اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔
واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔
جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔
آپ کس پر بھروسا کر سکتے ہیں؟ WHO CAN YOU TRUST? (Urdu) ڈاکٹر کرسٹوفر کیگن پی ایچ۔ڈی۔، ایم۔ ڈِیو۔، پی ایچ۔ڈی۔ کی جانب سے ’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔ |
سیکولر کالج کے کلاس رومز میں، ٹیلی ویژن پر، اور آپ کے آس پاس، لوگ بائبل اور سنجیدہ مسیحیت پر ہنسیں گے۔ وہ آپ پر ہنسیں گے اگر آپ انہیں بتائیں گے کہ آپ ایک مسیحی ہیں اور آپ ہر اتوار کو بائبل پر یقین رکھنے والے گرجہ گھر جاتے ہیں۔ وہ کہیں گے کہ نئے عہد نامے کا مسیحی ہونا بیوقوف اور گونگے لوگوں کے لیے ایک ایسی چیز ہے جو کبھی بھی بیسویں صدی میں منتقل نہیں ہوئی، اکیسویں صدی سے بہت کم۔ لیکن کیا آپ ان پر بھروسہ کر سکتے ہیں؟ کیا آپ کو ان کی باتوں پر یقین کرنا چاہئے؟
میرے تمام اساتذہ نظریہ ارتقاء پر یقین رکھتے تھے، کہ لوگ کسی نہ کسی طرح جانوروں کی نچلی شکل سے ارتقاء پا چکے ہیں اور ہمارے اوپر کی طرف کسی بہتر چیز کی طرف گامزن ہیں۔ میرے اردگرد کے لوگوں نے کہا کہ بائبل ایک قدیم کتاب ہے جس کے بارے میں آج ہمارے لیے کچھ بھی اہم نہیں ہے۔ سب نے کہا کہ بائبل میں بہت سی حقائق پر مبنی، تاریخی اور سائنسی غلطیاں ہیں، اور یہ سب بہت پہلے ثابت ہو چکا تھا۔ اور میں ان کے ساتھ ساتھ چل پڑا [اُن کی باتوں میں آ گیا]۔ میں ارتقاء پر یقین رکھتا تھا۔ مجھے یقین تھا کہ بائبل غلطیوں سے بھری ہوئی ہے۔
لیکن میں نے کبھی بائبل کا مطالعہ نہیں کیا تھا۔ میں نے کبھی بھی بائبل اور سائنس پر کتابیں نہیں پڑھی تھیں جیسی کہ ڈاکٹر ہنری ایم مورس Dr. Henry M. Morris اور ڈاکٹر جان سی وِٹکمب Dr. John C. Whitcomb کی تحاریر پیدائش کی کتاب کا سیلاب The Genesis Flood۔ میں نے کبھی بھی بائبل کی نام نہاد غلطیوں کا مطالعہ نہیں کیا تھا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا واقعی بائبل میں غلطیاں ہیں یا نہیں۔ اس کے بجائے، میں نے صرف ان باتوں پر بھروسہ کیا جو دوسرے لوگ کہہ رہے تھے، اور خود اس پر یقین کیا، اور وہی باتیں دوسروں سے کہیں۔ ہماری آج کی تلاوت کے الفاظ میں، میں ’’اِنسان پر بھروسا رکھتا ہوں۔‘‘ یہ ایک خوفناک غلطی تھی۔
بعد میں، جب میں خدا کی حقیقت سے بیدار ہوا، تو میں نے بائبل پڑھی۔ میں نے دیکھا کہ یہ تاریخی طور پر درست تھا، اور یہ کہ اس نے سائنسی غلطی نہیں سکھائی۔ سب سے اہم، میں نے دیکھا کہ میں گناہ کی زندگی گزار رہا تھا، خُدا کے حکموں کی نافرمانی کر رہا تھا، اور یہ کہ یسوع مسیح میرے گناہوں کی ادائیگی کے لیے صلیب پر مر گیا تھا۔ ایک شام، جب میں UCLA میں ریاضی کا طالب علم تھا، میں ایک خاص طریقے سے یسوع مسیح کے پاس آیا اور اس پر بھروسہ کیا۔ اس نے میرے گناہوں کو معاف کر دیا۔ اور آج میں آپ کے سامنے ایک معاف شدہ آدمی کے طور پر کھڑا ہوں جس کی زندگی بربادی اور موت سے چھٹکارا پا چکی ہے۔ آج، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں، ’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
آج صبح میں آپ کو تین نکات بتانا چاہوں گا کہ آپ کس پر بھروسہ نہیں کر سکتے، اور آپ کس پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔
1. آپ اپنے دُنیاوی اساتذہ پر بھروسہ نہیں کر سکتے، کیونکہ وہ جو آپ کو سکھاتے ہیں وہ مسلسل بدلتا رہتا ہے، اور اکثر غلط ہوتا ہے۔
2. آپ اپنے کام کے لوگوں، یا اپنے بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ پر بھروسہ نہیں کر سکتے، کیونکہ وہ آپ کو چھوڑ سکتے ہیں۔
