Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والوں کے لیے دُنیاوی برکات

EARTHLY BLESSINGS FOR SOUL WINNERS
(Urdu)

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
ہفتے کی شام، 2 دسمبر، 2017
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Saturday Evening, December 2, 2017

’’صادق کا پھل زندگی کا درخت ہے؛ اور دانا ہے وہ جو دِلوں یعنی بشروں یعنی بشروں کو جیتتا ہے‘‘ (امثال 11: 30)۔

اس واعظ میں، میں ڈاکٹر رائسDr. Rice کی کتاب، ذاتی طور پر دِلوں یعنی بشروں یعنی بشروں کے جیتنے والوں کے لیے سنہری راہ The Golden path to Successful Personal Soul Winning (جان آر. رائس، ڈی ڈی،John R. Rice, D.D.، سورڈ آف دی لارڈ پبلشرز Sword of the Lord Publishers، 1961، صفحہ 275-296) سے ایک باب کو مختصر کر رہا ہوں اور غلطیوں سے پاک کر رہا ہوں۔

حقیقی مسیحی جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتتا ہے اس کے پاس خاص برکات ہوتی ہیں، جو کہ برائے نام مسیحی، اور گرجا گھر کے اراکین جو دِلوں یعنی بشروں کے فاتح نہیں ہیں، اُن کے پاس نہیں ہوتی۔ کلیسیا کا رکن جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتا وہ اچھا مسیحی نہیں ہے، اس کے پاس اِس قدر زیادہ وعدے نہیں ہوتے ہیں، اتنی خوشی نہیں ہوتی ہے، اتنی زیادہ دعاؤں کا جواب نہیں ہوتا ہے، جتنی کہ اُس بندے کے پاس جس کی زندگی دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے پر مرکوز ہوتی ہے۔ بائبل کا ایک عالم بننا اتنا اچھا نہیں جتنا کہ دِلوں یعنی بشروں کا فاتح ہونا ہوتا ہے۔ ایمان کا محافظ بننا اتنا اچھا نہیں جتنا کہ دِل یعنی بشر کا فاتح ہونا ہوتا ہے۔ اپنے اعتقادات کے لیے شہید ہونا، ظلم و ستم اور موت کا سامنا کرنا اتنا اچھا نہیں جتنا کہ دِلوں یعنی بشروں کا فاتح ہونا ہوتا ہے۔

’’صادق کا پھل زندگی کا درخت ہے؛ اور دانا ہے وہ جو دِلوں یعنی بشروں یعنی بشروں کو جیتتا ہے‘‘ (امثال 11: 30)۔

دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والے عقلمند ہوتے ہیں۔ وہ مسیح کی آنے والی بادشاہی میں عظیم انعامات حاصل کریں گے۔ لیکن ذرا ٹھہریں! اِس کے علاوہ بھی کُچھ اور ہوتا ہے۔ دِل یعنی بشر کو جیتنے والے پُرجوش [انسان] کے پاس بہت سی دنیاوی برکات ہوتی ہیں – [یہ] برکات اب بھی ہوتی ہیں!

I۔ پہلی برکت، وہ دِلوں یعنی بشروں کا جیتنے والا بہترین مسیحی ہوتا ہے۔

دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والے ابھی بھی نامکمل، کمزور انسان ہوتے ہیں، جیسا کہ تمام مسیحی ہوتے ہیں۔ دِلوں یعنی بشروں کے کُچھ فاتح دوسروں سے بہتر مسیحی ہوتے ہیں۔ لیکن یہ اب بھی سچ ہے کہ دِل یعنی بشر کو جیتنے والا ایک شخص تقریباً ہمیشہ گرجا گھر کے اُس رکن کے مقابلے میں بہتر مسیحی ہوتا ہے جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتا۔ چونکہ یسوع ’’گُمشدہ کو ڈھونڈنے اور بچانے کے لیے آیا‘‘ (لوقا 19: 10)، اور چونکہ ’’مسیح یسوع گنہگاروں کو بچانے کے لیے دنیا میں آیا‘‘ (1۔ تیمتھیس 1: 15)، تو وہ لوگ جو وہی کرتے ہیں جو یسوع نے کیا، اُن لوگوں کے مقابلے میں یسوع کو کہیں زیادہ خوش کرتے ہیں جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتے۔ آج ہم فصل کاٹیں گے۔‘‘ اسے گائیں!

آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔
(’’کیہنا گھٹ ویلہSo Little Time‘‘ شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1980)۔

ڈاکٹر رائس نے ’’دِلوں یعنی بشروں کو نہ جیت سکنے کے سات گنّا گناہ The Seven-Fold Sin of Not Winning Souls‘‘ پر ایک مشہور واعظ کی تبلیغ کی۔ اُنہوں نے ان گناہوں کو دوبارہ اس پیغام میں درج کیا۔ یہاں وہ سات گناہ ہیں جو وہ لوگ کرتے ہیں جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتے۔

(1) مسیح کے مرکزی حکم سے نافرمانی کا گُناہ۔

’’اِس لیے تم جاؤ اور ساری قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُنہیں باپ، بیٹے اور پاک روح کے نام سے بپتسمہ دو: اور اُنہیں یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا میں نے تمہیں حکم دیا ہے..‘‘ (متی28: 19۔20).

(2) یسوع مسیح کے لیے محبت کی کمی کا گناہ۔ یسوع نے کہا،

’’اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو میرے اِحکام بجا لاؤ گے‘‘ (یوحنا14: 15)۔

’’جس کے پاس میرے اِحکام ہیں اور وہ اُنہیں مانتا ہے، وہی ہے جو مجھ سے محبت کرتا ہے‘‘ (یوحنا14: 21).

تو پھر، واضح طور پر، ایک شخص جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے اور نئے شاگرد بنانے کے لیے مسیح کے عظیم حکم کی تعمیل نہیں کرتا، اُس میں مسیح کے لیے محبت کی کمی ہے۔ جو لوگ دِلوں یعنی بشروں یعنی بشروں نہیں جیتتے وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ یسوع سے محبت کرتے ہیں، لیکن دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے کے لیے ان کی خواہش نہ رکھنا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ صرف الفاظ کہہ رہے ہیں، کہ وہ واقعی میں اس [یسوع] سے سرے سے محبت ہی نہیں کرتے۔

(3) یسوع کی پیروی نہ کرنے کا گناہ۔

متی 4: 19 آیت میں یسوع نے کہا، ’’میرے پیچھے ہو لو تو میں تمہیں اِنسانوں کو پکڑنے والا بنا دوں گا۔‘‘ مرقس 1: 17 آیت میں یسوع نے کہا، ’’میرے پیچھے چلے آؤ اور میں تمہیں انسانوں کے پکڑنے والا بنا دوں گا۔‘‘ تو پھر یہ بات واضح ہو جاتی ہے – وہ جو یسوع کے پیچھے ہو لیں گے دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے ہوں گے۔ وہ جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتیں گے وہ اُن صحائف کے معنوں میں یسوع کی پیروی نہیں کر رہے ہیں۔

