُنیا میں چیزوں کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا۔ یہاں پر یسوع نے پینے کے پانی کو ’’زندگی کے پانی‘‘ کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جو ’’زندگی کا چشمہ بن جائے گا اور ہمیشہ تک جاری رہے گا‘‘ (یوحنا4:14)۔ بعد میں یوحنا کے ساتویں باب میں،

’’یسوع کھڑا ہُوا اور پُکار پُکار کر کہنے لگا، اگر کوئی پیاسا ہے تو میرے پاس آئے اور پیئے‘‘ (یوحنا 7:37).

یسوع خود ’’زندگی کا پانی‘‘ ہے! اُس نے عورت سے کہا،

’’یسوع نے اُس کو جواب دیا، جو کوئی یہ پانی پیتا ہے وہ پھر پیاسا ہوگا لیکن جو کوئی وہ پانی پیتا ہے جو میں دیتا ہوں، وہ کھبی پیاسا نہ ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے جو میں پانی دوں گا وہ اُس میں زندگی کا چشمہ بن جائے گا اور ہمیشہ تک جاری رہے گا‘‘ (یوحنا4:13۔14)۔

یسوع خود ہی زندگی کا پانی ہے! مسیح پانچ طریقوں سے پینے کا پانی ہے۔

I۔ پہلی بات، پانی پیاس کو بُجھاتا ہے۔

جب ایک شخص پانی پیتا ہے تو اُس کی پیاس بُجھ جاتی ہے۔ جب ایک شخص مسیح کو پاتا ہے تو شدید گہری اندرونی تسلی پاتا ہے جو وہ کہیں اور پر پا ہی نہیں سکتا۔ جب ایک شخص روحانی طور پر بیدار ہونا شروع ہوتا ہے تو وہ احساس کرنا شروع کرتا ہے کہ اُس کو کچھ چاہیے جو یہ دُنیا اُس کو نہیں دے سکتی۔

یہ افسوس کی بات ہے کہ بے شمار لوگ اُس بات کے بارے میں کبھی بھی آگاہ ہی نہیں ہوتے۔ وہ زندگی جاری رکھتے ہیں یہ سوچتے ہوئے کہ یہی کچھ ہے جو اُنہیں تسلی دے سکتا ہے صرف اگر وہ اُسے حاصل کر پائے۔ ’’اگر میرے پاس اور زیادہ پیسے ہوتے تو میں مطمئن ہوتا،‘‘ وہ سوچتے۔ ’’اگر میرے پاس یہ والی نوکری ہوتی، یا وہ والا رُتبہ ہوتا، تو میں اندرونی طور پر پُرسکون ہو جاتا۔‘‘ وہ سوچتے ہیں، ’’اور میرے پاس یہ ہوتا یا وہ ہوتا تو میں مطمئن ہو جاتا۔‘‘ مگر وہ ایک شیطانی فریب ہوتا ہے۔ حمدوثنا کے گیتوں کے عظیم شاعر ہوریٹیئس بُونار نے لکھا،

میں نے یسوع کی آواز کو کہتے ہوئے سُنا ہے، ’’دیکھو، میں مفت میں بخشتا ہوں
زندگی کا پانی؛ اے پیاسے شخص، جُھک جاؤ، اور پیئو، اور زندہ رہو۔‘‘
میں یسوع کے پاس آیا، اور اُس زندگی بخشنے والے چشمے میں سے پیا؛
میری پیاس بُجھ گئی، میری جان تروتازہ ہو گئی، اور اب میں اُس میں زندگی گزارتا ہوں۔
   (’’میں نے یسوع کی آواز کو کہتے ہوئے سُنا ہےI Heard the Voice of Jesus Say‘‘
      شاعر ہوریٹیئس بُونارHoratius Bonar، 1808۔1889)۔

صرف یسوع ہی تمہاری جان کو تسلی دے سکتا ہے،
   اور صرف وہ ہی تمہارے دِل کو بدل سکتا ہے اور تمہیں مکمل کر سکتا ہے،
وہ تمہیں وہ سکون بخشے گا جس کو تم نے کبھی بھی نہیں جانا، محبت اور خوشی اور آسمان بھی،
   کیونکہ صرف یسوع ہی تمہاری جان کو تسلی دے سکتا ہے۔
(’’صرف یسوع تمہاری جان کو تسلی دے سکتا ہے Only Jesus Can Satisfy Your Soul‘‘ شاعر لینی ولفی Lanny Wolfe، 1971)۔

پانی جسمانی طور پر پیاس کو بُجھاتا ہے۔ یسوع روحانی پیاس کو بُجھاتا ہے اور جان کو یوں مطمئن کرتا ہے جیسے ایک گرم دِن میں ٹھنڈے پانی کا مشروب۔