3. آپ یسوع مسیح پر بھروسہ کر سکتے ہیں اور وہ ابدی زندگی حاصل کر سکتے ہیں جو وہ پیش کرتا ہے، کیونکہ وہ کبھی نہیں بدلتا اور اس کے وعدے کبھی ناکام نہیں ہوتے۔
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
I۔ پہلی بات، آپ اپنے دُنیاوی اِساتذہ پر بھروسہ نہیں کر سکتے یا جس کی وہ تعلیم دیتے ہیں۔
آپ سوچ سکتے ہیں کہ جو چیزیں انہوں نے آپ کو ہائی اسکول یا کالج کی کلاسوں میں سکھائی ہیں وہ احتیاط سے ثابت ہو چکی ہیں، اور [آپ سوچ سکتے ہیں کہ] آپ محفوظ اور صحت مند رہیں گے جب آپ بائبل کو پھینک دیں گے، جب آپ گرجا نہیں جائیں گے، جب آپ شادی شُدہ ہونے سے پہلے جنسی تعلقات قائم کریں گے اور جب آپ ڈانس کرتے ہیں یا لاس ویگاس جاتے ہیں تو آپ محفوظ اور صحت مند رہیں گے ۔ جب آپ بائبل اور گرجہ گھر کو باہر پھینکتے ہیں، اور اپنے راستے پر چلتے ہیں تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ آپ ٹھوس زمین پر ہیں – جو کہ گناہ اور بربادی کی وہی پرانی سڑک ہے جس کی پیروی آپ سے پہلے لاکھوں دوسرے لوگ کر چکے ہیں!
درحقیقت، انہوں نے آپ کو جو ’’ٹھوس‘‘ اور ’’ثابت شدہ‘‘ سائنس سکھائی وہ اس سے بہت مختلف ہے جو انہوں نے مجھے چند سال پہلے سکھائی تھی! اور زیادہ تر ’’ٹھوس‘‘ سائنس جو وہ آپ کو ابھی پڑھا رہے ہیں چند سالوں میں باہر پھینک دی جائے گی۔ پولس رسول نے نوجوان تیموتاؤس کو خبردار کیا،
’’اے تیموتاؤس، اِس امانت کو جو تیرے سپرد کی گئی ہے حفاظت سے رکھ اور بے حیائی اور فضول باتوں سے پرھیز کر سائنس کی جھوٹی مخالفتوں سے پرھیز کر۔ بعض لوگ ایسے علم کی خاطر اپنے ایمان سے برگشتہ ہو گئے ہیں‘‘ (1 تیموتاؤس 6: 20۔21)۔
’’ماہرین‘‘ اکثر غلط ہوتے ہیں! کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر اور نرسیں جب ہسپتال میں کام کرتے تھے تو اپنے ہاتھ نہیں دھوتے تھے – اور ان لوگوں پر بہت غصہ کرتے تھے جو انہیں ہاتھ دھونے کو کہتے تھے؟ سنئے کہ اِیگناز سیمیلویز Ignaz Semmelweiss (1818۔1865) نامی ڈاکٹر کے ساتھ کیا ہوا جب اس نے ڈاکٹروں کو اپنے ہاتھ دھونے کا مشورہ دیا۔
سیمیلویز کو ویانا کے ایک ہسپتال میں زچگی وارڈ چلانے کے لیے رکھا گیا تھا۔ سیمیلویز نے دیکھا کہ ڈاکٹر کے وارڈ میں ماؤں میں خون کے انفیکشن سے اموات کی شرح 18 فیصد تک زیادہ ہے۔ جب اس نے رائے ظاہر کی کہ ڈاکٹروں کا اس میں ہاتھ ہو سکتا ہے تو اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔
بعد ازاں دوبارہ کام پر رکھا گیا... سیمیلویز نے حفظان صحت کے اقدامات کا آغاز کیا جس میں ڈاکٹروں کو جراثیم کش سے اپنے ہاتھ دھونے اور پوسٹ مارٹم روم سے پیپ اور خون کے ساتھ ٹپکنے والے لیب کوٹ سے مریضوں کا معائنہ کرنے یا پیدائش میں مدد کرنے سے پہلے لیب کوٹ کو صاف کرنا شامل تھا۔ اس کے وارڈ میں ماؤں کی شرح اموات میں 2/3 کی کمی واقع ہوئی۔ تاہم، دوسرے ڈاکٹروں نے اس قدر سخت اعتراض کیا… کہ سیمیلویز کو دوبارہ برطرف کیا گیا اور اُس نے [شہر] چھوڑ دیا گیا۔
اس نے دوسرے ہسپتالوں میں نوکریاں کیں جہاں اس نے صفائی کے وہی معیارات قائم کیے جس کے نتیجے میں اموات میں بھی اسی طرح کی کمی واقع ہوئی اور اُس کی ساتھی معالجین کی وہی بغاوت رہی۔ سیمیلویز کو [آخر میں] ایک پاگل پناہ گاہ میں ڈال دیا گیا [اور وہ وہیں مر گیا]۔ ۔
وہ ڈاکٹر اپنے ہاتھ نہیں دھوئیں گے، اور ان کے مریض مر گئے۔ وہ غلط تھے۔ آج، ڈاکٹر اور اساتذہ آپ کو بتائیں گے کہ شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنا ٹھیک ہے، اور اگر لڑکی حاملہ ہو جائے تو اسقاط حمل کروانا ٹھیک ہے۔ اور وہ بھی غلطی پر ہیں!
کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر زکام لگنے پر ان کا بار بار پاؤ پاؤ بھر خون نکالتے تھے؟ سنیں کہ ہمارے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی نزلہ زکام کے بعد موت کیسے ہوئی:
[واشنگٹن] معمول کے مطابق باہر نہیں نکلا کیونکہ اسے زکام لگ چکا تھا اور گلے میں شدید خراش کی شکایت کی تھی… اس کے معالجین نے حکم دیا تھا کہ اس کی بیماری کے دوران اس کا کئی بار خون بہایا جائے گا اور اس سے تقریباً پانچ پنٹpint [2,268 گرام یعنی ڈھائی کِلو]خون نکالا گیا تھا۔ ... وہ 14 دسمبر 1799، رات دس اور گیارہ بجے کے درمیان فوت ہو گیا۔
جارج واشنگٹن کے ڈاکٹر غلط تھے۔ کیا آپ کو یقین کرنا چاہئے کہ لوگ آپ کو اب کیا سکھا رہے ہیں؟
اب وہ آپ کو جو کچھ سکھا رہے ہیں وہ ویسا نہیں ہے جو انہوں نے مجھے چند سال پہلے سکھایا تھا۔ وہ سکھاتے تھے کہ ہمیں بہت زیادہ سرخ گوشت کھانا چاہیے – سٹیکس اور ہیمبرگر۔
ریاست ہائے متحدہ کے محکمہ زراعت نے 1956 میں اپنے بنیادی چار خوراک کے گروپوں کی سفارش کی۔ حکومت کے بنیادی چار گروپوں میں شامل ہیں۔
(1) گوشت، مرغی، مچھلی، خشک پھلیاں اور مٹر، انڈے، اور گری دار میوے؛
(2) دودھ کی مصنوعات، جیسے دودھ، پنیر، اور دہی؛
(3) اناج اور
(4) پھل اور سبزیاں۔
1992 تک خوراک کا یہ امتزاج… ریاست ہائے متحدہ میں غذائیت کی تعلیم کا ایک اہم مقام تھا اور امریکیوں کی اکثریت کی طرف سے غذائیت پر تقریباً حتمی لفظ سمجھا جاتا تھا
انہوں نے ٹیلی ویژن اور کلاس رومز میں ’’خوراک کے چار گروپوں‘‘ کو پڑھایا۔ مجھے یاد ہے جب انہوں نے سکھایا تھا کہ ان کھانوں میں پروٹین کی وجہ سے ہمیں بہت زیادہ سرخ گوشت اور انڈے کھانے چاہئیں۔ میں نے سوچا کہ اسٹیک تمام کھانوں میں بہترین ہے۔ ہم ہر روز، یا دن میں دو یا تین بار گوشت بھی کھاتے تھے، اور ان لوگوں کے لیے تھوڑا سا افسوس ہوا جو ہر روز گوشت نہیں کھا سکتے تھے۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ بہت زیادہ گوشت کھانے سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے اور فالج بھی۔ ہم نے اپنے اساتذہ کی بات سنی۔ وہ اس وقت یعنی، صرف چند سال پہلے تک غلط تھے۔ وہ آج کے بارے میں کیا غلط ہیں؟
دُنیاوی اسکولوں میں وہ سکھاتے ہیں کہ زندگی کا اِرتقاء آہستہ آہستہ ہوا، پہلے کیمیکلز سے، پھر زندگی کی سادہ شکلوں میں، اور آخر کار انسانیت تک۔ جب میں اسکول میں گیا تو سب کو یقین تھا کہ پہلی زندگی بننے میں اربوں سال لگے ہیں۔ لیکن اب سائنس دانوں کا خیال ہے کہ زندگی کا آغاز خود زمین کے بننے کو بہت جلد بعد ہوا! ایک مشہور سائنسدان نے کہا:
یہ زمین پر زندگی کی ابتداء کے نظریہ کو ایک بہت ہی تنگ رینج میں لے آتا ہے… اب ہم جیو کیمیکل لحاظ سے، فوری زندگی کے بارے میں سوچ رہے ہیں... (سیرل پونامپروما [ڈائریکٹر آف کیمیکل ایولوشن برانچ، ناسا ایمس ریسرچ سنٹر، کیلیفورنیا Cyril Ponnamperuma [Director of Chemical Evolution Branch, NASA Ames Research Center, California]، براڈکاسٹ انٹرویو، سری لنکا براڈکاسٹنگ کارپوریشن، جنوری 1980، حوئل ایف۔ اور وِکرامیسنگھ سی Hoyle F. & Wickramasinghe C. میں، ’’خلا میں سے اِرتقاء Evolution from Space،‘‘ [1981]، پلاڈِینPaladin: لندن، 1983، دوبارہ اشاعت، صفحہ79۔80؛ ۔
’’فوری زندگی‘‘! یہ میرے لیے پیدائش کی کتاب کی طرح لگتا ہے! میرے اساتذہ ہر وقت غلط تھے، اور بائبل ہر وقت درست تھی!