(4) مسیح میں قائم نہ رہنے کا گُناہ۔

     یسوع نے یوحنا15: 5 آیت میں کہا، ’’… جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اُس میں وہ خوب پھل لاتا ہے۔ کیونکہ مجھ سے جُدا ہو کر تم کچھ نہیں کر سکتے۔‘‘ یسوع یہاں پر ’’پاک روح کے پھل‘‘ کے بارے میں بات نہیں کر رہا تھا۔ وہ ایک مسیحی کے پھل کے بارے میں بات کر رہا تھا، یعنی کہ، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے کے ذریعے سے مذید اور مسیحیوں کو بنانا۔ آڑو، سیب اور مالٹا درختوں کے پھل ہیں۔ اور ایک مسیحی کا پھل دوسرا مسیحی ہے۔ مالٹے کے درختوں پر مالٹا ہوتا ہے۔ سیب کے درختوں میں سیب ہوتے ہیں۔ حقیقی مسیحی دوسرے حقیقی مسیحیوں کی اُنہیں جیتنے کے ذریعے سے نشوونما کرتے ہیں۔ پیدائش کی کتاب میں ہم پڑھتے ہیں، ’’خدا نے جنگلی جانوروں کو اُن کی اپنی اپنی جنس کے مطابق اور مویشیوں کو اُن کی اپنی اپنی جنس کے مطابق بنایا‘‘ (پیدائش1: 25)۔ ایسا ہی مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے حقیقی لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ وہ مسیح میں ایمان لا کر تبدیل ہونے والے دوسرے حقیقی لوگوں کو پیدا کرتے ہیں، ’’اپنی اپنی نسل کے مطابق۔‘‘ جب ایک جھوٹا یا برائے نام گرجا گھر جانے والا بندہ دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ یہ کر ہی نہیں سکتا۔ وہ اُن کے ساتھ صرف گڑبڑ کر سکتا ہے، اور اُنہیں ’’اپنی جنس کے مطابق‘‘ جسمانی نیت والا بناتا ہے۔ فریسیوں کی مانند، ایک مذہبی لیکن گرجا گھر کا گمراہ رُکن ’’کسی کو اپنا مُرید بنانے کے لیے تری اور خشکی کا سفر کرتا ہے اور جب بنا لیتا ہے تو اپنے سے دوگُنا جہنمی بنا سکتا ہے‘‘ (متی23: 15)۔ ’’اپنی اپنی جنس کے مطابق‘‘ شریعت کی قسم کا اِطلاق یہاں پر ہوتا ہے۔ گمراہ لوگ صرف دوسرے گمراہ لوگوں کو ہی پیدا کر سکتے ہیں، جیسا کہ ہم خود اپنے گرجا گھر میں اور دوسرے گرجا گھروں میں دیکھ چکے ہیں۔ ’’جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اُس میں وہ خوب پھل لاتا ہے۔ کیونکہ مجھ سے جُدا ہو کر تم کچھ نہیں کر سکتے۔‘‘ (یوحنا15: 5)۔

(5) بے ایمانی کا گناہ۔

     وہ لوگ جو خوشخبری سنتے ہیں، لیکن دوسروں کو جیتنے کے لیے کچھ نہیں کرتے وہ بے ایمان اور دغاباز ہوتے ہیں۔ وہ ایمانداری سے قرض ادا نہیں کرتے۔ اس نوکر سے جس نے اسے سرمایہ کاری کے لیے دی گئی رقم چھپا رکھی تھی، مالک نے کہا، ’’اے شریر اور سُست نوکر‘‘ (متی 25: 26)۔ لے لینا اور واپس نہ دینا بے ایمانی ہے۔ تو، پھر، گرجا گھر کا رکن جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتا وہ بے ایمان اور دغاباز ہے۔

(6) تنگ نظر احمق کا گناہ۔

     ’’وہ جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتتا ہے دانا ہے‘‘ (اِمثال 11: 30)۔ ’’اہلِ دانش نورِ فلک کی مانند منور ہوں گے اور وہ جو لوگوں کو راستبازی کی طرف لاتے ہیں ستاروں کی مانند ابدالآباد جگمگائیں گے‘‘ (دانی ایل 12: 3)۔ دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والا دانا ہے – وہ جنت میں خزانے جمع کرتا ہے اور اُسے دائمی انعامات سے نوازا جائے گا۔ لیکن خدا کہتا ہے کہ گرجا گھر کا تنگ نظر رُکن جو دِلوں یعنی بشروں کو نہیں جیتتا دانا نہیں ہوتا بلکہ احمق ہوتا ہے۔