II۔ دوسری بات، پانی زندگی بخشتا ہے۔

جب میں ایک لڑکا تھا تو ایک گرمیوں میں کئی مہینوں تک ڈیٹھ ویلی Death Valley میں رہا تھا۔ میں اُس تجربے سے جانتا ہوں کہ انتہائی شدید پیاس ہونا کیا ہوتا ہے۔ وہاں صحرا کی تپتی زمین پر، میں نے کئی جانوروں کی سفید ہڈیاں دیکھیں جو پیاس سے مر گئے تھے۔ پانی کے چند ایک گُھونٹوں نے اُن کی زندگی محفوظ کر دی ہوتی، مگر اِن بیچاری مخلوقات کو کوئی بھی زندگی کو محفوظ کرنے والا چشمہ نہ ملا۔ اوہ وہاں پر ٹھنڈے پانی کے ایک گلاس تک کے لیے بھی نہیں! اور بہت دور نمکین سمندر پر، ایک شخص ایک بیڑے [لکڑی کے لٹھّوں کو جوڑ کر بنائی گئی کشتی – raft] پر پھنسا ہوا دور دور تک ڈھونڈتا ہے اور دیکھتا ہے،

پانی، پانی ہر طرف،
پینے کے لیے ایک قطرہ بھی نہیں۔
   (’’قدیم ملاح کا قافیہ The Rime of the Ancient Mariner‘‘ شاعر سیموئیل ٹیلر کولریج Samuel Taylor Coleridge، 1772۔1834)۔

بیڑے پر وہ شخص شاید اپنی زبان کو سمندر کے نمکین پانی کے ساتھ ٹھنڈک پہنچا لے، لیکن اگر وہ اُس کو پی لیتا ہے تو وہ ایک ہولناک موت مرے گا۔ بے شمار گلی سڑی لاشیں اِس قسم کے بیڑے پر پائی جا چکی ہیں، پھولے ہوئے جسم، باہر کو اُبلتی ہوئی آنکھیں، سیاہ زبان، نمک کے ساتھ لُتھڑی ہوئی، زہریلے نمکین جسم میں سے باہر کو نکلی ہوئی۔

اوہ، کتنے لوگ یسوع سے اِس دُنیا کے گناہوں کے لیے مُنہ موڑ چکے ہیں، صرف مُردہ لوگ بننے کے لیے، اُنکی ہڈیاں سورج میں بے رنگ ہو جاتی ہیں، اُن کی مانند جنہیں میں نے ڈیتھ ویلی Death Valley میں دیکھا تھا۔ اوہ، کتنے لوگ دُنیا کے آلودہ گناہوں میں سے پی چکے ہیں، صرف زہریلی نمکین کشید کیے ہوئے مشروب میں سے پینے کے ذریعے سے زندہ اچار بننے کے لیے۔

خُدا کو آپ کو مسیح کی جانب کھینچنا چاہیے، جو کہ زندگی کا پانی ہے! کوئی بھی نہیں ماسوائے یسوع کے جو آپ کی پیاس کو بُجھا سکتا ہے اور آپ کے باطن میں وہ اطمینان دِلا سکتا ہے جو اُس یسوع میں مِلاپ کے ساتھ آتا ہے۔

III۔ تیسری بات، پانی غلاظت کو دھوتا ہے۔

صحرا میں سے گزرتے ہوئے ایک بیچارہ مسافر، غلاظت اور مٹی اور پسینے کے ساتھ لت پت، شفاف ٹھنڈے پانی کے ایک تالاب پر پہنچتا ہے۔ وہ اپنے آپ کو اِس میں پھینک دیتا ہے جیسے نعمان کوڑھی Naaman the Leper خود کو دریائے یردن میں پھینک دیا تھا، اور وہ تالاب میں سے ایک چمکتے ہوئے چہرے کے ساتھ نکلتا ہے کیونکہ اُس کی غلاظت دُھل چکی ہے۔ اب وہ غلیظ، گناہ میں آلودہ گنہگار مسیح کے پاس آ سکتا ہے، اُس کے پاک صاف کر دینے والے خون میں ڈبکی لگا سکتا ہے اور برف کی مانند شفاف اور سفید ہو کر باہر نکل سکتا ہے!

حیرت انگیز فضل! یہ آسمان کے نیچے خون کے اِطلاق کو محسوس کرنے کے لیے ہے،
اور یسوع، صرف یسوع جانتا ہے، میرا مصلوب یسوع۔
پاک صاف کر دینے والا چشمہ میں نے دیکھا! میں نے دیکھا! میں نے ڈُبکی لگائی، اور اوہ، اِس نے مجھے پاک صاف کر دیا!
اوہ، خُداوند کی ستائش ہو! اِس نے مجھے پاک صاف کر دیا! اِس نے مجھے پاک صاف کر دیا – جی ہاں، مجھے پاک صاف کر دیا۔
   (’’پاک صاف کردینے والی لہرThe Cleansing Wave‘‘ شاعر فوبی پالمر
      Phoebe Palmer، 1807۔1874)۔

آسمان میں خُدا کے انصاف کی کتابوں کے صحفوں پر سیاہی میں تیرے گناہ لکھے جاتے ہیں۔ لیکن خُدا کا شُکر ادا کرو وہ مسیح کے خون کے وسیلے سے دُھوئے جا سکتے ہیں، کیونکہ مسیح ہی زندگی کو پاک صاف کرنے والا پانی ہے!