انہوں نے آپ کو سکھایا – اور مجھے – کہ زندگی ایک ہیت سے دوسری ہیت میں آہستہ آہستہ تیار ہوتی ہے۔ آپ نے شاید ’’زندگی کے درخت‘‘ کی تصویر دیکھی ہو گی جو بیکٹیریا سے شروع ہو کر لوگوں تک جاتی ہے۔ یہ وہی ہے جو انہوں نے مجھے سکھایا، اور یہ وہی ہے جو وہ آپ کو سکھاتے ہیں. لیکن سنیں کہ سائنسدانوں نے واقعی کیا پایا ہے:
لائلLyell اور ڈارونDarwin کی توقع کی گئی سست، ہموار اور ترقی پسند تبدیلیوں کو تلاش کرنے کے بجائے، انہوں نے فوسل ریکارڈز میں تیزی سے تبدیلیوں کو دیکھا، نئی انواع بظاہر ناجانے کہاں سے سامنے نظر آتی ہیں اور پھر کوئی تبدیلی نہیں ہوتی… – نمونے تخلیق کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ (پیگل ایم. Pagel M. [ریسرچ فیلو، شعبہ زولوجی اور ہرٹ فورڈ کالج، آکسفورڈ یونیورسٹی]، ’’خوش حادثات؟Happy accidents?‘‘ ’’ارتقاء کا نمونہThe Pattern of Evolution‘‘کا جائزہ ، مصنف نیلز ایلڈریج، ڈبلیو ایچ فری مین Niles Eldredge, W.H. Freeman، 1999۔ فطرتNature، جلد 397، 25 فروری 1999، صفحہ 665؛
’’تخلیق کی یاد دلانے والا‘‘؟ بائبل ہر وقت درست تھی۔ جانداروں کی بڑی قسمیں ایک سے دوسرے میں ارتقاء نہیں کرتی ہیں۔ خدا نے ہر قسم کے جانور بنائے – اور وہ ویسے ہی ہیں جیسے وہ ہمیشہ سے تھے! کسی دُنیاوی کالج کے استاد کے کہنے کی وجہ سے بائبل کو باہر نہ پھینکیں! وہ نہیں جانتے کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں!
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
II۔ دوسری بات، آپ اپنے اردگرد موجود لوگوں پر یا اپنی ذاتی زندگی میں لوگوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔
۔زیادہ تر لوگ کبھی بھی حقیقی مسیحی نہیں بنتے کیونکہ ان میں کسی نہ کسی طرح کا تنازعہ ہوتا ہے – عام طور پر وقتی تنازعہ۔ وہ کہتے ہیں، ’’میں گرجہ گھر آنا چاہوں گا، لیکن میں اپنے اسکول، یا اپنی ملازمت کو وقت دینا چاہتا ہوں۔‘‘
آپ کو یقینی طور پر اپنے کام کو گرجہ گھر کے اجلاسوں سے زیادہ اہم نہیں بنانا چاہیے۔ پچھلے سالوں میں، ایک شخص نوکری لیتا تھا اور ریٹائر ہونے تک وہاں کام کرتا تھا۔ لیکن ان اوقات میں، آپ کی نوکری ایک دن یا ایک گھنٹے میں فارغ کی جا سکتی ہے! اپنے کام کو اتنا اہم کیوں بنائیں کہ آپ اپنی ابدی روح سے محروم ہو جائیں؟ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (USC) ان لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کرتی ہے جو اس کے لیے کام کرتے ہیں:
اپنی مرضی سے ملازمت کا معاہدہ
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے ساتھ میری ملازمت کے حوالے سے، میں سمجھتا ہوں کہ میری ملازمت اور معاوضہ اپنی مرضی سے ہے اور اس لیے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے، میرے اختیار یا یونیورسٹی کے اختیار پر، بغیر کسی وجہ کے، کسی بھی وقت ختم کیا جا سکتا ہے۔
یہ صرف یو ایس سی نہیں ہے۔ آپ نے دیکھا، کیلیفورنیا ایک ’’اپنی مرضی‘‘ کی ریاست ہے۔ ہر کمپنی، ہر آجر، کسی بھی وقت، وہاں کام کرنے والے کسی بھی شخص سے ایسا کر سکتا ہے۔ اور ہر روز اخبار میں آپ کسی نہ کسی کمپنی کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں جو ہزاروں لوگوں کو فارغ کر رہی ہے، انہیں پھینک رہی ہے، ان کی زندگیاں تباہ کر رہی ہے۔ نہیں، آپ اپنے کیریئر پر بھروسہ نہیں کر سکتے!
