اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
مسیح آپ کو پاک صاف کر سکتا ہے!CHRIST CAN MAKE YOU CLEAN! ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ ’’اور ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے منّت کرنے لگا کہ اگر تُو چاہے تو مجھے کوڑھ سے پاک صاف کر سکتا ہے۔ اور یسوع نے اُس پر ترس کھا کر اپنا ہاتھ بڑھایا، کوڑھی کو چھوأ اور اُس سے کہا، میں چاہتا ہُوں کہ تُو پاک صاف ہو جائے‘‘ (مرقس 1:40۔41). |
سیکوفیلڈ کا مطالعۂ بائبل Scofield Study Bible کہتی ہے کہ ’’کوڑھ گناہ کے بارے میں بتاتا ہے جیسے (1) وہ خون میں ہوتا ہے؛ (2) قابلِ کراہت طریقوں سے کُھلم کُھلا نظر آ جاتا ہے؛ (3) انسانی ذریعوں سے ناقابلِ علاج‘‘ (احبار13:3 پر غور طلب بات)۔ یہودیوں کو کوڑھیوں کو نہ چھونے کا حکم تھا۔ اِس شخص کو اِس کے رشتے داروں سے خارج کیا جا چکا تھا، اور تنہا زندگی گزار رہا تھا۔ کوئی بھی اُس کے نزدیک نہیں آتا تھا۔ وہ سڑکوں پر تنہا زور زور سے چیختے ہوئے پھرتا تھا، ’’ناپاک۔ ناپاک۔‘‘
یہ ایک تصویر ہے، ایک شبیہہ ہے، گناہ کے بارے میں جو وہ ایک شخص کے ساتھ کرتا ہے۔ گناہ آپ کو خُدا کی نظروں میں ناپاک کر دیتا ہے۔ گناہ آپ کو خُدا سے جُدا کر دیتا ہے۔ گناہ آپ کو شراکت اور مقامی کلیسیا کی زندگی سے جُدا کر دیتا ہے۔ اوہ، آپ شاید گرجا گھر آتے ہیں، مگر آپ اُس میں اُس کی مکمل شراکت کے ساتھ داخل نہیں ہو سکتے۔ آپ ہمیشہ ’’باہر‘‘ ہی ہوتے ہیں۔ آپ واقعی میں خدا کے لوگوں سے تعلق نہیں رکھتے، اور آپ یہ بات جانتے ہیں، کہیں گہرائی میں۔ آپ اِتوار کے روز اور دوسرے موقعوں پر خدا کے لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں، مگر کسی نہ کسی طور، چاہے آپ کتنی ہی دیر سے گرجا گھر آتے رہے ہوں، اور ’’اِس کے ہوتے‘‘ نہیں ہیں۔ آپ پھر بھی ایک باہر والے ہی کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ یہ ہے جو گناہ کا کوڑھ آپ کے ساتھ کرتا ہے۔
اور جب آپ دعا مانگنا شروع کرتے ہیں، تو آپ کے دِل میں سوچنے کے لیے ہمیشہ ایک رُجحان ہوتا ہے کہ خُدا آپ کی نہیں سُنے گا۔ گناہ آپ کو خُدا کے ساتھ مکمل شراکت سے جُدا کر چکا ہوتا ہے۔ آپ خُدا کے لوگوں کے ساتھ دلی طور پر دعا میں شامل نہیں ہو سکتے۔ آپ تنہا ہوتے ہیں، اپنے گناہ کے کوڑھ میں۔ ’’کوڑھ گناہ کے بارے میں بات کرتا ہے جیسے وہ خون میں ہوتا ہے… انسانی ذرائع سے ناقابلِ علاج۔‘‘
اور اِس طرح سے، آپ آج کی صبح دوبارہ گرجا کرنے کے لیے آئے۔ لیکن آپ کے دِل میں کوڑھی کے الفاظ چیخ رہے ہوتے ہیں، ’’ناپاک! ناپاک!‘‘
’’اور اِس قسم کے متعدی مرض مثلاً کوڑھ میں مبتلا شخص کے لیے لازم ہے کہ وہ … چِلّا چِلّا کر کہے کہ ناپاک! ناپاک! جب تک وہ ایسے متعدی مرض میں مبتلا رہے گا وہ ناپاک سمجھا جائے گا۔ اِس لیے لازم ہے کہ وہ تنہا رہے اور لشکر گاہ کے باہر زندگی گزارے‘‘ (احبار 13:45۔46).
