اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
پتھر لُڑھکایا گیاTHE STONE ROLLED AWAY ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’اور جب اُنہوں نے اوپر نگاہ کی تو دیکھا کہ وہ بھاری پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے‘‘ (مرقس 16: 4)۔ |
اتوار کی صبح مریم مگدلینی، یسوع کی ماں مریم، اور سلومی یسوع کی قبر پر آئیں تاکہ اُس کی لاش پر مسح کریں، جو جمعہ کو وہاں دفن کیا گیا تھا۔ جب وہ قبر کے قریب پہنچے تو انہوں نے ایک دوسرے سے کہا،
’’ہمارے لیے قبر کے مُنہ پر سے پتھر کون لڑھکائے گا؟‘‘ (مرقس 16: 3)۔
یہ مقبرہ ایک چھوٹا سا کمرہ تھا، جسے ایک پہاڑی کے پہلو میں ٹھوس چٹان سے تراشا گیا تھا۔ ایک بڑی، چپٹی، گول چٹان، ایک بڑے پہیے کی طرح، دروازے کو ڈھانپ رہی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق دروازے کو ڈھانپنے والے پتھر کا وزن ڈیڑھ سے دو ٹن تھا۔ یہ بہت بڑا، گول، چپٹا پتھر قبر کے داخلی دروازے پر ایک جھری میں لپٹا ہوا تھا، جس پر روم کی مہر لگی ہوئی تھی، رومی سپاہی اس کی حفاظت کر رہے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پتھر کو ایک دفعہ اس جگہ پر منتقل کر چکنے کے بعد 18 سے 20 آدمی اِس کو سرکانے میں لگیں گے۔
متی ہمیں بتاتا ہے کہ رومیوں
’’… جا کر پتھر پر مہر لگا دی اور قبر کی نگرانی کے لیے پہرہ بٹھا دیا‘‘ (متی 27: 66)۔
جوش میک ڈویل Josh McDowell بتاتے ہیں کہ ’’مختلف ’حفاظتی احتیاطیں‘ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی تھیں کہ جب یسوع مر گیا تھا تو وہ مردہ ہی رہے گا اور دفن کیا جائے گا‘‘ (جوش میک ڈویل Josh McDowell، ایک تیارشُدہ دفاع A Ready Defense، تھامس نیلسنThomas Nelson، 1993، صفحہ 221)۔ میک ڈویل نے متعدد احتیاطی تدابیر بتائی ہیں جو رومی اور یہودی حکام نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی تھیں کہ یسوع ’’مردہ اور دفن رہے گا۔‘‘
– انہوں نے اسے مصلوب کر کے مار ڈالا۔ اس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیلیں ٹھوکی گئیں۔ جب یسوع صلیب پر تھا، ایک رومی سپاہی نے اس کے دل میں نیزہ گھونپ دیا۔ یسوع یقینی طور پر مر گیا تھا جب انہوں نے اسے صلیب سے نیچے اتارا اور اسے قبر میں ڈالا۔
– اُنہوں نے اُسے ٹھوس چٹان سے تراشی ہوئی ایک قبر میں رکھا، جس کا داخلی دروازہ تقریباً 5 فٹ اونچا تھا۔ ایک بڑا پتھر، جس کا وزن ڈیڑھ سے دو ٹن تھا، داخلی دروازے پر لڑھکا دیا گیا تھا۔ متی اور مرقس دونوں ہمیں بتاتے ہیں کہ پتھر بہت بڑا تھا۔
– انہوں نے مقبرے کے دروازے پر رومی محافظ دستہ لگا دیا۔ مشہور یونانی اسکالر ڈاکٹر اے ٹی رابرٹسن Dr. A. T. Robertson نے کہا کہ یہ ’’رومن سپاہیوں کا محافظ‘‘ تھا (اے ٹی رابرٹسن، نئے عہد نامے میں کلام کی عکاسیWord Pictures in the New Testament، براڈمین پریسBroadman Press، 1930، جلد 1، صفحہ 239)۔ جوش میک ڈویل کہتے ہیں، ’’ایک رومن گارڈ یونٹ 4 سے 16 آدمیوں پر مشتمل سیکورٹی فورس تھی... 4 آدمیوں کو فوری طور پر اس کے سامنے رکھ دیا گیا جس کی انہیں حفاظت کرنی تھی۔ باقی بارہ آدمی ان کے سامنے ایک نیم دائرے میں سو رہے تھے… یہ محافظ جس چیز کی حفاظت کر رہے تھے اسے چوری کرنے کے لیے، جو لوگ سو رہے تھے ان پر سے گزر کر چوروں کو آنا پڑے گا۔ ہر چار گھنٹے بعد، 4 کی ایک اور اکائی بیدار ہوتی تھی" (McDowell، ibid.، p. 228)۔
