اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
دیکھو وہ آدمی!BEHOLD THE MAN! ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’جب یسوع کانٹوں کا تاج سر پر رکھے اور سُرخ چوغہ پہنے ہوئے باہر آیا تو پیلا طُس نے کہا، یہ رہا وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)۔ |
یسوع مسیح ’’اندیکھے خدا کی صورت‘‘ ہے (کلسیوں 1: 15)۔ یسوع ابدی خدا ہے جس نے کائنات کو تخلیق کیا۔ ’’سب چیزیں اُسی کے وسیلے سے پیدا کی گئیں اور کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو اُس کے بغیر وجود میں آئی ہو‘‘ (یوحنا 1: 3)۔
انیسویں صدی کے آخر میں آزاد خیال لوگ، جنہوں نے بائبل کی بے قاعدگی سے انکار کیا، گرجا گھروں میں بہت مضبوط ہو گئے۔ ان آزادی پسندوں نے مسیح کی الوہیت کا انکار کیا۔ انہوں نے سکھایا اور تبلیغ کی کہ یسوع صرف ایک عظیم آدمی، ایک عظیم استاد تھا۔
ابتدائی بنیاد پرستوں نے سختی سے مسیح کی الوہیت کا دعویٰ کرتے ہوئے ردعمل ظاہر کیا۔ بنیادی مسیحی نظریے پر بارہ چھوٹی کتابوں کا ایک سلسلہ بڑے پیمانے پر تیار کیا گیا اور دنیا کے ہر پادری، مبشر، مشنری اور مذہبی پروفیسر کو بھیجا گیا۔ یہ بارہ جلدیں 1909 اور 1912 کے درمیان دو امیر مسیحی عام آدمیوں، لیمنLyman اور ملٹن سٹیورٹ نے بھیجی تھیں۔ ان کتابوں کو صرف بُنیاد پرستو The Fundamentals (ٹیسٹی منی اشاعتی کمپنی، بِنا تاریخ، 808 لاسال ایونیو، شیکاگو، ایلی نوئیس Testimony Publishing Company, n.d., 808 LaSalle Ave., Chicago, Illinois) کہا جاتا تھا۔ ان کے دور رس اثرات تھے۔
بُنیاد پرستوThe Fundamentals کی پہلی جلد میں پہلے تین آرٹیکلز یہ والے تھے:
1. ڈاکٹر جیمز اُرّDr. James Orr کی طرف سے ’’مسیح کی کنواری سے پیدائش‘‘۔
2. ’’مسیح کی خُدائی‘‘ تحیر ڈاکٹر بی بی وارفیلڈDr. B. B. Warfield۔
3. ڈاکٹر جی کیمبل مورگنDr. G. Campbell Morgan کا تحریر کردہ ’’متجسم ہونے کا مقصد‘‘۔
پہلی کتاب کے ان عنوانات سے آپ فوراً دیکھ سکتے ہیں کہ ابتدائی بنیاد پرست کسی بھی دوسرے نظریے سے زیادہ مسیح کی الوہیت سے متعلق تھے۔
یہ اصرار یا شدت اب تقریباً 100 سالوں سے جاری ہے۔ بائبل پر یقین رکھنے والا ہر پادری مسیح کی الوہیت کی شدت اور انتہائی سختی کے ساتھ تبلیغ اور تعلیم دیتا ہے۔ مسیح کی انسانیت کا شاید ہی تذکرہ کیا گیا ہے – صرف کبھی کبھار تبصرہ۔
پادریوں کو یہ احساس نہیں ہے کہ یہ مسیح کی انسانیت ہے جو آج 100 سالوں بعد حملہ آور ہے۔ کیونکہ پادریوں کی صرف ایک بہت ہی قلیل تعداد گمشدہ لوگوں کو مشورہ دیتی ہے، توسیعی اجلاسوں میں، اپنے دفاتر میں، پادری کھوئے یا گمراہ ہوئے لوگوں سے الگ تھلگ ہو گئے ہیں! وہ نہیں جانتے کہ کھوئے ہوئے لوگ کیا سوچتے ہیں! اگر پادریوں کو معلوم ہوتا کہ کھوئے ہوئے لوگ کیا سوچتے ہیں، تو وہ مسیح کی خدائی کو ٹھونسنا بند کر دیں گے اور مسیح کی انسانیت پر سختی سے زور دیں گے!