وہ تھی حالت جس میں وہ کوڑھی تھا – خُدا اور لوگوں سے جُدا کیا ہوا۔ کیا آج کی صبح یہاں پر کوئی ہے جو ویسا محسوس کرتا ہے؟ کیا آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ ابھی تک واقعی میں اِس گرجا گھر کا حصّہ نہیں ہیں؟ کیا آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ ابھی تک خُدا سے بہت دور ہیں؟ کیا آپ اپنے اندر گناہ کے قابلِ کراہت کوڑھ سے آگاہ ہیں، جو آپ کی انتہائی فطرت کا اخلاقی زوال ہے، جو گناہ کے ذریعے سے تباہ اور آلودہ ہے؟ اگر آپ نے اُس میں سے کسی کو بھی محسوس کیا تھا، پھر آئیں اور سیکھیں کیسے یہ کوڑھی پاک صاف ہوا تھا، اور شاید خُدا آپ کو وہ ایمان بخش دے گا کہ اُس کی مثال کی پیروی کریں اور خود سے پاک صاف ہو جائیں۔ اِس کوڑھی نے کیا کِیا تھا؟ اُس کے اِرادے اور افعال کیا تھے؟
I۔ پہلی بات، کوڑھی یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہونے کے لیے بیقرار تھا۔
آیت 40 پر نظر ڈالیں۔
’’اور ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے منّت کرنے لگا…‘‘ (مرقس 1:40).
اوپر دیکھیں، مہربانی سے۔ کوڑھی یسوع کے پاس آیا تھا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے منّت کی تھی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اگر آپ رحم چاہتے ہیں اور مسیح سے پاک صاف ہونا چاہتے ہیں، تو آپ کو بھی انتہائی بیقرار اور سنجیدہ ہونا چاہیے۔
بے شمار لوگ جو ابھی تک گناہ میں سوئے ہوئے ہیں محض ’’میں نجات پانا چاہتا ہوں‘‘ کے الفاظ مُنہ میں بُڑبُڑانے کے ذریعے سے ’’نجات پانے‘‘ کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن وہ اِس کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہوتے۔ وہ اِس میں خود کو حوالے نہیں کرتے۔ اُن کی فکر بڑھتی ہے جب وہ گناہ اور سزا پر ایک واعظ سُنتے ہیں، لیکن وہ احساس جلد ہی اُنہیں چھوڑ جاتا ہے، اور اُن کے ذہن جلدی سے دوسری باتوں میں بھٹکنے لگتا ہے۔ ایسی حالت میں لوگ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوتے۔ یسوع نے کہا،
’’تنگ دروازے سے داخل ہونے کی پُوری کوشش کرو کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ بہت سے لوگ اندر جانے کی کوشش کریں گے لیکن نہ جا سکیں گے‘‘ (لوقا 13:24).
جب میں واعظ کے بعد ابھی تک سوئے ہوئے لوگوں سے بات کرتا ہوں، میں عموماً اُس سے ایک سوال پوچھتا ہوں، ’’تم کیا چاہتے ہو یسوع آج تمہارے لیے کرے؟‘‘ میں اکثر اُنہیں آخر میں ایک سوالیہ علامت کے ساتھ جواب دیتا ہوا سُنتا ہوں۔ وہ کہتے ہیں، ’’میرے گناہوں کو معاف کرے؟‘‘ وہ یہ بات آخر میں ایک سوالیہ علامت کے ساتھ کہتے ہیں، جیسا کہ پوچھ رہے ہوں، ’’کیا یہ جواب دُرست ہے؟‘‘
اُن کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اُن کی حالت کی کراہت انگیزی نے اُنہیں جکڑا ہوا نہیں ہوتا۔ اُنہیں اپنی کوڑھ والی گناہ سے بھرپور حالت کی ہولناکی کا احساس ہی نہیں ہوتا۔ بہت کم ہے جو میں کہہ یا کر سکتا ہوں جو اُن کی مدد کرے جب کہ وہ اِس بے دِلانہ، بے تعصب، لاتعلقانہ حالت میں ہوتے ہیں۔ میں اُنہیں جانے دیتا ہوں، اُمید کرتے ہوئے اور دعا مانگتے ہوئے کہ خُدا کا روح اُن کے دِلوں کو چھیدے اور اُنہیں گناہ کے ساتھ لادے۔ میں اکثر اُنہیں پڑھنے کے لیے ایک ادبی کاغذ پیش کرتا ہوں اور بس اُنہیں جانے دیتا ہوں، دعا مانگتے ہوئے کہ اگلی مرتبہ میں اُن کے ساتھ بات کروں، تو وہ اپنی ضرورت کو دیکھ پائیں گے۔
اپنی ضرورت کو دیکھنا! یہ ہے جو ضروری ہے! اِس کوڑھی نے یقینی طور پر اپنی ضرورت کو دیکھا تھا – اور شدت سے اس کے ساتھ پریشان ہوا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ وہ ایک گمراہ کوڑھی تھا، اور وہ جانتا تھا کہ ماسوائے مسیح کے رحم کے اُس کے پاس اور کوئی دوسری اُمید نہیں تھی۔
’’اور ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے [اِلتجا] منّت کرنے لگا…‘‘ (مرقس 1:40).