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
اور آپ اپنے غیر مسیحی بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ پر بھروسہ نہیں کر سکتے! میں جانتا ہوں ہر کسی کو = آپ کے دوست، آپ کے اساتذہ، ٹیلی ویژن، آج کل کی موسیقی، ہر کوئی – کہتا ہے کہ آپ کا شادی سے پہلے جنسی تعلق قائم کرنا اچھا ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں ’’اسے آزما کر دیکھیں۔‘‘ لیکن یو ایس اے ٹوڈےUSA Today کی یہ رپورٹ سنیں (8 جولائی 2002، صفحہ D-1)۔
صحبت کرنا شادی کو اِتفاق پر منحصر ایک پیشکش بنا سکتا ہے۔
محقق سکاٹ اسٹینلے کا معاملہ یہ ہے: وہ خواتین جو لڑکوں کے ساتھ غیر شادی شدہ رہتی ہیں اور ایک دیرپا، پرعزم شادی کی توقع رکھتی ہیں، وہ اپنے اختیارات کا بہتر جائزہ لے سکتی ہیں۔ اس کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو مرد ان خواتین کے ساتھ رہتے ہیں جن سے وہ آخرکار شادی کرتے ہیں وہ ان مردوں کے مقابلے میں مِلاپ کے لئے کم پرعزم ہیں جو وقت سے پہلے اپنی شریک حیات کے ساتھ کبھی نہیں رہتے تھے۔
وہ خواتین سے کہتا ہے: ’’اگر آپ کسی سے شادی کرنا چاہتی ہیں تو کسی ایسے شخص کو منتخب کریں جو آپ کے ساتھ نہیں رہے گا۔‘‘
جیسا کہ آج کل لوگ کہتے ہیں، ’’جانتا ہوں [غصے میں]!‘‘ آخر کار کسی کو پتہ چلا کہ لڑکے لڑکیوں کے ساتھ جسمانی تعلق تو کرنا چاہتے ہیں، لیکن شادی کا عہد نہیں کرنا چاہتے۔ مجھے خوشی ہے کہ آخرکار کسی نے تو اس ’’جانتا ہوں [غصے میں]‘‘ کو دیکھا!
سچ تو یہ ہے کہ لوگ ہر وقت ایک دوسرے کو ’’نیچا دکھاتے‘‘ رہتے ہیں! آپ میں سے کچھ نوجوان جو گرجہ گھر میں پلے بڑھے ہیں اپنے کسی پیارے کے ذریعے ’’نیچا دکھائے جانے‘‘ کے تجربے سے نہیں گزرے ہیں۔ لیکن ہر وہ شخص جو گرجہ گھر میں بڑا نہیں ہوا وہ بجا طور پر جانتا ہے کہ میں کس کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ بائبل کہتی ہے:
’’کیونکہ لوگ اپنی ذات سے محبت کرنے والے ہو جائیں گے… عہد شکن [لوگ جو اپنے وعدے توڑتے ہیں]‘‘ (II تیموتاؤس3: 2۔3)۔
آج، لوگ کسی بھی وقت، کسی بھی وجہ سے – یا بغیر کسی وجہ کے مُنہ پھیر لیں گے! اگر آپ آباد نہیں ہوتے اور بائبل پر یقین رکھنے والے مقامی گرجا گھر میں نہیں جاتے اور ہر اتوار کو حاضری دیتے ہیں، تو آپ کی زندگی مستحکم اور خوشگوار نہیں ہوگی۔ آپ – بالکل دوسروں کی طرح – ایک بات سے دوسری میں بدل جائیں گے۔ آپ ایک شخص سے دوسرے کے پاس جائیں گے، ایک کام سے دوسرے کام میں لگ جائیں گے، ایک رہنے والی جگہ سے دوسری جگہ جائیں گے۔ اور دوسرے لوگ آپ سے دور ہو جائیں گے۔ آخر میں آپ ناخوش اور اکیلے ہوں گے۔ ابھی، جبکہ آپ نوجوان ہی ہیں تو خدا جو کہتا ہے اسے سننا کہیں بہتر ہے۔ بائبل کہتی ہے:
’’اپنی جوانی کی دِنوں ہی میں اپنے خالق کو یاد رکھ‘‘ (واعظ 12: 1)۔
صحیح کیوں نہیں رہتے؟ جن لوگوں کو آپ جانتے ہیں وہ دوسرے طریقے سے زندگی گزار رہے ہیں، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ اِس کا نتیجہ کیسا نکلے گا۔ اپنی زندگی کے بارے میں صحیح فیصلے کیوں نہیں کرتے؟ سب سے پہلے، مقامی گرجہ گھر سے وابستہ ہو جائیں۔ ہر اتوار کو اس گرجہ گھر میں واپس آئیں – چاہے آپ کے پاس وقتی تنازعہ ہو – خاص طور پر اگر آپ کے پاس وقتی تنازعہ ہو۔ آپ جو واعظ سنتے ہیں ان کو غور سے سنیں۔
اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ یسوع مسیح کے پاس آئیں گے – اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ تبدیل ہو جائیں گے۔ یسوع نے کہا، ’’اگر تم تبدیل ہو کر… تم آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہوؤ گے‘‘ (متی 18: 3)۔
پھر ایک سادہ سی زندگی گزاریں۔ تیر کی طرح سیدھی زندگی۔ اپنے آپ کو کالج میں داخل کریں اور اسے مکمل کریں۔ اپنی زندگی کو پارٹی نہ بنائیں۔ فوری طور پر رومانوی مت ہو جائیں۔ جب شادی کے لیے صحیح ہستی تلاش کرنے کا وقت ہو تو آہستہ اور احتیاط سے ملاقاتیں کریں۔ جسمانی نہ بنیں۔بہانے مت بنائیں۔ شادی سے پہلے جنسی مِلاپ نہ کریں۔ آپ کو ایسا کیوں کرنا چاہیے؟ کسی ایسے شخص کی تلاش نہ کریں جس کے ساتھ آپ جسمانی تعلقات حاصل کر سکیں۔ ایک ایسے شخص کو تلاش کریں جو جسمانی [خواہش] نہ رکھتا ہو!
اور اپنے اِرادے پر ڈٹے رہیں۔ اپنی ساری زندگی گرجہ گھر میں رہیں۔ نقل مکانی نہ کریں۔ ایک جگہ ٹھہریں۔ ایک مرد یا ایک عورت کے ساتھ رہیں۔ ایک ہی گرجا گھر میں رہیں۔ یقینی بنائیں کہ آپ یسوع مسیح پر بھروسہ کرنے کے ذریعے تبدیل ہوئے ہیں – اور پھر اپنی ساری زندگی اُس کے لیے جیتے ہیں۔
اپنے آس پاس کے لوگوں کی بات نہ سنیں۔ ان کی طرح نہ جیئیں! اپنی زندگی کے فیصلوں کے ساتھ ان پر بھروسہ نہ کریں!
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
III۔ تیسری بات، آپ یسوع مسیح پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔
یسوع مسیح خود تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ وہ آج بھی وہی ہے جو دو ہزار سال پہلے تھا۔ وہ آج آپ سے اسی طرح محبت کرتا ہے جس طرح اس نے لوگوں سے اس وقت محبت کی تھی۔ وہ آج آپ کے گناہوں کو معاف کر دے گا جس طرح اس نے اس وقت لوگوں کو معاف کیا تھا۔ بائبل کہتی ہے کہ وہ ہے۔
’’یسوع مسیح کل اور آج بلکہ ابد تک یکساں ہے‘‘ (عبرانیوں13: 8)۔
مسیح اور اُس کی سچی کلیسیا کا رشتہ کبھی نہیں بدلتا۔ کلیسیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے، یسوع نے کہا، ’’جہنم کے دروازے اس پر غالب نہیں آئیں گے‘‘ (متی 16: 18)۔ ریپچر کے رونما ہونے تک زمین پر بائبل پر یقین رکھنے والے مقامی گرجا گھر ہوں گے، اِس سب کے باوجود جو ہوتا ہے اور وہ سب جو ابلیس اور اُس کی آسیب کر سکتے ہیں
تو کیوں نہ ان لوگوں کو دیکھیں جو گرجہ گھر میں اچھی مثالیں ہیں، اور اپنی زندگی کو ان کی زندگیوں کے مطابق بنائیں؟ ہمارے پادری صاحب کو دیکھیں، ہمارے مُناد حضرات کو دیکھیں، ان لوگوں کو دیکھیں جو برسوں سے مضبوط اور مستحکم مسیحی ہیں – اور ان کی طرح بنیں۔ اپنی زندگی میں کوئی بھی اہم فیصلہ کرنے سے پہلے پادری صاحب سے بات کریں۔ بائبل کہتی ہے،
’’اپنے پیشواؤں کو یاد رکھو جِنہوں نے تمہیں خدا کا کلام سُنایا۔ غور کرو کہ وہ کیسی زندگی گزار کر رخصت ہوئے اور اُن کا سا ایمان [اُن کی سی طرز زندگی] تم بھی حاصل کرو۔ (عبرانیوں13: 7)۔