پچھلے 100 سالوں میں ساری صورتحال بدل گئی ہے۔ آج تقریباً ہر گمشدہ یا گمراہ شخص یسوع کو خدا سمجھتا ہے۔ اگر آپ کو مجھ پر یقین نہیں ہے تو مرکزی سڑک پر آئیں اور 50 لوگوں سے پوچھیں کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ یسوع صرف ایک آدمی تھا یا وہ صرف خدا ہے۔ پچاس میں سے پینتالیس آپ کو بتائیں گے کہ وہ صرف خدا ہے۔ لہٰذا، صورت حال اس کے بالکل الٹ ہے جو سو سال پہلے تھی۔ درحقیقت وہ سمجھتے ہیں کہ وہ تمام کا تمام خدا کا ہے! وہ تثلیث کو نہیں مانتے۔ خدا باپ یسوع ہے۔ اگر کچھ ہے تو وہ سارے کا سارے خدا ہے۔ مزید برآں، یسوع کا آج گوشت اور ہڈی والا جسم نہیں ہے۔ یسوع صرف ایک روح ہے، ایک بھوت جیسی روح ہے۔ وہ سوچتے ہیں کہ وہ ایک عظیم روح ہے، اور یہ کہ اگر کچھ ہے تو وہ سارے کا سارے خدا ہے۔ وہ تثلیث کے افراد کو الجھاتے ہیں۔ وہ یسوع کو خدا باپ سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ یہ نہیں سوچتے کہ آج یسوع کا اصلی گوشت اور ہڈی والا جسم ہے۔ سوئے ہوئے شاگردوں کی طرح، وہ سوچتے ہیں ’’کہ انہوں نے ایک روح کو دیکھا تھا‘‘ جب وہ ایمان لائے (حوالہ دیکھیں لوقا 24: 37)۔ لیکن جی اُٹھا یسوع ان سے کہتا ہے:
’’میرے ہاتھ اور پاؤں دیکھو، میں ہی ہوں۔ مجھے چھو کر دیکھو کیونکہ روح کی ہڈیاں ہی ہوتی ہیں اور نہ گوشت جیسا تم مجھ میں دیکھ رہے ہو‘‘ (لوقا 24: 39)۔
آسمان میں خدا کے داہنے ہاتھ پر جی اُٹھے مسیح کا اِس وقت ہڈیوں اور گوشت کا جسم ہے۔ جی اُٹھا مسیح ایک روح نہیں ہے!
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘
(یوحںا 19: 5)۔
I۔ لہٰذا میں کہتا ہوں، سب سے پہلے، کہ آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح پر نظر ڈالنی چاہیے ورنہ آپ نجات نہیں پائیں گے!
