اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
کفارے کا دِن –
|
عبرانی کیلنڈر کے ساتویں مہینے کے دسویں دن، جو اس سال 13 اکتوبر کو آتا ہے، خدا نے اپنے لوگوں کو یومِ کفور yom ha-kippurim، یعنی کفارے کا دِن، منانے کو کہا۔ کیپیریمkippurim عبرانی لفظ کفارkaphar سے آیا ہے، جس کا مطلب ’’ڈھاپنا ہوتا‘‘ ہے۔ لوگوں کے گناہوں کو علامتی طور پر ’’ڈھانپ‘‘ دیا گیا تھا، [گناہوں سے] پاک صاف کرنے والے مسیح کی پیشن گوئی جو بعد میں [اُس نے] اپنے خون کے ذریعے دی جِسے اس نے کلوری کی صلیب پر بہایا تھا۔
کفارہ کے دن سردار کاہن دو بکرے لے گیا۔ ایک بکرا ذبح کیا گیا۔ سردار کاہن نے دوسرے بکرے پر ہاتھ رکھا، لوگوں کے گناہوں کا اقرار کیا، اور پھر اس بکرے کو بیابان میں چھوڑ دیا۔ پھر پہلے بکرے کے خون کو سردار کاہن عبادت گاہ کے مقدس ترین مقام میں لے گیا۔ وہ اکیلا ہی اندر گیا اور [کفارہ کے] سرپوش پر خون چھڑکا، جو عہد کے صندوق کے سب سے اوپر ہے – یہ بات ہمیں ہماری تلاوت تک لے جاتی ہے:
’’کیونکہ جسم کی جان اُس کے خون میں ہوتی ہے اور اُسے میں نے تمہیں اِس لیے دیا ہے کہ وہ مذبح پر تمہارے لیے کفارہ ہو۔ یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
کفارے کے دن تین اہم باتیں رونما ہوئیں۔ یہ تینوں تصویریں، تشبیہات ہیں، جو ہمارا خداوند یسوع مسیح اپنے لوگوں کو ان کے گناہوں سے بچانے کے لیے کرے گا۔
I۔ پہلی بات، وہ بکرا جو ذبح کیا گیا تھا ہمارے گناہوں کے لیے مسیح کے مرنے کی عکاسی کرتا ہے۔
بائبل کہتی ہے،
’’مسیح ہمارے گناہوں کی خاطر قربان ہوا‘‘ (I کرنتھیوں 15: 3)۔
’’لیکن خدا ہمارے لیے اپنی محبت یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کر دی‘‘ (رومیوں 5: 8)۔
ہماری تلاوت اس بات کی عکاسی اُس وقت کرتی ہے جب اُس نے کہا،
’’کیونکہ جسم کی جان خون میں ہوتی ہے…‘‘ (احبار 17: 11)۔
جب اس بکرے یا برّہ نے اپنا خون بہایا تو اس نے اپنی جان دے دی۔ یہ سولی پر مسیح کی اپنی جان نذر کر دینے کی ایک تصویر تھی جس نے اپنے لوگوں کو گناہ کی سزا سے بچانے کے لیے دے دیا۔ اشعیا نبی سے زیادہ واضح طور پر گنہگاروں کے لیے مسیح کے مصائب اور موت کو کبھی کسی نے نہیں دکھایا۔
’’یقیناً اُس نے ہماری بیماریاں برداشت کیں اور ہمارے غم اُٹھا لیے، پھر بھی ہم نے اُسے خدا کا مارا، کوٹا اور ستایا ہوا سمجھا۔ لیکن وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھائل کیا گیا اور ہماری بداعمالی کے باعث کُچلا گیا۔ جو سزا ہماری سلامتی کا باعث ہوئی وہ اُس نے اُٹھائی اور اُس کے کوڑے کھانے سے ہم نے شفایاب ہوئے۔ ہم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے، ہم میں سے ہر ایک نے اپنی اپنی راہ لی اور خداوند نے ہم سب کی بدکاری اُس پر لاد دی‘‘ (اشعیا 53: 4۔6)۔
ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ یسوع نے ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے کیا کیا۔ ہمیں اُس خوفناک اذیت کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے جس سے وہ گتسمنی کے باغ میں گزرا تھا، جس رات اُسے گرفتار کیا گیا تھا۔ اور نہ ہی ہمیں پیلاطس کے دور میں کوڑے مارے جانے کو فراموش کرنا چاہیے، جس کے ذریعے اسے موت کی حد تک کوڑے مارے گئے تھے۔ اور ہمیں اپنے آپ کو ان کیلوں کی مسلسل یاد دلانی چاہیے، جو اس کے ہاتھوں اور پیروں میں ٹھونکے گئے۔
بے عزتی اور بیہودہ مذاق کو برداشت کرتے ہوئے، میری جگہ پر سزا پا کر وہ کھڑا تھا؛
اپنے خون سے میری معافی کو مہر لگائی! ھیلیلویاہ! کیسا ایک نجات دہندہ ہے!
