Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


گھڑی ساز خدا

THE WATCHMAKER GOD
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خداوند کے دِن کی شام، 20 جنوری، 2002

’’آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے‘‘ (زبور 19: 1)۔

ایک ملحد کے پاس خدا کو نہ ماننے کا کوئی عذر نہیں ہے۔ ملحد ستاروں کو دیکھ سکتا ہے، اور کائنات کو اس کی تمام تر شان و شوکت اور درستگی میں دیکھ سکتا ہے۔ اگر اس کے ضمیر میں زندگی کی کوئی چنگاری باقی ہے، تو وہ اپنے آپ سے پوچھ سکتا ہے، ’’اتنی وسیع کائنات، اس قدر درست حالت میں، خالق خدا کے بغیر کیسے ہو سکتی ہے؟‘‘

آپ نوجوانوں کو سیکولر ہائی اسکول یا کالج میں آپ کے پروفیسروں نے غلیظ جھوٹ بے اِنتہا تعداد میں ٹھونسے ہیں۔ انہوں نے آپ کو بتایا ہے کہ خدا کے وجود کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میں کہتا ہوں کہ وہ غلط ہیں! آسمان پر موجود ستارے ظاہر کرتے ہیں کہ خدا موجود ہے!

I۔ سب سے پہلے، میں چاہتا ہوں کہ آپ خدا کے وجود کے لیے ولیم پیلے کی دلیل کے بارے میں سوچیں۔

ولیم پیلےWillaim Paley 1743 سے 1805 تک زندہ رہا۔ وہ کیمبرج یونیورسٹی میں ریاضی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخل ہوا، اور الہیات کا مطالعہ کرنا شروع کیا۔ بعد میں کیمبرج میں پڑھایا۔ ان کی تین بڑی کتابوں میں فلسفے کے اخلاقی اور سیاسی اصولThe Principles of Moral and Political Philosophy (1785)، مسیحیت کے شواہد کا ایک نظریہ A View of the Evidences of Christianity (1794)، اور قدرتی علمِ الہٰیات Natural Theology؛ یا خدائی کے وجود اور صفات کے ثبوت Evidences of the Existence and Attributes of Deity (1802) شامل ہیں۔

ڈاکٹر نارمن ایل گیسلر Dr. Norman L. Geisler، ہمارے سب سے بڑے زندہ مسیحی حمایتی، خدا کے وجود کے لیے پیلے کی بنیادی دلیل کا یہ خلاصہ پیش کرتے ہیں:

پیلے نے ’’ٹیلیولوجیکل دلیل Teleological argument‘‘ کو پیش کیا جو معیاری تشکیل بن چکی ہے۔ یہ گھڑی کی مشابہت پر مبنی ہے: اگر [کسی کو] خالی میدان میں گھڑی ملتی ہے، تو [وہ] بجا طور پر یہ نتیجہ اخذ کرے گا کہ اس کے واضح ڈیزائن کی وجہ سے اس کا بنانے والا موجود ہے۔ اسی طرح، جب [کوئی] دنیا کے اس سے بھی زیادہ پیچیدہ ڈیزائن کو دیکھتا ہے جس میں ہم رہتے ہیں، تو [وہ] ماسوائے اِس کے کہ اس کے پیچھے ایک عظیم ڈیزائنر ہے اور کوئی دوسرا نتیجہ اخذ کر ہی نہیں سکتا (نارمن ایل گیسلر، پی ایچ ڈی، مسیحی حمایتوں کا بیکر انسائیکلوپیڈیا Baker Encyclopedia of Christian Apologetics، بیکر کُتبBaker Books، 1999، صفحہ 574)۔

ڈاکٹر گیسلر بتاتے ہیں کہ ڈارون بھی ’’1831 کے آخر تک‘‘ پیلے کے شواہد سے بہت متاثر ہوا تھا۔ گیسلر آگے کہتے ہیں، ’’حال ہی میں پیلے کی فکر انسانی اصول کی [سائنسی] ترقی کے ذریعے ایک حیات نو کا موضوع رہی ہے‘‘ (ibid.، صفحہ 575)۔

اس کے بارے میں سوچو۔ فرض کریں کہ آپ چاند پر اترنے والے پہلے انسان تھے۔ جب آپ اپنے خلائی جہاز سے باہر نکلے تو آپ نے نیچے دیکھا اور وہاں ایک گھڑی پڑی دیکھی۔ آپ کو اس نتیجے پر پہنچنا پڑے گا کہ آپ کے آنے سے پہلے ایک ذہین وجود موجود تھا۔ اب اپنے اردگرد پتھروں، جانوروں اور پودوں کو دیکھیں۔ ستاروں اور کائنات کو دیکھیں، کامل درستگی میں گھوم رہے ہیں – ایک گھڑی کی طرح۔ آپ کو یہ نتیجہ اخذ کرنا چاہیے کہ آپ سے پہلے ایک عظیم اور ذہین ہستی یہاں موجود تھی۔ یہ ہے ولیم پیلے کی خدا کے وجود کے لیے دلیل – خالق!