کیوں نہ آپ جو زندگی گزار رہے ہیں اِس سے مُنہ موڑ لیں، اس طرز زندگی سے جو آپ کے اردگرد کے لوگ گزار رہے ہیں اِس سے منہ موڑ لیں – اور یسوع مسیح اور اس کی پیش کردہ زندگی کی طرف رجوع کریں؟
ابدی زندگی جو یسوع پیش کرتا ہے کبھی نہیں بدلتی۔ یسوع نے اُن لوگوں کے بارے میں کہا جو اُس پر بھروسہ کرتے ہیں، ’’میں اُنہیں ہمیشہ کی زندگی دیتا ہوں، اور وہ کبھی ہلاک نہیں ہوں گے‘‘ (یوحنا 10: 28)۔ بائبل کہتی ہے،
’’کیوںکہ خدا نے دُںیا سے اِس قدر محبت کی کہ اپنا اِکلوتا بیٹا [یسوع] بخش دیا، کہ جو کوئی اُس [یسوع، بیٹے] پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے‘‘ (یوحنا3: 16)۔
سنجیدہ کیوں نہیں ہوتے؟ یسوع مسیح کے پاس کیوں نہیں آتے؟ چند منٹ پہلے مسٹر گریفتھMr. Griffith نے یہ الفاظ گائے تھے،
دنیا میں آپ پریشان ذہن کے لیے سکون کی کوئی چیز تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
مسیح کے پاس آئیں، اُس پر یقین کریں، آپ کو سکون اور خوشی ملے گی۔
(’’اب کیوں نہیں؟Why Not Now‘‘ شاعر ڈینیئل ڈبلیو وہٹلDaniel W. Whittle، 1840-1901)۔
اس دنیا میں آپ حقیقی خوشی تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ایک مختلف زندگی کے بارے میں سنجیدہ کیوں نہ ہوا جائے؟ اگلے اتوار – اور ہر اتوار کو گرجہ گھر کیوں نہیں آتے؟
اور کیوں نہ اپنی تبدیلی کے بارے میں سنجیدگی اختیار کریں؟ آپ کافی دیر تک بیوقوف بن چکے ہیں۔ آپ نے کافی انتظار کیا ہے۔ ایک غیر تبدیل شدہ شخص کے لیے انتظار کرنا بہت خطرناک چیز ہے۔
آپ نے دیکھا، آپ واقعی ایک گنہگار ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی میں واقعی گناہ کیا ہے۔ واقعی ایک خدا ہے۔ درحقیقت تلاش کرنے کے لیے واقعی جنت اور احتراز کرنے کے لیے جہنم ہے۔ اور یسوع واقعی آپ کے گناہوں کی ادائیگی کے لیے صلیب پر مرا۔ اس نے واقعی آپ کے گناہوں کو دھونے کے لیے اپنا خون بہایا تاکہ جب آپ مر جائیں تو آپ کو جہنم میں نہ جانا پڑے۔ اور وہ واقعی آسمان پر ہے، جہاں وہ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد گیا، آپ کو معاف کرنے کے لیے تیار ہے اگر آپ صرف اُس کے پاس جائیں گے۔
یہ وقت ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتیں چھوڑیں، بے وقوف بنانا اور اپنا وقت ضائع کرنا بند کریں۔ جب خُدا آپ کے گناہوں سے ناراض ہوتا ہے تو یہ ایک خطرناک بات ہے۔ بائبل کہتی ہے، ’’خدا ہر روز شریروں سے ناراض ہوتا ہے‘‘ (زبور7: 11)۔ خدا ہر روز آ پ سے ناراض ہوتا ہے۔ ہر روز خدا کو آپ سے ناراض کیوں کرتے رہیں جب تک کہ وہ آپ کو آخرکار جہنم میں سزا نہ دے؟
جہنم سے بچنے کے لیے، اور جنت میں جانے کے لیے، صرف گرجا گھر میں آنا اور وہاں کے لوگوں کو پسند کرنا کافی نہیں ہے۔ یہ اچھا ہے، لیکن یہ خود آپ کو جنت میں نہیں لے جائے گا۔ آپ کو یسوع کو اپنے خون سے آپ کے گناہوں کو دھونے پر مجبور کرنا ہوگا۔