IV۔ چوتھی بات، پانی ملائم ہوتا ہے۔

جب میں ایک لڑکا تھا تو روزمرّہ کی پہننے والی شرٹیں کاٹن کی بنی ہوتی تھیں اور خوب کلف سے اکڑی ہوتی تھیں جب آپ اُنہیں سٹور سے خریدتے تھے۔ آپ کبھی بھی اُن میں سے ایک پہننا پسند نہ کرتے جب تک کہ اُنہیں دھو نہ لیا جاتا۔ پانی اُن میں سے کلف نکال دیتا اور اُنہیں لچکیلا اور ملائم بنا ڈالتا۔

ایسا ہی سخت دِلوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ جتنی زیادہ ہم مسیح یسوع کی منادی کرتے ہیں اُتنے ہی زیادہ ہم سخت دِل گنہگاروں کو نرم اور لچکدار ہوتا ہوا دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ مسیح کی خوشخبری دِلوں کو نرم کر دینے والی ہے۔

مجھے یوں دکھائی دیتا ہے کہ یہاں پر آج کی صبح کچھ ایسے لوگ ہیں جو کہتے ہیں، ’’میں کس قدر سخت دِل ہوں۔ میں اپنے گناہ اور جرم کو محسوس نہیں کر سکتا جتنا مجھے کرنا چاہیے۔‘‘ یسوع کے بارے میں اکثر اوقات سوچا کریں اور آپ کا سخت دِل نرم ہو جائے گا۔ آپ کے گناہ کے بوجھ تلے اذیت اُٹھاتے ہوئے، گتسمنی میں خون کے بڑے بڑے قطروں کا پسینہ بہاتے ہوئے اُس یسوع کے بارے میں سوچیں۔ پیلاطوس کے محل میں ظالم کوڑے سہتے ہوئے اُس یسوع کے بارے میں سوچیں۔ صلیب پر کیلوں سے جڑے اُس یسوع کے بارے میں سوچیں جو آپ کے گناہ کے لیے قربان ہوا، آپ کی مخلصی کے لیے مکمل قیمت چکائی۔ اپنے ذہن کو مصلوب مسیح پر مرکوز کر دیں اور جلد ہی جان جائیں گے کہ یسوع کا ’’زندگی کا پانی‘‘ آپ کے دِل کو ملائم کر دے گا اور آپ میں ’’زندگی کا ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ تک جاری رہے گا۔‘‘

اے خُداوند، اب بلاشبہ میں نے پا لیا ہے، تیری اور واحد تیری قوت ہی،
کوڑھیوں کے داغوں کو بدل سکتی ہے، اور پتھر دِل کو پگھلا سکتی ہے۔
یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی، اُسی کا میں مکمل مقروض ہوں؛
گناہ نے ایک سُرخ مائل دھبہ چھوڑا تھا،
اُس نے اُسے دھو کر برف کی مانند سفید کر دیا ہے۔
   (’’یسوع نے اِس تمام کی قیمت چکائی Jesus Paid It All‘‘ شاعرہ ایلوینہ ایم۔ ھال
      Elvina M. Hall، 1820۔1889)۔

یسوع ’’آپ میں سے کلف نکال‘‘ دے گا (جیسا کہ پرانے زمانے کے لوگوں نے کہا) اور آپ کے دِل کو ملائم کر دے گا!

V۔ پانچویں بات، پانی آگ کو بُجھاتا ہے۔

ہماری تمام تر نئی ایجادات اور کیمیائی مادوں کے ساتھ، پانی کے مقابلے میں آگ کو بُجھانے کے لیے ابھی تک کوئی بھی اور چیز بہتر نہیں ہے۔ گذشتہ گرمیوں میں میری بیوی اور میں ناچ گانے کی ایک تقریب میں ہالی ووڈ کی موسیقی کے پروگراموں کی منعقد ہونے والی جگہ پر گئے۔ وسیع سماعت گاہ کے مغربی پہاڑوں میں ایک بہت بڑی آگ شروع ہو چکی تھی۔ ہمیں ڈر تھا کہ کہیں دھواں تقریب کو خراب نہ کر دے۔ پھر ہم نے قریبی ڈیم سے منوں پانی لیے ہوئے ہیلی کاپٹروں کو اُڑتے ہوئے دیکھا۔ وہ آگ کے اوپر جھپٹتے اور اُس پر منوں پانی گرا دیتے۔ جلد ہی آگ بُجھ گئی اور تقریب بِن مداخلت کے جاری رہی۔