ا – ُنہوں نے اُس پتھر پر رومی مہر لگائی جس نے قبر کے منہ کو ڈھانپ رکھا تھا۔ ڈاکٹر اے ٹی رابرٹسن کا کہنا ہے کہ یہ مہر ’’پتھر پر پھیلی ہوئی ایک ڈوری تھی اور ہر سرے پر مہر بند تھی… یہ مہر رومی نگران کی موجودگی میں لگائی گئی تھی، رومن اتھارٹی اور طاقت کی اس مہر کی حفاظت کے لیے انچارج چھوڑ دیا گیا تھا۔ انہوں نے چوری اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والی بات کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کی…لیکن انہوں نے خود کو چکما دیا اور خالی قبر اور یسوع کے جی اٹھنے کی حقیقت کی اضافی گواہی فراہم کی۔‘‘ (رابٹسن Robertson، ibid.)۔
اگر رومن مہر ٹوٹ جاتی تو محافظوں کے ساتھ سخت سلوک کیا جاتا۔ اُنہیں ’’الٹا مصلوب کیے جانے کے ذریعے خودکار پھانسی‘‘ کا سامنا کرنا پڑتا (میکڈوویل McDowell، ibid.، صفحہ 231)۔
ان احتیاطوں کے باوجود یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ متی 28: 2-4 کو دیکھیں۔ آئیے کھڑے ہو کر ان تینوں آیات کو بلند آواز سے پڑھیں۔
’’اور، غور سے دیکھو، اچانک ایک بڑا زلزلہ آیا کیونکہ خداوند کا فرشتہ آسمان سے اُترا اور قبر کے پاس جا کر پتھر کو لڑھکا دیا اور اُس پر بیٹھ گیا۔ اُس کی صورت بجلی کی مانند تھی اور اُس کے کپڑے برف کی طرح سفید تھے۔ پہرہ دار ڈر کے مارے کانپ اُٹھے اور مُردہ سے ہو گئے‘‘ (متی 28: 2۔4)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
یہ دوسرا زلزلہ تھا جو مسیح کے مصلوب ہونے اور جی اٹھنے کے سلسلے میں ہوا تھا۔ پہلا زلزلہ اس وقت آیا جب مسیح صلیب پر مر گیا۔ اس نے ہیکل کے پردے کو دو حصوں میں پھاڑ دیا۔ یہ دوسرا زلزلہ غالباً پہلے زلزلے کا آفٹر شاک تھا۔ اسے متی 28: 2 میں ’’ایک بڑا زلزلہ‘‘ کہا گیا ہے۔ اس زلزلے نے پتھر پر رومی مہر کو توڑ دیا، اور ’’خُداوند کا فرشتہ آسمان سے اُترا، اور آکر دروازے سے پتھر کو لڑھکا کر اُس پر بیٹھ گیا‘‘ (متی 28: 2 ب)۔
جب وہ عورتیں قبر کے پاس آئیں تو پتھر پیچھے لُڑھک گیا۔
’’اور جب اُنہوں نے اُوپر نگاہ کی، تو دیکھا وہ پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے‘‘ (مرقس 16: 4)۔
مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا! فرشتہ نے اُن سے کہا،
’’تم یسوع ناصری کو جو مصلوب ہوا تھا ڈھونڈتی ہو۔ وہ جی اُٹھا ہے، وہ یہاں نہیں ہے۔ دیکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں اُنہوں نے اُسے رکھا تھا‘‘ (مرقس 16: 6)۔
پتھر کو خداوند کی قوت کے وسیلے سے لُڑھکایا گیا تھا۔ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا تھا!