’’آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا [یعنی آسمان – کائنات] اُس کی دستکاری [اُس کے ہاتھوں کے کام] دکھاتی ہے‘‘ (زبور 19: 1)۔

کلام کا یہ حوالہ جاری رہتے ہوئے کہتا ہے:

’’دِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حکمت سکھاتی ہے۔ کوئی کلام یا زبان ایسی نہیں جس میں اُن کی آواز نہ سنائی دیتی ہو‘‘ (زبور 19: 2۔3)۔

ان آیات پر تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر چارلس رائری کہتے ہیں، ’’داؤد قدرتی مکاشفہ میں خُدا کے جلال پر غور کرتا ہے… دن رات تخلیق شدہ کائنات خالق کے جلال کے لیے اپنی خاموش لیکن فصیح ہم آہنگی کو نشر کرتی ہے‘‘ (رائیری کا مطالعہ بائبل The Ryrie Study Bible، زبور 19: 1-2 پر غور طلب بات)۔

آپ کے ملحد کالج کے پروفیسر آپ کو بتا سکتے ہیں کہ فلسفی امینوئل کانٹ (1724-1804) نے ثابت کیا کہ ولیم پیلے کی دلیل غلط تھی، لیکن ڈاکٹر نارمن گیسلر بتاتے ہیں کہ ’’کانٹ نے نہ تو خدا کے بارے میں کوئی تردید پیش کی اور نہ ہی [پیلے کی دلیل کو مکمل طور پر نظرانداز کرنے کا مشورہ دیا۔ ] کانٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ٹیلیولوجیکل دلیل، حالانکہ حتمی نہیں، لیکن قدر رکھتی ہے… ایک انتہائی ممکنہ لیکن قطعی طور پر [خدا کے لیے] یقینی دلیل نہیں ہے‘‘ (گیسلر، op. cit.، صفحات 720۔721)۔

وھیٹن کالج Wheaton College کے مرحوم پروفیسر ڈاکٹر ھنری سی تھائیسن Henry C. Thiessen نے نشاندہی کی کہ پیلے Paley کی دلیل کو خدا کے وجود کے بہت سے دلائل میں سے ایک کے طور پر دیکھا جانا چاہیے، بشمول کائناتی دلیل، اخلاقی دلیل، اور مناسبتی تسلیمیت congruity سے تعلق رکھتے ہوئے دلیل (حوالہ دیکھیں (ھنری سی تھائیسن، پی ایچ ڈی، سسٹمیٹک تھیولوجی پر تعارفی لیکچرز Introductory Lectures on Systematic Theology، عئیرڈمینز، 1949، صفحہ 57)۔ ڈاکٹر ہنری ایم مورس نے اپنی کتاب، سائنس اینڈ دی بائبلScience and the Bible (شکاگو: موڈی پریس، 1986، صفحہ 117۔128) میں خدا کے ایک اور ثبوت کے طور پر پورا باب پورا ہونے والی پیشن گوئی کے لیے وقف کیا ہے۔ اور ڈاکٹر تھائیسن نے کہا:

ثبوت [خدا کے لیے] جمع ہے، خدا کے وجود کے ناکافی ہونے کی ایک واحد دلیل ہے، لیکن ان میں سے کئی ایک ساتھ ضمیر کو باندھنے اور عقیدے کو مجبور کرنے کے لیے کافی ہیں (ibid.)۔

ولیم پیلے کی دلیل، ڈیزائن سے، اس تناظر میں، خدا کے وجود کا سب سے بڑا اشارہ ہے۔

’’آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے‘‘ (زبور 19: 1)۔

II۔ دوسری بات، کائنات کے قوانین بالکل درست ہیں – درستگی خدا کی وفاداری کو ظاہر کرتی ہے۔

خدا کے سائنسی قوانین انتہائی درست ہیں۔ ہر ایٹم، ہر چٹان، ہر جانور، اور کائنات کے اندر موجود ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ چھوٹی سے چھوٹی تفصیل تک ان قوانین کی پابندی کرے۔ صرف خدا کے پاس، جس نے پہلے قوانین بنائے، انہیں معجزات کے ذریعے تبدیل کرنے کی آزادی ہے۔