یہ شخص سنجیدہ تھا۔ کیا آپ ہیں؟ یہ شخص جانتا تھا کہ وہ تباہ ہو چکا تھا اور مایوسی کے ساتھ گناہ کے کوڑھ کی متعدی بیماری میں مبتلا تھا۔ کیا آپ یہ جانتے ہیں؟ یہ شخص بیقرار تھا، یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہونے کے لیے جدوجہد کرتا ہوا۔ کیا یہ بات آپ کی تشریح کرتی ہے؟ اگر آپ کو اِس قسم کے احساسات ہوتے ہیں، تو شاید آج آپ یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہو جائیں۔ اگر نہیں، تو پھر یہ بھی محض ایک اور واعظ ہوگا جسے آپ نے سُنا اور پھر اِس کے بارے میں بھول گئے۔
II۔ دوسری بات، کوڑھی کو یقین تھا کہ یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہونا ممکن تھا۔
جی ہاں! اُسے یقین تھا یہ ممکن تھا! وہ واقعی میں یقین رکھتا تھا کہ یسوع اُس کو پاک صاف کر سکتا ہے۔ آیت 40 پر دوبارہ نظر ڈالیں۔
’’اور ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے منّت کرنے لگا کہ اگر تُو چاہے تو مجھے کوڑھ سے پاک صاف کر سکتا ہے‘‘ (مرقس1:40).
’’اگر تُو چاہے تو مجھے کوڑھ سے پاک صاف کر سکتا ہے‘‘ اُسے یقین تھا کہ مسیح اُس کو پاک صاف کر سکتا ہے۔ کیا آپ کو اُس بات کا یقین ہے؟ یا کیا یہ صرف ایک نظریہ ہے جو آپ نے لوگوں کو گرجا گھر میں کہتے ہوئے سُنا؟
گذشتہ ہفتے ایک شخص نے مجھے خط لکھا اور کہا کہ وہ ہمارے واعظوں کو میل کے ذریعے سے بھیجنے والی فہرست میں سے اپنا نام ہٹوانا چاہتا ہے۔ وہ میرے ساتھ یہ بات کہنے پر ناراض تھا کہ جان میک آرتھر غلطی پر ہے جب وہ کہتا ہے کہ دورِ حاضرہ میں کوئی خون نہیں ہے۔ یہ شخص میرے ساتھ اِس قدر ناراض ہوا تھا کہ اُس نے مجھے ’’غیرذمہ دار،‘‘ ’’جاہل‘‘ اور ’’احمق‘‘ کہا۔ شاید میں کچھ باتوں میں جو میں نے کہیں غیر ذمہ دار رہ چکا ہوں۔ میں پُریقین ہوں کہ میں زیادہ تر جاہل ہوں۔ اور میں شاید کچھ باتوں میں بجا طور پر احمق ہوں۔ لیکن گنہگاروں کو یہ بتانا کہ ’’خون سے بھرا ہوا ایک چشمہ ہوتا ہے… اور گنہگار اُس دھارے کے نیچے ڈبکی لگاتے ہیں اور اپنے قصوروں کے سارے داغ صاف کروا لیتے ہیں‘‘ غیرذمہ داری نہیں ہے۔ وہ غیرذمہ داری نہیں ہوتی ہے۔ اور بائبل میں یقین کرنا جہالت نہیں ہوتی جب یہ کہتی ہے،
’’اُس کے بیٹے یسوع کا خُون ہمیں ہر گناہ سے پاک کرتا ہے‘‘ (1۔ یوحنا 1:7).