’’اور جب اُنہوں نے اُوپر نگاہ کی، تو دیکھا وہ پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے‘‘ (مرقس 16: 4)۔
اُس پتھر کا لُڑھکایا جانا اور ہمارے خداوند کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ہمیں پر بے شمار باتیں ظاہر کرتا ہے۔
I۔ پہلی بات، پتھر کا لُڑھکایا جانا روم اور مذہب پر مسیح کی قوت کو ظاہر کرتا ہے۔
متی 27: 62۔66 آیات کھولیں۔ آئیے کھڑے ہوں اور اِن پانچ آیات کو با آوازِ بُلند پڑھیں۔
’’اگلے ہی دِن یعنی تیاری کے دِن کے بعد، سردار کاہن اور فریسی مل کر پیلاطُس کے پاس پہنچے، اور کہنے لگے خداوندا! ہمیں یاد ہے کہ اُس شخص نے جیتے جی کہا تھا کہ میں تیسرے دِن زندہ ہو جاؤں گا۔ لہٰذا حکم دے کہ تیسرے دِن تک قبر کی نگرانی کی جائے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ اُس کے شاگرد آ کر لاش کو چُرا لے جائیں اور لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ مُردوں میں سے زندہ ہو گیا ہے۔ یہ بعد کا فریب پہلے والے فریب سے بھی بُرا ہو گا۔ پیلاطُس نے کہا تمہارے پاس پہرہ دار موجود ہیں اُنہیں لے جاؤ اور جہاں تک ہو سکے قبر کی نگہبانی کرو۔ چنانچہ اُنہیں نے جا کر پتھر پر مہر لگا دی اور قبر کی نگرانی کے لیے پہرہ بٹھا دیا‘‘ (متی 27: 62۔66)۔
آپ تشریف رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے قبر کو جتنا محفوظ بنا سکتے تھے بنایا۔ انہوں نے قبر کے منہ پر دو ٹن وزنی پتھر لُڑھکا دیا۔ انہوں نے پتھر پر رومن مہر لگا دی۔ اُنہوں نے داخلی دروازے پر 16 رومن نگران مقرر کیے۔ رومی گورنر پیلاطس نے کہا، ’’جتنا ممکن ہو اسے یقینی بناؤ‘‘ (متی 27: 65)۔ لیکن وہ اسے کافی حد تک یقینی نہیں بنا سکے! وہ اسے کافی محفوظ نہیں بنا سکے! خدا نے مُنہ توڑ جواب دیا۔ زلزلہ آیا۔ مہر ٹوٹ گئی۔ پتھر کو خُداوند کے فرشتے نے پیچھے ہٹا دیا۔ رومی محافظ زمین پر گر گئے، اتنے خوفزدہ کہ وہ ’’مردہ آدمیوں‘‘ کی طرح تھے (متی 28: 4)۔ اور مسیح اُس قبر سے زندہ باہر نکل آیا! وہ روم کی طاقت پر، اور فریسیوں کے مذہب کی طاقت پر غالب تھا! مسیح نے سیاست کی طاقت کو توڑا۔ مسیح نے مردہ مذہب کی طاقت کو توڑا۔ مسیح مردوں میں سے جی اُٹھا!