تو کیوں نہ ڈھونڈیں – سنجیدگی سے تلاش کریں – اپنی تبدیلی؟ جب بھی دروازے کھلے ہوں گرجا گھرمیں آئیں۔ آپ جو واعظ سنتے ہیں ان کو غور سے سنیں۔ اکثر واعظوں کے بارے میں، اپنے گناہوں کے بارے میں، اور یسوع مسیح نے آپ کے لیے کیا کیا ہے کے بارے میں سوچیں۔ خدا سے دعا کریں کہ وہ آپ کو بیدار کرے تاکہ آپ اپنے گناہوں کی حقیقت اور یسوع مسیح کی قربانی کی حقیقت کو دیکھیں۔ اپنی روح کی تبدیلی کے بارے میں پادری صاحب اور مُناد حضرات سے ذاتی طور پر بات کریں۔
یہ وقت ہے کہ جاگیں اور اپنے تبدیل ہونے پر کچھ حقیقی توجہ دیں۔ آپ اپنی نیکی سے جنت میں نہیں جا سکتے۔ ہماری تلاوت کہتی ہے:
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
آج میں آپ سے پوچھتا ہوں، "کیا آپ مرد نہیں ہیں؟ کیا آپ خاتون نہیں ہیں؟" پھر کیا آپ آج میرا کلام نہیں سنیں گے؟ کیا آپ اپنے آپ پر اعتماد کریں گے – ایک محض انسان؟ کیا آپ اپنی زندگی گزارنے اور کسی نہ کسی طرح جنت میں پہنچنے کے لیے اپنے آپ پر بھروسہ کرتے رہیں گے؟ خُدا کہتا ہے، ’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8) – اور اپنے آپ سے زیادہ یسوع پر بھروسہ کرنا بہتر ہے۔
برگشتہ ہوئی دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے اور کوئی بھی شخص نہیں ہے، جس پر آپ واقعی بھروسہ کر سکیں – کم از کم اپنے آپ پر۔ آپ نے گناہ کیا ہے، اور آپ اپنے گناہوں کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔
اور آپ اپنے گناہ کے مسئلے سے نکلنے کا راستہ نہیں نکال سکتے۔ آپ کا دماغ اور سمجھ آپ کے گناہ سے تاریک ہو گئی ہے۔ بائبل آپ کے بارے میں کہتی ہے، ’’عقل کا تاریک ہو جانا‘‘ (افسیوں 4: 18)۔ کاش آپ اپنے گناہوں کی برائی کو دیکھیں! اوہ، کہ آپ اپنے نفس، اپنے دماغ، اپنے دل پر بھروسہ کرنے کے انجام کو پہنچیں گے! اوہ، کہ آپ اپنے آپ کو یسوع کے حوالے کر دیں گے، جو آپ کی واحد امید ہے، اور اُس کے خون کے ذریعے ہمیشہ کے لیے معاف ہو جائیں گے! بائبل کہتی ہے:
’’مبارک ہے وہ جس کے گناہ خداوند حساب میں نہیں لاتا۔ مبارک ہے وہ آدمی جس کے دِل میں مکر نہیں‘‘ (زبور32: 1۔2)۔
اپنے آپ کو یسوع کے حوالے کر دیں۔ اس کا خون آپ کے تمام گناہوں کو ڈھانپ دے گا۔ خُدا آپ کے گناہوں کو نہیں دیکھے گا، کیونکہ وہ یسوع کے خون سے ڈھانپے جائیں گے۔ اگر آپ یسوع کے پاس آتے ہیں اور اُس پر بھروسہ کرتے ہیں تو آپ کے گناہوں کا آپ کے خلاف – خُدا مواخذہ نہیں کرے گا – خُدا شمار نہیں کرے گا۔
’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔
اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔
(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ
www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔
یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لُبِ لُباب آپ کس پر بھروسا کر سکتے ہیں؟WHO CAN YOU TRUST? ڈاکٹر کرسٹوفر کیگن کی جانب سے ’’انسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر خداوند میں پناہ لینا ہے‘‘ (زبور 118: 8)۔ I۔ آپ اپنے دُنیاوی اُستادوں پر بھروسا کر سکتے ہیں، 1 تیموتاؤس6: 20۔21 . II۔ آپ اپنے اِردگرد کے لوگوں پر بھروسا کر سکتے ہیں، II تیموتاؤس 3: 2۔3؛ III۔ آپ یسوع مسیح پر بھروسا کر سکتے ہیں، عبرانیوں13: 8؛ متی16: 18؛ |