اُس میں یقین رکھنا اور اُس کی منادی کرنے کے بارے میں کوئی بات جہالت نہیں ہوتی ہے – کیونکہ یہ خُدا کا کلام ہے! اور میں یقین نہیں رکھتا کہ اِس بات پر اصرار کرنا احمقانہ ہے کہ مسیح کا خون
’’بولتا ہے‘‘ (عبرانیوں12:24)۔
خون جس کی کبھی بھی تعریف نہیں کی گئی، خون جس کو زمین پر خراب کیا گیا، وہ خون جو سینکڑوں سال پہلے فنا ہو گیا تھا اب بات نہیں کر سکتا! لیکن یسوع کا خون ’’بولتا ہے‘‘ (عبرانیوں12:24)۔ میں نہیں سوچتا اِس بات کا اصرار کرنا کہ مسیح کا خون ’’بولتا ہے‘‘ احمقانہ ہے کیونکہ بائبل کہتی ہے یہ بولتا ہے (عبرانیوں12:24)۔ اور مسیح کا خون کیا باتیں بولتا ہے؟ یہ اُن لوگوں کے ساتھ جو یسوع کے پاس آتے ہیں امن اور رحم کی باتیں کرتا ہے! یہ اُن لوگوں کے ساتھ جو ایمان کے وسیلے سے مسیح کے پاس آتے ہیں تمام گناہ سے پاک صاف ہونے اور نجات کی باتیں بولتا ہے!
اگر مجھے نجات دہندہ کے خون کے وسیلے سے پاک صاف کیے جانے اور زندگی پانے کا اِعلان کرنے کے لیے ’’غیرذمہ دار، جاہل، اور احمق‘‘ کہا جاتا ہے تو کہہ لینے دیجیے۔ میں اُن اِلزامات کو ایک اعزازی تمغہ کی حیثت سے اپنا لوں گا۔ خود روم کے پوپ نے لوتھر کو تنہا مسیح کے خون کے وسیلے سے نجات کا اِعلان کرنے کے لیے ’’احمق‘‘ کہا تھا۔ میں اِس کو عزت میں شمار کروں گا مذہبی سُدھار والے کے ساتھ آخر تک احمقوں کی طرح کھڑے ہو کر، مسیح یسوع کے ہمیشہ کی زندگی والے، مکمل طور پر مؤثر خون کا ڈھٹائی کے ساتھ دفاع کرتے رہنے کو ایک نایاب و نادر موقعہ میں شمار کروں گا!
لیکن اِس چھوٹی سے کہانی کا اختتام اچھا ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہوتی ہے کہ اِس شخص نے بعد میں مجھے دوبارہ خط لکھا اور جو اُس نے کہا تھا وہ الفاظ واپس لیے اور معافی مانگی۔ میں خوش ہوں وہ بات رونما ہوئی تھی۔ میں اُس کی معافی قبول کرتا ہوں۔ اِس کے باوجود میں جو مسیح کے خون کے بارے میں یقین رکھتا ہوں اُس کو بدل نہیں سکتا۔
آہ، جب بات پاک صاف کیے جانے کی آتی ہے تو یہ کوڑھی کوئی بے اعتقادہ شکی نہیں تھا۔ بیشک اُس کا علم خون سے تعلق رکھتے ہوئے محدود رہا ہو، وہ یقینی طور پر جانتا تھا کہ یسوع اُس کو پاک صاف کر سکتا ہے۔ اُس کو اِس بارے میں یقین تھا۔ کہیں کوئی تھیالوجیکل پریشانی نہیں ہے۔ اِس شخص کے ذہن میں کوئی شک نہیں تھا۔ دیکھیں کس قدر جرأت کے ساتھ وہ بولتا ہے،
’’اگر تُو چاہے تو مجھے کوڑھ سے پاک صاف کر سکتا ہے‘‘ (مرقس1:40).