’’اور جب اُنہوں نے اُوپر نگاہ کی، تو دیکھا وہ پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے کیونکہ وہ بہت بڑا تھا‘‘ (مرقس 16: 4)۔
II۔ دوسری بات، پتھر کا لُڑھکایا جانا موت پر مسیح کی قوت کو ظاہر کرتا ہے۔
جب یسوع کا دوست لعزر مر گیا تو اُنہوں نے اُسے قبر میں دفن کر دیا۔ دو دن بعد یسوع لعزر کے گھر آیا، اور لعزر کی بہن نے یسوع سے کہا،
’’اے خداوند! اگر تو یہاں ہوتا تو میرا بھائی نہ مرتا‘‘ (یوحنا 11: 21)۔
’’یسوع نے اُس سے کہا، قیامت اور زندگی میں ہوں۔ جو مجھ پر یقین رکھتا ہے وہ مرنے کے بعد بھی زندہ رہے گا اور جو کوئی زندہ ہے اور مجھ پر ایمان لاتا ہے کبھی نہ مرے گا‘‘ (یوحنا 11: 25۔26)۔
پھر یسوع نے لعزر کو مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔
ایک اور جگہ پر یسوع نے کہا،
’’جو بیٹے پر ایمان لاتا ہے وہ ہمیشہ کی زندگی پاتا ہے‘‘ (یوحنا 3: 36)۔
کیا ہم یقین کر سکتے ہیں کہ یسوع ہمیں ہمیشہ کی زندگی دینے کے قابل ہے؟ جی ہاں – کیونکہ یسوع خود مردوں میں سے جی اُٹھا!
یسوع نے ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر اپنی جان دی۔ لیکن یسوع اس وقت تک نہیں مرتا جب تک وہ ایسا نہ کرنا چاہتا۔ یسوع نے کہا،
’’میں اپنی جان قربان کرتا ہوں تاکہ اُسے پھر واپس لے لوں۔ اُسے کوئی مجھ سے چھینتا نہیں بلکہ میں اپنی مرضی سے اُسے قربان کرتا ہوں۔ مجھے اُسے قربان کرنے کا اختیار ہے اور پھر واپس لے لینے کا حق بھی ہے‘‘ (یوحنا 10: 17۔18)۔
پتھر لڑھک گیا۔ یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ اس سے یہ ثابت ہوا کہ یسوع موت پر اختیار رکھتا ہے۔ اگر آپ یسوع پر بھروسہ کرتے ہیں، تو آپ کبھی نہیں مریں گے۔ یسوع نے کہا،
’’جو کوئی بھی … مجھ پر ایمان لاتا ہے کبھی نہ مرے گا‘‘ (یوحنا 11: 26)۔
کتنا شاندار وعدہ ہے! مسیح موت پر اختیار رکھتا ہے – اور اس طرح، وہ آپ کو ہمیشہ کی زندگی دے سکتا ہے!
موت کی قوتوں نے اپنا پورا زور لگا لیا،
لیکن مسیح نے اُن کے لشکر کو منتشر کردیا؛
آؤ پاک خوشی کے نعرے چلا کر لگائیں۔ ہیلیلویاہ!
تین اُداس دِن جلدی سے گزر گئے؛
وہ جلال کے ساتھ مُردوں میں سے جی اُٹھا؛
ہمارے جی اُٹھے سربراہ کو تمام جلال ہو! ہیلیلویاہ!
(’’اختلاف ختم ہو گیا The Strife Is O’er ‘‘ فرانس پاٹ Francis Pott نے ترجمہ کیا، 1832۔1909)۔
اُس جیسا بنایا، اُس ہی کی طرح ہم جی اُٹھے،
ھیلیلویاہ!
صلیب، قبر، آسمان ہمارے ہی ہیں۔
ھیلیلویاہ!