(’’ھیلیلویاہ! کیسا ایک نجات دہندہ! Hallelujah, What a Saviour! ‘‘ شاعر فلپ پی۔ بِلس Philip P. Bliss، 1838۔1876)۔
کلوری کی سوگوار پہاڑی پر چڑھائی؛ وہاں اُس کے قدموں میں سجدہ کرنا۔
وقت کے معجزے کو نشانی لگا لیں، خدا کی اپنی قربانی مکمل ہوئی۔
(’’تاریک گتسمنی میں جاؤ Go to Dark Gethsemane‘‘ شاعر جیمز مونٹگمریJames Montgomery، 1771۔1854)۔
تمام مصائب، درد، اور موت جس کا مسیح نے تجربہ کیا، [اُن کی پیشنگوئی کی گئی تھی، تصویر کشی کی گئی تھی، کفارہ کے دن مارے جانے والے بکرے کے ذریعے بیان کیا گیا تھا۔
II۔ دوسری بات، دوسرے بکرے کا بھیج دیا جانا قبر میں مسیح کی عکاسی کرتا ہے۔
مسیح کے مصائب اور موت کی عکاسی پہلے برّے کی موت کے ساتھ ختم نہیں ہوتی۔ خدا کے کلام نے کیا کہا سنیں۔ کھڑے ہو کر احبار 16: 21 اور 22 آیت کو بلند آواز سے پڑھیں۔
’’اور ہارون اپنے دونوں ہاتھ اُس کے سر پر رکھ کر اُس کے اوپر بنی اسرائیل کی ساری بدکاری اور نافرمانی یعنی اُن کے تمام گناہوں کا اِقرار کرے اور اُنہیں اُس برّے کے سر ڈال دے اور وہ اُس بکرے کو کسی مقرر کردہ آدمی کے وسیلہ بیابان میں بھیج دے‘‘ (احبار 16: 21۔22)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
آج کی زیادہ تر تبلیغ میں مسیح کی تدفین کا بہت کم ذکر کیا جاتا ہے۔ اور پھر بھی مسیح کے جسم کی تدفین بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اسے پولوس رسول نے انجیل کے دوسرے موضوع کے طور پر پیش کیا ہے:
’’اور کہ وہ دفنایا گیا تھا‘‘ (I کرنتھیوں 15: 4)۔
بائبل بھی کہتی ہے،
’’ہم اُس کے ساتھ دفنائے جاتے ہیں‘‘ (رومیوں 6: 4)۔
اور دوبارہ، خدا کے لوگ ہیں
’’اُس کے ساتھ دفنائے گئے‘‘ (کُلسیوں 2: 12)۔
ڈاکٹر لوئیس سپرری شعفرDr. Lewis Sperry Chafer نے کہا،
ماہرینِ الہٰیات کی طرف سے اس موضوع پر [مسیح کی تدفین کے بارے میں] بہت کم اہمیت دی گئی ہے...مسیح کی تدفین کو ’’قربانی کے بکرے [بکرے کو بیابان میں کُھلا چھوڑ دینے] کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔ یہ تشبیہ مکمل اور واضح ہے۔ کفارہ کے دن دو بکروں کی ضرورت تھی کہ وہ عام طور پر اس بات کی نمائندگی کریں جو مسیح نے کی تھی۔ ایک بکرے کو ذبح کیا گیا اور اس کا خون طہارت اور صفائی کے طور پر چھڑکا گیا۔ دوسرے بکرے پر [جسے بیابان میں کُھلا چھوڑ دیا گیا تھا] لوگوں کے گناہ منتقل کیے گئے اور اس بکرے کو بیابان میں کُھلا چھوڑ دیا گیا تاکہ وہ دوبارہ نظر نہ آئے۔ مسیح نے اپنا خون فراہم کیا جو نا صرف گناہ کی صفائی اور سزا کے لیے کارآمد ہے، بلکہ اس نے گناہ کو بھی دھو ڈالا (لوئیس سپرری شعفرDr. Lewis Sperry Chafer، اِلہٰیات میں ڈاکٹریتD.D. ، لٹریچر میں ڈاکٹریتLitt.D.، درجہ بہ درجہ علمِ الہٰیات Systematic Theology، ڈلاس سیمینری پریس، 1948، جلد VII، صفحہ 64)۔
یسوع گناہ اُٹھا لے جاتا ہے!
’’دیکھو خدا کا برّہ جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1: 29)۔
جیسا کہ جے ولبر چیپمین اسے تحریر کرتے ہیں،
جیتے جی، اس نے مجھ سے پیار کیا، مرنے میں، اس نے مجھے نجات دلائی۔
دفنانے میں، وہ میرے گناہوں کو بہت دور اُٹھا کر لے گیا۔
مُردوں میں سے زندہ ہونے میں، ہمیشہ کے لیے آزادانہ طور پر راستباز ٹھہرایا۔
ایک دن وہ آ رہا ہے، ہائے، شاندار دن!
(’’ایک دن!One Day‘‘ شاعر جے ولبر چیپمینJ. Wilbur Chapman ، 1859-1918)۔
جب آپ مسیح کے پاس آتے ہیں تو آپ کے گناہوں کو اُٹھا لیا جاتا ہے جیسا کہ اُس بکرے کے ذریعے عکاسی کی گئی ہے جسے بیابان میں کُھلا چھوڑ دیا جاتا ہے، لوگوں کے گناہوں کو اُٹھائے ہوئے! اور آپ
’’اُس کے ساتھ دفنائے جاتے‘‘ ہیں (رومیوں 6: 4)۔
’’مشرق اور مغرب سے جتنی دوری ہے اُس نے ہماری خطائیں اُتنی ہی دور ہم سے کر دی ہیں‘‘ (زبور 103: 12)۔
III۔ تیسری بات، سرپوش پر وہ خون جنت میں مسیح کے خون کی عکاسی کرتا ہے۔
پہلے بکرے کا خون، جسے ذبح کیا گیا تھا، کو پاک تر ترین مقام میں لایا گیا۔ اس مقدس مقام میں سردار کاہن کے علاوہ کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ اور اسے سال میں صرف ایک بار یوم کفور، یوم کفارہ پر جانے کی اجازت تھی۔
سردار کاہن عبادت گاہ میں اُس مقدس جگہ میں اکیلا ہی گیا۔ وہاں اس نے مقتول بکرے کا خون سرپوش پر چھڑکا، صندوق نما ڈھانچہ کے اوپری حصے پر جسے عہد کا صندوق کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ایم آر ڈیحانDr. M. R. DeHaan نے کہا،
یہ صندوق ببول کی لکڑی سے بنا ایک سمت میں دائرے نما لمبائی جیسے ڈبے پر مشتمل تھا اور سونے کی پتری سے ڈھکا ہوا تھا۔ اس صندوق میں وہ شریعت [دس احکام] رکھی گئی تھی جِسے اسرائیل نے توڑا تھا جب موسیٰ پہاڑ پر تھا۔ توڑی گئی شریعت نے اسرائیل کی ابدی سزا کا مطالبہ کیا، لیکن خدا نے ایک پروردگاری کی تھی… سال میں ایک بار کفارہ کے دن، سردار کاہن نے سوختنی قربانی کے الطار سے، قربانی کے جانور کا خون لیا جو کہ خداوند کی پروردگاری تھی اور اُسے سرپوش پر چھڑکا۔ وہ توڑی گئی شریعت تب قربانی کے خون کے وسیلے سے ڈھانپی گئی تھی۔ خدا راضی ہوا؛ اور کفارہ ادا ہو گیا تھا۔ اُس کے انصاف کی تشفی ہوئی۔ اس کی رحمت اس کے گمراہ لوگوں پر بلا روک ٹوک برستی تھی۔ بغیر خون کے توڑی گئی شریعت کو دیکھنا قہر کا سامنا کرنا ہے۔ خدا نے کہا، ’’جب میں خون کو دیکھوں گا، میں تمہیں بخشتا ہوا گزر جاؤں گا۔‘‘ خُدا کے راست فیصلے سے خون کو ہٹانا یقینی تباہی کو دعوت دینا ہے (ایم آر ڈیحان، ایم ڈی۔ M. R. DeHaan, M.D.، خون کی کیمسٹری The Chemistry of Blood، ژونڈروان Zondervan، دوبارہ اشاعت 1981، صفحہ 52)۔
اور یہ بات ہمیں واپس ہماری تلاوت کی طرف لے جاتی ہے۔ مہربانی سے کھڑے ہوں اور اِحبار 17: 11 ویں آیت کو اُونچی آواز سے پڑھیں۔
’’کیونکہ جسم کی جان اُس کے خون میں ہوتی ہے اور اُسے میں نے تمہیں اِس لیے دیا ہے کہ وہ مذبح پر تمہارے لیے کفارہ ہو۔ یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے۔‘‘ آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر میک آرتھرDr. MacArthur مسیح کے خون کو اپنی موت کے برابر قرار دیتے ہیں۔ وہ خون کو موت کا مترادف [وہ لفظ جو ایک چیز کی طرف اشارہ کرتا ہے لیکن اس سے متعلقہ چیز کا حوالہ دیتا ہے۔] کہتے ہیں – ایک اور شخص جس کا مطلب بھی یہی بات ہے۔ آر بی تھائیمR. B. Thieme کہتے ہیں کہ مسیح کا خون ’’اس کی روحانی موت کی علامت ہے۔‘‘ نہیں! نہیں! ہمیں ایسی کسی بات کو نہیں ماننا چاہئے! خون اس کی موت کے لیے صرف ایک اور لفظ نہیں ہے۔ خون صرف ’’اس کی روحانی موت کی علامت‘‘ نہیں ہے۔ خون موت سے الگ ہے اور خون کوئی ’’علامت‘‘ نہیں ہوتا ہے۔ مسیح کا خون حقیقی خون ہے! ہمیں تھائیم اور میک آرتھر کے نظریات کی تبلیغ نہیں کرنی چاہیے،
’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
اگر سردار کاہن اس بکرے کی لاش کو اندر لاتا اور اس جانور کی لاش کو سرپوش پر رکھ دیتا، تو کوئی کفارہ نہ ہوتا! یہ خون اور تنہا خون ہی ہے، جس کے بارے میں ہماری تلاوت بات کرتی ہے!
’’میں نے اسے قربان گاہ پر تمہیں دیا ہے۔‘‘
قربان گاہ پر کیا دیا ہے؟ وہی خون!
’’میں نے اسے قربان گاہ پر تمہیں دیا ہے۔‘‘
کس کے لیے؟
’’آپ کی جان کا کفارہ ادا کرنے کے لیے،‘‘
یہی بات ہے!