کیا آپ یقین رکھتے ہیں مسیح آپ کو پاک صاف کر سکتا ہے؟ کیا آپ یقین رکھتے ہیں کہ اُس یسوع کے وسیلے سے آپ کے لیے گناہ سے پاک صاف ہونا ممکن ہے؟ کیا آپ یقین رکھتے ہیں یسوع آپ کے لیے وہ کر سکتا ہے؟ تو پھر آپ انتظار کیوں کرتے ہیں؟
’’آہ‘‘ آپ شاید کہیں، ’’لیکن میں بجا طور سے گناہ کی سزایابی میں نہیں آیا ہوں۔‘‘ یہ ایک غلطی ہوتی ہے۔ صرف جس بات کی ضرورت ہے وہ ہے ’’اپنے لیے اُس یسوع کی ضرورت کو محسوس کرنا‘‘ (’’آؤ، اے گنہگاروCome, Ye Sinners،‘‘ شاعر جوزف ہارٹJoseph Hart، 1759)۔ اِس شخص نے اپنے لیے یسوع کی ضرورت کو محسوس کیا تھا۔ کیا آپ محسوس کرتے ہیں آپ کو پاک صاف ہونے کے لیے مسیح کی ضرورت پڑتی ہے؟ تو پھر مذید کسی اور بات کا اضافہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے! یسوع کے پاس آئیں اور وہ آپ کو پاک صاف کر دے گا!
III۔ کوڑھی کو یسوع میں ایمان کا صلہ مِلا تھا۔
آئیے کھڑے ہوں اور باآوازِ بُلند آیت 41 اور 42 پڑھیں۔
’’اور یسوع نے اُس پر ترس کھا کر اپنا ہاتھ بڑھایا، کوڑھی کو چھوأ اور اُس سے کہا، میں چاہتا ہُوں کہ تُو پاک صاف ہو جائے۔ اُسی دم اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا‘‘ (مرقس 1:41۔42).
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
جب کوڑھی نے کہا، ’’اگر تُو چاہے تو مجھے پاک صاف کر سکتا ہے،‘‘ تو یسوع کے دِل کو اُس ’’پر بڑا ترس آیا‘‘ تھا۔ جیسے سپرجیئن اِس کو تحریر کرتے ہیں،
وہ یونانی لفظ جویہاں پر استعمال ہوا… ساری نسل انسانی کی فکر کا اظہار کرتا ہے، تمام باطنی حصوں میں ایک ہلچل… نجات دہندہ کو بڑا ترس آیا تھا… جیسے ہی ہمارے خداوند یسوع کو ترس آیا ویسے ہی اُس کا ہاتھ آگے بڑھا اور اُس نے اُس شخص کو چھوأ اور اُسے فوراً شفایاب کیا۔ علاج کرنے کے لیے زیادہ وقت کی ضرورت ہی نہیں پڑی تھی؛ کیونکہ کوڑی کے خون کو ایک سیکنڈ میں پاک صاف اور ٹھنڈا کیا جا چکا تھا (سی۔ ایچ۔ سپرجیئن C. H. Spurgeon، ’’خُداوند اور کوڑھی The Lord and the Leper،‘‘ میٹروپولیٹن عبادت گاہ کی واعظ گاہ سے The Metropolitan Tabernacle Pulpit، پِلگرِم اشاعت خانے Pilgrim Publications، دوبارہ اشاعت 1974، جلد XXXIV، صفحہ 95)۔
مسیح نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور اُسے چھوأ اور اُس سے کہا، میں چاہتا ہوں کہ تو پاک صاف ہو جا۔ اور جیسے ہی اُس نے یہ بات کہی، فوراً ہی کوڑھ اُس شخص سے چلا گیا اور وہ پاک صاف ہو گیا‘‘ (مرقس1:41۔42)۔
اُس انتہائی لمحہ میں جب آپ یسوع کے پاس آتے ہیں، وہ آپ کو چھوئے گا اور آپ کے گناہ ہمیشہ کے لیے چلے جائیں گے۔ ڈاکٹر جے ورنن میگی Dr. J. Vernon McGee نے کہا،