یسوع پر شیطان کا پہلا حملہ لوگوں کو شک میں ڈالنا تھا کہ وہ انسان ہے – گوشت اور ہڈی۔ یہ ڈوسیٹزDocetists کی گنوسٹک بدعت تھی۔ ڈوسٹیکس کا گنوسٹک مسیح صرف ایک روح تھا۔ ڈاکٹر جے اولیور بسویل Dr. J. Oliver Buswell کہتے ہیں، ’’جسم میں تاریخی یسوع کے انکار کرنے کا رجحان… ’مسیح‘ پر ایمان کی تصدیق کرتے ہوئے، کلیسیا میں ابتدائی زمانوں میں ظاہر ہوا‘‘ (جے. اولیور بوسویل، پی ایچ ڈی J. Oliver Boswell, Ph. D.، ایک منظم مسیحی مذہب کی تھیولوجی A Systematic Theology of the Christian Religion، ژونڈروان Zondervan، 1971، جلد 2، صفحہ 47)۔
میں دعویٰ کرتا ہوں کہ ہم دورِ حاضرہ کے اپنے بپتسمہ دینے والے اور انجیلی بشارت کے گرجا گھروں میں ڈوسٹیزم Docetism کی قدیم گنوسٹک بدعت کی طرف لوٹ چکے ہیں۔ لاکھوں کروڑوں، ان گنت لاکھوں، بپتسمہ دینے والے اور انجیلی بشارت کے ماننے والوں نے ایک مسیح پر یقین کیا جو ایک روح ہے۔ یہی وہ مسیح تھا جس پر انہوں نے یقین کیا تھا جب وہ گمان کر رہے تھے کہ ’’مسیح میں ایمان لا کر تبدیل‘‘ ہوئے تھے۔ اب، اگر وہ صحیح عقیدہ سیکھ بھی لیں، تب بھی وہ کھوئے ہوئے رہتے ہیں، کیونکہ کوئی بھی آدمی صحیح عقیدہ سے نجات نہیں پاتا۔ انہیں واپس جانا پڑے گا، یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان کی مسیح میں ایمان لانے کی تبدیلی ’’گواہی‘‘ جھوٹی تھی، اور صحیح معنوں میں پاک کلام کے گوشت اور ہڈی کے مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونا ہو گا، وہ مسیح جو خدا باپ نہیں ہے، بلکہ، اِس کے بجائے، تثلیث کا دوسرا فرد ہے۔ مسیح یسوع جو انسان ہے [اُس] میں حقیقی تبدیلی کے بغیر، ہزاروں لاکھوں بے شمار بپتسمہ لینے والے سزا کے ابدی دائرے میں جائیں گے جب وہ مر جائیں گے!
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘
II۔ دوسری بات، آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح پر نظر ڈالنی چاہیے ورنہ آپ کو پاس کوئی ثالثی نہیں ہو گا۔
مہربانی سے اپنی بائبل I تیمتھیس، دوسرا باب، پانچویں آیت کے لیے کھولیں:
’’کیونکہ خدا ایک ہے اور خدا اور انسانوں کے درمیان ایک صلح کرانے والا بھی موجود ہے یعنی یسوع مسیح جو انسان ہے‘‘ (I تیمتھیس 2: 5)۔
غور کریں، پہلے، کہ بائبل اُسے ’’مسیح یسوع جو انسان ہے‘‘ کہتی ہے۔ اس لیے میں پیلاطس کے حوالے سے معذرت نہیں کرتا، جب اس نے کہا،
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)۔
آپ کو بھی ’’اس انسان کو دیکھنا چاہیے!‘‘ یونانی لفظ ’’ایدحی ideh‘‘ ہے۔ اس کا مطلب ہے ’’دیکھو‘‘ یا ’’توجہ دو‘‘ (Strong's Concordance, #2396)۔ آپ کو مسیح یسوع جو انسان ہے [اُس] کو ’’دیکھنا‘‘ چاہیے! آپ کو ’’اس انسان یسوع مسیح کو ’’دیکھنا‘‘ چاہیے! آپ کو ’’اُس انسان پر توجہ دینی‘‘ چاہیے! جان بپتسمہ دینے والے نے یہ بات دو بار کہی:
’’دیکھو خدا کا بّرہ‘‘ (یوحنا 1: 36)۔
دیکھو خدا کا برّہ! وہ یسوع کو ’’خدا کا برّہ‘‘ پکارتا ہے۔ اور وہ یہ بھی کہتا ہے:
’’دیکھو خدا کا برّہ، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1: 29)۔
یہ یونانی کا وہی لفظ ’’ایدحیideh‘‘ ہے۔ آپ کو اُس [یسوع] پر ’’توجہ دینی‘‘ چاہیے۔ آپ کو اُس [یسوع] کو ایمان کے وسیلے سے دیکھنا چاہیے۔ آپ کو اُس [یسوع] کو دیکھنا چاہیے!