(’’مسیح خُداوند آج جی اُٹھا ہے Christ the Lord is Risen Today‘‘ شاعر چارلس ویزلی، 1707۔1788)۔
’’اور جب اُنہوں نے اُوپر نگاہ کی، تو دیکھا وہ پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے کیونکہ وہ بہت بڑا تھا‘‘ (مرقس 16: 4)۔
III۔ تیسری بات، پتھر کا لُڑھکایا جانا نجات دینے کے لیے مسیح کی قوت کو ظاہر کرتا ہے۔
یسوع مسیح کے پاس آپ کو گناہ اور جرم سے بچانے کی طاقت ہے۔ اس کا خون آپ کے گناہوں کو دھو سکتا ہے۔ اُس کا جی اُٹھنا آپ کو ہمیشہ کی زندگی دے سکتا ہے۔
’’کیونکہ جس طرح آدم میں سب مرتے ہیں اسی طرح مسیح میں سب زندہ کیے جائیں گے‘‘ (I کرنتھیوں 15: 22)۔
’’یہاں تک کہ جب ہم گناہوں میں مر چکے تھے، ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کیا‘‘ (افسیوں 2: 5)۔
’’ابن آدم کو زمین پر گناہوں کو معاف کرنے کا اختیار ہے‘‘ (مرقس 2: 10)۔
’’چنانچہ وہ اُن کو آخری حد تک نجات دلانے کے قابل بھی ہے جو اُس کے ذریعے خُدا کے پاس آتے ہیں، یہ دیکھتے ہوئے کہ وہ اُن کے لیے شفاعت کرنے کے لیے ہمیشہ زندہ رہتا ہے‘‘ (عبرانیوں 7: 25)۔
کیا آپ یسوع کے پاس آئیں گے؟ کیا آپ اس پر بھروسہ کریں گے؟ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔ وہ ابھی زندہ ہے، آسمان میں خُدا کے دائیں ہاتھ پر۔ مسیح آپ کے گناہوں کو معاف کرنے اور آپ کو ابدی زندگی دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ اُس کے پاس آؤ! اس پر یقین رکھو! اس پر بھروسہ کرو – اور وہ آپ کو نجات دلائے گا – ابھی ہی!
اُسے زندگی کے خداوند کا تاج پہنائیں،
جس نے قبر کو فتح کیا،
اور اِختلاف میں فتح یاب ہوا۔
ان لوگوں کے لیے جنہیں وہ بچانے کے لیے آیا تھا۔
اس کی جلالیت کے اب ہم گیت گاتے ہیں۔
جو مر گیا اور آسمان پر اُٹھایا گیا،
جو دائمی زندگی لانے کے لیے قربان ہو گیا،
اور زندہ ہے تاکہ موت مر جائے۔
(’’اسے بہت سے تاجوں کے ساتھ تاج پہنائیں Crown Him With Many Crowns‘‘ شاعر میتھیو بریجزMathew Bridges، 1800۔1894، اور گاڈفری ٹھرینگ Godfrey Thring، 1823۔1903)۔
’’اور جب اُنہوں نے اُوپر نگاہ کی، تو دیکھا وہ پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے کیونکہ وہ بہت بڑا تھا‘‘ (مرقس 16: 4)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب پتھر لُڑھکایا گیا THE STONE ROLLED AWAY ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’اور جب اُنہوں نے اوپر نگاہ کی تو دیکھا کہ وہ بھاری پتھر پہلے سے ہی لڑھکا پڑا ہے‘‘ (مرقس 16: 4)۔ (مرقس 16: 3؛ متی 27: 66؛ 28: 2۔4؛ مرقس 16: 6) I۔ پہلی بات، پتھر کا لُڑھکایا جانا روم اور مذہب پر مسیح کی قوت کو ظاہر کرتا ہے، متی 27: 62۔66؛ 28: 4 . II۔ دوسری بات، پتھر کا لُڑھکایا جانا موت پر مسیح کی قوت کو ظاہر کرتا ہے، یوحنا 11: 21، 25۔26؛ 3: 36؛ 10: 17۔18 . |