سائنس دان جتنی زیادہ تحقیق کریں گے، اتنا ہی واضح ہو جائے گا کہ خدا قطعی ہے۔ وہ بالکل جانتا ہے کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ نام نہاد ’’نظریہ اضافیت‘‘، جس کا تصور البرٹ آئن سٹائن نے کیا تھا، ایک درست اور قطعی بنیاد پر بنایا گیا ہے: خلا میں روشنی کی رفتار ہمیشہ مستقل رہتی ہے۔ آج ہم جانتے ہیں کہ خلا میں روشنی کی رفتار 299,792,458 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ تعداد اتنی درستگی کے ساتھ معلوم ہوتی ہے کہ خدا ہوشیار اور درست ہے اور بے پناہ ذہانت کا مالک ہے۔

یہ مثال لے لیجئے۔ فروری 1504 میں کرسٹوفر کولمبس اور اس کے آدمی ایک جزیرے پر بھوک سے مر رہے تھے۔ اس جزیرے پر ہندوستانیوں نے انہیں مزید کھانا دینے سے انکار کر دیا۔ لیکن کولمبس کے پاس ایک کتاب تھی جس میں سورج اور چاند کی حرکات درج تھیں۔ کتاب میں 29 فروری 1504 کو چاند گرہن درج تھا۔ کولمبس نے ہندوستانیوں کو خبردار کیا کہ اس رات چاند مٹ جائے گا۔ ہندوستانی ہنس پڑے لیکن جب چاند گرہن ہوا، جیسا کہ کولمبس نے پیشین گوئی کی تھی، ہندوستانی خوف سے کانپ گئے اور کولمبس اور اس کے آدمیوں کے لیے کھانا لے آئے۔

کرسٹوفر کولمبس نے کوئی معجزہ نہیں کیا تھا۔ وہ صرف فلکیات کو سمجھتا تھا۔ یہ خدا، وضع کرنے والا، قانون دینے والا خدا تھا، جس نے آسمانوں کو تخلیق کیا تھا اور ان کی درست حرکات کو ترتیب دیا تھا۔ یہ قادرِ مطلق خُدا ہی تھا جس نے کولمبس کی فلکیات کی کتاب کو ستاروں پر حکومت کرنے والے اپنے قوانین کے ذریعے ممکن بنایا تھا!

خداوند کی ثنا کرو! اے آسمانو، اُسے سجدہ کرو۔
اُس کی ثنا کرو، عالمِ بالا کے فرشتو۔
سورج اور چاند، اُس کے سامنے خوشی مناؤ،
اے نور کے تمام ستاروں، اُس کی ثنا کرو۔
خداوند کی ثنا کرو! کیونکہ اُس نے کہا ہے۔
دنیاؤں نے اس کی زبردست آواز کی اطاعت کی۔
ایسے قوانین جو کبھی نہیں ٹوٹیں گے۔
ان کی رہنمائی کے لیے اس نے بنائیں ہیں۔
(’’خداوند کی ثنا کرو! اے آسمانو، اُسے سجدہ کرو Praise the Lord! Ye Heavens, Adore Him‘‘ شاعر ایڈورڈ اُوسلر Edward Osler، 1798۔1863)۔

’’آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے‘‘ (زبور 19: 1)۔

پولوس رسول نے اسی طرح کا بیان دیا جو زبور 19: 1 میں ملتا ہے۔ انہوں نے لکھا:

’’کیونکہ خدا کی ازلی قدرت اور الوہیت جو اُس کی اندیکھی صفات ہیں دُنیا کی پیدائش کے وقت سے اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے اچھی طرح ظاہر ہیں۔ لہذا انسان کے پاس کوئی عذر نہیں‘‘ (رومیوں 1: 20)۔

یہاں تک کہ ہماری شاندار، عین کائنات میں ایک خالق کے تمام ثبوتوں کے باوجود – ایسا کیوں ہے کہ لوگ خدا پر یقین نہیں رکھتے؟ بائبل ہمیں جواب دیتی ہے:

’’اس لیے وہ خدا سے کہتے ہیں، ہم سے دور ہو جا۔ کیونکہ ہم تیری راہوں کی پہچان نہیں چاہتے‘‘ (ایوب 21: 14)۔

شریر لوگوں نے خُدا اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح کو مسترد کر دیا ہے۔ بائبل کہتی ہے:

’’اگرچہ وہ خدا کے بارے میں جانتے تھے لیکن اُنہوں نے اُس کی تمجید اور شکرگزاری نہ کی جس کے وہ لائق تھا۔ بلکہ اُن کے خیالات فضول ثابت ہوئے اور اُن کے ناسمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔ وہ عقلمند ہونے کا دعویٰ کرتے تھے لیکن بیوقوف نکلے‘‘ (رومیوں 1: 21۔22)۔

یہ پرانی دنیا آپ نوجوانوں کے لیے ایک تاریک اور تنہا جگہ بن گئی ہے۔ پرانی نسل، آپ کے والدین کی نسل، نے زیادہ تر حصے کے لیے خدا کو اپنی زندگیوں سے باہر دھکیل دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ اکثر تنہا رہتے ہیں۔ خدا کے بغیر اِس دنیا میں تنہائی ہے۔ خدا کے بغیر دنیا میں کوئی امید نہیں ہے۔ لیکن ہم آپ سے کہتے ہیں کہ تنہا کیوں رہیں؟ گھر آئیں – گرجا گھر!