’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
تھائیم اور میک آرتھر کی بِنا خون کی خوشخبری سے دور ہی رہیں! میں اِس کے ساتھ کوئی سروکار رکھنا نہیں چاہتا!
’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
’’لیکن مسیح بہتر برکتوں کا سردار کاہن بن کر آ چکا ہے، جو اب موجود ہیں اور وہ جس خیمہ سے خدمت انجام دیتا ہے وہ زیادہ بڑا اور کامل ہے اور انسانی ہاتھوں کا بنایا ہوا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔ وہ بکروں اور بچھڑوں کا نہیں بلکہ اپنا خون لے کر ایک ہی بار پاک ترین مکان میں داخل ہوا اور ہمیں ایسی نجات دلائی جو ابدی ہے‘‘ (عبرانیوں 9: 11۔12)۔
ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee کو سنیں، جو اب تک کے سب سے زیادہ مشہور اور بڑے پیمانے پر سنے جانے والے بائبل کے استاد ہیں۔ ڈاکٹر میگی نے کہا،
مجھے یقین ہے کہ یہ آیت [عبرانیوں 9: 12] ثابت کرتی ہے کہ مسیح واقعی میں اپنا ہی خون آسمان پر لے گیا… بیلوں اور بکریوں کا خون آسمان میں کبھی نہیں چِھڑکا گیا – اس سے کوئی انکار نہیں کہ یہ نا معقول ہوگا۔ تاہم، مسیح کا خون، ہم یقین رکھتے ہیں، آسمان میں ہے اور یہ بالکل نا معقول نہیں ہے۔ زمین پر عبادت گاہ صرف ایک عکاسی تھی – حقیقت آسمان [جنت] میں ہے۔ ’’اب ہمارے لیے خُدا کی حضوری میں حاضر ہونا‘‘ کا مطلب ہے خُدا کے انتہائی چہرے کے سامنے۔ مسیح انسان کے بنائے ہوئے مقدس مقام میں داخل نہیں ہوا ہے۔ یہ روحانی لیکن حقیقی ہے۔ وہ ہمیں بچانے کے لیے زمین پر مر گیا۔ وہ ہمیں بچانے کے لیے جنت میں رہتا ہے۔ وہ ہمارے لیے موجود ہے (جے ورنن میگی، الہٰیات میں ڈاکٹریت J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سےThru the Bible، تھامس نیلسن Thomas Nelson، 1983، جلد پنجم، صفحات 566، 569)۔
’’یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
ڈاکٹر ڈبلیو اے کرسویل نےDr. W. A. Criswell نے احبار 17: 11 میں ہماری تلاوت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ’’یہ آیت احبار کے ساتھ ساتھ بائبل کی کلیدی آیات میں سے ایک ہے۔ یہ اس سرخ رنگ کے دھاگے کا حصہ ہے جو پورے مقدس صحیفے میں سے گزرتا ہے۔ خون کے کفارے کا اصول گناہ کے مسئلے کے لیے خدا کی طرف سے مقرر کردہ علاج ہے‘‘ (ڈبلیو اے کرسویل، فلسفے میں ڈاکٹریت W. A. Criswell, Ph.D.، کرسویل کا مطالعۂ بائبل The Criswell Study Bible، تھامس نیلسن Thomas Nelson، 1979، احبار 17: 11 پر غور طلب بات)۔
یہی تعلیم بائبل کفارہ کے دن اور یسوع مسیح کے خون کے بارے میں دیتی ہے۔
’’اُسے میں نے تمہیں اِس لیے دیا ہے کہ وہ مذبح پر تمہارے لیے کفارہ ہو۔ یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