زندگی کے پانی سے تعلق رکھتے ہوئے سپرجیئن نے کہا،

اُس بشر کے لیے جو اِس چشمے میں دُھل چکا ہوتا ہے، ایسی کوئی جہنم نہیں جہاں پر خُدا اِس کی سزا دے سکے۔ وہ کیسے ایک معاف کیے گئے گنہگار کو سزا دے سکتا ہے؟ کیسے وہ اُس کو جو مسیح یسوع میں ہے شعلوں میں جھونک سکتا ہے؟… وہ جس کے پاس مسیح اُس کے متبادل کی [حیثیت سے] ہے وہ جہنم کے تمام خوف سے پرے ہوتا ہے۔ وہ اُس ہیبت ناک پاتال میں نیچے دیکھ سکتا ہے اور محسوس کر سکتا ہے کہ وہاں پر اُس کے لیے کوئی ایک جلتا ہوا کوئلہ بھی نہیں ہے، اور کہ جو کوئی بھی فنا جائے، پھر بھی وہ، مسیح یسوع میں ہونے کی وجہ سے، کبھی بھی مر نہیں سکتا (سی ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’زندگی کا پانی The Water of Life،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرِم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1979، جلد XIII، صفحہ 509)۔

یسوع نے کہا،

’’جو میں پانی دوں گا وہ اُس میں زندگی کا چشمہ بن جائے گا اور ہمیشہ تک جاری رہے گا‘‘ (یوحنا4:14)۔

اِس ہی لیے میں آپ کو مسیح کے پاس آنے کے لیے کہتا ہوں۔ یسوع آپ کو آج کی صبح بُلاتا ہے، وہ کہہ رہا ہے،

’’اگر کوئی پیاسا ہے تو میرے پاس آئے اور پئیے‘‘ (یوحنا 7:37).

یسوع کے پاس آئیں! وہ آپ کی پیاس کو تسلی بخشے گا۔ وہ آپ کو زندگی بخشے گا۔ وہ آپ کی غلاظت کو صاف کر دے گا۔ وہ خُدا کے قہر کی آگ کو بُجھا ڈالے گا۔

’’اگر کوئی پیاسا ہے تو میرے پاس آئے اور پئیے‘‘ (یوحنا 7:37).

میں آپ سے اِلتماس کرتا ہوں – مسیح کے پاس آئیں۔ اُس کے پاس آئیں اور پیئیں، آپ کے گناہ دُھل جائیں گے، اور آپ ہمیشہ کی زندگی جیئیں گے!

اگر اِس واعظ نے آپ کو برکت بخشی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا چاہیں گے۔ جب آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو آپ اُنہیں ضرور بتائیں کہ آپ کس مُلک سے لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای میل کو جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل لکھیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں اُس کا نام شامل کریں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

You may email Dr. Hymers at rlhymersjr@sbcglobal.net, (Click Here) – or you may
write to him at P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015. Or phone him at (818)352-0452.

یہ مسودۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے تمام ویڈیو پیغامات حق اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے
جا سکتے ہیں۔

واعظ سے پہلے کلامِ پاک کی تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: یوحنا 7:37۔39 .
تلاوت سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کِنکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffithنے گایا تھا:
’’میں نے یسوع کے آواز کو کہتے ہوئے سُنا ہےI Heard the Voice of Jesus Say‘‘
          (شاعر ہوریٹیئس بُونارHoratius Bonar، 1808۔1889)\
’’صرف یسوع تمہاری جان کو تسلی دے سکتا ہے Only Jesus Can Satisfy Your Soul‘‘
          (شاعر لینی ولفی Lanny Wolfe، 1971)۔

لُبِ لُباب

مسیح – زندگی کا پانی!

CHRIST – THE WATER OF LIFE!

ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’یسوع نے اُس کو جواب دیا، جو کوئی یہ پانی پیتا ہے وہ پھر پیاسا ہوگا لیکن جو کوئی وہ پانی پیتا ہے جو میں دیتا ہوں، وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے جو میں پانی دوں گا وہ اُس میں زندگی کا چشمہ بن جائے گا اور ہمیشہ تک جاری رہے گا‘‘ (یوحنا4:13۔14)۔

(یوحنا4:10؛ 7:37)

    پہلی بات، پانی پیاس بُجھاتا ہے۔

II۔   دوسری بات، پانی زندگی دیتا ہے۔

III۔  تیسری بات، پانی غلاظت کو دھوتا ہے۔

IV۔  چوتھی بات، پانی ملائم ہوتا ہے۔

   پانچویں بات، پانی آگ بُجھاتا ہے۔