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)۔
پھر، آپ کو یسوع مسیح جو انسان ہے اُس کو دیکھنا چاہیے کیونکہ،
’’کیونکہ خدا ایک ہے اور خدا اور انسانوں کے درمیان ایک صلح کرانے والا بھی موجود ہے یعنی یسوع مسیح جو انسان ہے‘‘ (I تیمتھیس 2: 5)۔
یونانی میں لفظ ’’ثالث‘‘ میسائیٹس mesites‘‘ ہے۔ اس کا مطلب ہے ’’شفاعت کرنے والا، ’’صلح کرانے والا‘‘ (Strong's Concordance #3316)، ’’ایک درمیانی ہستی جو صلح کرائے‘‘ (ibid., #3319)۔ یسوع ’’ایک درمیانی ہستی ہے جو صلح کرانے والا‘‘ ہے! وہ آپ کے اور خدا کے درمیان آتا ہے، جو آپ کے گناہوں کی وجہ سے آپ سے ناراض ہے۔ اور یسوع آپ سے ناراض خُدا کی ’’مفاہمت‘‘ کراتا ہے۔ آپ کا صرف ایک آدمی کے ذریعے خُدا کے ساتھ میل ملاپ ہو سکتا ہے – ایک آدمی مسیح یسوع!
’’کیونکہ خدا ایک ہے اور خدا اور انسانوں کے درمیان ایک صلح کرانے والا بھی موجود ہے یعنی یسوع مسیح جو انسان ہے‘‘ (I تیمتھیس 2: 5)۔
اِس لیے،
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘
’’دیکھو خدا کا برّہ، جو جہاں کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے‘‘ (یوحنا 1: 29)۔
آپ کو یسوع مسیح جو انسان ہے اُس کی طرف دیکھنا چاہیے، کیونکہ کوئی اور دوسرا نہیں ہے جو آپ، ایک گنہگار کے ساتھ ناراض خدا کی صلح کرا سکے۔
III۔ تیسری بات، آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح کی اذیت اور لہو پر نظر ڈالنی چاہیے۔
جب پیلاطس نے کہا، ’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)، یسوع پہلے ہی سخت اذیت اور تکلیف میں تھا۔ رات سے پہلے، گتسمنی کے باغ کی تاریکی میں، یسوع نے آپ کے گناہوں کو قبول کیا۔ آپ کے گناہ اس کے جسم میں گھل مل گئے تھے، ’’وہ خود اپنے ہی بدن پر ہمارے گناہوں کا بوجھ لیے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا‘‘ (1۔ پطرس 2: 24)۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کے گناہ اس کے جسم میں ایک رات پہلے، باغ میں رکھے گئے تھے۔ وہ فسح [پاشکا] کا برّہ بن گیا۔ آپ کے گناہوں کا اس پر اتنا وزن تھا کہ اس کی خون کی نالیاں تصور سے باہر تنی ہوئی تھیں، اور اُس کا خون پسینے کے بڑے قطروں کی طرح بہہ رہا تھا۔
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
باغ میں خون سے تربتر۔
وہ خون بہاتے ہوئے مسیح کو گرفتار کرتے ہیں۔ وہ اسے اس وقت تک کوڑے مارتے ہیں جب تک کہ اس کی پیٹھ پر گہرے گھاؤ نمودار نہ ہوئے، اور سرخی مائل خون اس کی ٹانگوں تیک بہتا جاتا ہے۔ انہوں نے اس کے منہ پر مُکے مارے۔ وہ اسے کانٹوں کا تاج پہناتے ہیں۔ اور پیلاطس، گورنر، اُسے چیختے ہوئے ہجوم کے سامنے باہر لے آیا، اور کہتا ہے،
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