(7) روح کے قاتل کا گناہ۔

حزقی ایل نبی کی جانب سے دی گئی اِس تنبیہ کو سُنیں،

’’اے آدمزاد میں نے تجھے بنی اسرائیل کا نگہبان مقرر کیا ہے چنانچہ میرا کلام سُن اور اُنہیں میری طرف سے متنبہ کر۔ جب میں کسی شریر شخص سے کہوں کہ تو یقیناً مرے گا اورتو اُسے آگاہ نہ کرے یا اُسے اپنی بُری روش سے باز آنے کو نہ کہے تاکہ وہ اپنی جان بچا سکے تب وہ شریر تو اپنے گناہ کے باعث مر جائے لیکن میں تجھے اُس کے خون کا ذمہ دار قرار دوں گا‘‘ (حزقی ایل 3: 17۔18)۔

     جیسا کہ حزقی ایل کو حساب دینا چاہیے، اور خون کا مجرم ہونا چاہیے اگر اس کی غفلت لوگوں کو ان کے گناہوں میں مرنے دیتی ہے، لہذا ہر حقیقی مسیحی جوابدہ ہے۔ وہ مسیحی جو اپنے پیاروں اور جاننے والوں کو بلاوجہ مرنے دیتا ہے اس کے ہاتھوں پر خون ہے اور وہ مسیح کی عدالتی نشست پر حساب دینے کے لیے خُداوند کا سامنا کرے گا! ’’آج ہم فصل کاٹیں گے۔‘‘ اسے گائیں!

آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔

’’صادق کا پھل زندگی کا درخت ہے؛ اور دانا ہے وہ جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتتا ہے‘‘ (امثال 11: 30)۔

II۔ دوسری برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کے پاس مسیح کے ساتھ خصوصی قربت اور رفاقت ہوتی ہے۔

روح جیتنے والے کے پاس، یہاں زمین پر، خوشی، تسلی، اور سکون ہے، جو کہ برائے نام مسیحیوں کے پاس نہیں ہوتا ہے۔

عظیم مقصد کے اختتام پر یسوع نے روح جیتنے والوں سے یہ وعدہ کیا،

’’اور دیکھو میں دُنیا کے آخر تک تمہارے ساتھ ہوں‘‘ (متی28: 20)۔

صرف دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والوں کے پاس یہ وعدہ ہے۔ جگری رفاقت، شعوری قربت، تحفظ، اور کامیابی کا وعدہ صرف دِلوں یعنی بشروں کے فاتحین سے کیا جاتا ہے۔ لہذا دِل جیتنے والے کی یسوع کے ساتھ گہری رفاقت ہے، جو اس کے ذریعے بھیجا گیا ہے، خاص طور پر اس سے پیار کیا گیا ہے، خداوند یسوع کی طرف سے دیا گیا خاص سکون۔ ’’آج ہم فصل کاٹیں گے۔" اسے دوبارہ گائیں!

آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔

III۔ تیسری برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کو پاک روح کی مکمل نعمت حاصل ہوتی ہے، جو کہ صرف دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والوں کو ہی بخشی جاتی ہے۔

یقیناً ہم جانتے ہیں کہ ہر مسیح میں ایمان لا کرحقیقی تبدیل شدہ ہوئے مسیحی نے روح القدس کے کچھ مذہبی خدمات میں حصہ لیا ہے۔ وہ روح القدس کے ذریعہ مجرم ٹھہرایا گیا تھا (یوحنا 16: 7-11)۔ ہر حقیقی مسیحی ’’روح سے پیدا ہوا‘‘ (یوحنا 3: 6)۔ ہر سچے مسیحی کے پاس روح القدس بطور تسلی دینے والا، استاد، اور دعائیہ مددگار ہوتا ہے۔ روح القدس ہر سچے مسیحی میں رہتا ہے (1 کرنتھیوں 6: 19-20؛ رومیوں 8: 9)۔