اور ایک بات۔ اس عبادت کے آغاز میں آپ نے ایک ویڈیو ٹیپ شدہ انٹرویو دیکھا جو میں نے مرحوم ڈاکٹر ڈبلیو اے کرسویل کے ساتھ 1981 میں کیا تھا۔ ڈاکٹر کرسویل کا انتقال ایک ہفتہ قبل [2002 میں] ہوا تھا۔ وہ 57 سال تک ٹیکساس کے ڈلاس کے فرسٹ بپٹسٹ چرچ کے پادری تھے اور ایک عظیم مبلغ تھے۔ ڈاکٹر کرسویل نے اس انٹرویو میں جو کہا وہ سچ تھا۔ ایک سوچنے والا آدمی اس کی تخلیق کو دیکھ کر یہ سمجھ سکتا ہے کہ ایک خدا ہے۔ لیکن آپ صحیفوں کے بغیر کبھی بھی خدا کو ذاتی طور پر نہیں جان سکتے۔ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ یسوع مسیح ایک کنواری سے پیدا ہوا تھا، کہ وہ آپ کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے صلیب پر مر گیا، کہ وہ جسمانی طور پر مردوں میں سے جی اُٹھا، اور یہ کہ وہ خدا کے داہنے ہاتھ پر جنت میں زندہ ہے۔ اور بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ نجات پانے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ یہ کہتی ہے:

’’خداوند یسوع مسیح پر ایمان لا اور تو نجات پائے گا‘‘ (اعمال 16: 31)۔

ایسا کیوں نہیں کرتے؟ کیوں نہ اپنا پورا ایمان اور بھروسہ یسوع مسیح میں رکھیں؟ اگلے اتوار کو یہاں گرجا گھر واپس کیوں نہیں آتے؟ تنہا کیوں رہیں؟ گھر آئیں – یسوع مسیح کے پاس – اور اس گرجہ گھر میں – اگلے اتوار کو!

خداوند کی ثنا کرو! اے آسمانو، اُسے سجدہ کرو۔
اُس کی ثنا کرو، عالمِ بالا کے فرشتو۔
سورج اور چاند، اُس کے سامنے خوشی مناؤ،
اے نور کے تمام ستاروں، اُس کی ثنا کرو۔
خداوند کی ثنا کرو! کیونکہ اُس نے کہا ہے۔
دنیاؤں نے اس کی زبردست آواز کی اطاعت کی۔
ایسے قوانین جو کبھی نہیں ٹوٹیں گے۔
ان کی رہنمائی کے لیے اس نے بنائیں ہیں۔

خداوند کی ثنا کرو! کیونکہ وہ جلالی ہے،
اس کی وعدہ خلافی کبھی بھی نہیں ہو گی،
خدا نے اپنے مقدسین کو فاتح کیا،
گناہ اور موت غالب نہیں ہوں گے۔
ہماری نجات کے خُداوند کی ثنا کرو!
عالمِ بالا پر میزبان، اس کی طاقت کا اعلان؛
آسمان، زمین اور تمام مخلوقات،
اس کے نام کی تعریف اور بڑائی کرو۔

عبادت، عزت، شان، برکت،
اے خداوند، ہم تجھے پیش کرتے ہیں۔
جوان اور بوڑھے، تیری ثنا کا اظہار کرتے ہیں،
خوشی سے خراج عقیدت میں سربسجود ہوتے ہیں۔
جنت کے تمام مقدسین تجھ سے انتہائی محبت کرتے ہیں۔
ہم تیرے تخت کے سامنے جھکیں گے
جیسا کہ تیرے فرشتے تیری خدمت کرتے ہیں،
تو زمین پر تیری مرضی پوری ہو گی۔
(’’خداوند کی ثنا کرو! اے آسمانو، اُسے سجدہ کرو Praise the Lord! Ye Heavens, Adore Him‘‘ شاعر ایڈورڈ اُوسلر Edward Osler، 1798۔1863)۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

گھڑی ساز خدا

THE WATCHMAKER GOD

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے‘‘ (زبور 19: 1)۔

I۔   پہلی بات، خدا کے وجود کے لیے ولیم پیلے کی دلیل، زبور 19: 2-3۔

II۔  دوسری بات، کائنات کے قوانین بالکل درست ہیں – درستگی خدا کی وفاداری کو ظاہر کرتی ہے، رومیوں 1: 20؛ ایوب 21: 14؛ رومیوں 1: 21-22؛ اعمال 16: 31۔