آہ، لیکن اِس سے بھی آگے دیکھیں. وہ اسے پیلاطس کے دربار سے لے جاتے ہیں، اور اس کی اُدھیڑی ہوئی لہو بہاتی ہوئی کمر پر ایک صلیب رکھ دیتے ہیں۔ وہ ٹھوکر کھاتا ہے اور بار بار صلیب کے وزن تلے دب کر گرتا ہے، جب وہ اسے پھانسی کی جگہ کی طرف گھسیٹتا لے جاتا ہے۔
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
جب وہ پھانسی کی جگہ گل گتھا Golgotha پہنچتے ہیں، تو وہ اس کے ہاتھوں اور پیروں میں بڑی بڑی کیلیں ٹھونکتے ہیں۔ وہ صلیب کو [سیدھا کھڑا کرنے کے لیے] اُٹھاتے ہیں۔ وہ اسے تکلیف میں دیکھتے ہیں۔ وہ اسے مرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
یسوع، جو آپ کے اور خدا کے درمیان ثالث ہے، آپ کے گناہوں کے لیے قربان ہو جاتا ہے۔ آپ کے گناہ کی قیمت ختم ہو گئی ہے۔ آپ کے کرنے کے لیے صرف ایک کام باقی رہ جاتا ہے۔ آہ، گنہگار، اب آپ کو یہ معافی حاصل کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ نجات پانے کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
پینطوس پیلاطس کو بہت کم احساس ہوا کہ وہ دراصل آپ کو بتا رہا تھا کہ کیسے نجات پائی جائے! وہ کافر تھا لیکن اس نے جو کہا وہ سچ تھا۔ سردار کاہن گمراہ ہویا ہوا ایک آدمی تھا، لیکن وہ درست تھا جب اس نے کہا کہ ’’ایک آدمی کو لوگوں کے لیے مرنا چاہیے‘‘ (جان 11: 50)۔ لہذا، پیلاطس کو بھی آپ کو تبلیغ کر لینے دیں۔ پیلاطس نے جو کہا وہ سچ تھا۔ اپنی لاعلمی میں پیلاطس آپ کو بتا رہا تھا کہ ناراض خُدا سے کیسے صلح کی جائے! پیلاطس نے آپ کو بتایا کہ آپ کو اپنے گناہوں کو دھونے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ ہاں، آپ کے گناہ! جو گناہ آپ نے کیے ہیں۔ جن گناہوں کے بارے میں آپ سوچ رہے ہیں! وہ گناہ جنہوں نے اس ہفتے آپ کو پریشان کیا ہے! جی ہاں، یسوع اپنے خون کے ذریعے ان گناہوں کو دھو سکتا ہے!
لیکن نجات پانے کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ آپ کو چاہیے
’’دیکھو وہ آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)
’’خداوند یسوع مسیح پر ایمان لا اور تو نجات پا جائے گا‘‘ (اعمال 16: 31)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب دیکھو وہ آدمی! BEHOLD THE MAN! ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے ’’جب یسوع کانٹوں کا تاج سر پر رکھے اور سُرخ چوغہ پہنے ہوئے باہر آیا تو پیلا طُس نے کہا، یہ رہا ہو آدمی!‘‘ (یوحنا 19: 5)۔ (کُلسیوں 1: 15؛ یوحنا 1: 3؛ لوقا 24: 37، 39) I۔ پہلی بات، آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح پر نظر ڈالنی چاہیے ورنہ آپ نجات نہیں پائیں گے، یوحنا 19: 5 . II۔ دوسری بات، آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح پر نظر ڈٓالنی چاہیے ورنہ آپ کے پاس کوئی ثالثی نہیں ہو گا، I تیمتھیس 2: 5؛ یوحنا 1: 36، 29 . III۔ تیسری بات، آپ کو اُس آدمی یسوع مسیح کی اذیت اور لہو پر نظر ڈالنی چاہیے، |