اِس معجزے کا ایک شاندار نفسیاتی پہلو ہے۔ کسی نے بھی اُس کوڑھی کو نہیں چھوأ تھا۔ اُس شخص کو سالوں سے کسی نے بھی نہیں چھوأ تھا۔ نا ہی وہ کسی کو چھونے پایا تھا۔ میں تصور کر سکتا ہوں اُس کے خاندان والے اُس کے لیے وہیں پر کھانا اور پانی لے آتے تھے، چھوڑ جاتے، اور جب وہ واپس چلے جاتے تو وہ باہر آتا اور یہ چیزیں اُٹھا کر لے جاتا۔ وہ غالباً اُن کو ہاتھ ہلا کر سلام دعا کر سکتا تھا، لیکن وہ کبھی بھی دوبارہ اُن کے پاس نہیں جا سکتا تھا، کبھی بھی اُنہیں اپنے بازوؤں میں نہیں تھام سکتا تھا، کبھی بھی چھو نہیں سکتا تھا۔ لیکن اب خُداوند اِس شخص کو چھوتا ہے، اور وہ یسوع اِس کو پاک صاف کر ڈالتا ہے! (جے ورنن میگی، ٹی ایچ۔ ڈی۔ J. Vernon McGee, Th.D.، بائبل میں سے Thru the Bible، تھامس نیلسنThomas Nelson، 1983، جلد چہارم، صفحہ166)۔
ایک مشہورومعرف گیت میں، بِل گیتھر Bill Gaither نے اِس بارے میں بتایا جب اُس نے وہ گیت تحریر کیا تھا جو مسٹر گریفتھ Mr. Griffith نے ایک لمحہ قبل گایا تھا۔
ایک بھاری بوجھ سے جکڑا ہوا، ’شرمندی اور جرم کے وزن سے دبا ہوا،
تب یسوع کے ہاتھ نے مجھے چھوأ، اور میں مذید اور پہلے جیسا نہ رہا۔
اُس نے مجھے چھوأ، اوہ، اُس نے مجھے چھوأ،
اور اوہ، وہ خوشی جو میری جان میں مچل کر دوڑی۔
کچھ نہ کچھ ہوا تھا، اور اب میں جان گیا،
اُس نے مجھے چھوأ تھا اور مجھے مکمل کر دیا تھا۔
(’’اُس نے مجھے چھوأHe Touched Me‘‘ شاعر بِل گیتھر Bill Gaither، 1963)۔
جس لمحے آپ یسوع کے پاس ایمان کے وسیلے سے آتے ہیں، وہ آپ کو چھوئے گا، اور آپ کو تمام گناہ اور جرم سے پاک صاف کر ڈالے گا۔ وہ صلیب پر آپ کے گناہ کی ادائیگی کے لیے قربان ہوا تھا۔ وہ آپ کو زندگی بخشنے کے لیے مُردوں میں سے زندہ ہوا تھا۔
’’اُس کے بیٹے یسوع مسیح کا خون ہمیں تمام گناہ سے پاک صاف کرتا ہے‘‘ (1یوحنا1:7)۔
یسوع کے پاس آئیں۔ اُس میں یقین رکھیں۔ اُس لمحے وہ آپ کو پاک صاف کر دے گا۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واعظ سے پہلے کلام پاک میں سے تلاوت ڈاکٹر کرھیٹن ایل۔ چعین Dr. Kreighton L. Chan نے کی تھی: لوقا 5:12۔16 .
واعظ سے پہلے اکیلے گیت مسٹر بینجیمن کینکیڈ گریفتھ Mr. Benjamin Kincaid Griffith
نے گایا تھا: ’’اُس نے مجھے چھوأHe Touched Me‘‘ (شاعر بِل گیتھر Bill Gaither، 1963)۔
لُبِ لُباب مسیح آپ کو پاک صاف کر سکتا ہے! CHRIST CAN MAKE YOU CLEAN! ڈاکٹر آر۔ ایل۔ ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے ’’اور ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا اور گھٹنے ٹیک کر اُس سے منّت کرنے لگا کہ اگر تُو چاہے تو مجھے کوڑھ سے پاک صاف کر سکتا ہے۔ اور یسوع نے اُس پر ترس کھا کر اپنا ہاتھ بڑھایا، کوڑھی کو چھوأ اور اُس سے کہا، میں چاہتا ہُوں کہ تُو پاک صاف ہو جائے‘‘ (مرقس 1:40۔41). (احبار 13:45۔46) I. کوڑھی یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہونے کے لیے بیقرار تھا، II. کوڑھی کو یقین تھا کہ یسوع کے وسیلے سے پاک صاف ہونا ممکن تھا، III. کوڑھی کو یسوع میں ایمان کا صلہ مِلا تھا، مرقس 1:41۔42؛ |