اس کے باوجود یہ واضح ہے کہ دِلوں یعنی بشروں کے فاتحین کے لیے روح القدس کی ایک خاص حمایت ہے۔ جب پاشکا کا دن آیا، ’’وہ سب روح القدس سے معمور ہو گئے‘‘ (اعمال 2: 4) بشروں کو جیتنے کے لیے اور انہوں نے بڑی طاقت کے ساتھ گواہی دی، اور تین ہزار لوگوں کو بچتے ہوئے دیکھا۔ لیکن بعد میں وہ دوبارہ روح سے معمور ہوئے، ’’اور وہ سب روح القدس سے معمور ہو گئے‘‘ (اعمال 4: 31) اور انہوں نے دوبارہ، بہت سے بشروں کو جیت لیا۔ ہمیں برنباس کے بارے میں بتایا گیا ہے، ’’وہ ایک اچھا آدمی تھا، اور روح القدس اور ایمان سے معمور تھا: اور بہت سے لوگ خُداوند میں شامل کیے گئے‘‘ (اعمال 11: 24)۔ ان اور بہت سے دوسرے صحیفوں سے یہ بالکل واضح ہے کہ روح کی معموری صرف بشروں کو جیتنے کے لیے ہے، اور صرف ان لوگوں کے لیے آتی ہے جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔

صحیفوں کے واضح بیانات کے مطابق روح کی معموری بشروں کو جیتنے والی طاقت کے لیے دی گئی ہے۔ یہ ایک ایسی نعمت ہے جو برائے نام مسیحیوں کے پاس نہیں ہے۔ ’’آج ہم فصل کاٹیں گے۔" اسے گائیں!

آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔

IV۔ چوتھی برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کے پاس زمین کی دوسری تمام خوشیوں سے بڑھ کر خوشیاں ہوتی ہیں۔

کیا ایسا لگتا ہے کہ میں دِلوں یعنی بشروں کے فاتح کے لیے ایک بہت بڑا دعویٰ کر رہا ہوں؟ بیشک میں کر رہا ہوں۔ زبور 126: 5 اور 6 آیت کہتی ہے،

’’جو آنسوؤں کے ساتھ بوتے ہیں وہ خوشی کے گیتوں کے ساتھ کاٹیں گے۔ جو بونے کے لیے بیج اُٹھا کر روتا ہوا جاتا ہے وہ پولے اُٹھا کر ہنستا ہوا واپس ہو گا‘‘ (زبور 126: 5۔6).

ایک بشر کو جیتنا، اس شخص کو جہنم سے دور رکھنا، پانچ ہزار ڈالر کا چیک وصول کرنے سے بہتر ہے! دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والا مسیحی دوسرے لوگوں کی خوشیوں سے بڑھ کر خوشیاں رکھتا ہے۔

ڈاکٹر رائس نے کہا، ’’میں اس دنیا کے سامان میں غریب ہوں۔ میں گناہ، جدیدیت [لبرل ازم] اور بے اعتقادی کے خلاف اس قدر واضح طور پر تبلیغ کرتا ہوں کہ کچھ لوگ مجھ سے نفرت کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے سوچتے ہیں کہ اگر میں مر جاتا تو یہ ملک کے لیے ایک نعمت ہوتی۔ مجھے بہتان اور زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، پھر بھی میرا دل ان ہزاروں لوگوں کی محبت اور اعتماد اور شکرگزاری سے بلند ہو گیا ہے جو میری مذہبی خدمت کے تحت مسیح کے پاس آئے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ بشروں کے فاتح کی خوشی لوگوں کی دوسری خوشیوں سے بڑھ کر ہے۔ خُدا میرا گواہ ہے، میں اُن ہزاروں لوگوں کا علم حاصل کرنا پسند کروں گا جنہوں نے اپنی مذہبی خدمات کے ذریعے مسیح پر بھروسہ کیا ہے، بجائے اس کے کہ ایک ملین ڈالر لے لوں! اوہ، بشروں کا فاتح بننا بہت اچھا ہے! ’’آج ہم فصل کاٹیں گے!" اسے گائیں!

آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔

’’صادق کا پھل زندگی کا درخت ہے؛ اور دانا ہے وہ جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتتا ہے‘‘ (امثال 11: 30)۔

میں اپنے گرجہ گھر میں حقیقی مسیحیوں کو منادی کرتا رہا ہوں، ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہا ہوں کہ وہ گمراہ ہوئے بشروں کو مسیح کی تلاش میں مدد کرنے کے لیے بہت مصروف رہے۔ لیکن آپ ابھی تک مسیح میں ایمان لا کر تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ آپ نے اپنے گناہ سے کبھی توبہ نہیں کی، اور یسوع مسیح سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔ اوہ، ہم کس قدر دعا کرتے ہیں کہ آپ ہمارے گرجہ گھر میں آئیں، اور ہمارے شاندار نجات دہندہ، یسوع کے پاس آئیں۔ وہ آپ کے گناہوں کی ادائیگی کے لیے صلیب پر مرا۔ وہ جسمانی طور پر مردوں میں سے جی اُٹھا۔ اب وہ تیسرے آسمان پر ہے، خدا باپ کے داہنے ہاتھ پر بیٹھا ہے۔

ہم آپ کے ساتھ مہربان اور دوستانہ رہے ہیں۔ ہم نے آپ کے ساتھ اچھا سلوک کیا، اور ہم نے آپ کے لئے دعا کی ہے۔ یہ ہماری سب سے بڑی دعا ہے کہ آپ گناہ سے باز آئیں اور یسوع کے پاس آئیں۔ آپ ایسا کریں یہی ہماری التجا اور خدا سے ہماری درخواست ہے۔ آمین براہِ کرم کھڑے ہو کر اپنے گانوں کے ورق پر سے گیت نمبر 3 گائیں۔

اتنا کم وقت! تیار فصل کی کٹائی ختم ہو جائے گی۔
     ہماری کٹائی ختم ہوئی، ہم کٹائی والے گھر لے جائے گئے۔
یسوع کو ہمارے کام کی اطلاع دیں، فصل کےخداوند،
     اور امید ہے کہ وہ مسکرائے گا، اور وہ کہے گا، ’’بہت خوب!‘‘
آج ہم کاٹیں گے، نہیں تو اپنی سُنہری فصل کو کھو دیں گے!
     آج ہمیں گمشدہ بشروں کو جیتنے کے لیے موقع دیا گیا ہے۔
ہائے پھر کچھ پیاروں کو جہنمی ہونے سے بچانے کے لیے،
     آج کچھ گنہگاروں کو مسیح کے پاس لانے کے لیے جائیں گے۔
(’’کتنا کم وقت So Little Time ‘‘ شاعر ڈاکٹر جان آر۔ رائس Dr. John R. Rice، 1895۔1980 )۔


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والوں کے لیے دُنیاوی برکات

EARTHLY BLESSINGS FOR SOUL WINNERS

ڈاکٹر آر ایل ہائیمرز جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’صادق کا پھل زندگی کا درخت ہے؛ اور دانا ہے وہ جو دِلوں یعنی بشروں کو جیتتا ہے‘‘ (امثال 11: 30)۔

I۔   پہلی برکت، دِلوں یعنی بشروں کا جیتنے والا بہترین مسیحی ہوتا ہے، لوقا19: 10؛ 1 تیمتھیس1: 15؛ متی28: 19۔20؛ یوحنا14: 15، 21؛ متی4: 19؛ مرقس1: 17 یوحنا15: 5؛ پیدائش1: 25؛ متی23: 15؛ 25: 26؛ دانی ایل 12: 3؛ حزقی ایل 3: 17۔18 .

II۔  دوسری برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کی مسیح کے ساتھ خصوصی قُربت اور رفاقت ہوتی ہے، متی28: 20 .

III۔ تیسری برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کو پاک روح کی مکمل نعمت حاصل ہوتی ہے، جو کہ صرف دِلوں یعنی بشروں کو جیتنے والوں کو ہی بخشی جاتی ہے، یوحنا 16: 7۔11؛ 3: 6؛ 1کرنتھیوں6: 19۔20؛ رومیوں8: 9؛ اعمال2: 4؛ 4: 31؛ 11: 24 .

IV۔ چوتھی برکت، دِلوں یعنی بشروں کے جیتنے والے کے پاس زمین کے دوسری تمام خوشیوں سے بڑھ کر خوشیاں ہوتی ہیں، زبور126: 5۔6 .