واضح طور اور صاف طور پر، پھر، آپ کو ایمان کے ساتھ یسوع کے پاس آنا چاہیے۔ جب آپ اُس کے پاس آتے ہیں، اُس کا خون آپ کو گناہ سے پاک صاف کرنے کے لیے ابھی دستیاب ہے، اور ’’اپنی جانوں کا کفارہ دیں: کیونکہ یہ خون ہے جو جان کا کفارہ ادا کرتا ہے۔‘‘
’’اس کے بیٹے یسوع مسیح کا خون ہمیں تمام گناہوں سے [موجودہ، فعال، اشارہ کرنے والا] پاک کرتا ہے‘‘ (1 یوحنا 1: 7)۔
’’پاک صاف کرنا‘‘ فعل ’’حال‘‘ میں ہے یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ مسیح کا خون آپ کو پاک کرنے کے لیے اب بھی دستیاب ہے! ’’ایکٹو وائس active voice‘‘ ظاہر کرتی ہے کہ یہ اب بھی گنہگاروں کو پاک کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ’’فعل اشارہ‘‘ کا مزاج ظاہر کرتا ہے کہ یہ صفائی جاری رہتی ہے۔ یہ کبھی ختم نہیں ہوتی۔ فعل حال – یہ [خون] اب بھی [گناہوں کو] صاف کرتا ہے۔ ’’ایکٹو وائس active voice‘‘ – یہ اب بھی کام کر رہا ہے، اب بھی صفائی کر رہا ہے۔ فعل اشارے والا مزاج – کہ صفائی ایک جاری مظہر ہے۔ یہ کبھی ختم نہیں ہوتی۔ فعل حال۔ ایکٹو وائس active voice۔ اشارہ کرنے والا مزاج۔ وہ انتہائی فعل ’’پاک کرتا ہے‘‘ خون کا فنا ہونا ناممکن بنا دیتا ہے! خون اب بھی موجود ہے اور یہ اب بھی متحرک ہے! مسیح کے پاس آئیں! اُس کے ابدی خون سے ہر گناہ سے پاک صاف ہو جائیں! آئیے کھڑے ہو کر گاتے ہیں ’’وہان ایک چشمہ ہے۔‘‘ مجھے آپ کو یہ گانا گاتے ہوئے سننے دیں!
وہاں خون سے بھرا ایک چشمہ ہے، عمانوئیل کی رگوں سے کھینچا گیا،
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھو لیتے ہیں،
اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں،
اور گنہگار، اُس سیلاب کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں، اپنے تمام قصوروں کے دھبے دھولیتے ہیں۔
(’’وہاں ایک چشمہ ہےThere Is a Fountain ‘‘ شاعر ولیم کاؤپر William Cowper، 1731۔1800)۔
’’کیونکہ جسم کی جان اُس کے خون میں ہوتی ہے اور اُسے میں نے تمہیں اِس لیے دیا ہے کہ وہ مذبح پر تمہارے لیے کفارہ ہو۔ یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب کفارے کا دِن – THE DAY OF ATONEMENT – ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’کیونکہ جسم کی جان اُس کے خون میں ہوتی ہے اور اُسے میں نے تمہیں اِس لیے دیا ہے کہ وہ مذبح پر تمہارے لیے کفارہ ہو۔ یہ خون ہی ہے جو کسی جان کے لیے کفارہ دیتا ہے‘‘ (احبار 17: 11)۔ I۔ پہلی بات، وہ بکرا جو ذبح کیا گیا ہمارے گناہوں کی خاطر مسیح کے مرنے کی عکاسی کرتا ہے، I کرنتھیوں 15: 3؛ رومیوں 5: 8؛ اشعیا 53: 4۔6. II۔ دوسری بات، دوسرے بکرے کا دور کُھلا چھوڑ دیا جانا قبر میں مسیح کی عکاسی کرتا ہے،
احبار 16: 21۔22؛ I کرنتھیوں 15: 4؛ رومیوں 6: 4؛ کُلسیوں 2: 12؛ III۔ تیسری بات، سرپوش پر لہو آسمان میں مسیح کے خون کی عکاسی کرتا ہے، |